Tag: نیکٹا

  • پی ٹی آئی کے احتجاج میں دہشت گرد  حملے کا خطرہ ، الرٹ جاری

    پی ٹی آئی کے احتجاج میں دہشت گرد حملے کا خطرہ ، الرٹ جاری

    اسلام آباد : فتنہ الخوارج کی جانب سے پی ٹی آئی کے احتجاج پر حملے کے خطرے کے پیش نظر الرٹ جاری کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) کی جانب سے فتنہ الخوارج کی ممکنہ دہشت گردانہ کارروائیوں کا الرٹ جاری کردیا گیا۔

    جس میں نیکٹا نے صوبائی حکومتوں کو سیکیورٹی کے سخت ترین اقدامات کی ہدایت کرتے ہوئے کہا ہے کہ فتنہ الخوارج پی ٹی آئی کے 24 نومبر احتجاج میں دہشت گردی کرسکتی ہے۔

    الرٹ میں کہنا ہے کہ فتنہ الخوارج کے دہشت گردوں کی افغانستان سے پاکستان میں داخل ہونے کی اطلاعات ہیں ، دہشت گردبڑے شہروں میں دہشت گردی کی کارروائیاں کرسکتے ہیں۔

    یاد رہے پی ٹی آئی نے چوبیس نومبرکی احتجاج کی کال واپس نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے، کے پی میں مختلف اضلاع سے احتجاجی جلوس صبح دس بجے اسلام آباد کیلئےنکلنا شروع ہوں گے۔

    پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈا پور پورے صوبے کےقافلوں کی مانیٹرنگ کریں گے، وہ کسی بھی وقت کسی بھی قافلے کو لیڈ کرسکیں گے، کارکنوں کی بڑی تعداد وزیراعلیٰ کے ساتھ ہوگی۔

    ذرائع کے مطابق بشریٰ بی بی نہ کسی قافلے میں شریک ہونگی نہ کسی جلوس میں ان کاکوئی کردار ہوگا تاہم چیف سیکرٹری اور آئی جی کے لکھے گئےخطوط کا ریلیوں پرکوئی اثر نہیں پڑےگا۔

  • بارود سے بھری گاڑی تیار، کراچی میں دہشت گردوں کے بڑے حملے کا تھریٹ الرٹ جاری

    بارود سے بھری گاڑی تیار، کراچی میں دہشت گردوں کے بڑے حملے کا تھریٹ الرٹ جاری

    اسلام آباد : قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (نیکٹا) نے کراچی میں دہشت گردی کے خطرے کے پیشِ نظر تھریٹ الرٹ جاری کردیا اور کہا کسی اہم سرکاری عمارت کونشانہ بنایا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں دہشت گردی کے خطرہ کے پیش نظر قومی ادارہ برائے انسداد دہشتگردی (نیکٹا) نے ایک اورتھریٹ الرٹ جاری کردیا ہے ، جس میں کہا ہے کہ حملےکیلئے بارود سے بھری گاڑی تیارکرلی گئی ہے،کراچی کےکسی مضافاتی علاقےمیں گاڑی تیاری کی اطلاعات ہیں۔

    الرٹ میں کہا گیا کہ غیر ملکی ایجنسیاں حملےکی منصوبہ بندی کرچکی ہیں، کسی اہم سرکاری عمارت کونشانہ بنایاجاسکتا ہے، پولیس رینجرزاورمتعلقہ ادارے سکیورٹی انتظامات کو یقینی بنائیں ۔

    نیکٹا کے تھریٹ الرٹ کے بعد کراچی میں سیکیورٹی ہائی الرٹ کردی گئی ہے۔

    یاد رہے نیکٹا نے اس سے قبل بھی تھریٹ الرٹ جاری کیاتھا، جس میں کہا تھا کہ غیر ملکی ایجنسیاں کراچی میں دہشتگردی کی منصوبہ بندی کر رہی ہیں اور شہر کے اہم سرکاری دفتر یا عمارت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

