Tag: ن لیگ

  • پیپلز پارٹی کیساتھ حکومت بنانے سے بہتر ہے ن لیگ حکومت ہی نہ بنائے: حنیف عباسی

    پیپلز پارٹی کیساتھ حکومت بنانے سے بہتر ہے ن لیگ حکومت ہی نہ بنائے: حنیف عباسی

    لاہور: پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے کہا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ اب اتحادی حکومت نظر نہیں آرہی، پیپلزپارٹی کیساتھ حکومت بنانے سے بہتر ہے ن لیگ حکومت نہ بنائے۔

    پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما حنیف عباسی نے اے آروائی نیوز کو انٹرویو میں کہا کہ اگر پہلے جیسی اتحادی حکومت ہوئی تو نوازشریف اپنا وژن مکمل نہیں کرسکیں گے، شہبازشریف سے متعلق بلاول کی باتیں اخلاق سے گری ہوئی ہیں، آصف زرداری اور بلاول دونوں شہبازشریف کو  بڑا بھائی کہتے رہے ہیں۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما نے کہا کہ پیپلزپارٹی کا حساب، انگور کھٹے والا ہے، آپ نے شو باز کہا ہے تو پھر آپ بھی سندھ کو ٹھیک کر کے شو بازی کر لیں، پورے سندھ میں پینے کا صاف پانی نہیں، انہوں نے  سندھ والوں کو صحت اور تعلیم بھی نہیں دی۔

    حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ سندھ کے اسکول،کالجز میں جانور بندھے ہیں، وڈیروں نے زمینوں پر قبضہ کرلیا، ہم لاڈلے نہیں، بس انصاف دیر سے ملا، پی پی سے کہتا ہوں محنت کر حسد نہ کر۔

    انہوں نے کہا کہ قومی اسمبلی میں بلاول نے وزیراعظم کو کہا ہمیں لاڑکانہ اور کراچی  ٹھیک کرکے دیں، بلاول نےاسمبلی میں کہا ہمیں سندھ میں شہبازشریف چاہیے۔

    سابق معاون خصوصی حنیف عباسی نے کہا کہ پنجاب میں ہم جیتیں گے، بلوچستان میں بھی ن لیگ حکومت بنارہی ہے، کے پی میں مولانا کے ساتھ اتحادی حکومت بنائینگے، سندھ میں پی پی سے ٹکر کا مقابلہ ہوگا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم نے پیپلزپارٹی کی وزارتوں میں مداخلت نہیں کی اور آپ ان کی کارکردگی دیکھ لیں، بلاول بھٹو کی وزارت خارجہ میں کیا کارکردگی رہی، ممی ڈیڈی وزیر خارجہ لگا دیں گے تو کامیابی حاصل نہیں ہوگی۔

    مسلم لیگ کن کے رہنما کا کہنا تھا کہ ہماری جماعت  کے لوگ ق لیگ سے اتحاد کے حق میں نہیں، گجرات کی ایک 2 نشستوں  پر اختلاف تھا اب سیٹ ایڈجسٹمنٹ لیڈر شپ کا فیصلہ ہوگا۔

    حنیف عباسی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو دیوار سے لگا کر ملک نہیں چل سکتا لیکن  9 مئی والے عناصر کو نکال دیں، اگر 9 مئی والوں کو بھی لیول پلئینگ فیلڈ دینی ہے تو کالعدم تنظیموں کو بھی ہونی چاہیے، شیخ رشید کی بات کا یقین نہیں،کسی کام کا چلہ نہیں کاٹا، جھوٹ بولتا ہے۔

    حنیف عباسی نے دعویٰ کیا کہ پرویزالہٰی اتنے مضبوط نہیں، انکو تو کسی نے پریس کانفرنس کا کہا ہی نہیں۔

  • پیپلزپارٹی کا الیکشن میں ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ

    پیپلزپارٹی کا الیکشن میں ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ

    اسلام آباد: پیپلزپارٹی نے الیکشن میں ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ میں فائدہ کم نقصان زیادہ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پیپلزپارٹی نے الیکشن میں ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا ، ذرائع نے بتایا کہ ملک بھر میں کسی حلقہ پر ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ نہیں ہو گی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ بعض رہنماؤں نے ن لیگ سے ایڈجسٹمنٹ کی تجویز دی تھی، جس کے بعد پی پی قیادت نے ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر پارٹی کی رائے لی تاہم صوبائی پارٹی رہنماؤں نے ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ تجویزمسترد کردی۔

