Tag: نینسی پلوسی

  • نینسی پلوسی نے امریکیوں کے لیے 3 کھرب ڈالرز کا بڑا وائرس بل متعارف کرا دیا

    نینسی پلوسی نے امریکیوں کے لیے 3 کھرب ڈالرز کا بڑا وائرس بل متعارف کرا دیا

    واشنگٹن: اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی نے امریکیوں کے لیے 3 کھرب ڈالرز کا بڑا وائرس بل متعارف کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی نے 3 کھرب ڈالرز کا نیا امدادی پیکج متعارف کرا دیا ہے، جسے ’ہیروز ایکٹ‘ کا نام دیا گیا ہے، اس ایکٹ پر جمعے کو ووٹنگ کا امکان ہے۔

    بل میں ریاستوں اور مقامی حکومتوں کے لیے ایک کھرب ڈالرز رکھے گئے ہیں، 200 ارب ڈالرز ملازمین کی تنخواہوں اور 75 ارب کرونا ٹیسٹنگ کے لیے مختص کیے گئے ہیں، بل میں 4 افراد پر مشتمل ہر خاندان کے لیے 6 ہزار ڈالرز بھی مختص کیے گئے ہیں۔

    کوروناوائرس کے اثرات ، سپر پاور امریکا بڑا قرضہ لینے پر مجبور

    تاہم، دوسری طرف حکمران ری پبلکن پارٹی نے نئے امدادی پیکج کو مسترد کر دیا، ری پبلکن سینیٹر جان باروسو کا کہنا تھا کہ کرونا کے حوالے سے ابھی نئی فنڈنگ کی ضرورت نہیں، یہ بل منظور نہیں کیا جائے گا۔

    ادھر اسپیکر ایوان نمائندگان نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ متاثر ہونے والے خاندانوں کی پریشانیاں ختم نہیں ہوئیں، کرونا کی موجودہ صورت حال ایک تاریخی چیلنج ہے، بھوک وقفہ لیتی ہے نہ کرایہ، نوکری جانے کی تکلیف اور کسی پیارے کا چلے جانا بھی وقفہ نہیں لیتا، امریکی عوام کی ضروریات پوری کرنے کا یہ اہم وقت ہے۔

    یاد رہے کہ مارچ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا تھا کہ کرونا وائرس کے پیش نظر کاروبار بند ہونے سے متاثر امریکیوں کو امدادی چیک دیے جائیں گے۔ اپریل میں نینسی پلوسی نے ٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ان کا امدادی چیک پر نام چھاپنا انتہائی شرم ناک حرکت ہے۔

  • اسپیکر نینسی نے امریکی صدر کی تقریر پھاڑ کر پھینک دی

    اسپیکر نینسی نے امریکی صدر کی تقریر پھاڑ کر پھینک دی

    واشنگٹن: اسپیکر نینسی پلوسی نے نہایت جرات کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایوان نمایندگان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریر کی کاپی پھاڑ کر پھینک دی۔

    تفصیلات کے مطابق آج امریکی صدر ٹرمپ نے ایوان نمایندگان میں خصوصی تقریر کی، اس تقریر کو اسٹیٹ آف دی یونین کہا جاتا ہے، تاہم ٹرمپ نے جیسے ہی تقریر ختم کی، ان کے پیچھے کھڑی اسپیکر آف دی ہاؤس نے تقریر کی کاپی پھاڑ کر پھینک دی۔

    ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ امریکی صدر کو بھی اس کا احساس ہو گیا تھا تاہم انھوں نے خود پر قابو پاتے ہوئے پیچھے مڑ کر نہیں دیکھا۔ ویڈیو دیکھنے والوں کو نینسی پلوسی کی اس جرات نے بہت حیران کیا۔ یاد رہے کہ کچھ دیر قبل ٹرمپ نے نینسی سے ہاتھ ملانے سے انکار کر دیا تھا۔

