Tag: نیویارک

  • والدہ کے فریج سے 10 سال پرانی لاش برآمد ہونے پر بیٹا پریشان

    والدہ کے فریج سے 10 سال پرانی لاش برآمد ہونے پر بیٹا پریشان

    امریکا میں ایک شخص اپنی والدہ کی موت کے بعد ان کے گھر سے ان کا سامان سمیٹنے پہنچا تو فریزر میں سے ایک لاش برآمد ہوئی۔

    یہ واقعہ امریکی شہر نیویارک میں پیش آیا، پولیس نے مذکورہ شخص اور اس کی والدہ کا نام ظاہر نہیں کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص اپنی والدہ کی موت کے بعد ان کے گھر پہنچا تاکہ مالک مکان سے حساب کتاب کرسکے اور اپنی والدہ کا سامان سمیٹ سکے۔

    تاہم اس وقت وہ نہایت خوفزدہ ہوگیا جب اس نے فریزر میں ایک لاش دیکھی جس کے بعد اس نے پولیس کو کال کی، فریج کو ٹیپ سے سیل کیا گیا تھا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی طور پر لاش کم از کم 10 سال پرانی لگتی ہے، اور وہ اس قدر بوسیدہ حالت میں ہے کہ اس کی جنس شناخت کرنا بھی ممکن نہیں۔

    پولیس نے فی الحال گھر کو سیل کردیا ہے جبکہ لاش کا پوسٹ مارٹم بھی کروایا جارہا ہے۔

    مکان کے مالک کا کہنا ہے کہ ان کی بزرگ کرایہ دار نہایت خوش مزاج خاتون تھیں تاہم انہوں نے کبھی کسی کو گھر کے اندر داخل ہونے نہیں دیا۔ وہ اس اچانک صورتحال سے نہایت پریشان ہیں۔

  • کرونا مریضوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر نے اچانک خودکشی کیوں کرلی

    کرونا مریضوں کا علاج کرنے والی ڈاکٹر نے اچانک خودکشی کیوں کرلی

    نیویارک: امریکی ریاست نیویارک میں کرونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والی خاتون ڈاکٹر نے خودکشی کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک کے اسپتال کی ایمرجنسی میں کرونا وائرس کے مریضوں کا علاج کرنے والی خاتون ڈاکٹر نے خودکشی کر لی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ خاتون ڈاکٹر لورنا برین اپنے خاندان کے ہمراہ رہ رہی تھیں۔

    خاتون ڈاکٹر کرونا وائرس کے شکار افراد کو بچانے کے لیے فرنٹ لائن پر کام کر رہی تھیں اور پھر خود بھی اس وائرس کا شکار ہوگئیں لیکن وہ اس وائرس کو شکست دینے میں کامیاب رہیں۔

    لورنا برین کے والد ڈاکٹر فلپ کا کہنا ہے کہ ان کی بیٹی نے اپنا فرض نبھانے کی کوشش کی اور اسی نے اس کی جان لے لی۔ابھی تک یہ بات واضح نہیں کہ خاتون ڈاکٹر نے خودکشی کیوں کی؟

    خاتون ڈاکٹر کے خاندان، پولیس اور ڈاکٹروں کے مطابق وہ کرونا وائرس کے پھیلنے کے بعد بہت زیادہ تناؤ کا شکار ہوگئی تھیں۔

    فرانس، ڈاکٹر نے کرونا ٹیسٹ مثبت آنے پر خودکشی کرلی

    یاد رہے کہ رواں ماہ 6 اپریل کو غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق فرانس کے لیگ ون کلب ریمس کے ڈاکٹر برنارڈ زگونزالیز نے کرونا وائرس کا ٹیسٹ مثبت آنے پر خودکشی کر لی تھی۔

