Tag: ن لیگ

  • فارن فنڈنگ: ن لیگ، پی پی کے پاس کروڑوں کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف

    فارن فنڈنگ: ن لیگ، پی پی کے پاس کروڑوں کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف

    اسلام آباد: الیکشن کمیشن میں جاری فارن فنڈنگ کیس میں ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے پاس کروڑوں کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن کمیشن میں سیاسی جماعتوں کے فارن فنڈنگ کیس کے معاملے میں پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی فنڈنگ کے حوالے سے نیا پنڈورا باکس کھلنے کا امکان پیدا ہو گیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پی پی، ن لیگ کی الیکشن کمیشن فارن فنڈنگ تفصیلات میں کئی انکشافات ہوئے ہیں، اس سلسلے میں پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے اعتراضات سامنے آ گئے ہیں، پی ٹی آئی آئندہ ہفتے یہ اعتراضات اسکروٹنی کمیٹی کو جمع کرائے گی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ اور پی پی کے پاس کروڑوں روپے مالیت کے عطیات کی رسیدیں نہ ہونے کا انکشاف ہوا ہے، کس نے چندہ اور کس نے امداد دی، اس سلسلے میں بڑی اہم رقوم کا ریکارڈ موجود نہیں ہے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ کے 9 اکاؤنٹس میں سے 7 اکاؤنٹس کی بینک اسٹیٹمنٹ نہیں دی گئی ہے، پی ٹی آئی آڈیٹرز نے اس سلسلے میں 2013 سے 15 تک ن لیگ کے مبینہ 7 اکاؤنٹس کی نشان دہی کر دی ہے جو الیکشن کمیشن سے چھپائے گئے ، ان میں سے 5 اکاؤنٹ پنجاب، کے پی اور سندھ میں چل رہے تھے۔

    اعتراضات پر مبنی پی ٹی آئی کی جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ن لیگ مبینہ طور پر 45 کروڑ سے زائد کا حساب دینے میں ناکام رہی ہے، اور صرف 2 فی صد کا مسلم لیگ ن ریکارڈ پیش کر سکی ہے، پارٹی ٹکٹ کی مد میں ساڑھے 16 کروڑ کا ریکارڈ بھی پیش نہیں کیا گیا۔

    رپورٹ کے مطابق حنیف خان کے نام سے 45 کروڑ، بھون داس کے 3 کروڑ کا ریکارڈ پیش نہیں ہوا، ن لیگ کو 2013 سے 15 کے 3 سال میں 46 کروڑ کے عطیات آئے، ایک کروڑ 65 لاکھ کے اخراجات کا کوئی حساب نہ دیا جا سکا۔

    اسی طرح پاکستان پیپلز پارٹی اور پی پی پارلیمنٹیرین کے ایک دوسرے کو رقوم منتقل کرنے کا بھی انکشاف ہوا ہے، جائزہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پی پی پارلیمٹیرین نے 10 کروڑ کے قریب پی پی کو خلاف ضابطہ دیے۔

    پیپلز پارٹی کا 45 کروڑ عطیات کا تصدیق شدہ ریکارڈ پیش نہیں کیا گیا، جب کہ 10 اکاؤنٹس کی پیپلز پارٹی نے بینک اسٹیٹمنٹ الیکشن کمیشن میں جمع نہیں کروائی۔

