Tag: نیویارک

  • مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے: عمران خان

    مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے: عمران خان

    نیویارک: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مذہب کا دہشت گردی سے کوئی تعلق نہیں ہے، مذہبی دہشت گردی کے پیچھے حقیقت کی بہ جائے سیاست ہے، مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز بیانیے کا ازالہ کیا جانا ضروری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اقوام متحدہ ہیڈ کوارٹرز میں ’نفرت انگیز تقاریر‘ کی روک تھام کے سلسلے میں کانفرنس کا انعقاد کیا گیا، اس کانفرنس کا اہتمام پاکستان، ملائیشیا اور ترکی کی جانب سے مشترکہ طور پر کیا گیا، ترک صدر رجب طیب اردوان بھی کانفرنس میں شریک ہوئے۔

    وزیر اعظم نے اسلامو فوبیا پر خصوصی بات کی، کہا مغربی دنیا میں اسلامی فوبیا سے متعلق بہت کچھ دیکھا، اسلامی دہشت گردی اور انتہا پسندی کے نعرے مغربی دنیا کے رہنماؤں نے گھڑے، اس کا غلط تاثر لیا جاتا ہے، اسلام کو سب سے زیادہ نقصان نائن الیون کے بعد دہشت گردی سے جوڑنے پر پہنچا۔

    تازہ ترین:  دہشت گردی اور اسلحے کے پھیلاؤ کو روکنا ضروری ہے: سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ

    انھوں نے مزید کہا عالمی رہنماؤں تک نے اسلام کو دہشت گردی سے جوڑا، مذہبی دہشت گردی کے پیچھے حقیقت کے بجائے سیاست ہے، کوئی ہندو ازم میں خود کش حملے پر بات نہیں کرتا، تمل ٹائیگرز کے اور دوسری جنگ عظیم میں جہازوں پر حملوں کو کسی نے مذہب سے نہیں جوڑا، دنیا کی ہر دہشت گردی کا تعلق سیاست سے ہے۔

    عمران خان نے کہا نائن الیون سے پہلے 75 فی صد خود کش حملے تمل ٹائیگرز نے کیے جو ہندو تھے، نیویارک میں بیٹھ کر کوئی کیسے بتا سکتا ہے کہ کون انتہا پسند کون معتدل ہے، مغرب میں خود کش حملہ ہو تو مسلمان پریشان ہو جاتے ہیں کہ کہیں یہ مسلم نہ ہو، نائن الیون کے بعد امریکی صحافی نے فون کر کے کہا تمہیں شرم نہیں آتی، جواب دیا دنیا میں کوئی مسلمان غلط کام کرے تو سب مسلمانوں کا اس سے کیا تعلق۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا توہین رسالت پر مسلمانوں کو تکلیف ہوگی کیوں کہ حضورﷺ مسلمانوں کے دلوں میں زندہ ہیں، اللہ کے رسولﷺ ہمارے دلوں میں رہتے ہیں، کوئی توہین کرے تو ہمارے دلوں میں درد ہوتا ہے، یورپی معاشرے مذہب کو ایسے نہیں دیکھتے جیسے ہم دیکھتے ہیں۔

    انھوں نے کہا ہولو کاسٹ پر یہودیوں کے احساسات کا خیال رکھا جاتا ہے، توہین رسالت سے متعلق بھی مسلمانوں کے احساسات کا خیال رکھا جائے، ہر کچھ دن بعد یورپ یا امریکا میں کوئی توہین آمیز کام ہو جاتا ہے، مسلمان رد عمل دیں تو کہتے ہیں یہ کیسا انتہا پسند اسلام ہے، میں جنرل اسمبلی سے خطاب میں توہین رسالت کا معاملہ بھی اٹھاؤں گا۔

  • شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں

    شاہ محمود قریشی کی مختلف ممالک کے وزرائے خارجہ سے ملاقاتیں

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی آئر لینڈ اور متحدہ عرب امارات کے ہم منصب سے ملاقات ہوئی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سمیت اہم امور پر گفتگو ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے متحدہ عرب امارات کے ہم منصب سے ملاقات کی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیر اور خطے میں امن و امان کی صورتحال سمیت علاقائی امور پر گفتگو ہوئی۔

