Tag: نیٹ فلکس

  • نیٹ فلکس کے آف لائن صارفین کے لیے بری خبر

    نیٹ فلکس کے آف لائن صارفین کے لیے بری خبر

    نیٹ فلکس نے اپنے آف لائن ونڈو صارفین کو بری خبر سنادی، کمپنی نے آف لائن صارفین کے لئے ڈاؤن لوڈ کا آپشن ڈِس ایبل کردیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیٹ فلکس نے آف لائن مواد دیکھنے والے صارفین کے لیے ڈاؤن لوڈ کا آپشن حذف کردیا ہے۔

    حال ہی میں نیٹ فلکس نے ونڈوز کے لیے اپنی ایپلیکیشنز کو اپ ڈیٹ کیا ہے، اس اپڈیٹ کے ساتھ کمپنی کے آف لائن صارفین کی پریشانی میں اضافہ ہوگیا ہے، کیونکہ وہ نیٹ فلکس سے مواد ڈاؤن لوڈ نہیں کرسکیں گے۔

    ایک صارف نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر کمپنی کی اپڈیٹ کا اسکرین شاٹ شیئر کیا، جس میں اس نے لکھا کہ کمپنی نے اپڈیٹ کو’نیا ونڈوز ایپ ایکسپرینس‘ کے طور پر پیش کیا ہے، اس اپڈیٹ میں لائیو ایونٹس تک رسائی اور نیٹ فلکس ایڈ سپورٹ پلان متعارف کرایا گیا ہے، جو متعارف ہونے کے بعد سے مقبولیت حاصل کررہا ہے۔

    صارف نے لکھا کہ کمپنی نے بدقسمتی سے اس اپڈیٹ کے ذریعے آف لائن صارفین کے لیے ڈاؤن لوڈ آپشن کو ڈِس ایبل کردیا ہے۔

    کمپنی نے یہ ٹوئٹ سامنے آنے کے بعد وضاحت کی کہ صارفین اب بھی ٹی وی شوز اور فلمیں ’ایک سپورٹڈ موبائل ڈیوائس‘ پر آف لائن دیکھ سکتے ہیں۔

    کمپنی کی یہ اپڈیٹ جلد آرہی ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ ونڈوز پرکمپنی کے صارفین کے پاس ابھی بھی کچھ وقت ہے، جس میں وہ آف لائن ویڈیوز دیکھ سکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ یہ تبدیلی ابھی تک ہر صارف کے لیے ظاہر نہیں ہو رہی ہے، جس کے باعث امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ کمپنی ممکنہ طور پر دوبارہ علاقائی طور پر اپڈیٹ جاری کرے گی۔

    ایلون مسک نے بڑا فیصلہ کرلیا

    ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ یہ اپ ڈیٹ پاکستان میں کب پہنچے گی لیکن جو بات واضح ہے وہ یہ ہے کہ اس پلیٹ فارم پر آف لائن مواد دیکھنے کے دن بہت کم رہ گئے ہیں۔

  • کیا سوناکشی سنہا بھی سیاست میں قدم رکھنے والی ہیں؟

    کیا سوناکشی سنہا بھی سیاست میں قدم رکھنے والی ہیں؟

    نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی نئی ویب سیریز ہیرامنڈی کی ’فریداں‘ سوناکشی سنہا نے سیاست میں قدم رکھنے کے بارے میں بتادیا۔

    بالی ووڈ میں انٹری کے بعد سے اب تک اداکارہ نے کئی سالوں میں مختلف کردار ادا کئے ہیں، حال ہی میں راج شمانی سے انٹرویو کے دوران جب سوناکشی سنہا سے پوچھا گیا کہ کیا وہ سیاست میں آنا پسند کریں گی تو اداکارہ نے طنزیہ انداز میں کہا کہ ’نہیں پھر آپ لوگ وہاں بھی نیپوٹیزم کا ٹیگ لگا دیں گے‘۔

    اداکارہ کا کہنا تھا کہ اپنے والد کے برعکس ہوں، اور میں خود کو ایک پرائیویٹ پرسن مانتی ہوں اور مجھ میں سیاست دان جیسی کوئی خصوصیات نہیں ہے، سیاست میں لوگوں سے اپیل کرنی ہوتی ہے اور ان کے مسائل کو اپنا سمجھنا ہوتا ہے، لیکن مجھے نہیں لگتا کہ مجھ میں اس طرح کی صلاحیت ہے۔

    سوناکشی نے کہا میں نے اپنے والد کو ایسا کرتے دیکھا ہے، میرے والد ایک ایسے شخص ہیں جو بہت سے لوگوں کے درمیان رہتے ہیں میں بہت پرائیویٹ پرسن ہوں اور سیاست میں آنے کے لیے آپ کو عوام کا شخص بننا ہوتا ہے۔

    خیال رہے کہ اداکارہ سوناکشی کے والد شتروگھن سنہا اور ماں پونم سنہا پہلے سے ہی سیاست میں ہیں اور اب ان کے بھائی لو سنہا نے بھی سیاست میں قدم رکھا۔

  • ہدایت کار امتیاز علی کو ایسا کب لگا کہ چمکیلا کی بیوی ان پر حملہ کرنیوالی ہیں!

