Tag: نیوزی لینڈ

  • دبئی: سانحہ کرائسٹ چرچ کا جشن منانے والے نوجوان کو ڈی پورٹ کردیا گیا

    دبئی: سانحہ کرائسٹ چرچ کا جشن منانے والے نوجوان کو ڈی پورٹ کردیا گیا

    دبئی: متحدہ عرب امارات کی کمپنی نے سانحہ کرائسٹ چرچ کا جشن منانے والے نوجوان کو ملازمت سے برطرف کرتے ہوئے ڈی پورٹ کردیا۔

    این ڈی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ ہفتے سانحہ کرائسٹ چرچ میں 50 مسلمانوں کی شہادت پر جشن منانے والے نوجوان کو اماراتی کمپنی نے نوکری سے برطرف کرتے ہوئے ڈی پورٹ کردیا۔

    سیکیورٹی کمپنی ٹرانس گارڈ کی جانب سے نوجوان اور ملک کا نام ظاہر نہیں کیا گیا ہے، نوجوان نے سوشل میڈیا ویب سائٹ فیس بک پر سانحہ کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کی شہادت پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔

    کمپنی کے منیجنگ ڈائریکٹر گریک وارڈ کا کہنا ہے کہ ہمارے یہاں سوشل میڈیا پر کسی بھی قسم کے مذہب مخالف پروپیگنڈے پر زیرو ٹالرنس پالیسی پر عمل کیا جاتا ہے، اس طرح کے عمل پر کوئی بھی ہو نوکری سے برطرف اور ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

    سیکیورٹی کمپنی نے تصدیق کی کہ متحدہ عرب امارات حکومت کی جانب سے اس شخص کو ڈی پورٹ کیا گیا ہے۔

    مزید پڑھیں: برطانیہ چھوڑ دو، مانچسٹر کی جامع مسجد میں انتہا پسند کی کال

    واضح رہے کہ دنیا بھر سے کرائسٹ چرچ میں مسلمانوں کی شہادت پر تعزیت کا اظہار کیا جارہا ہے، نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے بھی جمعے کے روز آذان کو تمام ٹی وی چینل پر براہ راست نشر کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    چند روز قبل آسٹریلوی دہشت گرد کی جانب سے نیوزی لینڈ کی دو مساجد پر اندھا دھند فائرنگ کے نتیجے میں 50 نمازی شہید ہوگئے تھے جن میں 9 پاکستانی شامل تھے جبکہ ایک پاکستانی شہری کی حالت تشویشناک ہے۔

    یاد رہے کہ آج دو پاکستانی شہریوں کی نماز جنازہ ادا کردی گئی ہے اور ان کو نیوزی لینڈ کے قبرستان میں سپرد خاک کردیا گیا ہے۔

    خیال رہے کہ دہشت گرد کو نیوزی لینڈ کی پولیس نے دو مسجد میں فائرنگ کرنے کے بعد تیسرے ہدف کی جانب بڑھنے کی کوشش کرنے پر گرفتار کیا تھا، اس پر چند روز میں فرد جرم عائد کی جائے گی۔

  • برطانیہ چھوڑ دو، مانچسٹر کی جامع مسجد میں انتہا پسند کی کال

    برطانیہ چھوڑ دو، مانچسٹر کی جامع مسجد میں انتہا پسند کی کال

    مانچسٹر: کرائسٹ چرچ حملے کے بعد اگر ایک طرف دنیا بھر میں مسلمانوں کے ساتھ ہم دردی کا اظہار کیا جا رہا ہے تو دوسری طرف چند انتہا پسند بھی متحرک ہو گئے ہیں۔

    برطانوی شہر مانچسٹر کی جامع مسجد میں نا معلوم انتہا پسند نے کال کر کے دہشت پھیلا دی، انتہا پسند نے مسلمانوں کو مشورہ دیا کہ وہ برطانیہ چھوڑ دیں۔

    جامع مسجد میں کال کرنے والے انتہا پسند نے کرائسٹ چرچ، نیوزی لینڈ کے حملے کی بھی حمایت کی۔