    واقعے کے بعد رپورٹرز نے انھیں گھیر لیا، اور پوچھا کہ انھوں نے تقریر کی کاپی کیوں پھاڑی، نینسی پلوسی کا جواب سن کر صحافی اور بھی حیران ہوئے۔ اسپیکر کا جواب تھا کہ انھوں نے کاپی اس لیے پھاڑی کیوں کہ یہی سب سے زیادہ شائستہ رد عمل تھا۔

    ٹرمپ کا خطاب، نینسی پلوسی سے ہاتھ ملانے سے بھی انکار

    نینسی پلوسی نے فوراً بعد مزید کہا کہ اس شائستہ رد عمل کا متبادل بھی زیر غور ہے۔ تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ اسپیکر کا ‘متبادل’ سے کیا مراد تھا۔ خیال رہے کہ ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی کے سلسلے میں ان دونوں کے درمیان سخت جملوں کا تبادلہ ہوتا رہا ہے، امریکی صدر انھیں تاریخ کی بد ترین اسپیکر قرار دے چکے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ خطاب کے لیے کیپٹل ہل پہنچے تو متعدد ڈیموکریٹس اراکین کانگریس نے ٹرمپ کے خطاب کے بائیکاٹ کا اعلان کیا تھا، صدر ٹرمپ نے کانگریس میں خطاب انتہائی کشیدہ ماحول میں کیا، امریکی سنییٹ میں مواخذے کا سامنا کرنے والے صدر ٹرمپ نے اسپیکر نینسی پلوسی کے ہاتھ بڑھانے پر بھی ہاتھ نہیں ملایا، ری پبلکن سینیٹرز کو خطاب کے دوران بار بار سراہتے رہے، گزشتہ ڈیموکریٹ حکومت پر بھی تنقید کے نشتر چلاتے رہے۔

  • نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے

    نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کے آرٹیکلز سینیٹ کو بھجوانے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر ایوان نمایندگان نینسی پلوسی نے صدارتی مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے، امریکی ایوان نمایندگان میں قرارداد کے حق میں 228 جب کہ مخالفت میں 193 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے پاس کردہ قرار داد پر دستخط کر کے اسے سینیٹ چیمبر بھجوا دیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی آیندہ ہفتے متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد گزشتہ ماہ ایوان نمایندگان میں منظور کی گئی تھی، ان پر اختیارات سے تجاوز اور کانگریس کو روکنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، اسپیکر نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے، صدر ٹرمپ بھی جواب دہ ہیں۔

    نینسی پلوسی امریکی تاریخ کی بدترین اسپیکر ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ ایوان نمایندگان میں منظور مواخذے کی قرارداد سینیٹ بھیج دی گئی ہے، امریکی سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی منگل سے شروع ہوگی۔

    دوسری طرف امریکی صدر نے رد عمل میں اسپیکر نینسی پلوسی کو تاریخ کی بدترین اسپیکر قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ ڈیمو کریٹس نے ایوان میں امریکی تاریخ کا غیر شفاف ترین کام کیا ہے، مواخذے کی کوشش سے ڈیمو کریٹس کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔

  • امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور

    امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان نے جنگ کے حوالے سے ٹرمپ کے اختیارات محدود کر دیے، ایوان نے امریکی صدر کو جنگ سے روکنے کی قرارداد منظور کر لی۔

    ایوان نمایندگان میں قرارداد 194 کے مقابلے میں 224 ووٹ سے منظور ہوئی، اب یہ قرارداد آیندہ ہفتے منظوری کے لیے سینیٹ میں پیش کی جائے گی، سینیٹ سے منظوری پر ٹرمپ کو کارروائی کے لیے کانگریس کی اجازت درکار ہوگی۔

    اسپیکر نینسی پلوسی نے ایوان نمایندگان میں قرارداد کی منظوری کے بعد کہا کہ اس اقدام سے امریکی زندگیوں اور اقدار کو تحفظ ملے گا۔

