Tag: نیند

  • سونے کا درست زاویہ مختلف مسائل سے بچائے

    سونے کا درست زاویہ مختلف مسائل سے بچائے

    رات کی پرسکون اور گہری نیند ہر جاندار کے لیے ایک لازمی جز ہے۔ ایک عام اندازے کے مطابق ہم اپنی زندگی کا ایک تہائی حصہ نیند میں گزارتے ہیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اگر آپ سونے کے دوران بے چین اور بے آرام رہے ہیں تو یہ نیند آپ کو تازہ دم کرنے کے بجائے مختلف مسائل میں مبتلا کردے گی۔

    ماہرین ان مسائل سے نمٹنے کے لیے سونے اور لیٹنے کے درست زاویے تجویز کرتے ہیں۔ آپ بھی وہ درست زاویے جانیں۔


    کندھے کا درد

    اگر آپ نیند سے اٹھنے کے بعد کسی ایک کندھے میں تکلیف محسوس کر رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ساری رات اس کندھے کے بل پر سوئے ہیں۔

    کندھے کے درد سے نجات پانے کے لیے بالکل سیدھا، کمر کے بل سوئیں اور معدے کی جگہ پر ایک ہلکا پھلکا تکیہ رکھ لیں۔ اس زاویے میں آپ کے کندھے بالکل آرام دہ اور درست پوزیشن میں رہیں گے۔

    1


    کمر کا درد

    سونے کے دوران کمر کا درد بھی اس وقت ہوتا ہے جب آپ الٹے یا پیٹ کے بل سوئیں۔ اس پوزیشن میں آپ کی کمر آرام دہ حالت میں نہیں ہوتی۔

    اس سے چھٹکارہ پانے کے لیے سب سے آسان طریقہ بھی کمر کے بل سیدھا سونا ہے۔

    2


    گردن کا درد

    گردن کے درد سے نجات کے لیے ایک نرم تکیہ اس طرح رکھیں کہ آپ کا سر، گردن اور کندھوں کا کچھ حصہ تکیے کے اوپر ہو۔

    اگر دونوں بازوؤں کے نیچے بھی نرم تکیے رکھے جائیں تو اس سے جسم سیدھی اور آرام دہ پوزیشن میں آجائے گا اور گردن یا کاندھوں پر دباؤ نہیں پڑے گا جس سے آپ گردن یا کندھوں کے درد سے نجات پالیں گے۔

    3


    نیند نہیں آرہی؟

    اگر آپ بے خوابی کا شکار ہیں تو سب سے پہلے موبائل، لیپ ٹاپ، ٹیبلیٹس اور ٹی وی کے ریموٹ کو اپنے بستر سے دور رکھ دیں جہاں یہ آپ کی پہنچ سے باہر ہوجائیں۔

    موبائل کی نیلی اسکرین آپ کے دماغ میں نیند کے خلیات ور آنکھوں کو سخت نقصان پہنچاتی ہیں اور اندھیرے میں موبائل کا استعمال آپ کو نابینا کرنے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: آنکھوں کی بیماریوں سے بچنے کی تجاویز

    رات میں نیند نہ آنے کی وجہ سونے سے 6 گھنٹے قبل تک مرغن کھانے، چائے، کافی، چاکلیٹ یا سوڈا کا استعمال بھی ہوسکتا ہے۔

    یہ اشیا دماغ کے خلیات کو جگاتی ہیں جس سے آپ اگلے کئی گھنٹوں کے لیے نیند سے محروم ہوجاتے ہیں۔

    سونے سے قبل کسی کتاب کا مطالعہ کریں۔ یہ آپ کے دماغ کو پرسکون کر کے سونے کی طرف مائل کرے گی۔

    روز صبح اور شام میں ہلکی پھلکی ورزش بھی آپ کے دوران خون میں اضافہ کرے گی جس سے آپ کو جلد نیند آئے گی۔


    رات میں آنکھ کھل جانا

    اگر سونے کے 2 گھنٹے بعد آپ کی آنکھ کھل گئی ہے، یا آپ کو محسوس ہو کہ آپ بے آرام نیند سو رہے ہیں تو یہ یقیناً سونے سے قبل موبائل کے استعمال کا نتیجہ ہے۔

    موبائل کی نیلی اسکرین دماغ کے خلیوں کو بے سکون کرتی ہے جس کے باعث آپ پرسکون نیند سونے سے محروم رہتے ہیں۔

    علاوہ ازیں سونے سے قبل الکوحل کا استعمال بھی آپ کے دماغی خلیات کو بے آرام کرتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟

    سونے سے قبل کمرے کا درجہ حرات بھی موسم کے لحاظ سے معمول کے مطابق کرلیں۔ بہت زیادہ سرد، یا گرم درجہ حرارت بھی آپ کی نیند میں خلل پیدا کرے گا اور آپ پرسکون نیند نہیں سو سکیں گے۔


    جلدی اٹھنے کا طریقہ

    اگر آپ صبح 7 بجے اٹھنا چاہتے ہیں تو صبح 6 بجے، ساڑھے 6، پونے 7 اور 7 بجے کے 4 الارم لگانے کے بجائے 7 بجے کا ایک الارم لگائیں اور اس کے بجتے ہی اٹھ کھڑے ہوں۔

    الارم کو بار بار بند کرنے کے لیے اٹھنا بھی آپ کے دماغ کو تذبذب میں مبتلا کردیتا ہے اور نہ تو وہ صحیح سے سو پاتا ہے اور نہ ہی جاگ پاتا ہے۔

    اس قسم کے الارم سے اٹھنے والے افراد دن بھر تھکن اور سستی کا شکار رہتے ہیں۔


    خراٹوں سے نجات

    گو کہ سیدھا سونا اکثر مسائل سے چھٹکارہ دلا سکتا ہے، لیکن خراٹوں سے نجات پانے کے لیے آپ کو کاندھے کے بل سونا ہوگا۔

    آرام دہ حالت میں کاندھے کے بل کروٹ لے کر ٹانگوں کو موڑ لیں۔ اس سے پیٹ پر ہلکا سا دباؤ پڑے گا اور آپ خراٹوں سے نجات پاسکیں گے۔

    4


    پٹھوں کا اکڑ جانا

    اگر سونے کے دوران آپ کی ٹانگوں کے پٹھے اکڑ جاتے ہیں اور اٹھنے کے بعد آپ کو ان میں کافی دیر تک تکلیف محسوس ہوتی ہے تو اس کا آسان حل ورزش کرنا اور سونے سے قبل پنجوں کا ہلکا سا مساج کرنا ہے۔