    برطانوی پولیس کی ایک رپورٹ کے مطابق کرائسٹ چرچ کے حملے کے بعد اب تک نسل پرستی اور اسلام دشمنی کے 11 واقعات درج ہوئے۔

    پولیس نے 3 افراد کو گرفتار کیا، 2 کو نسلی نفرت کے مقدمات میں چارج کیا گیا، جب کہ سال 2018 میں مذہبی اور نسلی نفرت کے 5,199 واقعات رپورٹ ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کی طرح حملوں کا خطرہ ہے، برطانوی وزیر

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پولیس رپورٹ ہونے والے 46 فی صد واقعات کے ملزمان کا سراغ لگانے میں نا کام رہی۔

    خیال رہے کہ دو دن قبل برطانوی وزیر سیکورٹی نے برطانیہ میں بھی مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کے خطرے کا انکشاف کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومت عبادت گاہوں کے تحفظ کے سلسلے میں نئے فنڈز مختص کرنے کے بارے میں سوچ رہی ہے، جس کے بعد گزشتہ روز برطانوی حکومت نے ملک میں عبادت گاہوں کی سیکورٹی کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان کر دیا۔

    مزید تفصیل پڑھیں:  برطانیہ: مسلمان غیر محفوظ، عبادت گاہوں کے تحفظ کے لیے فنڈنگ بڑھانے کا اعلان

    واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد برطانیہ کی سرے اور سسکیس کاؤنٹی میں بھی پولیس کی جانب سے مساجد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔

  • کرائسٹ چرچ حملہ: شہید نعیم راشد کی اہلیہ عزم و ہمت کی مثال بن گئیں، الفاظ نے کروڑوں دل پگھلا دیے

    کرائسٹ چرچ حملہ: شہید نعیم راشد کی اہلیہ عزم و ہمت کی مثال بن گئیں، الفاظ نے کروڑوں دل پگھلا دیے

    ویلنگٹن: کرائسٹ چرچ کے ہیرو نعیم رشید کی اہلیہ ہمت اور حوصلے کی مثال بن گئیں، انٹرویو کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی.

    تفصیلات کے مطابق عنبرین نعیم نے کرائسٹ چرچ سانحے کے بعد ایک خصوصی انٹرویو دیا، جس میں‌ ان کی الفاظ نے کروڑوں دلوں کو پگھلا دیا.

    عنبرین نعیم نے کہا کہ شوہراور بیٹے نے لوگوں کی زندگیاں بچاتے ہوئے جان دی، یہی ہمارا اللہ ہم سے چاہتا ہے، یہی ہمارا دین سکھاتا ہے۔

    راشد نعیم کی بیوہ نے کہا کہ ان کے شوہر محبت کرنے والے شخص تھے، محبت ہی انسان سے ایسے بڑے کام کراتی ہے، میں اس دہشت گرد پر افسوس کرتی ہوں جس کا دل محبت سے خالی ہے.

    انھوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ اس مرحلے پر یہ دین ہے، جو انھیں ہمت عطا کرتا ہے اور وہ اکیلی نہیں، ان کے کے اہل خانہ اور تمام مسلمان ان کے ساتھ ہیں.

    رپورٹر نے راشد نعیم کی بیوہ کے گلے لگ کر ان کے حوصلے کی داد دی

    ان کے دل پذیر الفاظ نے انٹرویو کرنے والی رپورٹر کینوا لوائڈ کو شدید متاثر کیا اور وہ آبدیدہ ہوگئیں. رپورٹر نے کہا وہ کبھی اتنی متاثر کن شخصیت سے نہیں ملیں.

    کینوا لوائڈ نے راشد نعیم کی بیوہ کے گلے لگ کر ان کے حوصلے کی داد دی.

