Tag: نیٹ فلکس

  • برطانوی وزیراعظم، فرانسیسی صدر کے گرد گھومتی نیٹ فلکس کی نئی سیریز ‘ہوسٹیج’ ریلیز

    برطانوی وزیراعظم، فرانسیسی صدر کے گرد گھومتی نیٹ فلکس کی نئی سیریز ‘ہوسٹیج’ ریلیز

    لاہور: نیٹ فلکس پر 21 اگست 2025 کو نئی برطانوی سیاسی تھرلر منی سیریز ‘ہوسٹیج’ ریلیز کر دی گئی ہے، سیریز 5 حصوں پر مشتمل ہے۔

    سارین جونز اور جولی ڈیلپی نے اس پانچ حصوں پر مشتمل سیریز میں مرکزی کردار ادا کیے ہیں، نیٹ فلکس پر ہوسٹیج کی ریلیز کے بعد اسے ناظرین اور ناقدین کی جانب سے ملے جلے ردعمل کا سامنا ہے۔

    سیریز کی کہانی اور کاسٹ
    ‘ہوسٹیج’ کی کہانی برطانوی وزیر اعظم ایبی گیل ڈالٹن اور فرانسیسی صدر ویوین ٹوسینٹ کے گرد گھومتی ہے، کہانی اس وقت ایک نیا موڑ لیتی ہے جب برطانوی وزیر اعظم کے شوہر، جو فرانسیسی گیانا میں ڈاکٹرز ودآؤٹ بارڈرز کے ساتھ ایک مشن پر ہوتے ہیں، انھیں اغوا کر لیا جاتا ہے۔

    اسی دوران فرانسیسی صدر کو بھی بلیک میل کیا جاتا ہے، جس سے دونوں رہنماؤں کے درمیان ایک پیچیدہ مقابلہ شروع ہو جاتا ہے۔

    اغوا کار برطانوی وزیراعظم کے استعفیٰ کا مطالبہ کرتے ہیں، سیریز میں دکھایا گیا ہے کہ کس طرح یہ دونوں طاقتور خواتین ذاتی اور سیاسی دباؤ کا سامنا کرتے ہوئے اپنے پیاروں اور کیریئر کو بچانے کے لیے ناممکن فیصلے کرتی ہیں۔

    سیریز کی کاسٹ میں سارین جونز (برطانوی وزیر اعظم ایبی گیل ڈالٹن)، جولی ڈیلپی (فرانسیسی صدر ویوین ٹوسینٹ) اور ایشلے تھامس (وزیر اعظم کے شوہر ڈاکٹر الیکس اینڈرسن) شامل ہیں۔

    دیگر اہم اداکاروں میں کوری مائل کریسٹ، لوسیئن مساماتی، جیمز کاسمو اور جینی بیتھ بھی شامل ہیں، مذکورہ سیریز کو میٹ چارمین نے تخلیق کیا ہے، جو ‘برج آف اسپائیز’ کے مصنف بھی ہیں۔

    ‘ہوسٹیج’ کو نیٹ فلکس پر منی سیریز کے طور پر پیش کیا گیا ہے، جس کا مطلب ہے کہ یہ ایک مکمل کہانی ہوگی، تاہم مثبت ردعمل کی صورت میں اس کے دوسرے سیزن کا امکان بھی موجود ہے۔

    سیریز کو ابتدائی طور پر ملے جلے تاثرات ملے ہیں کچھ ناقدین نے سارین جونز اور جولی ڈیلپی کی زبردست اداکاری کو سراہا ہے لیکن سیریز کی کہانی کو ایسا قرار دیا گیا ہے جس کے اگلے مناظر کے بارے میں آسانی سے پیشگوئی کی جاسکتی ہے۔

    اس کے باوجود، یہ سیریز ایک تیز رفتار سیاسی تھرلر کے طور پر دیکھی جا رہی ہے جو ناظرین کو اسکرین سے جوڑے رکھتی ہے۔

  • اسٹرینجر تھنگز 5 کا ٹیزر نیٹ فلکس پر ریلیز

    اسٹرینجر تھنگز 5 کا ٹیزر نیٹ فلکس پر ریلیز

    اسٹرینجر تھنگز سیریز کی پانچویں فلم ایک بار پھر سے مداحوں کا دل دہلانے کےلیے تیار ہے، نیٹ فلکس پر فلم کا ٹیزر ریلیز کردیا گیا۔

    پچھلی 4 سیریز کی طرح اس بار بھی فلم مافوق الفطرت کرداروں اور واقعات کے گرد گھومتی ہے جبکہ اسٹرینجر تھنگز5 میں بھی الیون نامی لڑکی اور اس کے دوست غیرمعمولی حالات کا بہادری اور ہمت کے ساتھ مقابلہ کرتے دکھائے دیتے ہیں، کچھ دیر پہلے ریلیز ہونے والے آفیشل ٹیزر کو صرف ایک گھنٹے میں 6 لاکھ بار دیکھا جاچکا ہے۔

    "اسٹرینجر تھنگز” نیٹ فلکس کی ایک مشہور سائنس فکشن، ڈراؤنی اور پراسرار واقعات سے بھرپور ڈراما سیریز ہے جسے ڈفر برادران نے تخلیق کیا ہے۔ اس سیریز کی کہانی 1980 کی دہائی کے ہاکنز، انڈیانا نامی ایک افسانوی قصبے کے گرد گھومتی ہے۔

    اس قصبے میں اسرار واقعات رونما ہوتے ہیں اور ایک دوسری دنیا کی موجودگی کا انکشاف ہوتا ہے جسے "اپ سائیڈ ڈاؤن” کہا جاتا ہے۔

    سیریز کا مرکزی پلاٹ ایک خاص ذہنی صلاحیتوں والی لڑکی "الیون” اور اس کے دوستوں کے گرد گھومتا ہے جو ان عجیب و غریب واقعات اور مافوق الفطرت مخلوقات کا مقابلہ کرتے ہیں۔

    اسٹرینجر تھنگز کے اب تک چار سیزن ریلیز ہو چکے ہیں، پانچواں سیزن آخری ہوگا جس کا ٹریلر ریلیز کردیا گیا ہے، پہلا سیزن 2016 میں ریلیز ہوا تھا جس میں ول بائرز نامی لڑکے کے غائب ہونے اور الیون نامی لڑکی کے پراسرار طور پر نمودار ہونے کے واقعات دکھائے گئے تھے۔

