Tag: نیویارک

  • نیویارک میں ماہر بیکرز کا کمال، ادرک والی بریڈ سے پورا گاؤں بنا ڈالا

    نیویارک میں ماہر بیکرز کا کمال، ادرک والی بریڈ سے پورا گاؤں بنا ڈالا

    نیویارک میں ماہر بیکرز نے اپنے ہنر کا بے مثال کمال دکھاتے ہوئے جنجر بریڈ سے پورا گاؤں بنا ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک میں ماہر بیکرز نے کمال دکھا دیا، جنجر بریڈ سے بنی اشیا سے شہر کی ایسی سجاوٹ کی گئی کہ گھر سجانے کے ساتھ کھانے کو بھی جی للچاتا ہے۔

    جنجر بریڈ سے بنا یہ پورا قصبہ اب نمائش کے لیے پیش کیا جا رہا ہے، تاہم یہ رہنے کے لیے نہیں، بلکہ کھانے کے لیے تعمیر کیا گیا ہے۔

    دراصل امریکی ریاست نیویارک میں ماہر بیکرز کی جانب سے بریڈ سے بنائی گئی اشیا کی نمائش ہو رہی ہے، جس میں خوش خوراک دور دور سے خوب صورت فن پاروں کو دیکھنے کو پہنچ گئے ہیں۔

    جنجر بریڈ قصبے کے لیے 700 مکانات بنانے میں 4 ہزار پاؤنڈ کینڈی، ایک ہزار پاؤنڈ جنجر بریڈ اور تقریباً 6 ہزار انڈوں کی سفیدی استعمال کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ اس جنجر بریڈ گاؤں کو دنیا کے سب سے بڑے جنجربریڈ گاؤں کا اعزاز حاصل ہے جسے گنیز ورلڈ ریکارڈز نے بھی تسلیم کیا ہے، گزشتہ دو برس کرونا وبا کی وجہ سے یہ نمائش نیویارک میں منعقد نہیں ہو سکی تھی۔

    اس گاؤں کو ’جنجر بریڈ لین‘ کا نام دیا جاتا ہے، یہ شیف اور تخلیق کار جون لووچ کا شان دار کارنامہ ہے، جسے وہ ہر سال ڈیزائن کرتے، بیک کرتے اور تعمیر کرتے ہیں۔

    اس گاؤں میں 500 جنجر بریڈ گھر بنے ہوئے ہیں، جنھیں نہایت احتیاط کے ساتھ جیلی بین کی چھت کی ٹائلوں، کینڈی کین اور آئسنگ اسٹرکچرز کے ساتھ سجایا گیا ہے۔

  • سوٹ کیس میں عجیب چیز پھنسی دیکھ کر ایئرپورٹ انتظامیہ حیران رہ گئی

    سوٹ کیس میں عجیب چیز پھنسی دیکھ کر ایئرپورٹ انتظامیہ حیران رہ گئی

    نیویارک: امریکا میں ایئرپورٹ عملہ اس وقت شدید حیران ہو گیا جب انھوں ںے اسکیننگ مشین کے ذریعے ایک سوٹ کیس میں عجیب سی چیز پھنسی دیکھ لی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق 16 نومبر کو نیویارک میں ایئرپورٹ پر اورلینڈو جانے والے ایک مسافر کے بیگ کو جب چیک کیا گیا تو عملہ یہ دیکھ کر حیران رہ گیا کہ اس میں بلی کے سائز جتنی کوئی چیز پھنسی ہوئی ہے۔

    جب عملے کے ارکان نے سوٹ کیس کھلوایا تو اس میں واقعی ایک بلی ٹھونس کر رکھی گئی تھی، اور وہ کئی گھنٹوں سے بیگ کے اندر اسی حالت میں موجود تھی، لیکن خوش قسمتی سے اسے کوئی نقصان نہیں پہنچا تھا۔

    عملے کا کہنا تھا کہ اگر بلی اسی حالت میں پرواز کے دوران ہولڈ میں رہتی تو مر بھی سکتی تھی۔

    ایئرپورٹ کے ترجمان نے کہا کہ عملہ آئے دن غیر قانونی اسلحہ، اور دیگر غیر قانونی سامان کے کیسز سے تو ڈیل کرتا ہی رہتا ہے، تاہم اس قسم کا معاملہ واقعی منفرد تھا۔

