Tag: نیشنل کرائم ایجنسی

  • اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    اسپاٹ فکسنگ کیس میں ناصر جمشید گرفتار

    مانچسٹر: اسپاٹ فکسنگ کیس میں قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو گرفتار کر لیا گیا۔ ناصر جمشید کو 17 ماہ، یوسف انور کو ساڑھے تین سال اور اعجاز احمد کو ڈھائی سال کی سزا سنائی گئی، تینوں مجرمان کو کمرہ عدالت سے گرفتارکر لیا گیا۔

    نیشنل کرائم ایجنسی نے اسپاٹ فکسنگ کی تحقیقات کے بعد سابق کرکٹر ناصر جمشید اور ان کے ساتھیوں یوسف انور اور محمد اعجاز کو سزا سنائی۔

    کراؤن کورٹ میں ٹرائل کے دوران ناصر جمشید نے اپنے اوپر عائد ہونے والے الزامات کا اعتراف بھی کیا تھا۔ انہوں نے عدالت کو بتایا تھا کہ ساتھی کرکٹرز کو بھی میں نے میچ فکسنگ کرنے پر اکسایا تھا۔

    میچ فکسنگ کے حوالے سے حراست میں لیے جانے والے دو افراد یوسف انور اور محمد اعجاز نے بھی ٹرائل کے دوران اپنے اوپر عائد ہونے والے الزامات کا اعتراف کیا تھا۔

    اسپاٹ فکسنگ اسکینڈل میں پی سی بی کی جانب سے پہلے ہی ناصر جمشید پر دس سال کی پابندی عائد کی جا چکی ہے۔

    یاد رہے کہ نیشنل کرائم ایجنسی نے 35 سالہ برطانوی شہری یوسف انور اور 33 سالہ محمد اعجاز کو دو برس قبل فروری میں گرفتار کیا تھا اور ناصر جمشید سمیت تینوں افراد پر بنگلہ دیش اور پاکستان کے کرکٹ میچز میں اسپاٹ فکسنگ کا الزام تھا۔

  • برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی 3 رکنی ٹیم کی کراچی آمد

    برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی 3 رکنی ٹیم کی کراچی آمد

    کراچی: برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی کی 3 رکنی ٹیم کراچی پہنچ گئی ہے، این سی اے ٹیم نے کراچی میں ایف آئی اے حکام سے ملاقات کی، جس میں ٹڈاپ اسکینڈل کیس سے متعلق تفصیلی بات چیت کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق این سی اے کی ٹیم نے کراچی پہنچ کر فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی کے حکام سے اہم ملاقات کی، غیر ملکی اہل کاروں نے برطانیہ میں مفرور ملزم فرحان جونیجو سے متعلق بھی تبادلہ خیال کیا۔

    فرحان جونیجو نے بہ طور پی ایس ٹو کامرس منسٹر رقم بیرون ملک منتقل کی تھی، درجنوں جعلی کمپنیوں کے نام پر اربوں کے جعلی فریٹ ریفنڈ وصول کیے گئے۔

    برطانوی ٹیم نے اسٹیٹ بینک میں فنانشل مانیٹرنگ یونٹ کے اجلاس میں بھی شرکت کی، حکام کی جانب سے منی لانڈرنگ کیسز سے متعلق ٹیم کو تفصیلی بریفنگ دی گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  منی لانڈرنگ کیس : فرحان جونیجو کی لندن میں جائیداد اور منی ٹریل سامنے آگئی

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ برطانیہ میں منی لانڈرنگ کے الزام میں گرفتار اور پھر ضمانت پر رہا ہونے والے پاکستانی شہری فرحان جونیجو کی جائیداد اور منی ٹریل سامنے آئی تھی، بتایا گیا تھا کہ ملزم نے 2012 میں 35 ملین ڈالر دبئی بھیجے۔

    انکشاف ہوا تھا کہ ایکسچینج کمپنی سے رقم ملزم کی والدہ مسز شمیم نبی شر کے سوئس اکاؤنٹ میں منتقل ہوئی تھی، اس کے علاوہ دبئی سے ہی 250 ملین روپے برطانیہ بھیجے گئے، یہ رقم فرحان جونیجو نے دبئی سے اپنی اہلیہ مسز بینش قریشی کے اکاؤنٹس میں بھیجی۔

    اس کے علاوہ 10 ہزار ڈالر امریکا میں ریحان جونیجو کے اکاؤنٹ میں بھیجے گئے، ریحان جونیجو اور افشاں جونیجو ملزم فرحان جونیجو کے بھائی بہن ہیں، ملزم نے اس رقم سے لندن میں جائیداد خریدی۔