    تازہ ترین:  خلائی فورس کی بنیاد ڈال دی، دفاع کے لیے سب کچھ کریں گے: ٹرمپ

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے حکم پر تین دسمبر بہ روز جمعہ بغداد میں ایک ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کو ہلاک کیا گیا تھا، جس کے بعد مشرق وسطیٰ میں سخت کشیدگی کی صورت حال پیدا ہو گئی ہے، عراق میں مقیم امریکی فوجیوں کی زندگی کے لیے بھی خطرہ بڑھ گیا ہے۔

    دو دن قبل ایران نے بغداد میں واقع امریکی فوجی اڈوں پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغے تھے، ایرانی دعوے کے مطابق اس حملے میں 80 افراد ہلاک ہوئے تاہم ٹرمپ نے اپنے خطاب میں کہا کہ میزائل حملوں میں کوئی امریکی ہلاک نہیں ہوا۔

    امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے امریکا کو ایران کے خلاف جنگ سے روکنے کے لیے رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد ایوان میں ٹرمپ کو روکنے کے لیے رائے شماری کی گئی۔ نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کے علم میں لائے بغیر ایرانی جنرل پر حملہ کیا تھا، اس حملے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ ہمارے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

  • ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے آج رائے شماری ہوگی

    ٹرمپ کو جنگ سے روکنے کے لیے آج رائے شماری ہوگی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران کے ساتھ جنگ سے روکنے کے لیے آج ایوان نمایندگان میں رائے شماری ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے امریکا کو ایران کے خلاف جنگ سے روکنے کے لیے رائے شماری کرانے کا مطالبہ کیا تھا، آج ایوان نمایندہ گان میں ٹرمپ کو روکنے کے لیے رائے شماری ہوگی۔

    نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ انتظامیہ نے کانگریس کے علم میں لائے بغیر ایرانی جنرل پر حملہ کیا تھا، اس حملے کے حوالے سے ٹرمپ انتظامیہ ہمارے تحفظات دور کرنے میں ناکام رہی ہے۔

    میزائل استعمال نہیں کرنا چاہتے، ایران جوہری منصوبے سے دستبردار ہوجائے، ٹرمپ

    گزشتہ روز نینسی پلوسی نے ٹرمپ کی جنگ پر مبنی پالیسی پر بھی تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی غیر ضروری اشتعال انگیزی کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا، ہمیں امریکی اہل کاروں کی حفاظت کرنی ہے، اسپیکر کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کو ہدف بنا کر بم باری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے، ایسے میں اپنے اہل کاروں کا تحفظ ضروری ہے۔

    انھوں نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ بے مقصد اشتعال انگیزی کر رہی ہے، جسے روکنا ضروری ہے۔ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران کو جوہری منصوبے سے دست بردار ہونا پڑے گا، میں جب تک امریکا کا صدر ہوں ایران ایٹمی طاقت نہیں بن سکتا۔

  • نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا

    نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر امریکی ایوان نمایندگان نے ٹویٹ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تشدد کا سلسلہ روک دے، امریکا اور دنیا جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

    نینسی پلوسی نے ٹرمپ کی جنگ پر مبنی پالیسی پر بھی تنقید کی، انھوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی غیر ضروری اشتعال انگیزی کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا، ہمیں امریکی اہل کاروں کی حفاظت کو بھی یقینی بنانا ہے۔

    اسپیکر کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کو ہدف بنا کر بم باری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے، ایسے میں اپنے اہل کاروں کا تحفظ ضروری ہے۔ انھوں نے لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ بے مقصد اشتعال انگیزی کر رہی ہے، جسے روکنا بھی ضروری ہے۔

    یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی : جواد ظریف

    دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں متناسب اقدام اٹھایا گیا ہے، ایران نے یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی ہے، اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں سے ایران کے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا۔

    خیال رہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا ہے، گزشتہ رات عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا کہ انھوں نے درجنوں بیلسٹک میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