    اس موقع پر شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ 50 روز سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں بدترین کرفیو نافذ ہے، یکطرفہ بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں کے منافی ہیں۔ بھارتی اقدامات عالمی قوانین کی بھی صریحاً خلاف ورزی ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ آسام میں بھارت نے 20 لاکھ مسلمانوں کی رجسٹریشن اچانک ختم کی، لاکھوں آسامی مسلمانوں کو بھارت نے اپنے ہی ملک میں دربدر کر دیا۔ ہیوسٹن میں ہزاروں افراد نے کشمیر میں بھارتی مظالم کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرے میں ہندو کانگریس ممبران بھی شامل تھے۔

    بعد ازاں وزیر خارجہ نے آئر لینڈ کے ہم منصب سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان، آئر لینڈ سے دو طرفہ تعلقات کو انتہائی اہمیت دیتاہے۔ آئر لینڈ میں بہت سے پاکستانی تعمیر و ترقی میں کردار ادا کر رہے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر کے لوگ انتہائی تکلیف دہ صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔ بھارت جبراً آبادیاتی تناسب تبدیل کرنے کے درپے ہے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کو جیل میں تبدیل کر دیا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ 9 لاکھ بھارتی فوج کشمیریوں پر ظلم و بربریت کر رہی ہے، بھارتی اقدامات اقوام متحدہ کی قراردادوں اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہیں۔ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو کے باعث ادویات اور خوراک کی شدید قلت ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا کہ عالمی برادری کو خطے میں جنم لیتے انسانی المیے کی روک تھام کے لیے کردار ادا کرنا ہوگا۔

  • وزیر اعظم عمران خان سے طیب اردوان اور حسن روحانی کی ملاقات

    وزیر اعظم عمران خان سے طیب اردوان اور حسن روحانی کی ملاقات

    نیویارک: وزیر اعظم عمران خان سے ترک صدر رجب طیب اردوان اور ایرانی صدر حسن روحانی نے ملاقات کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج نیویارک میں 74 ویں یو این جنرل اسمبلی اجلاس کے موقع پر ترکی اور ایران کے صدور نے وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کی۔

    ترک صدر اردوان اور عمران خان ملاقات میں تزویراتی معاشی لائحہ عمل پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم نے ترک صدر کو مقبوضہ کشمیر کی سنگین صورت حال سے آگاہ کیا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے ایرانی صدر حسن روحانی سے ملاقات میں دو طرفہ تعلقات اور علاقائی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیر اعظم نے پاکستان اور ایران کے مابین مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا، اور کشمیر کی حمایت پر ایرانی سپریم لیڈر کا شکریہ بھی ادا کیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیراعظم آج اقوام متحدہ کے74ویں جنرل اسمبلی اجلاس کے افتتاح میں شرکت کریں گے

    واضح رہے کہ آج وزیر اعظم عمران خان کے دورۂ اقوام متحدہ میں آج کی مصروفیات کے شیڈول کے مطابق وزیر اعظم اقوام متحدہ کے 74 ویں جنرل اسمبلی اجلاس کی افتتاحی تقریب میں شرکت کریں گے۔

    شیڈول کے مطابق وزیر اعظم مصر اور ایتھوپیا کے صدور سے ملاقاتیں کریں گے جب کہ نیوزی لینڈ کی ہم منصب جیسنڈر آرڈن سے بھی ملاقات طے ہے۔

    وزیر اعظم یو این سیکریٹری جنرل کی جانب سے ظہرانے میں شریک ہوں گے، او آئی سی رابطہ گروپ برائے کشمیر کے اعزاز میں عشائیہ دیں گے، امریکی صدر کی جانب سے استقبالیہ میں بھی شریک ہوں گے۔

  • عمران خان پر اعتماد ہے، مودی سے اچھے تعلقات ہیں، ثالثی کی پیش کش پر قائم ہوں: ٹرمپ

    عمران خان پر اعتماد ہے، مودی سے اچھے تعلقات ہیں، ثالثی کی پیش کش پر قائم ہوں: ٹرمپ

    نیویارک: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر ایک مرتبہ پھر ثالثی کی پیش کش کر دی ہے، وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں ٹرمپ نے کہا دونوں ممالک کے درمیان ثالثی کے لیے تیار ہوں۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ملاقات سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر نے کہا پاکستان کے ساتھ کئی معاملات پر بات چیت جاری ہے، طالبان اور افغانستان کی صورت حال پر بھی گفتگو ہو رہی ہے، پاکستان کے ساتھ تجارت کو بھی مزید بڑھایا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”مجھ سے پہلے امریکی قیادت نے پاکستان سے برا سلوک کیا” style=”style-8″ align=”left” author_name=”ٹرمپ”][/bs-quote]