  • پشاور میں ناکام ٹی ٹی پی دہشت گرد لاہور کو نشانہ بنا سکتے ہیں: نیکٹا تھریٹ الرٹ جاری

    پشاور میں ناکام ٹی ٹی پی دہشت گرد لاہور کو نشانہ بنا سکتے ہیں: نیکٹا تھریٹ الرٹ جاری

    اسلام آباد: نیشنل کاؤنٹر ٹیرارزم اتھارٹی (نیکٹا) نے خبردار کیا ہے کہ 13 دسمبر کو کالعدم ٹی ٹی پی دہشت گرد پاکستان میں کارروائی کر سکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق نیکٹا نے تھریٹ الرٹ جاری کیا ہے کہ 13 دسمبر کو کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے دہشت گرد کارروائی کر سکتے ہیں تاہم دہشت گردی کہاں ہو سکتی ہے اس کی تفصیلات معلوم نہیں ہو سکی ہیں۔

    نیکٹا نے خبردار کیا ہے کہ 13 دسمبر کو پی ڈی ایم کا مینار پاکستان پر جلسہ بھی ہو رہا ہے، پشاور میں ناکامی کے بعد دہشت گردوں نے اپنے منصوبے میں رد و بدل کیا، دہشت گردوں کا ممکنہ حملہ لاہور میں بھی ہو سکتا ہے۔

    نیکٹا نے ہدایت کی ہے کہ سیکورٹی کے سخت انتظامات اور مشکوک عناصر پر نظر رکھی جائے۔

    پی ڈی ایم جلسہ تھریٹ الرٹ، مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے

    یاد رہے کہ گزشتہ روزلاہور پولیس نے تھریٹ الرٹ جاری کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ پاکستان ڈیموکریٹ موومنٹ کے لاہور جلسے میں دہشت گردی ہو سکتی ہے، الرٹ میں کہا گیا تھا کہ مریم نواز سمیت دیگر قیادت کو نشانہ بنایا جا سکتا ہے۔

    پولیس سیاسی لیڈر شپ کو بھی ممکنہ حملے کے خطرے سے آگاہ کر چکی ہے، تھریٹ الرٹ میں کہا گیا تھا کہ دوران سفر سیاسی قیادت بلٹ پروف گاڑی کا استعمال کریں، گاڑی کے سن روف سے ہرگز باہر نہ نکلیں، دوران جلسہ لاؤڈ اسپیکر کے استعمال سےگریز کیا جائے۔

  • زرتاج گل نے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا، نیکٹا نے وضاحت کر دی

    زرتاج گل نے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا، نیکٹا نے وضاحت کر دی

    اسلام آباد: قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے وضاحت کی ہے کہ زرتاج گل کی جانب سے ادارے کو کوئی خط نہیں لکھا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیکٹا کی جانب سے اعلامیہ جاری ہوا ہے جس میں زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی نیکٹا میں تعیناتی سے متعلق وضاحت کی گئی ہے، کہا گیا ہے کہ زرتاج گل نے نیکٹا کو کوئی خط نہیں لکھا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ایک خط وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل سے منسوب کر کے میڈیا میں زیر بحث ہے، یہ خط زرتاج گل کے پرنسپل اسٹاف افسر نے سیکریٹری وزارت داخلہ کو لکھا۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل نیکٹا نے وضاحت کرتے ہوئے کہا تھا کہ زرتاج گل کی بہن شبنم گل کی تعیناتی میرٹ پر ہوئی، شبنم گل پی ایچ ڈی اسکالر ہیں، انتہا پسندی اور دہشت گردی پر مقالے لکھ چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    واضح رہے کہ آج وزیر مملکت زرتاج گل کی ہمشیرہ کی نیکٹا میں تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی تھی۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن شبنم گل کی تعیناتی کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) میں تعیناتی کے لیے خط لکھا تھا۔

