Tag: نیویارک

  • ایک سیکنڈ کی ویڈیو نے ٹک ٹاکر کو کینسر سے بچا لیا

    ایک سیکنڈ کی ویڈیو نے ٹک ٹاکر کو کینسر سے بچا لیا

    ویڈیو شیئرنگ سوشل ایپ ٹک ٹاک آج کل اکثر افراد کی پسندیدہ ایپ ہے، ایک امریکی ٹک ٹاکر کا کہنا ہے کہ ٹک ٹاک اس کی جان بچانے کا سبب بن گئی۔

    ایلکس گرس وولڈ نامی اس ٹاک ٹاکر نے اپنی روزمرہ زندگی کی ایک ویڈیو ٹک ٹاک پر شیئر کی تھی۔ ویڈیو دیکھنے کے دوران اس کے 2 فالوورز نے اس کی پشت پر کچھ تلوں کی نشاندہی کی اور کہا کہ یہ کینسر کا سبب بننے والے تل ہوسکتے ہیں۔

    ایلکس کا کہنا ہے کہ اس نے ان پیغامات کو نظر انداز کردیا اور روز مرہ کی مصروفیات جاری رکھیں، لیکن اس کے ذہن میں اپنے فالوورز کی بات بیٹھ گئی۔

    دونوں فالوورز نے کہا تھا کہ کینسر کا امکان پیدا کرنے والے تل ایک خاص شکل کے ہوتے ہیں اور یہ تل اسی شکل کے ہیں لہٰذا ایلکس کو ڈاکٹر کے پاس جانا چاہیئے۔

    بالآخر کچھ دن بعد ایلکس ڈاکٹر کے پاس گیا تو ڈاکٹرز نے اس کے فالوورز کی بات کی تصدیق کردی، ڈاکٹر نے کہا کہ یہ تل جلدی کینسر کی علامت ہیں۔

    ایلکس نے ان تلوں کو ختم کروانے کا پروسیجر کروایا تو اس دوران اس کی جلد پر مزید تل ابھر آئے، ڈاکٹرز نے انہیں بھی ریموو کردیا، ساتھ ہی اس کی پشت کی جلد کا مزید حصہ بھی کاٹا گیا تاکہ بائیوپسی کر کے کینسر کی تصدیق کی جاسکے۔

    ایلکس کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ان دونوں فالوورز کا بے حد شکر گزار ہے جن کی وجہ سے اس کی جان بچ گئی۔

  • وبا میں پیانو بجانے والی خاتون کی نوکری گئی تو ان کی انگلیوں نے ایک اور جادو کر دکھایا

    وبا میں پیانو بجانے والی خاتون کی نوکری گئی تو ان کی انگلیوں نے ایک اور جادو کر دکھایا

    نیویارک: کرونا وبا کے دوران نیویارک کی ایک پیانو بجانے والی خاتون کی نوکری گئی تو ان کی انگلیوں نے ایک اور جادو کر دکھایا اور لوگوں کو حیران کر دیا۔

    مشہور وائلنسٹ اِتزاک پرلمین کی 51 سالہ بیٹی نواہ پرلمین فروسٹ نے 6 سال کی عمر میں پیانو کے سبق لینا شروع کیے تھے، اور وہ کارنیگی ہال اور لنکن سینٹر میں 35 سال تک پیشہ ورانہ طور پر پیانو بجاتی رہیں، تاہم دو سال قبل کرونا وبا کی وجہ سے گھر تک محدود ہو گئیں اور نوکری بھی چلی گئی۔

    تاہم نوکری ختم ہونے کے بعد فراسٹ نے آن لائن بیکنگ اور فروسٹنگ کی کلاسیں لیں، اور پھر دوستوں اور خاندان والوں کے لیے کیک بنانے شروع کیے، خاتون نے اس کے بارے میں کہا "میں نے نہیں سوچا تھا کہ میں واقعی میں کچھ بھی بیچنے جا رہی ہوں۔”