    امریکی صدر نے ثالثی سے متعلق سوال پر کہا کہ میں اپنی پیش کش پر قایم ہوں، اگر میری پیش کش سے مسئلہ حل ہوتا ہے تو میں تیار ہوں، کئی اہم معاملات میں ثالثی کی، جب بھی ثالثی کی ہمیشہ کام یاب رہا ہوں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران خان اور مودی کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، عمران خان پر بہت اعتماد کرتا ہوں، پاکستان کے عوام پر اعتماد ہے، ان کی پاکستان میں بہت عزت ہے، وہ بہترین وزیر اعظم اور اچھے دوست ہیں، عظیم لیڈر ہیں اور بڑے کام کرنا چاہتے ہیں۔

    تازہ ترین:  امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی: عمران خان

    انھوں نے کہا مجھ سے پہلے امریکی قیادت نے پاکستان سے برا سلوک کیا، پہلے امریکی قیادت کو معلوم نہیں تھا پاکستان سے کیسے تعلقات رکھیں، جس طرح میں دیکھتا ہوں اس طرح کبھی پاکستان کو مثبت نگاہ سے نہیں دیکھا گیا، امن کے لیے عمران خان جیسی قیادت مثبت انداز میں آگے بڑھ رہی ہے۔

    ٹرمپ نے مزید کہا اچھا ہوگا پاکستان اور بھارت ایک دوسرے کے قریب آئیں، دونوں ایک دوسرے کے قریب نہ آئے تو اچھے نتایج نہیں ہوں گے، میں نے سنا ہے پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف بڑے قدم اٹھائے، پہلے دن سے کہہ رہا ہوں پاکستان نہیں ایران خطے میں دہشت گردی کا مرکز ہے۔

    تازہ ترین:  گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے: وزیر اعظم

    امریکی صدر نے کہا مجھے نوبل پرائز بہت سی مزید چیزوں سے مل سکتا ہے، بہت سربراہان 3 دنوں میں ملنا چاہتے ہیں لیکن میں عمران خان سے ملنا چاہتا تھا۔

    وزیر اعظم عمران خان نے اس موقع پر کہا کہ امریکی صدر سے افغانستان کی صورت حال پر بات چیت ہوئی ہے، بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر گفتگو ہوئی، ٹرمپ دنیا کے سب سے طاقت ور ملک کے سربراہ ہیں، ہم خطے کو جنگ کی آگ سے بچانے کے لیے امریکا کی طرف دیکھ رہے ہیں۔

    عمران خان نے کہا کہ ٹرمپ ثالثی کی پیش کش کرتے ہیں، اور بھارت فرار ہوتا ہے، امریکی صدر سے مسئلہ کشمیر پر مزید بات چیت کریں گے۔

  • گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے: وزیر اعظم

    گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے: وزیر اعظم

    نیویارک: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ماحولیاتی تبدیلی پر کوئی ملک اکیلے کچھ نہیں کر سکتا، گرین ہاؤس گیس کے اخراج میں پاکستان کا حصہ ایک فی صد سے بھی کم ہے۔

    ان خیالات کا اظہار انھوں نے موسمیاتی تبدیلی سے متعلق سمٹ سے خطاب کرتے ہوئے کیا، وزیر اعظم نے کہا کہ عالمی موسمیاتی تبدیلی پر ساری دنیا کو مل کر کام کرنا ہوگا۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان گلوبل وارمنگ سے متاثرہ ممالک میں ساتویں نمبر پر ہے، موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے موسمیاتی ہجرت وجود میں آ رہی ہے، گلوبل وارمنگ سے جو ممالک متاثر نہیں وہ مسئلے کو سنجیدہ نہیں لے رہے۔

    تازہ ترین:  امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی: عمران خان

    عمران خان نے کہا آج بہت سے ملک معاملے کی سنجیدگی کو نہیں سمجھ رہے، دنیا کو سوچنا ہوگا گلوبل وارمنگ انفرادی نہیں اجتماعی مسئلہ ہے۔

