Tag: نیپا چورنگی

  • نیپا چورنگی پر سرکاری اسپتال کا منصوبہ بھی تاخیر کا شکار، لاگت 4 ارب تک بڑھ گئی

    نیپا چورنگی پر سرکاری اسپتال کا منصوبہ بھی تاخیر کا شکار، لاگت 4 ارب تک بڑھ گئی

    کراچی: شہر قائد کے علاقے نیپا چورنگی پر سرکاری اسپتال کا منصوبہ بھی تاخیر کا شکار ہو گیا ہے، جس کی لاگت بڑھ کر 4 ارب تک پہنچ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے نیپا چورنگی پر سرکاری اسپتال کا منصوبہ بھی رواں سال مکمل نہیں ہو سکے گا، محکمہ صحت نے 2009 میں اس کا سنگ بنیاد رکھا تھا، اور اس کا کام 43 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا تھا۔

    ذرائع کے مطابق 2020 میں انفیکشن ڈیزیز سینٹر کا نام دے کر ایک بلاک میں کام شروع کیا گیا، 2022 میں ایک اور بلاک کو حتمی شکل دی گئی تھی، اور اس وقت بھی 2 بلاکس میں ترقیاتی کام تاحال جاری ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ اسپتال میں سی بلاک آئندہ مالی سال میں مکمل ہوگا، تاہم 43 کروڑ رروپے سے بڑھ کر اس منصوبے کی لاگت اب 4 ارب روپے ہو جائے گی، جب کہ اب تک پروجیکٹ پر 62 کروڑ روپے سے زائد رقم خرچ کی جا چکی ہے۔

    محکمہ صحت کی غفلت، بچوں کے دل کے امراض کا پروجیکٹ انتہائی تاخیر کا شکار

    بجٹ دستاویز کے مطابق رواں سال نیپا اسپتال کے لیے 25 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔

  • کرونا سمیت وبائی امراض کے پہلے خصوصی اسپتال کا قیام

    کرونا سمیت وبائی امراض کے پہلے خصوصی اسپتال کا قیام

    کراچی: سندھ حکومت کی جانب سے شہر قائد میں کو وِڈ 19 سمیت وبائی امراض کے پہلے خصوصی اسپتال کا قیام جلد ہونے جا رہا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے اصغر عمر نے بتایا کہ کراچی میں کرونا سمیت دیگر وبائی امراض کے لیے ایک خصوصی اسپتال کے قیام پر کام جاری ہے، 30 جون کو نیپا چورنگی پر 200 بستروں کا اسپتال مکمل ہو جائے گا۔

    یہ اسپتال ڈاؤ یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کی زیر نگرانی تیار کیا جا رہا ہے، آئی سی یو تقریباً مکمل ہو چکا ہے، اسپتال کی تکمیل جولائی میں ہونا تھی، تاہم کرونا مریضوں میں اضافے کے باعث اسپتال کی تعمیر جلد کی گئی۔

    سندھ حکومت نے مذکورہ مقام پر اسپتال کے پرانے منصوبے کو اب کرونا سمیت دیگر وبائی امراض کے لیے اسپتال کے منصوبے میں بدلا ہے، اسپتال کی تیاری کی ذمہ داری ڈاؤ یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز کو دی گئی ہے۔

    کرونا کے بڑھتے کیسز، سندھ حکومت کا مزید 5 اسپتال قائم کرنے کا اعلان

    گزشتہ برس اکتوبر میں سندھ کی وزیر صحت ڈاکٹر عزرا پیچوہو نے نیپا چورنگی پر اسپتال کے لیے نئی تعمیر شدہ اس عمارت کو آپریشنل کرنے کے لیے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف کارڈیو ویسکولر ڈیزیز (این آئی سی وی ڈی) کو سونپنے کا بھی عندیہ دیا تھا۔

    واضح رہے کہ اس منصوبے کے حوالے سے رکن سندھ اسمبلی ارسلان تاج نے سندھ حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ گلشن اقبال میں قائم یہ اسپتال آج کا نہیں 11 سال پہلے کا منصوبہ ہے، اس منصوبے کا نام کئی بار تبدیل کیا گیا۔