    ورزش کو معمول بنا لینے سے آپ کے اکثر جسمانی مسائل ویسے ہی ختم ہوجائیں گے۔ مستقل طور پر پٹھوں کے اکڑاؤ سے نجات پانے کا حل باقاعدگی سے ورزش اور مساج کرنا ہے۔


    سینے کی جلن

    سینے کی جلن سے بچنے کے لیے الٹے ہاتھ کی کروٹ پر سوئیں۔ اس سے معدے پر دباؤ پڑتا ہے اور وہ غذائی اجزا کو واپس جسم کے اوپر کی طرف نہیں بھیج پاتا جو سینے کی جلن کا سبب بنتا ہے۔


    تلووں پر کھجلی

    اکثر افراد کو نیند کے دوران ایڑھیوں اور تلووں پر کھجلی محسوس ہوتی ہے۔ اس سے بچنے کے لیے پیروں کے قریب گول تکیہ رکھیں۔

    کھجلی محسوس ہو تو پاؤں کو اس سے سہلائیں۔ اس سے تلووں کا دوران خون تیز ہوگا اور خون کی نالیاں بھی فعال ہوجائیں گی جس سے کھجلی میں فوری طور پر کمی واقع ہوگی۔

    مضمون و تصاویر: بشکریہ برائٹ سائیڈ


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سوتے ہوئے بلندی سے نیچے گرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

    سوتے ہوئے بلندی سے نیچے گرنے کا احساس کیوں ہوتا ہے؟

    کیا آپ کو نیند کے دوران کبھی ایسا محسوس ہوا ہے کہ آپ بہت گہرائی میں نیچے گرتے جارہے ہیں؟ اور اس کے بعد ایک جھٹکے سے آپ کی آنکھ کھل جاتی ہے؟

    نیند کے دوران ہمیں مختلف کیفیات کا سامنا ہوتا ہے جن میں سے ایک یہ بھی ہے۔ ماہرین کے مطابق اسے ہائپنک جرک کہا جاتا ہے۔

    مزید پڑھیں: نیند لانے کے 5 آزمودہ طریقے

    یہ اس وقت محسوس ہوتا ہے جب ہم گہری نیند میں نہیں ہوتے اور ہمیں سوئے ہوئے تھوڑا ہی عرصہ ہوا ہوتا ہے۔ اس کیفیت کے دوران آپ کو ایسا لگتا ہے کہ آپ کسی اونچے پہاڑ کی چوٹی، آسمان یا کسی اور بلند جگہ سے نیچے گر رہے ہیں۔

    ماہرین کے طابق اس کی کوئی حتمی وجہ تو نہیں، تاہم اس کے بارے میں کئی نظریات ہیں۔

    ایک نظریے کے مطابق یہ اس وقت ہوتا ہے جب آپ بہت زیادہ تھکے ہوئے، تناؤ زدہ ہوں یا آپ کی نیند پوری نہ ہوئی ہو، تب آپ کا دماغ شدت کے ساتھ سونا چاہتا ہے لیکن آپ کا جسم اس سے مطابقت نہیں کر پاتا۔

    ایک اور نظریے کے مطابق جب ہمارے اعصاب دن بھر کے تھکے ہونے کے بعد رات میں سکون کی حالت میں آتے ہیں تو اس وقت ایسا محسوس ہوتا ہے۔ یہ ایک قدرتی عمل ہے تاہم اس کے دوران بعض اوقات آپ کو یوں محسوس ہوتا ہے جیسے آپ کسی اونچی جگہ سے نیچے گر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: دماغ کو آرام پہنچانے کے طریقے

    ماہرین کے مطابق ایسی صورتحال پیش آنے کی وجوہات میں بہت زیادہ کیفین کا استعمال، بے چینی اور دماغی تناؤ بھی شامل ہے۔ اس صورتحال کا صحت مند لوگوں کو بہت کم سامنا ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اس سے بچنے کا طریقہ یہ ہے کہ رات سونے سے قبل کیفین پینے کی عادت ختم کی جائے، جسم اور دماغ کو سکون پہنچانے والے طریقے جیسے مراقبے سے مدد حاصل کی جائے، اور سونے کی جگہ اور بستر کو صاف ستھرا اور آرام دہ رکھا جائے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سونے سے قبل کی یہ عادات زندگی کو بہتر بنانے میں معاون

    سونے سے قبل کی یہ عادات زندگی کو بہتر بنانے میں معاون

    نیند زندگی کا ایک جزو لازم ہے۔ دنیا کا کوئی جاندار نیند اور سونے سے مستثنیٰ نہیں اور نہ ہی کوئی نیند کے بغیر زندہ رہ سکتا ہے۔

    نیند دراصل ہمارے جسم کو حالت سکون میں لا کر اسے اگلے دن کے لیے چارج کرتی ہے جس کے باعث روز صبح ہم ایک نئی زندگی کا آغاز کر پاتے ہیں۔

    جو لوگ نیند سے محروم ہوجائیں یا اپنی نیند پوری نہ کر سکیں وہ بے شمار طبی و نفسیاتی مسائل کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    لیکن رات سونے سے قبل کچھ عادات اپنانی ضروری ہیں۔ یہ نہ صرف آپ کی نیند کو بہتر بناتی ہیں بلکہ اگلے دن جب آپ اٹھتے ہیں تو آپ کو دن کا ایک عمدہ آغاز کرنے میں مدد دیتی ہیں۔

    ماہرین کے مطابق دنیا کا کم و بیش ہر کامیاب شخص رات سونے سے قبل ان عادات پر عمل کرتا ہے۔ آپ بھی جانیں وہ عادات کیا ہیں۔


    اگلے دن کی تیاری

    رات سونے سے قبل اپنے دماغ میں ایک فہرست بنائیں کہ اگلے دن آپ کو کیا کیا کام سر انجام دینے ہیں۔ جو لوگ اس عادت پر عمل نہیں کرتے، ان کا اگلا دن بہت بے ترتیب اور الجھا ہوا گزرتا ہے۔

    اگلے دن انجام دیے جانے والے کاموں کی فہرست اور ان کے وقت مقررہ کو ذہن میں رکھنے سے آپ اپنے بہت سے کام باآسانی نمٹا لیں گے۔


    دن بھر کا جائزہ

    رات سونے سے قبل دن بھر کا جائزہ لیں کہ آج آپ نے کیا کیا، کیا۔ اپنی غلطیوں کا جائزہ لیں اور سوچیں کہ انہیں کیسے درست کیا جاسکتا ہے۔ اپنے اچھے کاموں اور دن میں حاصل کی جانے والی کامیابیوں کو سوچیں۔