    انھوں نے کہا میں آج طاقت ور ملکوں سے اپیل کرتا ہوں کہ اس مسئلے کو سنجیدگی سے لیں، یہ انسانی صلاحیت ہے کہ جب وہ کسی چیلنج کو قبول کرتا ہے تو وہ اسے پورا کر لیتا ہے۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا ہمارے دریاؤں کا 80 فی صد پانی گلیشیئرز سے آتا ہے، گلوبل وارمنگ کی وجہ سے 5 ہزار نئی جھیلیں وجود میں آ چکی ہیں، ہمارے گلیشیئرز انتہائی تیزی سے پگھل رہے ہیں، اسی لیے ہم نے بلین ٹری منصوبہ شروع کیا۔

    انھوں نے مزید کہا پاکستان نے گزشتہ 5 سال میں ڈیڑھ ارب درخت لگائے، آیندہ 10 سالوں میں مزید 10 ارب درخت لگانے کا منصوبہ ہے۔

  • امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی: عمران خان

    امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی: عمران خان

    نیویارک: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ نائن الیون کے بعد پاکستان کا دہشت گردی کی جنگ کا حصہ بننا تاریخی غلطی تھی، 2008 میں امریکا آ کر کہا تھا افغانستان کا کوئی جنگی حل نہیں، امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عمران خان نیو یارک میں فارن ریلیشن کونسل میں اظہار خیال کر رہے تھے، انھوں نے افغانستان اور دہشت گردی کے خلاف جنگ سے متعلق پاک امریکا تعلقات پر گہری نگاہ ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کا دہشت گردی کی جنگ کا حصہ بننا بڑی غلطی تھی، روس کے خلاف جنگ میں جہادیوں کو ہیرو بنایا گیا تھا، نائن الیون کے بعد پھر ہماری ضرورت پڑی، ہمیں کہا گیا جہادیوں کے خلاف جنگ کریں۔

    انھوں نے کہا کہ سوویت یونین کے خلاف جہاد کے لیے مجاہدین گروپس کو یک جا کیا، جنگ ختم ہونے پر امریکا نے اُن گروہوں کو پاکستان پر چھوڑ دیا، نائن الیون کے بعد امریکی جنگ کا حصہ بننا پاکستان کی سب سے بڑی غلطی تھی۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ امریکا نے گروہوں کو پہلے یہ بتایا غیر ملکی طاقتوں سے لڑنا جہاد ہے، اب امریکا کہتا ہے غیر ملکیوں سے نہ لڑنا جہاد ہے۔

    عمران خان نے کہا افغانستان کے حالات بہتر کرنا ہے، باڑ روکنا ہے تو 27 لاکھ مہاجرین واپس لے، افغان امن ڈیل پر دستخط ہونے والے تھے کہ ٹرمپ کے فیصلہ بدلنے کا پتا چلا، جنگ سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوگا، امریکا کو افغانستان میں امن کے لیے اپنی فوج نکالنا ہوگی، افغانستان 40 سال سے مشکل حالات سے گزر رہا ہے، اب امن کی ضرورت ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ افغانستان میں امن افغانوں کا حق ہے، طالبان آج 2010 سے زیادہ مضبوط ہیں، جب رچرڈ ہالبروک سے مذاکرات ہوئے تھے، دنیا کو معلوم ہونا چاہیے آج کے طالبان 2001 والے طالبان نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ افغان مسئلے کا واحد حل جنگ بندی اور مذاکرات ہیں، میرا نہیں خیال طالبان پورے افغانستان پر قبضہ کر سکتے ہیں۔

    انھوں نے کہا طالبان سے مذاکرات کی بحالی کے لیے ٹرمپ سے بات کروں گا، افغان ڈیل پر دستخط ہوتے تو میں طالبان قیادت اور افغان حکومت کی ملاقات کراتا، خواہش ہے امریکا کی جانب سے طالبان ڈیل ختم کرنے سے پہلے ہم سے مشاورت کر لی جاتی،  ہو سکتا ہے صدر ٹرمپ نے دہشت گرد حملے کی وجہ سے یہ قدم اٹھایا ہو، جب جنگ اور مذاکرات ساتھ ساتھ ہوں تو ایسے واقعات کا خدشہ رہتا ہے۔

