سرگودھا: ن لیگی رہنما حامد حمید نے الیکشن لڑنے کے لیے آزاد پینل کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سرگودھا میں انتخابی حلقے این اے 84 میں عوام دوست پینل ن لیگ کے مقابلے میں سامنے آ گیا، ٹکٹ کے معاملے پر ن لیگی رہنما حامد حمید کی جانب سے اختلافات کے بعد انھوں نے آزاد پینل تشکیل دے دیا ہے۔
حلقے کے ن لیگی عہدیداروں اور کارکنان نے پارٹی کی بنیادی رکنیت سے استعفے بھی دے دیے ہیں، عوام دوست پینل این اے 84، پی پی 75، پی پی 76 سے الیکشن لڑے گا۔
آزاد امیدوار حامد حمید نے اس سلسلے میں الزام لگایا کہ ڈاکٹر لیاقت اور عبدالرزاق ڈھلوں کرپشن میں ملوث رہے ہیں، اس لیے وہ کسی صورت میں الیکشن سے دستبردار نہیں ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ نواز شریف اور مریم نواز کا ہمیشہ ان کی جانب سے فقید المثال اور تاریخی استقبال کیا گیا، اس لیے ہم پر ن لیگی قیادت کا نہیں بلکہ قیادت پر ہمارا قرض ہے۔
اسلام آباد: سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ ن لیگ کا ٹکٹ نہیں لیا اس کا مطلب ہے پارٹی میں نہیں ہوں۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے اے آروائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ عام انتخابات میں ن لیگ کا ٹکٹ نہیں لیا اس کا مطلب ہے پارٹی میں نہیں ہوں، 35 سال بعد ایک آدمی ٹکٹ نہ لے تو یہ غیر معمولی اور واضح بات ہے اس کے پیچھے کوئی وجہ ہی ہوگی، شمولیت کے وقت بھی تقریب کی ضرورت نہیں تھی اور نہ آج چھوڑتے وقت ضرورت ہے۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ ن لیگ کا ٹکٹ نہ لینے کے بعد پارٹی کے کچھ دوستوں سے بات کی، حلقے کے لیے پارٹی ورکرز کے نام دیے اور کہا ان کو میں سپورٹ کروں گا لیکن ان ورکرز کو ٹکٹ نہیں ملے اور اب ن لیگی امیدوار کو سپورٹ نہیں کروں گا۔
سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ن لیگ کے فیصلے کے بعد میں آزاد ہوں، مجھ پر حلقے کا دباؤ تھا میں خود یا اپنے بیٹےکو آزاد الیکشن لڑاؤں، اگر ورکرز کھڑے رہے تو میں ان کی حمایت کروں گا، پارٹی ان کی ہے انہوں نے جو بہتر سمجھا فیصلہ کر دیا۔
شاہدخاقان عباسی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر ردعمل میں کہا کہ آپ کیسے ایک جماعت سے انتخابی نشان لے سکتے ہیں، الیکشن ایک آئینی حق ہے۔
انہوں نے کہا کہ میں نے سیاست کرنی ہے، اگلا لائحہ عمل الیکشن کے بعد بتاؤں گا، میں جماعت بناؤں یا نہ بناؤں لیکن نئی جماعتیں بنیں گی، کیوں کہ خلا موجود ہے، نئی جماعت چند افراد کا گروپ نہیں ہوگا جو صرف الیکشن کے اردگرد پیدا ہوتا ہے۔
سابق وزیر اعظم نے کہا کہ تینوں جماعتوں نے اپنی کارکردگی اور رویے سے نئی جماعت کیلئے خلا پیدا کیا، نئی جماعت ایسی ہوگی جو بڑے مقصد کے لیے ہو، بہت سے لوگوں نے رابطہ کیا اور میں اتفاق کرتا ہوں نئی جماعت ہونی چاہیے، یہ وہ جماعت نہیں ہوگی جو خاص مقاصد کے لیے بنائی جاتی ہے یا بنتی ہے۔
شاہد خاقان کا کہنا تھا کہ آئی پی پی، ق لیگ، پیٹریاٹ جیسے تماشے کا حصہ نہیں بننا چاہتا، تلوار کو تیر کردیا، شیر کے خلاف گائے کو کھڑا کر کے ایسی شکل بنائی کہ گائے شیر لگے، میرے خلاف گائے کو 12 ہزار ووٹ پڑ گئےجبکہ امیدوار کو کوئی جانتا نہیں تھا۔
سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ ہم نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا، پرانی فائلیں نکال کرپھر وہی کام شروع کردیتے ہیں، آج کل ہر آدمی سوال کررہا ہے الیکشن ہوں گے یا نہیں حتٰی کہ امیدوار بھی پوچھتا ہے۔
لاہور: مسلم لیگ ن نے الیکشن کے لئے لاہور سے قومی اور صوبائی اسمبلی کے لئے پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق ن لیگ نے الیکشن کے لئے لاہور سے پارٹی امیدواروں کے ناموں کا اعلان کر دیا، جس کے تحت حمزہ شہباز این اے 118 ،مریم نواز این اے 119سےامیدوار ہوں گے.