    ہدایت کار امتیاز علی کو ایسا کب لگا کہ چمکیلا کی بیوی ان پر حملہ کرنیوالی ہیں!

    بالی وڈ ہدایت کار امتیاز علی کی حال ہی میں ریلیز ہونے والی فلم ’امرسنگھ چمکیلا‘ کے لیے ان کی تعریف کی جارہی ہے۔

    اپنے ایک انٹرویو میں انھوں نے انکشاف کیا کہ وہ صرف اس بارے میں شکوک و شبہات کا شکار تھے کہ وہ لوگ فلم کے بارے میں کیا رائے دیں گے جو حقیقی زندگی میں پنجابی گلوکار چمکیلا کو جانتے ہیں۔

    امتیاز نے بتایا کہ وہ خاص طور پر گلوکار کی پہلی بیوی سے تھوڑے ڈر گئے تھے اور انھوں نے یہاں تک سوچا تھا کہ چمکیلا کی اہلیہ ان پر حملہ کردیگی۔

    انٹرویو میں امتیاز نے کہا کہ چمکیلا کی فیملی اسکریننگ کے دوران ان کی پہلی بیوی گرمیل کور وہاں موجود تھیں۔ امرجوت اور چمکیلا کا بیٹا جمن چمکیلا بھی وہاں موجود تھا۔ چمکیلا کی بیٹیاں بھی ساتھ تھیں۔

    جب میں فلم دیکھ رہا تھا تو ان کی پہلی بیوی میرے بالکل ساتھ ہی بیٹھی ہوئی تھیں اور میں سوچ رہا تھی کہ فلم میں کچھ حساس مناظر ہیں، کیا مجھے یہاں سے جانا چاہیے، اس سے پہلے کہ وہ مجھ پر حملہ کریں یا ایسا ہی کچھ کرنے کا ارادہ کریں۔

    امتیاز نے بتایا کہ جب اسکریننگ ختم ہوئی تو چمکیلا کی بیوی نے مجھے گلے لگایا اور جس طرح چمکیلا کی تصویر کشی کی گئی تھی ہر کوئی وہاں پر بہت خوش تھا کیونکہ ہمیں امید تھی کہ وہ اسے پسند کریں گے۔

    واضح رہے کہ امر سنگھ چمکیلا بھارتی پنجابی گلوکار اور ان کی اہلیہ کی حقیقی زندگی پر مبنی کہانی ہے جنھیں کم عمری میں قتل کر دیا گیا تھا۔

    دلجیت دوسانجھ نے فلم میں چمکیلا کا کردار ادا کیا ہے جبکہ پرینیتی چوپڑا نے ان کی گلوکارہ بیوی امرجوت کا کردار ادا کیا ہے۔ مذکورہ فلم 12 اپریل کو نیٹ فلکس پر ریلیز کی گئی ہے۔

  • اللو ارجن کی فلم ’پشپا 2‘ کے ڈیجیٹل حقوق حیران کُن قمیت میں فروخت

    اللو ارجن کی فلم ’پشپا 2‘ کے ڈیجیٹل حقوق حیران کُن قمیت میں فروخت

    جنوبی بھارت کے سپر اسٹار اداکار اللو ارجن کی زیر تکمیل فلم ’پشپا 2‘ کے ڈیجیٹل حقوق فروخت ہو گئے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹ کے مطابق جنوبی بھارت کے سپر اسٹار اداکار اللو ارجن کی فلم ’پشپا 2‘ کے ڈیجیٹل حقوق آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس نے حاصل کر لیے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلم ’پشپا دی رائز‘ کی شاندار کامیابی کے بعد آن لائن اسٹریمنگ پلیٹ فارم نیٹ فلکس نے ’پشپا دی رُول‘ 275 کروڑ روپے میں خرید لی ہے۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Allu Arjun (@alluarjunonline)

    بھارتی میڈیا کے مطابق یہ تیلگو فلم کے لیے اب تک کا سب سے بڑا او ٹی ٹی معاہدہ ہے، اس سے قبل ہدایت کار سُکمار نے پشپا 2 کے لیے نارتھ انڈیا ڈسٹری بیوشن رائٹس کا معاہدہ انیل تھڈانی کے ساتھ 200 کروڑ میں کیا تھا، جو اپنے آپ میں ایک ریکارڈ ہے۔

