Tag: وائٹ ہاؤس

  • مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خطے پر اثرات ہوں گے، وائٹ ہاؤس

    مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خطے پر اثرات ہوں گے، وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی 7 کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر مودی سے بات کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان اور بھارت کے درمیان ثالثی کو تیار ہیں، پاکستان اور بھارت کہیں گے تو صدرٹرمپ ثالثی کریں گے۔

    وائٹ ہاؤس کے مطابق واشنگٹن مقبوضہ کشمیر کی صورت حال کا جائزہ لے رہا ہے، دونوں ممالک پر تحمل سے کام لینے پر زور دیتے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس نے اپنے بیان میں کہا کہ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خطے پر اثرات ہوں گے۔ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جی 7 کے اجلاس میں مقبوضہ کشمیر کی صورت حال پر نریندر مودی سے بات کریں گے۔

    امریکی صدرپاکستان اوربھارت کے درمیان ثالثی کے لیے میدان میں آگئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل ایک بار پھر کشمیر کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے بطور ثالث کردار ادا کرنے کی پیشکش کی تھی۔

    یاد رہے کہ رواں ماہ 2 اگست کو وائٹ ہاؤس کے احاطے میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیرپرثالثی کی پیشکش کی تھی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ مسئلہ کشمیر پر ثالثی کے لیے تیار ہوں، اس کا دارومدارمودی پر ہے، وزیراعظم عمران خان سے ملاقات ہوئی، زبردست انسان ہیں، مودی سے بھی ملاقات کرچکا ہوں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میرے خیال میں دونوں مسئلہ کشمیرپر بہترین طریقے سے آگے بڑھ سکتے ہیں، دونوں ممالک چاہیں تو میں مسئلہ کشمیر پرکردار ادا کرنے کے لیے تیار ہوں۔

  • عمران خان ٹرمپ ملاقات، وائٹ ہاؤس نے اعلامیہ جاری کردیا

    عمران خان ٹرمپ ملاقات، وائٹ ہاؤس نے اعلامیہ جاری کردیا

    واشنگٹن : وزیراعظم عمران خان اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان ہونے والی ملاقات سے متعلق وائٹ ہاؤس نے اعلامیہ جاری کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کی ملاقات میں انسداد دہشت گردی، دفاع، توانائی اور تجارت پر بات چیت کی گئی۔

    اعلامیے میں کہا گیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ جنوبی ایشیا کے امن واستحکام اور خوشحالی کے لیے پاکستان کے ساتھ کام کررہے ہیں۔ امریکا جنوبی ایشیا میں امن کے لیے سازگار حالات پیدا کرنے کے عزم پرقائم ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق امریکی صدر پاکستان کے ساتھ مضبوط معاشی، تجارتی تعلقات چاہتے ہیں، مضبوط تعلقات امریکا پاکستان کے لیے فائدہ مند ہوں گے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ علاقائی سلامتی، انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے اقدامات کو تسلیم کرتے ہیں، پاکستان نے افغانستان امن بات چیت کرانے کے لیے کوششیں کی ہیں۔

    واہٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق پاک امریکا مضبوط شراکت کا راستہ افغانستان میں تنازع کے پرامن حل میں ہے، پاکستان کا تمام دہشت گرد گروپوں کو ہمیشہ کے لیے ختم کرنے کا اقدام بہت اہم ہوگا۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان اور امریکا کے درمیان 2018 میں 6.6 ارب ڈالر کی باہمی تجارت کا نیا ریکارڈ بنا، پاکستان کی برآمدات بڑھنے سے امریکا میں 10 ہزار افراد کو ملازمتیں ملیں۔

    وائٹ ہاؤس کے اعلامیے کے مطابق امریکی کمپنیاں پاکستان میں توانائی کے منصوبوں میں جدید ٹیکنالوجی لا رہی ہیں، پاکستان نے مارچ 2017 تا اپریل 2019 تک امریکا سے بڑی مقدار میں ایل این جی خریدی۔