  • وزیراعلیٰ سندھ کی مفتی تقی عثمانی سے ملاقات

    وزیراعلیٰ سندھ کی مفتی تقی عثمانی سے ملاقات

    کراچی : مفتی تقی عثمانی کا کہنا ہے کہ گاڑی پر چاروں طرف سے گولیاں ماری گئیں تاہم وہ اور اہل خانہ معجزانہ طور محفوظ رہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی میں مفتی تقی عثمانی سے ان کے مدرسے میں ملاقات کی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے مفتی تقی عثمانی سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اللہ تعالیٰ نے آپ پر خاص کرم کیا ہے، اللہ نے آپ اور آپ کی فیملی کو محفوظ رکھا۔

    اس موقع پر مفتی تقی عثمانی نے کہا کہ گاڑی پرچاروں طرف سے گولیاں ماری گئیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کی نیپا چورنگی پرممتار عالم دین مفتی تقی عثمانی قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے تھے جبکہ ان کا گارڈ محمد فاروق جاں بحق ہوگیا تھا۔

    ایڈیشنل آئی جی کراچی امیر شیخ کا کہنا تھا کہ یہ واقعہ فرقہ واریت کی سازش نہیں لگتی بلکہ پاکستان اور کراچی کا امن خراب کرنے کی کوشش ہے۔

    کراچی کی نیپا چورنگی پر ممتاز عالم دین مفتی تقی عثمانی قاتلانہ حملے میں محفوظ رہے جب کہ ان کے دو گارڈ جاں بحق ہو گئے۔

    وزیراعظم کی معروف عالم دین مفتی تقی عثمانی پر حملے کی مذمت

    وزیراعظم عمران خان نے مفتی تقی عثمانی پر فائرنگ کے واقعے کی مذمت اور حملے میں سیکیورٹی گارڈ کے جاں بحق ہونے پردکھ کا اظہار کیا تھا۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ مفتی تقی عثمانی جیسی قابل قدر ہستی پرحملہ سازش ہے اور اس کو بے نقاب کرنے کے لیے ہرممکنہ کوشش بروئے کار لائی جائے۔

  • نیپا چورنگی جعلی پولیس مقابلے کے ملزمان کا ریمانڈ منظور

    نیپا چورنگی جعلی پولیس مقابلے کے ملزمان کا ریمانڈ منظور

    کراچی : نیپا چورنگی میں مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں طالب علم کی ہلاکت کے کیس میں ملوث پولیس اہلکار نبیل اور ظفر کو 15 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا گیا ہے۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت نے مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں نوجوان طالب علم محمد عتیق کو قتل کرنے والے دونوں ملزمان کو مزید تفتیش کے لیے 15 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا ہے۔

    اسی سے متعلق : پولیس مقابلے میں جاں بحق طالب علم کے قتل کا مقدمہ درج

    تفصیلات کے مطابق چند روز قبل نیپا چورنگی کے قریب پولیس مقابلے میں موٹر سائیکل سوارایک نوجوان جاں بحق اور دوسرا زخمی ہو گیا تھا،پولیس کا دعوی تھا کہ ہلاک اور زخمی ہونے والے ڈاکو تھے جو راہزنی میں ملوث تھے۔

    تا ہم موقع پر موجود عینی شاہدین اور پھر ویڈیو کلپس کی منظر عام پر آنے کے بعد جعلی پولیس کا بھانڈا پھوٹ گیا تھا جس کا فوری نوٹس لیتے ہوئے وزیرا علی سندھ نے آئی جی کو فوری انکوائری کا حکم دیا تھا۔

    یہ خبر پڑھیں : گلشن اقبال میبنہ جعلی پولیس مقابلہ، آئی جی سندھ کا نوٹس

    جس کے بعد جعلی پولیس مقابلے میں ملوث دونوں پولیس اہلکاروں کو گرفتار کر کے تھانے منتقل کردیا تھا، جاں بحق ہونے والے نوجوان کے اہل خانہ نے تھانے میں ایف آئی آر درج کرانے کے موقع پردہشت گردی کی دفعات بھی لگانے کے لیے ذور دیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں : نیپا جعلی پولیس مقابلہ : فائرنگ کرنیوالا شخص پولیس قومی رضا کارنکلا

    ذرائع کے مطابق گرفتار پولیس اہلکاروں میں سے ایک قومی رضاکار کا اہلکار ہے جنہیں نہ تو اسلحہ رکھنے کی اجازت ہوتی ہے اور نہ کسی چھاپہ مار کارروائی میں پولیس پارٹی کا حصہ ہوتے ہیں۔

