Tag: نیند

  • وہ غلطیاں‌ جن سے جسم کے مدافعتی نظام کو نقصان پہنچ سکتا ہے

    وہ غلطیاں‌ جن سے جسم کے مدافعتی نظام کو نقصان پہنچ سکتا ہے

    ہمیں توانا، صحت مند رکھنا اور جسم کو مختلف جراثیم کے حملوں سے بچانا ہمارے مدافعتی نظام کا بنیادی کام ہے۔ یہ نظام ہمہ وقت جراثیم اور مختلف قسم کے بیکٹریا سے متصادم رہتا ہے، لیکن عمر کے ساتھ جسم کا مدافعتی نظام کم زور پڑ جاتا ہے۔ یہی وجہ ہے کوئی بھی فرد بڑی عمر میں مختلف طبی پیچیدگیوں‌ اور بیماریوں‌ کا زیادہ تیزی سے شکار ہوتا ہے. عمر رسیدہ افراد موسمی تبدیلیوں‌ کی وجہ سے بھی مختلف امراض کا شکار ہو جاتے ہیں.

    جراثیم ہماری ناک اور سانس کی نالی کے ذریعے ہمارے جسم میں داخل ہوتے ہیں اور بیمار کر دیتے ہیں۔ نزلہ، کھانسی اور بخار کسی بھی فرد کی قوتِ مدافعت کی کم زوری کی علامات میں سے ایک ہیں۔ ماہرینِ طب مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے چند بنیادی باتوں کا خیال رکھنے اور احتیاط برتنے کا مشورہ دیتے ہیں۔

    نیند سے ہماری جسمانی اور ذہنی صحت کا گہرا تعلق ہوتا ہے۔ رات کو مناسب اور اچھی نیند سے محروم افراد نہ صرف تھکاوٹ کا شکار رہتے ہیں بلکہ نیند کی بے قاعدگی سے دوران خون سے متعلق مختلف امراض اور مٹاپے کا بھی مسئلہ لاحق ہو سکتا ہے۔

    امریکا کے طبی محققین نے اس حوالے سے ریسرچ میں کہا ہے کہ دورانِ نیند جسم قدرتی طور پر ایک ایسا ہارمون پیدا کرتا ہے، جو مدافعتی نظام کو مضبوط بنانے کے لیے ضروری ہے، مگر جب کوئی شخص وقت پر سونے اور پرسکون نیند کا عادی نہ ہو تو اس ہارمون کی افزائش پر برا اثر پڑتا ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو اوسطاً سات گھنٹے کی نیند انسان کے لیے ضروری ہے۔ اس کے ساتھ وقت پر نیند لینا صحت پر مثبت اثرات مرتب کرتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق قوتِ مدافعت کی مضبوطی کا صحت بخش غذا اور مناسب خوراک سے بھی گہرا تعلق ہے۔ مختلف وٹامن، مناسب مقدار میں پروٹین اور لحمیات کے علاوہ کیلشیم سے بھرپور غذا جسم کے مدافعتی نظام کو مضبوط بناتی ہے۔

    طبی ماہرین کے مطابق وٹامن ڈی ہمارے امیون سسٹم کو توانا رکھنے کے لیے نہایت ضروری ہے۔ اس سے مختلف جراثیم کا مقابلہ کرنے والے سیلز پیدا ہوتے ہیں۔ وٹامن حاصل کرنے کا ایک قدرتی ذریعہ تازہ ہوا اور سورج کی روشنی ہے۔ طبی ماہرین تازہ سبزیوں، پھلوں اور پینے کا صاف پانی استعمال کرنے زور دیتے ہیں، جو مجموعی جسمانی صحت برقرار رکھتا ہے۔

