Tag: نیٹو

  • صحیح وقت سے قبل افغانستان نہیں چھوڑیں گے: نیٹو

    صحیح وقت سے قبل افغانستان نہیں چھوڑیں گے: نیٹو

    واشنگٹن: اتحادی افواج نیٹو کے سربراہ کا کہنا ہے کہ صحیح وقت آنے سے پہلے افغانستان نہیں چھوڑیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو کے سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے پیر کو مئی کی ڈیڈ لائن سے آگے بھی افغانستان میں موجود فوجی دستوں کے مزید قیام کے لیے دروازہ کھول دیا ہے، جب کہ امریکا نے اپنے بقیہ ڈھائی ہزار فوجیوں کو افغانستان سے نکالنے کا وعدہ کیا تھا۔

    اسٹولٹن برگ نے اس ہفتے کے آخر میں شیڈول اتحادی دفاع کے وزرا کے اجلاس سے قبل ہی آج ایک پریس کانفرنس میں کہا اگرچہ کوئی اتحادی ضرورت سے زیادہ طویل عرصے تک افغانستان میں نہیں رہنا چاہتا، تاہم صحیح وقت آنے سے پہلے ہم افغانستان نہیں چھوڑیں گے۔

    توقع کی جا رہی ہے کہ مذکورہ اجلاس میں وزرا امریکی اور نیٹو افواج کے مستقبل سے متعلق تبادلہ خیال کریں گے، لیکن افغانستان سے متعلق کسی فوری فیصلے تک پہنچنا مشکل دکھائی دے رہا ہے، بائیڈن انتظامیہ اس معاملے میں آگے بڑھنے سے متعلق بغور جائزہ لے رہی ہے۔

    نیٹو  سکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ

    واضح رہے کہ اتحادی افواج تقریباً 20 برسوں سے افغانستان میں موجود ہیں، اور طالبان سے جنگ میں اب تک 2 ہزار 400 امریکی جانیں گنوا چکے ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ اور طالبان کے درمیان ایک معاہدہ ہوا تھا جس میں امریکا نے اپنے آخری ڈھائی ہزار فوجیوں کے انخلا کا بھی وعدہ کیا، جب کہ ایک سال قبل یہ تعداد 13 ہزار تھی۔

    نیٹو سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ نے پریس کانفرنس میں کہا نیٹو افغانستان میں امن عمل کی بھرپور حمایت کرتی ہے، ہم جمعرات کو افغانستان اور عراق میں اپنے مشنز پر واپس راونہ ہوں گے، تاہم پائیدار سیاسی حل کے لیے یہی بہترین موقع ہے، اس تاریخی موقع سے فائدہ اٹھانے کے لیے پیش رفت تیز کرنی ہوگی۔

    انھوں نے کہا امن مذاکرات نازک ہیں، افغانستان میں تشدد کی سطح قبول نہیں، طالبان پُر تشدد کارروائیوں میں کمی لائیں، طالبان عالمی دہشت گرد تنظیموں سے تعاون مکمل طور پر ختم کریں، ہم افغانستان کی سرزمین کو دہشت گردی کے لیے استعمال ہونے سے روکنا چاہتے ہیں۔

    نیٹو سربراہ نے کہا افغانستان میں ضرورت سے زیادہ رکنے کا کوئی ارادہ نہیں، لیکن انخلامیں جلدی زمینی صورت حال کا جائزہ لے کر ہی ہوگا، اور نیٹو افغانستان کی زمینی صورت حال پر مستقل نظر رکھے ہوئے ہے، ہم اپنے فوجیوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے تمام اقدامات اٹھاتے رہیں گے۔

  • اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    اتحادی افواج ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں: نیٹو

    برسلز: نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینس اسٹولٹن برگ کا کہنا ہے کہ عراق میں ہمارے مشن کا مقصد داعش اور دہشت گردی روکنا ہے، اتحادی ایرانی سرگرمیوں سے پریشان ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق اپنے ایک بیان میں نیٹوسیکریٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اس مشن کا مقصد عراقی فورسز کی صلاحیتوں کو بڑھانا بھی ہے۔ امریکا کی جانب سے سلیمانی کے قتل پر نیٹو کو بریفنگ دی گئی، البتہ تشویش ہے۔

    انہوں نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں جاری کشیدگی کو روکنا ضروری ہے، ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے بھی روکنا ہوگا، نیٹو کا اتحاد مضبوط ہے، ایران کی دہشت گرد گروہوں کی حمایت پر اتحادیوں کو تشویش ہے۔