    نعیم الحق نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

  • وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    وزیر اعظم کا زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی، نیکٹا کو لکھا خط واپس لینے کی ہدایت

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے موسمیاتی تبدیلی زرتاج گل کی ہمشیرہ کی نیکٹا میں تعیناتی کے معاملے پر وزیر اعظم عمران خان نے شدید برہمی کا اظہار کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے زرتاج گل کے معاملے پر شدید اظہار برہمی کیا، وزیر اعظم نے معاملے کا نوٹس لیتے ہوئے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی۔

    معاون خصوصی نعیم الحق کے مطابق زرتاج گل وزیر نے اپنی بہن شبنم گل کی تعیناتی کے لیے قومی ادارہ برائے انسداد دہشت گردی (نیکٹا) میں تعیناتی کے لیے خط لکھا تھا۔

    وزیر اعظم نے نعیم الحق کو ذاتی طور پر معاملہ دیکھنے کی ہدایت کی، انھوں نے کہا کہ کوئی بھی شخص پارٹی عہدے کا غلط استعمال نہ کرے، کسی دوست یا عزیز کو مالی فائدہ نہ دیا جائے۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ ایسے اقدامات سے حکومت اور پارٹی کو نقصان پہنچتا ہے، ماضی کی حکومتوں کے کام نہیں دہرائیں گے۔ ذرایع کا کہنا ہے کہ عمران خان کل کابینہ اجلاس میں ضابطہ اخلاق پر بریفنگ دیں گے۔

    دریں اثنا، وزیر اعظم کے معاون خصوصی نعیم الحق نے ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم نے زرتاج گل کو نیکٹا کو لکھے گئے خط سے دست بردار ہونے کی ہدایت کر دی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ یہ تحریک انصاف کے ضابطۂ اخلاق کے خلاف ہے، تحریک انصاف نے ہمیشہ اقربا پروری کی مخالفت کی ہے، کوئی بھی عہدہ استعمال کر کے رشتہ دار کو پروموٹ نہیں کر سکتا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز زرتاج گل وزیر کی اسسٹنٹ پروفیسر بہن شبنم گل کو ڈائریکٹر نیکٹا تعینات کرنے متعلق خبریں منظر عام پر آئی تھیں۔

  • ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب

    ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب

    اسلام آباد: ملک بھر میں مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت لانے کے لیے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب کرلی گئی ہے۔ ابتدائی مرحلے میں رجسٹرڈ مدارس کو وزارت تعلیم کے ماتحت کردیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کے ادارے (نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی ۔ نیکٹا) نے ملک بھر کے مدارس کی جیو ٹیگنگ اور رجسٹریشن پر رپورٹ مرتب کرلی، رپورٹ صوبوں کو فراہم کی جائے گی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ابتدائی مرحلے میں رجسٹرڈ مدارس وزارت تعلیم کے ماتحت ہوں گے۔

    نیکٹا رپورٹ کے مطابق پنجاب اور اسلام آباد میں تمام مدارس کی جیو ٹیگنگ کر لی گئی، فاٹا کے 85، سندھ کے 80، خیبر پختونخواہ کے 75 اور بلوچستان کے 60 فیصد مدارس کی بھی جیو ٹیگنگ کرلی گئی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ پنجاب میں 90 فیصد مدارس کی رجسٹریشن بھی مکمل ہو چکی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق پنجاب میں نئے مدارس کی رجسٹریشن پر نیا ڈائریکٹوریٹ قائم کیا جائے گا، خیبر پختونخواہ میں محکمہ تعلیم نئے مدراس کی رجسٹریشن مکمل کرے گا۔ دوسری جانب سندھ میں پولیس کو ذمے داری دی گئی مگر ایک بھی مدرسہ رجسٹر نہ ہوسکا۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ بلوچستان میں مدارس کا ڈیٹا محکمہ تعلیم کو بھجوایا جا چکا ہے۔ مدارس کے آڈٹ متعلقہ صوبوں کے محکمہ تعلیم کریں گے۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ حکومت پاکستان نے فیصلہ کیا ہے کہ مدارس کو مرکزی دھارے میں لایا جائے گا۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ پاکستان میں 30 ہزار مدرسے ہیں جس میں 25 ملین بچے پڑھتے ہیں، پاکستان میں 30 ہزار مدرسوں میں بھی 3 قسم کے مدرسے چل رہے ہیں، 30 ہزار مدرسوں میں 100 مدرسے ایسے ہیں جو انتہا پسندی کی ترغیب کر رہے تھے۔ 70 فیصد ایسے مدرسے ہیں جہاں غیر ملکی بھی پڑھنے آتے ہیں، یہ ایسے مدرسے ہیں جو درس نظامی پڑھاتے ہیں۔