  • خرم شیر زمان بلاول ہاؤس کے آس پاس کتوں کی بڑھتی تعداد سے پریشان

    خرم شیر زمان بلاول ہاؤس کے آس پاس کتوں کی بڑھتی تعداد سے پریشان

    کراچی: پاکستان تحریک انصاف کے رکن سندھ اسمبلی خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ کلفٹن بلاک 2 میں رات بھر کتے سونے نہیں دیتے، بلاول ہاؤس کے سامنے ہزاروں کی تعداد میں کتے جمع ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں نکتہ اعتراض اٹھاتے ہوئے کلفٹن بلاک ٹو میں موجود ہزاروں آوارہ کتوں کی موجودگی پر شکایت کی۔

    خرم شیر زمان نے کہا کہ بختاور پارک بھی نشے کے عادی افراد کی آماج گاہ بن چکا ہے، 2 افراد کی لاشیں بھی پارک سے ملیں۔

    پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ بلاک ٹو میں سیوریج کا پانی جمع ہے، سڑکیں بھی ٹوٹی ہوئی ہیں۔

    تازہ ترین خبریں پڑھیں:  کراچی میں پانی کامسئلہ حل کرنے کے لیے وفاق کا بڑا فیصلہ

    صوبائی وزیر برائے ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن مکیش کمار چاؤلہ نے بھی کہا کہ خرم شیر زمان نے درست نشان دہی کی ہے، کلفٹن بلاک 2 میں مندر بھی ہے، جس کے سامنے سے ڈی جی پارک کچرا اٹھانے نہیں دیتا۔

    مکیش کمار چاؤلہ نے کہا کہ شہر کے مئیر صاحب ایسی حرکت کریں گے تو میں فلور پر آواز اٹھاؤں گا۔ جس پر اسپیکر سندھ اسمبلی نے کہا کہ ان کو اسٹینڈنگ کمیٹی میں بلوائیں اور جواب طلب کریں۔

    سابق وزیر بلدیات سعید غنی نے اسمبلی میں کہا کہ پانی کی نئی لائنیں ڈالی جائیں گی اور کچرا بھی صاف ہوگا۔

  • نیند کو بہتر بنانے کا آسان حل

    نیند کو بہتر بنانے کا آسان حل

    بے خوابی اور نیند کی کمی نہ صرف بہت سے مسائل کا سبب بن سکتی ہے بلکہ طبی طور پر بھی بے حد نقصان پہنچاتی ہے۔

    نیند کو بہتر کرنے کے لیے ماہرین کی طرف سے بے شمار تجاویز پیش کی جاتی ہیں، حال ہی میں ماہرین نے اچھی نیند کا سبب بننے والے ایک اور سبب کی طرف اشارہ کیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کا معیار بہتر بنانے کے لیے ضروری ہے کہ اس میں باقاعدگی لائی جائے، ان کے مطابق رات سونے اور اٹھنے کا ایک وقت مقرر کیا جائے اور اس پر پابندی سے عمل کیا جائے۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ وقت مخصوص رکھا جائے اور چاہے ویک اینڈ ہو یا ہفتے کا کوئی اور دن، اس شیڈول پر عمل کیا جائے۔ باقاعدگی ایک ایسی کنجی ہے جو نیند کو بہتر بنا سکتی ہے۔

    ماہرین نے ایک اور وجہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سوتے ہوئے کمرے کا درجہ حرات سرد رکھنا چاہیئے۔ اگر سونے کے لیے ایک گرم، اور ایک سرد کمرے کا انتخاب کیا جائے تو گرم کمرے کی نسبت سرد کمرے میں جلدی اور پرسکون نیند آئے گی۔

    حال ہی میں کی گئی ایک تحقیق میں بتایا گیا کہ کم سونے والوں کی زندگی مختصر ہوجاتی ہے جبکہ جو افراد جتنا زیادہ سوتے ہیں ان کی عمر میں اتنا ہی اضافہ ہوتا ہے۔

    تحقیق کے مطابق نیند کی کمی ہمارے ڈی این اے کے دھاگوں کو بھی خراب کرسکتی ہے۔

  • کم سونے والے افراد جلدی مر سکتے ہیں

    کم سونے والے افراد جلدی مر سکتے ہیں

    نیند کی کمی آپ کو بے شمار خطرات میں مبتلا کرسکتی ہے، لیکن کیا آپ جانتے ہیں آپ کی عمر کا انحصار بھی آپ کی نیند کے دورانیے پر ہوتا ہے؟