  • ملیریا کی دوا کے بعد عام بیماری میں استعمال ہونے والی دوا سے کورونا کا علاج

    ملیریا کی دوا کے بعد عام بیماری میں استعمال ہونے والی دوا سے کورونا کا علاج

    نیویارک : امریکی ریاست نیویارک کے ڈاکٹروں نے معدے کی تیزابیت اور دل کے عارضے کی ادویات سے کورونا کے مریضوں کا علاج کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک کے ڈاکٹر کیون ٹریسی نے وہان سے حاصل شدہ ڈیٹا کے ذریعے معدے کی تیزابیت اور دل کے عارضے کی ادویات کے ساتھ کورونا وائرس کے مریضوں کے اعلاج کے منصوبے پر کام شروع کیا ہے، جس کے لئے تجربے کے لئےدو سو مریض رضاکارانہ طور پر تیار کیا ہیں۔

    نیویارک شہر کے نارتھ ویل اسپتال نیٹ ورک کے فائنسٹین انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ سینٹر میں رضاکاروں کو معدے کی تیزابیت اور دل کے عارضے میں استعمال ہونے والی عام دوائی فیموٹی ڈائن کے ڈوز دینا شروع کردئیے ہیں۔

    محققین یہ جاننے کی کوشش کر رہے ہیں کہ آیا فیموٹی ڈائن کوویڈ 19 کو روکنے میں مدد دیتی ہے ، جس طرح کچھ ادویات ایچ آئی وی / ایڈز کو روکتی ہیں۔

    ڈاکٹر کیون ٹریسی کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے تجربے کے درست نتائج کے لئے کم سے کم تین سو مریض درکار ہیں، اگر دوائی کی آزمائش کے مثبت نتائج سامنے آتے ہیں تو یہ اب تک کورونا کے حوالے سے سب سے بہتر، سستا اور جلد ہونے والا علاج ہوگا۔

    امریکی ماہرین کی جانب سے کورونا کے مریضوں کو ملیریا سے بچاؤ کی دوا کلوروکوئن کے ساتھ ہی معدے کی تیزابیت اور دل کے عارضے کی دوائی دی جا رہی ہے اور آئندہ چند ہفتوں میں نتائج سامنے آنے کا امکان ہے۔

    خیال رہے مختلف ممالک میں دوائیوں کو کورونا کے مریضوں پر آزما کر یہ دیکھنے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ کون سی دوائیاں وبا کو روک سکتی ہیں۔ کورونا وائرس کے مریضوں کے علاج کے لیے ملیریا کی دوا کلوروکوئن سمیت بلڈ پلازما جیسے طریقے کو بھی آزمایا جا رہا ہے۔

  • 18 بچوں کی ماں نے 17 بچوں میں کرونا وائرس منتقل کردیا

    18 بچوں کی ماں نے 17 بچوں میں کرونا وائرس منتقل کردیا

    واشنگٹن: کرونا وائرس کی علامت ظاہر ہوتے ہی لوگ پریشان ہو کر ڈاکٹر کے پاس جارہے ہیں تاہم بعض کیسز میں مرض کا شکار لوگوں میں کوئی علامت ظاہر نہیں ہورہی، ایسی ہی ایک ماں نے بھی بے خبری میں اپنے 18 میں سے 17 بچوں کو وائرس منتقل کردیا۔

    نیویارک کی رہائشی برٹنی جینک میں کرونا وائرس کی کوئی علامت ظاہر نہیں ہوئی چنانچہ وہ معمول کے مطابق اپنے گھر میں رہ رہی تھی، پھر اچانک اس کی طبیعت نہایت بگڑ گئی جس کے بعد اس کا ٹیسٹ کیا گیا تو انکشاف ہوا کہ وہ کرونا وائرس کا شکار ہوچکی ہے۔

    تشویش ناک بات یہ تھی کہ ماں سے اس کے 18 میں سے 17 بچوں میں بھی وائرس منتقل ہوچکا تھا، برٹنی کے 18 بچوں میں سے کچھ گود لیے ہوئے ہیں جو سب ایک ساتھ ایک گھر میں رہتے ہیں۔