  • مہنگائی کا مقابلہ کر رہے ہیں، اعلیٰ حکومتی ٹیم کی اہم ورچوئل پریس کانفرنس

    مہنگائی کا مقابلہ کر رہے ہیں، اعلیٰ حکومتی ٹیم کی اہم ورچوئل پریس کانفرنس

    اسلام آباد: اعلیٰ حکومتی ٹیم نے آج ایک اہم ورچوئل پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ حکومت مہنگائی کا مقابلہ کر رہی ہے، ماضی میں کیے گئے غلط فیصلوں سے نقصان میں جانے والی معیشت کو بہتر بنائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو اسلام آباد میں وفاقی وزرا شوکت ترین، حماد اظہر اور خسرو بختار نے پریس کانفرنس میں معیشت کے حوالے سے اپوزیشن کے تابڑ توڑ حملوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے غلط فیصلوں سے ملکی معیشت کو 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    وزیر خزانہ شوکت ترین نے کہا سابق دور میں قرضے لے کر معیشت کو بہتر دکھانے کی کوشش کی گئی، ن لیگ دور میں ڈالر کے مقابلے میں روپے کو مصنوعی طریقے سے مستحکم رکھا گیا، اور غلط فیصلے سے ملکی معیشت کو 20 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔

    شوکت ترین نے کہا موجودہ حکومت کو مجبوراً مالی مدد کے لیے آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑا، جس کی وجہ سے اضافی ٹیرف لگانے پڑے۔

    انھوں نے کہا ہم ٹیکس نہ دینے والوں کی نہیں بلکہ ٹیکس دینے والوں کی تعداد بڑھائیں گے، آئندہ مالی سال خالص ٹیکس وصولی کا ہدف 5 ہزار 8 سو ارب روپے ہوگا، مہنگائی کا مقابلہ کر رہے ہیں، ری اسٹرکچرنگ کر کے خسارے میں چلنے والے بڑے اداروں کی نج کاری کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کرونا کے باجود موجودہ حکومت اقتصادی شرح نمو 4 فی صد تک لے آئی، اگلے مالی سال کے دوران ملکی اقتصادی شرح نمو 5 فی صد رہنے کی توقع ہے، ہمارا ہدف ہے کہ ٹیکس ریونیو ہر سال 20 فی صد بڑھائیں، ہمارا مقصد مزید ٹیکس لگانا نہیں بلکہ ٹیکسوں کے دائرہ کار کو وسعت دینا ہے۔

    وزیر خزانہ کا کہنا تھا ہم معیشت کو استحکام سے اب آگے بڑھا رہے ہیں، ریونیو 7 ٹریلین سے بڑھائیں گے، ٹیکس پر ٹیکس نہیں لگائیں گے، پی ایس ڈی پی بجٹ کو بڑھایا جائے گا، 2013 میں میاں صاحب کو مشورہ دیا جسے زبیر، اسحاق ڈار نے رد کیا، 2022 اور 23 میں بڑی گروتھ ہوگی جو سب کے لیے ہوگی۔

    وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر نے کہا ن لیگ کی معاشی ٹیم ملک کو دیوالیہ پن کی حد تک لے آئی تھی، ن لیگ کے آخری 17 ماہ میں زر مبادلہ کے ذخائر نصف کم کر دیے گئے تھے، اور ہمیں ہر سال عالمی اداروں کو 10 ارب واپس کرنے پڑے۔

    انھوں نے مزید کہا ن لیگ کے دور میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر تھا، جب کہ موجودہ حکومت کے دوران گزشتہ کئی ماہ سے کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں ہے، زر مبادلہ کے ذخائر بھی 2016 کے بعد سے بلند ترین سطح پر ہیں، اور اپوزیشن کو موجودہ حکومت کی معاشی ترقی ہضم نہیں ہو رہی، اور لوگوں کی آنکھ میں دھول جھونکنے کے لیے انھوں نے سیمینار منعقد کیے، اور سمینار میں وہی لوگ شریک ہیں جنھوں نے معیشت تباہ کی۔

  • ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے متعلق اہم حکمت عملی بنا لی

    ن لیگ نے پیپلز پارٹی سے متعلق اہم حکمت عملی بنا لی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن نے پیپلز پارٹی کو پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ سے نکالنے کی حکمت عملی بنا لی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ مسلم لیگ ن پیپلز پارٹی کے ساتھ مزید چلنے کے لیے تیار نہیں، اس لیے اس نے پی پی کو اپوزیشن اتحاد سے نکال باہر کرنے کے لیے حکمت عملی ترتیب دے دی ہے۔