    دوسرے سیزن میں "اپ سائیڈ ڈاؤن” کے ہاکنز پر بڑھتے ہوئے اثرات اور نئے خطرات کو دکھایا گیا، جبکہ تیسرے سیزن میں ہاکنز میں ایک نئی مال (Mall) کے کھلنے اور سوویت یونین کی خفیہ سرگرمیوں کو نمایاں کیا گیا۔

    چوتھا سیزن کافی زیادہ بڑا اور مہنگا تھا، جس میں کئی نئے کرداروں کو متعارف کرایا گیا تھا اور کہانی کو ایک نئے خطرناک موڑ پر لے جایا گیا تھا۔

    پانچواں اور آخری سیزن 2025 میں ریلیز ہوگا اور اس کے 8 ایپی سوڈز کے عنوانات کا اعلان کیا جا چکا ہے۔

    اس سیزن میں 1987 کے واقعات دکھائے جائیں گے اور یہ ہاکنز کے باشندوں کی "اپ سائیڈ ڈاؤن” کے خلاف آخری جنگ ہو گی، یہ سیریز اپنی بہترین کہانی، مضبوط اداکاری اور 80 کی دہائی کی نوسٹالجیا کی وجہ سے دنیا بھر میں بے حد مقبول ہوئی ہے۔

  • ویڈنزڈے سیزن 2 کا سنسنی خیز ٹیزر جاری، ریلیز کی تاریخ بھی سامنے آگئی

    ویڈنزڈے سیزن 2 کا سنسنی خیز ٹیزر جاری، ریلیز کی تاریخ بھی سامنے آگئی

    نیٹ فلکس کی سپر ہٹ نیچرل ویب سیریز ’ویڈنزڈے ایڈمز‘ کے سیزن 2 کا سنسنی خیز ٹیزر جاری کردیا گیا جبکہ ریلیز کی تاریخ بھی سامنے آگئی ہے۔

    نیٹ فلکس کی بلاک بسٹر سپر نیچرل ویب سیریز ’ویڈنزڈے‘ ایک بار پھر باکس آفس پر چھانے کے لیے تیار ہے، سیزن 2 کا پہلا خوفناک اور سنسنی خیز ٹیزر نیٹ فلکس پر جاری کر دیا گیا ہے۔

    ٹیزر سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ اس بار کہانی میں پہلے سے بھی زیادہ پراسرار موڑ، سنسنی خیز مناظر اور نئے کردار شامل کیے گئے ہیں۔

    مرکزی کردار ویڈنزڈے ایڈمز ایک بار پھر نیورمور اکیڈمی لوٹتی ہے، لیکن اس بار وہ صرف سیکھنے نہیں بلکہ لاشوں کے دفن ہونے کی جگہیں جاننے آئی ہے۔

    ٹیزر کا آغاز ایک چونکا دینے والے منظر سے ہوتا ہے، جہاں جینا اور ٹیگا عرف ویڈنزڈے ایئر پورٹ سیکیورٹی سے گزرتے ہوئے اپنے کپڑوں میں چھپائے گئے ہتھیار نکالتی ہیں جسے دیکھ کر سیکیورٹی عملہ حیران رہ جاتا ہے۔

    اس دوارن ویڈنزڈے کے بیگ سے ایک کٹا ہوا ہاتھ اور سن اسکرین کی ٹیوب ملتی ہے جسے دیکھ کر سیکیورٹی عملے کے ساتھ جینا بھی حیران رہ جاتی ہیں۔

    ویڈنزڈے اس بار اپنے والدین مورٹیشیا اور گومز ایڈمز کے ہمراہ اسکول واپس آتی ہے، جہاں اس کے پرانے دوست اس کا پرتپاک استقبال کرتے ہیں لیکن ویڈنزڈے ہمیشہ کی طرح خاموش، سنجیدہ اور مشن پر فوکسڈ نظر آرہی ہیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق سیزن کا پہلا مرحلہ 6 اگست جبکہ دوسرا 3 ستمبر 2025 کو نیٹ فلکس پر ریلیز کیا جائے گا۔

  • ایڈولیسنس: دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرتی ہوئی ویب سیریز

    ایڈولیسنس: دنیا بھر میں مقبولیت حاصل کرتی ہوئی ویب سیریز

    حال ہی میں نیٹ فلیکس نے ویب سیریز ”ایڈولیسنس“ نشر کی ہے، جو فی الحال چار اقساط پر مشتمل ہے اور اسے دنیا بھر میں دیکھا جارہا ہے۔ اس ویب سیریز میں دو باتیں بہت کمال ہیں، جن میں سے ایک کا تعلق انسان کے اندر موجود جوہر اور اس کی صلاحیتوں‌ سے ہے اور دوسری تیکنیکی ہے۔

    پہلی بات اس کا ”ون ٹیک فارمیٹ“ پر بنایا جانا ہے۔ یعنی ہر قسط بغیر کوئی سین کاٹے یا ایڈٹ کیے، ایک ہی بار میں شوٹ کی گئی ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ ہر ایک گھنٹے کی قسط کو ایک ہی مرتبہ پکچرائز کیا گیا ہے، جو ویب سازی کی دنیا میں ایک انقلابی نوعیت کا کام ہے۔

    اس ویب سیریز کی دوسری کمال بات مرکزی کردار نبھانے والے وہ بچہ ہے، جس نے اپنی زندگی میں پہلی بار اداکاری کی اور اس کی پرفارمنس دیکھ کر سب دنگ رہ گئے۔ بلکہ یہ کہنا چاہیے کہ بڑے بڑے اداکاروں نے دانتوں تلے انگلیاں دبا لی ہیں۔