    عمران خان نے کہا واضح کرنا چاہتا ہوں اسلام دو نہیں ایک ہے، انتہا پسند یا معتدل اسلام جیسی اصطلاحوں کو مسترد کرتا ہوں، اسلام اقلیتوں کو تحفظ دیتا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ ہم سایوں کے ساتھ امن پالیسی میں فوج کی حمایت حاصل رہی ہے، ہم کرتارپور کھول رہے ہیں، فوج ہمارے خلاف ہوتی تو مزاحمت کرتی، میں اشرف غنی سے بات اور مذاکرات کرتا ہوں، فوج کو کوئی اعتراض نہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کو 200 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا۔

    عمران خان نے کہا فوج نے سیکورٹی ایشوز کے باوجود حکومتی اقدامات کی حمایت کی، میں نے سادگی اختیار کی، پاک فوج نے اپنے بجٹ میں کٹوتی کی، پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار فوج نے دفاعی بجٹ میں کمی کا اعلان کیا۔

    ان کا کہنا تھا جمہوری حکومتوں میں اخلاقیات کی بنیاد پر حکمرانی ہوتی ہے، جمہوریت اخلاقی اقدار چھوڑ دے تو اختیار فوج کی جانب چلا جاتا ہے، جمہوری اقدار کے کرپٹ حکمرانوں کے باعث انھوں نے حق حکمرانی کھویا۔

    وزیر اعظم نے کہا چین نے 450 حکومتی اہل کاروں کو کرپشن پر جیل میں ڈالا، میری خواہش ہے میں بھی پاکستان میں ایساہی کرتا، کاش کرپٹ حکمرانوں کے ساتھ وہ کر سکتا جس طرح چین نے کیا، 30 سالوں میں 70 کروڑ افراد کو چین نے غربت سے نکالا، چین کا اصل فوکس تجارت پر ہے، چین نے ایسی کوئی ڈیمانڈ نہیں رکھی جس سے ہماری سالمیت کو خطرہ ہو، چین نے کبھی ہماری خارجہ پالیسی اور داخلی معاملات میں مداخلت نہیں کی۔

  • بھارت نے 80 لاکھ  کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، شاہ محمود قریشی

    بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے، شاہ محمود قریشی

    نیویارک: وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی جان بچانے والی دوائیں، خوراک تک میسر نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں شاہ محمود قریشی سے صدرانٹرنیشنل کرائسز گروپ نے ملاقات کی جس میں مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ بھارت نے 5 اگست سے مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو نافذ لگا رکھا ہے، بھارت نے 80 لاکھ کشمیریوں کو یرغمال بنا رکھا ہے۔

    وزیرخارجہ نے کہا کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی جان بچانے والی دوائیں، خوراک تک میسر نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی میڈیا، انسانی حقوق تنظیمیں بھارتی مظالم کا پردہ چاک کر رہی ہیں، خطےمیں دیرپا قیام امن کے لیے باہمی تنازعات کا حل ناگزیر ہے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں 50ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 50ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔

  • وزیراعظم سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل کی ملاقات

    وزیراعظم سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل کی ملاقات

    نیویارک: وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی حقیقی صورت حال پیش کرنے اور کشمیریوں کی آواز کو بلند کرنے میں اہم کردار ادا کرنے پر ایمنسٹی انٹرنیشنل کے کردار کو سراہا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں وزیراعظم عمران خان سے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے سیکریٹری جنرل کومی نائیڈو نے ملاقات کی جس میں مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے میں ایمنسٹی انٹرنیشنل کے کردار کوا سراہا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کشمیری نوجوانوں پر بھارتی فوج کی پیلٹ گنوں کے استعمال کے تباہ کن اثرات پر ایمنسٹی کی رپورٹ کو بھی سراہا۔

    سیکریٹری جنرل ایمنسٹی انٹرنیشنل نے وزیراعظم کو بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی تنظیموں کی عوام تک رسائی اور ان کے کام میں ڈالی جانے والی رکاوٹوں سے آگاہ کیا۔

    کومی نائیڈو نے کشمیر کو بولنے دو مہم کے تحت ایمنسٹی انٹرنیشنل کے اقدامات اور ماحولیات کے لیے ایمنسٹی کے کام سے بھی آگاہ کیا۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان سات روزہ دورے پر امریکا میں موجود ہیں جہاں وہ آج امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کریں گے اور 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی اجلاس سے خطاب کریں گے۔