    بعد ازاں ڈیلٹا ایئرلائن پر سفر کرنے والے مسافر کو تلاش کیا گیا، اور ان سے بلی کے بارے میں وضاحت مانگی گئی تو انھوں نے کہا کہ یہ ان کی بلی نہیں ہے، بلکہ کسی اور کی ہے۔

    اگرچہ مسافر کو پولیس کے حوالے نہیں کیا گیا، تاہم ان کی فلائٹ بلی کی وجہ سے چھوٹ گئی، اور انھیں اگلے دن جانا پڑا۔ عملے کا کہنا تھا کہ پالتو جانوروں کو ظاہر کیے بغیر ان کو ساتھ لے جانے کی اجازت نہیں ہے، پالتو جانوروں کی اسکریننگ بھی ایک الگ کمرے میں کی جاتی ہے۔

  • ویڈیوز: برفانی طوفان نے نیو یارک کے کچھ حصوں کو مفلوج کر دیا

    ویڈیوز: برفانی طوفان نے نیو یارک کے کچھ حصوں کو مفلوج کر دیا

    نیویارک: امریکی ریاست نیویارک کے مغربی علاقوں میں برفانی طوفان نے نظام زندگی منجمد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ایک خطرناک ’’لَیک ایفکٹ‘ والے برفانی طوفان نے جمعہ کو مغربی اور شمالی نیو یارک کے کچھ حصوں کو مفلوج کر دیا۔

    کچھ مقامات پر 4 فٹ سے زیادہ برف باری ہوئی، ماہرین کا کہنا ہے کہ ہفتے کی رات تک مزید برف گرنے کا امکان ہے، طوفان کے دوران برف صاف کرتے ہوئے 2 افراد برف میں دب کر ہلاک ہو گئے۔

    رپورٹس کے مطابق شہر بفیلو میں چار فٹ برف باری نے لوگوں کا گھروں سے نکلنا مشکل کر دیا، لوگ گھروں میں محصور ہو چکے ہیں، شاہراہیں اور پارک برف سے ڈھک گئے۔

    شہر کے گورنر نے ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، محکمہ موسمیات نے کہا ہے کہ آئندہ دو روز میں مزید برف باری کی پیش گوئی ہے، انتظامیہ نے لوگوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کر دی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ لیک ایفکٹ والے طوفانوں کے اثرات بہت ہی متنوع ہوتے ہیں، جب گرم جھیلوں کے اوپر سے ٹھنڈی ہوائیں گزرتی ہیں تو، ہواؤں کی نچلی لہر جھیل سے بخارات اٹھا لیتی ہے جو اوپری لہر میں جا کر برف بن جاتے ہیں، برف والی یہ ہوائیں پھر آگے جا کر مختلف مقامات پر برف گرا دیتی ہیں۔

    یہی وجہ ہے کہ جمعہ کو بفیلو کے کچھ حصوں میں تو چار فٹ برف گری، جب کہ کچھ حصوں میں صرف چند انچ کی برف باری ہوئی۔

  • سوٹ بوٹ پہنے شخص نے لوگوں کے دل دہلا دیے (ویڈیو وائرل)

    سوٹ بوٹ پہنے شخص نے لوگوں کے دل دہلا دیے (ویڈیو وائرل)

    امریکا میں اس وقت ایک سوٹڈ بوٹڈ شخص نے لوگوں کے دل دہلا دیے جب وہ بارش سے بچنے کے لیے 23 منزلہ عمارت کی چھت پر کھڑکیوں سے باہر بنے دریچوں پر بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے چھلانگیں مارتا ہوا ایک فلیٹ سے دوسرے فلیٹ تک جانے لگا۔

    اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر منگل کو وائرل ہو گئی ہے، جس میں لوگوں نے نیویارک کی مشہور بلند و بالا عمارت کے چھجوں پر ایک شخص کو بے خوفی سے چھلانگیں مارتے دیکھا، اور اس نے سوٹ بوٹ اور ٹائی پہنی ہوئی تھی۔

    معلوم ہوا ہے کہ یہ دراصل 60 سالہ جو سمیزاسکی تھے، وہ مین ہٹن کی اس عمارت کے ڈائریکٹر آف آپریشن تھے، انھوں نے میڈیا کو بتایا کہ وہ اپنی ہی وائرل ویڈیو کو دیکھ کر بہت حیران ہوئے، کیوں کہ وہ تو صرف اپنا کام کر رہے تھے، اور لوگوں نے کچھ اور سمجھ لیا۔