    یہ عمل آپ کو دماغی طور پر پرسکون کردے گا اور آپ اگلے دن کام کرنے کے لیے توانائی حاصل کریں گے۔


    ٹیکنالوجی کو کمرے سے باہر رکھیں

    رات میں موبائل فون، کمپیوٹر اور ٹی وی کا استعمال آپ کے اس دماغی ردھم میں خلل ڈال دیتا ہے جو دن بھر تھکا ہونے کے بعد سونے کی تیاری کر رہا ہوتا ہے۔

    سونے سے چند منٹ قبل ان چیزوں کا استعمال آپ کی نیند کو بے سکون کردے گا۔ بہتر یہی ہے کہ ان چیزوں کو سونے کے مقام سے دور رکھا جائے۔

    مزید پڑھیں: نیند کی کمی کے منفی اثرات


    ماضی کو مت سوچیں

    رات سونے سے قبل ماضی اور اس میں پیش آنے والے واقعات کو یاد کرنا ہرگز دانش مندانہ عادت نہیں۔

    اچھی یادیں آپ کی نیند کو اڑا کر آپ میں بے وجہ خوشی پیدا کرے گی جبکہ بری یادیں آپ کو اداس اور مایوس کردیں گی۔

    دونوں چیزیں آپ کی نیند کے لیے نقصان دہ ہیں۔


    آنے والے کل کی فکر بھی غیر ضروری

    جس طرح ماضی کو یاد کرنا ایک غیر ضروری عمل ہے اسی طرح آنے والے کل کے بارے میں پریشان ہونا بھی ایک ایسا عمل ہے جس کا کوئی فائدہ نہیں البتہ یہ آپ کے لیے مضر ہے۔

    اپنے حصہ کے کاموں کی فہرست بنانے کے بعد اگلے دن پیش آنے والے حالات کے بارے میں سوچنا چھوڑ دیں اور اسے خدا پر چھوڑ دیں۔


    کھانے کا دھیان رکھیں

    رات میں اچھی نیند سونے کے لیے ضروری ہے کہ رات کا کھانا ہلکا پھلکا رکھا جائے۔ رات میں مرغن غذاؤں سے پرہیز کیا جائے، اور کھانے اور سونے کے درمیان 3 سے 4 گھنٹے کا وقت رکھیں۔

    رات سونے سے قبل 10 منٹ کی چہل قدمی اچھی اور پرسکون نیند لانے میں معاون ثابت ہوتی ہے۔

    اسی طرح اگر آپ رات دیر تک جاگنے کے عادی ہیں تو آدھی رات کو کھانے سے گریز کریں۔

    مزید پڑھیں: آدھی رات کو بھوک مٹانے کے لیے کیا کھایا جائے؟


    کافی سے پرہیز

    شام 7 بجے کے بعد چائے کافی کا استعمال بالکل بند کردیں۔ یہ آپ کی نیند پر منفی اثر ڈال سکتی ہیں۔


    روشنیوں کا کم استعمال

    سونے سے قبل خواب گاہ کی روشنیاں بالکل دھیمی کردیں۔ یہ آپ کے دماغ کے لیے اشارہ ہوگا کہ اب دن ختم ہوچکا ہے اور وہ آپ کے جسم کو نیند کی حالت میں لے آئے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • موٹاپے کا سبب بننے والی ایک اور وجہ

    موٹاپے کا سبب بننے والی ایک اور وجہ

    جسم کے فربہ ہونے کی بے شمار وجوہات ہیں جن میں سب سے بڑی وجہ جنک فوڈ کا استعمال اور ورزش نہ کرنا ہے، تاہم ماہرین نے موٹاپے کا سبب بننے والی ایک اور وجہ کی طرف نشاندہی کی ہے۔

    ماہرین کے مطابق رات میں اچھی اور پرسکون نیند سونا آپ کے صحت مند رہنے کی ضمانت ہے۔ تاہم اگر آپ رات میں بے سکون نیند سوتے ہیں یا کم سوتے ہیں تو یہ آپ کو موٹاپے میں مبتلا کرسکتی ہے۔

    نیند میں خلل پڑنا اور بے سکون نیند سونا آج کل کے دور میں معمول بن چکا ہے۔

    اس کی سب سے بڑی وجہ تو سونے سے قبل اسمارٹ فونز کا استعمال ہے جس کی نیلی روشنی نیند کے خلیات پر منفی اثر ڈالتی ہے۔

     نیند میں یہ خلل جسم پر کئی منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

    یہ دن کے اوقات میں بے چینی اور سستی پیدا کرنے کا سبب بن سکتا ہے، جسم کے میٹا بولزم میں کمی کر سکتا ہے جبکہ یہ آپ کی بھوک میں اضافہ کرکے آپ کے جسم کو فربہی کی طرف مائل بھی کرسکتا ہے۔

    سوئیڈین کی اپسلا یونیورسٹی کے طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ بے سکون نیند دراصل موٹاپے کو دعوت دینے کا سبب ہے۔

    ان کے مطابق بہتر اور پرسکون نیند ایک اچھی اور خوشگوار طرز زندگی کی ضمانت ہے جو کئی طبی پیچیدگیوں سے بچا سکتی ہے۔

    ماہرین کی تحقیق کے مطابق صرف ایک رات بھی کم یا بے سکون نیند اگلے دن جسم کے میٹا بولزم کو نہایت سست کر دیتی ہے جس کے بعد جسم کو اپنے معمول کے افعال جیسے نظام تنفس اور ہاضمہ کے لیے درکار توانائی کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔

    تحقیق میں شامل ماہرین کا یہ بھی کہنا ہے کہ کم نیند جسم کے ان خلیات کو متحرک کرتی ہے جو بھوک پیدا کرتے ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ نیند کے مسائل کا شکار افراد زیادہ کھاتے ہیں اور انہیں دیگر افراد کے مقابلے میں زیادہ اور جلدی بھوک لگتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق وزن کم کرنے کے مشن پر عمل پیرا افراد اپنا طرز زندگی بھی بدلیں اور بہتر اور پرسکون نیند کو یقینی بنائیں۔

    مزید پڑھیں: نیند لانے کے آزمودہ طریقے


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیند کی کمی انسانی اور جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، تحقیق