    واضح رہے کہ پشپا 2 کا ٹیزر ریلیز کردیا گیا ہے، تیزر ریلیز ہونے کے ساتھ ہی یوٹیوب پر نمبر ون ٹرینڈ بن گیا جبکہ فلم کے ٹیزر کو اب تک کروڑوں لوگ دیکھ چکے ہیں۔

    سال 2021 میں الو ارجن اور رشمیکا مندانہ کی فلم پشپا دا رائز ریلیز ہوئی تھی جس نے باکس آفس پر ریکارڈ کمائی کرتے ہوئے پوری دنیا سے پذیرائی حاصل کی تھی۔

    پشپا کی کامیابی کے بعد فلم میکرز نے پشپا 2 دی رول کے نام سے سیکوئل بنانے کا اعلان کیا تھا اور رواں سال15 اگست میں فلم سنیما گھروں کی زینت بنے گی۔

  • نیٹ فلکس پر ریلیز ’اینیمل‘ کو دیکھ کر مداح مایوسی کا شکار ہوگئے!

    نیٹ فلکس پر ریلیز ’اینیمل‘ کو دیکھ کر مداح مایوسی کا شکار ہوگئے!

    نیٹ فلکس پر فلم ’اینیمل‘ دیکھنے والے صارفین نے مایوسی کا اظہار کردیا، فلم میکرز کی دھوکہ دہی پر انھیں کھری کھری سنا ڈالی۔

    رنبیر کپور کے مداح اور وہ لوگ جنھیں تھیٹر میں فلم ’اینیمل‘ دیکھنے کا موقع میسر نہیں آیا تھا وہ اسے نیٹ فلکس پر دیکھ رہے ہیں جسے بھارتی یوم جمہوریہ پر اس پلیٹ فارم پر ریلیز کیا گیا تھا۔

    سینما میں پہلے سے فلم دیکھنے والے بہت سے لوگوں کو امید تھی کہ او ٹی ٹی پلیٹ فارم پر ریلیز کی جانے والی ’اینیمل‘ میں تین سے چار منٹ اضافی ہوں گے جسے پہلے ریلیز ہونے والی فلم کا حصہ نہیں بنایا گیا تھا۔

    سندیپ ریڈی وانگا کا حوالہ دیتے ہوئے اس طرح کی خبریں سامنے آئی تھیں کہ فلم میں کٹ کیے جانے ولے مزید تین منٹ کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی ’اینیمل‘ میں شامل کیا جائے گا۔

    تاہم شائقین کو او ٹی ٹی پر فلم دیکھنے کے بعد اس وقت شدید مایوسی کا سامنا کرنا پڑا جب انھیں فلم میں کوئی بھی اضافی سین دیکھنے کو نہیں ملا۔ فلم ہو بہو ویسی ہی تھی جیسی سینما میں ریلیز کی گئی تھی۔

    سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ایکس‘ پر ایک صارف نے لکھا کہ میں نے ابھی فلم دوبارہ مکمل دیکھی مگر اس میں کوئی اضافی سین نہیں تھا۔

    ایک شخص نے کلپ شیئر کرتے ہوئے کہا کہ یہ بھی بالکل تھیٹریکل ورژن ہے اس میں کوئی نئی چیز موجود نہیں۔ ایک شخص نے لکھا کہ اسے دیکھ کر بہت مایوسی ہوئی۔

  • وائرل ویڈیو: کپل شرما اور سنیل گروور 6 سال بعد اکھٹے

    وائرل ویڈیو: کپل شرما اور سنیل گروور 6 سال بعد اکھٹے

    مشہور بھارتی مزاحیہ پروگرام ’دی کپل شرما شو‘ کے میزبان کپل شرما اور ان کے ساتھی فنکار سنیل گروور کے درمیان 6 سال کے بعد ناراضگیاں ختم ہوگئیں۔

    آن لائن ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ نیٹ فلکس انڈیا کے سوشل میڈیا اکاؤنٹ سے جاری ایک پروموشنل ویڈیو میں  6 سال بعد سنیل گروور اور کپل شرما کو ایک ساتھ دیکھا جاسکتا ہے۔

    ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کپل شرما آن لائن ویڈیو اسٹریمنگ ویب سائٹ کیلئے اپنے آنے والے شو کے حوالے سے بتاتی ہیں کہ فریم میں سنیل گروور بھی شامل ہوجاتے ہیں  اور اپنا تعارف کرواتے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Netflix India (@netflix_in)

     پھر دونوں ایک دوسرے سے پوچھتے ہیں کہ کیا تم بھی آ رہے ہو؟ جس کے بعد  اعلان کرتے ہیں کہ ہم ایک بار پھر دونوں ساتھ ہی آجاتے ہیں۔

    ویڈیو میں کپل شرما نے کہا کہ ہم 190 ممالک میں آ رہے ہیں، جس پر سنیل گروور دورہ آسٹریلیا کے دوران ہونے والے جھگڑے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہتے ہیں کہ نہیں ہم آسٹریلیا نہیں جائیں گے۔

