Tag: ن لیگ

  • ’’وزیر اعظم ن لیگ کا تھا بھی تو حکومت اس کی نہیں تھی‘‘

    ’’وزیر اعظم ن لیگ کا تھا بھی تو حکومت اس کی نہیں تھی‘‘

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن کے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ ن لیگ کی حکومت 2018 کے بعد آج تک نہیں آئی۔

    یہ بات انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں میزبان ماریہ میمن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہی، انہوں نے کہا کہ

    اگر کسی وزیراعظم کا تعلق ن لیگ سے تھا بھی تو اس کا مطلب یہ نہیں کہ وہ اسی کی حکومت تھی، پی ڈی ایم حکومت میں 13جماعتیں شامل تھیں سب فیصلوں میں شریک رہتے تھے، اتحادی حکومت میں دیگر لوگ بھی اہم عہدوں پر فائز تھے۔

    سینیٹرعرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ انتخابات کے وقت سب اپنے منشور کے ساتھ میدان میں آتے ہیں، اتحادی حکومت ساتھ ہی قانون سازی کرتی رہی ہے، گزشتہ اقدامات سے لاتعلقی کرنا کوئی انوکھی بات نہیں، انتخابی ماحول میں سب ایسی باتیں کرتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ آج جو ملکی معاشی حالات ہیں اس کے ذمہ دار وہ ہیں جو4سال حکومت میں رہے، عوام ان کا گریبان میں پکڑیں جنہوں نے4سال میں بجلی پیدا نہیں کی، 4سالہ دور میں گردشی قرضے بڑھے، ایک میگاواٹ بھی بجلی پیدا نہیں ہوئی۔

    انہوں نے کہا کہ ہم ڈیڑھ سال کے دوران فائر فائٹنگ کرتے رہے،جو گزشتہ 4سال میں کیا گیا ہم تو ان ہی مسائل سے لڑتے رہے، 16ماہ کارکردگی دکھانے کیلئے نہیں فائرفائٹنگ کے تھے،

    ن لیگ کے سینیٹر کا کہنا تھا کہ لوگ بنگلادیش کی مثال دیتے ہیں تو وہاں حسینہ واجد15سال سے بیٹھی ہیں، ان کو 15سال سے کسی نے نہیں ہٹایا، اگر بھارت کی مثال دیتے ہیں تو مودی 8سال سے وہاں بیٹھا ہے۔

    انتخابات کے انعقاد پر ان کا مؤقف تھا کہ الیکشن کمیشن 90دن میں انتخابات کرا سکتا ہے ضرورکرائے، 90دن کا تقاضہ آئینی ہے جسے ہم بھی مانتے ہیں، آئین یہ بھی کہتا ہے کہ مردم شماری منظوری کے بعد حلقہ بندیاں ہوں اور حلقہ بندیوں کے بغیر الیکشن نہیں ہوسکتا حلقہ بندیاں بھی اسی آئین میں لکھی ہیں جہاں 90دن لکھا ہے۔

  • ن لیگ کی الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل جلدی مکمل کرنے کی تجاویز

    ن لیگ کی الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل جلدی مکمل کرنے کی تجاویز

    اسلام آباد : مسلم لیگ ن نے الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل جلدی مکمل کرنے کی تجاویز دے دی اور کہا نومبرتک حلقہ بندیاں مکمل کرکےانتخابی شیڈول جاری کیا جاسکتا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ ن کے وفد کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات کا احوال سامنے آگیا، ملاقات میں ن لیگ نے الیکشن کمیشن کو حلقہ بندیوں کا عمل جلدی مکمل کرنے کی تجاویز دے دی۔

    ن لیگ نے تجویز دی کہ حلقہ بندیوں کا عمل 15 سے 20 دن قبل مکمل ہوسکتا ہے، نئی ووٹر لسٹوں کو ساتھ مرتب کرسکتے ہیں، نومبرتک حلقہ بندیاں مکمل کرکےانتخابی شیڈول جاری کیاجاسکتاہے، اس عمل سے جلدی انتخابات ممکن ہوسکیں گے۔

    ن لیگ وفد کا کہنا تھا کہ آئین اور قانون کے مطابق جتنا جلدی الیکشن ہو ملک کیلئے بہتر ہے، ہماری تجویز پر الیکشن کمیشن مثبت جواب دیا،الیکشن کمیشن اپنی صلاحیت ،اہلیت دیکھ کر جلد انتخابات کی کوشش کرے گا۔