    دوستو! ویب سیریز ”ایڈولیسنس“ کا تفصیلی تجزیہ پیشِ خدمت ہے۔

    کہانی/ اسکرپٹ

    یہ کہانی ایک نفسیاتی جرم کے ارتکاب پر مبنی ہے، جس میں ملزم، جو بعد میں مجرم ثابت ہو جاتا ہے، ایک 13 سالہ بچہ ہے۔ اس ویب سیریز کی آفیشل ٹیم نے اس کہانی اور ویب سیریز کے لیے لفظ ”ڈراما“ استعمال کیا ہے، جو کسی بھی طورپر درست نہیں ہے، کیونکہ یہ کہانی ایک حقیقی واقعہ پر مبنی ہے، جس کا تذکرہ آگے آئے گا، لیکن اس کے ایک خالق جیک تھرون اس بات کا انکار کرتے ہیں۔

    اس ویب سیریز کا مرکزی خیال جیک تھرون اور اسٹفین گراہم نے تشکیل دیا اور اس کو لکھا بھی ہے۔ اس تیرہ سالہ بچے کو جس کا نام جیم ملر ہے۔ پوری کہانی اسی کے گرد گھومتی ہے۔کہانی کے کرداروں کی ترتیب، کہانی آگے بڑھانے کا طریقہ اور اس میں مسلسل تجسس برقرار رکھنے کا ہنر کام یابی سے برتا گیا ہے۔

    یہ ایک ایسے کمسن بچے کی کہانی ہے، جو ایک برطانوی قصبے میں رہائش پذیر ہے۔ وہ اسکول میں پڑھتا ہے اور سوشل میڈیا پر متحرک ہے۔ مغرب میں اکثر اسکولوں میں جس طرح بچوں میں آپس میں تعصب پر مبنی خیالات پائے جاتے ہیں، وہی اس کہانی میں بھی شامل ہیں۔یہ بچہ (جو تیزی سے بلوغت کی طرف بڑھ رہا ہے) کیسے اپنی ایک ہم جماعت کے قتل میں ملوث ہو جاتا ہے، اس کے پیچھے کیا محرکات ہوتے ہیں اور پھر برطانوی نظامِ قانون کیسے اسے اپنے دائرے میں لیتا ہے، ان سب پہلوؤں کو بہت خوبی سے کہانی میں پیش کیا گیا ہے۔

    ویب سازی

    اس ویب سیریز کی سب سے کمال بات اس کا ون ٹیک فارمیٹ پر بنایا جانا ہے۔ اس کی کل چار اقساط ہیں اور ہر قسط ایک گھنٹے کی ہے جسے مسلسل ایک ہی ٹیک میں مکمل کیا گیا ہے۔ اس ویب سیریز کو دیکھتے ہوئے بظاہر کوئی تکنیکی غلطی بھی نظر نہیں آتی بلکہ کئی جگہوں پر بغیر کیمرہ بند کیے جس طرح کردار سے کردار کو بدلا گیا ہے، وہ لاجواب ہے۔ اس ویب سیریز میں کاسٹنگ کا انتخاب بھی قابل داد ہے۔ اس میں جس طرح ایک نئے بچے کو موقع دیا گیا، اور اس نے اس موقع سے اپنی زندگی بدل دی، یہ قابلِ تعریف ہے۔ یہ کہنے میں کوئی جھجھک محسوس نہیں‌ ہوتی کہ یہ بچہ آنے والے وقت کا ایک بڑا اداکار ہے۔

    ایک ہی وقت میں پوری قسط کو شوٹ کرنے کی غرض سے ایک رن تھرو بنایا گیا اور ہر قسط دس بار شوٹ کی گئی اور اس میں سے جو سب سے بہتر شوٹ ہوا، اس کو حتمی شکل دے دی گئی۔ ایک قسط شوٹ کرنے میں تین ہفتے لگے اور چار مہینوں میں اس کا مکمل کام ختم کر لیا گیا۔ یہ ویب سیریز 93 ممالک میں ٹاپ 10 کے چارٹ پر نمبر ون رہی ہے اور یہ بھی اس کا ایک کمال ہی ہے۔ ایڈولیسنس“ کے پروڈیوسروں میں کئی بڑے نام شامل ہیں، جن میں سے ایک امریکی اداکار بریڈ پٹ ہیں۔

    ہدایت کاری اور فن کاروں کا انتخاب

    برطانیہ کے معروف ہدایت کار فلپ بارنٹینی جنہوں نے اپنے کیریئر کا آغاز اداکاری سے کیا تھا، اب بطور ہدایت کار اپنی صلاحیتوں کا اظہار کر کے فلم بینوں‌ کو حیران کر دیا ہے۔ اس ویب سیریز میں سنیماٹوگرافی کے پہلو کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا اور اس پر تمام کیمرہ مین اور ٹیم بھی قابل داد ہے، جنہوں نے اپنی پیشہ ورانہ مہارت کو بروئے کار لا کر اس ویب سیریز کو یادگار بنا دیا۔

    ویب سیریز کی خاص بات اس بچے کی دریافت ہے، جس نے اس میں مرکزی کردار نبھایا ہے۔ اس کا نام اون کوپر ہے۔ یہ ایک کاسٹنگ ڈائریکٹر شاہین بیگ کی دریافت ہے۔ وہ ایسے اداکاروں اور کمیونٹی کے لیے کام کرتی ہیں، جنہیں کم توجہ ملتی ہے یا جن کے پاس شوبز کی چکا چوند میں نووارد ہونے کی وجہ سے آگے بڑھنے کے راستے کم ہوں۔ شاہین بیگ کی خدمات کا دائرہ وسیع ہے۔ وہ پاکستانی نژاد ہیں اور چوں کہ اون کوپر شاہین بیگ کی دریافت ہے تو یہ بات پاکستانی کمیونٹی کے لیے بھی باعثِ فخر ہے۔ انہوں نے ویب سیریز ایڈولیسنس“ کے اس مرکزی کردار کے لیے پانچ سو بچوں کے آڈیشن لیے تھے۔