    سوشل میڈیا پر جاری ویڈیو میں دی کپل شرما شو کے دیگر کاسٹ ارچنا پورن سنگھ، کرشنا ابھیشیک، کیکو شردھا اور راجیو ٹھاکر بھی شامل ہوجاتے  ہیں اور ایک بار پھر کپل شرما شو کی پرانی ٹیم ایک ساتھ نظر آتی ہے۔

    خیال رہے کہ 2017 میں سنیل اور کپل میں سنگین نوعیت کا جھگڑا ہوگیا تھا جس کے بعد سنیل گروور نے شو چھوڑ دیا تھا۔

  • Hidden Strike : عراق میں پھنسے چینی سائنس دانوں کی کہانی

    Hidden Strike : عراق میں پھنسے چینی سائنس دانوں کی کہانی

    عراق میں پھنسے ہوئے چینی سائنس دانوں اور ان کو وہاں سے نکالنے کے مشن اور ایکشن پر مبنی یہ فلم ہڈن اسٹرائیک پاکستان میں نیٹ فلیکس کے ٹاپ ٹین میں پہلے نمبر پر موجود ہے۔ اس فلم نے کئی دنوں سے اپنی یہ پوزیشن برقرار رکھی ہوئی ہے۔

    ہڈن اسٹرائیک(Hidden Strike) میں معروف امریکی اداکار "جون سینا” اور”جیکی چن” ایک ساتھ نظر آرہے ہیں اور ان دونوں اداکاروں کے تیز ترین ایکشن کے علاوہ یہ فلم ہمیں کئی نئے چینی فن کاروں سے بھی متعارف کرواتی ہے۔

    کہانی/ اسکرین پلے

    یہ کہانی ایک جنگ زدہ علاقے کی ہے، جہاں کی ایک آئل ریفائنری میں چینی سائنس دان اور دیگر افراد کام کرتے ہیں۔ یہ عراق کے شہر بغداد کا پس منظر ہے۔ وہاں جب خطرات بڑھ جاتے ہیں تو ان چینی سائنس دانوں کو وہاں سے نکالنے کی کوشش کی جاتی ہے، مگر اس میں ناکامی ہوتی ہے، کیونکہ یہاں سے نکلنے کا واحد راستہ ایک سپر ہائی وے ہے، جس کو موت کی سڑک کے نام سے پکارا جاتا ہے۔ اس کے لیے چین کے اسپیشل فورس کے نہایت تجربہ کار سابق سپاہی اور اس کی ٹیم کو بھیجا جاتا ہے۔ اس جنگجو کی اس مشن میں دل چسپی کی ایک بڑی وجہ یہ ہوتی ہے کہ ان پھنسے ہوئے افراد میں اس کی بیٹی بھی شامل ہے، جو ہر چند کہ اپنے باپ سے ناراض ہے، مگر وہ پھر بھی اس کی خاطر اس مشن میں کود پڑتا ہے۔

    فلم میں ایک طرف جنگ زدہ علاقے سے نکلنے کی منظرکشی کی گئی ہے تو دوسری طرف باپ بیٹی کے مکالمے ہیں‌ جو دونوں کے رشتے کی تفہیم کرتے ہیں۔ کس طرح ایک جنگجو اور جو باپ بھی ہے، اپنے مشن کو پورا کرتا ہے، یہ دیکھنے کے لائق ہے۔ یہاں اس کا ساتھ ایک سابق امریکی جاں باز سپاہی بھی دیتا ہے، اور دونوں مل کر اپنی ٹیم کے لوگوں کی مدد سے اپنے ساتھیوں کو بحفاظت پُر خطرعلاقے سے باہر لے آتے ہیں۔ اس کہانی میں کئی مقامات ایسے ہیں، جہاں مکالموں کی بجائے کہانی کو بیان کرنے کے لیے ایکشن کا سہارا لیا گیا ہے جب کہ کئی طرح کے کلائمکس اسے مزید دل چسپ بنا دیتے ہیں۔

    فلم کے لیے اسکرین پلے "آرش عامل” نے لکھا ہے۔ وہ ایک ایرانی نژاد برطانوی فلم ساز اور کہانی نویس ہیں۔ اور اب طویل عرصے سے امریکا میں مقیم ہیں۔ آرش عامل کئی فلمیں لکھ چکے ہیں، جن میں اے پرائیویٹ وار، گریس آف مناکو، دی ٹائٹن اور دیگر فلمیں شامل ہیں۔ آئندہ برسوں میں لگاتار ان کی تحریر کردہ کئی فلمیں ریلیز ہونے والی ہیں۔ جنگ کے پس منظر میں کہانی لکھنے میں ان کو مہارت حاصل ہے۔ اسی لیے مذکورہ فلم بھی انہوں نے بہت اچھے انداز میں قلم بند کی ہے۔