  • مودی کی حماقت سے مقبوضہ کشمیر میں حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    مودی کی حماقت سے مقبوضہ کشمیر میں حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں، شاہ محمود قریشی

    نیویارک: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ مودی کی حماقت سے مقبوضہ کشمیر میں حالات مزید خراب ہوسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے نیویارک میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مودی کے اقدامات اقوام متحدہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، وزیراعظم جنرل اسمبلی میں کشمیریوں کا مقدمہ پیش کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے انڈیا چیپٹر نے رپورٹ میں بھارتی حکومت کی زیادتیوں کا ذکر کیا ہے، ایمنسٹی انڈیا چیپٹر کو سرگرمیاں جاری رکھنے کے لیے بھارتی عدالت سے رجوع کرنا پڑتا ہے، ان کے اکاؤنٹس بند کیے جاتے ہیں۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں لوگوں کو اسپتالوں تک رسائی میں مشکلات ہیں، وزیراعظم مقبوضہ کشمیر کی صورت حال دنیا کے سامنے پیش کرنے آئے ہیں۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ وزیراعظم نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کے مقبوضہ کشمیر میں کردار کو سراہا ہے، کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرنے پرلنزے گراہم کا شکریہ ادا کیا ہے، لنزے گراہم سے کشمیریوں کے لیے آواز بلند کرتے رہنے کی درخواست کی ہے۔

    انہوں نے کہا کہ افغانستان کے مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں ہے، درخواست کی طالبان سے مذاکرات کا عمل بحال کیا جائے، افغان امن عمل بحال نہ ہوا تو حالات مزید خراب ہوں گے۔

    شاہ محمود قریشی نے کہا کہ طالبان اور افغان حکومت کو بات چیت سے مستقبل کا فیصلہ کرنا ہوگا، امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد نے امن عمل میں پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا میں بھارت کے خلاف مظاہرے لوگ خود کررہے ہیں، پاکستانی، کشمیری کمیونٹی کو نیویارک میں مظاہرے کی اجازت مل گئی ہے، مظاہرے میں انسانی حقوق کی تنظیمیں بھی شریک ہوں گی۔

  • وزیراعظم عمران خان سے کشمیر اسٹڈی گروپ کے بانی کی ملاقات

    وزیراعظم عمران خان سے کشمیر اسٹڈی گروپ کے بانی کی ملاقات

    نیویارک : وزیراعظم عمران خان سے نیویارک میں کشمیر اسٹڈی گروپ کے بانی فاروق کتھواری نے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں کشمیراسٹڈی گروپ کے بانی فاروق کتھواری نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی اور مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا۔

    وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پوری دنیا پر مودی حکومت کا اصل چہرہ واضح ہوجائے گا۔ انہوں نے بھارت کے غیرقانونی تسلط اور انسانی حقوق کی پامالی کو مزید اجاگر کرنے کی تلقین بھی کی۔

    وزیراعظم اور کشمیراسٹڈی گروپ کے بانی کے درمیان ہونے والی ملاقات میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی نعیم الحق، ڈاکٹر ملیحہ لودھی، امریکا میں پاکستانی سفیر ڈاکٹراسد مجید خان سمیت سینئر افسران بھی موجود تھے۔

    وزیراعظم عمران خان 7 روزہ امریکا کے دورے پر ہیں، وزیراعظم کل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت دیگر رہنماؤں سے ملاقاتیں کریں گے اس کے علاوہ وہ 27 ستمبر کو اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی سے خطاب کریں گے۔

    مقبوضہ کشمیرمیں 49ویں روز بھی کرفیو

    واضح رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں آج مسلسل 49ویں روز بھی کرفیو برقرار ہے اور مواصلات کا نظام مکمل پر معطل ہے، قابض انتظامیہ نے ٹیلی فون سروس بند کررکھی ہے جبکہ ذرائع ابلاغ پرسخت پابندیاں عائد ہیں۔

    کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق مواصلاتی نظام کی معطلی، مسلسل کرفیو اور سخت پابندیوں کے باعث لوگوں کو بچوں کے لیے دودھ، زندگی بچانے والی ادویات اور دیگر اشیائے ضروریہ کی شدید قلت کا سامنا ہے۔