    اداکاری

    ”ایڈولیسنس“ کے شریک خالق اور معروف اداکار اسٹیفین گراہم نے اس ویب سیریز کی تشکیل سے فلم بینوں‌ کو تو حیران کیا ہی مگر بطور اداکار بھی انہوں نے ویب سیریز دیکھنے والوں کے دل موہ لیے۔ اس بات میں کوئی شک نہیں کہ ان کی اداکاری نے ہر لمحہ ناظرین کو کہانی سے جوڑے رکھا اور اس ویب سیریز کے جتنے کلائمکس ہیں ان کا بوجھ بھی اسٹیفین گراہم‌ نے ہی اٹھایا ہے۔ ان کے ساتھ نو وارد اور کمسن اون کاپر نے بھی اپنی فطری اداکاری سے ویب سیریز کو چار چاند لگا دیے ہیں۔ اس ویب سیریز میں دوسرے کم عمر بچے بھی دکھائی دیے ہیں، جنہوں نے اپنا کام بہت اچھے انداز میں کیا ہے، البتہ متذکرہ بالا دو مرکزی کرداروں کے علاوہ اگر کسی نے اپنی اداکاری سے دیکھنے والوں کو ششدر کیا ہے تو وہ ماہر نفسیات کا کردار نبھانے والی اداکارہ ایرن ڈوہرٹی ہیں۔ انہوں نے لاجواب اداکاری کی ہے۔ اس ویب سیریز میں ہمیں کئی پاکستانی اور انڈین نژاد اداکار بھی دکھائی دیتے ہیں۔ 

    کہانی کا تنازع

    برطانیہ میں اس کہانی کی طرز پر ایک واقعہ کچھ برس پہلے رونما ہوا تھا۔ کہا جا رہا ہے کہ یہ ویب سیریز اسی کہانی کے اردگرد گھومتی ہے، جب کہ ویب سیریز کے آفیشلز نے اس سے انکار کیا ہے۔ صرف یہی نہیں بلکہ اصل واقعے میں ملوث کمسن بچہ سیاہ فام تھا جب کہ اس ویب سیریز میں سفید فام بچہ دکھایا گیا ہے، جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مشیر ایلون مسک نے نسلی تعصب کا الزام بھی عائد کیا ہے۔

    کہانی کے پس منظر میں ایسا محسوس بھی ہوتا ہے کہ کہیں نہ کہیں اس معاشرے میں نسلی امتیاز موجود تو ہے اور اسے ویب سیریز ”ایڈولیسنس“ کی کہانی میں بھی ڈھکے چھپے انداز میں دکھایا گیا ہے۔ خاص طور پر جب ایک سیاہ فام تفتیشی افسر اتفاقاً اپنے بیٹے کے اسکول جاتا ہے، جہاں وہ خوف ناک واقعہ پیش آیا ہے، تو دکھایا گیا ہے کہ اس کا بیٹا کس طرح سے نسلی تعصب کا سامنا کرتا ہے۔ دوسری طرف ایک بڑی بات یہ بھی ہے کہ برطانوی وزیراعظم کو بھی اس ویب سیریز نے بہت متاثر کیا ہے۔ انہوں نے اس کے بنانے والوں کی حوصلہ افزائی کے لیے ان سے ملاقات کی اور ویب سیریز کی تشہیر میں بھی اپنا حصّہ ڈالا ہے۔

    اختتامیہ

    مذکورہ ویب سیریز موجودہ دور میں بچوں کے زیادہ سوشل میڈیا استعمال کرنے کے نقصانات کا احاطہ کر رہی ہے اور اسے بچوں کو ضرور دکھانا چاہیے۔ ایسے موضوعات کو ان کے حقیقی پہلوؤں کے ساتھ پیش کیا جانا بھی ضروری ہے، یعنی اگر کوئی کہانی کسی سچے واقعہ پر مبنی ہے تو اس میں حقائق کا خیال رکھا جانا چاہیے۔

    قارئین! اگر آپ ایک اچھی کہانی کو اسکرین پر دیکھنے کے خواہش مند ہیں تو یہ ویب سیریز آپ کے لیے ہی ہے۔ اردو اور ہندی زبان سمجھنے والوں کے لیے اچھی خبر ہے کہ یہ ویب سیریز ہندی ڈبنگ میں بھی دیکھنے کے لیے موجود ہے۔

  • بالآخر شاہ رخ خان نے وہ اعلان کر دیا جس کا سب کو انتظار تھا

    بالآخر شاہ رخ خان نے وہ اعلان کر دیا جس کا سب کو انتظار تھا

    ممبئی: بالی وڈ میں ’کنگ‘ کے لقب سے شہرت رکھنے والے سُپر اسٹار شاہ رخ خان نے بیٹے آریان خان اور نیٹ فلکس کے ساتھ سیریز بنانے کا اعلان کر دیا۔

    انڈین میڈیا کے مطابق مداحوں کی جانب سے شاہ رخ خان کے آریان خان اور نیٹ فلکس کے ساتھ کام کے اعلان کا شدت سے انتظار کیا جا رہا تھا۔

    شاہ رخ خان کا پروڈکشن ہاؤس ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ اور نیٹ فلکس مل کر بالی وڈ کی پُرکشش دنیا کے پیچھے چھپ رازوں اور انڈسٹری میں باہر سے آنے والوں سے متعلق اہم انکشافات کریں گے۔

    فی الحال اس سیریز کا کوئی عنوان نہیں رکھا گیا تاہم یہ آریان خان کی ہدایت کاری میں پہلا پروجیکٹ ہوگا۔ اطلاعات ہیں کہ اسے 2025 میں ریلیز کیا جائے گا۔

    سُپر اسٹار نے بیٹے کے نئے سفر کیلیے اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ انہوں نے انسٹاگرام اسٹوری پر لکھا کہ یہاں بے ساختہ کہانی سنانے، حوصلہ مند مناظر اور بہت سارے جذبات ہیں۔

    اس دلچسپ خبر نے شاہ رخ خان کے مداحوں میں امید کی لہر پیدا کر دی جو ایک عرصے سے آریان خان کو اپنے منفرد انداز سے فلمسازی کی دنیا میں قدم رکھتے ہوئے دیکھنے کیلیے بے تاب ہیں۔

    سُپر اسٹار کی جانب سے شیئر کیے گئے کیپشن میں لکھا گیا کہ یہ ایک خاص دن ہے کیونکہ ناظرین کیلیے ایک نئی کہانی متعارف کروائی جا رہی ہے۔

