Tag: وائٹ ہاؤس

  • وائٹ ہاؤس بریفنگ‘ کئی صحافیوں کوباہرنکال دیاگیا

    وائٹ ہاؤس بریفنگ‘ کئی صحافیوں کوباہرنکال دیاگیا

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دی جانے والی بریفنگ میں سے کئی میڈیاچینلزکے صحافیوں کو باہرنکال دیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی جانب سے سی این این،نیویارک ٹائمز سمیت کئی میڈیا چینلز اور اداروں کے صحافیوں کو باہر نکال دیاگیا۔

    وائٹ ہاؤس میں ٹرمپ انتظامیہ نے صرف من پسند صحافیوں کو وائٹ ہاؤس کے بڑے بریفنگ روم کے بجائے چھوٹے دفتر میں بریفنگ دی۔ٹرمپ انتظامیہ کے اس رویے کےخلاف صحافی برادری کی جانب سے شدید احتجاج کیاگیاہے۔

    مزید پڑھیں:میڈیا سچ کو سامنے نہیں لانا چاہتا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہےکہ کچھ روز قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیاپر تنقید کرتے ہوئے کہاتھاکہ میڈیا سچ کو سامنے نہیں لاناچاہتااس کا اپنا ہی ایجنڈا ہے۔

    مزید پڑھیں:جعلی نیوزمیڈیامیرانہیں امریکی عوام کا دشمن ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہےکہ گزشتہ ہفتےامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےمیڈیا کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئےمتعدد چینلز کوامریکی عوام کا دشمن قراردے دیاتھا۔

    مزید پڑھیں:ایف بی آئی قومی سلامتی کےراز افشا کرنے والوں کو روکنے میں ناکام‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہےکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ وفاقی خفیہ ادارہ ایف بی آئی قومی سلامتی کےمعاملات سے متعلق رازافشاں کرنے والوں کوروکنےمیں بُری طرح ناکام ہواہے۔

  • امریکہ: ایک کروڑ دس لاکھ تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ

    امریکہ: ایک کروڑ دس لاکھ تارکین وطن کو بے دخل کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن : امریکہ نے ایک کروڑ دس لاکھ تارکین وطن کو ملک سے بے دخل کرنے کااعلان کر دیا، وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان اسپائس نے صاف کہہ دیا کہ غیرقانونی طور پر رہنے والے اپنے ملکوں کو جانے کیلئے تیار رہیں،ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اتنظامیہ کا فیصلہ غیرانسانی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ نے ایک کروڑ دس لاکھ غیر ملکی تارکین وطن کو بے دخل کرنے کے منصوبے کا اعلان کر دیا۔ ہوم لینڈ سیکورٹی کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کی گرفتاریوں کیلئے دس ہزار اضافی اہلکار بھرتی کئےجائیں گے۔

    ہوم لینڈ سیکورٹی کا کہنا ہے کہ جرائم میں ملوث اور سرکاری ایجنسیوں کے ساتھ جعل سازی کرنے والو ں کو ملک سے نکال باہر کریں گے اور ایسے افراد کی تعداد ایک کروڑ دس لاکھ کے قریب ہے،اعلامیہ کے مطابق امریکی کانگریس نےغیر قانونی تارکین وطن کیخلاف آپریشن کی منظوری دے دی ہے۔

    ہوم لینڈ سیکورٹی کے اعلامیہ پر انسانی حقوق کی عالمی تنظمیم ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ڈائرکٹر جسٹن میزولا نے تشویش ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ تارکین وطن کیخلاف آپریشن انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہوگی، امیگریشن پالیسیوں پر ٹرمپ انتظامیہ کے فیصلے غیر انسانی ہیں۔

    دوسری جانب ترجمان وائٹ ہاؤس شان اسپائسر نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ جرائم میں ملوث اور امریکی سلامتی کیلئے خطرہ بننے والے غیر قانونی تارکین وطن کو ڈی پورٹ کیا جائے گا۔

    شان اسپائسر نے مزید کہا کہ جرائم اور فراڈ میں ملوث تارکین وطن کو ڈی پورٹ کرنا ہوم لینڈ سیکورٹی کی ترجیح ہوگی، ترجمان وائٹ ہاؤس نے یہ بھی کہا کہ جن ریاستوں نے بغیر دستاویزات کے مقیم تارکین وطن کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم کی ہیں ان کیخلاف بھی کاروائی ہوگی، صدر ڈونلڈ ٹرمپ بہت جلد امیگریشن پر نیا ایگزیکٹیو حکم نامہ جاری کریں گے۔