    ن لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ وہ پی پی کے ساتھ مزید نہیں چلنا چاہتے، اس سلسلے میں ن لیگ نے فضل الرحمان کو بھی آگاہ کر دیا ہے، ن لیگی رہنماؤں کا مؤقف ہے کہ پی ڈی ایم کی پیٹھ میں چھرا گھونپا گیا، اور تحریک صفر پر آ گئی ہے۔

    ن لیگ کا یہ بھی کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی پی ڈی ایم کے مؤقف سے پیچھے ہٹ چکی ہے، اب پی پی کے بغیر ہی تحریک چلانی ہوگی، اس لیے پی ڈی ایم کی از سرنو تشکیل کی جائے۔

    بھاری ہونا سب کو آتا ہے،اصل بات اصول پر چلنے کی ہے، مریم نواز

    ذرائع نے بتایا کہ مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کو آئندہ اجلاس تک انتظار کا مشورہ دے دیا ہے، اور کہا ہے کہ بیان بازی دوریاں بڑھا رہی ہے، اس لیے احتیاط کی جائے۔

    خیال رہے کہ آج مریم نواز نے لاہور میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے الزام لگایا کہ زرداری سلیکٹرز سے مل کر پنجاب میں تبدیلی لانا چاہتے تھے، زرداری نے پیش کش کی کہ سلیکٹرز پنجاب میں تبدیلی لانا چاہتے ہیں، ن لیگ چاہے تو بزدار کو ہٹا کر پرویز الہٰی لا سکتے ہیں، لیکن نواز شریف نے صاف انکار کر دیا کہ سلیکٹرز کے ساتھ مل کر ایسا نہیں کریں گے۔

    ن لیگ والے ٹھنڈا پانی پیئں اور لمبے لمبے سانس لیں، بلاول بھٹو

    دوسری طرف بلاول نے ن لیگی رہنماؤں کو مشورہ دیا کہ وہ ٹھنڈا پانی پئیں اور لمبی لمبی سانس لیں، پی ڈی ایم کو نقصان نہیں پہنچانا چاہتا، نہ کسی کے ڈکٹیشن پر اتحاد چل سکتا ہے، نہ جانے کون مسلم لیگ کو پیپلز پارٹی سے جھگڑے کے غلط مشورے دے رہا ہے۔

  • بلاول بھٹو کے بیان پر ن لیگ کا ردِ عمل

    بلاول بھٹو کے بیان پر ن لیگ کا ردِ عمل

    لاہور: بلاول بھٹو زرداری کے ن لیگ اور مریم نواز پر طنز کا جواب دیتے ہوئے ن لیگ نے کہا ہے کہ ہم پی پی کے ساتھ دوریاں نہیں چاہتے، سیاسی باتوں کا جواب سیاسی ہی ہونا چاہیے۔

    اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے مریم نواز کے ترجمان محمد زبیر نے پی پی چیئرمین کے طنز پر کہا ہے کہ مریم نواز نے ہمیں ہدایت کی کہ سیاسی بات کا سیاسی جواب دیا جانا چاہیے، سیاسی بیانات کے جواب میں ذاتی نوعیت کے حملے کمزوری کی نشانی ہے۔

    پی پی کے پی ڈی ایم سے علیحدگی کے سوال پر انھوں نے جواب دیا کہ  نہیں، ہم سمجھتے ہیں کہ اس قسم کی بیان بازی سے دوری اختیار کرنی چاہیے، سیاسی باتوں کا سیاسی جواب ہی ہونا چاہیے، ہم پیپلز پارٹی سے دوریاں نہیں معاملات حل کرنا چاہتے ہیں، بلاول نے کیا سوچ کر بیان دیا، ہم یہ بیٹھ کر ان ہی سے سمجھ لیں گے۔

    انھوں نے کہا استعفوں پر 9 جماعتوں کا ایک اور پیپلز پارٹی کا الگ مؤقف تھا، پیپلز پارٹی نے استعفوں سے متعلق 4 اپریل تک مہلت مانگی ہے، اس لیے تب تک پی پی کے فیصلے کا انتظار کرنا چاہیے۔