ایاز صادق این اے 120 ،روحیل اصغر این اے 121 سے ، این اے 122 سےسعد رفیق ،این اے 123 سےشہباز شریف ، این اے 124 سےرانا مبشر ،این اے 125 سے افضل کھوکھر اور این اے 126 سے ملک سیف الملوک کھوکھر ن لیگ کےامیدوار ہوں گے۔
این اے 127 سےعطا تارڑ ،این اے 129 سےمیاں نعمان امیدوار ہوں گے جبکہ این اے 130سےقائدمسلم لیگ ن نواز شریف الیکشن لڑیں گے۔
ن لیگ کے لاہور سے 2 سابق ارکان قومی اسمبلی پارٹی ٹکٹ حاصل نہ کر سکے ، پارٹی ٹکٹ حاصل نہ کرنےوالوں میں ملک ریاض اور وحید عالم خان شامل ہیں۔
دوسری جانب ن لیگ نے لاہور سے صوبائی اسمبلی کیلئے بھی پارٹی امیدواروں کا اعلان کر دیا ، جس میں پی پی 145سےسمیع اللہ ،146سے غزالی سلیم بٹ ن لیگ کے امیدوار نامزد کئے گیے۔
پی پی 147 سے حمزہ شہباز ، پی پی 148سےمجتبیٰ شجاع الرحمان ، پی پی170سےرانا احسن شرافت ،پی پی 168سےفیصل ایوب ، پی پی 161سے عمرسہیل ضیا ،پی پی 169سےملک خالدپرویزکھوکھر کو ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔
پی پی 171سے ملک اشتیاق احمد ، پی پی 172سےرانامشہود ، پی پی 173سے میاں مرغوب،174سے بلال یاسین ،162سے شہبازعلی کھوکھر، پی پی 164 سےشہبازشریف ،پی پی 165 سے شہزاد نذیر الیکشن لڑیں گے۔
اس کے علاوہ پی پی 166سے محمد انس محمود ، پی پی 167 سےعرفان شفیع کھوکھر ، پی پی 168سےفیصل ایوب،پی پی 161سے عمرسہیل ضیا بٹ ، پی پی 169سےملک خالدپرویزکھوکھر اور 171سے ملک اشتیاق احمد کو امیدوارنامزد کیا گا ہے۔
پی پی 172سے رانامشہود , پی پی 173سے میاں مرغوب،174سے بلال یاسین اور 162سے شہبازعلی کھوکھر الیکشن لڑیں گے۔
لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے کہا ہے کہ دیگر جماعتوں کے منحرف اراکین بھی ن لیگ کا ہی ٹکٹ چاہتے ہیں۔
پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما جاوید لطیف نے اے آر وائی نیوز کے مارننگ شو باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دیگر جماعتوں سے منحرف ہونیوالے امیدوار بھی ن لیگ کا ہی ٹکٹ چاہتے ہیں، لیگ کے اندر الیکٹیبلز موجود ہیں۔
لیگی رہنما نے کہا کہ عدم اعتماد کے وقت ہونیوالی کمٹمنٹس کو پورا کیا جارہا ہے تاہم ن لیگ کا پارلیمانی بورڈ ہی حتمی فیصلے کررہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ طلال چوہدری اور دانیال عزیز نے پارٹی کیلئے قربانیاں دی ہیں، ذاتی رائے ہے طلال چوہدری، دانیال عزیز کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
جاوید لطیف کا کہنا تھا کہ اتنی بڑی جماعت میں کوئی ناراض ہوتا ہے اور کوئی راضی ہوتا ہے، جماعتوں کے اندر غصہ، ناراضی اور صلح کے معاملات چلتے رہتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلاول کو جب آصف زرداری سنجیدہ لیں گے تب بلاول کی بات کا جواب ضرور دینگے، ہوسکتا ہے انتخابی جلسوں کا شیڈول کل ہی جاری کردیا جائے۔