  • میڈیا سچ کو سامنے نہیں لانا چاہتا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    میڈیا سچ کو سامنے نہیں لانا چاہتا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    فلوریڈا: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیاپر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ میڈیا سچ کو سامنے نہیں لاناچاہتااس کا اپنا ہی ایجنڈا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی ریاست فلوریڈا کے شہر ملبرن میں جلسے سےخطاب کرتے ہوئےڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ کسی جعلی خبر کی رکاوٹ کے بغیر امریکیوں سے بات کرنا چاہتے تھے۔

    امریکی صدرنے میڈیا کو بد دیانت قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کچھ میڈیا سچ کو رپورٹ نہیں کرنا چاہتا اور ان کے بارے میں اپنے پاس سے ہی کہانیاں بنا رہے ہیں۔

    انہوں نے اپنی تقریر میں انتخابی مہم کے دوران کیے جانے والے وعدوں کو دہرایا کہ وہ امریکہ کو محفوظ بنائیں گے اور اس کی سرحدیں دوبارہ سے مضبوط ہوں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نےکہاکہ امریکیوں کے پاس صحت کا بہترین منصوبہ ہوگا جبکہ سابق صدر اوباما کی صحت سے متعلق اصلاحات کو ختم کر دیا جائے گا۔

    امریکی صدر نےتقریر کے دوران کہا کہ وائٹ ہاؤس کے معاملات بہترین انداز میں چل رہے ہیں جبکہ ٹرمپ انتظامیہ میں بدنظمی کے دعوؤں کی تردید کی۔صدر ٹرمپ نے یہ وعدہ بھی کیا کہ وہ افسر شاہی میں کمی کریں گے۔

    مزید پڑھیں:جعلی نیوزمیڈیامیرانہیں امریکی عوام کا دشمن ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےمیڈیا کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئےمتعدد چینلز کوامریکی عوام کا دشمن قراردے دیاتھا۔

  • پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں ہڑتال

    پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں ہڑتال

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پناہ گزینوں کے لیے نفرت انگیز پالیسی کے خلاف واشنگٹن میں ’ہڑتال‘ کرتے ہوئے کئی ریستوران احتجاجاً بند کردیے گئے۔

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر بڑی بڑی فوڈ چینز سمیت متعدد ریستورانوں نے اپنی شاخیں ایک دن کے لیے بند کردیں۔ ریستورانوں نے اس دن کو ’ایک دن پناہ گزینوں کے بغیر‘ کے طور پر منایا۔

    ہڑتال کے موقع پر امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس کے قریب واقع ریستورانوں سمیت پورے واشنگٹن میں 70 کے قریب ریستوران بند کردیے گئے۔

    us-2

    ریستورانوں کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کا کم معاوضے لینے والا زیادہ تر اسٹاف پناہ گزینوں پر مشتمل ہے۔ اس ہڑتال کا مقصد یہ باور کروانا تھا کہ پناہ گزین امریکی معیشت کے لیے کس قدر ضروری ہیں۔

    واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس سے تھوڑے ہی فاصلے پر واقع ایک ریستوران سویٹ گرین کے مالکان نے کہا، ’ہم تینوں (ریستوران کو قائم کرنے والے) بھائی ایک پناہ گزین کی اولاد ہیں۔ ہم اپنے ریستوان میں کام کرنے والے ان افراد کا احترام کرتے ہیں جو امریکی نہیں ہیں‘۔

    یہ ہڑتال صرف ریستورانوں تک ہی محدود نہیں رہی۔

    us-3

    پورے امریکا میں نیویارک سے لاس اینجلس تک ہزاروں پناہ گزین اس دن اپنے گھروں تک محدود رہے، انہوں نے اپنے بچوں کو اسکول جانے سے روک دیا، علاوہ ازیں انہوں نے پیٹرول اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری سے گریز کر کے حکومت کو یہ پیغام دیا کہ وہ امریکی معیشت کا ایک لازمی جزو ہیں۔

    ریاست میسا چوسٹس میں بھی ایک میوزیم نے ان تمام یادگاروں کو اپنی گیلریوں سے ہٹا دیا جو پناہ گزینوں کی بنائی ہوئی یا ان کی جانب سے عطیہ کی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی، تاہم ایپلیٹ کورٹ نے اس فیصلے کو معطل کردیا تھا۔ عدالت اور صدر کے درمیان اس معاملے پر تاحال قانونی جنگ جاری ہے۔