    جنرل سلیمانی سے متعلق غلط معلومات دینے پر ایک شخص گرفتار

    خیال رہے کہ 3 جنوری کو بغداد میں امریکی فضائی حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی سمیت 9 افرادجاں بحق ہوگئے تھے ، ان کے قافلے کو میزائل سے نشانہ بنایا، پینٹاگون کا کہنا تھا کارروائی صدرٹرمپ کے حکم پرکی گئی۔

    اس حملے کے بعد مشرقی وسطیٰ میں جنگ کے خطرات بھی منڈلانے لگے ہیں۔

    ایرانی صدرحسن روحانی کا کہنا تھا کہ ایران اور خطے کے آزادی پسند ممالک جنرل سلیمانی کی موت کا بدلہ لیں گے، جنرل سلیمانی کی شہادت نے ایرانی عزم کو مزید مضبوط کیا ہے۔

  • نیٹو کے ڈی جی انٹرنیشنل ملٹری اسٹاف کا جی ایچ کیو کا دورہ، آرمی چیف سے ملاقات

    نیٹو کے ڈی جی انٹرنیشنل ملٹری اسٹاف کا جی ایچ کیو کا دورہ، آرمی چیف سے ملاقات

    راولپنڈی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ( آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ نیٹو کے ڈی جی انٹرنیشنل ملٹری اسٹاف نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا اور آرمی چیف جنرل قمرجاوید باجوہ سے ملاقات کی۔

    تفصیلات کے مطابق آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی چیف جنرل قمرجاویدبا جوہ سے نیٹو کے ڈی جی لیفٹیننٹ جنرل ہانس ورنر نے ملاقات کی اس دوران باہمی دلچسپی اور علاقائی سیکیورٹی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    پاک فوج نے کہا ہے کہ نیٹو کے ڈی جی نے خطے میں امن کے لیے پاک فوج کے کردار کی تعریف کی، اور پاکستان کی عسکری طاقت کو بھی سراہا، ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پر اہم گفتگو ہوئی۔

    خیال رہے کہ رواں سال اگست میں چین کے وائس چیئرمین سینٹرل ملٹری کمیشن نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا تھا، وائس چیئرمین سینٹرل ملٹری کمیشن چین جنرل ژو کلیانگ نے جی ایچ کیو میں آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی تھی۔

    چین کے وائس چیئرمین سینٹرل ملٹری کمیشن کا جی ایچ کیو کا دورہ

    آرمی چیف اور چینی جنرل کے درمیان ملاقات میں باہمی دل چسپی، علاقائی سیکورٹی اور دفاعی تعاون پر گفتگو ہوئی تھی، ملاقات میں مقبوضہ کشمیرکی صورت حال پر خصوصی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔

  • ترکی شام میں فوجی آپریشن کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرے: نیٹو

    ترکی شام میں فوجی آپریشن کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرے: نیٹو

    استنبول: نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن نے ترکی سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شام میں جاری فوجی آپریشن میں تحمل کا مظاہرہ کرے۔

    تفصیلات کے مطابق نیٹو کے سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ فوجی اتحاد توقع کرتا ہے کہ شام کے شمالی حصے میں جاری اپنے فوجی آپریشن میں ترکی تحمل کا مظاہرہ کرے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ترکی کے شہر استنبول میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل ژینس اشٹولٹن برگ اور ترک وزیرخارجہ مولودی چاؤش کے درمیان ملاقات ہوئی، اس دوران شام کی حالیہ صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات کے دوران ژینس نے شام میں جاری فوجی آپریش کے ردعمل میں پیدا ہونے والی صورت حال پر تحفظات کا بھی اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ ترکی اس آپریشن کے دوران تحمل کا مظاہرہ کرے۔

    دریں اثنا ترک وزیرخارجہ مولود چاؤش اولو نے بھی نیٹو سے توقع ظاہر کی کہ وہ ترکی کی سکیورٹی کو درپیش خطرات کے تناظر میں اس کا ساتھ دے گا۔

    شام میں ترک فوج کی امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری

    شام میں جاری فوجی آپریشن پر سعودی عرب، متحدہ عرب امارات سمیت یورپی ممالک کو بھی شدید تحفظات ہیں۔ جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ثالثی کی بھی پیش کش کرچکے ہیں۔