    واضح رہے کہ آج لاہور میں میڈیا سے گفتگو میں بلاول نے طنز کے تیر چلاتے ہوئے کہا تھا کہ ہماری رگوں میں سلیکٹ ہونا شامل نہیں، لاہور کا ایک خاندان ماضی میں سلیکٹ ہوتا رہا ہے، مسلم لیگ ن کی نائب صدر (مریم نواز) کو جواب دینا ہوتا تو اپنے نائب سے صدر سے دلواتا۔

    پیپلز پارٹی اور ن لیگ میں ٹھن گئی، بلاول کا مریم نواز پر بڑا طنز

    انھوں نے کہا ہماری تیاری مکمل تھی، ہمارے کمرے تک ہوٹل میں بک ہو چکے تھے، لانگ مارچ ملتوی نہیں ہونا چاہیے تھا، یہ سوال ضرور کروں گا کہ لانگ مارچ کو استعفوں سے جوڑنے کا مشورہ کس کا تھا۔

    بلاول نے کہا استعفے لانگ مارچ سے جوڑنے تھے تو فیصلے کرتے وقت ایسا کرتے، نہ کہ 10 دن پہلے، ہم نے حکومت کو نقصان الیکشن لڑنے میں ہی پہنچایا اور حکومت کو ٹف ٹائم دیا، جمہوری اصول ہے جس کی اکثریت ہوتی ہے اس کا اپوزیشن لیڈر بھی ہونا چاہیے۔

  • مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز 26 مارچ کو ایک بار پھر ریلی کی شکل میں نیب آفس جائیں گی۔

    تفصیلات کے مطابق جمعرات کو نیب نے مریم نواز کو 26 مارچ کو 1500 کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں طلب کیا تھا، جب کہ نیب لاہور نے انھیں اسی دن ہی چوہدری شوگر ملز کیس میں بھی طلب کر رکھا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ن لیگ نے پیشی کے سلسلے میں اراکین پارلیمنٹ اور کارکنوں کی تیاری کی ہدایت کر دی ہے، مریم نواز ریلی لے کر نیب آفس جائیں گی، مریم نواز کی نیب میں پیشی کی حکمت عملی کے لیے ن لیگ کا اجلاس بھی آج طلب کیا گیا ہے۔

    2015 میں پندرہ سو کنال کی مبینہ غیر قانونی منتقلی کیس میں ڈی سی او اور ڈی جی ایل ڈی اے احد چیمہ نے ماسٹر پلان ہی تبدیل کر دیا تھا، ملی بھگت سے ہزاروں کنال اراضی کو گرین لینڈ ایریا قرار دے دیاگیا تھا۔

    نیب لاہور کے جاری نوٹس میں مریم نواز کو مطلوبہ ریکارڈ ساتھ لانے کی بھی ہدایت کی گئی ہے۔

    مریم نواز کی دھمکیاں، کارکنوں‌ کو ریاستی ادارے کے خلاف اکسانے کی کوشش

    26 مارچ کو نیب میں طلبی کے سلسلے میں اتوار کو مریم نواز ایک جلسے میں ریاستی ادارے کو دھمکیاں بھی دیتی رہیں، اور کارکنوں کو نیب دفتر پہنچنے کے لیے اکساتی رہیں، انھوں نے کہا یہ اتنی بری طرح ڈرے ہوئے ہیں کہ نیب کا 26 مارچ کا نوٹس دے دیا ہے، سب میرے ساتھ 26 مارچ کو نیب چل کر بتا دو کہ ظلم برداشت نہیں کریں گے۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 11 اگست کو مریم نواز کو نیب لاہور نے رائیونڈ اراضی کیس سے متعلق پوچھ گچھ کے لیے بلایا تھا تاہم ان کے وہاں پہنچنے سے قبل ن لیگ کے کارکنوں اور پولیس اہل کاروں کے درمیان تصادم ہوا۔ کارکنان کی جانب سے پتھر برسائے گئے، جب کہ پولیس کی جانب سے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا تھا۔