    فلم سازی

    اس فلم کے درجن بھر پروڈیوسرز ہیں، جن کا تعلق امریکا اور چین سے ہے۔ یہ کہا جا سکتا ہے کہ مذکورہ فلم دونوں ممالک کی مشترکہ پروڈکشن ہے۔ اس فلم کے دیگر تکنیکی شعبوں میں بالخصوص سینماٹوگرافی کے فرائض بھی معروف چینی کیمرہ مین "ٹونی چیونگ” نے نبھائے ہیں۔ اس فلم کے لیے موسیقی "ناتھن فورسٹ” نے ترتیب دی ہے جو امریکی موسیقار ہیں۔

    فلم کی ایڈیٹنگ، فلم کے ہدایت کار نے ہی کی ہے۔ پروڈکشن کے دیگر شعبوں میں آرٹ ڈائریکشن، کاسٹیومز، ساؤنڈ، لائٹنگ، ویژول ایفیکٹس اور دیگر شعبوں میں امریکی اور چینی ماہر آرٹسٹ شامل ہیں۔ فلم میں عراقی فن کاروں کو بھی کام کرنے کا موقع دیا گیا ہے۔ فلم کے ویژول ایفیکٹس پر مزید کام ہو سکتا تھا، البتہ ایکشن سین بہت اچھی طرح فلمائے گئے ہیں۔

    ہدایت کاری

    اس فلم کے ہدایت کار "اسکاٹ واگ” ہیں، جن کا تعلق امریکا سے ہے۔ ان کی سب سے مشہور فلم اسی سال ریلیز ہو گی، جس کا نام "ایکسپینڈ فور ایبلز” ہے، مگر اس سال انہوں نے پہلے اپنی اس فلم "ہیڈن اسٹرائیک” کو ریلیز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ایکشن سے ان کا گہرا تعلق ہے۔

    اسکاٹ واگ نے فلم کے شعبے میں اپنا کیریئر بطور "اسٹنٹ مین” شروع کیا تھا۔ اب وہ ایک معروف فلم ساز ہیں۔ فلم ہیڈن اسٹرائیک میں بھی انہوں نے اپنی صلاحیتوں کا خوب مظاہرہ کیا ہے۔

    اداکاری

    اس فلم میں مرکزی کردار "جیکی چن” اور "جون سینا” نے نبھائے ہیں۔ دونوں ایکشن ہیرو ہیں۔ اپنی ڈھلتی ہوئی عمر میں بھی ٹام کروز، آرنلڈ شوازنیگر اور سلور اسٹالون کی طرح ایکشن کو برقرار رکھنے کی کوشش کر رہے ہیں، لیکن ہِڈن اسٹرائیک نامی اس فلم کو دیکھ کر لگتا ہے کہ انہیں مزید جدوجہد کرنا پڑے گی۔ اس فلم میں دونوں معروف چہرے اپنی اداکاری سے زیادہ متاثر نہیں کر پائے، البتہ چند چینی اداکاروں، جن میں سرفہرست "چنری ما” ہیں، انہوں نے فلم ہیڈن اسٹرائیک میں متاثر کن اداکاری کی ہے۔ وہ اس فلم میں جیکی چن کی بیٹی بنی ہیں۔ ان کے علاوہ "ریما زیدان” نے بھی اچھا کام کیا ہے۔ ان کا تعلق تائیوان سے ہے۔ مجموعی طور پر یہ فلم اپنے ایکشن، موت کی سڑک کے بھیانک مناظر اور اس سے متعلق مختلف صورت حال کی عکاسی کرتے ہوئے فلم بینوں کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔

    حرفِ آخر

    نیٹ فلیکس کی مقبولیت اپنی جگہ، لیکن فلموں کی معروف ویب سائٹ "روٹین ٹماٹوز” پر اس کو پذیرائی نہیں ملی۔ اسے صرف پندرہ فیصد پسندیدگی حاصل ہوئی جب کہ ایمپائر آن لائن پر فلم کو پانچ میں سے دو فیصد ووٹ ملے ہیں۔ فلموں کی سب سے مشہور ویب سائٹ آئی ایم ڈی بی پر یہ فلم دس میں سے پانچ اعشاریہ تین فیصد کے تناسب سے پسند کی گئی ہے۔ گوگل پر شائقین نے اسے پانچ میں سے تین اعشاریہ دو فیصد پسندیدگی سے نوازا۔ اس طرح یہ ملے جلے ردعمل کے ساتھ فلم بینوں کی نظر میں ہے، البتہ نیٹ فلیکس پر پاکستان میں اس فلم کو نمبر ون کی پوزیشن پر مسلسل ایک ہفتے سے زائد ہوگیا ہے۔