    پی پی ذرائع نے کہا کہ ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ میں فائدہ کم نقصان زیادہ ہے، الیکشن میں ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ گھاٹے کا سودا ہے کیونکہ پی ڈی ایم حکومت کانزلہ آئندہ الیکشن میں ن لیگ پرگرے گا۔

    ذرائع نے بتایا کہ ن لیگ وسطی پنجاب میں پی پی سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر رضامند نہیں، ن لیگ پنجاب سے زیادہ سے زیادہ قومی، صوبائی نشستیں چاہتی ہے اور پنجاب میں ایڈجسٹمنٹ ہونے پرن لیگ سندھ میں سیٹیں مانگےگی۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ ن لیگ ایڈجسٹمنٹ پر سندھ میں 10سے زائد سیٹیں مانگ سکتی ہے لیکن پیپلزپارٹی سندھ سے ایک سیٹ چھوڑنے کی پوزیشن میں نہیں ہے، پیپلزپارٹی سندھ حکومت کی کارکردگی کی بنیاد پر ماضی سے زیادہ سیٹیں لے گی۔

    پی پی ذرائع کے مطابق کراچی سے قومی اسمبلی کی 6سیٹیں جیتناپیپلزپارٹی کا ہدف ہے۔

  • عدم اعتماد سے 2 ماہ پہلے ن لیگ سے ہمارے مذاکرات میں سب کچھ طے ہوا: راجہ ریاض

    عدم اعتماد سے 2 ماہ پہلے ن لیگ سے ہمارے مذاکرات میں سب کچھ طے ہوا: راجہ ریاض

    اسلام آباد: سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے کہا ہے کہ عدم اعتماد سے 2 ماہ پہلے ن لیگ سے ہمارے مذاکرات میں سب کچھ طے ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق اپوزیشن لیڈر اور ن لیگ کے رہنما راجہ ریاض نے اے آر وائی نیوز کو خصوصی انٹرویو میں کہا کہ عدم اعتماد سے 2 ماہ پہلے ن لیگ سے ہمارے مذاکرات میں سب کچھ طے ہوا، ہماری بات شہباز شریف اور رانا ثنااللہ سے ہوتی تھی پھر شہباز شریف فون پر نواز شریف کو بتاتے تھے، عدم اعتماد سے پہلے جو طے ہوا اس پر ہم اور وہ قائم ہیں۔

    راجہ ریاض نے کہا کہ ہم نے طے کیا ہوا تھا ہم نے پی ٹی آئی چیئرمین کو وزیراعظم نہیں رہنے دینا ہے، پی ٹی آئی چیئرمین ہماری عزت نہیں کرتا تھا اور اسکا سیکرٹری ہمارا فون نہیں سنتا تھا، اعظم خان اب وعدہ معاف گواہ بن گیا ہے وہ  پہلے فرعون بنا ہوا تھا۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کی اتنی ہمت نہیں تھی کہ گھنٹی بجا کر اعظم خان کو میٹنگ میں بلا لے، اعظم خان تو پی ٹی آئی کے سینئر رہنما اسد عمر اور شاہ محمود قریشی کو لفٹ نہیں کرواتا تھا، پتا نہیں پی ٹی آئی چیئرمین کی کیا مجبوری تھی۔

    سابق اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ عدم اعتماد سے پہلے چیئرمین پی ٹی آئی کو سپورٹ نہیں تھی ان کے اوپر سے ہاتھ کھینچ لیا گیا تھا، ہمیں پتا چلا تھا کہ ایک جرنیل کے ذریعے ہمیں لاجز سے اٹھانے کی کوشش ہونی تھی، اس لئے سندھ ہاؤس چلے گئے۔

    ’’ پی ٹی آئی چیئرمین نے یہ کرنے کو کہا تھا لیکن ہمیں نہیں اٹھایا گیا تو اسکا مطلب ہے ہاتھ کھینچ لیا گیا تھا، جب ہمیں نہیں اٹھانے دیا گیا تو اسکا مطلب تھا عدم اعتماد کامیاب ہوجائےگی‘‘۔

    راجہ ریاض کا کہنا تھا کہ ہم نے تو کشتیاں جلا دی تھیں اور عدم اعتماد میں ووٹ ڈال کر نا اہل ہونے کو تیار تھے اس دن  ایوان میں بھی موجود تھا لیکن شہباز شریف نے ہمیں ووٹ دینے سے منع کر دیا۔