  • سفید فام قوم پرستی پوری دنیا کا مسئلہ ہے: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کا تاریخی بیان

    سفید فام قوم پرستی پوری دنیا کا مسئلہ ہے: نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم کا تاریخی بیان

    ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا آرڈرن نے کہا ہے کہ سفید فام قوم پرستی پوری دنیا کو درپیش بڑا مسئلہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے برطانوی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا. ان کا مزید کہنا تھا کہ ملک میں فوجی ساختہ نیم خودکار اسلحے کی دستیابی نیوزی لینڈ کے لیے ایک چیلنج ہے۔

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ کی دو مساجد میں ایک سفید فام دہشت گرد نے حملہ کیا تھا، جس میں‌ نو پاکستانیوں سمیت 50 افراد شہید ہوگئے۔

    اس واقعے پر جہاں‌ نیوزی لینڈ بھر سے شدید ردعمل آیا، وہیں‌ نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈن اپنے واضح اور دو ٹوک موقف اور مثبت رویے کے طفیل انسانی دوستی اور مساوات کی علامت بن گئیں.

    نیوزی لینڈ کی وزیر اعطم نے اپنے اس خصوصی انٹرویو میں کہا کہ بے شک حملہ ایک آسٹریلوی شہری نے کیا، لیکن اس سے یہ مراد نہیں کہ یہ مسئلہ ہمارے یہاں نہیں پایا جاتا۔ عالمی سطح پر سفید فام قوم پرستوں کی موجودگی بڑھی ہے۔

    یاد رہے کہ مسلمانوں سے اظہار یک جہتی کے لیے نیوزی لینڈ کی حکومت نے جمعے کے نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان نشر کرنے کا اعلان کیا تھا.

  • جعلی میڈیا مجھے نیوزی لینڈ واقعے کا قصور وار ٹھہرانے پر مُصر ہے، ٹرمپ کا ٹویٹ

    جعلی میڈیا مجھے نیوزی لینڈ واقعے کا قصور وار ٹھہرانے پر مُصر ہے، ٹرمپ کا ٹویٹ

    واشنگٹن : امریکی صدر ٹرمپ کا کرائسٹ چرچ مسلمانوں کے قتل عام سے متعلق کہنا ہے کہ فیک میڈیا نیوزی لینڈ حملوں کا قصوروار مجھے ٹہرانے پر مُصر ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے تیسرے بڑے شہر کرائسٹ چرچ میں واقع دو مساجد پر سفید فام شخص کے دہشت گردانہ حملے کو تاحال امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دہشت گردی نہیں کہا ہے۔

    صدر ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سایٹ پر ایک روز قبل ٹوئٹ کیا تھا کہ جعلی میڈیا مساجد حملے کی ذمہ مجھ پر تھوپنے کی تگ و دو میں لگا ہوا ہے جو بہت مضحکہ خیز بات ہے لیکن یہ ثابت کرنے میں شدید مشکلات کا شکار رہے گا۔

    یاد رہے کہ جہاں دنیا بھر کے عوام و حکمران مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کی جارہی تھی وہیں ٹرمپ نے مساجد حملے کی مذمت کرنے کے بجائے ٹویٹ کیا گیا تھا جس میں کسی تعزیت یا افسوس کا اظہار کرنے کے بجائے ایک متنازع لنک شئیر کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ٹرمپ نے کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کے ردعمل میں کیا ٹوئٹ ڈیلیٹ کر دیا

    امریکی صدر ٹرمپ کے ٹویٹ پر لوگوں نے ان کو آڑے ہاتھوں لیا تو انہوں نے ٹویٹ ڈیلیٹ کردیا تھا اور 10 گھنٹے بعد دوسرے ٹوئٹ میں قتل عام کی مذمت کی تھی۔

    نیوزی لینڈ کی عوام سے یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا تھا کہ 49 لوگوں کو بے حسی سے قتل کیا گیا اور کئی زخمی ہوئے، امریکہ نیوزی لینڈ کے ساتھ کھڑا ہے۔

  • سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کے نشریاتی اداروں پر جمعے کی اذان نشر کرنے کا اعلان

    سانحہ کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کے نشریاتی اداروں پر جمعے کی اذان نشر کرنے کا اعلان