    مسلم لیگ ن کی جانب سے کہا گیا کہ الیکشن کمیشن بھی چاہتا ہے کہ سیاسی عمل جاری رہے ،الیکشن کمیشن بھی یہ ذمہ داری جلد نبھانے کی خواہاں ہے اور آئین اور قانون 90 دن میں انتخابات کرانے کا کہتا ہے۔

    وفد کا مزید کہنا تھا کہ آئین کے مطابق نئی مردم شماری کےسرکاری نتائج کے بعد نئی حلقہ بندیاں ضروری ہیں، امریکی سفیر کی الیکشن کمیشن حکام سے ملاقات الگ معاملہ ہے، انتخابات اندرونی معاملہ ہے امریکی سفیرکی ملاقاتیں اثر انداز نہیں ہوں گی۔

  • ’ن لیگ عوام کے ردعمل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی‘

    ’ن لیگ عوام کے ردعمل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی‘

    اسلام آباد: نگران وزیر اعظم سے متعلق وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے کہا کہ ن لیگ عوام کے ردعمل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔

    گوجرانوالا کی انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر وفاقی وزیر داخلہ راناثنااللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ بات کی جا رہی ہے کہ اس بار نگران وزیر اعظم کوئی سیاستدان ہونا چاہیے۔

    راناثنااللہ نے کہا کہ اسحاق ڈار بہت اچھے سیاستدان اور باوقار آدمی ہیں، لیکن ابھی نگراں وزیر اعظم کے حوالے سے کسی جماعت نے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا، پاکستان مسلم لیگ ن عوام کے ردعمل کو سامنے رکھتے ہوئے فیصلہ کرے گی۔

    وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ 9 مئی کو اس ملک کے دفاعی ادارے پر حملہ کیاگیا، جن لوگوں نے ہمارے شہدا کی بے حرمتی کی ان کو معاف نہیں کیا جا سکتا، الیکشن میں پاکستان  کے عوام کو موقع ملے گا کہ وہ اپنے نمائندے کو منتخب کرے۔

    مدعی مقدمہ اپنے بیان سے منحرف، راناثنااللہ انسداددہشت گردی کی عدالت سے بری

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ اپنے ذات کی نفی کرکے ملک کی ترقی کے لیے کام کیا، ہمارا کرادر سب کے سامنے ہے، ان کا بھی جنھوں نے معاشرے کو تقسیم کرنے کی سیاست کی۔

    راناثنااللہ کا کہنا تھا کہ  دعویٰ ہے پاکستان جب بھی بحران کا شکار ہوا ہے ہم نے اس کو بحران سے نکالا ہے، ایک شخص جو ملکی سیاست کا فتنہ ہے اس کے برسر اقتدار میں آنے پر ملک بحرانوں کا شکار ہوا، وزیراعظم نے دن رات کوشیشیں کر کے ملک کو بحرانوں سے نکالا ہے۔

    راناثنااللہ نے سائفر سے متعلق کہا کہ سائفر اس وقت کے سیکرٹری ٹو وزیراعظم کی ذمہ داری تھی، اعظم خان نے کہا ہےکہ سائبر اس سے اگلے دن وزیراعظم نے لیا جو بعد میں نہیں ملا، سائفر چیئرمین پی ٹی آئی  کے پاس ہے اور وہ اس کا ذمہ دار ہے۔

  • ’ایک نئی دلچسپ سیاست جنم لے گی، فضل الرحمان ن لیگ سے نالاں نظر آرہے ہیں‘

    ’ایک نئی دلچسپ سیاست جنم لے گی، فضل الرحمان ن لیگ سے نالاں نظر آرہے ہیں‘

    اسلام آباد: وائس چیئرمیں پاکستان تحریک انصاف شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ کل فضل الرحمان پریس کانفرنس کی اور ن لیگ سے نالاں نظر آئے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اسلام آباد میں عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر شاہ محمود قریشی نے کہا کہ مولانا فضل الرحمان نے پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت سے گلا کیا ہے، پی دی ایم کے اندر اعتماد کی فضا ابر آلود ہوگئی ہے۔

    دبئی میں زرداری نواز ملاقات پر مولانا فضل الرحمان نے اعتراض اٹھا دیا

    انہوں نے کہا کہ پی ڈی ایم کوئی الیکٹورل الائنس نہیں ہے، ن لیگ اور پیپلز پارٹی کے سیاسی راستے جدا ہونگے جس کے بعد ایک نئی دلچسپ سیاست جنم لے رہی ہے۔

    سانق وزیر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کی خاطر آئی ایم ایف کو سپورٹ کیا، انہوں نے کہا کہ کھیل میں سیاست کو نہیں لانا چاہیے، دنیا کی نظرین کرکٹ ورلڈ کپ پر ہے پاکستان کو اس میں شریک ہونا چاہیے۔