    ن لیگ رہنما راجا ریاض نے مزید کہا کہ شہبازشریف نے جس سے جو وعدہ کیا پورا کیا، میں ان کامشکور ہوں، لیکن ہمارے گروپ کے 8 لوگ ن لیگ کے علاوہ کہیں اور جانا چاہتے ہیں۔

  • ن لیگ  کی سندھ میں عام انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں

    ن لیگ کی سندھ میں عام انتخابات کیلئے سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی کوششیں

    کراچی : ایم کیو ایم کے بعد ن لیگی قیادت کی بیٹھک آج جے یو آئی ف کیساتھ ہوگی، جس میں دونوں جماعتوں میں ورکنگ ریلشن شپ،سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت ہوگی۔

    تفصیلات کے مطابق عام انتخابات اور سندھ میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ کا معاملے میں ن لیگ کی کوششوں میں تیزی آگئی، ایم کیو ایم کے بعد ن لیگی قیادت کی بیٹھک آج جے یو آئی ف کیساتھ ہوگی۔

    ذرائع نےکہا کہ جمعیت علمائے اسلام (ف) کا وفد آج مسلم لیگ ہاؤس جائے گا، ملاقات میں جے یو آئی (ف) کی جانب سے حمداللہ شاہ اور اکبر شاہ شامل ہوں گے جبکہ ن لیگ سے نہال ہاشمی، علی اکبر گجر، ناصر محمود، خواجہ شعیب اور سعد شفیق شامل ہوں گے۔

    ذرائع کے مطابق ن لیگ اورجے یو آئی میں ورکنگ ریلشن شپ اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر بات چیت ہوگی ساتھ ہی دونوں جماعتیں اندرون سندھ جلسوں اور پی پی مخالف ووٹوں کو یکجا کرنے پر تجاویز دیں گی۔

    ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ ملاقات میں سندھ میں متفقہ امیدواروں کو اتارنے کے فارمولے پر بھی بات ہوگی۔

    گذشتہ روز جی ڈی اے کا سندھ میں ہرنشست پر امیدوار کھڑے کرنے کا فیصلہ کیا تھا ، پیر پگارا نے کہا تھا کہ جی ڈی اے اکثریت سے کامیاب ہوکر سندھ کی تقدیر بدلے گی، ملک نازک دور سے گزر رہا، شفاف انتخابات ضروری ہیں، اگر انتخابات شفاف نہ ہوئے تو حالات مزید خراب ہوسکتے۔

  • تلہ گنگ ،اٹک ، گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے الیکشن لڑوں گا ، پرویز الہی

    تلہ گنگ ،اٹک ، گجرات اور منڈی بہاؤالدین سے الیکشن لڑوں گا ، پرویز الہی

    لاہور: سابق وزیراعلیٰ پنجاب چوہدری پرویزالہی کا کہنا ہے کہ تلہ گنگ ،اٹک ،گجرات ،منڈی بہاؤالدین سے الیکشن لڑوں گا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعلیٰ پنجاب پرویز الٰہی نے جوڈیشل کمپلیکس میں میڈیا سے غیر رسمی بات چیت کرتے ہوئے کہا ن لیگ کی جانب سے انتظامیہ ،پولیس کو استعمال کیا جارہا ہے ، الیکشن کمیشن کو نوٹس لینا چاہئے۔

    پرویز الہٰی کا کہنا تھا کہ تلہ گنگ ،اٹک ،گجرات ،منڈی بہاؤالدین سے الیکشن لڑوں گا ،انتظامیہ ن لیگ کے ووٹ مانگے گی تو کیا صورتحال ہو گی۔

    سابق وزیراعلیٰ پنجاب نے کہا کہ انتخابی شیڈول کے بعد سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے، انتخابی تاریخ تبدیل نہیں ہو سکتی۔

    الیکشن کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ بلے کا نشان نہ ہوا تو کوئی الیکشن تسلیم نہیں کرے گا ، یہ کوئی جاتی امرا کا الیکشن تو نہیں ہے، مشورہ ہے پی ٹی آئی کو نہ چھوڑا جائے ووٹ پی ٹی آئی کا ہے، چیف الیکشن کمشنر اپنی ساکھ بحال رکھنا چاہتے ہیں تو جلسوں کی اجازت دی جائے۔

    پرویز الہٰی نے مزید کہا کہ لاڈلے کو جو سلوک مل رہا ہے یہ فیئر پلے نہیں ہے ، الیکشن شفاف نہ ہوئے تو برا حشر ہو گا، شیڈول کے بعد پی ٹی آئی کے امیدوار سامنے آنا شروع ہو جائیں گے اور کسی کا دل کمزور ہے تو ساتھ کورنگ امیدوار وکیل کو کھڑا کر لیں۔

  • ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ، ق لیگ کیا چاہتی ہے؟

    ن لیگ سے سیٹ ایڈجسٹمنٹ، ق لیگ کیا چاہتی ہے؟

    اسلام آباد: ذرائع کا کہنا ہے کہ عام انتخابات میں ق لیگ 10 نشستوں پر ن لیگ کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر غور کر رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ق لیگ قومی اسمبلی کی 3 اور صوبائی اسمبلی کی 7 نشستوں پر پاکستان مسلم لیگ ن کے ساتھ ایڈجسٹمنٹ کی خواہاں ہے۔

    تاہم ذرائع نے کہا ہے کہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے سلسلے میں حتمی فیصلہ نواز شریف اور چوہدری شجاعت حسین کی ملاقات میں ہوگا، یہ بات سامنے آئی ہے کہ ق لیگ گجرات اور بہاولپور سے قومی اسمبلی کی 3 سیٹوں پر ایڈجسٹمنٹ چاہتی ہے۔

    ذرائع کے مطابق ق لیگ کی جانب سے چوہدری سالک، طارق بشیر اور حسین الہٰی قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے۔

  • فیض آباد دھرنا : ن لیگ کیخلاف خطرناک کھیل کھیلا گیا، احسن اقبال

    فیض آباد دھرنا : ن لیگ کیخلاف خطرناک کھیل کھیلا گیا، احسن اقبال

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے مرکزی رہنما احسن اقبال نے کہا ہے کہ فیض آباد دھرنے کے وقت صورتحال کشیدہ تھی، ن لیگ کیخلاف خطرناک کھیل کھیلا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام خبر میں میزبان مہر بخاری سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ایسی اطلاعات تھیں کہ کچھ علاقوں میں دیوبندی،بریلوی فسادات ہونیوالےہیں، جس سے قیادت کو صورتحال سے آگاہ کیا گیا۔

    احسن اقبال نے کہا کہ ہمیں آگاہ کیا گیا زاہد حامد استعفیٰ دے دیں گے تو صورتحال بہتر ہوجائےگی، زاہد حامد کو کریڈٹ دیتا ہوں کہ انہوں نے استعفیٰ دیا اور دھرنا ختم ہوا، ایک مذہبی جماعت کے کارکنان لیگی رہنماؤں کے گھروں پرحملے کررہے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ فسادات بھڑکتے جارہے تھے کشیدگی بہت زیادہ ہوچکی تھی، جس کی آڑ میں حکومت کیخلاف پورا گیم بنایا گیا، 2018کےانتخابات میں ن لیگ کو اسی بنیاد پرہٹانے کی کوشش کی گئی، پی ٹی آئی کو لانے کیلئے یہ سارا کھیل کھیلا گیا تھا۔

    رہنما ن لیگ کا کہنا تھا کہ نوازشریف کو راستے سے ہٹانے کیلئے مذہبی کارڈ استعمال کیا گیا تھا، فیکٹ فائنڈنگ ہوگی تو ذمہ داروں کے نام بھی سامنےآجائیں گے، چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے جو نوٹس لیا ہےاچھی بات ہے۔

    احسن اقبال نے کہا کہ طاہرالقادری باہر سے آکر یہاں چندہ جمع کرکے لوگوں کو اکساتے ہیں، ایک سیاسی تھیٹر کیا گیا اور سب اپنے گھروں میں جاکر بیٹھ گئے، مذہبی جماعت کو ن لیگ کے بریلوی ووٹ کاٹنے کیلئے کھڑا کیا گیا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی بننی چاہیے اس کی مکمل حمایت کرتا ہوں، دھرنا کیوں اور کیسےہوا اور کس نے سرپرستی کی سارا معاملہ سامنے آنا چاہیے، مجھے جس شخص نے گولی ماری اس کی ذہن سازی کی گئی تھی۔

    انہوں نے بتایا کہ اس وقت نوجوانوں کے دماغ میں اتنی نفرت بھر دی گئی تھی کہ ایک نوجوان میرے قتل کیلئے بھی تیار ہوگیا، نظرثانی اپیلیں دینے والے ہی بتاسکتے ہیں ان پرکس کا دباؤ تھا، ہم پرانگلیاں اٹھانے والے وہ لوگ ہیں جو2018دوبارہ چاہتے ہیں۔