    نیند کی کمی انسانی اور جسمانی صحت کے لیے نقصان دہ ہے، تحقیق

    لندن: ماہرین نے بہت دیر تک جاگنے والوں کو متنبہ کیا ہے کہ کم سونے سے دماغ کی کام کرنے کی صلاحیت بہت بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے اور اس سے بیماریاں بھی جنم لیتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نیند کی کمی سے متعلق برطانوی ماہرین نے تحقیق کی جس کے دوران یہ نتیجہ سامنے آیا کہ روزانہ 7 گھنٹے سے کم نیند جسمانی اور ذہنی کارکردگی پر اثر انداز ہوتی ہے۔

    ماہرین کے مطابق کم سونے والے افراد کا مدافعتی نظام بری طریقے سے متاثر ہوتا ہے جس کے بعد وہ اکثر بیمار رہتے ہیں اور اُن کے دماغ کے کام کرنے کی صلاحیت بھی متاثر ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: سوشل میڈیا پرسکون نیند کا دشمن قرار

    تحقیقاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ جو لوگ مسلسل 20 گھنٹے تک جاگتے رہتے ہیں وہ کچھ وقت کے بعد سوچنے سمجھنے کی صلاحیت سے  محروم ہوجاتے ہیں اور اُن کا دماغ ماؤف ہوجاتا ہے۔

    طبی ماہرین  کا کہنا ہے کہ کوئی بھی شخص نیند کی کمی کا شکار  اُس وقت ہوتا ہے جب اعصابی طور پر وہ پرسکون نہ ہو اور اُسے پریشانیوں کا سامنا ہو۔

    ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اعصاب کو پرسکون بنانے کے لیے چند دماغی و جسمانی ورزشیں کی جاسکتی ہیں علاوہ ازیں ہلکی غذائیں استعمال کرنا بھی معاون ثابت ہوتا ہے۔

    اسے بھی پڑھیں: مکمل نیند کامیاب اور خوشحال زندگی کا راز

    اسی سے متعلق: پرسکون نیند کے لیے 5 غذائیں

    طبی ماہرین کے مطابق اگر تجویز کردہ غذائیں شام یا رات سونے سے قبل استعمال کرلی جائیں تو آپ اچھی اور بھرپور نیند سو سکتے ہیں۔

    قبل ازیں برطانیہ کے طبی ماہرین نے متنبہ کیا تھا کہ ماؤں کی کم یا کچی نیند بچوں پر اثر انداز ہوتی ہے جس کے باعث اُن کی نشوونما بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے اور وہ معاشرے میں عام لوگوں کے مقابلے میں پیچھے رہ جاتے ہیں۔

    اسے بھی پڑھیں: ماؤں کی کم نیند بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

    برطانوی ماہرین نے حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف تھا کہ جو مائیں بے خوابی کا شکار ہوتی ہیں اُن کے بچوں کی نشوونما اور دماغی صحت بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے۔  تحقیق کے دوران ماہرین نے کم نیند کی بیماری میں مبتلا ماؤں اور اُن کے بچوں کی صحت کا جائزہ لیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ بچوں کے سونے کا معاملہ خاندانی نظام کے تحت چلتا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • رات کو جاگنے والے افراد کے لیے خطرے کی گھنٹی

    رات کو جاگنے والے افراد کے لیے خطرے کی گھنٹی

    کیا آپ کا شمار ایسے افراد میں ہوتا ہے جو ساری رات جاگتے ہیں اور کمپیوٹر پر اپنے بیشتر کام رات کو ہی نمٹاتے ہیں؟ اگر ہاں تو آپ اپنے آپ کو سخت خطرات میں مبتلا کرر ہے ہیں۔

    حال ہی کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق رات دیر تک یا ساری رات جاگنے والے افراد میں، رات جلد سونے اور صبح جلد اٹھنے والوں کی نسبت قبل از وقت موت کا خطرہ 10 فیصد زیادہ ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق نیند انسانی جسم کے لیے بے حد ضروری ہے تاہم اس کے فوائد اسی وقت حاصل کیے جاسکتے ہیں جب جسم کے اندر نصب حیاتیاتی گھڑی پر کاربند رہا جائے اور فطرت کے مطابق رات میں نیند کی جائے اور دن میں کام کیا جائے۔

    اس کے برعکس اگر ساری رات جاگ کر سارا دن بھی سویا جائے تب بھی جسم کی نیند کی ضرورت پوری نہیں ہوگی۔

    مزید پڑھیں: صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    ماہرین کا کہنا ہے کہ رات کو جاگنے والے افراد کی اندرونی حیاتیاتی گھڑی بیرونی ماحول سے مطابقت نہیں رکھتی یہی وجہ ہے کہ انہیں رات میں سونے میں مشکل پیش آتی ہے۔

    تحقیق میں بتایا گیا کہ رات کو جاگنے والے افراد میں ذیابیطس، مختلف جسمانی و اعصابی عارضوں، ذہنی تناؤ اور کسی بھی نشے کے عادی ہوجانے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

    علاوہ ازیں یہ عادت دماغی خلیوں کے درمیان رابطے کو سست کرتی ہے جس کے بعد دماغ کی کارکردگی کم ہونے لگتی ہے۔

    تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ کچھ تراکیب اپنا کر اپنی حیاتیاتی گھڑی کو فطرت کے مطابق کیا جاسکتا ہے جس کے بعد نیند کے مسائل سے چھٹکارہ پایا جاسکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: پرسکون نیند کے لیے 5 غذائیں

    ماہرین کے مطابق کوشش کریں کہ رات کے وقت کم سے کم روشنی استعمال کریں، جبکہ دن کی روشنی سے بھرپور طور پر مستفید ہوں۔

    ان کے مطابق روشنی ہمارے دماغ کو جگا دیتی ہے جبکہ اندھیرا دماغ کو پرسکون کرتا ہے جس کے بعد ہمیں اندھیرے میں نیند آنے لگتی ہے۔

    سونے کا وقت مقرر کریں اور روزانہ اسی وقت بستر پر جائیں۔

    اپنے کاموں کو دن کے اوقات میں نمٹا لیں اور رات میں کرنے کے لیے کوئی بھی کام نہ چھوڑیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ماؤں کی کم نیند بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

    ماؤں کی کم نیند بچوں کی نشوونما کو متاثر کرتی ہے، تحقیق

    لندن: برطانیہ کے طبی ماہرین نے متنبہ کیا ہے کہ ماؤں کی کم یا کچی نیند بچوں پر اثرانداز ہوتی ہے جس کی وجہ سے اُن کی نشو ونما بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی ماہرین نے حالیہ تحقیقاتی رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ جو مائیں بے خوابی کا شکار ہوتی ہیں اُن کے بچوں کی نشوونما اور دماغی صحت بری طریقے سے متاثر ہوتی ہے۔