  • لندن: نیشنل کرائم ایجنسی کا آپریشن، 5 لاکھ پاؤنڈ سے زائد رقم ضبط

    لندن: نیشنل کرائم ایجنسی کا آپریشن، 5 لاکھ پاؤنڈ سے زائد رقم ضبط

    لندن: برطانوی نیشنل کرائم ایجنسی نے کامیاب آپریشن کرتے ہوئے کیش وین سے 5 لاکھ پاؤنڈ سے زائد رقم ضبط کرلی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق لندن کی نیشنل کرائم ایجنسی نے پیسے سے بھری وین کو موٹروے پر روکا اور وین سے 5 لاکھ پاؤنڈ سے زائد رقم ضبط کرلی۔

    نیشنل کرائم ایجنسی کے مطابق وین کے ڈرائیور کے گھر سے بھی ایک لاکھ پاؤنڈ برآمد کیے گئے ہیں جبکہ پولیس نے منی لانڈرنگ قوانین کے تحت مقدمہ درج کرلیا۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر نیشنل کرائم ایجنسی نے کہا کہ ناجائز دولت کو ضبط کرنے کے لیے کارروائی شروع کردی گئی ہے، ناجائز پیسہ جرائم کو جنم دیتا ہے۔

    مزید پڑھیں: منی لانڈرنگ کے خلاف برطانیہ کا بڑا اقدام

    واضح رہے کہ رواں ماہ منی لانڈرنگ کے خلاف برطانیہ نے بڑا قدم اُٹھایا تھا اور کاروباری و دولت افراد کے لیے متعارف کروائی گئی گولڈن پلیٹڈ ویزا اسکیم معطل کردی تھی۔

    دنیا بھر میں منی لانڈرنگ ، انسانی اسمگلنگ اور دیگر جرائم میں اضافے کے باعث برطانوی حکومت نے گولڈن پلیٹڈویزا اسکیم بند کرنے کافیصلہ کیا تھا۔

    برطانوی وزارت امیگریشن کی جانب سے جاری فہرست میں بتایا گیا ہے کہ پڑوسی ملک بھارت سے 76، ایران سے 69، آسٹریلیا54، کینیڈا سے 50 جبکہ صرف گذشتہ برس 1 ہزار چینی و روسی ارب پتیوں نے گولڈن ویزہ اسکیم سے فائدہ اٹھایا تھا۔

    خیال رہے کہ برطانیہ کی جانب سے گولڈن ویزا اسکیم کو 2008 میں مالی طور پر مستحکم اور کاروباری شخصیات کےلیے متعارف کروایا گیا تھا۔

  • برطانیہ میں انسانی اسمگلنگ اورجدید غلامی کےشکار افراد کی تعداد میں اضافہ

    برطانیہ میں انسانی اسمگلنگ اورجدید غلامی کےشکار افراد کی تعداد میں اضافہ

    لندن : نیشنل کرائم ایجنسی کا کہنا ہے کہ گزشتہ ایک سال کے دوران برطانیہ میں انسانی اسمگلنگ اور جدید غلامی کے شکار افراد کی تعداد 5 ہزار سے تجاوز کرگئی ہے جن میں زیادہ تر بچے شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کرائم ایجنسی کے اعداد وشمار کے مطابق انسانی اسمگلنگ اورجدید غلامی کے شکار افراد کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، رپورٹ کے مطابق گزشتہ ایک سال کے دوران انسانی اسمگلنگ اورغلامی سے متاثر ہونے والے 5145 افراد کو مدد کے لیے ریفرکیا گیا۔

    نیشنل کرائم ایجنسی کا کہنا ہے کہ رپورٹ کے مطابق انسانی اسمگلنگ اور جدید غلامی سے متاثر ہونے والوں میں برطانوی، البانوی اور ویتنامی باشندے شامل ہیں۔

    برطانیہ میں جدید دور کی غلامی کے شکار 36 افراد آزاد

    خیال رہے کہ گزشتہ ماہ 15 جنوری کو لندن کے شمال میں واقع علاقے ملٹن کینزمیں چھاپہ مار کارروائیوں کے دوران 15 افراد کو گرفتار جبکہ جدید غلامی کے شکار 36 افراد کو بازیاب کرایا گیا تھا۔

    برطانوی پولیس کے مطابق ایک ایسے گروہ کے خلاف کارروائی کی گئی جس کے بارے میں شبہ تھا کہ وہ انسانی اسمگلنگ، لوگوں کو غلام بنانے اور منشیات کے کاروبار میں ملوث تھا۔

    پولیس حکام کا کہنا تھا کہ اس آپریشن میں 180 پولیس اہلکاروں نے حصہ لیا تھا اوراس دوران منشیات کی بڑی مقدار کے علاوہ نقد رقم بھی برآمد کی تھی۔

    یاد رہے کہ سال 2015 میں برطانوی حکومت نے انسانی اسمگلنگ اور انسانی غلامی کے لیے سخت قوانین متعارف کرائے تھے جن کے تحت انسانی اسمگلروں کو عمرقید کی سزا ہوسکتی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