Tag: نیوز

  • لاہور: بہار کالونی میں نامعلوم افراد  کی اسکول کے باہر فائرنگ

    لاہور: بہار کالونی میں نامعلوم افراد کی اسکول کے باہر فائرنگ

    لاہور: بہار کالونی کے علاقے میں نجی اسکول کے باہر نامعلوم افراد نے فائرنگ کردی، جس کے نتیجے میں ایک طالبعلم اور سکیورٹی گارڈ زخمی ہوگیا۔

    دونوں زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں نے جائے وقوعہ کو گھیرے میں لیکر تحقیقات شروع کردی ہے۔

    ڈی آئی جی آپریشن لاہور کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ ڈکیتی مزاحمت کا ہے، دو نقاب پوش افراد نے ایک شخص سے موٹر سائیکل چھینی اور مزاحمت پر اندھادھند فائرنگ کردی جس کی زد میں آکر طالبعلم اور سکیورٹی گارڈ زخمی ہوگئے۔

    اس واقعے کے بعد اسکول کی چھٹی دے دی گئی ہے۔

    وزیرِاعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے اس واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے فوری طور پر آئی جی پنجاب سے رپورٹ طلب کرلی ہے۔

  • میرے بچے اب اسکول نہیں جائیں گے: مریم نواز

    میرے بچے اب اسکول نہیں جائیں گے: مریم نواز

    لاہور:وزیراعظم نو از شریف کی صاحبزادی مریم نواز نے کہاہے کہ ان کے بچے پاکستان میں ہی رہیں گے اور گھر پر ہی تعلیم حاصل کریں گے ۔

    سماجی رابطوں کی ویب سائٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہم اور ہمارے بچے پاکستان میں رہیں گے اوربچے اب اسکول نہیں گھر پڑھیں گے کیونکہ سیکیورٹی کو سنگین خدشات ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مریم نواز نے بچوں کو لندن بھیجنے کی خبر کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ ڈرنے والی خاتون نہیں ہیں بلکہ ان کی بیٹی کو دھمکی کے بعد ا سکول سے صرف اس لیے نکالا ہے کہ اس کی وجہ سے دوسرے بچوں کی زندگی خطرے میں نہ پڑ جائے، انہیں ملک کے سارے بچے اپنے بچوں کی طرح عزیز ہیں۔

  • آج اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے

    آج اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے

    آج 26 دسمبر اردو کی منفرد لہجے کی شاعرہ پروین شاکر کا یومِ وفات ہے۔

    مر بھی جاوں تو کہاں لوگ بھلا ہی دیں گے
    لفظ میرے، مرے ہونے کی گواہی دیں گے

    پروین شاکر 24 نومبر 1954 ء کو پاکستان کے شہر کراچی میں پیدا ہوئیں۔ آپ کے والد کا نام سید شاکر حسن تھا۔ ان کا خانوادہ صاحبان علم کا خانوادہ تھا۔ ان کے خاندان میں کئی نامور شعرا اور ادبا پیدا ہوئے۔ جن میں بہار حسین آبادی کی شخصیت بہت بلند و بالا ہے۔آپ کے نانا حسن عسکری اچھا ادبی ذوق رکھتے تھے انہوں بچپن میں پروین کو کئی شعراء کے کلام سے روشناس کروایا۔ پروین ایک ہونہار طالبہ تھیں۔ دورانِ تعلیم وہ اردو مباحثوں میں حصہ لیتیں رہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ وہ ریڈیو پاکستان کے مختلف علمی ادبی پروگراموں میں شرکت کرتی رہیں۔ انگریزی ادب اور زبانی دانی میں گریجویشن کیا اور بعد میں انہی مضامین میں جامعہ کراچی سے ایم اے کی ڈگری حاصل کی۔ پروین شاکر استاد کی حیثیت سے درس و تدریس کے شعبہ سے وابستہ رہیں اور پھر بعد میں آپ نے سرکاری ملازمت اختیار کر لی۔

    سرکاری ملازمت شروع کرنے سے پہلے نو سال شعبہ تدریس سے منسلک رہیں، اور 1986ء میں کسٹم ڈیپارٹمنٹ ، سی۔بی۔آر اسلام آباد میں سیکرٹری دوئم کے طور پر اپنی خدمات انجام دینے لگیں۔1990 میں ٹرینٹی کالج جو کہ امریکہ سے تعلق رکھتا تھا تعلیم حاصل کی اور 1991ء میں ہاورڈ یونیورسٹی سے پبلک ایڈمنسٹریشن میں ماسٹرز کی ڈگری حاصل کی۔ پروین کی شادی ڈاکٹر نصیر علی سے ہوئی جس سے بعد میں طلاق لے لی۔

    ممکنہ فیٖصلوں میں اک ہجر کا فیصلہ بھی تھا
    ہم نے تو اک بات کی اس نے کمال کردیا