    ولنگٹن : نیوزی میں لینڈ میں مساجد پر دہشت گردانہ حملوں کے متاثرین اور تمام مسلمانوں سے یکجہتی کےلیے جمعے کے نشریاتی اداروں و ریڈیو پر اذان نشر کی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں دو مساجد پر سفید فام شخص کے دہشت گردانہ حملے میں شہید اور زخمی ہونے والے افراد کے اہل خانہ اور تمام مسلمان کمیونٹی سے اظہار یکجہتی کےلیے جمعے کے روز دو منٹ کی خاموشی بھی اختیار کی جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں اسدارے کا کہنا ہے کہ نیوزی لینڈ کی رحم دل وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کےلیے جمعے کو نشریاتی اداروں اور ریڈیو پر اذان کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    نیوزی لینڈ کی وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے شہریوں سے بھی درخواست کی ہے کہ مسلمانوں کو خراج تحسین پیش کرنے کےلیے جمعے کے روز دو منٹ کی خاموشی اختیار کریں۔

    وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن کا کہنا ہے کہ ملک میں ایسا ماحول پیدا کرنا ہوگا جو شدت پسندی کی فضا کو پروان چڑھنے سے روکے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ سفید فام نسل پرست کے دہشت گردانہ حملے میں کرائسٹ چرچ کشمیری ہائی اسکول کے متعدد افراد شہید و زخمی ہوئے تھے، جن سے اظہار یکجہتی کےلیے وزیر اعظم نیوزی لینڈ اسکول کا دورہ کیا اور اس دوران سیاہ لباس ہی زیب تن کیا ہوا تھا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم جیسنڈا آرڈرن نے مسلمانوں سے اظہار یکجہتی کےلیے مساجد پر دہشت گردانہ حملے کو پانچ روز گزرنے کے باوجود سیاہ لباس پہنی رہیں۔

    مزید پڑھیں : آسٹریلوی پولیس کا کرائسٹ چرچ واقعے میں ملوث‌ دہشت گرد کے گھر پر چھاپہ

    یاد رہے کہ گذشتہ جمعے نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 50 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کرکھی ہے۔

    حملے کے بعد دنیا بھر میں مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز رویوں کی بھرپور مذمت کی جارہی ہے، سوشل میڈٰیا پر بھی شہری مسلمان مخالف سرگرمیوں کو تنقید کا نشانہ بنارہے ہیں۔

  • نیوزی لینڈ: مسلمانوں سے اظہار یک جہتی، چرچ کے باہر 50 سفید جوتے رکھ دیے

    نیوزی لینڈ: مسلمانوں سے اظہار یک جہتی، چرچ کے باہر 50 سفید جوتے رکھ دیے

    کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ میں عوامی اور سرکاری سطح پر متاثرہ مسلمانوں سے ہم دردی اور یک جہتی کا اظہار جاری ہے، کرائسٹ چرچ کی دونوں مسجدوں کے سامنے لوگوں نے پھول رکھے۔

    تفصیلات کے مطابق نیوزی لینڈ میں ایک چرچ کے باہر کیوی عوام نے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یک جہتی کے لیے پچاس سفید جوتے رکھے گئے، اور شہادتوں پر اپنے دکھ کا اظہار کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  سانحہ نیوزی لینڈ کے متاثرین سے اظہارِ‌یکجہتی، اسٹیڈیم میں ایک منٹ تک اللہ اکبر کا ورد

    ادھر آسٹریلوی وزیر اعظم نے انٹرنیٹ سے انتہا پسند مواد ہٹانے پر زور دیا ہے، خیال رہے کہ حملہ آور آسٹریلوی باشندہ تھا، اور اس کی ویڈیو انٹرنیٹ پر پوری دنیا میں وائرل ہوئی ہے۔

    یہاں پاکستان میں شہید سہیل شاہد کی والدہ اور دو بھائیوں کو نیوزی لینڈ کا ویزا جاری کر دیا گیا ہے، سہیل شاہد کی تدفین نیوزی لینڈ میں ہی ہوگی، شہید کی غائبانہ نماز جنازہ لاہور میں ادا کر دی گئی۔