لاہور : پنجاب بھرمیں ٹکٹوں کی تقسیم پر ن لیگ میں اختلافات سامنے آنے لگے، کئی رہنماؤں نے پارٹی ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں عام انتخابات کی تیاریاں جاری ہیں اور انتخابی گہما گہمی آہستہ بڑھ رہی ہے۔
جہاں سیاسی جماعتوں کی جانب سے منشور اور امیدواروں کا اعلان کیا جارہا ہے وہیں ٹکٹوں کی تقسیم پر مسلم لیگ ن کے اندر اختلافات سامنے آرہے ہیں۔
پنجاب بھرمیں ٹکٹوں کی تقسیم پرن لیگ میں اختلافات سامنے آنے لگے، ن لیگ کی سابق پارلیمانی سیکرٹری عائشہ رجب بلوچ پارٹی قیادت سے ناراض ہیں۔
عائشہ رجب بلوچ نے این اے ستانوے تاندلیاں والا سے آزاد حیثیت میں الیکشن لڑنے کا اعلان کردیا ہے جبکہ سرگودھا این اے چوراسی سے بھی چوہدری حامد نے ٹکٹ نہ ملنے پر آزاد حیثیت سے لڑنے کا اعلان کیا۔
چوہدری حامد حمید نے حامیوں کےہمراہ پارٹی قیادت کےخلاف نعرےبھی لگائے، این اے چوراسی سے ٹکٹ نہ ملنے پر ن لیگ کے دیرینہ ساتھی راجہ اسلم نے بھی پارٹی چھوڑدی، جس کے بعد راجہ اسلم کو ق لیگ نے پی پی ستائیس سے ٹکٹ جاری کردیا۔
ساہیوال میں بھی ن لیگ اختلافات کا شکار ہے ، طفیل جٹ، ملک عامر، مبشرحسن اور اسد خان بلوچ سمیت بیشترامیدواروں کا آزاد حیثیت سےالیکشن لڑنے کا امکان ہے۔
دانیال عزیز بھی پارٹی سے خفا ہیں، ان کا کہنا ہے کہ جو بچے چلنے کے قابل نہیں،ان کولاکرپارٹی تباہ کی جارہی ہے، تمام عہدے گھر میں بانٹنےہیں تو ہم کیا انڈیاچلے جائیں۔
ملتان/ میاں چنوں: پاکستان مسلم لیگ ن نے ملتان کی 4 قومی اور 8 صوبائی نشستوں پر پارٹی ٹکٹس کا اعلان کر دیا، ضلع خانیوال کے شہر میاں چنوں کے ایک قومی اور 2 صوبائی نشستوں پر بھی ٹکٹ جاری کر دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ملتان میں این اے 148 سے احمد حسین ڈیہڑ، این اے 151 سے ملک عبدالغفار ڈوگر، این اے 152 سے جاوید علی شاہ، این اے 153 سے رانا محمد قاسم نون کو ن لیگ کا ٹکٹ مل گیا۔
ملتان میں پی پی 214 سے شہزاد مقبول بھٹہ، پی پی 215 سے شاہد محمود خان، پی پی 218 سے سلمان نعیم، پی پی 219 سے ڈاکٹر اختر ملک، پی پی 220 سے رائے منصب، پی پی 221 سے طارق عبدﷲ، پی پی 222 سے رانا اعجاز، اور پی پی 223 سے مہدی عباس لنگاہ کو ن لیگ کا ٹکٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
میاں چنوں میں این اے 146 سے سابق ایم این اے میاں اسلم بودلہ کو ن لیگ کا ٹکٹ جاری کیا گیا ہے، جب کہ پی پی 207 سے سابق ایم پی اے مہر عامر حیات ہراج اور پی پی 280 سے سابق ایم پی اے رانا بابر حسین کو ن لیگ کا ٹکٹ جاری کیا گیا ہے۔
لاہور : استحکام پاکستان پارٹی ن لیگ پر این اے کی 5 کے بجائے 7 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کیلئے زور دینے لگی تاہم حتمی منظوری نوازشریف دیں گے۔
تفصیلات کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی نے ن لیگ پر این اے کی 5 کے بجائے 7نشستوں پرایڈجسٹمنٹ کیلئے زور ہے، ذرائع نے بتایا ہے کہ
شہبازشریف نے 7 نشستوں پر ایڈجسٹمنٹ کو نواز شریف کی منظوری سے مشروط کردیا ہے۔