    ماہرین کا ماننا ہے کہ کم سونے والوں کی زندگی مختصر ہوجاتی ہے جبکہ جو افراد جتنا زیادہ سوتے ہیں ان کی عمر میں اتنا ہی اضافہ ہوتا ہے۔ ایک سائنسدان میتھیو واکر نے ٹیڈ ٹاک میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نیند کا تعلق ہماری جسمانی و دماغی صحت سمیت ہمارے رویوں سے بھی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمارے دماغ میں موجود ایک حصہ ہپو کیمپس نئی معلومات جمع کرتا ہے، تاہم جن افراد میں نیند کی کمی ہوتی ہے ان افراد کے ہپو کیمپس میں کام کرنے کے سنگلز نہیں دیکھے گئے۔

    واکر کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی ہمارے ڈی این اے کے دھاگوں کو بھی خراب کرسکتی ہے۔

    انہوں نے بتایا کہ ایک تجربے کے دوران روزانہ 6 گھنٹے، اور 8 گھنٹے نیند لینے والے افراد کے گروپ کی جانچ کی گئی۔

    ماہرین نے دیکھا کہ 6 گھنٹے نیند لینے والے افراد میں نہ صرف کام کرنے والے جینز کی کارکردگی میں رکاوٹ دیکھی گئی، بلکہ ایسے جینز جن کا تعلق ٹیومر، امراض قلب اور ذہنی تناؤ سے تھا ان کی کارکردگی میں بھی اضافہ ہوگیا اور وہ فعال ہوگئے۔

    واکر کا کہنا ہے کہ نیند کی کمی کا شکار افراد کے دماغ میں موجود میموری سرکٹس پانی سے بھر جاتے ہیں، میموری سرکٹس کی یہ حالت اس وقت ہوتی ہے جب ایک نیا (نومولود کا) دماغ تشکیل پارہا ہوتا ہے۔ ایسے وقت میں ان میموری سرکٹس میں نئی معلومات جذب نہیں ہو پاتیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ اپنی نیند کو باقاعدہ اور بہتر بنا کر ہم اپنی زندگی کے بہت سے معاملات میں سدھار لا سکتے ہیں۔

  • کیا اچانک نیند سے اٹھنے پر موت واقع ہوسکتی ہے؟

    کیا اچانک نیند سے اٹھنے پر موت واقع ہوسکتی ہے؟

    آپ نے اکثر ایسے واقعات سنے ہوں گے جس میں کوئی صحت مند بھلا چنگا شخص اچانک موت سے ہمکنار ہوجاتا ہے، کسی ناگہانی حادثے کے علاوہ یہ موت گھر میں عموماً رات کے وقت ہوتی ہے۔

    ایسے افراد بظاہر بالکل صحت مند ہوتے ہیں اور انہیں کوئی جان لیوا بیماری نہیں ہوتی لہٰذا ان کی اچانک موت نہایت حیران کن ہوتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری روزمرہ کی زندگی میں ایک نہایت ہی عام سا عمل بے خبری میں ہمیں موت کا شکار بنا سکتا ہے۔ یہ عمل رات سوتے میں جاگ کر اچانک بستر سے کھڑا ہوجانا ہے۔

    ہم میں سے اکثر افراد رات میں گہری نیند سے جاگ جاتے ہیں کیونکہ ہمیں واش روم جانے یا پانی پینے کی ضرورت پڑتی ہے۔ ایسے میں اچانک تیزی سے بستر سے کھڑا ہوجانا نہایت خطرناک عمل ہوسکتا ہے۔

    رات میں کئی گھنٹے سوتے ہوئے گزارنے کے دوران ہمارے دل کی دھڑکن بہت سست ہوجاتی ہے اور ہمارے دماغ تک خون کا بہاؤ بھی بے حد کم ہوجاتا ہے۔ ایسے میں اچانک اٹھنے سے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہوسکتی ہے جبکہ دماغ تک خون کی کم رسائی کی وجہ سے دل اچانک رک بھی سکتا ہے۔