  • ٹرمپ اپنے مشیر کے روس سے روابط پر نظر رکھے ہیں: وائٹ ہاؤس

    ٹرمپ اپنے مشیر کے روس سے روابط پر نظر رکھے ہیں: وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کا کہناہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ قومی سلامتی کےاپنےمشیر کےروسی سفیرسے رابطوں کےمعاملے پر غور کررہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے قومی سلامتی کےمشیر جنرل مائیکل فلن کےحوالے سے اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ انہوں نے امریکی صدر کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر سے امریکی پابندیوں کے حوالے سے بات کی۔

    خیال رہےکہ عام شہریوں کی خارجہ پالیسی میں اس طرح مداخلت امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔اس حوالے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہناتھاکہ امریکی صدران تمام تر معاملات کا جائزہ لے رہےہیں۔

    وائٹ ہاؤس کےترجمان شان اسپائسر کے بیان سے تھوڑی دیر قبل ہی وائٹ ہاؤس میں مشیر کیلی این کانوے نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو جنرل فلن پرمکمل اعتماد ہے۔

    دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی سفیر اورجنرل فلن نے پابندیاں اٹھانے کےبارے میں بات نہیں کی۔

    یاد رہےکہ مائیکل فلن امریکی فوج میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر رہ چکے ہیں اور انہیں قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیاجاسکتا ہے۔

    واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کافوج کا کوئی تجربہ نہیں ہےلیکن فلن ہی تھےجنہوں نےانتخابی مہم کےدوران ڈونلڈ کوامریکی فوجیوں سے رابطہ کروانے میں کامیابی دلوائی تھی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا’ون چائنا‘پالیسی پراتفاق

    ڈونلڈ ٹرمپ کا’ون چائنا‘پالیسی پراتفاق

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے چینی ہم منصب شی جن پنگ سے بات چیت کے دوران ’ون چائنا‘ پالیسی کا احترام کرنے پر اتفاق کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق دونوں رہنماؤں نےجمعرات کی شب ایک طویل فون کال کے دوران مختلف توجہ طلب مسائل پر تبادلہ خیال کیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر سے جاری بیان میں دونوں رہنماؤں کے درمیان بات چیت کوخوشگوار بتایاگیاہے،جبکہ دونوں رہنماؤں نے ایک دوسرے کو اپنے ملک کےدورے کی دعوت دی ہے۔

    ون چائنا پالیسی کا مطلب امریکہ کی جانب سے سفارتی سطح پر یہ بات تسلیم کرنا ہے کہ صرف ایک ہی چینی حکومت وجود رکھتی ہے۔

    یاد رہےکہ اس سے قبل امریکی صدرٹرمپ نے چینی صدر سے براہ راست رابطہ کرنے کی اپنی پہلی کوشش کے تحت ان کے نام ایک خط لکھا تھا۔

    مزید پڑھیں: امریکہ کواپنی’ون چائنا‘پالیسی پرنظرِثانی کرناچاہیے،ٹرمپ

    واضح رہےکہ گزشتہ سال دسمبر کے مہینے میں ٹرمپ نے تائیوان کے صدر سے بات چیت کی تھی جس سے ایسا لگا تھا کہ شاید ٹرمپ ون چائنہ پالیسی میں تبدیلی کا ارادہ رکھتے ہیں۔

  • یمن میں کارروائی سوچ سمجھ کرکی‘وائٹ ہاؤس

    یمن میں کارروائی سوچ سمجھ کرکی‘وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن :وائٹ ہاؤس کاکہنا ہےکہ یمن کےعلاقےیکلہ میں سوچ سمجھ کرکارروائی کی،جس میں ممکنہ طور پربہت سےشہری بھی ہلاک ہوئے۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس کا کہناہےکہ یمن کے یکلہ ڈسٹرکٹ میں القاعدہ کےمضبوط گڑھ پرکیےجانےوالےحملہ بہت سوچ سمجھ کرکیاجانےوالا اقدام تھا،اس حملے میں دس بچوں سمیت23 افراد ہلاک ہوئے تھے۔

    وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان اسپائسرنےپریس کانفرنس کےدوران اپنےبیان میں کہا کہ یمن میں کارروائی ڈونلڈ ٹرمپ کی اجازت سے کی جانے والی پہلی کارروائی ہے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس نےکہاکہ روس پرپابندیوں کونرم نہیں کیاجارہا ہےتاہم روس کے بارے میں پالیسی تبدیل نہیں ہوئی۔