    امریکی صدر نے کشمیر پر ثالثی کی پیشکش کر دی

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان وائٹ ہاؤس پہنچے تو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کا استقبال کی، دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا۔ پہلے مرحلے میں وزیراعظم عمران خان اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ون آن ون ملاقات ہوئی۔

    وزیراعظم عمران خان سے ملاقات میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان اور بھارت میں ثالثی کی پیشکش بھی کی۔

  • وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کردی

    وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کردی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس نے وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکا کی تصدیق کردی، امریکی صدر22جولائی کو وزیراعظم عمران خان کا استقبال کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان وائٹ ہاؤس نے اس بات کی تصدیق کردی ہے کہ وزیر اعظم عمران خان امریکہ کا سرکاری دورہ کریں گے، ترجمان کے مطابق22 جولائی کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ وزیراعظم پاکستان کا استقبال کریں گے۔

    وائٹ ہاؤس اعلامیے کے مطابق صدرٹرمپ اور وزیراعظم عمران خان کے درمیان مختلف امور پر بات چیت ہوگی، دونوں رہنماؤں میں انسداد دہشت گردی، دفاع اور توانائی اور تجارت پر بھی بات ہوگی۔

    اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ وزیراعظم عمران خان کے دورہ امریکہ سے دوطرفہ تعاون مزید مضبوط ہوگا، ان کا دورہ امریکہ علاقائی سلامتی اور خوشحالی میں معاون ثابت ہوگا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق وزیراعظم کا محور جنوبی ایشیا میں پائیدار امن اور استحکام لانا ہے، مذاکرات مکا مقصد پاکستان اور امریکہ کے درمیان پائیدار شراکت داری کو فروغ دینا ہے۔

  • وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    وائٹ ہاؤس انتظامیہ نے ہواوے پر پابندی میں تاخیر کی درخواست کردی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے ملازمین نے چینی ٹیلی کام کمپنی ہواوے پر پابندی سے قبل دو برس وقت دینے کی درخواست کردی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اگست 2018 کو قومی دفاعی ایکٹ پر دستخط کیے جانے کے بعد سے سرکاری سطح پر ہواوے کی مصنوعات کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی تھی تاہم ایک سرکاری عہدیدار کا کہنا ہے کہ وفاقی کنٹریکٹرز چینی کمپنی کو چھوڑنے کے لیے تیار نہیں۔

    وال اسٹریٹ جرنل کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ وائٹ ہاؤس کے مینیجمنٹ اور بجٹ کے دفتر کے نگراں ڈائریکٹر رسل ٹی وو نے ہواوے پر مکمل پابندی عائد کیے جانے سے قبل کمپنی کو 2 سال کا وقت دینے کی درخواست کی ہے۔

    رپورٹ کے مطابق انہوں نے 4 جون کو نائب صدر مائیک پینس اور کانگریس کے 9 اراکین کو خط لکھا تھا اور کہا تھا کہ پابندی سے حکومت کو اشیا فراہم کرنے والی کمپنیوں میں بھی کمی سامنے آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ قبائلی علاقوں میں ہواوے کی ٹیکنالوجی استعمال کرنے والی کمپنیاں جنہیں وفاق گرانٹ اور لونز فراہم کرتا ہے، پر بھی اثر پڑے گا۔

    دوسری جانب وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ان کی یہ درخواست ہواوے کو امریکا میں کاروبار کرنے کی اجازت نہ دینے کی پالیسی کے خلاف نہیں جائے گی۔

    یاد رہے کہ امریکا چینی کمپنی ہواوے کو بلیک لسٹ کرچکا ہے، بعد ازاں ہواوے نے امریکی انتظامیہ کی جانب سے کمپنی کو بلیک لسٹ کیے جانے کے فیصلے کو امریکی عدالت میں چیلنج کرتے ہوئے قانونی جنگ کو تیز کردیا ہے۔

    امریکا نے چین کے ساتھ ٹریڈ وار ختم کرنے کا اشارہ دے دیا

    ہواوے کی جانب سے ٹیکساس کی ڈسٹرکٹ عدالت میں مقدمہ دائر کیا گیا ہے اور کمپنی نے اس میں زور دیا ہے کہ نیشنل ڈیفنس اتھارائزیشن ایکٹ امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔

    واضح رہے ہواوے اس وقت دنیا کی سب سے بڑی ٹیلی کمیونیکشنز نیٹ ورکنگ آلات سپلائی کرنے والی جبکہ دنیا کی دوسری بڑی اسمارٹ فون کمپنی ہے جو کہ امریکا اور چین کے درمیان تجارتی جنگ میں اہم ترین بن گئی ہے۔

  • چین امریکا تجارتی مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، وائٹ ہاؤس

    چین امریکا تجارتی مذاکرات میں پیش رفت ہوئی ہے، وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر لیری کوڈلو نے کہا ہے کہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات میں مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اقتصادی مشیر لیری کوڈلو نے کہا ہے کہ چین نے پہلی مرتبہ تجارتی مسائل کو تسلیم کیا ہے، جن مسائل کو چین نے تسلیم کیا امریکا کئی برسوں سے ان کی نشاندہی کرتا رہا ہے۔

    انہوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مذاکرات کا نیا دور امریکی دارالحکومت میں شروع ہوچکا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ترمپ مذاکرات میں چینی وفد کی قیادت کرنے والے نائب وزیراعظم لیو ہی سے ملاقات کریں گے اور مذاکراتی عمل پر گفتگو کریں گے۔

    واضح رہے کہ چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ کے باعث عالمی معیشت پر بھی دباؤ نظر آرہا ہے، دونوں ممالک کی معیشت دنیا کی دو بڑی معیشت تصور کی جاتی ہیں، جس کا براہ راست اثر عالمی معیشت پر پڑتا ہے۔

    مزید پڑھیں: تجارتی جنگ، امریکی صدر نے چین کے ساتھ جلد معاہدہ طے پانے کی نوید سنا دی

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں بھی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امکان ظاہر کیا تھا کہ مذاکرات میں پیش رفت ہورہی ہے اور جلد معاہدہ طے پاجائے گا۔

    انہوں نے یہ بھی کہا تھا کہ دونوں ممالک کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ احسن انداز میں جاری ہے، ممکن ہے دوطرفہ مفاد کو مدنظر رکھتے ہوئے جلد ایک معاہدہ ہوجائے۔

    خیال رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات پر 16 ارب کے اضافی محصولات عائد کیے تھے جس کے جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر اضافی محصولات عائد کردئیے تھے۔

  • صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے‘ سارہ سینڈرز

    صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے‘ سارہ سینڈرز

    واشنگٹن: ترجمان وائٹ ہاؤس سارہ سینڈرز کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دیوار کی تعمیر کے لیے دیے گئے بیانات پرقائم ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وائٹ ہاؤس کی ترجمان سارہ سینڈرز نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ صدارتی ایگزیکٹوآرڈر کے ذریعے ایمرجنسی لگائی جاسکتی ہے۔

    سارہ سینڈرز نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ دیوار کی تعمیر کے لیے دیے گئے بیانات پرقائم ہیں، صدر ٹرمپ حکومتی فنڈنگ بل پر دستخط کریں گے۔

    دوسری جانب ریپبلکن سینیٹرمچ میک کونل کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایمرجنسی لگانے کے لیے تیار ہیں۔

    خیال رہے کہ سینیٹ کے منظورکردہ فنڈنگ بل میں سرحدی دیوارکے لیے فنڈ نہیں رکھے گئے۔

    میکسیکو دیوار: امریکی صدرنے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دے دی

    رواں ماہ 2 فروری کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کی سرحد کے ساتھ دیوار کی تعمیر کے لیے فنڈنگ کے لیے ایمرجنسی نافذ کرنے کی دھمکی دی تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے دیوار کی تعمیر کے لیے 5.7 بلین ڈالرز منظور کرنے کا مطالبہ کر رکھا ہے، تاہم کانگریس میں ڈیموکریٹس دیوار کی فنڈنگ کی منظوری سے مسلسل انکاری ہیں۔