    خیال رہے کہ ترک فوج کا شام میں 20 میل تک سیف زون بنانے کے لیے فوجی آپریشن جاری ہے، اس دوران غلطی کے نتیجے میں امریکی فوجی مورچے کے قریب گولہ باری ہوئی جہاں درجنوں اہلکار تعینات تھے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ترک فوج نے شامی سرحدی شہر کوبانی میں توپ خانے سے گولاباری کی، فائر کیے گئے چند گولے امریکی دستوں کے قریب گرے۔

  • قندھار میں افغان فوجی کی فائرنگ، 2 امریکی فوجی ہلاک

    قندھار میں افغان فوجی کی فائرنگ، 2 امریکی فوجی ہلاک

    کابل: افغانستان کے صوبے قندھارمیں افغان فوجی نے فائرنگ کرکے 2 امریکی فوجیوں کو قتل کردیا۔

    بین الاقوامی خبررساں ادارے کے مطابق افغان صوبے قندھار کے ضلع شاہ ولی کوٹ میں تناجوہ فوجی کیمپ کے اندر ایک افغان فوجی نے امریکی فوجیوں کو بھون ڈالا جس کے نتیجے میں 2 امریکی فوجی ہلاک اور 3 زخمی ہوگئے۔

    [bs-quote quote=”رواں سال افغانستان میں حملوں کے دوران مارے گئے امریکی فوجیوں کی تعداد 14 ہوگئی” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    جوابی کارروائی میں افغان فوجی حملہ آور بھی مارا گیا، امریکی حکام نے اسے اندرونی حملہ قرار دیا ہے جبکہ ہلاک امریکی فوجیوں کا تعلق 82 ایئربورن ڈویژن سے بتایا جاتا ہے۔

    نیٹو کے آپریشن ریزولوٹ سپورٹ کے مطابق رواں سال افغانستان میں حملوں کے دوران مارے گئے امریکی فوجیوں کی تعداد 14 تک جاپہنچی ہے۔

    امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کہا ہے کہ آئندہ سال تک افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کی جائے گی۔

    یاد رہے کہ طالبان اور امریکا کے درمیان افغانستان میں جاری جنگ کے خاتمے کے لیے مذاکرات بھی جاری ہیں جس میں پاکستان اہم کردار ادا کررہا ہے۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نیٹو بجٹ بڑھانے پر زور

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا نیٹو بجٹ بڑھانے پر زور

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مغربی دفاعی اتحاد (نیٹو) کے بجٹ میں ایک بار پھر اضافے کا مطالبہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امريکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مغربی دفاعی اتحاد نيٹو کے رکن ممالک پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ اپنا دفاعی بجٹ بڑھانا ہی ہوگا، اس کے علاوہ کوئی چارہ نہیں ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق اس سے قبل بھی امریکی عہدیدار اور صدر ٹرمپ نیٹو بجٹ میں اضافے کا مطالبہ کرچکے ہیں، لیکن اس پر عمل درآمد نہیں ہوا۔

    ٹرمپ کا ايک عرصے سے مطالبہ رہا ہے کہ کئی رکن ممالک، جو اپنی مجموعی قومی پيداوار کا دو فيصد نيٹو کے ليے ادا نہيں کرتے، انہيں مقررہ دو فيصد ادا کرنا چاہيے۔

    صدر ٹرمپ تين روزہ دورہٴ برطانيہ کے موقع پر سياسی و کاروباری رہنماؤں سے ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ اس موقع پر لندن ميں ٹرمپ کی مخالفت ميں وسيع تر احتجاجی مظاہرے بھی نکالے گئے۔

    قبل ازیں گذشتہ سال بیلجیئم کے دارالحکومت برسلزمیں نیٹو کا اجلاس ہوا تھا، جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے زور دیا تھا کہ تمام اتحادی ممالک اپنی اپنی مجموعی قومی پیداوار کا 4 فیصد دفاع پر خرچ کریں تاہم اتحادی ممالک اس بات پر راضی نہ ہوئے تھے۔

  • آرمی چیف سے نیٹو کے افغانستان کے لیے سینئر نمائندے کی ملاقات

    آرمی چیف سے نیٹو کے افغانستان کے لیے سینئر نمائندے کی ملاقات

    اسلام آباد: آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے نیٹو کے افغانستان کے لیے سینئر نمائندے سر نکولس کی ملاقات ہوئی۔ ملاقات کے دوران خطے میں امن و امان کی صورتحال اور افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق نیٹو کے افغانستان کے لیے سینئر نمائندے سر نکولس نے جی ایچ کیو کا دورہ کیا۔

    اس موقع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے نیٹو نمائندے کی ملاقات بھی ہوئی۔ ملاقات کے دوران خطے میں امن و امان کی صورتحال اور افغان مفاہمتی عمل پر بات چیت ہوئی۔