    امریکی فوج کی جانب سے وصول ہونے والی اطلاعات کےمطابق بہت سے اپاچی ہیلی کاپٹروں نےاس آپریشن میں حصہ لیاجس میں تین القاعدہ رہنماؤوں سمیت 14 شدت پسند ہلاک ہوئے۔

    واضح رہےکہ ترجمان وائٹ ہاؤس نےکہاکہ جب جانوں کا ضیائع ہواورلوگ زخمی ہوں تواسے مکمل کامیابی کہنا مشکل ہوتا ہے۔مگر میرا خیال ہےکہ یہ ہرطرح سےایک کامیاب آپریشن ہے۔

  • صدارتی انتخابات میں لاکھوں جعلی ووٹ ڈالے گئے، شان اسپائسر

    صدارتی انتخابات میں لاکھوں جعلی ووٹ ڈالے گئے، شان اسپائسر

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کےترجمان شان اسپائسرکاکہناہےکہ امریکی صدرکو یقین ہےکہ امریکی انتخابات میں لاکھوں افراد نے غیر قانونی طور پر ووٹ کاسٹ کیا۔

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس کے ترجمان شان اسپائسر نے پریس کانفرنس میں کہا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو یقین ہے کہ لاکھوں افراد نے غیر قانونی طور پر ووٹ کاسٹ کیا،انہوں نےکہا ڈونلڈ ٹرمپ کو ووٹر فراڈ کے حوالے سے مصدقہ اطلاعات ہیں۔

    وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے شان اسپائسر نے ووٹر فراڈ پر کسی ثبوت کے حوالے سے بات کرنے سے اجتناب کیا۔

    دوسری جانب ریپبلکن سینیٹر لینڈسےگراہم نےکہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ووٹر فراڈ کی بات کر کے امریکہ کے جمہوری نظام کو نقصان پہنچا رہے ہیں۔

    انہوں نےکہاکہ امریکہ دنیا کی بہترین جمہوریت ہے،صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاامریکہ کے انتخابی نظام کو تنقید کا نشانہ بنانے سے اجتناب کرنا ہوگا۔

    ریپبلکن سینیٹر لینڈسے گراہم نےکہاکہ کہ تین ملین سے زیادہ جعلی ووٹ کی بات کر کے ڈونلڈ ٹرمپ دنیا کو کیا پیغام دے رہے ہیں۔

    ریپبلکن پارٹی کے رہنما اور ایوان نمائندگان کےاسپیکر پال رائن نے بھی ڈونلڈ ٹرمپ کے ووٹر فراڈ پر تنقید کی اور کہا کہ انہوں نے صدارتی انتخابات میں ووٹر فراڈ کے کوئی ثبوت نہیں دیکھے۔

  • اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر امریکا کے 45 ویں صدر کے عہدے پر فائز ہوگئے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہمارے لیے سب سے پہلے امریکا ہوگا، اسلامی انتہا پسندی کےخلاف نئے اتحاد بنائیں گے۔

    تقریب حلف برداری کیپیٹل ہل واشنگٹن میں ہوئی جہاں چیف جسٹس امریکا جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔ قبل ازیں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    حلف اٹھانے کے بعد خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نئی تاریخ رقم کریں گے، ہمارا نعرہ سب سے پہلے امریکا ہوگا،امریکی اور دنیا بھر کے عوام کا شکر گزار ہوں،ہم ایک ساتھ امریکا کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے،ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔
    post-1
    انہوں نے کہا کہ واشنگٹن خوشحال ہوا لیکن عوام نہیں،امریکی حکومت کی جیت عوام کی جیت نہ بن سکی،آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہماری حکومت صحیح معنوں میں عوامی حکومت ہوگی۔
    انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے دوسروں پر کھربوں ڈالر خرچ کرکے امریکا کا بنیادی ڈھانچہ کمزور کیا، امریکا نے دوسرے ممالک کو سبسڈی دے کر مضبوط کیا لیکن ہماری پہلی ترجیح امریکی صنعتوں کو تحفظ دینےکی ہوگی، ہم اپنے کھوئے ہوئے خواب واپس لائیں گے۔
    post-2