    فراسٹ نے کیک اور اس پر آئسنگ سے بنے ہوئے رنگین اور نہایت دل کش نظر آنے والے پھول بنانے میں اتنی مہارت دکھائی کہ لوگ ان کے کیک دیکھ کر حیران رہ جاتے، ان کے تیار کردہ کیک خوب صورت گل دستے کی مانند نظر آتے۔

    فراسٹ نے کہا میں نے ہمیشہ خوب صورت چیزوں کو دیکھنا پسند کیا ہے، میں نے آرٹ کی تاریخ میں بھی تعلیم حاصل کی، اس لیے میں نے اپنے اس علم کو کام میں لا کر آزمایا، اور پھر دوستوں اور خاندان والوں کے نہایت اصرار پر انسٹاگرام پر کیک کی تصاویر پوسٹ کیں، اور دسمبر 2020 تک اس نے ایک چھوٹے سے کاروبار کی شکل اختیار کر لی۔

    فراسٹ کے کیک کی قیمت تقریباً 80 ڈالر سے لے کر 200 ڈالر تک ہے، انھوں نے کہا لوگوں نے شروع میں مجھ سے کہا آپ بہت کم چارج کر رہی ہیں، میں نے کہا یہ میرا کیک ہے اور میں اتنی قیمت ہی لوں گی۔

    لوگوں کو یہ ڈر لاحق ہوا کہ کرونا وبا ختم ہونے کے بعد جب زندگی معمول پر آ جائے گی تو کیا فراسٹ کیک بنانا چھوڑ کر واپس اسٹیج پر چلی جائیں گی؟ فراسٹ نے کہا میرے کیک سے لوگ اتنا لطف اٹھاتے ہیں کہ میں اب اسے چھوڑنا پسند نہیں کروں گی، کیک بنانا بھی موسیقی کی طرح تقریباً تاثراتی ہے، میں تخلیق کے اس طرح کے احساس سے لطف اندوز ہو رہی ہوں۔

  • بٹ کوائن کی سب سے بڑی چوری کس نے کی؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    بٹ کوائن کی سب سے بڑی چوری کس نے کی؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں گے

    نیویارک: امریکا میں 6 برس قبل بٹ کوائن کی اب تک کی ہونے والی سب سے بڑی چوری کا معمہ حل ہو گیا، محکمہ انصاف نے منگل کو بتایا کہ اس نے ساڑھے 3 ارب ڈالر مالیت کے چوری شدہ بٹ کوائن ضبط کر لیے ہیں، اور ایک شادی شدہ جوڑے کو گرفتار کر لیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے منگل کی صبح مین ہٹن میں نیویارک کے ایک جوڑے کو گرفتار کیا ہے، جس پر کرپٹو کرنسی کو لانڈرنگ کرنے کا الزام ہے، ان ہیکرز نے چھ سال قبل بٹ کوائن کی چوری کی بڑی واردات کی تھی۔

    امریکی حکام کے مطابق اس چوری کے پیچھے ایک آدمی اور اس کی بیوی کا ہاتھ ہے، 34 سالہ اِلیا لکٹینسٹائن، اور اس کی 31 سالہ بیوی ہیدر مورگن نے ایک لاکھ 19 ہزار 754 بٹ کوائن چرائے تھے، یہ چوری 2016 میں ہانگ کانگ میں واقع بِٹ فنیکس سے کی گئی تھی، جو دنیا کے بڑے ورچوئل کرنسی ایکسچینجز میں سے ایک ہے۔

    رپورٹ کے مطابق دونوں نے غیر قانونی طور پر حاصل ہونے والی رقم سے سونا، نان فنجیبل ٹوکنز اور پانچ سو ڈالر کا والمارٹ کا گفٹ کارڈ لیا تھا، دونوں نے عوام کے سامنے اپنی جعلی شناخت ظاہر کی ہوئی تھی، مرد عرف کے طور پر ‘ڈچ’ جب کہ خاتون ’ریزل خان‘ عرف استعمال کرتی تھی اور خود کو ریپ گلوکارہ کہتی تھی۔