    آرمی چیف سے نیٹو نمائندے کی ملاقات میں پاک افغان بارڈر مینجمنٹ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    اس سے قبل آرمی چیف سے ازبکستان کے نائب وزیر اعظم الیور گنیف نے بھی ملاقات کی تھی۔ ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور، علاقائی سیکیورٹی اور روابط کے فروغ پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کا کہنا تھا کہ ازبکستان پاکستان کا دوست ملک ہے، باہمی تعلقات سے خطے میں امن و استحکام کی فضا بہتر ہوگی، باہمی تعاون اور اقتصادی استحکام کو بھی تقویت ملے گی۔

    ازبک نائب وزیر اعظم الیور گنیف نے کہا تھا کہ دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کا کردار قابل تقلید ہے، خطے میں امن کے لیے پاک فوج کی کوششیں قابل قدر ہیں۔

  • برازیل، نیٹو سے باہر ہمارا بنیادی اتحادی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    برازیل، نیٹو سے باہر ہمارا بنیادی اتحادی ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حالیہ اقدام خاص طور پر دفاعی شعبے میں امریکہ اور برازیل کے درمیان تعاون میں اہم سطح پر اضافہ کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس کے لیے اپنے مراسلے میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ میں 1961 کے بیرونی امداد کے قانون کے 517 ویں حصے سے ہم آہنگ شکل میں برازیل کو،نیٹو کی رکنیت نہ رکھنے والے، بنیادی اتحادی کی حیثیت دینے کا ارادہ رکھتا ہوں اور اس مراسلے میں اس ارادے کو ظاہر کررہا ہوں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ یہ حالیہ اقدام خاص طور پر دفاعی شعبے میں امریکہ اور برازیل کے درمیان تعاون میں اہم سطح پراضافہ کرے گا اور دونوں ملکوں کے درمیان ربط وضبط کو مزید فروغ ملے گا۔

    واضح رہے کہ نیٹو کی رکنیت نہ رکھنے والے بنیادی اتحادیوں کے گروپ میں اسرائیل، جاپان، جنوبی کوریا اور آسٹریلیا شامل ہیں اور اب برازیل بھی اس کیٹیگری میں شامل ہوگیا ہے۔

    مذکورہ اقدام کے بعد برازیل امریکہ سے اسلحے کی خرید میں ترجیحی ممالک میں شامل ہوگا۔ امریکہ کی وزارت دفاع پینٹاگون کے اسلحے کے ٹینڈروں میں شرکت کرسکے گا اور امریکی یونٹوں کے ساتھ مشقیں کرسکے گا۔

    برازیل: جیئر بولسونارو نے ملک کے نئے صدر کا حلف اٹھا لیا

    یاد رہے کہ رواں سال 2 جنوری کو برازیل کے دارالحکومت براسیلیا میں حلف برداری کی تقریب ہوئی جہاں دائیں بازو کے سیاست دان جیئر بولسونارو نے ملک کے نئے صدر کا حلف اٹھایا تھا۔

  • جنرل ٹوڈ والٹرز نے نیٹو کے نئے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لیں

    جنرل ٹوڈ والٹرز نے نیٹو کے نئے سپریم کمانڈر کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھال لیں

    برسلز : نیٹو کے سیکریٹری جنرل جینز اسٹالڑن برگ نے نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن یا نیٹو کے سپریم کمانڈر کی کمان جنرل ٹوڈ والٹرز کے ذمہ سونپ دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوج کے جنرل ٹَوڈ والٹرز نے مغربی دفاعی اتحاد نیٹو کے نئے سپریم کمانڈر کے طور پر اپنی ذمہ داریاں سنبھال لیں، انہوں نے جنرل کرٹِس اسکاپارَوٹی کی جگہ یہ منصب سنبھالا ہے، جو ریٹائر ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق کمان کی تبدیلی کی تقریب بیلجیم کے شہر مَونس میں ہوئی، اس تقریب میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دنیا کی انتہائی اہم فوج کی کمان بلاشبہ ایک بڑا چیلنج ہے۔

    نیٹو کی کثیر القومی فوج میں اڑسٹھ ہزار فوجی شامل ہیں۔ نیٹو کے سپریم الائیڈ کمانڈر کی یہ تبدیلی ایسے وقت پر ہوئی ہے جب امریکا اور روس کے درمیان جوہری تخفیفِ اسلحہ کا معاہدہ آئندہ مہینوں میں ختم ہونے والا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ جنرل ٹوڈ والٹرز کا تعلق امریکی ایئرفورس ہے اور یہ مغربی اتحادی افواج کے 19 ویں سپریم کمانڈر منتخب ہوئے ہیں۔

