Tag: نیو کراچی

  • فیکٹری ملازم سے لاکھوں روپے نقدی چھینے والے انتہائی مطلوب ملزمان پکڑے گئے

    فیکٹری ملازم سے لاکھوں روپے نقدی چھینے والے انتہائی مطلوب ملزمان پکڑے گئے

    کراچی کے علاقے نیو کراچی میں اجمیر نگری پولیس نے مبینہ پولیس مقابلے کے بعد انتہائی مطلوب دو زخمی سمیت تین ملزمان کو گرفتار کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیو کراچی سیکٹر جی تھری میں خواجہ اجمیر نگری پولیس اور ڈاکووں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا، دو طرفہ فائرنگ میں دو زخمی سمیت 3 ملزمان گرفتار کیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گرفتار ملزمان میں زخمی زاہد کھوسو، امام ڈینوں عرف جاوید گنجا اور جاوید عرف موٹا شامل ہیں، گرفتار ملزمان کے قبضے سے اسلحہ موٹرسائیکل اور دیگر سامان برآمد ہوا۔

    پولیس کے مطابق ملزمان سے برآمد شدہ موٹرسائیکل سائٹ سپر ہائی وے تھانے کی حدود سے چھینی گئی تھی، ملزمان عادی جرائم پیشہ اور ماضی میں گرفتار ہوکر جیل بھی جاچکے ہیں۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملزمان نے چند روز قبل تھانہ نیو کراچی انڈسٹریل ایریا کی حدود میں ڈکیتی کی واردات کی تھی اس واردات کی سی سی ٹی وی فوٹیج بھی منظر عام پر آئی تھی۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے واردات کے دوران نجی کمپنی کے ملازم سے 16 لاکھ روپے نقدی رقم چھینی تھی، ملزمان انتہائی مطلوب اور عادی جرائم پیشہ ہیں، ملزمان کے خلاف مذید قانونی کارروائی شروع کردی۔

    https://urdu.arynews.tv/karachi-police-muqabla/

  • کراچی : دکانداروں کو 1 سے 10لاکھ تک بھتے کی  پرچیاں موصول ،  قتل کی دھمکیاں

    کراچی : دکانداروں کو 1 سے 10لاکھ تک بھتے کی پرچیاں موصول ، قتل کی دھمکیاں

    کراچی : نیو کراچی کے دکانداروں کو 1 سے 10 لاکھ تک بھتے کی پرچیاں موصول ہوئی تاہم پولیس نے بھتہ طلب کرنے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں بھتہ مافیا سر اٹھانے لگی، تاجروں کو قتل کی دھمکیوں کے ساتھ بھتے کی پرچیاں ملنے لگیں۔

    نیوکراچی کےدکانداروں کو 1 سے 10لاکھ تک بھتہ پرچیاں موصول ہوئی ، دکانداروں سے بھتہ طلب کرنے کا مقدمہ درج کرلیا گیا، متاثرہ شہری کی مدعیت میں بھتہ خوری سمیت دیگردفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا۔

    ایف آئی آر میں کہا گیا کہ نیوکراچی گیارہ ڈی میں کنفیشنری کا کاروبار، دیگردکانیں اور کیبن بھی ہیں، گزشتہ رات موٹرسائیکل پر دو مسلح ملزمان آئےاور سب سے ایک ،ایک لاکھ بھتہ طلب کیا۔

    مقدمے کے متن میں کہنا تھا کہ دکانداروں نے جب بھتہ خوروں سے کہا وہ چھوٹے دکاندار ہیں اور اتنے پیسے نہیں تو انہوں نے فائرنگ کردی، جس سے تین سال کا تیمور زخمی ہوا لیکن ملزمان فائرنگ کرکے فرار ہوگئے۔

    پولیس نے جائے وقوع سےنائن ایم ایم کی گولی کا سکہ قبضہ میں لیا اور کہا دکانداروں کے فون پر بھی دوبارہ بھتے کے پیغامات آئے، بھتہ خوروں نے دس لاکھ کا مطالبہ کیا اورنہ دینے پر قتل کی دھمکیاں دیں۔

    حکام نے کا کہنا تھا کہ بھتہ خوروں کا تعلق لیاری گینگ وار سے ہے، ملزمان کی تلاش جاری ہے اور تفتیش اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ منتقل کردی گئی ہے۔

