Tag: نیٹو

  • روس یوکرائن تنازعہ: یوکرائنی صدر نے نیٹو کو مدعو کرلیا

    روس یوکرائن تنازعہ: یوکرائنی صدر نے نیٹو کو مدعو کرلیا

    کیو : یوکرائنی صدر پیٹرو نے نیٹو سے بحیرہ ازوف میں جنگی جہاز بھیجنے کی درخواست کردی تاکہ روس سے محاز آرائی میں مدد فراہم ہوسکے۔

    تفصیلات کے مطابق یوکرائنی صدر پیٹرو کا کہنا ہے کہ نیٹو کے جہازوں کشتیوں کا کام یوکرائن کو سیکیورٹی فراہم کرنا ہے، نیٹو حکام نے بھی یوکرائن کو نیٹو کا رکن نہ ہونے کے باوجود بھرپور حمایت کرنے کا اظہار کیا ہے۔

    برطانوی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یوکرائنی صدر نے روس کے ساتھ حالیہ دنوں کشیدگی میں اضافہ ہونے کے بعد حالات سے نمٹنے کے لیے روس سے ملحقہ علاقوں میں 30 دنوں کے لیے مارشل لاء نافذ کردیا ہے۔

    یوکرائنی صدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ روسی ولادی میر پیوٹن بحیرہ ازوف پر قبضے سے کم نہیں چاہتے۔

    ان کا کہنا تھا کہ جرمنی ہمارا سب سے قریبی اتحادی و ساتھی ہے ہمیں امید ہے کہ وہ ریاستیں جو نیٹو کا حصّہ ہیں اپنی جنگی کشتیاں بحیرہ ازوف میں روانہ کرنے کے لیے تیار ہیں تاکہ وہ یوکرائن کو سیکیورٹی فراہم کریں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے صدر پیٹرو کا کہنا تھا کہ ہمیں ہرگز روس کی جارحانہ پالیسی پسند نہیں ہے، پہلے روس نے کریمیا پھر مشرقی یوکرائن اور اب بحیرہ ازوف میں جارحیت دکھا رہا ہے، اب پیوٹن کا اگلا نشانہ کچھ اور ہوگا اگر انہیں ابھی نہ روکا گیا۔

    دوسری جانب روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے یوکرائنی صدر پر الزام عائد کیا ہے کہ پیٹرو 2019 کے انتخابات میں کامیابی حاصل کرنے کےلیے بحری تنازعات کو ہوا دے رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں : روس کا یوکرائنی جنگی جہازوں و کشتی پر قبضہ، حالات کشیدہ

    یاد رہے کہ روس کی جانب سے یوکرائنی بحریہ کے دو جنگی کشتیوں سمیت تین جہازوں پر سمندری حدود کی خلاف کا الزام عائد کرتے ہوئے قبضے نے دونوں ممالک کے درمیان ایک مرتبہ پھر کشیدگی پیدا کردی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ مذکورہ واقعے میں یوکرائنی بحریہ کا کشتیوں اور جہازوں پر موجود عملہ بھی شدید زخمی ہوا ہے۔

    خیال رہے کہ یوکرائنی شہریوں کی جانب سے جنگی جہازوں اور کشتی پر روسی قبضے کی خبر پھیلنے کے بعد یوکرائنی دارالحکومت میں قائم روسی سفارت خانے کے باہر شدید احتجاج کیا گیا اور اس دوران مظاہرین نے مشعلیں سفارت خانے کے اندر پھینکی جس کے نتیجے میں سفارت خانے کی ایک گاڑی نذر آتش ہوگئی۔

  • پاکستانی نوجوان وقاراحمد نے دنیا بھرمیں نیٹوکا منعقد کیا جانے والے مقابلہ جیت لیا

    پاکستانی نوجوان وقاراحمد نے دنیا بھرمیں نیٹوکا منعقد کیا جانے والے مقابلہ جیت لیا

    برسلز : پاکستانی نوجوان وقار احمد نے دنیا بھر میں نیٹو کا منعقد کیا جانے والا مقابلہ جیت لیا، مقابلے کا عنوان’’نیٹوکے بغیر دنیا کیسی ہے‘‘ تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کینیڈا میں مقیم پاکستانی نوجوان نے پاکستان کا نام فخر سے بلند کردیا، نیٹو کی جانب سے دنیا بھر کے نوجوانوں کے لئے آن لائن مقابلے کا انعقاد کیا گیا، مقابلےمیں دنیا بھر سے ہزاروں نوجوانوں نے ویڈیوز بنا کر مقابلے میں حصہ لیا۔