    دراصل سمیزاسکی 23 ویں منزل پر ایک کھڑکی سے چھت پر چڑھ کر ایک رہائشی کی اسکائی لائٹ (چھت پر روشنی کے لیے بنائی گئی جگہ جس میں شیشہ لگا ہوتا ہے) کو چیک کرنے کے لیے گیا تھا، کیوں کہ وہ بارش میں رِسنے لگا تھا۔

    ویڈیو دیکھنے پر ایسا معلوم ہوتا ہے جیسے جیمز بانڈ فلم کا کوئی منظر ہو، یا کوئی سرپھرا مزے لینے کے لیے جان خطرے میں ڈال کر اسٹنٹ کھیل رہا ہو۔

    تاہم، سمیزاسکی نے بتایا کہ خطرے کی کوئی بات نہیں تھی، یہ ویڈیو میں جتنا خطرناک نظر آ رہا ہے حقیقتاً اتنا خطرناک نہیں، اور وہ بالکل محفوظ تھے۔

  • کرایہ مانگنے پر نوجوان لڑکوں نے ٹیکسی ڈرائیور کو قتل کردیا

    کرایہ مانگنے پر نوجوان لڑکوں نے ٹیکسی ڈرائیور کو قتل کردیا

    امریکا میں ایک ٹیکسی ڈرائیور کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنا کر ہلاک کرنے والے 2 ملزمان کو گرفتار کرلیا گیا، بقیہ ملزمان کی تلاش جاری ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق یہ واقعہ نیویارک سٹی میں پیش آیا جس کی ویڈیو بھی موجود ہے جو پولیس نے حاصل کرلی ہے۔

    52 سالہ ٹیکسی ڈرائیور نے 5 نوجوان مسافروں کے ایک گروپ کو ان کی منزل پر پہنچایا لیکن اسے کرایہ دینے کے بجائے نوجوانوں نے اس سے لوٹ مار کی۔

    مشتعل ٹیکسی ڈرائیور نے ان کا پیچھا کیا تو ملزمان نے اسے تشدد کا نشانہ بنایا، اسے لاتیں اور مکے مارے یہاں تک ڈرائیور بے ہوش کر گر پڑا اور اس کی موت واقع ہوگئی۔

    واقعے کے بعد 2 ملزمان نے خود ہی پولیس کے پاس پہنچ کر سرینڈر کردیا، بقیہ 3 ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ٹیکسی میں بیٹھنے والے مسافروں میں نوجوان لڑکیاں بھی شامل تھیں۔

    دا نیویارک اسٹیٹ فیڈریشن آف ٹیکسی ڈرائیورز نے ملزمان کے بارے میں اطلاع دینے والے کے لیے 15 ہزار ڈالر کا انعام رکھا ہے، مقتول کی بیوہ اور 4 بچوں کی بھی مقامی حکومت کی جانب سے دیکھ بھال کی جارہی ہے۔

  • 3 سالہ بچہ 29 ویں منزل سے گر کر ہلاک

    3 سالہ بچہ 29 ویں منزل سے گر کر ہلاک

    امریکی شہر نیویارک میں ایک 3 سالہ بچہ ہائی رائز بلڈنگ کی 29 ویں منزل سے گر کر ہلاک ہوگیا، پولیس واقعے کی تفتیش کر رہی ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق اندوہناک حادثہ نیویارک کے علاقے مین ہٹن کی ایک بلند و بالا عمارت میں پیش آیا، 3 سالہ بچہ 29 ویں منزل کی کھڑکی سے پھسلا اور تیسری منزل پر موجود ایک شیڈ پر جا گرا۔

    بچے کو فوری طور پر اسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹرز نے اس کی موت کی تصدیق کردی۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ انہوں نے بچے کی ماں کو چیختے چلاتے ہوئے سیکیورٹی بوتھ کی طرف بھاگتے ہوئے دیکھا جس کے بعد انہیں حادثے کا علم ہوا، اس وقت وہاں موجود ہر شخص تیسری منزل پر بچے تک پہنچنا چاہتا تھا۔

    ایک پڑوسی کے مطابق حادثے سے چند لمحے قبل انہوں نے والدین کو آپس میں بحث و تکرار میں الجھے سنا تھا، بچے کے والدین کے درمیان بحث روزانہ کا معمول تھی۔

    پولیس حادثے کی مزید تفتیش کر رہی ہے، اس بات کی بھی تفتیش کی جارہی ہے کہ آیا یہ محض حادثہ تھا یا پھر واقعے کے وقت کوئی بالغ شخص بچے کے قریب کھڑا تھا۔

