Tag: نیویارک

  • کرونا وائرس کا وہ آزمائشی علاج، جو اب تک لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے

    کرونا وائرس کا وہ آزمائشی علاج، جو اب تک لوگوں کی نظروں سے اوجھل ہے

    امریکی ڈاکٹرز کا کہنا ہے کہ کرونا وائرس کے خلاف وٹامن سی کا استعمال اب تک سب سے مؤثر ثابت ہورہا ہے، ان کے مطابق وٹامن سی کی اضافی مقدار کرونا وائرس کے مریضوں کو مرض سے نمٹنے میں مدد دے رہی ہے۔

    امریکی شہر نیویارک کے ایک مقامی اسپتال میں کام کرنے والے ڈاکٹر اینڈریو ویبر کا کہنا ہے کہ وہ آئی سی یو میں داخل کرونا وائرس کے مریضوں کو 15 سو ملی گرام وٹامن سی، ڈرپ کی شکل میں دے رہے ہیں۔

    اس کے بعد ان مریضوں کو دن میں 3 سے 4 بار اینٹی آکسیڈنٹس دیے جارہے ہیں۔

    ڈاکٹر ویبر کے مطابق انہوں نے یہ طریقہ کار چینی ڈاکٹرز کو دیکھ کر آزمایا ہے جنہوں نے اسی طرح سے کرونا وائرس کے بہت سے مریضوں کا علاج کیا۔

    انہوں نے کہا کہ اب تک جن مریضوں کو وٹامن سی کی اضافی مقدار استعمال کروائی گئی ان کی صحتیابی کی شرح زیادہ رہی بہ نسبت ان مریضوں کے جنہوں نے وٹامن سی استعمال نہیں کیا۔

    ڈاکٹر ویبر کے مطابق اس طریقہ علاج پر زیادہ غور نہیں کیا جارہا حالانکہ چین کے شہر ووہان میں اسے بہت زیادہ استعمال کیا گیا۔

    ماہرین کے مطابق کرونا وائرس کا شکار افراد کو جسم میں درد، غشی، بخار، چھینکیں اور کھانسی کی شکایات ہوتی ہیں۔ وٹامن سی جسم کی ان تمام اندرونی و بیرونی مضر ایجنٹس سے حفاظت کرتا ہے جو جسم کو نقصان پہنچاتے ہیں جبکہ قوت مدافعت میں بھی اضافہ کرتا ہے۔

  • نیویارک امریکا میں کرونا وائرس کا مرکز بن گیا

    نیویارک امریکا میں کرونا وائرس کا مرکز بن گیا

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک مہلک اور نئے کرونا وائرس کا مرکز بن گیا ہے، اب تک شہر میں 210 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی بڑھتی جا رہی ہے، نیویارک میں کرونا سے 210 افراد ہلاک جب کہ 25 ہزار کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    دوسری طرف امریکا میں ایک روز میں 160 افراد ہلاک ہوئے، عالمی ادارہ صحت نے وارننگ جاری کی ہے کہ امریکا کرونا وائرس کا نیا مرکز بن سکتا ہے۔ امریکا میں مجموعی اموات کی تعداد 782 تک پہنچ گئی، جب کہ 54,867 افراد وائرس سے متاثر ہو چکے ہیں۔ صحت یاب افراد کی شرح کم ہے، اب تک صرف 378 مریض ہی صحت یاب ہو سکے ہیں۔

    نیویارک میں اموات کی تعداد بڑھنے کے خدشے کے پیش نظر مین ہٹن کے ایک اسپتال کے باہر عارضی مردہ خانہ تعمیر کر لیا گیا ہے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ دیگر اسپتالوں کے باہر بھی ٹینٹس پر مشتمل عارضی سرد خانے تعمیر کیے جائیں گے۔ نیویارک کے میئر کا کہنا تھا کہ شہر میں اموات بلٹ ٹرین کی رفتار سے بڑھی ہیں۔

