Tag: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم

  • نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی ٹک ٹاک ویڈیو وائرل

    آکلینڈ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کی پہلی ٹک ٹاک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن سےمشابہت رکھنے والی ٹک ٹاک اسٹار اور کامیڈین بریس ویل کی ویڈیو میں اچانک جیسنڈا آرڈرن کی آمد نے مداحوں کو حیران کر دیا۔

    کامیڈین بریس ویل نے حال ہی میں ٹک ٹاک ویڈیو بنائی جس میں انہوں نے اپنے آپ کو بطور نیوزی لینڈ کی وزیراعظم متعارف کروایا اور کہا کہ مجھے کبھی کبھی اپنے مداحوں کے ساتھ سیلفی لینا اچھا لگتا ہے۔

    اتنی ہی دیر میں ان کی ٹک ٹاک ویڈیو میں خود جیسنڈا آرڈن سامنے آجاتی ہیں اور بریس ویل ان کے گلے میں ہاتھ ڈال کر کہتی ہیں کہ ’او ہیلو آپ کا نام کیا ہے؟ جس پر وہ جواب دیتی ہیں جیسنڈا۔‘

    بعدازاں ویڈیو میں جیسنڈا آرڈن اور بریس ویل کو ہنستے ہوئے بھی دیکھا جا سکتا ہے، یہ پہلی ٹک ٹاک ویڈیو ہے جس میں جیسنڈا آرڈن کو دیکھا گیا ہے۔

  • نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا  عراق سے فوجی واپس بلانے کا فیصلہ

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کا عراق سے فوجی واپس بلانے کا فیصلہ

    ویلنگٹن : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے عراق میں فوجی مشن ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا افغانستان میں تعینات فوجیوں کی تعداد بھی کم کی جائے گی ، یہ مشن 2020تک جاری رہے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے پریس کانفرنس میں عراق میں تعینات اپنے فوجی آئندہ برس تک واپس بلا لینے کااعلان کرتے ہوئے کہاہے کہ آئندہ ایک برس کے دوران یہ مشن اپنے اختتام کو پہنچ رہا ہے۔

    اس موقع پر جیسنڈا آرڈرن نے مزید بتایا افغانستان میں تعینات فوجیوں کی تعداد بھی کم کی جا رہی ہیں تاہم وہاں فوجی مشن کم از کم بھی دسمبر سن 2020 تک جاری رہے گا۔

    عراق میں تعینات پچانوے کیوی فوجی داعش کے خلاف برسرپیکار عراقی فوجی دستوں کو تربیت فراہم کرنے کا کام سر انجام دیتے ہیں۔

    یاد رہے جون 2016 میں نیو زی لینڈ نے عراق میں اپنے فوجیوں کے قیام کی مدت میں توسیع کرتے ہوئے کہا تھا عراقی فروسز کی ٹریننگ کو جاری رکھنے کے لیے نیوزی لینڈ کے فوجی مزید 18 ماہ تک عراق میں قیام کریں گے۔

    واضح رہے کہ نیوزی لینڈ نے 2014 ء سے عراقی فوجیوں کو ٹریننگ فراہم کرنے کا سلسلہ شروع کیا تھا ۔

  • مساجد میں دہشت گردی کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی مقبولیت عروج پر پہنچ گئی

    مساجد میں دہشت گردی کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی مقبولیت عروج پر پہنچ گئی

    ویلنگٹن : مساجد میں دہشت گردی کے بعد نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی مقبولیت عروج پر پہنچ گئی، تازہ سروے میں 51فی صد شہریوں نے جیسنڈا ارڈرن کو اپنی پسندیدہ وزیراعظم قرار دے دیا جبکہ حکمراں جماعت کی مقبولیت میں بھی اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں مارچ کے وسط میں ایک آسٹریلوی دہشت گرد کی جانب سے مساجد میں نمازیوں کے قتل عام کے وحشیانہ واقعے کے بعد نیوزی لینڈ کی خاتون وزیراعظم جیسنڈا ارڈرن کو عالم اسلام کی طرف سے کافی پذیرائی حاصل ہوئی تھی۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے میں بتایا گیا کہ وزیراعظم آرڈرن کی عوامی مقبولیت اپنے عروج کو پہنچ گئی ہے، پندرہ مارچ کو کرائسٹ چرچ میں دو مساجد میں پچاس سے زائد نمازیوں کی شہادت کے واقعے نے وزیراعظم جیسنڈا ارڈرن کی عوامی مقبولیت کو چار چاند لگا دئیے ۔