    مقابلے کا عنوان’’نیٹو کے بغیر دنیا کیسی ہے‘‘ تھا، جو سرگودھا کے وقاراحمد کے نام رہا، پہلی پوزیشن آنے پر وقاراحمد کو نیٹو ہیڈکوارٹر برسلز مدعو کیا گیا اور ویڈیو کو نیٹو کے ہیڈکوارٹر میں دکھایا گیا۔

    https://youtu.be/eAE–eqtPL4

    ویڈیوکو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور کینڈین وزیراعظم جسٹن ٹروڈو سمیت متعدد سربراہان نے دیکھا۔

    وقاراحمد سوشل جسٹس ایجوکیشن میں پی ایچ ڈی کے طالب علم ہیں اور یوایس ایمبیسیڈر آنر ایوارڈ سمیت کئی اعزازات حاصل کرچکے ہیں۔

    پاکستانی نوجوان وقار احمد نے اس کامیابی کو اپنی والدہ زہرا بيگم اور والد محمد اشرف رانجھا کے نام کردیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔ 

  • امریکہ نےجرمنی کو ڈھائی ارب ڈالرکےڈرونزفروخت کرنےکی منظوری دےدی

    امریکہ نےجرمنی کو ڈھائی ارب ڈالرکےڈرونزفروخت کرنےکی منظوری دےدی

    واشنگٹن : امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے ڈھائی ارب ڈالر مالیت کے ملٹری ڈرونز جرمنی کو فروخت کرنے کی منظوری دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے جمعرات کو اعلان کیا گیا کہ امریکہ جرمنی کو ڈھائی ارب ڈالر کے ملٹری ڈرونز فروخت کرے گا۔

    امریکی اسٹیٹ دپارٹمنٹ کا کہنا ہے کہ معاہدے کے مطابق امریکہ جرمنی کو 4 ایم کیوفور سی ٹریٹن ڈرون طیاروں کے ساتھ مشن کنٹرول اسٹیشن، آپریٹنگ بیس اور دیگر سامان فراہم کرے گا۔

    اسٹیٹ دپارٹمنٹ کی جانب سے جاری بیان میں کہنا ہے کہ جرمنی یورپ کی سیاسی اور اقتصادی طاقتوں میں سے ایک ہے اور نیٹو کا اہم رکن ملک ہونے کے ساتھ عالمی امن واستحکام کو یقینی بنانے میں امریکہ کا ایک اہم پارٹنر ہے۔

    امریکی حکام کا کہنا ہے کہ ایم کیو فور سی ٹریٹن ڈرون طیاروں کے ذریعے جرمنی کی انٹیلی جنس سمیت یورپی یونین اور نیٹو کے مجموعی اجتماعی تحفظ کو بہتربنانے میں بھی مدد ملے گی۔

    ایم کیو فورسی ٹریٹن ڈرون کا معیاری ماڈل 30 گھنٹوں تک پرواز کرسکتا ہے اور ایک ہی اڑان میں تقریباََ 70 لاکھ مربع کلومیڑسروے کرسکتا ہے۔

    خیال رہے کہ 24 جون 2017 کو امریکی محکمہ خارجہ نے 2 ارب ڈالر کے 22 جدید جاسوس گارڈین ڈرونز فروخت کرنے کی منظوری دی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • نیٹو اتحادی ممالک دفاعی اخراجات اداکریں : ڈونلڈ ٹرمپ

    نیٹو اتحادی ممالک دفاعی اخراجات اداکریں : ڈونلڈ ٹرمپ

    برسلز: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیٹو اتحاد میں شامل ممالک سے کہاہےکہ وہ دفاعی بجٹ میں اپنے حصے کے اخراجات ادا کریں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برسلزمیں نیٹو ممالک کو امریکی خدشات سے آگاہ کرتے ہوئے کہاکہ یورپی ممالک اپنے حصےکی رقم ادا نہیں کررہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ کاکہناتھاکہ امریکی عوام اور ٹیکس دینے والوں سے انصاف نہیں اور بہت سارے ممالک کئی برسوں سے بہت بڑی رقم کے قرض دار ہیں اور کئی برسوں سے رقم ادا نہیں کر رہے ہیں۔