    نیٹ فلیکس جیسے اسٹریمنگ پورٹلز ہوں یا پھر سینما تھیٹر، بہت کم ایسی فلمیں ہیں، جو مختلف ممالک کے اشتراک سے بنی ہوں اور فلم بینوں کو بھی اپنی طرف متوجہ کیا ہو۔ امریکا اور چین کے اشتراک سے بنی اس فلم میں آپ کو ان دونوں ممالک کے اداکاروں کے ساتھ عراق کے مقامی اداکاروں کی پرفارمنس بھی دیکھنے کا موقع ملے گا۔

    یہ عام فلموں سے ذرا مختلف ہے۔ وہ فلم بین جنہیں صحرا اور ویرانے میں ایکشن دیکھنا پسند ہے، ان کو یہ فلم ضرور پسند آئے گی۔

     

  • نیٹ فلکس کی نئی رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی جرمن تھرلر!

    نیٹ فلکس کی نئی رینکنگ میں دوسری پوزیشن حاصل کرنے والی جرمن تھرلر!

    عالمی شہرت یافتہ نیٹ فلکس نے اپنی ٹاپ ٹین رینکنگ اور کیٹالاگ کو دوبارہ سے ترتیب دیا ہے، جس میں جرمن فلم ’پیراڈائز‘ نے دوسری پوزیشن حاصل کرلی ہے۔

    ’پیراڈائز‘ ایک سنسنی خیز فلم ہے جسے پچھلے ماہ جون میں ریلیز کیا گیا تھا، یہ اس وقت دنیا بھر میں نیٹ فلکس پر سب سے زیادہ دیکھی جانے والی فلموں میں سے ایک ہے، غیرملکی فلم نے نیٹ فلکس کی عالمی رینکنگ میں وآپس آتے ہوئے نمبر دو کی پوزیشن پر قبضہ جمالیا ہے۔

    نیٹ فلکس کی جانب سے ٹاپ ٹین کو دوبارہ مرتب کرنے کے بعد بہت جلد اس پلیٹ فارم پر نئے ٹائٹلز ٹرینڈنگ کرتے نظر آرہے ہیں، بہت سی ایسی پروڈکشنز جو صرف ایک دن قبل آئی ہیں مگر انھوں نے فہرست میں جگہ بنا لی ہے۔

    تاہم کچھ کلاسکس ایسی ہوتی ہیں جن کی چکا چوند برقرار رہتی ہے اور جرمن تھرلر ’پیراڈائز‘ بھی ان میں سے ایک ہے، فلم میں دکھایا گیا ہے کہ ’’ایک بائیوٹیک کمپنی جو کہ مستقبل میں جانے کے لیے مشینیں بناتی ہے، ایک شخص اس کے تاریک پہلو سے واقف ہوجاتا ہے جب منفی طاقتیں اس شخص کی بیوی کو زندگی کے 40 سال ترک کرنے پر مجبور کرتی ہیں‘‘۔

    واضح رہے کہ بورس کنز، ٹامس جونسگارڈن اور اندرے جسکٹے کی ہدایت کاری میں بننے والی فلم نے اپنے مضبوط پلاٹ اور عمدہ اسکرین پلے کے باعث پھر سے صارفین کی توجہ اپنی جانب مبذول کروالی ہے، فلم نے رینکنگ میں اوپر نیچے ہونے کے بعد دوبارہ ٹاپ 10 میں جگہ بنائی ہے۔

  • نیٹ فلکس نے پاس ورڈ شیئرنگ پر پابندی لگادی

    نیٹ فلکس نے پاس ورڈ شیئرنگ پر پابندی لگادی

    او ٹی ٹی پلیٹ فارم نیٹ فلکس نے امریکا سمیت 100 سے زائد ممالک میں پاس ورڈ شیئرنگ پر پابندی لگادی۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق نیٹ فلکس کی جانب سے صارفین کو خبردار کیا گیا ہے کہ ان کے اکاؤنٹس گھر کے باہر کسی اور کو نہیں دیے جاسکتے اور ایک اکاؤنٹ ایک گھر میں ہی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    نیٹ فلکس نے گزشتہ روز کہا کہ وہ 103 ممالک بشمول امریکا، برطانیہ، فرانس، جرمنی، آسٹریلیا، سنگاپور، میکسیکو اور برازیل میں صارفین کو اکاؤنٹ شیئرنگ سے متعلق ای میلز کر رہا ہے۔

    اس کے علاوہ کسی اور مقام سے او ٹی ٹی پلیٹ فارم تک رسائی کیلئے اضافی فیس ادا کرنا ہوگی۔

    کمپنی نے تخمینہ لگایا تھا کہ 10 کروڑ سے زائد گھرانوں نے اپنے پاسورڈز دوست احباب کے ساتھ شیئر کیے ہوئے ہیں۔

    مارچ کے اختتام تک نیٹ فلکس کی فیس بھرنے والے صارفین کی تعداد عالمی سطح پر 23 کروڑ 25 لاکھ تھی۔