    ہنگامہ آرائی کے سلسلے میں حکومت اور نواز لیگ نے ایک دوسرے پر الزام تراشی کی، پنجاب کے وزیر قانون راجہ بشارت کا کہنا تھا نیب کے دفتر اور پولیس پر نواز لیگ کے کارکنوں کی جانب سے پتھراؤ کیا گیا اور جعلی نمبر پلیٹ والی گاڑیوں میں پتھر لائے گئے۔ مریم نواز نے الزام لگایا کہ ان کی گاڑی پر پتھراؤ کرنے والے پولیس کی وردی میں تھے اور اگر وہ بلٹ پروف گاڑی میں نہ ہوتیں تو نہ جانے کتنا نقصان پہنچتا۔

    نیب نے ہنگامہ آرائی کے بعد مریم نواز کی پیشی مؤخر کر دی تھی البتہ وہ تصادم کے بعد بھی کافی دیر نیب کے دفتر کے باہر موجود رہیں، ان کا مؤقف تھا کہ اگر انھیں بلایا گیا ہے تو سنا بھی جائے۔

  • معاشی ترقی کو واپس لانا اب آسان نہیں: شہباز شریف

    معاشی ترقی کو واپس لانا اب آسان نہیں: شہباز شریف

    اسلام آباد: حزب اختلاف کے لیڈر شہباز شریف نے کہا ہے کہ ملک کی معیشت صفر ہو چکی ہے اور بہتری کی کوئی امید دکھائی نہیں دے رہی، اجتماعی دانش کو بھی بروئے کار لائیں تو معاشی ترقی کو واپس لانا آسان نہیں۔

    شہباز شریف پارلیمانی پارٹی کے اجلاس سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا پاکستان کی ترقی کو جس طرح تباہ کیاگیا، قوم کبھی معاف نہیں کرے گی، نواز شریف کی قیادت میں پاکستان معاشی لحاظ سے ٹیک آف کر گیا تھا لیکن اب معیشت صفر ہو چکی ہے۔

    انھوں نے کہا پی ٹی آئی نے سابق 2 حکومتوں کے مجموعی قرضوں سے بھی زیادہ قرض لیا، سیاست میں شائستگی کا چلن ختم کر دیا، ایسی بازاری گفتگو کسی حکومت کے سربراہ نے نہیں کی تھی جو آج ہو رہی ہے، اب اجتماعی دانش کو بھی بروئے کار لائیں تو معاشی ترقی کو واپس لانا آسان نہیں۔

    شہباز شریف کا کہنا تھا بطور پاکستانی سوچتا ہوں تو موجودہ حالات کو دیکھ کر رونگٹے کھڑے ہو جاتے ہیں، سوچتا ہوں کہ ملک کو مسائل کی اس دلدل سے کیسے نکالنا ممکن ہوگا، موازنہ کریں تو آج افغانستان بھی پاکستان سے آگے ہے، پاکستان کے حالات دیکھ کر ہر پاکستانی رنجیدہ ہے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا موجودہ حکومت سے بری اور بد ترین حکومت نہیں دیکھی، لیکن قوم ووٹ کے ذریعے اس کا حساب لے گی، موجودہ حکومت کے اقدامات کا زہریلا پھل آج قوم کھانے پر مجبور ہے۔

  • پیپلز پارٹی کے بعد ن لیگ کو بھی آزاد کشمیر میں بڑا دھچکا

    پیپلز پارٹی کے بعد ن لیگ کو بھی آزاد کشمیر میں بڑا دھچکا

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے نائب صدر سردار ارزش ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے اور کہا مستقبل اہل کشمیر اور سفیر کشمیر وزیراعظم عمران خان کا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے بعد ن لیگ کو بھی آزاد کشمیر میں بڑا دھچکا لگا، ن لیگ آزاد کشمیر کے نائب صدر سردار ارزش پی ٹی آئی میں شامل ہوگئے۔