    پوپ فرانسس کی ٹرمپ کو کلائمٹ چینج پر توجہ دینے کی ہدایت


    امریکی صدر نے نیٹو ہیڈ کوارٹر میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت نیٹو کے 28 رکن ممالک میں سے صرف پانچ اپنے مالی ذمہ داری پوری کر رہے ہیں۔

    واضح رہےکہ برسلز پہنچنے کے بعد ٹرمپ نے سب سے پہلے بیلجیئم کے شاہ اور ملکہ سے ملاقات کی جبکہ ہزاروں لوگوں نے برسلز میں ان کی آمد کے خلاف احتجاجی مظاہرے بھی کیے۔

  • نیٹواتحاد اب ناکارہ نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    نیٹواتحاد اب ناکارہ نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ میں نےکہا تھا کہ نیٹواتحادہ ناکارہ تھا،تاہم اب یہ ناکارہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس میں نیٹو کے سیکرٹری جنرل جینز اسٹوٹینبرگ سےملاقات میں امریکی صدر نے کہا کہ دہشت گردی کے خطرات نےاس اتحاد کی اہمیت کو کم کر دیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا ’میں نے کہا تھا کہ یہ ناکارہ تھا،تاہم اب یہ ناکارہ نہیں ہے۔‘

    نیٹو کےسیکرٹری جنرل جینزاسٹوٹینبرگ کےساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس میں امریکہ صدر نے کہا کہ ہمارے درمیان کافی تعمیری گفتگو ہوئی ہےکہ کس طرح نیٹو دہشت گردی کےخاتمےکےلیےمزید اقدامات کرسکتا ہے۔

    امریکی صدرکا کہنا تھامیں نے ان سے شکایت کی ہے کہ طویل عرصہ قبل انہوں نے ایک تبدیلی لائی تھی اب انہیں شدت پسندی کے خلاف لڑنا ہوگا۔


    میونخ سکیورٹی کانفرس


    یاد رہےکہ امریکی نائب صدر مائیک پینس نےمیونخ میں ہونے والی سکیورٹی کانفرنس سے خطاب میں کہا تھا کہ امریکہ کا نیٹو کےساتھ تعاون اٹل رہے گا تاہم دیگر رکن ملک مشترکہ دفاع کا پورا خرچ برداشت نہیں کر رہے۔

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نےصدارت کا عہدہ سنبھالنے سے قبل کہاتھاکہ امریکہ نیٹو میں شامل اتحادی ملکوں کا دفاع کرنے کا وعدہ نہیں نبھائے گا کیوں کہ وہ زیادہ مالی تعاون نہیں کر رہے۔

  • افغانستان میں نیٹو کا فضائی حملہ،30افراد ہلاک

    افغانستان میں نیٹو کا فضائی حملہ،30افراد ہلاک

    کابل : افغانستان کے شہر قندوزمیں نیٹو کے فضائی حملے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 شہری ہلاک اور متعدد شہری زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق افغانستان کے شمالی صوبہ قندوز میں آپریشن کے دوران نیٹو کی فضائی بمباری کے نتیجے میں خواتین اور بچوں سمیت 30 افراد ہلاک ہوگئے۔

    نیٹو کی بمباری میں عام شہریوں کی ہلاکت کے بعد متاثرہ افراد کے لواحقین کی بڑی تعداد لاشیں لے کر گورنر ہاؤس کے باہر پہنچ گئے اور شدید احتجاج کیا۔

    قندوز گورنر کے ترجمان محمود دانش نے کا کہناتھاکہ یہ آپریشن قندوز شہر سے پانچ کلومیٹر کے فاصلے پر ایک علاقے میں کیا۔انہوں نے کہا کہ نیٹو سے فضائی مدد اس وقت مانگی جب جب افغان سپیشل فورسز کو طالبان نے گھیرے میں لے لیاتھا۔