    خیال رہے کہ پاس ورڈ شیئرنگ کے خلاف اقدامات کی آزمائش گزشتہ سال سے لاطینی امریکا کے چند ممالک میں کی جا رہی تھی۔

    فروری میں چند ممالک میں کریک ڈاؤن کا آغاز ہوا اور اب اس کا دائرہ لگ بھگ دنیا بھر میں پھیلا دیا گیا ہے۔

  • ہوا کے بغیر دنیا….۔بلیک نائٹ (ویب سیریز ریویو)

    ہوا کے بغیر دنیا….۔بلیک نائٹ (ویب سیریز ریویو)

    پاکستان میں نیٹ فلیکس پر ویب سیریز کے ٹاپ ٹین چارٹ میں پہلے نمبر پر موجود ہے بلیک نائٹ۔ 

    یہ ویب سیریز پاکستان میں ہی نہیں دنیا بھر میں شائقین کی توجہ حاصل کررہی ہے اور اسے نہایت دل چسپی سے دیکھا جارہا ہے، کیونکہ یہ اپنے موضوع کے اعتبار سے اَچھوتی کہانی ہے۔

    اس میں 2071 کا زمانہ دکھایا گیا ہے، جب زمین پر آکسیجن ناپید ہوجاتی ہے اور انسانوں کی زندگیاں شدید خطرے سے دوچار ہو جاتی ہیں۔ یہ سائنس فکشن ویب سیریز ایک انوکھی کہانی کے ساتھ جدید طرز پر بنائی گئی ہے، اور اسی لیے ناظرین اسے بے حد پسند کر رہے ہیں۔

     

    کہانی/ اسکرین پلے

    ویب سیریز میں 2071 کا وہ جزیرہ نما کوریا دکھایا گیا ہے، جو فضائی آلودگی کی وجہ سے بنجر ہوجاتا ہے اور وہاں فضا میں آکسیجن ناپید ہونے لگتی ہے۔ اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ جزیرے پر صرف ایک فیصد آبادی زندہ بچتی ہے، اور ان کو بھی آکسیجن ماسک پر انحصار کرنا پڑتا ہے۔ جزیرے کے ان باقی ماندہ لوگوں کو آکسیجن فراہم کرنے والے ڈلیوری ڈرائیورز ہوتے ہیں، جو یہ خدمات انجام دیتے ہیں۔

    اس کام میں خطرہ بھی ہے اور شدید پریشانی بھی، اسی ماحول میں مختلف محلاتی سازشیں بھی ہوتی ہیں، جن سے ان کو نبرد آزما ہونا پڑتا ہے۔ یہ خدمات انجام دینے والے عرف عام میں نائٹس کہلاتے ہیں۔

    اچھے اور برے کرداروں پر بُنی گئی یہ کہانی بہت افسانوی، لیکن انتہائی دل چسپ ہے۔

    کوریائی زبان میں اس ویب سیریز کے نام کا مطلب "ڈلیوری ڈرائیور” ہے، جس کو انگریزی میں "ڈارک نائٹ” کا عنوان دیا گیا ہے۔ سفاک سماجی رویّوں اور رحم دلی کے جذبات کو سامنے لاتی ہوئی اس سائنس فکشن کہانی کو، جنوبی کوریا کے ویب ٹون رائٹر "لی یون کیون” سے مستعار لیا گیا ہے۔ ویب ٹون رائٹر ان کو کہا جاتا ہے جو ڈیجٹیل ایپس اور ویب سائٹس کے لیے ڈرائنگ پر مبنی کہانیاں لکھتے ہیں، جس طرح امریکا میں کامکس اور جاپان میں مانگا اینیمیشن پر مبنی کہانیاں لکھی جاتی ہیں، اسی طرح جنوبی کوریا میں ویب ٹون کہانی بیان کرنے کی ایک جدید صنفِ ادب ہے۔

    اس ویب سیریز کے لیے فلم کے ہدایت کار "چواوسیکی” نے ہی کہانی کو اسکرین پلے میں ڈھالا ہے۔

    چھ اقساط پر مبنی اس کہانی میں بے پناہ تجسس ہے، کیونکہ یہ ایک تصوراتی، مگر بھیانک مستقبل کی منظر کشی کر رہی ہے۔ ایک ایسی دنیا، جہاں صرف ایک فیصد انسان زندہ ہیں اور وہ سانس لینے والے ماسک پہنتے ہیں اور سماجی قیود انتہائی زیادہ ہیں اور اس ماحول میں صرف آکسیجن فراہم کرنے والے یہ ڈلیوری ڈرائیور ہی ان لوگوں کی بقا کی آخری امید ہیں۔ اس قصے کو انتہائی مؤثر انداز میں قلم بند کیا گیا ہے۔ اس کہانی کے لیے ایک نعرہ بھی تشکیل دیا گیا کہ "دنیا ہوا کے بغیر” جس میں انسان زندہ ہیں۔