    اس سلسلے میں چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی سے سردارارزش کی ملاقات ہوئی ، ملاقات میں پی ٹی آئی آزاد کشمیر کے صدر سلطان محمودسمیت دیگربھی موجود تھے۔

    اس موقع پر سردار ارزش نے ساتھیوں سمیت پی ٹی آئی میں شمولیت کا باضابطہ اعلان کیا ، سردار ارزش مرحوم سابق وزیر بہادر خان کے بھتیجے ہیں۔

    سردار ارزش نے کہا وزیراعظم کی قیادت پر غیر متزلزل اعتماد کا اظہار کرتے ہیں، آزاد کشمیر کی حکمران جماعت نے مودی سے محبتیں بڑھائیں، کشمیریوں کا حق خودارادیت چھوڑکرخاندانی کاروبار کووسعت دی گئی۔

    مسلم لیگ ن کے نائب صدر کا کہنا تھا کہ اہل کشمیر عمران خان کی قیادت میں جمع ہوچکے ہیں، مستقبل اہل کشمیر اور سفیر کشمیر وزیراعظم عمران خان کا ہے۔

    چیف آرگنائزر سیف اللہ خان نیازی نے کہا کہ پی ٹی آئی کاحصہ بننے پر سردار ارزش کا خیر مقدم کرتے ہیں، وزیراعظم عمران خان نے اہل کشمیر پر بھارتی جبر کو بے نقاب کیا، انتخاب میں غیر معمولی کامیابی سمیٹیں گے ،کشمیر کاز آگے بڑھائیں گے۔

  • سابق ن لیگی میئر کے خلاف مقدمہ درج

    سابق ن لیگی میئر کے خلاف مقدمہ درج

    گوجرانولہ: جنرل بس اسٹینڈ میں دکانوں کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیس کی تحقیقات مکمل ہو گئیں، سابق ن لیگی میئر شیخ ثروت اکرام سمیت 10 افراد کے خلاف تھانہ اینٹی کرپشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق میئر شیخ ثروت اکرام نے جنرل بس اسٹینڈ میں مسافر خانے کے لیے مختص جگہ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کی تھی، جس پر ان کے خلاف تحقیقات کے بعد ایف آئی آر درج کر لیا گیا۔

    ایف آئی آر کے متن کے مطابق بس اسٹینڈ کی غیر قانونی الاٹمنٹ کیے جانے کے بعد وہاں دکانیں بنائی گئیں، سرکل افسر اینٹی کرپشن مرزا محمد زمان کا کہنا تھا کہ الاٹمنٹ سابق یو سی چیئرمین عاطف مسعود نے اپنی اہلیہ کے نام کرائی، مقدمے میں دونوں میاں بیوی کو نامزد کیاگیا ہے۔

    اینٹی کرپشن کی رپورٹ کے مطابق غیر قانونی الاٹمنٹ کے لیے میونسپل کارپوریشن کے ریکارڈ میں رد و بدل کیاگیا تھا، سابقہ تاریخوں پر لیز ایگریمنٹ تیار کرنے کے لیے جعلی اسٹامپ پیپرز استعمال کیےگئے۔

    گرفتاریوں کا سلسلہ دراز ہو گیا، ایک اور ن لیگی رہنما گرفتار

    چیف کارپوریشن آفیسر، میونسپل ریونیو آفیسر، لینڈ سپرنٹنڈنٹ، جعلی اسٹامپ فروش اور 2 گواہان ملک شاہ زیب اور محمد اسلم کو بھی مقدمے میں نامزد کیا گیا ہے۔

    ڈائریکٹر اینٹی کرپشن کے مطابق انچارج جنرل بس اسٹینڈ اظہر قریشی نے جگہ کو سیل کر دیا تھا لیکن مئیر نے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے اسے ڈی سیل کر دیا۔

  • بغاوت کا مقدمہ،  ن لیگ  کا حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلیے احتجاجی سیاست میں تیزی لانے کا فیصلہ

    بغاوت کا مقدمہ، ن لیگ کا حکومت کو ٹف ٹائم دینے کیلیے احتجاجی سیاست میں تیزی لانے کا فیصلہ