    تحقیق کے دوران ماہرین نے کم نیند کی بیماری میں مبتلا ماؤں اور اُن کے بچوں کی صحت کا جائزہ لیا جس میں یہ بات سامنے آئی کہ بچوں کے سونے کا معاملہ خاندانی نظام کے تحت چلتا ہے۔

    مزید پڑھیں: صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    ماہرین نے نیند کے دوران الیکٹرو اینسیفیلو گرافی (ای ای جی) کے ذریعے بچوں کی نیند کا جائزہ لینےکے لیے اُن کے دماغوں میں الیکٹرو راڈ نصب کیے جس کے بعد مطالعاتی رپورٹ مرتب کی گئی۔

    تحقیقاتی ماہرین نے والدین سے بھی اُن کی اور بچوں میں پیدا ہونے والے نیند کے مسائل کے حوالے سے سوالات کیے، جس سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا کہ جن بچوں کی مائیں بے خوابی یا کچی نیند کا شکار تھیں اُن کے بچے بھی گہری نیند لینے سے قاصر تھے۔

    یہ بھی پڑھیں: پرسکون نیند کے لیے 5 غذائیں

    حیران کُن طور پر تحقیق میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ باپ کی نیند کا تعلق کسی صورت بھی بچے کو اثر انداز نہیں کرتا البتہ وہ بچے جو ماؤں کے پاس زیادہ وقت گزارتے ہیں اُن میں واضح اثرات دیکھے گئے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں، مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • وزن میں اضافہ کرنے والی 5 عادات

    وزن میں اضافہ کرنے والی 5 عادات

    ہم میں سے اکثر افراد اپنے وزن کے بارے میں خاصے فکر مند رہتے ہیں کہ کہیں وہ بڑھ نہ جائے اور ان کا جسم بے ڈول نہ ہوجائے۔ اس مقصد کے لیے وہ چکنائی والی اور میٹھی اشیا کھانا بہت کم کردیتے ہیں اور جیسے ہی انہیں لگتا ہے کہ ان کا وزن بڑھ رہا ہے وہ فوری طور پر ڈائٹنگ شروع کردیتے ہیں۔

    تاہم اس تمام تر احتیاط کے باوجود وزن میں اضافہ ہوتا رہتا ہے اور لوگ سمجھ نہیں پاتے کہ ان کا وزن آخر کیوں بڑھ رہا ہے۔

    مزید پڑھیں: جسم کو موٹاپے سے بچانے والی 5 عادات

    دراصل بظاہر بغیر کسی وجہ کے وزن میں اس اضافے کی وجہ چند ایسی عادات ہوتی ہی جو ہماری روزمرہ زندگی کا حصہ ہوتی ہیں اور ہماری لاعلمی میں ہمارے جسم پر منفی اثرات مرتب کر رہی ہوتی ہیں۔

    آئیں دیکھتے ہیں وہ کون سی عادات ہیں جن سے چھٹکارہ پانا، وزن کو اعتدال پر رکھنے کے لیے از حد ضروری ہے۔


    بہت زیادہ سونا

    ایک طویل عرصے سے طبی ماہرین اس بات پر متفق ہیں کہ کسی بھی شخص کے لیے 7 سے 9 گھنٹے کی نیند کافی ہے۔ اگر آپ اس سے زیادہ وقت سونے کے عادی ہیں جیسے 10 گھنٹے، تو یہ آپ کے وزن میں اضافے کی ایک پوشیدہ وجہ ہے۔

    بہت زیادہ سونا دراصل بھوک میں بھی اضافہ کرتا ہے اور آپ معمول سے زیادہ کھانے لگتے ہیں۔


    صبح کا اندھیرا

    صبح کے وقت جیسے ہی آپ نیند سے اٹھیں، اپنے کمرے کی کھڑکیاں کھول دیں، پردے ہٹا دیں اور سورج کی روشنی کو اندر آنے دیں۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ سورج کی روشنی آپ کے جسم کے میٹا بولزم میں اضافہ کرتی ہے اور جسم کی اضافی چربی کم ہوتی ہے۔ صبح کے وقت 20 سے 25 منٹ کے لیے سورج کی روشنی نہ صرف آپ کی صحت بلکہ دماغ اور موڈ پر بھی خوشگوار اثر ڈالتی ہے۔


    بستر درست نہ کرنا

    شاید آپ کو لگتا ہو کہ موٹاپے کا بستر درست کرنے سے کیا تعلق؟

    امریکا کی نیشنل سلیپ فاؤنڈیشن کی ایک رپورٹ کے مطابق وہ افراد جو رات سونے سے قبل اور جاگنے کے بعد اپنے بستر کو درست کر کے صاف ستھری اور سمٹی ہوئی حالت میں لاتے ہیں وہ پرسکون نیند سوتے ہیں۔

    پرسکون نیند سونے والے افراد طبی بے قاعدگیوں سے بھی محفوظ رہتے ہیں اور یوں وہ غیر مطمئن نیند سونے والوں کی طرح ذہنی دباؤ، موٹاپے اور بے چینی کا شکار نہیں ہوتے۔


    کم ناشتہ کرنا

    کیا آپ جانتے ہیں کہ صبح کے وقت ایک بھرپور ناشتہ آپ کے وزن میں کمی کرتا ہے اور آپ کو دن بھر چاق و چوبند بھی رکھتا ہے؟

    دراصل صبح کے وقت کھائی جانے والی پہلی خوراک جسم کے بجائے دماغ کو لگتی ہے کیونکہ ہمارا دماغ 8 سے 9 گھنٹے سونے کے بعد نہایت سست ہوتا ہے اور اسے فوری توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔

    مزید پڑھیں: ناشتہ دماغ کو چاک و چوبند رکھنے کے لیے ضروری

    اس توانائی کے حصول کے لیے وہ ناشتہ کی تمام غذائیت اور توانائی اپنے اندر جذب کرلیتا ہے اور اس کے ساتھ ساتھ جسم کو بھی توانائی فراہم کرتا ہے۔

    تاہم اگر آپ ناشتہ نہیں کریں گے، تھوڑا کھائیں گے یا غیر صحت مند غذا کھائیں گے تو دماغ کو اس کی مطلوبہ توانائی نہیں ملے گی، یہ توانائی کے لیے جسم کو شوگر بنانے پر مجبور کرے گا، آپ کے جسم میں شوگر کی سطح میں اضافہ ہوگا اور یوں بغیر کچھ کھائے آپ کے وزن میں اضافہ ہوگا۔