    اس صورتحال سے بچنے کے لیے ضروری ہے کہ نیند سے جاگنے کے بعد فوری طور پر کھڑا ہونے سے گریز کیا جائے۔ اچانک نیند سے اٹھنے کے بعد یہ عمل کریں۔

    جب آپ کی آنکھ کھلے تو کم از کم ڈیڑھ منٹ تک بستر پر ہی لیٹے رہیں۔ اس کے بعد بستر پر اٹھ کر بیٹھ جائیں اور 30 سیکنڈ تک اسی پوزیشن میں بیٹھے رہیں۔ اس کے بعد ٹانگیں بستر سے نیچے لٹکائیں اور اسی حالت میں اگلا آدھا منٹ گزاریں۔

    ان ڈھائی منٹوں کے اندر آپ کے دماغ اور جسم کے دیگر تمام حصوں میں خون کی روانی بحال ہوجائے گی اور کھڑے ہونے پر گرنے یا کسی اور سنگین صورتحال کا خطرہ نہیں ہوگا۔

  • سونے والوں کی کیٹگری: آپ کا شمار کس کیٹگری میں ہوتا ہے؟

    سونے والوں کی کیٹگری: آپ کا شمار کس کیٹگری میں ہوتا ہے؟

    ہر شخص کے سونے کا ایک پیٹرن ہوتا ہے اور وہ اپنی زندگی کو اسی طریقہ کار کے حساب سے سیٹ کرتا ہے۔ دراصل سونے کا پیٹرن جسم کے اندر موجود حیاتیاتی گھڑی پر منحصر ہوتا ہے اور اسی کے حساب سے کوئی شخص سوتا اور جاگتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق اس حیاتیاتی گھڑی کو ڈسٹرب کرنا آپ کو بے شمار مسائل اور جان لیوا امراض میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    ہم اب تک دو طرح کے لوگوں سے واقف تھے، ایک عام طریقہ کار کے مطابق دن بھر کام کرنے اور رات کو سونے والے جبکہ دوسرے نائٹ اولز یعنی دن کو سونے اور راتوں کو جاگ کر کام کرنے والے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند کے حساب سے لوگوں کو کئی کیٹگریز میں تقسیم کیا جاسکتا ہے۔ یہ کیٹگریز دن کے مخصوص حصے میں سونے یا جاگنے والی ہوتی ہیں۔ آئیں دیکھتے ہیں آپ کا شمار کس کیٹگری میں ہوتا ہے۔

    مارننگ لرک: اس کیٹگری کے افراد صبح 9 سے 11 بجے تک نہایت چست ہوتے ہیں، اس کے علاوہ بقیہ پورا دن یہ سست رہتے ہیں۔

    آفٹر نونر: ایسے افراد صبح اور شام دونوں وقت سست اور غنودگی میں رہتے ہیں تاہم صبح 11 سے شام 5 تک نہایت ایکٹو ہوتے ہیں۔

    نیپر: ایسے افراد صبح بہت چاق و چوبند ہوتے ہیں تاہم صبح 11 بجے سے سہ پہر 3 بجے تک یہ غنودگی میں رہتے ہیں، اس کے بعد شام میں یہ ایک بار پھر چست اور چاق و چوبند ہوجاتے ہیں۔

    نائٹ اولز: ایسے افراد دن کے آغاز میں خود کو نہایت تھکا ہوا اور غنودگی میں محسوس کرتے ہیں، ان کی صبح 10 بجے سے پہلے نہیں ہوتی۔ تاہم اٹھنے کے بعد یہ سارا دن الرٹ رہتے ہیں اور رات کو بہت دیر تک جاگتے ہیں۔

    سوئفٹس: ایسے افراد جس وقت اٹھتے ہیں اس وقت سے لے کر رات سونے تک الرٹ اور چاق و چوبند رہتے ہیں اور اس دوران کوئی غنودگی یا تھکن محسوس نہیں کرتے۔