    شاعری میں آپ کو احمد ندیم قاسمی صاحب کی سرپرستی حاصل رہی۔آپ کا بیشتر کلام اُن کے رسالے فنون میں شائع ہوتا رہا۔ 1977ء میں آپ کا پہلا مجموعہ کلام خوشبو شائع ہوا۔ اس مجموعہ کی غیر معمولی پذیرائی ہوئی اور پروین شاکر کا شمار اردو کے صف اول کے شعرامیں ہونے لگا۔ خوشبو کے بعد پروین شاکر کے کلام کے کئی اور مجموعے صد برگ، خود کلامی اور انکار شائع ہوئے۔ آپ کی زندگی میں ہی آپ کے کلام کی کلیات ’’ماہ تمام‘‘ بھی شائع ہوچکی تھی جبکہ آپ کا آخری مجموعہ کلام کف آئینہ ان کی وفات کے بعد اشاعت پذیر ہوا۔

    26 دسمبر 1994ء کو اس خبر نے ملک بھر کے ادبی حلقوں ہی نہیں عوام الناس کو بھی افسردہ اور ملول کردیا کہ ملک کی ممتاز شاعرہ پروین شاکر اسلام آباد میں ٹریفک کے ایک اندوہناک حادثے میں وفات پاگئی ہیں۔

    پروین شاکر کو اگر اردو کے صاحب اسلوب شاعروں میں شمار کیا جائے تو بے جا نہ ہوگا۔ انہوں نے اردو شاعری کو ایک نیا لب و لہجہ دیا اور شاعری کو نسائی احساسات سے مالا مال کیا۔ ان کا یہی اسلوب ان کی پہچان بن گیا۔ آج بھی وہ اردو کی مقبول ترین شاعرہ تسلیم کی جاتی ہیں۔

    پروین شاکر نے کئی اعزازات حاصل کئے تھے جن میں ان کے مجموعہ کلام خوشبو پر دیا جانے والا آدم جی ادبی انعام، خود کلامی پر دیا جانے والا اکادمی ادبیات کا ہجرہ انعام اور حکومت پاکستان کاصدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی سرفہرست تھے۔

    پروین شاکر اسلام آباد کے مرکزی قبرستان میں آسودۂ خاک ہیں۔

    وہ تو جاں لے کے بھی ویسا ہی سبک نام رہا
    عشق کے باب میں سب جرم ہمارے نکلے

  • گینگ نم سٹائل نے یوٹیوب کو پریشانی میں ڈال دیا

    گینگ نم سٹائل نے یوٹیوب کو پریشانی میں ڈال دیا

    کراچی (ویب ڈیسک) – مقبولیت کے تمام ریکارڈ توڑنے والے گانے ‘گینگ نم سٹائل’ نے ایک اور ریکارڈ بنا ڈالا، انٹرنیٹ پرگانے کو اتنی بار دیکھا گیا کہ گنتی ختم ہوگئی، یوٹیوب انتظامیہ کو اعداد و شمار اپڈیٹ کرنا پڑ گئے ہیں۔

    جولائی ۲۰۱۲ میں یوٹیوب پراپ لوڈ ہونے والی ایک وڈیو نے دنیا بھرمیں مقبولیت کے سارے ریکارڈ توڑ دیئے۔ یہ وڈیو ساؤتھ کورین سنگر کا گانا ہے جس کا نام ’گینگ نم سٹائل‘ ہے۔21دسمبر2012 میں اس وڈیو نے تمام ریکارڈ توڑ دیئےتھے اور اس کو دیکھنے والوں کی تعداد ایک ارب تک جاپہنچی تھی۔

    اس وڈیو کی مقبولیت کے باعث گنیزبک اف ورلڈ ریکارڈ میں بے پناہ دیکھنے والی وڈیو میں شامل کیا گیا تھا اور اس وڈیو کو کئی ایوارڈ سے بھی نوازا جا چکا ہے۔ یہ وڈیو سال 2012 کے آخر تک 30 ممالک کے ٹاپ چارٹ میں سرِفہرست رہی ہے۔

    یوٹیوب کے مطابق 20 سالہ کینڈین سنگر جسٹن بیبر کا گانا ’بےبی’ کو بے حد دیکھا گیا مگر 31 مارچ 2014 کو یوٹیوب کے مطابق ’گینگ نم سٹائل’ کو دیکھنے والوں کی تعداد دو ارب تک پہنچنے کے بعد اس وڈیو نے نہ صرف تمام ریکارڑ توڑ دیئے بلکہ ساتھ ساتھ ایک اورریکارڑ بھی بناڈالا، انٹرنیٹ پر اس گانے کو اتنی بار دیکھا گیا کہ گنتی ختم ہوگئی اور یوٹیوب انتظامیہ کو اعداد و شمار اپڈیٹ کرنا پڑ گئے۔

    یوٹیوب انتظامیہ کی جانب سے1 دسمبر 2014 کو گوگل پلس پر اسٹیٹس شیئر کیا گیا ہے کہ ہم اپنا کاؤنٹر اپڈیٹ کر رہے ہیں ۔ کیونکہ ‘گینگ نم سٹائل’ کو دیکھنے والوں کی تعداد ہمارے شمار سے ذائد ہوچکی ہے ۔