    انہوں نے کہا تھا کہ کچھ مدرسے ایسے ہیں جہاں صرف دینی تعلیم دی جاتی ہے لیکن کوئی ڈگری نہیں ہوتی۔ یہ بچے جو مدرسے سے فارغ ہوتے ہیں ان کے پاس روزگار کے لیے کیا ذرائع ہوتے ہیں۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مدارس میں دینی تعلیم ویسے ہی چلے گی جیسے چلتی ہے۔ دینی تعلیم میں صرف ایک چیز کا خاتمہ کیا جائے گا کہ نفرت انگیز تقاریر نہیں ہوں گی۔ اس کے سلیبس پر باقاعدہ کام شروع ہوگیا ہے۔

    انہوں نے مزید کہا تھا کہ کوشش ہوگی ایسے بچے مدرسے سے فارغ ہو کر کل کو روزگار کے لیے ٹھوکریں نہ کھائیں، دہشت گردی کے ناسور سے فارغ ہو رہے ہیں اب ہماری توجہ انتہا پسندی کی طرف ہے۔ کوشش کر رہے ہیں انتہا پسندی کو بنیاد سے ہی ختم کیا جائے۔ بچوں کو انتہا پسندی سے دور رکھنے کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

  • دہشت گرد رابطوں کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں، نیکٹا

    دہشت گرد رابطوں کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں، نیکٹا

    اسلام آباد : نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے رپورٹ میں انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد رابطوں کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں اور رابطوں کےلئے اب بھی افغانستان کی سمیں استعمال ہورہی ہے۔

    نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) نے انکشاف کیا ہے کہ دہشت گرد رابطوں کے لیے سوشل میڈیا کا سہارا لے رہے ہیں۔نیکٹا کی رپورٹ میں کہا گیا کہ دہشت گرد رابطوں کےلئے اب بھی افغانستان کی سمیں استعمال کررہے ہیں۔

    انسداد دہشت گردی کے قومی ادارے نے قرار دیا کہ 9 کروڑ سموں کی بندش، ایک ہزار ویب سائٹس اور 3 ہزار سے زائد سوشل میڈیا پیجز کی بندش ناکافی ہوگئی ہے۔علاوہ ازیں نیکٹا نے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور دیگر اداروں کی کارکردگی پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ انٹرنیٹ رابطے کو چیک کرنا بہت مشکل ، قانون میں بھی سقم موجود ہیں۔

    نیکٹا رپورٹ میں کہا گیا کہ الیکٹرانک کرائمز ایکٹ، قومی سلامتی کے انفرااسٹرکچر پر سائبر حملے رکوانے میں ناکام رہا ہے اور ساتھ ہی سفارش کی کہ ایکٹ میں سائبر حملوں کے دفاع کی شقیں شامل کی جانی چاہئیں۔

    نیکٹا کے مطابق ہر انسداد دہشت گردی ڈپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) میں سائبر سرویلنس یونٹ بنایا جانا چاہیے۔

    یاد رہے 8 اپریل 2019 کو نیکٹا کی رپورٹ میں بتایا گیا تھا کہ سیکیورٹی اداروں کی اطلاع پر ملک بھر میں کارروائی کرتے ہوئے مزید ایک سو 78 افراد کے نام فورتھ شیڈول میں شامل کردئیے گئے۔