    ادھر برازیل کے صدر نے میڈیا پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ میڈیا کرونا وائرس کے سلسلے میں ہسٹریا پھیلا رہا ہے۔ نیوزی لینڈ میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی ہے، آسٹریلیا نے بیرون ملک سفر پر پابندی عائد کر دی ہے، شارجہ میں ایئرکنڈیشنڈ بس شیلٹر بند کر دیے گئے۔

  • پولیس نے حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے وقت ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھ دیا

    پولیس نے حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے وقت ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھ دیا

    امریکا میں ایک حاملہ خاتون کو ڈلیوری کے وقت پولیس نے ہتھکڑیوں سے بیڈ کے ساتھ باندھ دیا، متاثرہ خاتون نے پولیس کے خلاف انسانی حقوق کی پامالی کا مقدمہ دائر کردیا۔

    امریکی شہر نیویارک میں یہ واقعہ دسمبر 2018 میں پیش آیا جب پولیس نے 22 سالہ افریقی نژاد خاتون کو گرفتار کیا۔ خاتون کے دائر کردہ مقدمے میں کہا گیا ہے کہ پولیس نے انہیں ان کی والدہ کے گھر سے گرفتار کیا، وہ اس وقت 40 ہفتوں کی حاملہ تھیں۔

    خاتون کے مطابق ان پر عائد کردہ جرم نہایت معمولی تھا جو بعد ازاں خارج کردیا گیا، تاہم اس وقت پولیس نے انہیں پورا دن حراست میں رکھا اور تفتیش کرتے رہے۔

    ایک دن بعد خاتون کی حالت بگڑنے پر انہیں ایمبولینس پر قریبی اسپتال منتقل کیا گیا اور اس دوران بھی انہیں ہتھکڑیاں لگائے رکھی گئیں، بعد ازاں اسپتال میں بھی ان کی ایک ٹانگ اور ایک پاؤں کو ہتھکڑی سے جکڑ دیا گیا اور انہوں نے اسی حالت میں بچے کوجنم دیا۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ بچے کو جنم دینے کے بعد اسے نرسری منتقل کیا گیا، اس دوران وہ ایک بار اپنے نومولود کو دیکھنے گئیں تب بھی ان کے دونوں پاؤں ہتھکڑیوں سے باندھ دیے گئے تھے۔

    اب اس واقعے کے 14 ماہ بعد خاتون نے پولیس کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا مقدمہ درج کروایا ہے۔

    خاتون کا کہنا ہے کہ اس واقعے کے کئی ماہ بعد تک وہ ڈپریشن کا شکار رہیں۔ نیویارک پولیس نے انہیں انسانیت کے درجے سے نیچے گرا دیا تھا۔ وہ اس مذموم فعل میں ملوث پولیس افسران کا احتساب ہونا دیکھنا چاہتی ہیں۔

    خاتون کی وکیل کا کہنا ہے کہ نیویارک پولیس کی یہ حرکت نہایت احمقانہ اور سمجھ سے بالاتر ہے، ایک حاملہ اور درد زہ میں مبتلا خاتون نہ ہی اپنے لیے، نہ پولیس کے لیے اور نہ ہی کسی اور کے لیے خطرہ ثابت ہوسکتی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ملک بھر میں ایک غیر رسمی قانون اور اخلاقیات یہ کہتی ہیں کہ غیر معمولی حالات کے علاوہ کسی حاملہ خاتون کو ہتھکڑی نہیں لگائی جاسکتی۔

    وکیل کا یہ بھی کہنا ہے کہ مقدمے میں پولیس کے اقلیتوں سے غیر انسانی سلوک کی طرف بھی اشارہ کیا گیا ہے، ’رنگ اور نسل کی بنیاد پر تعصب کا نشانہ بننے والی میری مؤکل پہلی انسان نہیں، اور امید ہے کہ ہمیں جلد انصاف فراہم کیا جائے گا‘۔