    وزن کا حساب نہ رکھنا

    اگر آپ اپنے وزن کے حوالے سے بہت حساس ہیں اور اپنے جسم کو اعتدال پر رکھنا چاہتے ہیں تو اس کے لیے ضروری ہے کہ ہفتے یا 10 دن میں ایک بار وزن چیک کرنے کے بجائے روزانہ اپنے وزن کی جانچ پڑتال کریں۔

    اس عمل سے یہ فائدہ ہوگا کہ جیسے ہی آپ کے وزن میں اضافہ ہوگا آپ فوری طور پر اس کا سدباب کرسکیں گے۔

    اسی طرح وزن میں آنے والی کمی سے آپ کی حوصلہ افزائی ہوگی اور آپ اپنے جسم کو بے ڈول ہونے سے بچا سکیں گے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    صرف آدھے منٹ میں نیند لانے کی تکنیک

    کیا آپ جانتے ہیں اگر رات میں بستر پر جانے کے بعد آپ کو سونے کے لیے 15 منٹ درکار ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ آپ ہر سال 90 گھنٹے صرف سونے کی تگ و دو کرتے ہوئے گزار دیتے ہیں؟

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہر شخص کے نیند آنے کا وقت مختلف ہے۔ کوئی بستر پر لیٹتے ہی نیند کی گہری وادیوں میں اتر جاتا ہے۔ کسی کو اپنے دماغ کو بہلانے کی ضرورت ہوتی ہے جیسے موسیقی سننا، کتاب پڑھنا، ٹی وی دیکھنا، لیکن جن افراد کو بستر پر لیٹنے کے بعد آدھے گھنٹے تک نیند نہیں آتی اس کا مطلب ہے کہ وہ بے خوابی کا شکار ہیں۔

    بے خوابی یا نیند کی کمی آپ کی دماغی و جسمانی صحت کو بری طرح متاثر کرتی ہے اور آپ کی کارکردگی پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔ نیند کی کمی سے آپ چڑچڑاہٹ، ڈپریشن اور موٹاپے سمیت کئی بیماریوں کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: نیند کی کمی کے منفی اثرات

    لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ آپ اپنے دماغ کو جلد سونے کا عادی بنا سکتے ہیں۔ یہاں آپ کو ایسی تکنیک بتائی جارہی ہے جس کے بعد آپ بے خوابی کے مرض سے چھٹکارہ حاصل کرلیں گے۔

    نیند کو دور بھگانے کے کئی اسباب ہیں جیسے سونے سے صرف آدھا گھنٹہ پہلے کھانا، چائے یا کیفین کا استعمال، ذہنی دباؤ، کسی چیز کے بارے میں ایکسائٹمنٹ جس سے آپ کا دماغ نیند لانے والا ہارمون پیدا کرنا بند کردیتا ہے، کمرے میں تیز روشنی یا شور کا ہونا، یا دوپہر میں دیر تک سوجانا، وہ وجوہات ہیں جو نیند پر منفی اثر ڈالتی ہیں۔

    مزید پڑھیں :نیند کیوں رات بھر نہیں آتی؟

    سب سے پہلے تو ان چیزوں سے بچیں۔

    سونے سے 2 گھنٹے پہلے تمام مصروفیات کو ترک کردیں تاکہ آپ کا دماغ سونے کی طرف راغب ہوسکے۔

    مزید پڑھیں: نیند لانے کے 5 آزمودہ طریقے

    اب ہم اس تکنیک کی طرف آتے ہیں۔ یاد رہے کہ یہ تکنیک کامیابی سے استعمال کرنے سے آپ کا مسئلہ ایک دو دن میں حل نہیں ہوگا بلکہ اس میں مہینوں بھی لگ سکتے ہیں۔

    یہ تکنیک دماغ کو اپنے قابو میں کرنے کی ہے۔ یہ بات یاد رکھنے کی ہے کہ اگر آپ دماغ کو پابند نہیں کریں گے تو آپ اس کے غلام بن جائیں گے۔

    آپ نے دیکھا ہوگا کہ اکثر افراد ٹی وی دیکھتے ہوئے یا کوئی کتاب پڑھتے ہوئے فوراً سو جاتے ہیں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ان کا دماغ اس بات پر کاربند ہے کہ جیسے ہی کتاب پڑھی جائے گی یا ٹی وی دیکھا جائے گا تو اس کا مطلب ہے کہ یہ سونے کا وقت ہے۔

    آپ بھی اسی طرح کا کوئی معمول بنا سکتے ہیں۔ جس وقت نیند آرہی ہو اس وقت کتاب پڑھنا شروع کردیں۔ روز کے معمول سے آہستہ آہستہ آپ کا دماغ اس کا عادی ہوتا جائے گا۔

    جب آپ سونے کے لیے لیٹیں اور 15 منٹ تک آپ کو نیند نہ آئے تو بستر سے اٹھ جائیں اور کوئی کام کریں۔ اپنے دماغ کو اس کی اجازت مت دیں کہ وہ اپنی مرضی سے کبھی بھی نیند لائے اور آپ کو سونے پر مجبور کرے۔

    مزید پڑھیں: چاندنی راتیں نیند میں کمی کا سبب

    اسی طرح صبح جب آپ کا الارم بجے تو آپ اسنوز کرنے کے بجائے فوراً اٹھ کھڑیں۔ یہ دراصل آپ کے دماغ کے خلاف ایک مزاحمت ہے کہ وہ مزید سونا چاہتا ہے لیکن آپ اسے نظر انداز کر کے اٹھ بیٹھیں، شاور لیں، کافی پئیں اور کام کریں، آپ کا دماغ مجبوراً آپ کی بات ماننے پر مجبور ہوجائے گا۔

    دماغ کو اس بات کی ٹریننگ دیں کہ بستر پر لیٹتے ہی ایک منٹ کے اندر وہ آپ کو سلادے۔ علاوہ ازیں دن کے کسی بھی حصہ میں آپ کو نیند محسوس ہو، یا کسی دن رات میں جلدی نیند آنے لگے تب بھی بستر پر مت جائیں۔ اپنے سونے اور اٹھنے کا وقت مقرر کریں اور اس کے علاوہ دماغ کو اپنی مرضی کرنے کی اجازت مت دیں۔

    اس تکنیک سے آہستہ آہستہ آپ کا دماغ نہ صرف نیند کے معاملے میں آپ کا پابند ہوجائے گا بلکہ دوسرے معاملوں میں بھی آپ کی سننے لگے گا۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • سونے والوں کا عالمی دن