    شاہ محمود قریشی نے اپنے کیس کے حوالے سے گفتگو میں  کہا کہ عدالت کو بتایا اس کیس میں شامل تفتیش ہوگئ ہیں،عدالت نے 18 تاریخ دی اور پراسیکیوشن کو رپورٹ جمع کرانے کا کہا ہے۔

  • سی پیک کس دور میں شروع ہوا؟ پی پی اور ن لیگ میں بحث چھڑ گئی

    سی پیک کس دور میں شروع ہوا؟ پی پی اور ن لیگ میں بحث چھڑ گئی

    اسلام آباد: سی پیک سے متعلق وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے دعوے کے بعد اتحادی حکومت کے وزیر بلاول بھٹو کا ٹوئٹ بھی آگیا ہے۔

    گزشتہ روز وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ سی پیک پاکستان اور چین کا خطے کیلئے ایک تحفہ ہے۔ یہ وژن صدر شی جن اور نواز شریف کا دیا ہوا تحفہ ہے جس کو آج 10 سال مکمل ہو رہے ہیں۔

    ’سی پیک نے پاکستان کو 2013 سے 2018 تک ہر شعبے میں ترقی دی مہنگائی، دہشتگردی اور توانائی کا بحران ختم ہو چکا تھا لیکن سازشی عناصر سے یہ سب برداشت نہ ہوا‘۔

    ’اداروں میں بیٹھی کالی بھیڑوں کو نشان عبرت بنانا ہو گا‘

    وفاقی وزیر مریم اورنگزیب کے اس ٹوئٹ کے بعد پی پی اور ن لیگ میں جنگ چھڑ گئی جس کے بعد چیئرمین پیپلزپارٹی و وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے بھی ایک ٹوئٹ کی اور کہا کہ سی پیک منصوبہ صدر زرداری کی دوراندیشی کا نتیجہ ہے۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو نے کہا کہ آصف زرداری اور چینی صدر کی ویژنری قیادت نے منصوبے کی بنیاد رکھی، سی پیک نے پاکستان میں انفرا اسٹریکچر، توانائی، تجارت، اہم منصوبے کے راستے کھولے۔

    سی پیک کے 10 سال مکمل : وزیراعظم شہباز شریف کی چین اور پاکستان کو مبارکباد

    وزیر جارجہ نے مزید کہا کہ سی پیک نے اقتصادی ترقی کو ہوادی، روزگار کے مواقع پیدا کئے، آصف زرداری نے امداد نہیں مسلسل تجارت کی پالیسی کا بیانیہ اپنایا، پاکستان کو خنجراب سے گوادر تک خود کفیل مستقبل بنانے کے قابل بنایا۔

  • ’نواز شریف کی نااہلی ختم کی جائے گی پھر وہ وزیراعظم بنیں گے‘

    ’نواز شریف کی نااہلی ختم کی جائے گی پھر وہ وزیراعظم بنیں گے‘

    اسلام آباد: مسلم لیگ ن کے رہنما محمد زبیر عمر کا کہنا ہے کہ نواز شریف کی نااہلی ختم کی جائے گی پھر وہ وزیراعظم بنیں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’آف دی ریکارڈ‘ میں گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما محمد زبیر نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف کو ہونا چاہیے مجھے معلوم ہے کہ وہ نااہل ہیں لیکن ن لیگ چاہتی ہے نواز شریف وزیراعظم بنیں۔

    انہوں نے کہا کہ آپ کسی بھی ن لیگ کے کارکن سے پوچھ لیں وہ نواز شریف کا نام لیں گے۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ امید کررہے ہیں کہ نواز شریف کی تمام سزائیں معطل ہوجائیں، بے کار کیسز تھے جن پر نواز شریف کو سزائیں دی گئی ہیں، سب جانتے ہیں نواز شریف کو کس بنیاد پر نااہل کیا گیا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں محمد زبیر نے کہا کہ الیکشن آئین و قانون کے مطابق ہی ہوں گے، ن لیگ اپنے اور پیپلزپارٹی اپنے پلیٹ فارم سے الیکشن لڑے گی۔

    انہوں نے کہا کہ کچھ نشستیں ایسی ہوسکتی ہیں کہ جہاں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ہو، پی ٹی آئی خود تیار ہوگی الیکشن میں کھڑے ہونے کے لیے تو بچے گی۔

    محمد زبیر نے کہا کہ شاہد خاقان عباسی چاہیں گے تو ن لیگ کا ٹکٹ انہیں ضرور ملے گا، مفتاح اسماعیل اور اسحاق ڈار میں ڈار صاحب بہتر ہیں۔