لیگی ذرائع کا کہنا ہے کہ لیگی کمیٹی اورشہبازشریف ایڈجسٹمنٹ کےحق میں ہیں تاہم حتمی منظوری نوازشریف دیں گے۔
ذرائع نے کہا ہے کہ صوبائی اسمبلی کے11حلقوں پر ہی ن لیگ کی آئی پی پی سے ایڈجسٹمنٹ ہوگی، جہانگیرترین کو لودھراں کے بجائے ملتان کے حلقے سے ن لیگ سے ایڈجسٹمنٹ کی پیشکش ہیں۔
ذرائع کے مطابق ساہیوال سے نعمان لنگڑیال، لاہورسے عبدالعلیم خان ،عون چوہدری ، راولپنڈی سےعامرکیانی، ٹیکسلا سے غلام سرور اورخوشاب سے بھی ایڈجسٹمنٹ کا امکان ہے۔
ذرائع کا مزید بتایا ہے کہ صمصام بخاری آبائی حلقےکےبجائےدوسرےحلقےسےایڈجسٹمنٹ کی پیشکش نہیں مانے تاہم نوازشریف کی منظوری سے کل تک ایڈجسٹمنٹ کا اعلان ہونے کا امکان ہے۔
لاہور : استحکام پاکستان پارٹی (آئی پی پی) اور ن لیگ میں الیکشن کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر حتمی مذاکرات جاری ہے، معاملات بدھ کو طے ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق استحکام پاکستان پارٹی اورن لیگ میں الیکشن کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ حتمی مراحل میں داخل ہوگئی ، بدھ کو دونوں جماعتوں کے درمیان معاملات طے ہونے کا امکان ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ پہلے مرحلے میں نون لیگ جہانگیر ترین کے لودھراں کے حلقے سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر راضی ہے، علیم خان، عون چوہدری ، نعمان لنگڑیال اوراسحاق خاکوانی کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
علیم خان کیلئے این اے ایک سو سترہ لاہور سے معاملہ طے ہوئے کا امکان ہے، ن لیگ نےابتدائی طور پر لاہور اور ملتان میں آئی پی پی سےسیٹ ایڈجسٹمنٹ پررضامند ہے۔
نون لیگ کے مقامی رہنما صدیق بلوچ لودھراں میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر راضی نہیں، لودھراں میں ن لیگی رہنما صدیق بلوچ کا آزاد الیکشن لڑنے کا امکان ہے، لودھراں کی وجہ سے مذاکرات میں ڈیڈ لاک پیدا ہوا۔
ن لیگ نے پارٹی پالیسی کی خلاف ورزی کرنےوالوں کوٹکٹ جاری نہ کرنے کاعندیہ دیا۔
اسلام آباد: پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی مجلس عاملہ اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ سی ای سی میں ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں پر چہ میگوئیاں ہوئیں تو پی پی قیادت نے ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی سختی سے تردید کی۔
پی پی ذرائع کے مطابق سی ای سی میں پارٹی قیادت نے ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں پر شدید اظہار برہمی کیا، اور اسے خارج از امکان قرار دے دیا، قیادت نے کہا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، کسی بھی حلقے میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہو رہی۔
پی پی قیادت کا کہنا تھا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ شدید نقصان دہ ہوگی، پیپلز پارٹی ن لیگ کی ناکامیوں کا ملبہ کیوں اُٹھائے، اور آئندہ الیکشن میں پیپلز پارٹی کا اصل مقابلہ بھی ن لیگ ہی سے ہے۔