  • نیپا جعلی پولیس مقابلہ : فائرنگ کرنیوالا شخص پولیس قومی رضا کارنکلا

    نیپا جعلی پولیس مقابلہ : فائرنگ کرنیوالا شخص پولیس قومی رضا کارنکلا

    کراچی : گلشن اقبال نیپا چورنگی پر ہونے والے جعلی پولیس مقابلے کی تحقیقات میں نیا موڑ ویڈیو کی مدد سے گولی چلانے والا اہلکار پولیس کا قومی رضا کار نکلا۔

    اسٹاف رپورٹ سلمان لودھی کے مطابق گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی پر دو روز قبل ہونے والے جعلی پولیس مقابلے کی تحقیقات میں نیا موڑ آگیا، ویڈیو کی مدد سے فائرنگ کرنے والے پولیس اہلکار کی شناخت ہوگئی جو پولیس قومی رضاکار ہے۔

    پولیس ذرائع نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ محرم الحرام کے موقع پر امن و امان کی صورتحال کو قابو میں رکھنے کے لیے پولیس قومی رضاکاروں کو تعینات کیا گیا ہے، انہی میں سے ایک ظفر نامی شخص نے نیپا چورنگی پر ہونے والے واقعے میں گولی چلائی جس کے نتیجے میں رینجرز کیڈیٹ اسکول کا طالب علم عتیق جاں بحق ہوا تاہم یہ واقعے حادثاتی طور پر پیش آیا‘‘۔

    پولیس ذرائع کے مطابق پی کیو آر ملازمین اپنے ہمراہ سرکاری اسلحہ رکھنے کے اہل نہیں اور نہ ہی چھاپے و مقابلوں حصہ لینے کے مجاز ہیں، ایسے تمام افراد کو صرف ٹریفک کنٹرول یا پھر چیکنگ وغیرہ کے لیے تعینات کیا جاتا ہے‘‘۔

    قبل ازیں مقتول عتیق کے ورثاء مقدمے کے اندارج کے لیے تھانہ گلشن اقبال پہنچے تو پولیس افسران نے ایف آئی آر کا اندارج کیا مگر اُس میں دہشت گردی کی دفعات شامل نہیں کی گئی، جس پر لواحقین اور پولیس کے درمیان بحث و تکرار ہوئی تاہم سنوائی نہ ہونے پر اہل خانہ نے تھانے کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا اور اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کی۔

    یاد رہے دو روز قبل گلشن اقبال کے علاقے نیپا چورنگی کے قریب فائرنگ کے نتیجے میں رینجرز اسکول میں زیر تعلیم سیکنڈ ائیر کا طالب علم عتیق پولیس کی فائرنگ سے جاں بحق جبکہ اس کے ہمراہ موٹرسائیکل پر بیٹھا نوجوان زخمی ہوا تھا، مقتول کی تدفین اُس کے آبائی شہر کوئٹہ میں کردی گئی ہے جبکہ زخمی نوجوان اسپتال میں زیر علاج ہے۔

    گزشتہ روز ایس ایس پی ایسٹ نے مبینہ جعلی پولیس مقابلے میں ملوث اہلکاروں کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا تھا کہ ’’واقعے میں ملوث دونوں افراد کو حراست میں لیا گیا ہے تاہم مقدمے کے اندارج اور تحقیقات کے بعد باقاعدہ گرفتار کیا جائے گا‘‘۔

  • نیپا چورنگی کے قریب پولیس مقابلہ ایک ملزم گرفتار

    نیپا چورنگی کے قریب پولیس مقابلہ ایک ملزم گرفتار

    کراچی : نیپا چورنگی کے قریب پولیس مقابلہ ایک ملزم گرفتار، دوسرا زخمی حالت میں فرارہوگیا۔

     تفصیلات کے مطابق نیپا چورنگی کے قریب دو موٹر سائیکل سوار ملزمان لوٹ مار میں مصروف تھے کہ پولیس کے آنے پر ملزمان نے فائرنگ کردی ۔

    پولیس نے جوابی فائرنگ کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا، جبکہ دوسرا ملزم زخمی حالت میں اپنی پستول اور موٹر سائیکل چھوڑ کر فرار ہونے میں کامیاب ہوگیا۔

    فائرنگ کی آواز سن کر علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا،اور بھگدڑ مچ گئی،ایس ایس پی گلشن اقبال کے مطابق پولیس نے زخمی ملزم کی گرفتاری کیلئے مختلف اسپتالوں کی تلاشی بھی لی تاہم کوئی گرفتاری عمل میں نہ آسکی۔