    ن لیگی رہنما نے کہا کہ 9 مئی کا واقعہ ایسا نہیں کہ سب بھول کر آگے چلیں، آرمی چیف کا واضح پیغام آیا کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی ہوگی۔

    انہوں نے کہا کہ پی ٹی آٗئی کو ادراک ہونا چاہیے تھا کہ 9 مئی کو ہوا کیا ہے انہیں واقعات کی فوری مذمت کرنی چاہیے تھی، آرمی ایکٹ آئین کا حصہ ہے، آرمی تنصیبات پر حملے ہوئے تو مقدمات آرمی ایکٹ کے تحت ہی چلیں گے۔

  • ن لیگ نے جہانگیر ترین گروپ کے زیادہ تر ارکان کو ہری جھنڈی دکھا دی

    ن لیگ نے جہانگیر ترین گروپ کے زیادہ تر ارکان کو ہری جھنڈی دکھا دی

    لاہور : مسلم لیگ ن نے جہانگیرترین گروپ کے زیادہ تر ارکان کو پارٹی میں لینے سے معذرت کرلی، گزشتہ دنوں جہانگیرترین گروپ کی کئی شخصیات ماڈل ٹاؤن گئیں تھیں۔

    تفصیلات کے مطابق جہانگیرترین گروپ کے متعدد ارکان کی ن لیگ سے رابطوں کی کوششیں جاری ہے، ن لیگ نے جہانگیرترین گروپ کے زیادہ تر ارکان کو پارٹی میں لینے سے معذرت کرلی۔

    جہانگیر ترین گروپ کے متعدد ارکان ن لیگ کے مرکز 180 ایچ ماڈل ٹاؤن کے چکر لگارہے تھے، گزشتہ دنوں جہانگیرترین گروپ کی کئی شخصیات ماڈل ٹاؤن گئیں تھیں۔

    ماڈل ٹاؤن میں موجود لیگی رہنماؤں نے ان شخصیات کی آمد پر ناپسندیدگی کا اظہار کیا جبکہ ن لیگ کے وفاقی وزیر ماڈل ٹاؤن آنے والے رہنماؤں سے مصروفیات کا کہہ کر چلے گئے۔

    ذرائع ن لیگ کا کہنا ہے کہ پارٹی پالیسی ہے، ضمنی الیکشن ہارنے والے ترین گروپ کے 90 فیصد ارکان کو نہیں لینا۔

    یاد رہے مسلم لیگ ن نے تحریک انصاف چھوڑنے والے صرف چند ارکان کو ن لیگ میں شامل کرنے کا فیصلہ کیا تھا، اس حوالے سے سینئرلیگی رہنما نے بتایا تھا کہ پنجاب کے 90 فیصد حلقوں میں ہم اپنے پرانے لوگوں کوہی پارٹی ٹکٹ دیں گے اور جن حلقوں میں ضروری سمجھا صرف وہیں پر ہی پی ٹی آئی چھوڑنے والوں کو شامل کریں گے۔

    ذرائع نے کہا تھا کہ جہانگیرترین گروپ کو بھی یہی کہا گیا ہے کہ سب کوپارٹی ٹکٹ نہیں دےسکتے۔

  • پنجاب اسمبلی انتخابات : بلاول  بھٹو کا ن لیگ کو بڑا جھٹکا

    پنجاب اسمبلی انتخابات : بلاول بھٹو کا ن لیگ کو بڑا جھٹکا

    چشتیاں : مسلم لیگ ن سندھ کے جنرل سیکریٹری انتظاررانا نے پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کرلی، جس کے بعد بلاول بھٹو نے انتظار رانا کو پی پی244 چشتیاں سے ٹکٹ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے ضلع بہاولنگر کی تحصیل چشتیاں میں ن لیگ سندھ کے جنرل سیکریٹری رانا انتظار پیپلزپارٹی میں شامل ہوگئے۔

    انتظاررانا نے بلاول بھٹو سےملاقات میں پیپلزپارٹی میں شمولیت اختیار کی، ملاقات میں بلاول بھٹونےانتظارراناکوپی پی244چشتیاں سے ٹکٹ جاری کردیا، اس موقع پر انتظار رانا کا کہنا تھا کہ بلاول بھٹوزرداری اگلےوزیراعظم ہیں۔

    گذشتہ روز بھی جنوبی پنجاب سے متعدد سیاسی شخصیات نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا تھا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو اور آصف زرداری سے ملاقات کے بعد سیاسی شخصیات نے پیپلزپارٹی میں شمولیت کا اعلان کیا۔