    انہوں نے مزید لکھا کہ یہ دن اور بھی اہم ہے کیونکہ ریڈ چلیز انٹرٹینمنٹ آریان خان کے ساتھ نیٹ فلکس انڈیا پر اپنی نئی سیریز پیش کرنے کیلیے سفر کا آغاز کر رہی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اس سیریز میں خود شاہ رخ خان، سلمان خان، رنبیر کپور و دیگر کے ساتھ اسٹار اسٹڈیڈ کیمیوز شامل ہوں گے۔

  • نووجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شو کیوں چھوڑا؟ اصل وجہ سامنے آگئی

    نووجوت سنگھ سدھو نے کپل شرما شو کیوں چھوڑا؟ اصل وجہ سامنے آگئی

    بھارتی ریاست پنجاب کے وزیر و سابق کرکٹر نووجوت سنگھ سدھو نے 5 سال بعد کپل شرما شو چھوڑنے کی اصل وجہ بتادی۔

    ڈیجیٹل اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس پر نشر ہونے والے ’دی گریٹ انڈین کپل شو‘ کا شمار بھارت کے مقبول ترین کامیڈی شوز میں ہوتا ہے، شو نیٹ فلکس پر منتقل ہونے سے قبل ہی سدھو نے شو چھوڑ دیا تھا۔

    بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ پلوامہ حملے سے متعلق سدھو کے ایک بیان نے بھارت میں ہنگامہ کھڑا کردیا تھا اور انتہا پسندہندؤں نے ان کے خلاف مظاہرے شروع کردیے تھے جس کے بعد سدھو کو کامیڈی شو سے نکالنے کا بھی مطالبہ کیا گیا تھا۔

    ہندو انتہا پسندوں کے احتجاج پر کامیڈی شو کی انتظامیہ نے سدھو کو شو سے علیحدہ کردیا تھا، سدھو کے بعد ان کی کرسی اداکارہ ارچنا پورن سنگھ نے سنبھالی اور اب تک وہ ہی کپل کے ساتھ شو میں شریک ہیں۔

    تاہم اب 2019 میں شو چھوڑنے کے پانچ سال سے زائد عرصے کے بعد سابق کرکٹر ایک خصوصی ایپی سوڈ کے لیے دی گریٹ کپل شو میں نظر آئیں گے جہاں وہ اپنی اہلیہ کے ساتھ نظر آئیں گے۔

    نووجوت سنگھ سدھو نے دوران شو کہا میں نے شو اسی لیے چھوڑا تھا کہ کچھ سیاسی وجوہات تھیں جس کے حوالے سے میں زیادہ بات نہیں کرنا چاہتا، اسی لیے میں نے شو چھوڑ دیا تھا۔

    سدھو کا کہنا تھاکہ سیاسی وجوہات کے علاوہ کچھ اور بھی وجہ تھی جس کی وجہ سے مجھے یہ پروگرام چھوڑنا پڑا، کپل ایک ذہین اور کامیاب انسان ہے، میں چاہتا ہوں کہ جیسے ماضی میں ہم ساتھ تھے ویسے ہی دوبارہ سب ساتھ ہوں۔

  • ’پلیٹ فارم 2‘ نے نیٹ فلکس کے عالمی چارٹ پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی

    ’پلیٹ فارم 2‘ نے نیٹ فلکس کے عالمی چارٹ پر پہلی پوزیشن حاصل کرلی

    تھرلر فلم ’پلیٹ فارم 2‘ نیٹ فلکس کے عالمی ٹاپ 10 چارٹ پر چھا گئی، اس سال کی ہٹ فلم 2019 میں ریلیز ہونے والی ’دی پلیٹ فارم‘ کا سیکوئل ہے۔

    پانچ سال قبل ریلیز ہونے والے تجسس سے بھرپور پہلے پارٹ نے شائقین کو عجیب و غریب دنیا سے متعارف کرایا تھا جس میں ایک ایسی جیل بنائی گئی ہے جہاں قیدیوں کو نیچے اترتے ہوئے پلیٹ فارم کے ذریعے کھانا کھلایا جاتا ہے۔

    نئی فلم اس جیل کے بارے میں ایک اور کہانی دکھاتی نظر آتی ہے اور یہ پہلی فلم کی کہانی کو آگے بڑھاتی ہے۔

    پلیٹ فارم 2 کی کاسٹ میں ملینا اسمٹ، ہووک کیچکیرین، نتالیہ ٹینا، آسکر جیناڈا اور ایوان میساگ نے اداکاری کے جوہر دکھائے ہیں جبکہ اس کی ہدایت کاری کے فرائض گالڈر گزٹیلو- اروٹیا نے انجام دیے ہیں۔

    نیٹ فلکس کے اسٹریمنگ چارٹ پر ’پلیٹ فارم 2‘ کو بڑی کامیابی ملی ہے، 30 ستمبر سے 6 اکتوبر تک غیر انگریزی زبان کے چارٹ میں فلم پہلے نمبر پر براجمان رہی اور فلم کو 19.4 ملین ویوز ملے۔

    ’پلیٹ فارم 2‘ نے غیر انگریزی زبان کی فلموں کے عالمی چارٹ پر بھی بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور پانچویں پوزیشن حاصل کی۔

    اگرانگریزی زبان کے چارٹ کی بات کریں تو ’پلیٹ فارم 2‘ مجموعی طور پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی فلم تھی۔ انگریزی زبان کی فلموں جو فلم چارٹ ٹاپر رہی وہ ’مس پیریگرین ہوم فار پیکیولیئر چلڈرن‘ تھی، جس کے صرف 7.1 ملین ویوز آئے۔

  • نیٹ فلکس : ڈرامہ سیریز ’اے گڈ گرلز گائیڈ ٹو مرڈر‘ نے تہلکہ مچا دیا

    نیٹ فلکس : ڈرامہ سیریز ’اے گڈ گرلز گائیڈ ٹو مرڈر‘ نے تہلکہ مچا دیا

    آن لائن ویڈیو اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس کے صارفین نئی کرائم ڈرامہ سیریل ’’اے گڈ گرلز گائیڈ ٹو مرڈر‘‘کو دیکھ کر بہت محظوظ ہورہے ہیں اور یہی دلچسپی انہیں ٹی وی سے جوڑے رکھتی ہے۔