    برٹنی کا کہنا ہے کہ اسے گزشتہ 5 ہفتوں سے کسی بیماری کا سامنا نہیں کرنا پڑا اور اب وہ شدید بیمار ہوئی ہے اور بستر پر پڑ گئی ہے، ’میں اپنی زندگی میں آج سے پہلے کبھی اتنی خوفزدہ نہیں ہوئی‘۔

    حکام کا کہنا ہے کہ اس بات کا تعین نہیں ہوسکا کہ خود برٹنی اس وائرس کا کیسے شکار ہوئی۔

    خیال رہے کہ امریکی ریاست نیویارک اس وقت اس وبا کا مرکز بن چکی ہے، صرف نیویارک میں اب تک 2 لاکھ 23 ہزار 699 افراد وائرس کا شکار بن چکے ہیں جبکہ ہلاک افراد کی تعداد 12 ہزار 800 ہوچکی ہے۔

    نیویارک سمیت امریکا میں وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 7 لاکھ 10 ہزار 272 ہوچکی ہے جبکہ ملک بھر میں ہلاکتوں کی تعداد 37 ہزار 175 ہوچکی ہے۔

  • امریکا میں ایک اور بد ترین دن، ڈھائی ہزار سے زائد افراد ہلاک

    امریکا میں ایک اور بد ترین دن، ڈھائی ہزار سے زائد افراد ہلاک

    نیویارک: امریکا میں کرونا وائرس کی ہلاکت خیزی کا سلسلہ تیزی سے جاری ہے، سپر پاور کو ایک اور بدترین دن کا سامنا کرنا پڑا، 24 گھنٹوں کے دوران ڈھائی ہزار سے زیادہ افراد جان سے چلے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں کو وِڈ نائنٹین سے ہلاکتوں کی تعداد 28,554 ہو گئی ہے، صرف نیویارک میں 11,586 افراد لقمہ اجل بن چکے ہیں، جب کہ امریکا بھر میں کرونا وائرس کے مجموعی کیسز کی تعداد 6 لاکھ 44 ہزار سے بڑھ گئی، دوسری طرف امریکی صدر کہتے ہیں ملک میں وائرس عروج پر ہے، جارحانہ حکمت عملی کام کر رہی ہے، آج لاک ڈاؤن ختم کرنے کا منصوبہ پیش کریں گے۔

    خیال رہے کہ امریکا میں مسلسل دوسرے روز کرونا وائرس سے 2 ہزار سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے ہیں، تاہم گورنر نیویارک کا کہنا تھا کہ اب اسپتالوں میں داخل افراد کی تعداد کم ہونے لگی ہے اور اموات کی شرح میں بھی کمی آ رہی ہے۔

    امریکا میں کرونا کا قہر، ایک دن میں 2ہزار سے زائد ہلاکتیں

    دوسری طرف نیویارک میں متاثرین کی تعداد 2 لاکھ 14 ہزار سے بڑھ چکی ہے، نیو جرسی میں 71 ہزار کیسز، میساچوسٹس میں 29 ہزار،مشی گن 28 ہزار، کیلی فورنیا میں 27 ہزار اور ٹیکسس میں 16 ہزار سے کیسز بڑھ چکے ہیں۔

    پورے امریکا میں کرونا وائرس سے صحت یاب مریضوں کی تعداد بڑھ کر 48,708 ہو چکی ہے۔ اس وقت امریکا نہ صرف اموات کی تعداد کے لحاظ سے بلکہ کیسز کی تعداد کے لحاظ سے بھی دنیا میں سر فہرست ملک ہے۔