قیادت نے کہا کہ ن لیگ کو کراچی سے قومی اسمبلی کی سیٹ دینے سے کیا فائدہ ہوگا، اور اس سے لاہور سے این اے کی ایک سیٹ لینے کا کیا فائدہ ہوگا، ذرائع نے بتایا کہ پی پی قیادت نے واضح کیا کہ ن لیگ کو سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کبھی آفر نہیں کی گئی، پیپلز پارٹی این اے 242 کراچی، اور 127 لاہور سے امیدوار کھڑا کرے گی۔
پی پی قیادت نے خورشید شاہ کی ایاز صادق سے ملاقات پر بھی برہمی کا اظہار کیا تو خورشید شاہ نے پارٹی قیادت کو ایاز صادق سے ملاقات پر صفائیاں دیں۔ ذرائع کے مطابق خورشید شاہ نے کہا کہ ایاز صادق سے دیرینہ تعلق ہے اس لیے ہوٹل میں سرراہ ملاقات ہوئی، انھوں نے دعوت دی تو ساتھ کھانا کھایا، پی پی قیادت نے استفسار کیا کہ شاہ صاحب آپ کی ملاقات کی تصویر میڈیا پر کیسے گئی؟ خورشید نے جواب دیا کہ ایاز صادق کے ساتھ ملاقات کی خبر لیک ہونے کا انھیں علم نہیں ہے۔
پی پی قیادت نے کہا کہ خورشید شاہ اور ایاز صادق کی تصویر سے غلط فہمی پیدا ہوئی، اس لیے پارٹی ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی کھل کر تردید کرے، نیز سیاسی رہنماؤں سے ملاقات سے قبل پارٹی کو آگاہ کیا جائے۔
پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ ن لیگ عوام میں جانے سے ڈر رہی ہے اسی لیے یہ بیساکھیوں کی تلاش میں ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے مرکزی ترجمان فیصل کریم کنڈی نے ن لیگی رہنما حنیف عباسی کے انٹرویو کے ردعمل میں کہا ہے کہ شہباز شریف پیپلز پارٹی کی وجہ سے ہی وزیراعظم بنے تھے۔ آج ن لیگ عوام میں جانے سے ڈر رہی ہے، یہ لوگ تو پنجاب کے عوام میں بھی نہیں جا سکتے، یہ لاڈلے نہیں بن سکتے بلکہ یہ بیساکھیوں کی تلاش میں ہے۔
فیصل کنڈی نے مزید کہا کہ اگر مہنگائی ہوئی تو وزیر خزانہ اور وزیر اعظم ان کا تھا۔ مہنگائی سے متعلق ان کے اپنے ہی ساتھیوں نے آواز اٹھائی تھی۔ یہ بات کرتے ہیں تو نواز شریف کے پرانے دور کی بات کرتے ہیں، پی ڈی ایم حکومت میں کارکردگی پر مناظرے کیلیے تیار ہیں۔
پی پی رہنما کا کہنا تھا کہ ہم تو کبھی نہیں کہا کہ ہم حکومت بنانے جا رہے ہیں۔ ن لیگ کی خواہش ہو سکتی ہے لیکن یہ حکومت نہیں بنا سکتے کیونکہ یہ عوام کو اپنی کارکردگی نہیں بتا سکتے کہ انہوں نے کیا کیا ہے؟ یہ عوام میں جائیں گے تو ان کو پتہ چل جائے گا کہ عوام ان کے بارے میں کیا سوچتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ صاف شفاف الیکشن ہونے چاہیئں۔ عوام ان کو منتخب کرتی ہیں تو ان کو حکومت کرنی چاہیے۔ ہم ہر پارٹی کی لیڈرشپ کا احترام کرتے ہیں۔ اتحاد خوشی سے نہیں بلکہ مجبوری سے کیا جاتا ہے، ن لیگ سے اتحاد کا فیصلہ وقت آنے پر ہو گا۔ نمبر گیم پر قیادت نے مناسب فیصلہ کرنا ہے۔
واضح رہے کہ ن لیگی رہنما حنیف عباسی نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ پیپلز پارٹی کے ساتھ حکومت بنانے سے بہتر ہے کہ مسلم لیگ ن حکومت ہی نہ بنائے۔