    برطانوی سیریز ’’اے گڈ گرلز گائیڈ ٹو مرڈر‘‘ چھ حصوں پر مشتمل ایک تھرلر ہے جسے ناظرین نے اس کی دلچسپ کہانی کی وجہ سے نیٹ فلکس پر دیکھنے کے لیے بہترین چیز قرار دیا ہے۔

    اس سیریز میں اداکارہ ایما مائرز ایک نوجوان خاتون کا کردار نبھا رہی ہیں جو پولیس کی جانب سے بند کیا گیا قتل کا ایسا کیس کھول دیتی ہے جو کئی سال قبل بند کردیا گیا تھا۔

    Netfilx

    یہ ڈرامہ سیریز ایک ناول کی کہانی سے ماخوذ ہے، اس سیریز میں ایما مائرز جنہوں نے نیٹ فلکس کی کامیاب سیریز "وینسڈے” میں جینا اورٹیگا کی ویروولف روم میٹ انید سنکلیئر کا کردار ادا کیا تھا، اب مرکزی کردار پپا "پپ” فِٹز کے طور پر جلوہ گر ہیں۔

    پپ 17 سال کی ایک نوجوان لڑکی ہے جو اپنے طور پر سچائی کی تلاش میں ایک قتل کا معمہ حل کرنے کی کوشش کرتی ہے۔

    یہ سیریز ہولی جیکسن کے بیسٹ سیلنگ ناول اور اس کے بعد کی سیریز پر مبنی ہے اور بکنگھم شائر کے خیالی قصبے لٹل کلٹن میں ترتیب دی گئی ہے۔

     Rotten

    کہانی ایک ہائی اسکول کی طالبہ کے پانچ سال پرانے حل نہ ہونے والے قتل کے گرد گھومتی ہے۔ اگرچہ پولیس نے کیس بند کر دیا ہے، یہ مانتے ہوئے کہ مقتولہ کا بوائے فرینڈ مجرم تھا لیکن پپ کو یقین نہیں آتا اور وہ اپنی تحقیقات شروع کرتی ہے جس سے قصبے کے پراسرار راز اور چھپی ہوئی حقیقتیں سامنے آتی ہیں۔

    سیریز کی ریلیز کے بعد سے اس شو کو بے حد پذیرائی مل رہی ہے اور اس نے فلم اور ٹی وی کی جائزہ ویب سائٹ ’روٹن ٹماٹوز‘ پر 81 فیصد کے متاثر کن پوائنٹس حاصل کیے ہیں۔

    ڈرامے کی کاسٹ میں ایما مائرز کے علاوہ لیلی ڈیویس، راہول پٹنی اور زین اقبال بھی شامل ہیں۔

  • نیٹ فلکس کو پاس ورڈ شیئرنگ کریک ڈاؤن کا بڑا فائدہ

    نیٹ فلکس کو پاس ورڈ شیئرنگ کریک ڈاؤن کا بڑا فائدہ

    دنیا بھر میں مقبول ویڈیو آن ڈیمانڈ اسٹریمنگ سروس نیٹ فلکس انتظامیہ نے کہا ہے کہ مالی سال کی دوسری سہ ماہی میں 8 ملین سے زیادہ سبسکرائبرز کا اضافہ ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق پاس ورڈ شیئرنگ کریک ڈاؤن کے مثبت نتائج سامنے آنے کے بعد نیٹ فلکس کے سبسکرائبرز اور آمدنی کی نمو میں نمایاں تیزی آئی ہے۔

    سبسکرائبرز میں اضافہ کی وجوہات بیان کرتے ہوئے نیٹ فلکس کا کہنا ہے کہ اس بڑی کامیابی کی وجہ پاس ورڈ شیئرنگ کے خلاف کریک ڈاؤن اور "برجیرٹن”، "بے بی رینڈیئر” اور "دی روسٹ آف ٹام بریڈی” جیسے عنوانات کی مقبولیت سے فائدہ اٹھانا ہے۔

    سبسکرائبرز کے اضافے نے تجزیہ کاروں کی پیش گوئیوں کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے، نیٹ فلکس نے بتایا کہ اس کا اشتہاری کاروبار کم از کم سال 2026 تک آمدنی میں اضافے کا بنیادی محرک نہیں بنے گا۔

    اس حوالے سے رننگ پوائنٹ کیپٹل کے چیف انویسٹمنٹ آفیسر مائیکل ایشلے شولمین نے کہا ہے کہ نیٹ فلکس اب بھی سب سے زیادہ منافع بخش اسٹریمنگ کمپنی ہے تاہم کچھ سرمایہ کار اسٹاک کے لیے ممکنہ بہتر انٹری پوائنٹ کا انتظار کرتے ہوئے بہتر منافع حاصل کرسکتے ہیں۔

    امریکی بین الاقوامی کمپنی نیٹ فلکس امریکا میں اگلے سال سے نئے سبسکرائبرز کے اضافے کی باقاعدہ اطلاع فراہم نہ کرنے کا منصوبہ رکھتی ہے، سرمایہ کار کمپنی کے اشتہاری کاروبار کو ترقی کے ممکنہ ذریعے کے طور پر دیکھ رہے ہیں۔

    نیٹ فلکس نے گزشتہ روز جاری ایک بیان میں کہا کہ تیسری سہ ماہی میں سبسکرائبرز کا اضافہ سال 2023 کی مدت سے کم ہوگا جب اس نے پاس ورڈ کلیمپ ڈاؤن شروع کیا تھا۔

    تھرڈ برج کے تجزیہ کار جیمی لملی نے کہا کہ نیٹ فلکس کا اشتہاری کاروبار "ابھی تک آمدنی کے نقطہ نظر سے خود کو ثابت نہیں کرسکا ہے۔

    "ان کا کہنا ہے کہ ’ایمازون‘ نے اشتہاری مارکیٹ میں دھوم مچا رکھی ہے۔ نیٹ فلکس کو اس شعبے میں بڑا کھلاڑی بننے کے لیے بڑے پیمانے پر کام جاری رکھنا ہوگا۔

