Tag: وائٹ پیپر

  • ایوی ایشن انڈسٹری کی تباہ کن صورت حال سے متعلق اہم اعلان

    ایوی ایشن انڈسٹری کی تباہ کن صورت حال سے متعلق اہم اعلان

    کراچی: ایئر کرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن نے ایوی ایشن انڈسٹری کی تباہ کن صورت حال سے متعلق وائٹ پیپر جاری کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئر کرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ ملک میں ایوی ایشن انڈسٹری کی صورت حال تباہ کن ہو چکی ہے، انڈسٹری کو پہنچنے والے نقصانات سے متعلق جلد ایک وائٹ پیپر جاری کریں گے۔

    بانی ایئر کرافٹس اونرز اینڈ آپریٹرز ایسوسی ایشن عمران اسلم خان نے کہا کہ وائٹ پیپر میں ایوی ایشن انڈسٹری کو نقصانات کی وجوہ اور ذمہ داروں کا بھی بتائیں گے۔

  • پی ٹی آئی کی معاشی ٹیم نے ملکی معیشت پر وائٹ پیپر جاری کردیا

    پی ٹی آئی کی معاشی ٹیم نے ملکی معیشت پر وائٹ پیپر جاری کردیا

    پاکستان تحریک انصاف( پی ٹی آئی) کی معاشی ٹیم نے گزشتہ 20 ماہ کے دوران ملکی معیشت پر وائٹ پیپر جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کی جانب سے جاری کردہ وائٹ پیپر میں تحریک انصاف حکومت کی 3.5 سال میں معاشی کارکردگی کا بھی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔

    پی ٹی آئی ترجمان کے مطابق پی ٹی آئی نے 2018 میں حکومت سنبھالی تو معیشت بدترین بحران کی زد میں تھی، پی ٹی آئی کو ن لیگ حکومت کی نااہلی کی بدولت 1.6کھرب روپےکا گردشی قرضہ ملا۔

    ترجمان نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے حکومت کے تیسرے اور چوتھے سال میں 6 فیصد شرح نمو حاصل کی، ملکی تاریخ میں  برآمدات 32 ارب ڈالر جبکہ ترسیلاتِ زر 31 ارب ڈالر کی ریکارڈ سطح تک پہنچیں۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے 16 ماہ کے دوران اچھی معیشت کو تباہی کے دہانے پر لاکھڑا کیا، پی ٹی آئی کے دور میں 31.3 ارب ڈالر کے مقابلے ترسیلات زر کم ہو کر 27 ارب ڈالر رہ گئیں۔

    ترجمان نے بتایا کہ برآمدات 31.7 ارب ڈالر کے مقابلے میں 27.7 ارب ڈالر تک گر گئیں، پی ڈی ایم نے 16 ماہ کے عرصے میں بیرونی قرض میں تقریباً 20 کھرب روپے کا اضافہ کیا، پی ٹی آئی حکومت نے 40 ماہ کے دوران کورونا کے باوجود 18.3 کھرب کا قرض لیا۔

  • حکومتی کارکردگی پرعوامی تحریک کا وائٹ پیپرجاری

    حکومتی کارکردگی پرعوامی تحریک کا وائٹ پیپرجاری

    لاہور: پاکستان عوامی تحریک نے حکومتی کارکردگی پر وائٹ پیپر جاری کردیا ہے، عوامی تحریک کے وائٹ پیپر میں کہا گیا ہے کہ کشکول توڑنے کے دعویداروں نے آٹھ سو پچاس ملین ڈالر کا نیا قرضہ لے لیا جس سے پنجاب کے ذمہ واجب الادا قرضے پانچ سو اسی ارب روپے سے بڑھ گئے ہیں۔

    وائٹ پیپر میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ صوبہ کی پچاس فیصد آبادی بھوک کا شکار ہے اور سرپلس گندم غریبوں کو دینے کے بجائے تاجروں کو سبسڈی دیکر ایکسپورٹ کی جارہی ہے۔