    خیال رہے کہ آج نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں سانحہ کرائسٹ چرچ کے متاثرین سے یک جہتی اور محبت کے اظہار کا دل کو پگھلا دینے والا منظر دکھائی دیا، پارلیمانی کارروائی کا آغاز تلاوتِ کلام پاک سے کیا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا شہدائے کرائسٹ چرچ کوزبردست خراج عقیدت

    نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ میں پہلی بار سورۃ بقرہ کی آیت نمبر 153 اور 54 کی تلاوت سے پارلیمنٹ کے اجلاس کا آغاز کیا گیا۔ مذکورہ آیات میں ایمان والوں کو نماز اور صبر سے مدد مانگنے کی ہدایت کی گئی ہے۔

    وزیرِ اعظم جیسنڈا نے پاکستان کے شہری نعیم رشید کی بہادری کو خراج تحسین کرتے ہوئے کہا کہ دہشت گردی کا واقعہ ملکی تاریخ کا سیاہ ترین دن تھا، حملہ آور بدنام شہرت چاہتا تھا، لیکن ہم اس کا نام تک نہیں لیں گے۔

    بہادر وزیرِ اعظم نے کہا کہ وہ دہشت گرد، انتہا پسند اور مجرم ہے، میں اس کا نام کبھی نہیں لوں گی۔

  • نیوزی لینڈ کی  پارلیمنٹ کا شہدائے کرائسٹ چرچ  کوزبردست خراج عقیدت

    نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کا شہدائے کرائسٹ چرچ کوزبردست خراج عقیدت

    کرائسٹ چرچ: نیوزی لینڈ کی وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن کا کہنا ہے کہ حملہ آور دہشت گرد، مجرم اور انتہا پسند ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سانحہ کرائسٹ چرچ کے بعد نیوزی لینڈ کی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کا آغاز تلاوت قرآن مجید سے ہوا۔ ممبران نے سانحے کے سوگ میں ایک منٹ خاموشی اختیارکی۔

    وزیراعظم جیسنڈا ایرڈن نے پارلیمنٹ سے خطاب کا آغاز ’’اسلام وعلیکم‘‘ سے کیا اور سانحہ کرائسٹ چرچ کے متاثرین سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

    نیوزی لینڈ کی کابینہ نے اسلحہ قوانین میں تبدیلی کا فیصلہ کرلیا، جیسنڈا آرڈرن

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے مساجد میں موجود مسلمانوں کو دہشت گرد سے بچاتے ہوئے اپنی جان قربان کرنے والے شہید نعیم راشد کو خراج عقیدت پیش کیا۔

    جیسنڈا ایرڈن نے حملہ آور کو دہشت گرد، مجرم اور انتہا پسند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس شخص کے خلاف قانون کے مطابق کارروائی ہوگی۔

    نیوزی لینڈ کی وزیراعظم نے کہا کہ دہشت گرد حملے سے متعلق تحقیقات جاری ہیں، ملک میں ہائی الرٹ برقرار ہے۔

    نیوزی لینڈ کی 2 مساجد میں فائرنگ‘ 49 افراد جاں بحق

    واضح رہے کہ 15 مارچ کو نیوزی لینڈ کی دو مساجد میں دہشت گرد حملے کیے گئے جس کے نتیجے میں خواتین وبچوں سمیت 49 افراد جاں بحق اور 20 زخمی ہوئے تھے۔

    مرکزی حملہ آور کی شناخت 28 سالہ برینٹن ٹیرنٹ کے نام سے ہوئی ہے اور وہ آسٹریلوی شہری ہے جس کی تصدیق آسٹریلوی حکومت نے کردی۔

  • برطانیہ میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کی طرح حملوں کا خطرہ ہے، برطانوی وزیر

    برطانیہ میں مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کی طرح حملوں کا خطرہ ہے، برطانوی وزیر

    لندن: برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں بھی مسلمانوں پر کرائسٹ چرچ کے طرز پر حملوں کا خطرہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق برطانوی وزیر سیکورٹی بین ویلس نے انکشاف کیا ہے کہ برطانیہ میں بھی نیوزی لینڈ طرز کا حملہ ہو سکتا ہے۔