    ن لیگی رہنما کا کہنا تھا کہ یہ چاہتے ہیں ن لیگ کو سائیڈ لائن لگا کر انہیں دوبارہ اقتدار دیا جائے، لیول پلئنگ فیلڈ پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کا نہیں ن لیگ کا مسئلہ ہے، 2018میں ن لیگ سے لیول پلئنگ فیلڈ چھین لی گئی تھی،

    احسن اقبال نے کہا کہ جھوٹے مقدمات بنانے والے چلے گئے اب نوازشریف کے ساتھ کیے گئے ظلم کا ازالہ ہوگا، پی ٹی آئی کا ووٹردراصل پیپلزپارٹی کا ووٹر ہے، ن لیگ کے ووٹرز پی ٹی آئی کے پاس نہیں گئے پیپلزپارٹی کے گئےتھے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی اپنے ووٹرز کو دوبارہ حاصل کرنے کی کوشش کررہی ہے، مسلم لیگ ن آئندہ الیکشن میں دوتہائی اکثریت سے کامیاب ہوگی، آئندہ حکومت میں سب کو اکٹھے لے کرچلیں گے،

    احسن اقبال کا مزید کہنا تھا کہ جو جماعتیں مینڈیٹ لائیں گی قومی مفادات کیلئےسب کو دعوت دینگے، اپوزیشن نمائندوں کے ساتھ بیٹھ کر بھی قومی مسائل کا حل تلاش کرینگے۔

  • ن لیگ کے قریبی 4 شخصیات نگراں وفاقی کابینہ میں وزیر بن گئے

    ن لیگ کے قریبی 4 شخصیات نگراں وفاقی کابینہ میں وزیر بن گئے

    لاہور : پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیوکمیٹی کے اجلاس میں ن لیگ کی حامی 4 شخصیات کی وفاقی کابینہ میں شمولیت پر رکان نے قیادت سے احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور میں پیپلزپارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹیوکمیٹی کا اجلاس ہوا ، جس میں سی ای سی ارکان نے قیادت سے احتجاج کیا ، ن لیگ کےقریبی 4شخصیات وفاقی کابینہ میں وزیربن گئے ہیں ، نگراں کابینہ میں متنازع ارکان کی شمولیت پر پارٹی کیوں خاموش ہے۔

    ارکان ذرائع نے کہا کہ قیادت نگراں حکومت میں ن لیگ کےقریبی شخصیات کیخلاف آوازاٹھائے، عمرچیمہ، فواد حسن فواد، عمر سیف، احد چیمہ کابینہ میں شامل ہوئے ، ایسےارکان کی شمولیت سےپنجاب میں واضح پیغام دیا جا رہا ہے۔

    پی پی ارکان نے احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگی رہنماپی پی پرتنقید کررہےہیں الیکشن کامطالبہ نہیں کررہے، ن لیگ والےاپنےلوگ ایڈجسٹ کرارہےہیں، ن لیگ رہنمایہ تاثردےرہےہیں کہ اگلی حکومت ان کی ہے۔

    اجلاس میں ارکان نے رائے دی کہ ن لیگ کواتنی سہولت کاری کیوں فراہم کی جارہی ہے، نگراں حکومت بنانے والوں سے بات کی جائے۔

  • ن لیگ موجودہ حالات میں سینیٹ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن کی مخالف

    ن لیگ موجودہ حالات میں سینیٹ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن کی مخالف

    لاہور : موجودہ عوامی مسائل میں مسلم لیگ نون کے سینیٹرز کی جانب سے سینٹ اجلاس بلانے کی ریکوزیشن جمع کروانے کی سخت مخالفت کا انکشاف ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق نون لیگ نے موجودہ حالات میں سینیٹ اجلاس طلب کرنے کے لیے پیپلزپارٹی کی جانب سے ریکوزیشن جمع کروانے کی تجویز کی سخت مخالفت کی۔

    ذرائع نے بتایا کہ چند روز قبل جب پیپلزپارٹی نے سینیٹ اجلاس بلانے کے لیے ریکوزیشن جمع کروانے کی تجویز دی تو لیگ سینیٹرز نے ایسا کرنے سے منع کرتےہوئے کہا ۔کہ موجودہ حالات میں اجلاس بلایا گیا تو پی ٹی ائی والے ہمیں کچا چبا جائیں گے۔

