Tag: نیویارک پولیس

  • نیویارک میں ڈکیتی کے دوران جاں بحق ہونے والے پولیس افسر عدید فیاض کی پہلی برسی منائی گئی

    نیویارک میں ڈکیتی کے دوران جاں بحق ہونے والے پولیس افسر عدید فیاض کی پہلی برسی منائی گئی

    نیویارک: نیویارک میں پاکستانی نژاد پولیس افسر عدید فیاض کی پہلی برسی منائی گئی، گزشتہ سال ڈکیتی کی واردات کے دوران عدید فیاض کو قتل کر دیا گیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ سال نیویارک میں ڈکیتی کی وردارت کے دوران جاں بحق ہونے والے نیویارک پولیس کے نوجوان پاکستانی نژاد پولیس افسر عدید فیاض کی برسی کا اہتمام ہوا، جس کا انتظام نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ اور نیویارک پولیس میں موجود پاکستانی پولیس افسران پر مشتمل تنظیم پاکستانی لا انفورسمنٹ سوسائٹی نے کیا۔

    اس خصوصی تقریب میں نیویارک پولیس کے اعلیٰ افسران سمیت درجنوں افسران اور کمیونٹی سے بڑی تعداد میں لوگوں نے شرکت کی، جب کہ پاکستانی قونصل جنرل عامر خان بھی خصوصی طور پر شریک ہوئے۔

    تقریب کا اغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا، اس کے بعد پولیس کے دستے نے روایتی انداز میں سلامی دی، پروگرام میں مرحوم کے معصوم بچے، اہلیہ، والد اور والدہ اور بہن بھائی نے بھی شرکت کی، مرحوم کے والد نے پالس اور نیویارک پولیس کا شکریہ ادا کیا، جنھوں نے ہر مرحلے پر اُن کا ساتھ دیا۔

    مرحوم کی اہلیہ نے بھی اپنے مصوم بچوں کے ہمراہ خطاب کرتے ہوئے پولیس ڈپارٹمنٹ اور پالس کے کردار کی تعریف کی، جن کی کوششوں اور تعاون سے عدید کو آن ڈیوٹی شہید ہونے کا درجہ ملا، قونصل جنرل عامر خان کا کہنا تھا کہ انھیں خوشی ہے کہ ہمارے پاکستانی افسران بہترین طریقے سے اپنی ذمہ داری ادا کرتے ہیں۔

    عالم دین مقصود احمد قادری نے عدید فیاض کو شہید قرار دیتے ہوئے کہا کہ اپنی اور دوسروں کی جان و مال کی حفاظت کرتے ہوئے جان دینے والا شہید ہوتا ہے، پولیس بینفیشری سوسائٹی کے نمائندے سمیت مختلف پولیس افسران نے بھی خطاب میں عدید فیاض کو خراج تحسین پیش کیا۔

    عدید فیاض کو گزشتہ سال ایک شخص نے ڈکیتی کے دوران فائرنگ کر کے شہید کر دیا تھا، پولیس ڈپارٹمنٹ اور پاکستانی لا انفورسمنٹ سوسائٹی کی کوششوں سے مرحوم کو آن ڈیوٹی جاں بحق ہونے کا اسٹیس دلوایا گیا، جس کے بعد مرحوم کے اہل خانہ کو مکان اور دیگر مراعات ملے سکیں گے۔

    کمیونٹی نے NYPD کے اس اقدام کو سراہتے ہوئے کہا کہ اس طرح کے اقدامات نوجوانوں میں پولیس فورس جوائن کرنے کی خواہش کو بڑھاتے ہیں، جہان ان کو ایک خاندان کی طرح سمجھا جائے۔

  • امریکی تاریخ میں پہلی بار نیویارک پولیس ہیڈ کوراٹر میں حجاب ڈے پروگرام کا سرکاری سطح پر انعقاد

    امریکی تاریخ میں پہلی بار نیویارک پولیس ہیڈ کوراٹر میں حجاب ڈے پروگرام کا سرکاری سطح پر انعقاد

    نیویارک: امریکی تاریخ میں پہلی بار نیویارک پولیس ہیڈ کوراٹر میں سرکاری طور پر حجاب ڈے کے خصوصی پروگرام کا انعقاد کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق یکم فروری کو دنیا بھر کے 140 ممالک میں عالمی یوم حجاب کی سالانہ تقریب منعقد کی جاتی ہے، جس کی بنیاد ناظمہ خان نے 2013 میں رکھی تھی، رواں سال یکم فروری کو نیویارک پولیس نے بھی یہ دن باقاعدہ طور پر منایا۔