  • نیویارک: نرس ہر وارڈ میں لاشیں دیکھ کر زار و قطار رونے لگی

    نیویارک: نرس ہر وارڈ میں لاشیں دیکھ کر زار و قطار رونے لگی

    نیویارک: کو وِڈ نائنٹین سے شدید ترین متاثرہ امریکی شہر نیویارک کے اسپتال لاشوں سے بھر چکے ہیں، اس صورت حال کو دیکھ کر ایک نرس نے ویڈیو میں زار و قطار روتے ہوئے خوف ناک حالات کو بیان کیا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق نیویارک کے ایک اسپتال کی آئی سی یو نرس ڈینئل شمال کو کرونا وائرس کی وبا نے توڑ کر رکھ دیا ہے، وہ جس روم میں اپنے مریض کو دیکھنے جاتی ہیں، مریض مر چکا ہوتا ہے۔

    35 سالہ ڈینئل ایک ویڈیو میں اپنے دل کا درد عیاں کرتے ہوئے بے اختیار رونے لگیں، وہ 30 مارچ کو کرونا کے مریضوں کے علاج کے لیے نیویارک منتقل ہوئی ہیں، اور ریپڈ رسپانس ٹیم میں خدمات انجام دے رہی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ میرے کام نے مجھے اندر سے توڑ دیا ہے، میں جس روم میں جاتی ہوں وہاں میرا مریض مر چکا ہوتا ہے، اس نے مجھے تھکا ڈالا ہے۔

    نرس نے کہا کہ میں رومز میں جا جا کر مریضوں کو مرتے دیکھ کر اور ان کے لواحقین کو کال کر کے یہ خبر دیتے تھک چکی ہوں کہ آپ کا مریض نہیں رہا۔ سابقہ باڈی بلڈر ڈینئل شمال نے ویڈیو میں بتایا کہ لوگ سمجھتے ہیں کہ ہمارا دل نہیں دکھتا، نہ ہی ہمیں بیماریاں لگتی ہیں، لیکن ایسا نہیں ہے، میں اندر سے ٹوٹ چکی ہوں اتنی لاشیں دیکھ کر۔

    کرونا کے خلاف جنگ نے برطانوی طبی عملے کو خوف زدہ کر دیا

    نرس کا کہنا تھا کہ مجھے اس کام کی باقاعدہ تربیت دی گئی ہے لیکن جو کچھ دیکھنے میں آ رہا ہے وہ شدید ذہنی دباؤ ڈال رہا ہے، ہم بہت کوشش کر رہے ہیں لیکن ہم بھی انسان ہی ہیں۔ یہی وقت ہے کہ ہمارے ساتھ بھی شفقت کا رویہ اپنایا جائے۔ ہم کسی سے اپنا درد نہیں کہہ سکتے، ہم بس ہوٹل کے کمرے یا باتھ روم میں جا کر اکیلے روتی ہیں۔

    ڈینئل شمال نے اسپتالوں کو یہ تنبیہہ بھی کی ہے، انھیں اس صورت حال میں اپنے اسٹاف کی ذہنی صحت کا خیال رکھنا ہوگا، ورنہ ان پر بہت برے اثرات مرتب ہوں گے۔

  • امریکا میں کرونا وائرس ایک دن میں 1165 جانیں نگل گیا

    امریکا میں کرونا وائرس ایک دن میں 1165 جانیں نگل گیا

    واشنگٹن: امریکا میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران کرونا وائرس سے مزید 1165 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق نئے اور مہلک وائرس کو وِڈ نائنٹین کے متاثرین سے متعلق عالمی سطح پر اعداد و شمار جمع کرنے والے ادارے کا کہنا ہے کہ صرف ایک دن میں کرونا وائرس امریکا میں مزید ایک ہزار 165 افراد کی جانیں نگل گیا ہے۔

    امریکا میں کرونا وائرس سے اموات کی مجموعی تعداد 9 ہزار 618 ہو گئی، جب کہ متاثرہ افراد کی تعداد نہایت تیزی سے بڑھتے ہوئے 3 لاکھ 36 ہزار 830 ہو گئی ہے۔ کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد کے لحاظ سے امریکا دنیا بھر میں سر فہرست ملک ہے۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران امریکا میں 25 ہزار 316 کیسز رپورٹ ہوئے، اس سے قبل 4 اپریل کو 34196 نئے کیسز رپورٹ ہوئے تھے جب کہ اموات کی تعداد 1330 تھی۔ امریکا میں تین لاکھ چھتیس ہزار کیسز میں اس وقت 9 ہزار کے قریب مزید ایسے کیسز ہیں جن کی حالت تشویش ناک قرار دی گئی ہے۔