  • کراچی :  باپ کے ہاتھوں جلائے گئے 3بچوں میں سے آخری بچہ بھی دم توڑ گیا

    کراچی : باپ کے ہاتھوں جلائے گئے 3بچوں میں سے آخری بچہ بھی دم توڑ گیا

    کراچی: نیو کراچی میں باپ کے ہاتھوں جلائے گئے 3بچوں میں سے آخری بچہ بھی دم توڑ گیا، بچے کےباپ عارف نے تین بچوں کو آگ لگا کر خودسوزی کرلی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نیوکراچی میں باپ کے 3 بچوں سمیت خودسوزی کے واقعے میں جھلس کر زخمی ہونے والا 3سالہ بچہ دوران علاج دم توڑ گیا۔

    ریسکیوذرائع نے بتایا کہ بچےکی لاش جناح اسپتال سےسردخانےمنتقل کردی گئی تاہم بچوں کو جلانےاورخودسوزی کی کوئی وجہ سامنےنہیں آسکی۔

    خودسوزی واقعےمیں باپ سمیت 3تینوں بچے جاں بحق ہوگئے ہیں، جاں بحق بچوں کی عمر3سے5سال کےدرمیان ہیں۔

    یاد رہے بچےکےباپ عارف نےچندروزقبل تین بچوں کوآگ لگا کر خود سوزی کرلی تھی، واقعےمیں عارف،پانچ سالہ حوریہ، چار سالہ ایمان فاطمہ اورتین سالہ غلام حسین جھلس گئے تھے۔

    خود سوزی کی کوشش کرنے والے عارف نامی شخص کے سوتیلے بیٹے امان نے بتایا تھا کہ جھلسنےوالےتینوں بچے عارف کی سگی اولاد ہیں، جھلسنے والے بچوں کی والدہ کا8 ماہ قبل انتقال ہوگیا تھا۔

    امان کا کہنا تھا کہ ہمارا سوتیلا والد کوئی بھی کام نہیں کر رہا تھا، عارف اور اس کے بچے کئی ماہ سے ان کے ساتھ رہ رہے تھے، آج گھر میں کھانےکےبعد عارف بچوں کو لے کر نیچےاترا، معلوم نہیں عارف نے یہ انتہائی قدم کیوں اٹھایا۔

  • نیو کراچی میں فائرنگ سے پولیس اہلکار کا دن دہاڑے قتل

    نیو کراچی میں فائرنگ سے پولیس اہلکار کا دن دہاڑے قتل

    کراچی : نیو کراچی کے علاقے میں پولیس اہلکار کو ٹارگٹ کلنگ کرکے شہید کردیا گیا، دو موٹر سائیکل سوار ملزمان نے گولیوں کا نشانہ بنایا۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق مذکورہ اہلکار نیو کراچی سیکٹر5میں اپنے گھر سے نکلا تو موٹر سائیکل سوار 2ملزمان نے اس پر اندھا دھند فائرنگ کردی۔

    وحید نامی اہلکار کو شدید زخمی حالت میں اسپتال منتقل کیا جارہا تھا تو اس نے راستے میں ہی دم توڑ دیا، مقتول اہلکار وحید سیکیورٹی زون ون میں جج کے ساتھ تعینات تھا۔

    اس حوالے سے ایس ایس پی سینٹرل ذیشان شفیق صدیقی نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ جائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرلیے گئے ہیں، واقعے کی سی سی ٹی وی فوٹیجز بھی حاصل کی جائیں گی۔

    دوسرے واقعے میں کراچی کے علاقے کھارادر میں مکینک کی دکان پر موٹرسائیکل2ملزمان نے فائرنگ کرکے ایک شخص کو زخمی کردیا اور باآسانی فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔

    واقعے کی اطلاع ملتے ہی علاقہ پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ سے زخمی ہونے والا دکان پر خریداری کیلئے آیا تھا۔ مزید تحقیقات جاری ہیں۔

     

  • نیو کراچی: 8 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی فیکٹری میں لگی آگ بے قابو

    نیو کراچی: 8 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی فیکٹری میں لگی آگ بے قابو

    نیو کراچی انڈسٹریل ایریا میں واقع 2 فیکٹریوں میں صبح  لگی آگ لگی تھی جس میں سے ایک فیکٹری پر لگنے والی آگ پر تاحال قابو نہیں کیا جاسکا ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ 8 گھنٹے  سے زائد گزرنے کے باوجود ایک فیکٹری کی آگ پر قابو نہیں پایا جاسکا ہے جس کی وجہ سے آگ عمارت کی چوتھی منزل تک پہنچ گئی ہے۔

    حکام نے بتایا کہ فائر بریگيڈ کی 15 گاڑیاں آگ بجھانے میں مصروف ہے، آگ پر کنٹرول کرنے کے لئے اسنارکل کو بھی بلوالیا گیا ہے،  لیکن کے الیکٹرک کی تاروں کی وجہ سے اسنارکل کام نہیں کرسکتا۔