    ووڈ کوکس: ایسے افراد سارا دن غنودگی اور تھکن محسوس کرتے ہیں۔

  • آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے تجاویز

    آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے تجاویز

    آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے آپ کی شخصیت کا ایک برا تاثر چھوڑتے ہیں۔ یہ آپ کی غیر صحت مند طرز زندگی کو ظاہر کرتے ہیں۔ مرد و خواتین دونوں ہی اس سے متاثر ہوتے ہیں۔

    ایک عام خیال یہ ہے کہ یہ عموماً نیند کی کمی کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ یہ خیال کسی حد تک درست بھی ہے، لیکن اس کے علاہ بھی اس کی کئی وجوہات ہیں۔ آئیے پہلے ان وجوہات کو جانتے ہیں۔

    نیند کی کمی

    ہر شخص کے لیے 8 گھنٹے کی نیند از حد ضروری ہے۔ اگر نیند پوری نہیں ہوگی تو سب سے پہلے آنکھوں کے نیچے حلقے ظاہر ہونا شروع ہوتے ہیں۔ اس کے بعد یہ آپ کی دماغی صحت کو متاثر کرنا شروع کرتی ہے اور آپ چڑچڑاہٹ اور تھکن کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    ان تمام مسائل سے بچنے کا حل یہ ہے کہ تمام کام وقت پر مکمل کیے جائیں اور جلدی سویا اور جلدی اٹھا جائے تاکہ نیند پوری ہوسکے۔

    ذہنی تناؤ

    مستقل ذہنی تناؤ میں مبتلا رہنے کے باعث آپ کی نیند بھی متاثر ہوتی ہے اور یہ آپ کی آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقوں کا سبب بھی بنتا ہے۔

    پانی کی کمی

    آنکھوں کے نیچے حلقوں کی ایک اہم وجہ پانی کی کمی ہے۔ دن میں 8 گلاس پانی پینا مختلف جسمانی مسائل سے محفوظ رکھتا ہے۔

    ہارمونز میں تبدیلی

    جسم میں مختلف اقسام کی ہارمونل تبدیلیاں بعض اوقت جسم پر منفی اثرات بھی مرتب کرتی ہیں جن میں سے ایک آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ہونا ہے۔

    سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے تجاویز

    آنکھوں کے نیچے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے سب سے پہلے تو نیند پوری کریں۔

    جسم میں پانی کی کمی نہ ہونے دیں۔

    کمپیوٹر، موبائل اور ٹی وی کا استعمال کم کریں۔ ان سے نکلنے والی نیلی روشنی آنکھوں کے لیے بے حد نقصان دہ ہے۔

    متوازن غذا کا استعمال کریں۔ آنکھوں کے لیے مفید غذائیں جیسے گاجر، کھیرا وغیرہ کا استعمال بڑھا دیں۔

    آنکھوں کے سیاہ حلقے ختم کرنے کے لیے کھیرا سب سے بہترین نسخہ ہے۔ کھیرے کے ٹکڑے کاٹ کر آنکھوں پر رکھیں۔ اس سے نہ صرف آنکھوں کے حلقے ختم ہوں گے بلکہ آنکھوں کی چمک میں بھی اضافہ ہوگا۔

    ایک اور ترکیب ٹی بیگز استعمال کرنے کی ہے۔ ٹی بیگز کو پانی میں بھگو کر فریج میں رکھ دیں۔ ٹھنڈا ہونے پر آنکھوں پر رکھیں۔ اس کے باقاعدہ استعمال سے آپ کو واضح فرق نظر آئے گا۔

    آفس میں کمپیوٹر پر کام کرنے کے دوران ہر 20 منٹ بعد 20 سیکنڈ کے لیے اسکرین سے نظر ہٹا کر 20 فٹ دور دیکھیں۔ یہ آنکھوں کے تمام مسائل کے ایک بہترین ورزش ہے۔