    نائب اٹارنی جنرل لیسا موناکو کا کہنا ہے کہ یہ امریکی محکمہ صحت کی سب سے بڑی مالی کارروائی ہے، اس گرفتاری سے ظاہر ہوتا ہے کہ ہم کرپٹو کرنسی کو منی لانڈرنگ کے لیے محفوظ پناہ گاہ یا اپنے مالیاتی نظام کے اندر لاقانونیت کا علاقہ نہیں بننے دیں گے۔

    نیو یارک کی وفاقی عدالت میں ہونے والی ابتدائی پیشی کے دوران امریکی مجسٹریٹ جج ڈیبرا فری مین نے لکٹینسٹائن کو 50 لاکھ ڈالر اور مورگن کو 30 لاکھ ڈالر کی ضمانت پر رہا کرنے کا حکم دے دیا۔

  • آن لائن کرسی خریدنے والی خاتون کو شدید دھچکا

    آن لائن کرسی خریدنے والی خاتون کو شدید دھچکا

    آن لائن شاپنگ بعض اوقات ایک ناخوشگوار تجربہ ثابت ہوسکتی ہے، جس کا ایک اور ثبوت حال ہی میں نیویارک کی رہائشی ایک خاتون نے دیا ہے۔

    مریم نامی ان خاتون نے ٹک ٹاک پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے۔

    ویڈیو میں انہوں نے بتایا ہے کہ انہوں نے آن لائن ایک خوبصورت مخملی کرسی فروخت کے لیے دیکھی، جو ان کے دل کو اس قدر بھائی کہ انہوں نے فوراً ہی اسے آرڈر کردیا۔

    تاہم جب وہ ان کے پاس پہنچی تو جو چیز ڈبے سے نکلی وہ اسے دیکھ کر حیران ہوگئیں۔

    وہ کرسی تو بالکل ویسی ہی تھی جیسی انہوں نے دیکھی تھی، مخملی کور کے ساتھ سنہری ہتھے اور پشت، بس یہ کرسی منی ایچر تھی یعنی بچوں کے کھیلنے کی چیز یا گڑیا کے گھر میں سجائی جانے والی کرسی معلوم ہورہی تھی۔

    اس غیر متوقع ڈیلیوری پر مریم کو بے حد صدمہ پہنچا اور انہوں نے یہ واقعہ ٹک ٹاک پر شیئر کیا۔

    سوشل میڈیا صارفین نے مریم کے ساتھ افسوس کا اظہار کرتے ہوئے آن لائن خریداری کو ایک بار پھر ناقابل بھروسہ قرار دیا، کچھ صارفین کا کہنا تھا کہ انہوں نے بھی ملتے جلتے واقعات کی وجہ سے آن لائن خریداری کرنے سے توبہ کرلی ہے۔

  • بوسٹر ڈوز لگوانے پر 100 ڈالر

    بوسٹر ڈوز لگوانے پر 100 ڈالر

    نیویارک: امریکی شہر نیویارک میں اب بوسٹر ڈوز لگوانے پر شہریوں کو 100 ڈالر بھی ملیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک سٹی کے میئر بل ڈی بلاسیو نے اومیکرون سے محفوظ رہنے کے لیے کرونا ویکسین کی بوسٹر ڈوز لگوانے والے شہریوں کے لیے 100 ڈالر انعام کا اعلان کیا ہے۔

    نیویارک کے سٹی میئر نے یہ اعلان شہریوں کی جانب سے عدم دل چسپی دیکھتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ شہریوں کی حوصلہ افزائی بھی ضروری ہے۔