    ٹرمپ نے کہا کہ بہت عرصے سے ایک چھوٹا طبقہ ملک پر حکومت کرتا رہا، ایک طبقہ جشن مناتا رہا لیکن عوام کو جشن منانے نہیں دیا گیا،ہم  ایک ایسی قوم بنیں گے جو عوام کی خدمت کرے گی۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہمارا نظام تعلیم نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کررہا ہے، امریکی عوام اپنے بچوں کے لیے اچھے اسکول اور سیکیورٹی چاہتے ہیں ہم امریکا میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے، دنیا کے تمام ممالک سے باہمی تعلقات کے خواہاں ہیں، ہرکام میں امریکا کا مفاد پہلے ہوگا۔

    post-3

    انہوں نے کہا کہ اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نئے اتحاد بنائیں گے، دنیا بھر سے اسلامی انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں اختلافات پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اتفاق پر پہلے بات ہوگی امریکا متحد ہوگا تو کوئی اسےآگے بڑھنے سے نہیں روک سکے گا۔

    انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سیاست دانوں کی طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے، باتوں کا وقت ختم ہوچکا، اب کام کا وقت آچکا ہے، تجارت سے لے کردفاع تک تمام فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے۔

    post-4

    انہوں نے یقین دلایا کہ ملک سے نسلی منافرت سمیت تمام اختلافات ختم کریں گے، مذہبی انتہا پسندی کو دنیا سے ختم کر دیں گے، کسی ملک پر کوئی حل مسلط نہیں کریں گے، فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کا تحفظ کریں گے۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کے بجائے دوسروں کی سرحدوں کی حفاظت کی لیکن اب ہمیں  اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنی ہوگی دنیا میں جدوجہد اور محنت کرنے والی قومیں زندہ رہتی ہی۔

    واشنگٹن میں بارش کے باعث تقریب حلف برداری کی تقریب ایک گھنٹہ پہلے یعنی نو بجے شروع ہوئی، تقریب میں دنیا بھر سے اہم شخصیات سمیت متعد سابق امریکی صدور نے شرکت کی،  پاکستان سے سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی سمیت دیگر شریک ہوئے۔

    قبل ازیں ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ نے ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کا استقبال کیا اور انہیں گل دستہ پیش کیا۔ میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر مشل اوباما کو تحفہ پیش کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل چرچ بھی پہنچے جہاں انہوں نے اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے دعا کی۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ آج 45ویں امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے

    دوسری جانب حلف برداری کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں ںے ہنگامہ آرائی کی، انہیں روکنے کے لیے وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل کے اطراف ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔
  • امریکہ کی صدارت خاندانی کاروبار نہیں‘براک اوباما

    امریکہ کی صدارت خاندانی کاروبار نہیں‘براک اوباما

    واشنگٹن :امریکی صدر براک اوباما کا کہناہےکہ انہوں نے نومنتخب امریکی صدر کو نصیحت کی ہےکہ وہ وائٹ ہاؤس کو اپنے کاروبار کی طرح چلانے کی کوشش نہ کریں۔

    تفصیلات کےمطابق غیر ملکی چینل کو دیے گئے انٹرویومیں امریکی صدر براک اوباما نے کہا کہ ٹرمپ کو چاہیےکہ وہ امریکی اداروں کا احترام کریں۔

    اوباما نے کہا کہ ٹرمپ جو کچھ کہیں گے،عالمی بازارِ حصص، مالیاتی بازار اور دنیا بھر میں لوگ اُسے سنجیدہ لیں گے۔

    امریکی صدر نے روس کی سائبر حملے سے متعلق امریکہ خفیہ ادارے کی رپورٹ کے بارے میں بھی بات کرتے ہوئے کہا کہ انہوں نے اس حملے کے اثرات کے بارے میں غلط اندازہ لگایا۔

    اوباما نے بتایا کہ اُن کی ٹرمپ سے ہونے والی بات چیت میں خفیہ اداروں پر اعتماد کی اہمیت کے معاملے پر بھی بات ہوئی۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ سمجھداری کا ثبوت دیں‘جوبائڈن

    خیال رہےکہ دو روزقبل امریکی نائب صدر جو بائڈن نے نومنتخب امریکی صدر کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ وہ سمجھداری کا ثبوت دیں۔

    مزید پڑھیں:روس کےساتھ اچھےتعلقات کی مخالفت کرنےوالےبیوقوف ہیں:ٹرمپ

    یاد رہےکہ گزشتہ روز نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ روس کے ساتھ اچھے تعلقات کی مخالفت کرنے والے احمق ہیں۔

    واضح رہے کہ نومبر کو ہونے والے صدارتی انتخاب میں کامیابی کے بعد امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ 20 جنوری کو اپنے عہدے کا حلف اٹھا رہے ہیں۔