    فرصت کے اوقات میں دونوں ہتھیلیوں کو رگڑ کر گرم کریں اور انہیں اپنی آنکھوں پر رکھیں۔ اس سے آپ کی آنکھوں کی تھکن دور ہوجائے گی۔

  • پرسکون نیند کے لیے یہ غذائیں کھائیں

    پرسکون نیند کے لیے یہ غذائیں کھائیں

    کیا آپ کو روز رات میں سونے میں مشکلات کا سامنا ہوتا ہے؟ آپ کی راتیں جاگتے ہوئے اور دن تھکن، سستی اور غنودگی میں گزرتا ہے؟ تو پھر آپ کو اپنی نیند کو بہتر بنانے کے لیے ان غذاؤں کا استعمال کرنا چاہیئے۔

    ماہرین طب کا کہنا ہے کہ ہم نیند کی کمی کا شکار اس وقت ہوتے ہیں جب ہمارے اعصاب پرسکون نہیں ہوپاتے۔ پرسکون اعصاب ہی اچھی نیند لانے کا سبب بنتے ہیں اور اعصاب کو پرسکون رکھنے کے لیے دماغی و جسمانی ورزشیں اور ہلکی پھلکی غذائیں استعمال کی جاسکتی ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر یہ غذائیں شام یا رات سونے سے قبل استعمال کرلی جائیں تو آپ ایک اچھی اور بھرپور نیند سو سکتے ہیں۔

    اخروٹ

    اخروٹ میں موجود مائنو ایسڈ دماغ میں سیروٹنن اور میلاٹونن نامی مادہ پیدا کرتا ہے جو ہمارے دماغ کو پرسکون بنا کر بہترین نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند لانے والی بعض دواؤں میں مصنوعی طور پر میلاٹونن کی آمیزش کی جاتی ہے۔ لہٰذا ان دواؤں سے بہتر میلاٹونن کا قدرتی ذخیرہ ہے جو اخروٹ کی شکل میں بآسانی دستیاب اور صحت بخش ہے۔

    بادام

    بادام میں موجود میگنیشیئم دماغی تناؤ کو کم اور سر درد کا علاج کرتا ہے۔ یہ دراصل دماغ اور اعصاب کو پرسکون کرتا ہے۔ یہی نہیں روزانہ بادام کھانا دماغی کارکردگی اور استعداد میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    شکر قندی

    اگر آپ رات میں بہترین نیند سونا چاہتے ہیں تو شام میں شکر قندی کھائیں۔ یہ نہ صرف ذائقہ دار ہے بلکہ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس اور وٹامن بی 6 معدے کی تیزابیت کو ختم کرتے ہیں جس کی وجہ سے آپ سو نہیں پاتے۔

    گرم دودھ

    رات سونے سے قبل ایک گلاس نیم گرم دودھ پینے کے بعد آپ بستر پر لیٹتے ہی نیند کی آغوش میں چلے جائیں گے۔ نہ صرف دودھ بلکہ وہ تمام غذائیں جن میں کیلشیئم موجود ہو جیسے دہی یا پنیر وغیرہ نیند لانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    البتہ ان کے استعمال سے قبل وقت اور موسم کو ضرور مدنظر رکھیں۔ صرف نیم گرم دودھ ہر موسم میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

     کیلے

    کیلے میں پوٹاشیئم اور میگنیشیئم وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو اعصاب اور پٹھوں کو آرام دہ اور ہلکا پھلکا کرتے ہیں جس کے بعد آپ ایک پرسکون نیند سوتے ہیں۔

  • نیند کی حالت میں ہمارے جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

    نیند کی حالت میں ہمارے جسم کے ساتھ کیا ہوتا ہے؟

    نیند کو عارضی موت بھی کہا جاتا ہے۔ ہم میں سے بہت سے افراد نیند میں باتیں کرتے ہیں اور چلتے پھرتے ہیں، لیکن جب وہ جاگتے ہیں تو انہیں ہرگز یاد نہیں رہتا کہ انہوں نے نیند کے دوران کیا کیا۔