    امریکا میں کئی ہفتوں سے جاری حکومتی شٹ ڈاؤن 24 جنوری کو ختم ہوگیا تھا لیکن 35 روزہ جزوی بندش کے باعث ملکی سرمایہ کاری اور دیگر تجاری امور بھی متاثررہے۔ ملکی معیشت کو 11 بلین ڈالرز کا نقصان ہوا تھا۔

  • ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کو صدر عالمی بینک کے چناؤ کا ٹاسک دے دیا گیا

    ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کو صدر عالمی بینک کے چناؤ کا ٹاسک دے دیا گیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صاحب زادی ایوانکا ٹرمپ کو صدر عالمی بینک کے چناؤ کا ٹاسک دے دیا گیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا ٹرمپ کو صدر عالمی بینک منتخب کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا، وائٹ ہاؤس کے مطابق سینئر مشیر ایوانکا ٹرمپ عالمی بینک کے نئے صدر کے چناؤ میں مدد کریں گی۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق صدر ٹرمپ عالمی بینک کے نئے صدر کو نامزد کریں گے، نئے صدر کے چناؤ کے لیے ممبر ممالک ووٹنگ کریں گے۔

    اعلامیہ کے مطابق ایوانکا ٹرمپ 2 سال سے عالمی بینک کی قیادت کے ساتھ کام کررہی تھیں، روایتی طور پر عالمی بینک کے صدر کا چناؤ امریکی صدر کو کرنا ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ صدر عالمی بینک جم یانگ کم نے گزشتہ ہفتے مستعفی ہونے کا اعلان کیا تھا۔

    مزید پڑھیں: ایوانکا ٹرمپ صدارتی مشیر بن گئیں

    یاد رہے کہ ایوانکا ٹرمپ نے گزشتہ سال حکومتی کاموں کے لیے کابینہ حکام، وائٹ ہاؤس مشیروں اور معاونین کو اپنے ذاتی ای امیل اکاؤنٹ سے سیکڑوں ای میل بھیجی تھیں جس پر انہیں تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے اپنی بیٹی کا دفاع کرتے ہوئے کہا تھا کہ سرکاری کاموں کے لیے ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنے کی خبریں جعلی ہیں جبکہ ڈیموکریٹس نے اس معاملے کی تحقیقات کا مطالبہ کیا تھا۔

    اس سے قبل سابق وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن پر بھی ذاتی ای میل اکاؤنٹ کے استعمال کا الزام لگایا گیا تھا اور ڈونلڈ ٹرمپ نے بطور صدارتی امیدوار اس معاملے کو اُٹھاتے ہوئے ہیلری کلنٹن کو بددیانت قرار دیا تھا۔

  • امریکا میں پاکستان کے نئے سفیراسد مجید خان نے ٹرمپ کو سفارتی اسناد پیش کردیں

    امریکا میں پاکستان کے نئے سفیراسد مجید خان نے ٹرمپ کو سفارتی اسناد پیش کردیں

    واشنگٹن : امریکا میں پاکستان کے نئے سفیر ڈاکٹراسد مجید خان نے  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو سفارتی اسناد پیش کردیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں پاکستان کے نئے سفیر نے امریکی صدر کو اسناد پیش کیں، دوسری جانب بھارت اور افغانستان کے سفرا بھی اسناد پیش کریں گے۔

    ڈاکٹراسد مجید خان رواں ہفتے 8 جنوری کو عہدے کا چارج سنبھالنے کے لیے واشنگٹن پہنچے تھے، وہ 14 جنوری سے امریکا میں پاکستانی سفیر کا عہدہ سنبھالیں گے۔

    امریکا کے لیےنامزد پاکستانی سفیرڈاکٹراسدمجید خان واشنگٹن پہنچ گئے

    امریکا میں نئے پاکستانی سفیر ڈاکٹراسد مجید خان سبکدوش سفیر علی جہانگیر صدیقی کی جگہ عہدہ سنبھالیں گے۔علی جہانگیر صدیقی نے گزشتہ ماہ 25 دسمبر کو اپنے عہدے کا چارج چھوڑا تھا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے ڈاکٹراسد مجید خان کے تقرر کا اعلان کیا تھا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال 29 مئی کو علی جہانگیرصدیقی نے اعزاز احمد چوہدری کی جگہ امریکا میں پاکستان کے سفیر کے طور پر اپنے عہدے کا چارج سنبھالیں گے۔

    سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے 8 مارچ 2018 کو علی جہانگیرصدیقی کو امریکا میں پاکستان کا سفیر تعینات کرنے کی منظوری دی تھی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد آدھی کرنے کا فیصلہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد آدھی کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد آدھی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق شام سے افواج واپس بلانے کے فیصلے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں امریکی فوجیوں کی تعداد میں کمی کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق افغانستان میں امریکہ کے 14 ہزارفوجی تعینات ہیں جن میں سے 7ہزارامریکی فوجیوں کوافغانستان سے واپس بلایا جائے گا۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ افغانستان سے 7 ہزارفوجیوں کے انخلا میں کئی ماہ لگ سکتے ہیں۔

    دوسری جانب امریکا کے نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد کی افغانستان میں امن کے لیے سیاسی جماعتوں اور دیگر اسٹیک ہولڈرز سے ملاقاتوں کا سلسلہ بھی جاری ہے۔

    شام سے امریکی افواج کی واپسی کا عمل شروع ہوگیا‘ وائٹ ہاؤس


    خیال رہے کہ گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کا کہنا تھا کہ شام سے فوجیوں کی واپسی کا عمل شروع ہوچکا ہے، یہ عمل سو روز میں پورا کرلیا جائے گا۔

    صدر ٹرمپ نے شام سے امریکی فوج واپس بلانے کا اعلان کردیا


    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ داعش کو تاریخی شکست کے بعد شام سے فوج کی واپسی کا وقت آگیا ہے۔

  • وائٹ ہاؤس نے سی این این کے صحافی کا پاس بحال کردیا

    وائٹ ہاؤس نے سی این این کے صحافی کا پاس بحال کردیا

    واشگنٹن: وائٹ ہاؤس نے امریکی نیوز چینل سی این این کے صحافی جم اکوسٹا کا پاس بحال کردیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق وائٹ ہاؤس پریس سیکریٹری سارہ سینڈرز نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس نے سی این این کے صحافی جم اکوسٹا کا پاس بحال کردیا ہے، صحافیوں کو وائٹ ہاؤس پریس کانفرنس کے نئے قوانین کا احترام کرنا ہوگا۔

    سارہ سینڈرز کے مطابق پریس کانفرنس کے دوران صحافی صرف ایک سوال پوچھ سکیں گے جبکہ فالو اپ سوالات کے لیے صدر ٹرمپ کی اجازت درکار ہوگی۔

    یہ پڑھیں: سی این این رپورٹرکا پریس کارڈ منسوخ ، امریکی صدر ٹرمپ کے خلاف مقدمہ درج

    واضح رہے کہ پریس کانفرنس کے دوران سوال کرنے پر امریکی صدر ٹرمپ نے سی این این کے صحافی جم اکوسٹا کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ چینل کے لیے شرمناک ہے کہ تم جیسے رپورٹرز بھرتی کیے ہوئے ہیں، تم غلط خبریں دیتے ہو چینل چلاتا ہے، تم لوگوں کے دشمن ہو۔

    جس کے بعد اگلے ہی روز وائٹ ہاؤس نے عالمی نشریاتی ادارے سی این این کے رپورٹر جم اکوسٹا کا پریس کارڈ منسوخ کردیا تھا اور کہا تھا کہ وائٹ ہاؤس میں صحافی کا داخلہ تاحکم ثانی بند رہے گا۔

    مزید پڑھیں: سی این این کے صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف کیس جیت لیا

    یاد رہے کہ سی این این نے عدالت میں درخواست دائر کی تھی کہ ٹرمپ نے جم اکوسٹا کا پریس پاس معطل کرکے امریکی آئین کے تحت سی این این اور جم اکوسٹا کو حاصل حقوق پامال کیے ہیں۔

    امریکی عدالت نے ٹرمپ کے خلاف فیصلہ دیتے ہوئے سی این این رپورٹر جم اکوسٹا کو وائٹ ہاؤس کا پاس دوبارہ جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