    تازہ سروے میں 51 فی صد شہریوں نے اپنی پسندیدہ وزیراعظم قرار دیا ہے جب کہ گذشتہ فروری میں ہونے والے ایک سروے میں صرف 7 فی صد رائے دہندگان نے ان کے بارے میں پسندیدگی کا اظہار کیا تھا۔

    رائے عامہ کا یہ جائزہ ایک مقامی ٹی وی چینل کی جانب سے لیا گیا جس میں کہا گیا کہ وزیراعظم جیسنڈا ارڈرن کو 51 فی صد عوام نے اپنی مقبول وزیراعظم قرار دیا۔

    پندرہ مارچ کو کرائسٹ چرچ میں ہونے دو مساجد میں 50 نمازیوںکی شہادت کے واقعے کے بعد آرڈرن کی عوامی مقبولیت کے حوالے سے یہ پہلا جائزہ ہے، یہ سروے چھ سے دس اپیرل کے درمیان جاری رہا جس میں تین اعشاریہ ایک فی صد آرا کو غلط قراردیا تھا۔

    سروے جائزے کے مطابق جیسنڈا ارڈرنکی قیادت میں نیوزی لینڈ کی حکمران ماعت لیبرپارٹی کی عوامی مقبولیت 48 فی صد تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس کے مقابلے میں نیشنل پارٹی کی عوامی مقبولیت کم ترین سطح پرآگئی ہے۔ 2017 میں نیشنل پارٹی کی عوامی مقبولیت 40 فی صد تھی۔

  • شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    شہباز شریف کا نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کو مثالی کردار پر خراج تحسین پیش

    لاہور : پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھ کر سانحہ کرائسٹ چرچ میں مثالی کردار پر خراج تحسین پیش کیا ہے اور کہا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جسینڈا آرڈرن کو خط لکھا ہے، جس میں کہا گیا کہ آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ کے عوام نے متاثرین کے لئے ایثارو محبت، جذبے اور ہمدردی کی غیرمعمولی انسانی عظمت کا مظاہرہ کیا ہے۔

    خط میں کہا گیا آپ نے دہشت گرد حملے کی مذمت کر کے دنیا پر عیاں کیا کہ دہشت گردی کا مذہب سے تعلق نہیں، جمعے کی اذان نشر کر کے اجنبیوں سے نفرت کے رویہ کو مسترد کیا ہے۔

    آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا

    شہباز شریف کا کہنا تھا آپ کی قیادت میں نیوزی لینڈ نے عدم برداشت کے خلاف متحد ہونے کا پیغام دیا اور  آپ کے نیک طرزعمل اور قائدانہ جرات کو انسانی تاریخ موڑنے کے اقدام کے طور پر صدیوں یاد رکھا جائے گا، کاش دنیا کے دیگر رہنما بھی آپ کے طرز عمل سے سیکھیں۔

    خط میں پاکستانی شہداء کی میتوں کی جلد وطن واپسی کے لئے اقدامات پر ذاتی حیثیت میں مادام وزیراعظم کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا آپ نے ایک ایسے موقع پر یہ روشن طرز عمل اپنایا جب دنیا میں نفرت اور دیگر ممالک کے عوام سے بیزاری پھیلائی جا رہی ہے، دعا گو ہیں کہ آپ اسی جذبے اور قوت سے حکومت کرتی رہیں۔

    یاد رہے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے، اس واقعے پر جہاں‌ نیوزی لینڈ بھر سے شدید ردعمل آیا وہیں‌ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن اپنے واضح اور دو ٹوک موقف اور مثبت رویے کے طفیل انسانی دوستی اور مساوات کی علامت بن گئیں۔

    مزید پڑھیں : ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، جیسنڈا آرڈرن

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے مساجد پر دہشت گردانہ حملے کو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیاہ لباس پہنی رہیں۔

    اسی طرح مسلمانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اعلان کے بعد جمعے کو نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان نشر کی گئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کے لیے اسکارف پہنے موجود تھیں۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    خیال رہے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا تھا، جس میں شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے نئی مثال قائم کی گئی، اسمبلی سیشن کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے ایوان کو ’السلام وعلیکم‘ کہہ کر مخاطب کیا اور شہدا کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

  • مسلمانوں سے اظہاریکجہتی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم  کوقتل کی دھمکیاں ملنے لگیں