    اس سے قبل 4 مارچ 2019 کو وفاقی حکومت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے پابندی کے شکار افراد اور تنظیموں کو کنٹرول میں لے کر ان کے اکاﺅنٹ منجمد کرنے کےلئے سلامتی کونسل آرڈر 2019 جاری کیا تھا۔

    مزید پڑھیں : دہشت گردوں کی مالی معاونت :ملک بھر میں 4863 افراد کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے گئے

    28 مارچ 2019 کو ایف اے ٹی ایف کی ذیلی تنظیم ایشیا پیسفک گروپ (اے پی جی) نے پاکستان کی جانب سے کالعدم تنظیموں کے خلاف کی جانے والی کارروائیوں پر سخت تحفظات کا اظہار کیا تھا۔

    25 فروری کو وفاقی حکومت نے فورتھ شیڈول میں شامل افراد کے لیے مزید سخت اقدامات اٹھاتے ہوئے ان افراد پر پاسپورٹ آفس کے دروازے بند اور ان کے بینک اکاؤنٹس منجمد کردیئے تھے۔

    فورتھ شیڈول میں شامل افراد پر مزید پابندیاں وزارت داخلہ کے احکامات اور نیکٹا کی نشاندہی کے بعد عائد کی گئی تھیں

  • پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں کمی آئی ہے، نیکٹا رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں کمی آئی ہے، نیکٹا رپورٹ وزیر اعظم کو پیش

    اسلام آباد : نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی (نیکٹا) نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ ملک میں دہشت گرد حملوں میں واضح کمی ہوئی ہے تاہم گزشتہ سال بلوچستان زیادہ متاثر رہا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کاؤنٹر ٹیرر ازم اتھارٹی نے سال2018کے حوالے سے اپنی رپورٹ وزیر اعظم عمران خان کو پیش کردی ہے، پاکستان امن کی راہ پر گامزن ہوگیا۔

    نیکٹا حکام نے2018کی رپورٹ میں کہا ہے کہ گزشتہ سال ملک میں ہونے والے دہشت گرد حملوں میں ماضی کی نسبت واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے تاہم دہشت گردی میں کمی کے باوجود صوبہ بلوچستان زیادہ متاثر رہا۔

     بلوچستان اور فاٹا میں دہشت گردی میں مجموعی طور پر22فیصد کمی آئی، رپورٹ کے مطابق سال2018میں دہشت گردی سے517افراد جاں بحق ہوئے، جاں بحق 288افراد کا تعلق بلوچستان سے ہے ۔

    نیکٹا رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ سندھ میں سال2018میں80فیصد دہشت گرد حملوں میں کمی آئی ہے، پنجاب اور اسلام آباد میں50،اورآزاد کشمیر میں دہشت گردی کے واقعات میں67فیصد کمی سامنے آئی۔

    رپورٹ کے مطابق دہشت گردانہ کارروائی میں فاٹا میں138کے پی میں59افراد جاں بحق ہوئے، پنجاب میں15سندھ میں دس افراد دہشت گردی کی واداتوں میں جاں بحق ہوئے، اس کے علاوہ گلگت بلتستان میں پانچ ،آزاد کشمیر،اسلام آباد میں ایک ایک شخص جاں بحق ہوا۔

  • وفاقی حکومت کا قومی ایکشن پلان میں تبدیلی کا فیصلہ

    وفاقی حکومت کا قومی ایکشن پلان میں تبدیلی کا فیصلہ

    اسلام آباد: وفاقی حکومت کی جانب سے قومی ایکشن پلان میں تبدیلی کا فیصلہ کیا گیا ہے جس پر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) میں مشاورت جاری ہے، اصلاحات کی جلد منظوری دے دی جائے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے قومی ایکشن پلان میں تبدیلی کا فیصلہ کیا ہے جس کے تحت 20 نکاتی قومی ایکشن پلان کے بیشتر نکات ختم کر دیے جائیں گے۔