    تاہم پیپلزپارٹی کے اصرار پر نون لیگ نےریکوزیشن جمع کروانے پر مشروط امادگی ظاہر کی ۔۔۔۔اور ایجنڈے سے دیگر عوامی مسائل کو نکال کر ۔۔۔صرف۔۔۔جڑانوالہ واقعے پر بحث تک محدود کردیا۔

    پیپلزپارٹی کے سینٹر نے اے اروائی نیوز کو بتایا کہ ہم تو بجلی، چینی ، پٹرول سمیت تمام عوامی ایشوز کو ایجنڈے میں شامل کرنا چاہتے تھے۔۔

    ذرائع کےمطابق پی ڈی ایم اور اتحادی جماعتوں کے سینیٹرز کے مشترکہ واٹس ایپ گروپ میں بھی نون لیگ نے سینیٹ اجلاس طلب کرنے کی مخالفت کی تھی، اس لئے ابھی تک ریکوزیشن پر چیرمین سینیٹ نے اجلاس طلب نہیں کیا۔

  • ’ن لیگ نے اگلی حکومت کا فیصلہ ہونے کے بعد نگراں وزیر اعظم کے نام پر دستخط کیے‘

    ’ن لیگ نے اگلی حکومت کا فیصلہ ہونے کے بعد نگراں وزیر اعظم کے نام پر دستخط کیے‘

    اسلام آباد: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سینیٹر عمر فاروق نے کہا ہے کہ اگلی حکومت کا فیصلہ ہوچکا جس کیلئے ن لیگ نے نگراں وزیراعظم کے نام پر دستخط کیے۔

    اے آر وائی نیوز کے ہیڈآف انویسٹی گیشن سیل نعیم اشرف سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما عمر فاروق نے انکشاف کیا کہ اگلی حکومت کا فیصلہ ہوچکا اس فیصلے کے بعد ہی ن لیگ نے نگراں وزیر اعظم کے نام پر دستخط کیے تھے، ہوسکتا ہے کہ پیپلزپارٹی کی بہت ساری فائلز کھل جائیں گی لیکن ن لیگ اس وقت پر سکون ہے

    عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما و سینیٹر عمر فاروق نے کہا کہ ن لیگ نواز شریف کی آمد تک نگراں سیٹ اپ میں توسیع چاہے گی اور اگر نگراں سیٹ اپ کو غیر ضروری توسیع دی گئی تو ملک میں سیاسی تحریک آسکتی ہے۔

    اے این پی کے رہنما نے کہا کہ اگلی حکومت بھی ن لیگ کی ہی ہے اس لیے وہ تو کسی بھی تحریک کا حصہ نہیں ہوگی، پی پی کے لیے بہت سارے مسئلے نگراں سیٹ اپ میں کھول سکتے ہیں، ہوسکتا ہے پیپلزپارٹی کی اب بہت ساری فائلز کھل جائیں گے لیکن ن لیگ اس وقت بہت پر سکون ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگلی حکومت کیلئے ن لیگ  نے جمہوریت اور عوام کے خلاف فیصلے لئے، ہمیں اس بات پر افسوس ہے ہمیں ایسی حکومت کا حصہ نہیں بننا چاہیے تھا اس وقت ہمیں پی ڈی ایم حکومت کی مخالفت کرنی چاہیے تھی۔

    سینیٹر عمر فاروق نے کہا کہ جو پہلے دوسرے سیاست دانوں کے ساتھ ہوا آج پی ٹی آئی کے ساتھ ہو رہا ہے اور جو پی ٹی آئی کے ساتھ ہورہا ہے کل ہمارے لوگوں کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوگا۔

    اے این پی رہنما نے ایک اور انکشاف کیا کہ کچھ جماعتیں  اقتدار کے لیے ڈیل سمیت سب کچھ کرتی ہیں، پارلیمان کو کمزور کرنے میں بنیادی کردار ایسی ہی جماعتوں کا ہے۔

    رہنما اے این پی عمر فاروق نے مزید کہا کہ پی ڈی ایم  نے 16 ماہ میں عوام کے لیے کچھ نہیں کیا، پی ڈی ایم دور میں جو بل پاس ہوئے وہ کوئی جمہوری شخص نہیں کرسکتا، 15 ایسے بل پاس کئے جن کا ہمیں علم ہی نہیں تھا، ہم نے اس بل کو مسترد کیا۔

    سینیٹر عمر فاروق نے مزید کہا کہ کہا کہ ملک میں بروقت الیکشن  آئینی حق ہے اگر الیکشن وقت پر نہ ہونے تو یہ ایک اور بڑا سوالیہ نشان ہوگا۔