    مزید پڑھیں:افغان ایئرفورس کی اپنے ہی فوجیوں پر فائرنگ،5فوجی ہلاک

    نیٹومشن کےترجمان کا کہنا ہے امریکی فورسز نے قندوز میں افغان فورسز کی مدد کے لیے کارروائی کی۔ شہریوں کی ہلاکت کی تحقیقات کی جا رہی ہیں۔

    واضح رہے کہ دو روز قبل افغان اتحادی فورسز نے مشترکہ آپریشن کیا تھا جس میں 14طالبان ہلاک اور تین زخمی ہوئے ،آپریشن میں تین افغان کمانڈوز اور دو امریکی فوجی اہلکار بھی مارے گئےتھے۔

  • افغان دارالحکومت میں فائرنگ،2امریکی ہلاک

    افغان دارالحکومت میں فائرنگ،2امریکی ہلاک

    کابل: افغان دارالحکومت کابل میں امریکی فوجی کیمپ کے قریب مسلح شخص کی فائرنگ سے 2 امریکی ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق افغانستان میں موجود نیٹو حکام کا کہنا ہےکہ کابل میں ہونے والے مسلح افراد کے حملے میں ایک امریکی فوجی اور ایک شہری ہلاک ہوا اور3 افراد زخمی ہوئے۔

    دوسری جانب امریکی حکام کا کہنا تھا کہ فائرنگ میں دو افراد ہلاک ہوئے ہیں جبکہ جوابی کارروائی میں حملہ آور ماراگیا۔ان کا مزید کہنا تھا کہ فائرنگ کا واقع بیس کے قریب ہوا جہاں افغان کمانڈوز کو ٹریننگ دی جاتی ہے۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل افغان وزارت دفاع کے ترجمان دولت وزیری نے واقعے کو اندرونی حملہ قرار دیتے ہوئے کہا تھا کہ فوجی یونیفارم میں ملبوس ایک حملہ آور نے فائرنگ کرکے نیٹو سے تعلق رکھنے والے ایک فوجی کو ہلاک جبکہ دیگر 5 کو زخمی کردیا۔

    خیال رہے کہ تاحال کسی بھی گروپ یا تنظیم نے مذکورہ حملے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

    یادرہے کہ افغانستان میں امریکہ کی اتحادی نیٹو افواج کے گزشتہ 13 برس سے جاری مشن کو ختم کردیا گیا ہے،جس کا آغاز 11 ستمبر 2001 میں ورلڈ ٹریڈ سینٹر پر ہونے والے حملے کے بعد طالبان کے خلاف جنگ سے ہوا تھا۔

    واضح رہے کہ 1جنوری 2015 سے نیٹو کی انٹرنیشنل سیکیورٹی اسسٹنس فورس کو ٹریننگ اینڈ سپورٹ مشن سے تبدیل کردیا گیا،جس کے تحت تقریباً 13 ہزار نیٹو فوجی افغانستان میں قیام کریں گے، ان میں امریکی فوجی بھی شامل ہیں۔

  • یورپ کی مشرقی سرحدوں پر فوج کی تعداد بڑھانا اشتعال انگیزی ہے، روس

    یورپ کی مشرقی سرحدوں پر فوج کی تعداد بڑھانا اشتعال انگیزی ہے، روس

    ماسکو: روس نےنیٹوکی جانب سےیورپ کی مشرقی سرحدوں پرفوج کی بڑی تعداد میں تعیناتی کےفیصلےکواشتعال انگیزی قراردیدیا۔

    تفصیلات کے مطابق برسلز میں نیٹو کےہیڈ کوارٹر میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے روس کےبڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی پرغور کیا گیا.

    نیٹو کی جانب سے جمعرات کے روز مونٹی نیگروکواتحاد میں شمولیت کی دعوت دی تھی،برسلز میں اجلاس کےدوران نیٹو نے فیصلہ کیاتھاکہ روس کےبڑھتےہوئےخطرےسےنمٹنےکیلئے پولینڈ اوربالٹک خطےمیں چار ہزار فوجی تعینات کیےجائیں گے۔

    کریملن نےنیٹوکےاقدامات کومنفی عمل قراردیاہے،رواں سال جولائی میں اجلاس سے قبل نیٹونےروس سےمذاکرات کااعلان کیاتھا.

