Tag: نیٹو افواج

  • بڑی خبر: نیٹو نے روس کے قریب افواج کو اسٹینڈ بائی کر دیا

    بڑی خبر: نیٹو نے روس کے قریب افواج کو اسٹینڈ بائی کر دیا

    ماسکو: روس یوکرین تنازعہ شدت اختیار کر گیا ہے، نیٹو نے روس کے قریب کسی بھی حملے کے لیے افواج کو اسٹینڈ بائی کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو نے روس کے قریب بحری جہاز اور لڑاکا طیارے پہنچا دیے، اور افواج کو بھی پوری تیار کر لیا ہے۔

    الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق یوکرین کے قریب روس کی جانب سے افواج کو جمع کرنے پر پیدا ہونے والی کشیدگی کے بعد نیٹو کے اتحادیوں نے بھی یورپ کے مشرقی دفاع کو تقویت دینے کے لیے افواج کو تیار کر کے بحری بیڑے اور لڑاکا طیارے بھیج دیے ہیں۔

    سیکورٹی اتحاد کا یہ اقدام، جس کا اعلان پیر کے روز کیا گیا، اس وقت سامنے آیا ہے جب برطانیہ نے یوکرین کے دارالحکومت کیف میں اپنے سفارت خانے سے عملے کو واپس بلانا شروع کر دیا ہے کیوں کہ روسی حملے کا خدشہ برقرار ہے۔

    برطانیہ کے دفتر خارجہ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ وہ "روس سے بڑھتے ہوئے خطرے” کے پیش نظر "سفارت خانے کے کچھ عملے اور ان کے گھر والوں” کو نکال رہا ہے، برطانیہ کے اس اقدام سے قبل امریکا نے بھی ایسا ہی کیا تھا۔

    واضح رہے کہ روس کی جانب سے اپنے پڑوسی ملک کے قریب 1 لاکھ فوجیوں کو جمع کرنے کے بعد یوکرین میں کشیدگی عروج پر ہے، مغرب کا کہنا ہے کہ ماسکو، جو کیف اور نیٹو کے درمیان بڑھتے ہوئے تعلقات سے ناراض ہے، یوکرین پر حملہ کرنے کی تیاری کر رہا ہے۔

    دوسری طرف کریملن نے بارہا دراندازی کی منصوبہ بندی کی تردید کی ہے، تاہم الجزیرہ کے مطابق روسی فوج نے پہلے ہی یوکرینی علاقے کا ایک حصہ اپنے قبضے میں لے لیا تھا جب اس نے کریمیا پر قبضہ کیا، اور علیحدگی پسند قوتوں کی حمایت کی جنھوں نے 8 سال قبل مشرقی یوکرین کے بڑے حصوں پر قبضہ کر لیا تھا۔

    ادھر یوکرین کے صدر ولودی میر زیلنسکی نے یورپی کونسل کے صدر چارلز مشیل اور یورپی یونین کے 27 رکن ممالک کے رہنماؤں کا روس کے ساتھ اپنے ملک کی کشیدگی کے دوران اظہار یک جہتی اور حمایت پر شکریہ ادا کیا ہے۔

  • امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف نیٹو افواج مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہیں گی

    امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف نیٹو افواج مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہیں گی

    کابل: امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف نیٹو افواج مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو افواج نے امریکا طالبان ڈیل کے برخلاف مئی کے بعد بھی افغانستان میں رہنے کا منصوبہ بنا لیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز نے نیٹو کے چار سینئر عہدے داروں کے حوالے سے بتایا ہے کہ غیر ملکی افواج افغانستان میں مزید قیام کریں گی۔ نیٹو افواج کا یہ اقدام طالبان کے ساتھ تنازع کو بڑھا سکتا ہے، جن کا مطالبہ ہے کہ تمام غیر ملکی افواج افغانستان سے نکل جائیں۔

    نیٹو کے ایک عہدے دار نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ اپریل کے آخر میں اتحادیوں کی جانب سے مکمل انخلا نہیں ہوگا کیوں کہ شرائط پوری نہیں ہوئی ہیں، نئی امریکی انتظامیہ کے آنے سے پالیسی میں تبدیلی آئے گی، انخلا کے معاملے کا جائزہ لیا جائے گا، ایک زیادہ بہتر انخلا کی حکمت عملی بن سکتی ہے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال کے آغاز میں ٹرمپ انتظامیہ نے طالبان کے ساتھ ایک معاہدہ کیا تھا جس کے مطابق عسکریت پسندوں کی جانب سے کچھ سیکیورٹی ضمانتوں کے بعد تمام غیر ملکی افواج نے رواں سال مئی میں افغانستان سے نکلنا ہے، سابق امریکی صدر نے معاہدے کے مطابق جنوری 2021 کے شروع میں امریکی فوجیوں کی تعداد بھی کم کر کے 25 سو کر دی تھی۔

    نیٹو ذرائع کے مطابق فروری میں نیٹو کی ایک اہم میٹنگ ہوگی جس میں اس معاملے پر غور کیا جائے گا۔ نیٹو کی خاتون ترجمان کا کہنا تھا افغانستان میں ہماری موجودگی حالات کے مطابق ہوگی۔ ترجمان اوانا لجنسکو کے مطابق امریکی فوجیوں سمیت تقریباً 10 ہزار غیر ملکی فوجی افغانستان میں موجود ہیں۔

    نیٹو کا مؤقف ہے کہ تشدد میں کمی اور القاعدہ سے تعلقات ختم کرنے کے سلسلے میں طالبان نے شرائط پوری نہیں کیں، دوسری طرف طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے روئٹرز سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ امن عمل کے لیے پُر عزم ہیں۔

  • نیٹو افواج کا قندوز کے ہسپتال پر فضائی حملہ، 16افراد ہلاک اور 37زخمی

    نیٹو افواج کا قندوز کے ہسپتال پر فضائی حملہ، 16افراد ہلاک اور 37زخمی

    قابل: نیٹو افواج کی جانب سے قندوز کے ہسپتال پر فضائی حملے پر اقوام متحدہ نے تنقید کا اظہار کر تے ہوئے کہا ہے کہ قندوز ہسپتال میں حملہ مجرمانہ فعل ہے ۔حملے کے نتیجے میں 16افراد ہلاک اور 37زخمی ہوئے ہیں ۔

    غیر ملکی میڈ یا کے مطابق امریکی فضائی فورسز قندوز میں فضائی آپریشن کر رہی ہے جنہوں نے ہسپتال پر 30منٹ تک حملہ کیا ۔افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے کہ نیٹو فورس نے اس حملے پر معافی مانگی ہے ، ہلاک ہونے والوں میں 9ہسپتال کے اہلکار اور7مریض ہیں جن میں تین بچے بھی شامل ہیں ۔

    بین الا قوامی تنظیم میڈ یکل چیریٹی میڈیسنز سنز فرنٹیئر ”ایم ایس ایف“نے واقعے کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ حملے کے وقت امریکی اور افغان فورسز ہسپتال پر ہو نے والے فضائی حملے سے آگاہ تھیں ۔