Tag: وائس آف امریکا

  • امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کی بحالی کا حکم دے دیا

    امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کی بحالی کا حکم دے دیا

    واشنگٹن: امریکی عدالت نے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کی بحالی کا حکم دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق منگل کو واشنگٹن کی ڈسٹرکٹ عدالت نے فیصلہ سناتے ہوئے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کی بحالی کا حکم دے دیا۔ وفاقی جج روئس نے کہا ٹرمپ انتظامیہ کی وائس آف امریکا اور اس سے منسلک نیوز سروسز ختم کرنے کی کوششیں غیر قانونی اور بین الاقوامی نشریاتی ایکٹ کی خلاف ورزی ہیں۔

    جج نے کہا ٹرمپ انتظامیہ وائس آف امریکا بند کرنے کا اختیار ہی نہیں رکھتی، کیوں کہ اس کی مالی اعانت کانگریس کرتی ہے، جج نے نیوز سروس کی انتظامیہ کو حکم دیا کہ چھٹی پر بھیجے اور نکالے گئے ملازمین کو فوری بحال کر کے نشریات پھر سے شروع کی جائے۔


    امریکا کی دو سو زائد جامعات کا ٹرمپ کے خلاف اہم اقدام


    عدالت نے فیصلے میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کو چاہیے کہ وہ VOA اور امریکی حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والے دیگر نیوز آؤٹ لیٹس کے لیے فنڈنگ ​​بحال کرے۔ امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس فیصلے نے ٹرمپ انتظامیہ کے وائس آف امریکا اور اس کے سرپرست حکومتی ادارے امریکی ایجنسی فار گلوبل میڈیا (USAGM) کو ختم کرنے کے منصوبے کو مؤثر طریقے سے روک دیا ہے۔

    امریکی ڈسٹرکٹ جج روئس لیمبرتھ نے ڈی سی میں اپنے حکم میں لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی کارروائی کے نتیجے میں یہ نشریاتی ادارہ اپنے 80 سالہ دور میں پہلی بار خبریں نہیں دے پا رہا ہے، اور ادارے کی ویب سائٹ کو 15 مارچ سے اپ ڈیٹ نہیں کیا گیا ہے، اور وہ بیرون ملک ریڈیو اسٹیشن جو وائس آف امریکا کی پروگرامنگ پر انحصار کرتے ہیں، وہ یا تو تاریک ہو چکے ہیں یا صرف موسیقی نشر کر رہے ہیں۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کو بڑا جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کے حق میں فیصلہ

    ٹرمپ انتظامیہ کو بڑا جھٹکا، امریکی عدالت کا وائس آف امریکا کے حق میں فیصلہ

    نیویارک : امریکی عدالت نے وائس آف امریکا کے حق میں فیصلہ سنادیا ، عدالتی فیصلےکہ بعد ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    تفصیلات کے مطابق نیویارک کی وفاقی عدالت کے جج جیمز پال نے ٹرمپ انتظامیہ کو وائس آف امریکا کے بارہ سو سے زائد صحافی، انجیئنرز اور دیگر عملے کو برطرف کرنے سے روک دیا۔

    عدالت نے آٹھ دہائیوں سے چلنےوالی بین الاقوامی نیوز سروس کے ختم کرنے کہ ٹرمپ انتظامیہ کے اقدام کو غیر قانونی اور من گھڑت فیصلہ سازی کا کیس قرار دیکر مسترد کردیا۔

    عدالتی فیصلےکہ بعدوائس آف امریکہ ملازمین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی۔

    مزید پڑھیں : وائس آف امریکا کو کیوں بند کیا گیا ؟ امریکی محکمہ خارجہ نے بتادیا

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے وائس آف امریکہ (VOA) سمیت سات وفاقی اداروں کے سائز کو کم کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کے کئی ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔

    ملازمین کو بھیجے گئے سرکاری ای میل میں ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اپنے شناختی کارڈ، پریس پاس اور دیگر سرکاری املاک واپس کریں اور جب تک مزید اطلاع نہ دی جائے، دفاتر میں داخل نہ ہوں۔

    بعد ازاں ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا تھا کہ صدرٹرمپ وفاقی بیورو کریسی کو کم کرنے کے لیے منتخب ہوئے ہیں، وائس آف امریکا کو بند کرنے کا فیصلہ دھوکہ دہی اور بدانتظامی کے بارے میں ہے، ایسے سخت فیصلے کرنےپڑتے ہیں۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی صحافی کو اپنے ملک میں خطرات کا سامنا ہے تووہ سیاسی پناہ کیلئے درخواست دےسکتا ہے۔