    مسلمانوں سے اظہاریکجہتی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کوقتل کی دھمکیاں ملنے لگیں

    ویلنگٹن : مسلمانوں سے اظہاریکجہتی پر نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کوقتل کی دھمکیاں ملنے لگیں، جیسنڈا آرڈن نے مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں۔

    غیرملکی میڈیا کے مطابق مسلمانوں سے اظہاریکجہتی پر وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن کو سوشل میڈیا پر قتل کی دھمکیاں ملنے لگیں ، پیغام میں گن کی تصویربھیجی گئی جس پرلکھا تھا اب آپ کی باری ہے۔

    ایک اورسوشل میڈیا پوسٹ میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کودھمکی دی گئی اور کہا یوآرنیکسٹ۔

    ٹوئٹر کی جانب سے دھمکیان دینے والے شخص کا اکاؤنٹ معطل کردیا ہے ، اکاؤنٹ پر اسلام مخالف مواد اور سفید فام نفرت انگیز تقاریر موجود تھیں۔

    یاد رہے 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے، اس واقعے پر جہاں‌ نیوزی لینڈ بھر سے شدید ردعمل آیا وہیں‌ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن اپنے واضح اور دو ٹوک موقف اور مثبت رویے کے طفیل انسانی دوستی اور مساوات کی علامت بن گئیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے مساجد پر دہشت گردانہ حملے کو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیاہ لباس پہنی رہیں۔

    مزید پڑھیں : ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، جیسنڈا آرڈرن

    اسی طرح مسلمانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کے اعلان کے بعد جمعے کو نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان نشر کی گئی، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن بھی مسلمانوں سے مثالی یکجہتی کے لیے اسکارف پہنے موجود تھیں۔

    جیسنڈا آرڈن نے اپنے خطاب میں حدیث نبوی بیان کی اور کہا کہ ہم ایک ہیں، مسلمانوں کےغم میں برابر کے شریک ہیں، سارا نیوزی لینڈ غمزدہ ہے۔

    خیال رہے سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی اسمبلی کا پہلا اجلاس ہوا تھا، جس میں شہدا سے اظہار یکجہتی کے لیے نئی مثال قائم کی گئی، اسمبلی سیشن کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے ہوا، جس کے بعد وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے ایوان کو ’السلام وعلیکم‘ کہہ کر مخاطب کیا اور شہدا کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا تھا۔

  • جنرل اسمبلی اجلاس ، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی ننھی پری کے ساتھ تصاویر وائرل

    جنرل اسمبلی اجلاس ، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم کی ننھی پری کے ساتھ تصاویر وائرل

    نیویارک : نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈا نے اپنی تین ماہ کی بیٹی کے ساتھ اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی اجلاس میں  شرکت کرکے تاریخ رقم کردی، جس کی تصاویر وائرل ہوگئیں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کے جنرل اسمبلی کے اجلاس میں نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے ننھے مہمان کے ساتھ انٹری دی، تین ماہ کی نیو کو اجلاس میں شرکت کے لئے خصوصی پاس جاری کیا گیا، جس پر پیدائش کے بعد لی گئی پہلی تصویر لگی تھی۔

    ننھی نیوی تے آروہ اجلاس میں سب کی توجہ کا مرکز بن گئی۔

    تین ماہ کی نیو والد کی گود میں اپنی ماں کو خطاب کرتے دیکھتی رہی تو کبھی دنیا بھر کے نمائندگان کو اپنی معصوم حرکتوں سے متوجہ کرتی رہی۔

    خیال رہے اقوام متحدہ کی تاریخ میں پہلی مرتبہ ایسا ہوا جب کسی 3 ماہ کے بچے نے جنرل اسمبلی کے اجلاس کی کارروائی میں شرکت کی ہو۔

    یاد رہے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسینڈا نے بے نظیر کی سالگرہ والے دن بیٹی کو جنم دیا تھا، یہ خبر انہوں نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹا گرام پر اپنے شوہر اور نومولود بیٹی کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرکے دی تھی۔

    مزید پڑھیں : نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کے ہاں ننھی پری کی آمد

    جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین نے بچی کا نام بینظیر رکھنے کی تجویز دی تھی۔

    واضح رہے نیوزی لینڈ کی وزیراعظم بینظیربھٹو کے بعد دوران وزارت عظمیٰ ماں بننے والی دوسری عالمی شخصیت ہیں۔