    سونے والوں کا عالمی دن

    کیا آپ جانتے ہیں؟ ہم اپنی زندگی میں اپنی بہترین صلاحیتوں کا مظاہرہ اسی وقت کر سکتے ہیں جب ہم رات میں پرسکون نیند سوتے ہوں اور نیند کی کمی کا شکار نہ ہوں۔

    پرسکون نیند کی اسی اہمیت کو اجاگر کرنے کے لیے آج نیند کا عالمی دن منایا جارہا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند پوری نہ ہونے سے سب سے پہلا اثر آپ کی جسمانی توانائی اور دماغی کاکردگی پر پڑتا ہے۔ نیند کی کمی سے آپ سارا دن تھکن اور سستی کا شکا رہیں گے۔ آپ اپنے کام ٹھیک طرح سے انجام نہیں دے سکیں گے، نہ ہی نئے تخلقیی خیالات سوچ سکیں گے۔

    یہی نہیں نیند کی کمی آپ کو بدمزاج اور چڑچڑا بھی بنا سکتی ہے۔

    طویل عرصے تک نیند کی کمی کا شکار رہنے والے افراد موٹاپے، ڈپریشن، ذیابیطس، ذہنی دباؤ اور امراض قلب کا شکار ہوجاتے ہیں۔

    نیند کی کمی کے منفی اثرات

    آئیں دیکھیں کہ نیند کی کمی مزید کیا کیا منفی اثرات مرتب کر سکتی ہے۔

    ڈپریشن

    h6

    ایک تحقیق کے مطابق نیند کی کمی آپ کو تھکن کا شکار کر سکتی ہے جس کے بعد آپ چڑچڑے پن کا شکار ہوجائیں گے اور صحیح سے اپنے روزمرہ کے کام سرانجام نہیں دے پائیں گے۔

    یہ چڑچڑاہٹ آگے چل کر ڈپریشن میں تبدیل ہوسکتی ہے۔

    توجہ کی کمی

    h5

    اگر آپ نے اپنی نیند پوری نہیں کی تو آپ کا دماغ غیر حاضر رہے گا جس کے باعث آپ کسی چیز پر اپنی توجہ مرکوز نہیں کر پائیں گے۔

    یہ صورتحال آگے چل کر اے ڈی ایچ ڈی یعنی اٹینشن ڈیفسٹ ہائپر ایکوٹیوٹی ڈس آرڈر میں تبدیل ہوجائے گی جس کا شکار شخص کسی بھی چیز پر تسلسل سے اپنا دھیان مرکوز نہیں کر سکتا۔

    ذیابیطس

    h4

    نیند کی کمی آپ کے جسم میں موجود انسولین کے ہارمون کی کارکردگی کو متاثر کرے گی۔ انسولین ہماری غذا میں موجود شکر کو جذب کرتا ہے جس کے باعث یہ ہمارے جسم کا حصہ نہیں بن پاتی۔ اگر یہ ہارمون کام کرنا چھوڑ دے تو جسم میں شکر کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے ذیابیطس کی بیماری پیدا ہوتی ہے۔

    اس بیماری کا واحد علاج مصنوعی طریقہ سے جسم میں انسولین داخل کرنا ہی ہے۔

    ہائی بلڈ پریشر

    h3

    نیند کی کمی بلڈ پریشر میں اضافہ کرتی ہے اور آپ کو ہائی بلڈ پریشر کا مریض بنا سکتی ہے۔

    کولیسٹرول میں اضافہ

    h2

    نیند کی کمی سے آپ کے جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے جس سے آپ موٹاپے اور امراض قلب سمیت کئی بیماریوں کا شکار بن سکتے ہیں۔

    نیند نہ آنے کی وجوہات

    آئیے اب ان وجوہات کے بارے میں جانتے ہیں جو آپ کی پرسکون نیند میں رکاوٹ بنتی ہیں۔

    ٹی وی اور موبائل کا استعمال

    sleep-5

    آج کے اس ترقی یافتہ دور میں ہر شخص باخبر رہنا پسند رہتا ہے۔ ٹی وی، اسمارٹ فون، کمپیوٹر کے ذریعہ ہم دنیا کے ہر کونے کی خبر جان سکتے ہیں۔ لیکن دراصل یہی چیز ہماری نیند کو سب سے زیادہ متاثر کرتی ہے۔

    ٹی وی اور فون کی روشنی دماغ کو متحرک رکھتی ہے اور دماغ دن کے مطابق اپنے تمام افعال سرانجام دیتا ہے۔ اندھیرے میں ہمارے دماغ میں ایک ہارمون میلاٹونین متحرک ہوجاتا ہے جو نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔ اگر ہم سونے سے ایک گھنٹہ پہلے ٹی وی یا موبائل فون بند کردیں تو ہم پرسکون نیند سو سکتے ہیں۔

    رات میں مرغن غذائیں کھانا

    رات 8 بجے کے بعد مرغن، مصالحہ دار اور لمبا چوڑا کھانا کھانا بھی نیند نہ آنے کا سبب بنتا ہے۔ ڈاکٹرز کا مشورہ ہے کہ دن کا پہلا کھانا (ناشتہ) بھرپور، دوپہر کا ہلکا اور رات کا برائے نام ہونا چاہیئے۔

    رات میں ہلکا پھلکا کھانا جسم کے اندرونی نظام کو بھی آرام دیتا ہے اور آپ کا جسم حالت سکون میں چلا جاتا ہے۔ طبی ماہرین کے مطابق اگر رات میں آپ کو بھوک لگ رہی ہے تو ایک سیب، یا ایک گلاس دودھ بہترین غذا ہے۔

    نیند نہ آنے کی صورت میں کیا کریں؟

    sleep-3

    اگر آپ کو نیند نہیں آرہی تو اپنے کمرے سے باہر بالکونی یا کسی دوسرے کمرے میں مدھم روشنی جلا کر بیٹھ جائیں۔ نیند لانے کا سب سے بہترین نسخہ کوئی کتاب پڑھنا یا ہلکی موسیقی سننا ہے۔

    اس کے لیے روحانی طریقہ کار سے بھی مدد لی جاسکتی ہے۔ عبادت روحانی طور پر پرسکون کرتی ہے اور جسم اور دماغ کو آرام پہنچاتی ہے۔ اس کے لیے قرآن پڑھنا یا کوئی اور طریقہ عبادت اپنایا جاسکتا ہے۔