    سابق صوبائی وزیر سید ہارون احمد سلطان ن لیگ سے پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے جبکہ وہاڑی سے سابق رکن قومی اسمبلی چوہدری اصغر جٹ نے پی ٹی آئی چھوڑ کر پی پی میں شمولیت اختیار کرلی۔

    اس کے علاوہ خانیوال سے سابق رکن پنجاب اسمبلی سید جمیل شاہ بھی ن لیگ چھوڑ کر پی پی میں شامل ہوئے جبکہ پی پی 271 سے ق لیگ کے ٹکٹ ہولڈر ملک فیض احمد کھکھ نے بھی پی پی جوائن کرلی تھی۔

    پاکستان کسان اتحاد کے مرکزی نائب صدر میاں عامر وٹو بھی پیپلزپارٹی میں شامل ہوئے جبکہ میونسپل کمیٹی خانیوال کے سابق چیئرمین مسعود مجید ڈاھا نے بھی پی ٹی آئی چھوڑ کر پی پی میں شمولیت اختیار کرلی تھی۔

  • ضمنی انتخابات :مولانا فضل الرحمان کے بائیکاٹ کے اعلان کے باوجود ن لیگ میدان میں آگئی

    ضمنی انتخابات :مولانا فضل الرحمان کے بائیکاٹ کے اعلان کے باوجود ن لیگ میدان میں آگئی

    اسلام آباد : پی ٹی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے ضمنی انتخابات کے بائیکاٹ کے اعلان کے باوجود ن لیگ کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرانا شروع کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق حکمراں اتحاد ضمنی الیکشن لڑنے پر اختلافات کا شکار ہے ، مولانا فضل الرحمان نے الیکشن نہ لڑنے کا اعلان تھا لیکن ن لیگ میدان میں آگئی۔

    ن لیگ کے امیدواروں نے کاغذات نامزدگی جمع کرانا شروع کر دیئے۔

    قومی اسمبلی کے ضمنی انتخاب پر پی ڈی ایم ،پیپلز پارٹی متفقہ فیصلہ نہ کرسکے، ن لیگ کی متفقہ فیصلہ کرنے کی کوششیں رائیگاں گئیں۔

    پیپلز پارٹی نے انتخابی بائیکاٹ کی مخالفت کر دی تھی، پی پی ذرائع کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی نے اتحادیوں کو دو ٹوک جواب دے کر کہا گیا ہے کہ وہ پی ڈی ایم اتحاد کا حصہ نہیں رہے ہیں۔

    ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی نے مؤقف پیش کیا تھا کہ وہ پی ڈی ایم قیادت کے فیصلے ماننے کے پابند نہیں ہے، اور اپنے سیاسی فیصلے کرنے میں مکمل آزاد ہے۔

    پی پی کا کہنا تھا کہ ان سے پی ڈی ایم قیادت نے ضمنی الیکشن کے بائیکاٹ کے فیصلے پر مشاورت نہیں کی ہے، اگر وہ مشورہ کرتی تو ضرور اس حوالے سے سوچتے۔

  • ن لیگ کا پنجاب اسمبلی میں جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ

    لاہور : مسلم لیگ نے پنجاب اسمبلی میں جارحانہ رویہ اختیار کرنے کا فیصلہ کرلیا اور کہا پنجاب اسمبلی کی کارروائی نہیں چلنے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس ہوا، اجلاس میں پندرہ، پندرہ ارکان پر مشتمل گروپ بناکر ایک لیڈر مقرر کیا گیا ہے۔

    ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ ایوان میں وزیراعلیٰ اعتماد کا ووٹ لیں تو بھرپور نعرے لگانے ہیں اور معمول کی کارروائی چلنے نہیں دینی۔

    اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب کے خلاف قرارداد منظور کر کے عدم اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

    گذشتہ روز پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہنگامہ آرائی اور احتجاج کی نذر ہو گیا تھا ، اپوزیشن ارکان نے وزیراعلی کے اعتماد کے ووٹ پر ایوان میں احتجاج کیا۔

    اپوزیشن اور حکومتی ارکان نے ایک دوسرے کیخلاف نعرے بازی کی جبکہ اپوزیشن نے ایجنڈے کی کاپیاں پھاڑ دیں۔

    ایوان میں احتجاج اور شور شرابا کے باعث ایوان کی کاروائی چلانا مشکل ہو گیا، جس کے بعد اسپیکر نے پنجاب اسمبلی کا اجلاس بدھ سپہ پہر تین بجے تک کیلئے ملتوی کردیا۔