  • بلڈوزر نے 100 سے زائد بائیکیں کچل ڈالیں، ویڈیو وائرل

    بلڈوزر نے 100 سے زائد بائیکیں کچل ڈالیں، ویڈیو وائرل

    نیویارک: امریکا میں بلڈوزر نے 100 سے زائد بائیکیں کچل ڈالیں، اس واقعے کی ویڈیو وائرل ہو گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک سٹی کے میئر نے سڑکوں کو محفوظ بنانے کے لیے سو سے زیادہ غیر قانونی بائیکوں کو بلڈوزر سے کچلوا دیا۔

    میئر ایرک ایڈمز نے حال ہی میں شہر میں سیکڑوں غیر قانونی اور خطرناک بائیکوں کو بلڈوزر کے ذریعے تباہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔

    نیویارک میں سڑکوں کو محفوظ بنانے کی کوشش میں ڈرٹ بائیکس (ناہموار اور سخت زمین پر چلائی جانے والی بائیکیں) اور اے ٹی ویز کو ضبط کر کے تباہ کر دیا گیا۔

    غیر قانونی گاڑیوں کے مالکان اور انھیں چلانے والے شہریوں کو ایک واضح پیغام دینے کے لیے شہر کے میئر نے دسیوں غیر قانونی موٹر سائیکلوں کو بلڈوزر سے کچلنے کی ویڈیو ٹویٹ کر دی۔

    میئر نے ٹویٹ کیا کہ ’آپ ہمارے محلوں کو دہشت زدہ کرنا چاہتے ہیں؟ اگر ایسا ہے تو آپ کچل دیے جائیں گے۔‘ اس ویڈیو کلپ کو اب تک 18 لاکھ سے زیادہ لوگ دیکھ چکے ہیں۔

    نیویارک سٹی کے میئر نے کہا کہ انفورسمنٹ کمپین کے دوران تقریباً 900 بائیکس اور ATVs کو ضبط کیا گیا، ان میں سے تقریباً 90 فی صد کو 2021 میں پکڑا گیا تھا۔ انھوں نے یہ بھی کہا کہ ان میں سے زیادہ تر غیر دستاویزی بائیکیں تھیں اور اکثر غیر بیمہ شدہ ڈرائیورز چلاتے ہیں۔

    میئر کے مطابق یہ گاڑیاں اکثر آس پاس کے مضافاتی علاقوں سے چوری کی جاتی ہیں اور ATVs یا ڈرٹ بائک چلانے والے گروہ انھیں شہر میں مقامی لوگوں کو خوف زدہ کرنے کے لیے استعمال کرتے ہیں۔

    میئر نے کہا کہ ان میں سے بہت سے بائیک والوں کے پاس انشورنس نہیں ہے، اگر وہ کسی کو اس سے زخمی کرتے ہیں، تو زخمی شخص پر طبی اخراجات کا بوجھ بھی پڑ جاتا ہے۔

  • نیویارک میں سکھوں پر حملہ کرنے والے 2 افراد گرفتار

    نیویارک میں سکھوں پر حملہ کرنے والے 2 افراد گرفتار

    واشنگٹن: امریکی شہر نیویارک میں سکھوں پر حملہ کرنے کے جرم میں 2 افراد کو گرفتار کیا ہے، ملزمان میں سے ایک کی عمر 19 سال ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق نیویارک پولیس نے شہر میں سکھوں پر دو الگ الگ حملوں کے سلسلے میں دو افراد کو گرفتار کیا ہے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ایک 19 سالہ شخص ورنون ڈگلس کو جمعرات کو ایک 70 سالہ شخص پر 3 اپریل کو مبینہ طور پر حملہ کرنے کے الزام میں گرفتار کیا گیا تھا۔

    حملے کی تفتیش نیویارک پولیس کی کرائم ٹاسک فورس نے کی تھی اور ڈگلس پر مبینہ طور سے ہیٹ کرائم کرنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔

    پولیس نے منگل کو اسی رچمنڈ ہل کے علاقے میں دو سکھ افراد پر حملے کے فوراً بعد 20 سالہ ہجکیاہ کولمین کو گرفتار کیا تھا، کولمین اور ایک دیگر شخص نے دونوں افراد کی پگڑی اتاری، حملہ کیا اور انہیں لوٹ لیا۔

    دوسرا حملہ ایک احتجاجی مظاہرے کے دو دن بعد ہوا۔ نیویارک کے کئی لیڈرز نے سکھوں پر مبینہ حملوں کی مذمت کی ہے۔