    خیال رہے کہ مغربی اتحادی افواج کا قیام سنہ 1949 میں ہوا تھا اس وقت نارتھ اٹلانٹک ٹریٹی آرگنائزیشن یا نیٹو کے بارہ ارکان تھے بعدازاں ان کی تعداد 26 ہوگئی تھی اور اب اس کے رکن ممالک کی تعداد 29 ہو چکی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ 2004 ء میں سابق سوویت یونین کا حصہ رہنے والے ممالک ایسٹونیا، لیٹویا اور لیتھوینیا کو بھی نیٹو کی رکنیت دے دی گئی جبکہ ان کے ساتھ ہی سلووینیا، سلوواکیا، بلغاریہ اور رومانیہ بھی نیٹو کے رکن بن چکے ہیں۔

  • یورپ: مسلم اکثریتی ملک کا اپنی فوج بنانے کا اعلان، نیٹو کی تنقید

    یورپ: مسلم اکثریتی ملک کا اپنی فوج بنانے کا اعلان، نیٹو کی تنقید

    پرسٹینا: یورپ سے علیحدگی اختیار کر نے والے ملک کوسوو نے اپنی فوج بنانے کا اعلان کردیا۔

    کوسوو کی پارلیمنٹ نے 14 دسمبر کو ہونے والے اجلاس میں ملکی تاریخ کا اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرحدوں کی نگرانی کے لیے اپنی فوج بنانے کا قانون منظور کیا جس پر جلد عملدرآمد شروع کیا جائے گا۔

    پارلیمنٹ میں منظور ہونے والی قرار داد میں کہا گیا ہے کہ ملک کو چھوٹے بحرانوں سے نکالنے اور سرحدوں کی حفاظت کے لیے کوسوو سیکیورٹی فورس (کے ایس ایف) کا قیام ناگزیر ہے۔

    قرار داد میں یہ بھی کہا گیا کہ پہلے سے تعینات 5 ہزار فورس کے اہلکاروں کو دفاعی فوجی اہلکاروں کا درجہ دیا جائے۔

    اسپیکر اسمبلی قدری ویسلی نے قرار داد منظور ہونے کے بعد اعلان کیا کہ آج اراکین کی دلچسپی کی بدولت ہم نئے دور میں داخل ہونے جارہے ہیں، اب ہمارے پاس بھی بری فوج ہوگی اور آئندہ فضائیہ و بحری افواج کے ادارے بھی مرحلہ وار تشکیل دیےجائیں گے۔

    کوسوو کے وزیراعظم اور اراکین پارلیمنٹ نے تاریخی قرارداد منظور ہونے پر ایک دوسرے کو مبارک باد پیش کی جبکہ سربیا سے تعلق رکھنے والے اراکین نے اس قانون کی کھل کر مخالفت کی۔

    کوسوو کے شہریوں نے بھی نئی قانون سازی کو اپنی آزادی کا اہم ستون قرار دیتے ہوئے خوب جشن منایا اور ایک دوسرے کو مٹھائی پیش کی جبکہ صدر ہاشم ثانی نے فیصلے کو سال کا بہترین تحفہ قرار دیا۔

    دوسری جانب سے سربیا نے اس فیصلے کو استحکام کے لیے خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ’اس اقدام سے خطے میں بہت زیادہ بے چینی پھیلے گی اور کوسوو کی آزادی پر سوالات بھی اٹھیں گے‘۔

    علاوہ ازیں نیٹو فوج کے سربراہ اور یورپین ممالک نے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ’جلد بازی میں کیا جانے والا فیصلہ یورپی یونین کے لیے خطرناک ثابت ہوگا‘ تاہم امریکا نے اس فیصلے کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

    یاد رہے کہ طویل عرصے کی خانہ جنگی کے بعد سربیا کی مسلمان اکثریتی آبادی پر مشتمل علاقے کو ’کوسوو‘ کے نام سے آزاد ملک کا قیام عمل میں لایا گیا تھا، سربیا سمیت دنیا کے متعدد ممالک نے کوسوو کی آزادی کو تاحال تسلیم نہیں کیا۔

    خانہ جنگی کے باعث کوسوو میں سن 1988 سے نیٹو فوج تعینات ہے،ملک کی آبادی 19 لاکھ سے زائد ہے جس کا اکثریتی 95 فیصد حصہ مسلمانوں پر مشتمل ہے۔