    اس موقع پر مسلمان خواتین سے یکجہتی کے لیے نیویارک پولیس کی غیر مسلم خواتین نے بھی حجاب لیا ہوا تھا، تقریب میں نیویارک پولیس میں کام کرنی والی باحجاب خواتین، پولیس کے اعلیٰ عہدے داران، مسلم افسر سوسائٹی کے صدر عدیل رانا، پاکستان قونصل جنرل عامر خان اور حجاب ڈے کی بانی بنگالی نژاد امریکی خاتون ناظمہ خان سمیت مسلم کمیونٹی سے بڑی تعداد میں خواتین شریک ہوئیں۔

    حجاب ڈے کی بانی ناظمہ خان کا کہنا تھا کہ 9/11 کے بعد مسلم خواتین کی خلاف بڑھتی ہوئی نفرت دیکھ کر انھیں اس کا خیال آیا تاکہ پوری دنیا کو بتا سکیں کہ ہم اس پر فخر محسوس کرتے ہیں، انھوں نے فرانس سمیت یورپ کے مختلف میں ممالک پردے کے خلاف اقدامات پر افسوس کا اظہار کیا۔

    مسلم افسر سوسائٹی کے صدر عدیل رانا نے کا کہنا تھا کہ حجاب ہماری مسلم خواتین کو پیشہ ورانہ ذمہ داریوں سے نہں روکتا، دیگر پولس افسران نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیویارک پولیس ایک ایسا محمکہ ہے جو رنگ نسل و مذیب سے بالاتر ہو کر اپنے ممبران کو اہمیت دیتا ہے، جہاں ان کو مذہبی آزادی بھی حاصل ہے۔ اس موقع پر خواتین میں اسکارف بھی تقسیم کیے گئے۔

  • یہودیوں کی نیویارک میں بڑی سول نافرمانی، 300 گرفتار

    یہودیوں کی نیویارک میں بڑی سول نافرمانی، 300 گرفتار

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک کے سینٹرل اسٹیشن میں غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کے خلاف یہودیوں کی جانب سے بہت بڑا احتجاجی مظاہرہ اور دھرنا دیا گیا، جس پر نیویارک پولیس نے 300 افراد کو گرفتار کر لیا۔

    الجزیرہ کے مطابق جیوش وائس فار پیس کی جانب سے نیویارک کے گرینڈ سینٹرل اسٹیشن پر بڑا احتجاجی مظاہرہ کیا گیا، جس میں ہزاروں افراد نے شرکت کی، مظاہرین نے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا مطالبہ کیا، تاہم نیویارک پولیس نے دھرنے کے بعد سیکڑوں مظاہرین کو گرفتار کر لیا ہے۔

    دھرنے کا انتظام کرنے والے گروپ جے وی پی نے انسٹاگرام پر اپنی ایک پوسٹ میں لکھا ’’سیکڑوں یہودیوں اور اتحادیوں کو گرفتار کیا جا رہا ہے جو ممکنہ طور پر دو دہائیوں میں نیویارک شہر کی سب سے بڑی سول نافرمانی ہے۔‘‘

    دھرنے کی وجہ سے شہر کا بڑا ٹرانزٹ مرکز بند ہو گیا تھا، شرکا نے غزہ میں اسرائیلی بربریت کے خلاف خوب نعرے بازی کی۔ مظاہرین نے سیاہ ٹی شرٹس پہنی ہوئی تھیں جن پر لکھا تھا ’سیز فائر کیا جائے‘ اور ’ہمارے نام پر نہیں‘ مظاہرین نے فلسطینیوں کی آزادی اور غزہ پر بمباری بند کرنے کے مطالبات کے بینرز بھی اٹھا رکھے تھے۔

    مظاہرین کا کہنا تھا کہ وہ جنگ بندی کے لیے لڑ رہے ہیں، اور مزید جنگ نہیں چاہتے، جو مر گئے ان کے لیے ماتم کریں اور جو زندہ ہیں انھیں زندہ رکھنے کے لیے جدوجہد کریں۔

    ادھر نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے کہا ہے کہ اس نے ریلی میں کم از کم 200 مظاہرین کو گرفتار کیا تھا، تاہم جنگ مخالف گروپ جیوش وائس فار پیس نے گرفتاریوں کی تعداد 300 سے زیادہ بتائی ہے۔ تصاویر اور ویڈیوز میں پولیس کو درجنوں مظاہرین کے ساتھ دکھایا گیا ہے جن کے بازو کمر کے پیچھے بندھے ہوئے تھے۔