  • اقوام متحدہ نے امریکا طالبان معاہدے کی توثیق کر دی

    اقوام متحدہ نے امریکا طالبان معاہدے کی توثیق کر دی

    نیویارک: یو این سیکورٹی کونسل نے امریکا طالبان معاہدے کی توثیق کر دی ہے، امریکا کی جانب سے پیش کردہ قرارداد متفقہ طور پر منظور کی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پیش کردہ قرارداد میں طالبان، افغان حکومت پر اعتماد سازی کے لیے اقدامات جاری رکھنے پر زور دیا گیا، بتایا گیا کہ افغان صدر نے طالبان قیدیوں کی رہائی کے حکم نامے پر دستخط کر دیے۔

    ادھر افغان میڈیا کا کہنا ہے کہ طالبان قیدیوں کی رہائی بائیو میٹرک کے بعد ہوگی، قیدیوں کو دوبارہ جنگ نہ کرنے کی یقین دہانی کرانا ہوگی، اور قیدیوں کی رہائی امریکا، افغان معاہدے کے تحت ہی ہوگی۔

    افغان طالبان نے 5ہزار قیدیوں کی فہرست امریکا کو دے دی

    افغان میڈیا کے مطابق طالبان قیدیوں کی رہائی کا آغاز 14 مارچ کو پروان جیل سے ہوگا، معاہدے کے مطابق 1500 افغان طالبان قیدیوں کو رہا کیا جائے گا۔

    گزشتہ روز طالبان ترجمان سہیل شاہین نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ 5 ہزار افغان طالبان قیدیوں کی فہرست امریکا کو اس شرط کے ساتھ دے دی گئی ہے کہ افغان طالبان قیدیوں کو ویران علاقے میں حوالے کیا جائے، اور رہائی کے لیے دیے گئے ناموں کو طالبان کا وفد جیل میں چیک کرے گا۔

    دوسری طرف امریکا اور طالبان کے درمیان کامیاب مذاکرات کے بعد برسوں سے خانہ جنگی کے شکار ملک افغانستان سے امریکی افواج کا انخلا بھی بالآخر شروع ہو رہا ہے، افغانستان میں امریکی افواج کے ترجمان کرنل سونی لیگیٹ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ معاہدے کے تحت امریکی افواج کی تعداد میں مشروط کمی کر رہے ہیں، افغانستان میں 12 سے 13 ہزار امریکی فوجی تعینات ہیں، ابتدائی طور پر امریکی افواج کی تعداد گھٹا کر 8600 کی جائے گی۔

  • 17 سالہ لڑکی کا قتل، قاتل نے لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیں

    17 سالہ لڑکی کا قتل، قاتل نے لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیں

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک میں ایک 21 سالہ لڑکے نے اپنی 17 سالہ دوست کو قتل کر کے اس کی لاش کی تصاویر سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیں۔

    21 سالہ کلارک نے اس قتل کا ارتکاب چند ماہ قبل کیا تھا اور اب اس پر فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

    کلارک نے اپنی دوست کو قتل کرنے کے بعد اپنے گلے پر چھری مار کر خود کو بھی مارنے کی کوشش کی تاہم وہ بچ گیا، پولیس نے اسپتال سے فارغ ہوتے ہی اسے گرفتار کرلیا۔

    پولیس کے مطابق قاتل اور مقتولہ ڈیونس کی دوستی سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ہوئی تھی۔ ڈیونس سوشل میڈیا کی ایک معروف شخصیت تھی خصوصاً مختلف آن لائن گیمنگ پلیٹ فارمز پر اس کے مداحوں کی خاصی تعداد موجود تھی۔

    واقعے کے روز دونوں رات کے وقت ایک کنسرٹ سے واپس آرہے تھے، راستے میں ان دونوں کی کسی بات پر لڑائی ہوئی اور یہی لڑائی ڈیونس کے قتل کی وجہ بنی۔