  • امریکی صدرنے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی

    امریکی صدرنے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی

    واشنگٹن: امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت پرشکریہ ادا کرتا ہوں، اس دعوت کو قبول کرنا باعث فخر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہاؤس اسپیکرنینسی پلوسی کی جانب سے کانگریس سے خطاب کی دعوت قبول کرلی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اگلے ماہ 5 فروری کو کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ آف دی یونین خطاب کی دعوت پرشکریہ ادا کرتا ہوں، اس دعوت کو قبول کرنا باعث فخر ہے۔

    امریکا میں حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد سیاسی ماحول خوشگوار ہونا شروع ہوگیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو کانگریس میں خطاب کا دعوت نامہ ارسال کیا گیا۔

    امریکی صدر کو کانگریس میں خطاب کی دعوت

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق خط میں کہا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ حکومتی شٹ ڈاؤن کے خاتمے کے بعد اپنے خیالات کا اظہار کریں اور مستقبل کا لائحہ عمل بھی واضح کریں۔

    ہاؤس اسپیکرنینسی پلوسی کی جانب سے خط میں کہا گیا کہ یہ ہمارے لیے اعزاز کی بات ہوگی کہ امریکی صدرخط کو قبول کریں اور امریکی کانگریس سے خطاب کریں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 26 جنوری کو عارضی طور پر 15 فروری تک سرکاری اداروں میں شٹ ڈاؤن ختم کردیا تھا۔

  • امریکا میکسیکو سرحدی دیوار، اپوزیشن ارکان کا ٹرمپ کو کرارا جواب

    امریکا میکسیکو سرحدی دیوار، اپوزیشن ارکان کا ٹرمپ کو کرارا جواب

    واشنگٹن: ڈیموکریٹ ارکان کانگریس اور کانگریس کی اسپیکر نینسی پلوسی نے امریکی صدر ٹرمپ کو بحران کا ذمہ دار قرار دے دیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ڈیموکریٹ ارکان کانگریس کا کہنا ہے کہ دیوار کا مسئلہ بات چیت سے حل کرنے کے لیے تیار ہیں تاہم صدر ٹرمپ کو شٹ ڈاؤن ختم کرنا ہوگا۔

    اسپیکر نینسی پلوسی اور سینیٹ میں اقلیتوں کے لیڈر چک شومر نے ویڈیو بیان میں کہا کہ امریکی جمہوریت اس طرح سے کام نہیں کرتی اور نہ ہی جذباتی انداز میں حکومت چلائی جاسکتی ہے۔

    نینسی پلوسی نے کہا کہ میکسیکو سرحد اور حکومتی شٹ ڈاؤن پر صدر ٹرمپ نے ڈر کو چُنا ہے جبکہ ڈیموکریٹس حقائق سے بات شروع کرنا چاہتے ہیں، آئیں ہم اس اہم معاملے پر خوف کو بالائے طاق رکھ کر گفتگو کریں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کا سرحدی بحران کے خاتمے کے لیے فنڈنگ کا مطالبہ

    چک شومر نے کہا کہ امریکی صدر ٹرمپ میکسیکو کو سرحد پر دیوار تعمیر کرنے کے لیے رقم ادا کرنے پر آمادہ نہ کرسکے، امریکی عوام کو بھی مطمئن نہیں کرسکے اور کانگریس کو بل کی منظوری دینے پر راضی نہیں کرپائے تو حکومتی شٹ ڈاؤن کردیا۔

    دونوں رہنماؤں نے صدر ٹرمپ نے حکومتی امور کو بحال کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ دیوار کی تعمیر کے علاوہ بھی سرحد کو محفوظ بنانے کے کئی طریقے موجود ہیں، اختلافات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات کا راستہ اپنایا جاسکتا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سرحدی دیوار سے متعلق اپنے خطاب میں کہا تھا کہ فیڈرل حکومت میں شٹ ڈاؤن رہے گا کیونکہ ڈیموکریٹس فنڈز فراہم نہیں کررہے۔