    کمپنی کے چیف فنانشل آفیسر اسپنسر نیومن نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ کمپنی کا اشتہاری کاروبار بہتر طریقے سے بڑھ رہا ہے لیکن یہ ایک چھوٹے پیمانے سے شروع کیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ امید ہے کہ سال 2026 تک یہ ایک بنیادی شراکت دار بن جائے۔

  • فلم ریویو:  بلڈ اینڈ گولڈ

    فلم ریویو: بلڈ اینڈ گولڈ

    عالمی سینما میں "جنگ” ایک ایسا موضوع ہے، جس پر ہزاروں فلمیں بنائی جاچکی ہیں۔ ان فلموں میں جنگِ عظیم اوّل اور دوم پر بننے والی فلموں کی تعداد سیکڑوں میں ہے۔ اس تناظر میں جب کوئی فلم ساز ایسے مقبول موضوع پر فلم بنائے تو اس کے لیے ایک مشکل مرحلہ ہوتا ہے کہ وہ کیسے کوئی نیا اور اچھوتا پن اس میں ڈالے اور ایک نئی کہانی تشکیل دے سکے۔ اس مرحلے سے "بلڈ اینڈ گولڈ” کے فلم ساز کو بھی گزرنا پڑا، لیکن وہ اس موضوع کا احاطہ کرتے ہوئے ہر مرحلے پر کام یاب ہوئے۔

    "بلڈ اینڈ گولڈ” سے متعلق ہماری بنیادی رائے جاننے کے بعد اس کہانی پر ہمارا تبصرہ پیشِ‌ خدمت ہے اور ہمیں‌ امید ہے کہ تبصرہ پڑھ کر آپ  اس دل چسپ فلم کو دیکھنے کے لیے ضرور وقت نکالیں گے۔

    اسکرین پلے/ کہانی

    یہ دوسری جنگِ عظیم کے اختتامی دنوں کی کہانی ہے، جب موسمِ بہار میں اتحادی فوجوں نے نازی جرمنی پر حملہ کیا تھا۔ نازی فوج کے ایک سفاک اور تجربہ کار لیفٹیننٹ کرنل "وان اسٹینفرڈ” کی قیادت میں ایک فوجی دستہ ایک انوکھے مشن پر روانہ ہوتا ہے۔ اس دوران اس دستے کا ایک فوجی "ہینرک” اپنے مشن سے منحرف ہو کر اس دستے سے الگ ہو جاتا ہے۔ یہ اس کا ناقابلِ معافی جرم تھا۔ نازی بڑی سرگرمی سے فرار ہو جانے والے اس سپاہی کو تلاش کرتے ہیں اور بالآخر اسے پکڑ لیا جاتا ہے۔ اسے پھانسی دے دی جاتی ہے۔ نازی اسے پھندے پر لٹکتا چھوڑ کر آگے بڑھ جاتے ہیں، لیکن وہاں کی ایک مقامی عورت "ایلسا” اسے بچا لیتی ہے اور اپنے گھر لے آتی ہے۔ نازی فوجی اور بالخصوص وہی فوجی دستہ ایک قریبی گاؤں میں اُس تباہ شدہ گھر کی کھوج میں نکلتے ہے جہاں پہلے یہودی رہتے تھے اور انہوں نے بہت سارا سونا اس گھر میں چھپا رکھا تھا۔ یہ فوجی دستہ اسی سونے کو حاصل کرنے کے مشن پر ہوتا ہے اور یہاں پہنچتا ہے۔

    کہانی کا ایک منظر ہے کہ یہ فوجی دستہ، جو ایس ایس سپاہیوں کا دستہ کہلاتا ہے، ایلسا کے فارم ہاؤس پر آتے ہوئے ایک گاؤں کو لوٹ رہا ہے، اور وہیں ہینرک چھپا ہوا ہے۔

    اس دستے کے فوجیوں کا ایلسا کے بھائی پاول سے آمنا سامنا ہوجاتا ہے، وہ اس کو گالی دیتے ہیں۔ یہ لڑکا "ڈاؤن سنڈروم” نامی بیماری کا شکار ہے۔ پھر وہ ایلسا پر حملہ آور ہوتے ہیں۔ یہی وہ موقع تھا جب ہینرک سے رہا نہیں جاتا اور وہ سامنے آجاتا ہے، ان کو بچانے کے لیے۔ اس جھڑپ میں نازی دستے کے فوجیوں کی اکثریت ماری جاتی ہے اور باقی سپاہیوں کو وہاں سے بھاگنا پڑتا ہے۔

    ایلسا کا بھائی فوجی دستے کے کرنل کے ہاتھوں پکڑا جاتا ہے۔ وہ اس کو گاؤں کے چرچ کے سامنے لاتے ہیں تاکہ اس کو موت کو مقامی لوگوں کے لیے عبرت کا نشان بنایا جائے۔ اس غرض سے اسے چرچ کی چوٹی پر لے جایا جاتا ہے، جب دو سپاہی اسے پھانسی دینے کی تیاری کرتے ہیں۔ تاہم، موقع پاکر پاول ایک کو ٹاور سے دھکیلنے میں‌ کام یاب ہوجاتا ہے اور دوسرے کو گولی مار دیتا ہے۔

    اس کے بعد منحرف سپاہی ہینرک، اسے موت کے منہ سے نکال لانے والی ایلسا اور نازی دستے کے کرنل اور فوجیوں کے درمیان آنکھ مچولی شروع ہوجاتی ہے۔

    ادھر گاؤں میں بھی کچھ لوگ ایسے ہوتے ہیں جن کی نظر اس سونے پر ہے، جسے یہ سب تلاش کر رہے ہیں۔ گاؤں کا سرکاری سربراہ مقامی لوگوں اور فوجی دستے کے درمیان رابطے کا کام کر رہا ہوتا ہے اور اس تشویش میں مبتلا ہوتا ہے کہ کس طرح حالات پر قابو پائے۔ ہینرک اور ایلسا، آخرکار چھپائے گئے خزانے تک پہنچ جاتے ہیں اور سونا حاصل کرنے میں کام یاب ہوجاتے ہیں۔

    دوسری طرف فوجی ایلسا کو پکڑ لیتے ہیں۔ تب، ہینرک سونے کے بدلے ان سے ایلسا کی واپسی چاہتا ہے۔ پھر کس طرح ڈرامائی طور پر حالات بدلتے ہیں اور اس کہانی کا انجام کیا ہوتا ہے، یہ جاننے کے لیے آپ کو فلم دیکھنا ہوگی۔