    کرونا کے خلاف جنگ میں نیویارک شہر کی جانب سے یہ تازہ ترین مالی ترغیب کا اعلان اس وقت کیا گیا ہے جب شہر کرونا وائرس کے اومیکرون ویرینٹ کے زبردست پھیلاؤ کی وجہ سے کیسز میں بہت زیادہ اضافے سے نمٹ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا میں کرونا کی نئی تبدیل شدہ شکل اومیکرون بجلی کی رفتار سے پھیل رہا ہے جس کی زد میں آ کر ایک غیر ویکسین شدہ شخص کا انتقال بھی ہو گیا ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ اومیکرون سے بچنے کا واحد حل ویکسینیشن ہے، جن شہریوں نے ویکسین کے ٹیکوں کا کورس مکمل کر لیا ہے اب انھیں بوسٹر ڈوز لگوانے کی ترغیب دی جا رہی ہے اور کہیں کہیں سختی سے عمل درآمد بھی کرایا جا رہا ہے۔

    نیویارک میں کرونا کے نئے کیسز کے باعث دوبارہ پابندیاں بھی نافذ کی جا رہی ہیں۔

  • جلتی ہوئی عمارت کی پانچویں منزل سے لڑکوں نے اپنی جان کیسے بچائی؟ دل دہلا دینے والی ویڈیو

    جلتی ہوئی عمارت کی پانچویں منزل سے لڑکوں نے اپنی جان کیسے بچائی؟ دل دہلا دینے والی ویڈیو

    امریکی شہر نیویارک میں آتشزدگی کا شکار عمارت سے 2 نوجوان لڑکوں نے پائپ کے ذریعے چھلانگ لگا کر اپنی جانیں بچائیں، دونوں لڑکے معمولی طور پر زخمی بھی ہوئے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک کے علاقے مین ہٹن میں واقع اس عمارت میں الیکٹرک بائیک کی بیٹریز کی وجہ سے آگ بھڑکی۔

    نیویارک فائر ڈپارٹمنٹ کے مطابق آتشزدگی سے 1 شخص ہلاک جبکہ 1 خاتون زخمی ہوئیں جنہیں اسپتال منتقل کردیا گیا، جلتی ہوئی منزل پر 2 لڑکے بھی پھنس گئے جو اپنی جان بچاتے ہوئے زخمی ہوئے۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک لڑکا پانچویں منزل کی کھڑکی سے لٹک رہا ہے، مذکورہ فلور پر گہرا سیاہ دھواں پھیلا ہوا ہے۔

    لڑکا برابر میں موجود پائپ تک پہنچ جاتا ہے اور اسی دوران دوسرا لڑکا کھڑکی تک آتا ہے۔ اسی دوران کھڑکی میں آگ بھڑکتی ہوئی دکھائی دیتی ہے۔

    دونوں لڑکے پائپ کے ذریعے پھسلتے ہوئے نیچے تک آتے ہیں جہاں ریسکیو عملہ فوری طور پر انہیں اپنی نگرانی میں لے لیتا ہے۔

    پائپ سے نیچے اترنے کی وجہ دونوں لڑکے معمولی طور پر زخمی بھی ہوئے ہیں جنہیں اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔

  • نیویارک: کام پر جانا ہے تو ویکسین لگوانی ہوگی

    نیویارک: کام پر جانا ہے تو ویکسین لگوانی ہوگی

    نیویارک: امریکی شہر میں نجی شعبوں کے ملازمین کے لیے ویکسین لازمی قرار دے دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک شہر کے میئر نے اعلان کیا ہے کہ اگر نیویارک کے باشندے کام پر جانا چاہتے ہیں تو انھیں ویکسین لگوانے کی ضرورت ہوگی۔

    نیویارک کے میئر بل ڈی بلاسیو نے کہا کہ نیویارک میں نجی شعبوں کے ملازمین کے لیے کرونا ویکسینیشن لازمی کر رہے ہیں، شہر میں فیصلے کا اطلاق 27 دسمبر سے ہوگا۔

    بل ڈی بلاسیو نے میڈیا کو بتایا کہ پبلک سیکٹر کے ملازمین کے لیے پہلے ہی ویکسینیشن لازمی کی گئی تھی، لیکن اس مینڈیٹ کو اب نجی شعبے کے تمام ملازمین تک بڑھا دیا گیا ہے۔