  • وائس آف امریکا کو کیوں  بند کیا گیا ؟  امریکی محکمہ خارجہ نے بتادیا

    وائس آف امریکا کو کیوں بند کیا گیا ؟ امریکی محکمہ خارجہ نے بتادیا

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے وائس آف امریکا بند کرنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہ کسی صحافی کو اپنے ملک میں خطرات کا سامنا ہے تو وہ سیاسی پناہ کیلئے درخواست دے سکتا ہے۔

    تفصیکلات کے تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں صحافی نے وائس آف امریکا بند کرنے سے متعلق سوال کرتے ہوئے کہا کہ صدر ٹرمپ نے ایگزیکٹو حکم نامہ کے تحت وائس آف امریکا چلانے والے ادارے کو بند کردیاہے، وائس آف امریکا سے برطرف صحافیوں کو اپنے ملکوں میں واپس جانے پر خطرات ہیں۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے بتایا کہ صدرٹرمپ وفاقی بیورو کریسی کو کم کرنے کے لیے منتخب ہوئے ہیں، وائس آف امریکا کو بند کرنے کا فیصلہ دھوکہ دہی اور بدانتظامی کے بارے میں ہے، ایسے سخت فیصلے کرنےپڑتے ہیں۔

    امریکی ترجمان کا کہنا تھا کہ کسی صحافی کو اپنے ملک میں خطرات کا سامنا ہے تووہ سیاسی پناہ کیلئے درخواست دےسکتا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کرتے ہوئے وائس آف امریکہ (VOA) سمیت سات وفاقی اداروں کے سائز کو کم کرنے کا اعلان کردیا، جس کے بعد یو ایس ایجنسی فار گلوبل میڈیا کے کئی ملازمین کو جبری رخصت پر بھیج دیا گیا تھا۔

    ملازمین کو بھیجے گئے سرکاری ای میل میں ہدایت دی گئی تھی کہ وہ اپنے شناختی کارڈ، پریس پاس اور دیگر سرکاری املاک واپس کریں اور جب تک مزید اطلاع نہ دی جائے، دفاتر میں داخل نہ ہوں۔

  • جو چیزیں سامنے آرہی ہیں اس سے واضح ہوا کہ مجھے نکالنے میں امریکا کا ہاتھ نہیں تھا، عمران خان

    جو چیزیں سامنے آرہی ہیں اس سے واضح ہوا کہ مجھے نکالنے میں امریکا کا ہاتھ نہیں تھا، عمران خان

    اسلام آباد: سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی تعلقات ذاتی انا پر مبنی نہیں ہونے چاہئیں، پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہوتا ہے، ماضی کی باتیں چھوڑ کر ہمیں آگے بڑھنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق سابق وزیر اعظم اور پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے امریکی نشریاتی ادارے وائس آف امریکا کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان ہمیشہ افغانستان کے ساتھ اچھے تعلقات کا خواہاں ہوتا ہے، اپنے دور میں افغان حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات قائم کرنے کی پوری کوشش کی۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو نے افغانستان کا دورہ نہیں کیا، بین الاقوامی تعلقات ذاتی انا پر مبنی نہیں ہونے چاہئیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا ایک سپر پاور اور ہمارا سب سے بڑا تجارتی پارٹنر ہے، جو چیزیں سامنے آرہی ہیں اس سے واضح ہوا کہ مجھے نکالنے میں امریکا کا ہاتھ نہیں تھا، پاکستانی عوام کے مفاد میں امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ ماضی کی باتیں چھوڑ کر ہمیں آگے بڑھنا ہوگا، انہوں نے غیر جانبدار الیکشن کمیشن کی ساکھ کو مکمل تباہ کر دیا ہے۔ غیر جانبدار الیکشن کمیشن منصفانہ الیکشن نہیں کروا سکتا بلکہ صرف انتخابات ہوں گے۔

    انہوں نے کہا کہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ ہمارے اچھے تعلقات تھے، ہم نے مل کر کام کیا اور پاکستان کو کرونا وائرس سے نمٹنے میں کامیابی ملی، قمر باجوہ کرپشن کو کوئی بڑا مسئلہ نہیں سمجھتے تھے، قمر باجوہ کے موجودہ وزیر اعظم شہباز شریف سے گہرے تعلقات تھے۔