    بین ویلس کہا کہنا تھا کہ دائیں بازو کے شدت پسند گروہ مسلمانوں پر حملے کر سکتے ہیں، اس لیے ہم رائٹ ونگ اور نیو نازی گروپ کے خلاف کریک ڈاؤن کر رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ برطانیہ میں انتہائی دائیں بازو کے لوگوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے جس پر برطانوی حکومت کو تشویش ہے۔ کارڈف میں انتہائی دائیں بازو کے شدت پسندوں کے خلاف آپریشن میں کئی گرفتاریاں بھی ہوئی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  برطانیہ: سرے کی مساجد کی سیکورٹی سخت کر دی گئی، ایک حملہ آور گرفتار

    خیال رہے کہ گزشتہ جمعے کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں مساجد پر حملے کرنے والے دہشت گرد سے منسلک افراد کے گھروں پر آسٹریلیا میں چھاپے مارے گئے ہیں۔

    آسٹریلوی پولیس نے نیو ساؤتھ ویلز کے علاقے سینڈی بیچ اور لارنس میں دو گھروں پر چھاپا مار کارروائی کی، ایک گھر برینٹن ٹیرینٹ کی ہم شیرہ کا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آسٹریلوی پولیس کا کرائسٹ چرچ واقعے میں ملوث‌ دہشت گرد کے گھر پر چھاپہ

    پولیس کا کہنا تھا کہ مذکورہ گھروں پر سرچ آپریشن کا مقصد ایسے شواہد اکھٹے کرنا تھا جو نیوزی لینڈ پولیس کو کرائسٹ چرچ واقعے کی تحقیقات میں معاونت فراہم کر سکیں۔

    واضح رہے کہ کرائسٹ چرچ واقعے کے بعد برطانیہ کی سرے اور سسکیس کاؤنٹی میں بھی پولیس کی جانب سے مساجد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات اٹھائے گئے۔

  • نیدر لینڈز: ترک شہری کی ٹرام میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک متعدد زخمی

    نیدر لینڈز: ترک شہری کی ٹرام میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک متعدد زخمی

    ایمسٹرڈم: نیدر لینڈز کے شہر اُتریخت میں ایک ترک شہری کی ٹرام میں فائرنگ سے 3 افراد ہلاک جب کہ کئی زخمی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیدر لینڈز کے شہر اتریخت میں ایک ٹرام میں مسلح شخص نے فائرنگ کر کے 3 افراد کو ہلاک کر دیا جب کہ متعدد زخمی ہوگئے، فائرنگ کے بعد حملہ آور فرار ہونے میں کام یاب ہو گیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق حملہ آور فائرنگ کے بعد کار میں بیٹھ کر فرار ہوا، عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ آور اندھا دھند فائرنگ کر رہا تھا۔

    پولیس نے فائرنگ میں ملوث مشتبہ شخص کی تصویر جاری کرتے ہوئے کہا ہے 37 سالہ حملہ آور ترکی کا شہری ہے۔ ڈچ پولیس کو اس سلسلے میں ایک ترک شہری گوکمن تانس کی تلاش ہے۔

    نیدر لینڈز کے شہر اُتریخت میں فائرنگ کے واقعے کے بعد تمام ٹرام سروسز بند کر دی گئی ہیں، نیدر لینڈز کی انسداد دہشت گردی پولیس نے کہا ہے کہ بہ ظاہر یہ دہشت گردی کا واقعہ ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  آسٹریلوی پولیس کا کرائسٹ چرچ واقعے میں ملوث‌ دہشت گرد کے گھر پر چھاپا

    میئر اتریخت نے فائرنگ کے واقعے میں 3 افراد کی ہلاکت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ حملے میں 9 افراد زخمی بھی ہوئے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ جمعے کو نیوزی لینڈ کے شہر کرائسٹ چرچ میں ایک آسٹریلوی شہری نے دو مساجد پر فائرنگ کر کے پچاس مسلمانوں کو شہید کر دیا تھا، اس واقعے کی دنیا بھر میں شدید مذمت کی گئی ہے۔