    انھوں نے کرونا ویکسینیشن کی ضرورت کے حوالے سے چند وجوہ کا بھی ذکر کیا، میئر نے کہا ہمیں اب ایک نئے ویرینٹ کے طور پر اومیکرون کا سامنا ہے، ہمارے پاس ٹھنڈا موسم بھی ہے جو واقعی ڈیلٹا ویرینٹ کے ساتھ نئے چیلنجز پیدا کرنے والا ہے، اور ہمارے پاس چھٹیوں کے اجتماعات بھی ہیں۔

    میئر کا کہنا تھا کہ نیویارک پہلا امریکی شہر ہوگا جس نے نجی شعبے کے کارکنوں کے لیے ویکسین کا حکم دیا ہے جس سے تقریباً ایک لاکھ 84 ہزار کاروبار متاثر ہوں گے۔

    واضح رہے کہ پبلک سیکٹر کے کارکنوں کے لیے ویکسین مینڈیٹ کو، جو اس موسم خزاں کے شروع میں نافذ ہوا تھا، مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا، اور کچھ ملازمین نے اپنی ملازمتیں بھی چھوڑیں، تاہم پالیسی کے جواب میں ویکسینیشن کی شرح بڑھ گئی ہے۔

  • امریکا کے کس شہر میں گوگل 2 ارب ڈالرز سے بھی مہنگا آفس بنانے جا رہا ہے؟

    امریکا کے کس شہر میں گوگل 2 ارب ڈالرز سے بھی مہنگا آفس بنانے جا رہا ہے؟

    نیویارک: گوگل امریکی شہر نیویارک میں‌ نیا آفس بنانے جا رہا ہے جو 2 ارب ڈالر سے زائد قیمت کا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق دنیا میں سب سے زیادہ استعمال کیے جانے والے سرچ انجن گوگل نے 2.1 ارب ڈالرز میں اپنا نیا دفتر خریدنے کا اعلان کیا ہے۔

    گوگل اربوں روپے کی مالیت کا آفس امریکی شہر نیویارک کے علاقے مین ہیٹن میں خرید رہا ہے، مین ہیٹن کے ویسٹ سائیڈ پر نئی عمارت کی خریداری کا یہ معاہدہ کرونا کی عالمی وبا کے آغاز کے بعد سے بڑا معاہدہ ہے جو کہ امریکی تاریخ کی سب سے مہنگی ڈیل بھی ہے۔

    گوگل کا کہنا ہے کہ وہ 2023 کے وسط تک مین ہیٹن میں سینٹ جان ٹرمینل کھولنے کا ارادہ رکھتا ہے، یہ آفس نیویارک ہیڈکوارٹر کے طور پر کام کرے گا۔

    گوگل کے مطابق نیویارک سٹی میں گوگل کے ملازمین کی تعداد 12 ہزار ہے، جو کیلیفورنیا آفس کے بعد گوگل کی دوسری سب سے بڑی افرادی قوت ہے۔

    ایک طرف کمپنی کرونا کے بعد ملازمین کے لیے نئی عمارت خرید رہی ہے، وہیں کمپنی مبینہ طور پر ان ملازمین کی تنخواہوں میں کٹوتی کرنے پر غور بھی کر رہی ہے، جو مستقل طور پر آن لائن کام کرنے کا انتخاب کرتے ہیں، تاہم گوگل نے اپنے کارکنوں کی دفتر میں واپسی اگلے جنوری تک مؤخر کر دی ہے۔

    واضح رہے کہ گوگل، فیس بک، ایپل، ایمازون ڈاٹ کام اور دیگر ٹیک کمپنیاں حالیہ برسوں میں امریکا میں سب سے مہنگی جگہوں کو کرائے پر لیتی یا انھیں خریدتی دکھائی دی ہیں۔

