اسلام آباد : پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن نے پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملے پر مزید مشاورت کا فیصلہ کرتے ہوئے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف پر پابندی اور تین رہنماؤں کیخلاف آرٹیکل سکس کی کارروائی کےمعاملے پر مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی قائدین سر جوڑ کربیٹھے۔
پی پی کی جانب سے فاروق ایچ نائیک، نیئر بخاری اور شیری رحمان شریک ہوئے جبکہ لیگی وفد کی نمائندگی اسحاق ڈار،اعظم تارڑ، عرفان قادر، احد چیمہ، منصور عثمان اعوان نے کی۔
ایوان صدر میں ہونےوالے مشترکہ اجلاس میں بانی پی ٹی آئی، سابق صدر عارف علوی اور قاسم سوری کیخلاف آرٹیکل سکس لگانے اور پی ٹی آئی پر پابندی کے معاملے پر گفتگو کی گئی۔
ذرائع کا کہنا ہے پارٹی رہنماؤں نے کہا پیپلزپارٹی ایک جمہوری جماعت ہے اور وفاقی حکومت کی اتحادی جماعت ہے، پیپلزپارٹی ہر آئینی اور قانونی فیصلے کے ساتھ کھڑی ہوگی۔
رہنماؤں کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا رویہ غیرجمہوری ہے، اگر تحریک انصاف خود کوسیاسی جماعت کہتی ہے تورویہ بھی اس جیسا اپناناہوگا۔
مذاکرات سے متعلق جیالے رہنماؤں کا کہنا تھا کہ پارٹی قیادت سے مشاورت بعد ن لیگ کو اپنے حتمی فیصلے سے متعلق آگاہ کریں گے۔
پیپلز پارٹی اور ن لیگ نے بات چیت جاری رکھنے اور پی ٹی آئی سے متعلق مشاورت سے فیصلے کرنے پر اتفاق کرلیا۔