    سابق وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستانی معیشت زبوں حالی کا شکار ہے اور اسے تاریخ کے بدترین بحران کا سامنا ہے، معاشی بحران کے ساتھ ساتھ گورننس کا بھی بحران ہے، توازن کا اہم اصول یہ ہے کہ منتخب حکومت ذمہ دار ہو، عوام جس کو ووٹ دیں اس کے پاس اختیار بھی ہونا چاہیئے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نے کشمیر پر یکطرفہ قبضہ کیا، مغربی ممالک سے کوئی جواب نہیں آیا، ہمیں یوکرین روس تنازعہ میں پوزیشن لینے کے لیے کہا گیا لیکن ہم نے غیر جانبدار رہنے کا فیصلہ کیا۔

  • آزادی اظہار رائے کے نام پر بین الاقوامی میڈیا کا پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا بے نقاب

    آزادی اظہار رائے کے نام پر بین الاقوامی میڈیا کا پاکستان کے خلاف منفی پروپیگنڈا بے نقاب

    اسلام آباد: آزادی اظہار رائے کے نام پر بین الاقوامی میڈیا کا منفی پروپیگنڈا بے نقاب ہوگیا، وائس آف امریکا پاکستان کا منفی تاثر اجاگر کرنے میں پیش پیش ہے، امریکی جریدے نے بھانڈا پھوڑ دیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی جریدے نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ آزادی اظہار رائے کے نام پر بین الاقوامی میڈیا نے منفی پروپیگنڈا شروع کردیا، عالمی ذرائع ابلاغ بھاری معاوضے دے کر دھوکے سے اپنا موقف لوگوں تک پہنچانے لگا، وائس آف امریکا پر چھ ماہ میں سب سے زیادہ خبریں پاکستان کے خلاف آئیں۔

    رپورٹ کے مطابق ذرائع ابلاغ کے عالمی ادارے مختلف ممالک میں مقامی لوگوں سے زہر افشانی کراتے ہیں، وائس آف امریکا کا ساؤتھ ایشین ڈیسک کا افغانی نژاد امریکی انچارج بھی سازش کا حصہ ہے۔

    وائس آف امریکا افغان بیانیے کو فروغ دے کر خطے میں انتشار پھیلانے لگا ہے، وی او اے کے پشتو، دری اور اردو میں مذموم مقاصد کے لیے اوچھے ہتھکنڈے سامنے آگئے ہیں۔

    دوسرے ممالک کے بارے میں بھی منفی پروپیگنڈا کرانے کا پول کھل گیا، غیرملکی جریدے نے امریکا کے وار فیئر پروپیگنڈا سے متعلق ہوشربا انکشافات کیے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق امریکا نے بھانڈا پھوٹنے پر ایران ڈس انفارمیشن پروگرام کی فنڈنگ روک دی، امریکی فنڈنگ کے ذریعے ایران کے خلاف پروپیگنڈا کرائے جانے کا انکشاف ہوا تھا۔

    ایران کے خلاف پروپیگنڈا کے لیے امریکا بھاری رقوم خرچ کرتا رہا، ایران سے متعلق پروپیگنڈا کے لیے مختلف شعبوں سے وابستہ شخصیات کو نشانہ بنایا گیا۔

    امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ ایران پروپیگنڈا منصوبے کی خود نگرانی کرتا رہا، ایران ڈس انفارمیشن پروگرام کے تحت اپنے ٹویٹس بھی واپس لینا پڑ گئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ امریکا مختلف ممالک کے بارے میں جان بوجھ کر منفی تاثر ابھارتا ہے، ایران کے بارے میں امریکی میڈیا پاکستان کے خلاف پروپیگنڈے کو بھی ہوا دینے لگا ہے۔

  • وائس آف امریکا کا پاک فوج کےخلاف نیا ہتھکنڈہ، عوام نے آئینہ دکھادیا

    وائس آف امریکا کا پاک فوج کےخلاف نیا ہتھکنڈہ، عوام نے آئینہ دکھادیا

    اسلام آباد: ڈی جی آئی ایس پی آر کی پی ٹی ایم کی ملک دشمن سرگرمیوں پر بریفنگ کے بعد وائس آف امریکا کے منفی پروپیگنڈے پر عوام نے آئینہ دونوں دکھادیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی جی آئی ایس پی آر کی پی ٹی ایم کی ملک دشمن سرگرمیوں پر بریفنگ پر وائس آف امریکا کی منفی رنگ دینے کی کوشش کو عوام نے ناکام بناددیا، عوام کی بڑی تعداد نے نام نہاد پی ٹی ایم کی پرزور مخالفت کرکے سروے مسترد کردیا۔