    قتل کے بعد کلارک نے لاش کی تصاویر گیمنگ کمیونٹی کے استعمال کیے جانے والے ایک سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر پوسٹ کردیں۔

    عدالت میں کلارک نے اپنے جرم پر پچھتاوے کا اظہار کیا اور معافی مانگی، فرد جرم عائد ہونے کے بعد اب کلارک کو 25 سال قید کی سزا سنائے جانے کا امکان ہے۔

  • 8 سالہ بیٹے کے قتل میں پولیس افسر گرفتار

    8 سالہ بیٹے کے قتل میں پولیس افسر گرفتار

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک میں ایک پولیس افسر کا 8 سالہ بچہ گھر کے گیراج میں مردہ پایا گیا جس کے بعد پولیس افسر کو گرفتار کرلیا گیا۔

    نیویارک پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ افسر شہر کی ٹرانزٹ پولیس کا اہلکار ہے اور اسے اس کی منگیتر کے ہمراہ گرفتار کیا گیا ہے، ان پر الزام ہے کہ دونوں نے افسر کے 8 سالہ بیٹے کو قتل کردیا ہے۔

    40 سالہ مائیکل اور 42 سالہ انجیلا نے 8 سالہ تھامس کو رات بھر کے لیے گیراج میں چھوڑ دیا تھا جہاں حرارت کا کوئی انتظام نہیں تھا۔ صبح مائیکل نے بیٹے کو بے حس و حرکت دیکھا تو پولیس کو مدد کے لیے بلایا، پولیس وہاں پہنچی تو مائیکل بیٹے کو ہوش میں لانے کی کوشش کر رہا تھا۔

    بچے کو فوری طور پر اسپتال منتقل کردیا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔ ڈاکٹرز کے مطابق بچے کے سر اور چہرے پر چوٹ کے نشانات بھی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ممکنہ طور پر جوڑے نے غفلت برتتے ہوئے بچے کو گیراج میں چھوڑا۔ فی الحال دونوں پر فرد جرم عائد نہیں کی گئی تاہم دونوں پولیس کی حراست میں ہیں۔

    دونوں کے وکلا کا کہنا ہے کہ یہ ایک حادثہ تھا اور اسے بلاوجہ جوڑے کے سر تھوپنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    8 سالہ تھامس کے علاوہ مائیکل کے 2 اور انجیلا کے 2 بچے بھی جوڑے کے ساتھ رہائش پذیر تھے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تھامس اور اس کا بڑا بھائی کم خوراکی کا شکار تھے اور ممکن ہے کہ تھامس کو سزا کے طور پر گیراج میں بند کیا گیا ہو۔

    واقعے کے بعد دیگر بچوں کو یہاں سے منتقل کردیا گیا ہے۔ جوڑے کے خلاف اس سے پہلے بھی بچوں کے ساتھ غفلت برتنے کی شکایت درج کروائی گئی تھی۔

  • وزیر خارجہ کی یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات، مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    وزیر خارجہ کی یو این سیکریٹری جنرل سے ملاقات، مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے یو این سیکریٹری جنرل انتونیو گوتریس سے ملاقات کی، جس میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم بھی موجود تھے، ملاقات میں مشرق وسطیٰ اور مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی پامالیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کو ملاقات میں مشرق وسطیٰ میں کشیدگی میں کمی کے لیے پاکستان کے اقدامات سے آگاہ کیا، اس سلسلے میں انھیں دورہ ایران اور سعودی عرب سے متعلق تفصیلات بتائی گئیں، وزیر خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ جب کہ انتونیو گوتریس نے قیام امن کے لیے پاکستان کے مثبت کردار کی تعریف کی۔

    بعد ازاں، نیویارک میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سلامتی کونسل میں پانچ ماہ کے دوران دوسری بار مسئلہ کشمیر پر بات ہوئی ہے، مقبوضہ کشمیر کے حالات پر تین اجلاس منعقد کرنے پر شکریہ ادا کرتے ہیں، سلامتی کونسل میں ساتھ دینے پر چین کے بھی شکر گزار ہیں۔