    فائربریگیڈ حکام کا کہنا تھا کہ کے الیکٹرک حکام کو صبح سے اطلاع دی گئی تھی، کے الیکٹرک حکام کی جانب سے کوئی رسپانس نہیں دیا جارہا، عمارت کے جس حصہ میں آگ لگی  ہے وہاں داخل نہیں ہو پارہے ہیں۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ آگ لگنے کی وجہ تاحال سامنے نہیں آئی ہے، کولنگ کا عمل جاری ہے۔

    فائر بریگیڈ حکام کے مطابق ایک فیکٹری میں کپڑے کا گودام ہے، جبکہ دوسری فیکٹری میں موٹر سائیکلوں کے اسپیئر پارٹس بنتے ہیں

  • سرکاری اسپتال میں بڑی واردات، کرونا مریضوں کے 300 آکسیجن سلنڈر چوری

    سرکاری اسپتال میں بڑی واردات، کرونا مریضوں کے 300 آکسیجن سلنڈر چوری

    کراچی: شہر قائد میں ایک سرکاری اسپتال میں بڑی واردات کا انکشاف ہوا ہے، اسپتال سے کرونا مریضوں کے لیے رکھے گئے 300 آکسیجن سلنڈر  چوری کیے گئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیو کراچی میں واقع سندھ گورنمنٹ اسپتال کے کو وِڈ اسٹور میں چوری کی واردات کے دوران ملزمان آنکھوں کے سامنے 300 سرکاری آکسیجن سلنڈر لے اڑے۔

    یہ واردات 22 اکتوبر کو سندھ گورنمنٹ اسپتال نیو کراچی میں پیش آئی تھی، ملزمان جاتے جاتے 100 واٹر کولر بھی ساتھ لے گئے تھے، واردات کا مقدمہ بلال کالونی تھانے میں درج کیا گیا ہے۔

    اسپتال ذرایع کا کہنا ہے کہ ملزمان باقاعدہ ٹرک لے کر سندھ گورنمنٹ اسپتال پہنچے تھے، ادھر ایف آئی آر میں کہا گیا ہے کہ 4 ملزمان ٹرک میں 6 سلنڈر رکھتے ہوئے پکڑے گئے، تاہم ملزمان تین سو آکسیجن سلنڈر اور سو واٹر کولر پہلے ہی لے جا چکے تھے۔

    ایف آئی آر کے متن میں لکھا گیا ہے کہ ٹرک ڈرائیور کے مطابق کار میں ایک شخص اس کے پاس آیا تھا، اس نامعلوم شخص نے ٹرک بک کروایا اور کہا لوڈر بھی ساتھ لے لو، اس کے بعد ہماری گاڑی کو سندھ گورنمنٹ اسپتال میں داخل بھی کروایا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ پکڑے گئے ملزمان میں سعیداللہ، ابراہیم، نعمان اور عبدالماجد شامل ہیں، پولیس کی جانب سے مختلف مقامات پر دیگر ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپا مار کارروائیاں بھی جاری ہیں۔

  • نیو کراچی، چلتی ہائی روف میں آگ، مزید 2 بچے دم توڑ گئے

    نیو کراچی، چلتی ہائی روف میں آگ، مزید 2 بچے دم توڑ گئے

    کراچی: نیو کراچی میں چلتی ہائی روف میں آگ لگنے اور رکشے سے ٹکرانے کے افسوس ناک واقعے کی مزید تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اس حادثے میں 3 خواتین، 2 بچے اور ایک مرد جاں بحق ہوئے تھے، تاہم آج حادثے میں دو زخمی بچوں نے بھی دم توڑ دیا ہے جس کے بعد جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 8 ہو گئی۔ واقعے میں بچوں سمیت 5 افراد زخمی ہوئے تھے، جب کہ حادثے کے شکار بد قسمت ہائی روف میں 3 سگے بھائیوں کے اہل خانہ سوار تھے، جاں بحق ہونے والا مجیب، دو زخمی ناصر اور جمال آپس میں سگے بھائی ہیں۔

    بی ڈی ایس نے جائے حادثہ پر تباہ شدہ گاڑی کا معائنہ کرنے کے بعد کہا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق آگ شارٹ سرکٹ سے لگی، ہائی روف کا کاربوریٹر اور ڈیش بورڈ کے تمام تار جل چکے ہیں، شارٹ سرکٹ کے بعد پیٹرول کی وجہ سے گاڑی میں آگ پھیلی، جب کہ ہائی روف میں نصب سی این جی سلنڈر محفوظ ہے۔ چلتی ہائی روف میں آگ لگی تو بے قابو ہو کر رکشے سے ٹکرا گئی، جس سے رکشے میں بھی آگ لگی۔