    پروڈکشن/ ہدایت کاری

    یہ ویب سیریز کا پہلا سیزن ہے، جس پر 25 بلین (ملکی کرنسی) یعنی 18 ملین امریکی ڈالرز خرچ ہوئے ہیں۔ پروجیکٹ تین سو اٹھارہ نامی ادارے نے اسے پروڈیوس کیا ہے اور نیٹ فلیکس کے پاس اس کی ڈسٹری بیوشن ہے۔ اس کی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے توقع کی جارہی ہے کہ فلم کے مزید کئی سیزن آئیں گے۔ ویب سیریز میں جدید ٹیکنالوجی، گرافکس، ساؤنڈ، میوزک، ویژول ایفکٹس، لائٹنگ اور دیگر جدید ٹیکنالوجی اور مہارتوں‌ کے استعمال کے ساتھ ساتھ بہترین سینماٹو گرافی اور پروڈکشن ڈیزائن بنایا گیا ہے۔ وی ایف ایکس کے ماہر ویسٹ ورلڈ نے یہ سیریز بنائی ہے، وہ اس سے پہلے سویٹ ہوم اور اسکواڈ گیم جیسی شاہکار ویب سیریز تخلیق کرچکے ہیں۔ اس ویب سیریز کے لیے کئی ٹن ریت کا استعمال کیا گیا جسے اسٹوڈیو میں کئی ہزار فٹ پر پھیلا دیا گیا۔ ایک کلومیٹر فاصلے تک سڑک تعمیر کی گئی، اس پر وی ایف ایکس کی مدد سے حتمی منظرنامہ ڈیزائن ہوا، اور یوں دیکھنے والوں کے لیے ایک بنجر زمین یا صحرا تیار کیا گیا۔

    ویب سیریز کی ہدایت کاری کے فرائض بھی بخوبی انجام دیے گئے ہیں، البتہ کہیں کہیں طویل مکالمے یا ہنسی مذاق غیر فطری محسوس ہوتا ہے، جسے مزید بہتر کیا جا سکتا تھا۔

    اداکاری

    بلیک نائٹ کے مرکزی چھ سات اداکاروں میں "کم وون بن” اور”سونگ سیونگ ہیون” کا نام سرِفہرست ہے۔ ان دونوں اداکاروں کو جنوبی کوریا میں بہت مقبولیت حاصل ہے۔ ان کی ساتھی اداکارہ "سیوم” نے بھی ویب سیریز میں اپنی موجودگی کا احساس شدت سے دلایا ہے۔ دیگر دس ذیلی کرداروں کے لیے اپنی اداکاری کے جوہر دکھانے والے بھی ناظرین کو متاثر کریں گے، جن میں شامل "کم ایوسنگ” اور "جن کیونگ” نے بلاشبہ شاندار اداکاری کی ہے۔

    مجموعی طور پر ایک اچھی کہانی اور اداکاری کے امتزاج سے ہدایت کار نے بھیانک مستقبل کو بہت تفصیل سے پیش کیا ہے۔

    حرفِ آخر

    جنوبی کوریا اس وقت فلموں اور ویب سیریز میں، سائنس فکشن کے موضوعات پر کام کرنے والا ایسا ملک ہے، جسے اس میں یدطولیٰ حاصل ہے۔ ان کے ہنرمند موجودہ دنیا سے آگے کا کام کر رہے ہیں اور پوری دنیا کی فلمی صنعتیں ان کی تقلید کررہی ہیں۔ انہیں اپنے ملک کے ساتھ ساتھ دنیا بھر میں مقبولیت بھی مل رہی ہے اور آن لائن فلم پورٹلز پر جنوبی کور کے یہ ماہر اس وقت عملی طور پر راج کر رہے ہیں۔ وہ دن دور دکھائی نہیں دے رہا، جب یہ روایتی مین اسٹریم سینما تھیٹرز میں بھی نمبر ون پوزیشن حاصل کر لیں گے۔

    آپ کو اگر سائنس فکشن کہانیوں میں دل چسپی ہے، تو یہ ویب سیریز آپ جیسے ہی قارئین کے لیے ہے، جسے دیکھتے ہوئے کہانی سے لطف اندوز تو ہوں گے، مگر مستقبل کی ایک بھیانک تصویر دیکھ کر خوف سے جسم میں سنسناہٹ بھی پھیل جائے گی۔

    پاکستان میں یہ ویب سیریز ان دنوں مستقل دیکھی جارہی ہے۔ آپ بھی اس تخیل کی دنیا میں داخل ہوجائیں، جو یہ بتاتی ہے کہ اگر انسانوں نے فضائی آلودگی پر قابو نہ پایا تو خدا نہ کرے یہ فرضی کہانیاں کل کو حقیقت بھی بن سکتی ہیں۔