    روس نےنیٹوکےاعلان پربرہمی ظاہرکرتےہوئےکہاہےکہ نیٹوکواعلان سےقبل ماسکوسےمشاورت کرنی چاہیےتھی۔

    واضح رہے کہ جمعرات کو بیلجیئم کے دارلحکومت برسلز میں نیٹو سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ اجلاس میں روس کے ساتھ بات چیت کا دروازہ کھلا رکھنے کے ساتھ ساتھ طاقت کے توازن کو برقراررکھنے کیلئے حکمت عملی پر غور کیا گیا تھا.

  • یورپ کےمشرقی سرحدی علاقوں پر فوج کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ،نیٹو

    یورپ کےمشرقی سرحدی علاقوں پر فوج کی تعداد بڑھانے کا فیصلہ،نیٹو

    برسلز: امریکہ اور روس کے بڑھتے ہوئے خطرے سے بچنے کے لیے یورپ کی مشرقی سرحدوں پر فوج کی تعداد میں اضافے کی منصوبہ بندی کرلی گئی.

    تفصیلات کے مطابق بیلجیئم کے دارلحکومت برسلز میں نیٹو کےہیڈ کوارٹر میں رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی جانب سے روس کےبڑھتے ہوئے خطرے سے نمٹنے کیلئے حکمت عملی پرغور کیا گیا.

    نیٹو سیکرٹری جنرل کا کہنا تھا کہ نیٹو کے رکن ممالک کی اس ملاقات میں یورپ کی مشرقی سرحدوں پر فوج کی زیادہ تعداد کی تعیناتی سےمتعلق تبادلہ خیال کیاگیا.

    اُن کا کہنا تھا کہ روس کے ساتھ بات چیت کا دروازہ کھلا رکھنے کے ساتھ طاقت کے توازن کو برقراررکھنے کیلئے حکمت عملی پر غور کیا گیا.

    اطلاعات کے مطابق پولینڈ اور بالٹک خطے میں چار ہزار کے قریب افواج کو تعینات کرنےکامنصوبہ بنایاگیاہے،فوج جدید ہتھیار سے لیس ہوں گی.

    رواں سال جولائی میں وارسامیں ہونے والےاجلاس میں معاہدے پر دستخط کاامکان ظاہر کیاہے۔

  • رومانیہ میں امریکی میزائل شیلڈ پر روس کےتحفظات

    رومانیہ میں امریکی میزائل شیلڈ پر روس کےتحفظات

    ڈیوس سیلو: امریکہ نے رومانیہ میں آٹھ سو ملین ڈالرز کی لاگت سےبنائے گئے میزائل ڈیفنس اسٹیشن کو فعال کردیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکہ نے رومانیہ میں ڈیفنس اسٹیشن کو فعال کردیا، سسٹم کو فعال کرنے کا مقصد نیٹو کو کم اور درمیانے فاصلے پر مار کرنے والے میزائلوں سے محفوظ بنانا ہے.

    میزائل ڈیفنس اسٹیشن کوفعال کرنےکیلئےرومانیہ کےجنوب میں تقریب منعقدکی گئی۔تقریب میں سینئرامریکی اورنیٹوحکام نے شرکت کی۔

    امریکہ کاکہناہے میزائل سسٹم سےیورپ کومشرق وسطیٰ سےآنےوالےمیزائلوں سےمحفوظ بناناہے۔

    روس امریکی اقدام کوخطرےکےطورپردیکھتاہے۔تاہم نیٹواورامریکی حکام نے اس بات پر زور دیا ہے کہ رومانیہ میں یہ شیلڈ اور اس طرح کی شیلڈ کا پولینڈ میں ہونا روس کی سالمیت کے لیئے خطرہ نہیں ہے.

    روس کے حکام کا کہنا ہے کہ اس کی دہلیز پر اس طرح کا ڈیفنس سسٹم نصب کرنا اس کی سیکورٹی کے لیئے خطرہ ہے.

    امریکہ نے2013 میں رومانیہ میں ڈیفنس سسٹم پر کام کا آغاز کیا تھا،اس سسٹم پر 800 ملین ڈالرز کی لاگت آئی ہے.

    واضح رہےکہ مغرب اور روس کے درمیان تعلقات 2014 میں یوکرائن کے جنوبی کریمیا جزیرہ نما علاقے پر قبضے کے بعد سے خراب ہوئے تھے.