    آج ہم آپ کو بتا رہے ہیں کہ نیند کی حالت میں ہمارے جسم کے ساتھ کیا کیا غیر معمولی عوامل پیش آتے ہیں جنہیں جان کر آپ یقیناً حیران ہوجائیں گے۔

    مفلوج ہوجانا

    جب ہم گہری نیند میں ہوتے ہیں تو ہم تقریباً مفلوج ہوجاتے ہیں اور چلنے پھرنے کے قابل نہیں رہتے۔ گو کہ نیند کے دوران ہمیں چلنے پھرنے کی ضروت نہیں ہوتی، لیکن اس کا تلخ تجربہ ان افراد کو ہوتا ہے جو نیند میں چلنے کی بیماری کا شکار ہوتے ہیں۔

    ایسے افراد جب گہری نیند میں اٹھ کر چلنا شروع کرتے ہیں تو چند منٹ تک حرکت کرنے سے معذور ہوتے ہیں اور اس دوران ان کے گرنے اور چوٹ لگنے کا اندیشہ بھی ہوتا ہے۔

    آنکھوں کی تیز حرکت

    گہری نیند کے دوران بند پپوٹوں کے نیچے ہماری آنکھیں نہایت تیزی سے حرکت کرتی ہیں۔ یہ حرکت دراصل اس خواب پر توجہ مرکوز رکھنے کے لیے ہوتی ہے جو ہم نیند کے دوران دیکھ رہے ہوتے ہیں۔

    جسم کی نشونما

    سونے کے دوران ہمارے جسم کی نشونما اور افزائش ہوتی ہے۔ اس دوران ہماری ہڈیاں، پٹھے، بال اور خلیات وغیرہ بڑھتے ہیں۔ ماہرین کے مطابق سوتے ہوئے ڈھیلے ڈھالے کپڑے پہننے چاہئیں تاکہ جسم کو بڑھنے اور نشونما پانے میں کوئی دقت نہ ہو۔

    حلق بند ہونا

    ہمارے جاگنے کے دوران حلق کو کھلا رکھنے والے اعصاب دوران نیند سست پڑجاتے ہیں جس سے حلق سے ہوا کی آمد و رفت کا راستہ تنگ ہوجاتا ہے۔ یہ عمل خراٹوں سمیت دیگر ناخوشگوار آوازوں کا سبب بنتا ہے۔

    دانت پیسنا

    بعض افراد جب نیند سے سو کر اٹھتے ہیں تو ان کے جبڑوں میں شدید درد ہوتا ہے او وہ سوجے ہوئے بھی ہوتے ہیں۔ ایسا اس لیے ہوتا ہے کیونکہ وہ نیند کی حالت میں دانت پیسنے کی عادت کا شکار ہوتے ہیں جسے برکسزم کہا جاتا ہے۔ تاہم یہ عمل ہر شخص کے ساتھ رونما نہیں ہوتا۔

    دماغ کی کہانیاں

    سائنس کی تمام تر ترقی کے باوجود نیند کے دوران آنے والے خواب تاحال ایک اسرار ہیں۔ تاہم ماہرین اس کی ایک سادہ سی توجیہہ پیش کرتے ہیں کہ نیند کی حالت میں جب ہمارا دماغ پرسکون ہوتا ہے تب وہ اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو استعمال کرتا ہے۔

    ہمارا دماغ ہمارے اندر موجود مختلف معلومات، ماضی کی یادیں، حال میں گزرے ہوئے واقعات، مستقبل کے خوف اور لاشعور میں بیٹھی ہوئی باتیں، ان سب کو ملا کر ایک نئی کہانی تخلیق دے ڈالتا ہے جو خواب کی صورت ہمیں نظر آتی ہیں۔

    زور دار دھماکے کی آواز

    بعض افراد نیند کے دوران محسوس کرتے ہیں کہ انہوں نے ایک زوردار دھماکے کیی آواز سنی ہے۔ اس آواز سے ان کی آنکھ کھل جاتی ہے اور جاگنے کے بعد وہ بے حد خوفزدہ اور گھبرائے ہوئے ہوتے ہیں۔