    امریکی شہر نیویارک میں 24 گھنٹوں میں کرونا سے 594 افراد ہلاک ہوئے جس کے بعد شہر میں ہلاکتوں کی تعداد 4,159 ہو گئی ہے، نیویارک میں کیسز کی تعداد بھی ایک لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، اس وقت مجموعی تعداد 123,018 ہے۔

    خیال رہے کہ دنیا بھر میں کرونا وائرس کے کیسز کی تعداد 1,274,022 ہو گئی ہے، جب کہ وائرس سے اموات 69,468 تک پہنچ گئیں، دوسری طرف صحت یاب افراد کی تعداد صرف ڈھائی لاکھ ہے۔

  • ٹرمپ کا نیویارک میں ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

    ٹرمپ کا نیویارک میں ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک میں اضافی ایک ہزار فوجی تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ہم ایک ایسی جنگ لڑ رہے ہیں جس کی تربیت کسی کو نہیں دی گئی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ معمول کی پریس کانفرنس میں کہا کہ اگلے 2 ہفتے کرونا وائرس کے خلاف جنگ میں سب سے مشکل ہوں گے، اس دوران اموات میں بہت زیادہ اضافے کا خدشہ ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا کی روک تھام کے سلسلے میں انتظامیہ کی مدد کے لیے مزید ایک ہزار فوجی نیویارک میں تعینات کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ مختلف ریاستوں کی مدد کے لیے بھی ہزاروں فوجی جوان تعینات کریں گے، کرونا کے خاتمے اور ملک کو پھر سے کھولنے کے لیے وسائل کا ہر ممکن استعمال کریں گے، حکومت کی طرف سے کچھ وینٹی لیٹرز بھی نیویارک بھیجے جائیں گے، وفاقی ایجنسیوں نے 180 ملین ماسک آرڈر کیے ہیں۔

    امریکا میں کروناوائرس کے مریضوں کی تعداد 3لاکھ سے تجاوز کرگئی

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ فوجی اہل کار ایسی لڑائی میں جا رہے ہیں جس کے لیے وہ تربیت یافتہ نہیں، کسی کو بھی اس جنگ کے لیے تربیت نہیں دی گئی۔ انھوں نے مزید کہا کہ میں ڈاکٹرز، نرسوں اور دیگر طبی عملے، اور فوڈ سپلائی کرنے والوں کا شکر گزار ہوں۔

    خیال رہے کہ امریکی ریاست نیویارک کرونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں ساڑھے 3 ہزار سے زائد اموات، ایک لاکھ 10 ہزار سے زائد کیسز ریکارڈ کیے جا چکے ہیں، 30 سے زائد پاکستانی نژاد امریکی شہری بھی کرونا وائرس کے باعث جاں بحق ہو چکے ہیں۔ شہر میں اسپتال بھر گئے ہیں، وینٹی لیٹرز کم پڑ گئے، جس پر نیویارک کے گورنر نے مدد کی اپیل بھی کر دی ہے۔

  • ٹرمپ نیویارک کو قرنطینہ کرنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئے

    ٹرمپ نیویارک کو قرنطینہ کرنے کے فیصلے سے پیچھے ہٹ گئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیویارک شہر کو قرنطینہ کرنے کا خیال ترک کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے کہا ہے کہ نیویارک کو کوارنٹین کرنا ضروری نہیں ہوگا، شہر کے لیے زیادہ سخت ٹریول ایڈوائزری جاری کی جائے گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ بیان تب سامنے آیا جب نیویارک کے گورنر نے کہا کہ شہر کو قرنطینہ کرنے کا خیال احمقانہ ہوگا، ٹرمپ نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ شہر کو قرنطینہ کرنا ضروری نہیں ہوگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ فیصلہ وائٹ ہاؤس کرونا وائرس ٹاسک فورس کی تجویز پر کیا گیا ہے۔ خیال رہے کہ اس سے قبل ٹرمپ نے کہا تھا کہ نیویارک پر قرنطینہ کی صورت حال نافذ کی جا سکتی ہے، نیو جرسی اور کنکٹی کٹ کے بعض حصوں کو بھی قرنطینہ کیا جا سکتا ہے۔

    واضح رہے کہ نیویارک میں 52 ہزار سے زائد کیسز سامنے آ چکے ہیں، پورے امریکا میں کووِڈ نائنٹین کے جتنے کیسز ہیں، ان میں سے آدھے کیسز کا تعلق نیویارک سے ہے۔ ٹرمپ نے اب سینٹر فار ڈیزیز کنٹرول کو نیویارک پر سخت ٹریول ایڈوائزری جاری کرنے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ادھر دنیا بھر میں کرونا وائرس کے متاثرہ ممالک میں امریکا سرفہرست آ چکا ہے، امریکا میں ایک دن میں کرونا وائرس کے 12 ہزار 200 نئے مریض رپورٹ ہوئے، جس کے بعد مجموعی متاثرین کی تعداد 123,750 ہو گئی ہے۔ دوسری طرف اموات کی تعداد بھی بڑھ کر 2,227 ہو چکی ہے۔

  • امریکا: سہولیات کی عدم فراہمی، کچرے کی تھیلی پہننے والا ڈاکٹر جان کی بازی ہار گیا

    امریکا: سہولیات کی عدم فراہمی، کچرے کی تھیلی پہننے والا ڈاکٹر جان کی بازی ہار گیا

    نیویارک: امریکا میں کرونا وائرس سے حفاظتی سامان کی قلت ہونے کے باعث طبی عملہ کچرے کی تھیلیاں استعمال کرنے پر مجبور ہے، تھیلیاں استعمال کرنے والا ایک ڈاکٹر کرونا وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق نیویارک سٹی ہاسپٹل میں طبی عملہ کچرے کے لیے استعمال کیے جانے والے پلاسٹک بیگز پہننے پر مجبور ہے۔

    سوشل میڈیا پر پوسٹ کی جانے والی ایک تصویر میں دیکھا جاسکتا ہے کہ طبی عملے کے 3 افراد نے کچرے کے لیے استعمال کیے جانے والے سیاہ پلاسٹک بیگز پہن رکھے ہیں۔

    تصویر کے کیپشن میں کہا گیا کہ اسپتال میں مزید گاؤنز موجود نہیں ہیں۔

    اسی اسپتال میں کام کرنے والے ایک ڈاکٹر بھی وائرس کا شکار ہو کر جان کی بازی ہار گئے۔ 48 سالہ ڈاکٹر کیلی میں ایک ہفتہ قبل کرونا وائرس کی تصدیق ہوئی تھی اور گزشتہ رات وہ انتقال کر گئے۔

    مقامی حکام نے ڈاکٹر کی موت پر سخت افسوس کا اظہار کیا ہے۔

    کرونا وائرس کے کاری وار کے بعد نیویارک کے تقریباً سب ہی اسپتالوں میں ذاتی حفاظت کے سامان جیسے ماسک اور آئسولیشن گاؤنز کی قلت ہے۔

    مقامی انتظامیہ نے لوگوں سے اپیل کی ہے کہ اگر ان کے پاس اضافی این 95 اور 99 ماسک، گاؤنز یا دستانے موجود ہیں تو انہیں طبی عملے کو عطیہ کردیں۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر چکی ہے، امریکا میں کرونا سے ہلاکتیں 15 سو سے زائد ہوگئی ہیں۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل پر بھی دستخط کردیے ہیں۔