    کافی سے گریز

    sleep-2

    شام کے بعد کافی سے گریز کریں۔ کافی میں موجود کیفین دماغ کو جگا دیتی ہے اور اس کا اثر 12 گھنٹے تک رہتا ہے۔ یہ صرف دماغ کو ہی نہیں جگاتی بلکہ نیند کے دوران بھی خلل پیدا کرتی ہے۔

    غلط وقت پر قیلولہ

    sleep-1

    قیلولہ صحت کے لیے فائدہ مند ہے لیکن یہ مختصر اور صحیح وقت پر ہونا چاہیئے۔ اگر آپ دوپہر ڈھلنے کے بعد سوئیں گے یا دوپہر میں لمبے وقت کے لیے سوگئے تو یہ آپ کی رات کی نیند پر اثر انداز ہوگا۔

    شام میں اگر تھکاوٹ محسوس ہورہی ہے تو تیراکی یا جم جانا نیند بھگانے کا بہترین حل ہے۔

    یاد رکھیں اگر آپ رات میں بے سکون نیند سوئے ہیں اور اگلی صبح تھکاوٹ اور نیند محسوس کر رہے ہیں تو ٹھنڈے پانی سے غسل کریں، مراقبہ کریں، ہلکی سی چہل قدمی کریں اور ایک بھرپور ناشتہ کریں۔ یہ تمام کام آپ کو پورا دن چاک و چوبند رکھیں گے۔

    پرسکون نیند لانے والی غذائیں

    ماہرین کے مطابق کچھ غذائیں ایسی ہیں جنہیں کھا کر آپ پرسکون نیند سو سکتے ہیں۔

    اخروٹ

    walnut

    اخروٹ میں موجود مائنو ایسڈ دماغ میں سیروٹنن اور میلاٹونن نامی مادہ پیدا کرتا ہے جو ہمارے دماغ کو پرسکون بنا کر بہترین نیند لانے میں معاون ثابت ہوتا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ نیند لانے والی بعض دواؤں میں مصنوعی طور پر میلاٹونن کی آمیزش کی جاتی ہے۔ لہٰذا ان دواؤں سے بہتر میلاٹونن کا قدرتی ذخیرہ ہے جو اخروٹ کی شکل میں بآسانی دستیاب اور صحت بخش ہے۔

    بادام

    almond

    بادام میں موجود میگنیشیئم دماغی تناؤ کو کم اور سر درد کا علاج کرتا ہے۔ یہ دراصل دماغ اور اعصاب کو پرسکون کرتا ہے۔ یہی نہیں روزانہ بادام کھانا دماغی کارکردگی اور استعداد میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

    شکر قندی

    sweet

    اگر آپ رات میں بہترین نیند سونا چاہتے ہیں تو شام میں شکر قندی کھائیں۔ یہ نہ صرف ذائقہ دار ہے بلکہ اس میں موجود کاربوہائیڈریٹس اور وٹامن بی 6 معدے کی تیزابیت کو ختم کرتے ہیں جس کی وجہ سے آپ سو نہیں پاتے۔

    گرم دودھ

    milk

    رات سونے سے قبل ایک گلاس نیم گرم دودھ پینے کے بعد آپ بستر پر لیٹتے ہی نیند کی آغوش میں چلے جائیں گے۔ نہ صرف دودھ بلکہ وہ تمام غذائیں جن میں کیلشیئم موجود ہو جیسے دہی یا پنیر وغیرہ نیند لانے میں معاون ثابت ہوتی ہیں۔

    البتہ ان کے استعمال سے قبل وقت اور موسم کو ضرور مدنظر رکھیں۔ صرف نیم گرم دودھ ہر موسم میں استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    کیلے

    banana

    کیلے میں پوٹاشیئم اور میگنیشیئم وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو اعصاب اور پٹھوں کو آرام دہ اور ہلکا پھلکا کرتے ہیں جس کے بعد آپ ایک پرسکون نیند سوتے ہیں۔

    نیند لانے کے کچھ منفرد طریقے

    اور اب نیند لانے کے کچھ منفرد طریقے جانیں۔

    سپر ہیرو کا تصور

    he-2

    اپنے تصورات میں رہنے والی جگہ کا تصور کریں اور خود کو اس کے اوپر اڑتا محسوس کریں۔ ایسے تصور کریں جیسے آپ ایک سپر مین یا سپر گرل ہیں اور اپنی پسندیدہ جگہ کے اوپر اڑ رہے ہیں۔ وہاں کے لوگوں کے بارے میں سوچیں کہ وہ کیسی زندگی گزارتے ہوں گے۔

    کبھی بھی اجاڑ یا ایسی جگہ کا تصور نہ کریں جہاں سے آپ کی کوئی تکلیف دہ یاد وابستہ ہو۔ یہ عمل آپ کو ذہنی طور پر تھکا دے گا اور نیند مزید آپ سے دور بھاگے گی۔

    موسیقی سنیں

    مدھم موسیقی نیند لانے کا بہترین طریقہ ہے۔ رات پر بستر سے جانے سے قبل تیز موسیقی سننے سے گریز کریں۔ یہ آپ کے دماغ کو متحرک کردے گی اور اسے نیند لانے میں وقت لگے گا۔ سوتے ہوئے دھیمی اور ہلکی موسیقی سننا زیادہ کارآمد ہے۔

    پسندیدہ کارٹون کریکٹرز سے گفتگو

    he-3

    تصور میں اپنے پسندیدہ کارٹون کریکٹرز سے گفتگو کریں۔ یہ ایسا ہی ہے جیسے آپ اپنے کسی پرانے دوست سے ملیں اور اس سے مل کر آپ کو سکون کا احساس ہو۔

    گنتی کریں

    he-4

    گنتی کرنا نیند لانے کا بہت پرانا اور آزمودہ طریقہ ہے۔ 200 تک گنتی کریں اور اسے دہرائیں یہاں تک کہ نیند آجائے۔

    خراٹے لیں

    ہلکی آواز میں خراٹے لیں۔ خراٹے سے سانس کی آمد و رفت بہتر ہوتی ہے۔ خراٹے لیتے ہوئے دھیان رکھیں کہ آپ کی سانس بے ترتیب نہ ہو۔ اگر آپ بے چینی محسوس کریں تو اس عمل کو روک دیں۔

    اگر ان طریقوں کو اپنا کر بھی آپ کو نیند نہیں آتی تو بستر سے باہر نکل آئیں اور اگلے دن کیے جانے والے کاموں کی فہرست بنائیں۔ یا کچھ ادھورے کام ہی نمٹا لیں۔ 


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