    لاہور : نواز شریف سمیت لیگی رہنماؤں پر بغاوت کے مقدمے کے معاملے پر ن لیگ نے حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے احتجاجی سیاست میں تیزی لانے کا فیصلہ کرلیا، نواز شریف نے کل اہم اجلاس سے خطاب کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف سمیت رہنماؤں پر بغاوت کے مقدمہ کے بعد ن لیگ نے بھی حکومت کو ٹف ٹائم دینے کے لیے احتجاجی سیاست میں تیزی لانے کا فیصلہ کرلیا یے۔

    اس سلسلے میں مسلم لیگ ن کے اراکین قومی اسمبلی و سینیٹ ممبران کا اجلاس کل لاہور میں طلب کر لیا گیا ہے ، اجلاس مسلم لیگ ن مرکزی سیکرٹریٹ میں ہوگا۔

    لیگی ذرائع کے مطابق اجلاس کی صدارت مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف کریں گے اور وہ شرکاء سے ویڈیو لنک خطاب کریں گے، اجلاس سے راجہ ظفر الحق مریم نواز شاہد خاقان عباسی احسن اقبال سمیت اہم رہنما خطاب کریں گے۔

    لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں ن لیگ کے آئندہ کے لائحہ عمل اور ڈسپلن پر عملدرآمد سمیت اہم امور کو زیر بحث لایا جائے گا اور ڈسپلن کی خلاف ورزی پر فوری کارروائی کے حوالے سے مشاورت ہوگی۔

    اجلاس میں ن لیگ کی قیادت سے ملک بھر میں جلسے جلوس اور احتجاجی مظاہروں پر بھی رائے لی جائے گی۔

  • ن لیگ سے ہمیشہ وفا کی، بدلے میں بے وفائی ملی، زرداری کا شکوہ

    ن لیگ سے ہمیشہ وفا کی، بدلے میں بے وفائی ملی، زرداری کا شکوہ

    کراچی: پیپلزپارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کا کہنا ہے کہ ہم نے ن لیگ سے ہمیشہ وفا کی انہوں ںے وفا نہیں کی۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق پیپلزپارٹی سی ای سی اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی جس میں سابق صدر آصف زرداری نے شکوہ کیا کہ ہم جب بھی ن لیگ سے ہاتھ ملاتے ہیں وہ آگے بڑھ جاتے ہیں، اگر ن لیگ پیچھے ہٹی تو ہم اپنی اے پی سی بلائیں گے۔

    آصف زرداری نے کہا کہ پی پی ہمیشہ سیاسی و جمہوری قوتوں کو ساتھ لے کر چلی ہے، روایت برقرار رکھیں گے، پہلے بھی سازشوں کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اب بھی کریں گے۔

    سابق صدر نے کہا کہ عدالتوں کا احترام کرتے ہیں، میں خود پیر کے روز عدالت کے سامنے پیش ہوں گا، آمرانہ سوچ کا ہمت اور بہادری کے ساتھ ڈٹ کر مقابلہ کریں گے۔

    مزید پڑھیں: توشہ خانہ کیس: آصف علی زرداری کا احتساب عدالت پیش ہونے کا فیصلہ

    آصف زرداری نے کہا کہ ماضی میں بھی مقدمات بنانے والوں نے مقدمہ ثابت نہیں کیا اب بھی نہیں کرپائیں گے۔

    واضح رہے کہ احتساب عدالت میں 17 اگست کو توشہ خانہ کیس میں سماعت ہوگی، سابق صدر آصف علی زرداری نے احتساب عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ آصف زرداری،فریال تالپور کل کراچی سے اسلام آباد پہنچیں گے۔پیپلزپارٹی نے آصف علی زرداری کی پیشی پر بھرپور شو آف پاور کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ پی پی ارکان پارلیمان اور پیپلز لائرز فورم کے ارکان کو 17 اگست کو اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کی گئی ہے۔