    سلامتی کے دشمن بھارت کی سلامتی کونسل میں پھر سبکی

    ان کا کہنا تھا کہ انتونیو گوتریس نے قیام امن کے لیے پاکستان کی کوششوں کی تعریف کی، انھیں کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تشویش ہے۔ عالمی برادری کشمیروں کو بھارتی جبر سے نجات دلانے کے لیے کردار ادا کرے۔

    شاہ محمود نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سعودی عرب اور ایران کے درمیان ثالثی کی کوشش نہیں کر رہے، خواہش ہے کہ خطے میں امن قائم ہو۔ خطے میں کافی کشیدگی تھی، جس میں کمی کے لیے پاکستان جو کردار ادا کر سکتا ہے کر رہا ہے، سعودی عرب اور ایران کے دورے اچھے رہے۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ وہ سلامتی کونسل کے صدر کو عمران خان کے احساس پروگرام سے بھی آگاہ کریں گے۔ کشمیر کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں تشویش ناک ہیں، 80 لاکھ کشمیری 5 اگست سے لامتناہی کرفیو کا سامنا کر رہے ہیں، مقبوضہ کشمیر میں مواصلاتی بلیک آؤٹ سے حقائق چھپائے جا رہے ہیں۔

  • اقوام متحدہ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    اقوام متحدہ کا عالمی دن آج منایا جا رہا ہے

    نیویارک: دنیا بھر میں آج اقوام متحدہ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے، آج سے 74 سال قبل آج ہی کے دن اقوام متحدہ کی بنیاد رکھی گئی اور اس کا منشور نافذ العمل کیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اقوام متحدہ کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ یہ دن 1945 میں اقوام متحدہ کے منشور کے نافذ العمل ہونے کی سالگرہ کی یاد تازہ کرنے کے لیے تمام ممبر ممالک ہرسال آج کے دن مناتے ہیں۔

    دوسری جنگ عظیم کے بعد آئندہ نسلوں کو جنگوں کی تباہ کاریوں سے بچانے اور دنیا بھر کے تمام ملکوں کو مذاکرات کے لیے ایک پلیٹ فارم مہیا کرنے کے لیے 1945 میں اقوام متحدہ کا قیام عمل میں لایا گیا جس کا مقصد عالمی قوانین، سماجی و اقتصادی ترقی، حقوق انسانی اور دنیا بھر میں امن قائم کرنے کے لیے مدد فراہم کرنا ہے۔

    اقوام متحدہ کے چارٹر کے اہم مقاصد میں دنیا بھر میں امن اور سیکورٹی کو ممکن بنانا، قوموں کے درمیان رشتے بڑھانا، معاشی، سماجی، ثقافتی یا بین الاقوامی انسانی مسائل کے حل کے لیے قوموں کے درمیان تعاون بڑھانا ہے۔

    اس وقت دنیا بھر کے 192 کے قریب آزاد ممالک اور ریاستیں اقوام متحدہ کی رکن ہیں۔ اقوام متحدہ میں 6 عالمی زبانوں عربی، انگلش، چائنیز، فرانسیسی، روسی اور ہسپانوی میں کارروائی ہوتی ہے۔

    اقوام متحدہ کے تمام نظام کو اس کی ذیلی ایجنسیاں جنرل اسمبلی، سیکیورٹی کونسل اور دیگر ایجنسیاں چلاتی ہیں۔

    واضح رہے کہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا پہلا اجلاس لندن میں ہوا۔ بعدازاں نیویارک کو متفقہ طور پر ادارے کے ہیڈکوارٹرز کے لیے منتخب کیا گیا، اسی لیے ہر سال اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس نیویارک میں ہوتا ہے۔