    کراچی: گاڑی میں آگ لگ گئی، 6 افراد جھلس کر جاں بحق

    بم ڈسپوزل اسکواڈ کا کہنا ہے کہ ممکن ہے کہ گاڑی میں پیٹرول کی بوتل موجود رہی ہو، کیوں کہ سی این جی بند ہونے کی وجہ سے لوگ بوتلوں میں پیٹرول بھر کر گاڑی میں رکھتے ہیں۔

    ادھر ریسکیو کا کہنا ہے 2 زخمی سول اسپتال، 3 کو این آئی سی ایچ منتقل کیا جا چکا ہے، جب کہ جاں بحق افراد کی لاشوں کو سرد خانے منتقل کیا گیا، جن کی نماز جنازہ ظہر کے بعد ادا کی جائے گی، رکشا ڈرائیور حادثے میں محفوظ رہا، پولیس کے مطابق حادثے کی شکار فیملی سرجانی تیسر ٹاؤن کی ہے، 2 بھائی فیملی کے ساتھ گلشن اقبال ضیا کالونی میں شادی میں جا رہے تھے، جاں بحق افراد کی شناخت ناصر، دیدار، نیلوفر، لائبہ، اور مہر النسا کے نام سے ہوئی۔

  • کراچی: کچرا کنڈی سے انسانی اعضا برآمد، پولیس نے واقعہ غیرت کے نام پر قتل قرار دے دیا

    کراچی: کچرا کنڈی سے انسانی اعضا برآمد، پولیس نے واقعہ غیرت کے نام پر قتل قرار دے دیا

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نیو کراچی کے قریب کچرا کنڈی سے انسانی اعضا ملے، پولیس کا کہنا ہے کہ واقعہ غیرت کے نام پر لرزہ خیز قتل کی واردات ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیو کراچی کے قریب ایک کچرا کنڈی سے انسانی اعضا ملے تھے، کراچی پولیس کا کہنا ہے کہ مقتول کو غیرت کے نام پر قتل کیا گیا تھا، بعد ازاں اس کی لاش کے ٹکڑے کر کے کچرا کنڈی میں پھینکے گئے۔

    پولیس کے مطابق انسانی اعضا 2 جون کو لاپتا ہونے والے حق نواز کے ہیں، انسانی اعضا عائشہ نامی ملزمہ کی نشان دہی پر برآمد ہوئے۔

    حق نواز نامی شہری کی گم شدگی کی رپورٹ تھانہ بلال کالونی میں درج کی گئی تھی، تفتیشی ذرایع کا کہنا ہے کہ مقتول کی عائشہ نامی خاتون سے دوستی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں گاڑی اور رکشہ ٹکرا گئے، 2 افراد جاں بحق

    پولیس نے کہا ہے کہ عائشہ کے گھر پر کارروائی میں پتا چلا، ملزمان اندرون سندھ اور پنجاب فرار ہوئے، سکھر میں کارروائی کر کے فرار ملزم کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

    پولیس ذرایع کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والی ملزمہ نے حق نواز کو قتل کرنے کا اعتراف کر لیا، واقعے میں ملوث مرکزی ملزم پنجاب فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے۔

    خیال رہے کہ آج کراچی کے علاقے کلفٹن میں ویگو گاڑی اور رکشہ ٹکرا گئے جس کے نتیجے میں 2 افراد جان کی بازی ہار گئے، جب کہ 6 افراد زخمی ہو گئے، پولیس کا کہنا ہے کہ حادثہ تیز رفتار کار کے موڑ کاٹنے کے دوران پیش آیا، حادثے کے ذمہ دار کار ڈرائیور کو حراست میں لے لیا گیا۔

  • کراچی: گبول ٹاؤن میں گارمنٹس فیکٹری میں لگی آگ شدت اختیار کر گئی

    کراچی: گبول ٹاؤن میں گارمنٹس فیکٹری میں لگی آگ شدت اختیار کر گئی

    کراچی: گبول ٹاؤن میں گارمنٹس فیکٹری میں لگی آگ شدت اختیار کر گئی ہے، آگ تیسرے درجے کی قرار دے دی گئی، شہر بھر سے فائر ٹینڈر طلب کر لیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نیو کراچی کے علاقے گبول ٹاؤن میں گارمنٹس فیکٹری میں آتش زدگی شدت اختیار کر گئی ہے، فائر بریگیڈ کی 6 گاڑیاں قابو پانے میں مصروف ہیں۔