    بعد میں ہینرک اور ایلسا کو ہیگن شہر پہنچتے ہوئے دیکھا جاتا ہے، جہاں ہینرک کا اپنی بیٹی کے ساتھ جذباتی ملاپ ہوتا ہے۔ فلم کے اس موڑ پر دکھایا گیا ہے کہ کس طرح ایک باپ، جس کا خاندان جنگ کا شکار ہو چکا ہے، اور صرف ایک چھوٹی بیٹی زندہ بچی ہے، وہ اس تک پہنچنے کے لیے موت کو کئی بار چکما دیتا ہے۔ فلم کے اسکرین رائٹر اسٹیفن بارتھ ہیں، جو جرمن سینما میں بطور کہانی نویس اور فلم ساز بھی شہرت رکھتے ہیں۔

    پروڈکشن ڈیزائن/ ہدایت کاری

    بلڈ اینڈ گولڈ میں ان تمام باریکیوں کا خیال رکھا گیا ہے، جو کہانی کو حقیقت سے قریب تر بنانے کے لیے ضروری تھیں۔ یہ فلم جرمنی کی پروڈکشن ہے، جو چار مختلف جرمن پروڈیوسروں نے مل کر بنائی ہے، جن میں کرسٹین بیکر جیسے معروف فلم ساز بھی شامل ہیں۔

    اس فلم کو نیٹ فلیکس کے ذریعے دنیا بھر میں‌ اسٹریم کیا گیا ہے، اور اسی لیے ڈسٹری بیوشن کے حقوق نیٹ فلیکس کے پاس ہیں۔ یہ فلم سو(100) منٹس کے دورانیے پر مشتمل ہے اور اسے جرمنی میں اپریل کے مہینے میں جب کہ نیٹ فلیکس پر مئی کے آخری دنوں میں ریلیز کیا گیا ہے۔ اس وقت یہ فلم پاکستان میں نیٹ فلیکس کے ٹاپ 10 چارٹ میں اوپر نظر آرہی ہے۔ تادمِ تحریر یہ پانچویں نمبر پر تھی۔ فلم کی موسیقی، لوکیشنز، ملبوسات، لائٹنگ، تدوین، سینماٹوگرافی، میک اپ، گرافکس اور دیگر تمام شعبہ جات میں بلاشبہ ہر آرٹسٹ نے بہترین کام کیا ہے اور کسی بھی طرح سے ہالی وڈ سے کم نہیں رہے۔

    یہ فلم بہت عمدہ اور جامع پروڈکشن ڈیزائن کا نمونہ ہے۔ فلم کے ہدایت کار "پیٹر تھورورتھ” نے بھی اپنی فنی مہارت کا خوب مظاہرہ کیا ہے۔

    اداکاری

    اس فلم کے مرکزی کردار "ہینرک ” کو "رابرٹ میسر” نے انتہائی عمدگی سے نبھایا ہے۔ وہ ایک ایسے جرمن اداکار ہیں، جنہوں نے کئی بین الاقوامی فلموں میں کام کیا ہے اور ہالی وڈ سے لے کر انڈین فلموں تک وہ اپنی اداکاری کے جوہر دکھاچکے ہیں، جن میں ٹام کروز کی "مشن امپاسبل، روگ نیشن” اور اجے دیوگن کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم "شیوائے” سمیت دوسری مشہور فلمیں شامل ہیں۔ اس فلم میں دوسرا مرکزی کردار نبھانے والی اداکارہ "مری ہیک” بھی عالمی شہرت یافتہ اداکارہ ہیں، اس فلم میں بھی ان کی پرفارمنس متأثر کن ہے۔

    فلم کا تیسرا مرکزی کردار ایک لیفٹیننٹ کرنل کا ہے جسے نبھانے والے اداکار کا نام "الیگزینڈر شیئر” ہے۔ انہوں نے اپنی اداکاری سے فلم میں جان ڈال دی اور ایک منفی کردار نبھانے کے باوجود آخر تک چھائے رہے۔ یہ بھی ایک جرمن اداکار اور موسیقار ہیں۔ ان کے ساتھ دوسرے اداکاروں نے بھی اپنے اپنے کرداروں کو اچھی طرح نبھایا ہے۔ ان اداکاروں میں جوڈیز ٹرابیل، کونرلونگ، رائے میکری، سائمن رُپ، اسٹیفن گروسمن اور دیگر شامل ہیں۔

    حرفِ آخر

    رواں برس اس فلم کو، جنگ کے موضوع پر اب تک سب سے بہترین فلم کہا جاسکتا ہے، اور توقع ہے کہ یہ کئی اعزازات بھی اپنے نام کرسکے گی اور کچھ بعید نہیں کہ یہ آسکر ایوارڈ کے لیے نام زد کی جائے۔ نیٹ فلیکس پر مقبولیت کے علاوہ بھی یہ فلم مختلف فورمز پر شائقین کی توجہ اور پسندیدگی سمیٹ رہی ہے۔ فلموں کی معروف ویب سائٹ آئی ایم ڈی بی پر اس کی مقبولیت 10 میں سے ساڑھے چھے ہے۔ امریکا اور برطانیہ کی مقبول ترین فلمی ویب سائٹ "فلم ایفینٹی” پر 10 میں سے پانچ اعشاریہ آٹھ ہے۔ ایک اور معروف ویب سائٹ "روٹن ٹماٹوز” کے مطابق اس کی مقبولیت کا تناسب 100 میں 80 فیصد ہے۔

    آپ اگر وار سینما دیکھنے کا شوق رکھتے ہیں تو یہ معیاری فلم یقیناً آپ کے لیے ہے اور اس کی ایک خوبی یہ ہے کہ اسے ہالی وڈ نہیں‌ بلکہ جرمن فلم سازوں نے بنایا ہے اور یہ ان کی اپنے ملک پر بنائی ہوئی فلم ہے، اور نظریاتی طور پر بھی اہمیت رکھتی ہے۔ فلم دیکھتے ہوئے آپ یہ فرق واضح طور پر محسوس کریں گے۔