Tag: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ

  • کورونا کی انتہائی سنگین صورتحال ، اسد عمر نے مزید پابندیوں کا عندیہ دےدیا

    کورونا کی انتہائی سنگین صورتحال ، اسد عمر نے مزید پابندیوں کا عندیہ دےدیا

    اسلام آباد: نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کورونا کی وجہ سے صورتحال سنگین ہے ، مزید پابندیاں لگاناپڑیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے ملک میں کورونا صورتحال سے متعلق میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ کورونا کی صورتحال انتہائی سنگین ہے، کراچی اور حیدرآباد میں کورونا مثبت کیسز کی شرح ڈبل ہوگئی ہے، عوام کو ذمہ داری کیساتھ ایس اوپیز پر عملدرآمدکرناچاہیے۔

    اسدعمر کاکہنا تھا کہ 600سےزائد مریض روزانہ اسپتال پہنچتے ہیں ،اسپتال پہنچنے والے چند مریضوں کو آکسیجن لگاناپڑتاہے، اسپتالوں میں 4500 سے زائد مریض اسوقت آکسیجن کا استعمال کر رہے ہیں۔

    این سی اوسی کے سربراہ نے مزید کہا ہے کہ کورونا کے مثبت کیسز کے باعث اسپتالوں میں دباؤ بڑھ رہاہے، رواں ہفتے میں کورونا کی وجہ سے سب سے زیادہ اموات ہوئیں ہیں،اسدعمر

    ان کاکہنا تھاکہ کورونا کے کیسز کی تعداد میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہورہا ہے ، بڑے شہروں میں کورونا کی صورتحال تشویشناک ہورہی ہے، سندھ میں کورونا کا پھیلاؤ بڑھ رہاہے۔

    ہمسائے ممالک کے حوالے سے اسد عمر نے بتایا کہ ایران میں کل 25ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے ہیں، ایران میں کورونا سے کل 395اموات ہوئی ہیں ،اسی طرح بھارت میں کوروناکی وجہ سے ایران سے زیادہ خطرناک صورتحال ہے، کل بھارت میں پونے تین لاکھ کیسز ایک دن میں رپورٹ ہوئے۔

    سربراہ این سی او سی کا کہنا تھا کہ پاکستان میں کل کورونا سے اموات کی تعداد136تک پہنچ گئی ہے، کل بھارت میں کورونا سے اموات کی تعداد 2ہزار سے تجاوز کر گئی۔

    انھوں نے مزید کہا کوروناکی وجہ سے صورتحال سنگین ہے ،انتہائی سنجیدگی کی ضرورت ہے، این سی اوسی کو ملک میں مزید بندشیں بڑھانی پڑیں گے، این سی اوسی نے تجاویز شیئر کی ہیں ،جمعہ کو اعلان کیا جائے گا۔

    اسد عمر کاکہنا تھا کہ بڑے شہر ابھی بند نہیں کررہےمگر چند دن کامارجن رہ گیاہے، اللہ سے دعا ہے کہ ہمیں بڑے قدم نہ اٹھاناپڑیں، وفاق صوبوں سے مکمل تعاون کرنے کیلئے تیار ہے، جو تشویشناک صورتحال چل رہی ہے اس میں مزید پابندیاں لگاناپڑیں گی۔

  • ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، اسد عمر

    ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، اسد عمر

    اسلام آباد : نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، ویکسین لگوانا بہت ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر کے سربراہ اسد عمر نے وزیراعظم کا کورونا ٹیسٹ مثبت آنے کے بعد اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم کوویکسین لگنےسےپہلےانفیکشن ہوچکا تھا اور 10 دن کے لگ بھگ قرنطینہ کاعرصہ ہوتا ہے، جو لوگ 2 سے 3 دن رابطے میں رہے، ان کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ کورونا کی تیسری لہر بنیادی طور پر برطانیہ سے آئے وائرس کے باعث ہے، یہ وائرس زیادہ آسانی سےپھیلاتاہے، اس قسم کاوائرس ایک شخص کوہوتوپورےخاندان کوہوجاتاہے اور پہلےسےمتاثرہ شخص کودوسری باربھی کوروناہوسکتا ہے۔

    سربراہ این سی او سی نے کہا کہ آج صبح بھی این سی اوسی سےمتعلق اجلاس ہوا، جنوبی افریقہ اوربرازیل سے مسافروں کی آمد پر پابندی لگا رہے ہیں، جنوبی افریقہ اوربرازیل سے آیا کورونا بھی بہت خطرناک ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ کورونا کی قسم کا جینوم سیکوئنسنگ سے ہی پتہ چلتاہے، اس وقت ہمارے ہاں 50 فیصد کورونا وائرس برطانوی قسم کا ہے، اس میں کوئی شک ہی نہیں کہ ویکسین مؤثر ہے، ویکسین کے 2 ڈوز لگنے کے بعد ہی خطرہ بہت کم ہوتا ہے۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ تقریباً10دن کاوقت قرنطینہ کاہوتاہے، وزیراعظم اس سے صحت یاب ہوں گے ، پھر دوبارہ ویکسی نیشن کا فیصلہ ہوگا۔

    وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ آج صبح شفقت محمود سے تعلیمی اداروں کے حوالے سے بات ہوئی، برطانوی قسم کا کورونا کم عمر کے بچوں میں زیادہ تیزی سے پھیلتا ہے، جون سے بہت کم عرصے میں کورونا وائرس تیزی سے پھیلا ہے، لوگ بد قسمتی سے احتیاط نہیں کررہے ہیں۔

    اسد عمر نے مزید کہا کہ کوروناصورتحال کے مدنظر وزیراعظم نے جلسے نہ کرنے کا فیصلہ کیا، میڈیابھی کورونا سے بچنے کے لیے احتیاط کے پیغام کو آگے بڑھائے، لیکن افسوسناک ہے کہ لوگ اس معاملے پر اپنے لیے فائدے کی کوشش کرتے ہیں۔

    کورونا ویکسی نیشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ویکسین لگوانابہت ضروری ہے، ویکسین کےبعدوزیراعظم کو کورونا کی تشخیص کا غلط مطلب نہ لیا جائے، وزیراعظم عمران خان کو ویکسی نیشن سے قبل انفیکشن ہو چکا تھا۔