    لیکن حقیقت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوتا، ایسے موقعے پر حقیقی زندگی بالکل معمول کے مطابق ہوتی ہے۔ یہ ایک قسم کا سنڈروم ہے جو جسمانی طور پر تو نقصان نہیں پہنچاتا البتہ نفسیاتی و دماغی طور پر بہت سی الجھنوں میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    دماغی آرام

    نیویارک کی روچسٹر یونیورسٹی میں کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق جب ہم سوتے ہیں تو اس دوران ہمارا دماغ دن بھر میں جمع کی گئی معلومات کا جائزہ لیتا ہے۔ دماغ ان تمام معلومات میں سے بے مقصد معلومات کو ضائع کردیتا ہے۔

    اس طرح دراصل دماغ اپنے آپ کو چارج کرتا ہے تاکہ اگلے دن تازہ دم ہو کر آپ کے اندر کی تخلیقی صلاحیتوں کو بیدار کرسکے۔

  • نیند کی کمی آپ کو کن بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے؟

    نیند کی کمی آپ کو کن بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے؟

    پرسکون اور بھرپور نیند انسانی جسم کی اہم ضرورت ہے، نیند پوری نہ ہونا بہت سے مسائل کا شکار کرسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند پوری نہ ہونے سے سب سے پہلا اثر آپ کی جسمانی توانائی اور دماغی کارکردگی پر پڑتا ہے۔ نیند کی کمی سے آپ سارا دن تھکن اور سستی کا شکا رہیں گے۔ آپ اپنے کام ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے سکیں گے، نہ ہی نئے تخلقیی خیالات سوچ سکیں گے۔

    یہی نہیں نیند کی کمی آپ کو بدمزاج اور چڑچڑا بھی بنا سکتی ہے۔ طویل عرصے تک نیند کی کمی کا شکار رہنے والے افراد موٹاپے، ڈپریشن، ذیابیطس، ذہنی دباؤ اور امراض قلب کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    آئیں دیکھیں کہ نیند کی کمی ہمیں کن بیماریوں کا شکار بنا سکتی ہے۔

    ڈپریشن

    ایک تحقیق کے مطابق نیند کی کمی آپ کو تھکن کا شکار کر سکتی ہے جس کے بعد آپ چڑچڑے پن کا شکار ہوجائیں گے اور صحیح سے اپنے روزمرہ کے کام سرانجام نہیں دے پائیں گے۔ یہ چڑچڑاہٹ آگے چل کر ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

    توجہ کی کمی

    اگر آپ نے اپنی نیند پوری نہیں کی تو آپ کا دماغ غیر حاضر رہے گا جس کے باعث آپ کسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز نہیں کر پائیں گے۔

    یہ صورتحال آگے چل کر اے ڈی ایچ ڈی یعنی اٹینشن ڈیفسٹ ہائپر ایکوٹیوٹی ڈس آرڈر میں تبدیل ہوجائے گی جس کا شکار شخص کسی بھی چیز پر تسلسل سے اپنا دھیان مرکوز نہیں کر سکتا۔

    ذیابیطس

    نیند کی کمی آپ کے جسم میں موجود انسولین کے ہارمون کی کارکردگی کو متاثر کرتی ہے۔ انسولین ہماری غذا میں موجود شکر کو جذب کرتا ہے جس کے باعث یہ ہمارے جسم کا حصہ نہیں بن پاتی۔

    اگر یہ ہارمون کام کرنا چھوڑ دے تو جسم میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے ذیابیطس کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔ اس بیماری کا واحد علاج مصنوعی طریقہ سے جسم میں انسولین داخل کرنا ہی ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر

    نیند کی کمی بلڈ پریشر میں اضافہ کرتی ہے اور آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض بنا سکتی ہے۔

    کولیسٹرول میں اضافہ

    نیند کی کمی سے آپ کے جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے آپ موٹاپے اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں۔