  • اسٹور کی بہادر ملازم چوروں سے الجھ گئی

    اسٹور کی بہادر ملازم چوروں سے الجھ گئی

    امریکا میں ایک بہادر اسٹور ملازم، اسٹور میں واردات کی نیت سے داخل ہونے والے 3 افراد سے بھڑ گئی، چور جاتے جاتے 3 ہزار ڈالرز کا سامان لے اڑے۔

    یہ واردات امریکی شہر نیویارک کے علاقے مین ہٹن میں واقع ایک اسپا میں پیش آئی، سی سی ٹی وی فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ تین ماسک پہنے افراد ایک ایک کر کے اسپا میں داخل ہوتے ہیں اور مختلف شیلفس کی طرف بڑھتے ہیں۔

    لیکن اگلے ہی لمحے ان کا انداز جارحانہ ہوجاتا ہے اور وہ چیزیں اٹھا کر اپنی جیبوں میں ڈالنا شروع کردیتے ہیں۔

    اس دوران ایک اسٹور ملازم ان کی طرف بڑھتی ہے اور ایک شخص سے الجھتی ہے جس کے دوران کچھ چیزیں نیچے گر جاتی ہیں۔

    مداخلت دیکھ کر تینوں اچکے دروازے کی طرف بھاگتے ہیں، اسٹور کی ملازم بھی ان کے پیچھے بھاگتی ہے تاہم کسی کو بھی پکڑنے میں ناکام رہتی ہے۔

    اسپا انتظامیہ کا کہنا ہے کہ چور اپنے ساتھ 3 ہزار ڈالرز (5 لاکھ 44 ہزار سے زائد پاکستانی روپے) کی اشیا لے گئے ہیں لیکن خوش قسمتی سے اسپا میں موجود تمام افراد محفوظ رہے۔

    واقعے کے تمام شواہد بشمول سی سی ٹی وی فوٹیجز پولیس کے حوالے کردی گئی ہیں۔

  • پیٹرول پمپس پر بائیڈن کے اسٹیکر کس نے لگائے؟

    پیٹرول پمپس پر بائیڈن کے اسٹیکر کس نے لگائے؟

    واشنگٹن: امریکا میں پیٹرول کی قیمتوں میں انتہائی اضافے پر امریکی بلبلا اٹھے ہیں، ناراض امریکیوں نے پیٹرول پمپوں پر صدر جو بائیڈن کے اسٹیکرز چسپاں کر دیے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جو بائیڈن کی پالیسیوں سے تنگ آ گئے ہیں، امریکیوں کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن کی پالیسیوں کے باعث ملک پیٹرول اور ایندھن کی آزادی سے محروم ہو گیا ہے، کیوں کہ وہ زیادہ قیمتوں کے ذریعے زیادہ ٹیکس وصول کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    امریکی عوام نے پیٹرول پمپوں پر بائیڈن کے اسٹیکرز چسپاں کر کے ملک میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے پر ناراضگی اور تشویش ظاہر کی ہے، اور انھیں یہ یاد دلانے کی کوشش کی گئی ہے کہ بڑھتی قیمتوں کا ذمہ دار کون ہے۔

    ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کے بعد پورے ملک بالخصوص ڈیموکریٹ پارٹی کے گڑھ نیویارک کے پیٹرول پمپوں پر ایسے اسٹیکرز لگائے گئے ہیں، جن پر صدر بائیڈن، ایندھن کی قیمتوں کی جانب اشارہ کر رہے ہیں اور اس کے نیچے لکھا ہے کہ ‘یہ میرا کام ہے’۔

    ان اسٹیکرز سے ایندھن کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر امریکیوں کی ناراضگی کا پتا چلتا ہے، اگرچہ پمپ مالکان کی جانب سے اس کی مخالفت کی گئی ہے تاہم بڑھتی قیمتوں سے سخت پریشان موٹر سائیکل چلانے والوں نے گیس پمپوں پر یہ اسٹیکرز لگا کر احتجاج کرنے کا انوکھا طریقہ ڈھونڈا۔

    امریکا میں 24 گیلن ریگولر گیس کی قیمت 120 ڈالر تک پہنچ گئی، جس نے لوگوں میں بے چینی کی سطح کو بڑھا دیا ہے، اور امریکیوں کو روز مرہ اخراجات میں کٹوتی کرنی پڑ رہی ہے۔