    [bs-quote quote=”آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔” style=”style-8″ align=”left” author_name=”سعید غنی” author_job=”وزیر بلدیات سندھ”][/bs-quote]

    آگ پر قابو پانے کے لیے فائر بریگیڈ کی مزید گاڑیاں طلب کر لی گئی ہیں، آتش زدگی کے باعث فیکٹری میں موجود 2 مزدور معمولی زخمی ہوئے ہیں۔

    واٹر بورڈ کو تنگ گلیوں کے باعث فائر باؤزرز کو پانی پہنچانے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

    ایم ڈی واٹر بورڈ اسد اللہ خان کا کہنا ہے کہ اب تک 65 ہزار گیلن سے زائد پانی فراہم کیا جا چکا ہے، مزید ٹینکروں کے ذریعے پانی فراہم کیا جا رہا ہے۔

    دوسری طرف فائر بریگیڈ کی درخواست پر ایم ڈی واٹر بورڈ نے ہائیڈرنٹس پر ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ایم ڈی نے ہائیڈرنٹس اور ٹینکرز سیل افسران کو متاثرہ جگہ پہنچنے کی ہدایت کر دی۔

    واٹر بورڈ کے ایم ڈی نے بتایا کہ فائر باؤزرز کو آگ پر مکمل قابو پانے تک پانی کی فراہمی جاری رہے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: کمسن بیٹی کو قتل کرنے والا سفاک باپ گرفتار

    دریں اثنا، وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی کی جانب سے بھی فائر بریگیڈ اور واٹربورڈ کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، سعید غنی نے کہا کہ آگ پر قابو پانے کے لیے تمام وسائل بروئے کار لائے جائیں۔

    انھوں نے ہائیڈرنٹس اور ٹینکرز سیل کے افسران کو ہدایت کی کہ وہ فوری متاثرہ مقام پر پہنچیں، اور پانی کی بلا تعطل فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

  • نیو کراچی گارمنٹس فیکڑی میں خوفناک آتشزدگی

    نیو کراچی گارمنٹس فیکڑی میں خوفناک آتشزدگی

    کراچی : نیو کراچی صبا سنیما کے قریب گارمنٹس فیکڑی میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی، فائر بریگیڈ عملہ آگ پر قابو پانے میں مصروف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نیو کراچی میں واقع کپڑوں کی ایک فیکڑی میں نامعلوم وجوہات کی بناء پر ہولناک آگ بھڑک اٹھی، آگ کئی گھنٹے گزرنے کے بعد بھی بے قابو ہے۔

    زرائع کا کہنا ہے کہ خوفناک آتشزدگی کے باعث لاکھوں کا سامان جل کر خاکستر ہوگیا۔

    ریسکیو ذرائع کا کہنا ہے کہ آگ تین منزلہ گارمنٹس فیکڑی کی عمارت کی بالائی منزل پر لگی تھی، فائر بریگیڈ کی 10 گاڑیاں آگ پر قابو پانے میں مصروف ہیں۔

    فائر بریگیڈ حکام کا کہنا ہے کہ فیکٹری میں لگی آگ کو مزید پھیلنے سے روک دیا گیا ہے، ایک سے ڈیڑھ گھنٹے میں آگ پر قابو پالیں گے۔

    فائر بریگیڈ عملے نے بتایا کہ متاثرہ فلور کے اندرونی مقامات تک رسائی دیوارتوڑ کر ممکن بنائی گئی، فیکٹری میں آگ بجھانے کے مناسب انتظامات نہیں تھے۔

    واٹر بورڈ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ نیو کراچی گارمنٹس فیکڑی میں لگی آگ بجھانےکے لیے 40 ہزار گیلن  پانی فراہم کیا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں : کراچی: کورنگی انڈسٹریل ایریا میں پلاسٹک کی فیکڑی میں آتشزدگی

    یاد رہے کہ ایک برس قبل کراچی کے صنعتی علاقے گورنگی انڈسٹریل ایریا میں مرتضی چورنگی کے قریب پلاسٹک فیکٹری میں خوفناک آتشزدگی کے باعث لاکھوں کا پلاسٹک جل کر خاکستر ہوگیا تھا۔

    زرائع کے مطابق فیکٹری میں اچانک آگ بھڑک اٹھی تھی، جس نے دیکھتے ہی دیکھتے عمارت کے کئی حصوں کو اپنی لیپٹ میں لے لیا تھا۔