  • نیویارک، بروکلین کے نجی سوشل کلب میں فائرنگ، 4 افراد ہلاک

    نیویارک، بروکلین کے نجی سوشل کلب میں فائرنگ، 4 افراد ہلاک

    نیویارک: امریکی ریاست نیویارک کے نجی سوشل کلب میں فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک ہوگئے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی شہر بروکلین کے نجی سوشل کلب میں نامعلوم مسلح شخص کی فائرنگ سے 4 افراد ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے، پولیس کے مطابق فائرنگ کا واقعہ صبح کے وقت پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مسلح شخص کی شناخت نہیں ہوسکی ہے اور نہ ہی حملے کی وجوہات معلوم ہوسکی ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے کی اطلاع نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کو صبح 6 بجکر 55 منٹ پر ملی، پولیس جب جائے وقوعہ پر پہنچی تو وہاں 4 افراد کی لاشیں موجود تھیں۔

    رپورٹ کے مطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والوں میں ایک خاتون اور 2 مرد شامل ہیں جنہیں طبی امداد کے لیے اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جہاں ان کی حالت خطرے سے باہر بتائی گئی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ فائرنگ عمارت کے پہلی منزل پر کی گئی، نجی سوشل کلب میں 15 افراد موجود تھے اور مسلح شخص کی جانب سے 15 فائر کیے گئے ہیں، جائے وقوعہ سے دو پستولیں برآمد کرلی گئی ہیں۔

    واضح رہے کہ 6 اکتوبر کو امریکی ریاست کنساس کے بار میں فائرنگ کے نتیجے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی ہوگئے تھے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ امریکی ریاست ٹیکساس میں فائرنگ کے واقعے میں 7 افراد ہلاک اور سترہ ماہ کی بچی سمیت 22 افراد زخمی ہوگئے تھے۔

  • پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کریں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    پاکستان اور بھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے مذاکرات کریں، سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    نیویارک : اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گیٹرس نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کو60روز گزر گئے ہیں، پاکستان اوربھارت مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے بامقصد مذاکرات کریں۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ کو مقبوضہ کشمیر میں عوام کے ساتھ کیے گئے بھارتی مظالم کا خیال آگیا، مقبوضہ کشمیر کی موجودہ صورتحال پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گیٹرس نے کشمیرکی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار کرتے ہوئے اپنے بیان میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں80لاکھ لوگ دو ماہ سے قید میں ہیں۔

    مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کو60روزگزر گئے ہیں، کشمیرمیں 80لاکھ لوگ بنیادی ضرورتوں سےمحروم ہیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ مسئلہ کشمیر کےحل کیلئے پاکستان اور بھارت بامقصد مذاکرات کریں، ان کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیرکی صورتحال پراقوام متحدہ کاموقف تبدیل نہیں ہوا۔

    یاد رہے کہ وزیر اعظم عمران خان کے دورہ امریکہ اور اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کے بعد دنیا کی توجہ اس مسئلہ کی جانب مبذول ہوگئی ہے اور مسئلہ کشمیر عالمی سطح پر اجاگر ہوا ہے جس کے باعث دینا بھر کی انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی مقبوضہ کشمیر کے حالات پر اپنی تشویش کا اظہار کررہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: مقبوضہ کشمیر میں 60ویں روز بھی کرفیو، نظام زندگی مفلوج 

    واضح رہے کہ آرٹیکل 370 اے ختم کرنے کے بعد مقبوضہ کشمیر میں 60ویں روز بھی کرفیو جاری ہے، موبائل فون، انٹرنیٹ سروس بند اور ٹی وی نشریات معطل ہیں۔ قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

    کشمیر میڈیا سروس کے مطابق وادی میں کرفیو کے باعث 3 ہزار 9 سو کروڑ کا نقصان ہو چکا ہے، وادی میں کھانا میسر ہے اور نہ ہی دوائیں۔ سرینگر اسپتال انتظامیہ کے مطابق کرفیو کے باعث روزانہ 6 مریض لقمہ اجل بن جاتے ہیں۔