    پہلے سروے میں 91، دوسرے میں 72 فیصد لوگ پاک فوج کی حمایت کی، دونوں سروے میں اکثریتی رائے پی ٹی ایم پر پاک فوج کی رائے سے متفق نظر آئی۔

    واضح رہے کہ ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ پی ٹی ایم کے لیے مہلت اب ختم ہوگئی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی ایم والے کدھر تھے جب ان کے گلے کٹ رہے تھے اور فٹ بال کھیلی جارہی تھی، جب حالات ٹھیک ہوگئے تو تحفظ کی بات آگئی، سیکیورتی اداروں کے ان سے کچھ سوال ہیں، آپ کے پاس اتنا پیسہ ہے اور کہاں سے آرہا ہے۔

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا کہنا تھا کہ مارچ 2018 میں افغان ایجنسی این ڈی ایس نے انہیں کتنے پیسے دئیے اور وہ کہاں ہیں، اسلام آباد دھرنے کے لیے کتنے پیسے ملے اور کہاں استعمال کیے۔

    قندھار میں بھارتی قونصل خانے میں منظور پشتین کا کون سا رشتے دار گیا اور کتنے پیسے لیے، حوالہ ہنڈی سے دبئی سے کتنا پیسہ آرہا ہے، افغانستان نے کیوں منع کیا کہ طاہر داوڑ کی میت پاکستان کو نہیں دینی پی ٹی ایم کے خلاف کوئی اعلان جنگ نہیں، کچھ سوالات ہیں۔

  • اسلام امن کا مذہب ہے، دہشت گردی کا تاثر ختم کرنا ہوگا، بلاول

    اسلام امن کا مذہب ہے، دہشت گردی کا تاثر ختم کرنا ہوگا، بلاول

    واشگنٹن: بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے اسلام امن کا مذہب ہے دہشتگردی سے تعلق کا تاثر ختم کرنا ہوگا، معاشرے میں بڑھتی ہوئی عدم برداشت کی وجہ اسلام کے بارے میں غلط تاثرات ہیں، پی پی نے اقلیتی رہنماؤں کو حکومت میں شامل کیا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے وائس آف امریکا کو دئیے گئے انٹرویو میں کیا۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ میں پاکستان کا واحد سیاستدان ہوں جس نے اقلیتی رہنماؤں کو حکومت میں شامل کیا، سیاست میں ناممکن کو ممکن بنانے کا طریقہ موجود ہے۔

    قبل ازیں بلاول بھٹو نے واشگنٹن میں امریکی تھنک ٹینک یو ایس آئی پی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو نے نواز حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ وزیراعظم نہ خود پارلیمنٹ میں آتے اور نہ ہی وزراء کی غیر حاضری پر اُن سے جواب طلب کرتے ہیں، نوازحکومت نے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے جموریت اور عوام کے لیے کچھ نہیں کیا۔

    پی پی کے چیئرمین نے کہا کہ مسلم لیگ ن کی حکومت انسداد دہشت گردی سمیت دیگر اہم چیلنجز سے نمٹنے میں ناکام ہوچکی ہے، وزیرداخلہ چوہدری نثار علی خان اچھے اور برے طالبان کی پالیسی اپنائے ہوئے ہیں۔

    کشمیر کے معاملے پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ کشمیر کے مسئلے کی وجہ سے جنوبی ایشیا پر آج بھی جوہری جنگ کی تلوار لٹک رہی ہے۔ ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو نے کہا کہ پاکستان سے کرپشن کے خاتمے کے لیے نوجوان قیادت کو سامنے آنا ہوگا۔

    چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ گزشتہ انتخابات میں طالبان اور دیگر دہشت گرد تنظیموں نے پیپلز پارٹی کو انتخابی مہم نہیں چلانے دی، آئندہ انتخابات میں پیپلز پارٹی بہتر نتائج سامنے لائے گی۔ صوبہ سندھ میں معاشی ترقی اور بنیادی سہولیات لوگوں کو فراہم کرنے کی کوششں کی جارہی ہیں۔

    اس موقع پر بلاول بھٹو نے پاک امریکہ تعلقات ، افغانستان اور دہشت گردی کے چیلنجز پر بھی بات کی، بلاول کے ہمراہ بختاور بھٹو ، شیری رحمن اور سابق سینیٹر خواجہ اکبر بھی موجود تھے۔