  • پولیس اہلکار نے ٹرین آنے سے پہلے جان پر کھیل کر شہری کو بچا لیا

    پولیس اہلکار نے ٹرین آنے سے پہلے جان پر کھیل کر شہری کو بچا لیا

    واشنگٹن: امریکی شہر نیویارک میں ایک پولیس افسر نے جان پر کھیل کر ایک بوڑھے شخص کی جان بچا لی جو چکرا کر ٹرین کے ٹریک پر گر گیا تھا۔

    سوشل میڈیا پر نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ کی جانب سے پوسٹ کی جانے والی ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ ایک شخص زیر زمین ٹرین کے ٹریک پر گرا ہوا ہے۔ اس موقع پر پلیٹ فارم پر کھڑے لوگ پریشان ہو کر اسے آوازیں دیتے ہیں لیکن وہ بے حس و حرکت پڑا ہے۔

    اسی لمحے یونیفارم میں ملبوس پولیس اہلکار جان کی بازی لگا کر ٹریک پر اترتا ہے، اس دوران دور سے ٹرین کی لائٹس بھی جلتی بجھتی دکھائی دیتی ہیں۔

    پولیس اہلکار مذکورہ شخص کو اٹھا کر پلیٹ فارم پر لانے کی کوشش کرتا ہے، اس دوران ایک اور شخص ٹریک پر کود کر پولیس اہلکار کی مدد کرتا ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by NYPD (@nypd)

    جب وہ تینوں پلیٹ فارم کے قریب پہنچتے ہیں تو اوپر کھڑے افراد انہیں جلدی سے اوپر کھینچ لیتے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کی شناخت جیسی برانچ کے نام سے ہوئی جس کی عمر 60 سال ہے، وہ سب وے اسٹیشن پر اچانک طبیعت خرابی کے باعث چکرا کر پٹریوں پر جا گرا تھا۔

    سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو پر لوگوں نے پولیس اہلکار کی فرض شناسی پر اسے بے حد سراہا۔

  • امریکا: راہ چلتے بچوں پر فائرنگ کردی گئی

    امریکا: راہ چلتے بچوں پر فائرنگ کردی گئی

    امریکا میں دو افراد کے درمیان ہاتھا پائی اس وقت ہولناک صورت اختیار کر گئی جب دونوں کے درمیان بچے آگئے اور ایک فریق نے براہ راست ان پر فائرنگ کردی۔

    امریکی شہر نیویارک میں پیش آنے والے اس واقعے کی ویڈیو نیویارک پولیس ڈپارٹمنٹ نے جاری کی ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ دو افراد ایک دوسرے کا پیچھا کرتے ہوئے تیزی سے بھاگ رہے ہیں، اچانک آگے والا شخص دو راہگیر بچوں سے ٹکراتا ہے اور انہیں بطور ڈھال اپنے اوپر گرانے اور کھینچنے کی کوشش کرتا ہے۔

    اس دوران دوسرا شخص بھی اس کے سر پر پہنچ جاتا ہے اور بغیر سوچے سمجھے فائرنگ شروع کردیتا ہے۔ گرنے والا شخص مسلسل بچوں کو اپنی طرف کھینچتا ہے اور فائرنگ کرنے والا بھی کئی فائر کرتا ہے۔

    خوش قسمتی سے دونوں بچے فائرنگ کی براہ راست زد میں ہونے کے باوجود محفوظ رہتے ہیں اور فائرنگ کا نشانہ بننے والا شخص زخمی ہوجاتا ہے۔

    پولیس کے مطابق بچی کی عمر 10 سال اور بچے کی عمر 5 سال تھی، ایک موقع پر بچی چھوٹے بچے کو بچانے کے لیے اپنے بازوؤں کے حصار میں بھی لے لیتی ہے۔

    فائرنگ کرنے والا ملزم ایک اور شخص کے ساتھ اسکوٹر پر جائے وقوعہ سے فرار ہوجاتا ہے۔

    نیویارک پولیس نے واقعے کی ویڈیو جاری کر کے عوام سے ملزم کی شناخت کرنے اور اسے ڈھونڈنے میں مدد کی اپیل کی ہے۔