    وفاق نے مجوزہ قومی ایکشن پلان کے نکات کے لیے صوبوں سے تجاویز طلب کرلی ہیں۔ پلان میں منی لانڈرنگ، ٹیرر فنانسنگ اور جرائم میں سہولت کاری ترجیحی نکات ہوں گے۔

    اصلاحات پر نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی (نیکٹا) میں مشاورت حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے جس کے بعد جلد منظوری دی جائے گی۔ وفاق نے چاروں صوبوں سے 20 نکاتی قومی ایکشن پلان پر عمل کی رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔

    چاروں صوبے 10 جنوری 2019 تک قومی ایکشن پلان پر عمل کی رپورٹ جمع کروائیں گے۔ نیکٹا پورٹل کے لیے چاروں صوبوں سے فوکل پرسنز کے نام بھی طلب کرلیے گئے ہیں۔

    یاد رہے کہ 20 نکاتی قومی ایکشن پلان سابق وزیر اعظم نواز شریف کے دور میں سنہ 2015 میں مرتب کیا گیا تھا۔

    گزشتہ برس سینیٹ میں پیش کی جانے والی پلان پر عملدر آمد رپورٹ کے مطابق صوبہ سندھ لے دارالحکومت کراچی میں دہشت گردی کے واقعات میں 90 فیصد تک کمی آئی۔

    نیشنل ایکشن پلان کے تحت 2 سال میں ملک بھر میں 9 کروڑ 83 لاکھ موبائل سمز بلاک کی گئیں جبکہ 414 دہشت گردوں کو سزائے موت دی گئی۔

    پلان کے تحت صوبائی حکومتوں کی جانب سے کیے جانے والے ایکشن میں 1865 دہشت گردوں کو ہلاک جبکہ 5 ہزار 6 سو 11 کو گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق پلان شروع ہونے کے بعد سندھ میں 2 ہزار 3 سو 11، خیبر پختونخواہ میں 13، پنجاب میں 2 اور بلوچستان میں ایک مشکوک مدرسے کو بند کیا گیا۔

  • ملک بھر میں مزارات پر حملے کا خدشہ، الرٹ جاری

    ملک بھر میں مزارات پر حملے کا خدشہ، الرٹ جاری

    کراچی: قومی انسداد دہشت گردی حکام (نیکٹا) نے ملک بھر میں مزارات پر حملے کا خدشہ ظاہر کرتے ہوئے مراسلہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل کاؤنٹر ٹیررازم اتھارٹی کی جانب سے مراسلہ جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق ملک بھر میں مزارات پر حملے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔

    مراسلے کے مطابق دہشت گردوں نے حملے کے لیے بارود سے بھری گاڑی تیار کرلی ہے تاہم پاک افغان سرحد بند ہونے کی وجہ سے بارود سے بھری گاڑی پاکستان میں داخل نہیں ہوسکی۔

    مراسلے میں کہا گیا ہے کہ اسپتالوں، اسکولوں سمیت اہم مقامات کو کڑی نگرانی میں رکھا جائے۔ ممکنہ دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے کڑی نگرانی اور سخت سیکیورٹی انتظامات کیے جائیں۔

    نیکٹا نے ممکنہ دہشت گردی کی واردات سے متعلق ملک بھر میں قانون نافذ کرنے والے اداروں سمیت دیگر حکام کو آگاہ کردیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ چند روز سے ملک بھر میں دہشت گردی کی لہر زور پکڑ چکی ہے اور اب تک مختلف مقامات پر متعدد دہشت گردانہ کارروائیاں کی جاچکی ہیں۔

    انہی کارروائیوں میں سے ایک 16 فروری کو صوبہ سندھ کے علاقے سیہون شریف میں حضرت لعل شہباز قلندر کے مزار میں ہونے والا خودکش دھماکہ بھی ہے جس میں 88 افراد شہید ہوگئے تھے۔