Tag: وائی فائی

  • اب چاند پر بھی انٹرنیٹ اور وائی فائی چلے گا!

    اب چاند پر بھی انٹرنیٹ اور وائی فائی چلے گا!

    دنیا کے ڈیجیٹل ہونے کے بعد اب زمین پر ہر جگہ انٹرنیٹ وائی فائی کا راج ہے تاہم بڑی خبر ہے کہ اب یہ سہولتیں چاند پر بھی دستیاب ہوں گی۔

    تیز رفتار ترقی کرتی دنیا میں آج زندگی انٹرنیٹ اور وائی فائی کے بغیر نامکمل ہوگئی ہے۔ اگر کچھ وقت کے لیے یہ دستیاب نہ ہو تو دنیا کا نظام درہم برہم ہونے لگتا ہے۔ اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ زمین کو وائی فائی اور انٹرنیٹ نے جکڑ لیا ہے۔

    تاہم اب یہ جدید ٹیکنالوجی چاند پر بھی پہنچنے والی ہے یعنی چاند پر بھی اب انٹرنیٹ اور وائی وائی چلے گا۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی نجی کمپنی نے آئی ایم 2 نامی ایک مشن چاند پر بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے جس کے ذریعے وہاں 4 جی سروس سراہم کی جائے گی۔

    رپورٹ کے مطابق اس منصوبے کا مقصد چاند سمیت دیگر سیاروں پر انسانوں کے طویل المدت قیام کو ممکن بنانا ہے۔

    اگر چاند پر بھیجا جانے والا یہ مشن کامیاب ہوتا ہے تو یہ خلا میں پہلا 4 جی سسٹم ہوگا، جس سے چاند کی سطح پر رہتے ہوئے بھی رابطوں، تیز ترین انٹرنیٹ اور دیگر کاموں میں مدد مل سکے گی۔

  • دنیا کا وہ شہر جہاں فون اور وائی فائی کا استعمال ممنوع ہے

    دنیا کا وہ شہر جہاں فون اور وائی فائی کا استعمال ممنوع ہے

    کیا آپ کسی ایسی جگہ کا تصور کر سکتے ہیں جہاں انٹرنیٹ، وائی فائی اور موبائل فون کا استعمال ممنوع ہو اور یہاں تک مائیکرو ویو کے استعمال پر بھی پابندی ہو؟

    اگر آپ ایسی جگہ کا تصور ناممکن سمجھتے ہیں تو آپ کو بتا دیں کہ ایسا منفرد مقام امریکا میں موجود ہے جس کا نام گرین بینک ہے۔ امریکی ریاست ویسٹ ورجینیا میں پٹسبرگ سے چند گھنٹے جنوب میں ایک قصبہ ایسا ہے جہاں انوکھی پابندیاں عائد ہیں۔

    اس منفرد مقام پر وائی فائی تک رسائی محدود ہے اور ریڈیو اسٹیشن کا پتا لگانا ایک چینلج سے کم نہیں ہے۔ گرین بینک کو عام طور پر امریکا کا سب سے پُرسکون شہر کہا جاتا ہے۔

    اس شہر میں آنے والے سیاحوں کو ٹیکنالوجی کا استعمال کر کے راستوں کو تلاش نہیں کرنا پڑتا بلکہ روڈ سائنز (Road Signs) سے مدد لینی پڑتی ہے۔

    شہر میں دو گرجا گھر، ایک پرائمری اسکول، ایک لائبریری اور دنیا کی سب سے بڑی مکمل طور پر چلنے والی ریڈیو دوربین کا گھر موجود ہے۔

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے چار گھنٹے کی دوری پر ہونے کے باوجود یہاں انٹرنیٹ سروس اور وائی فائی کا فقدان ہے۔

    اس کی بنیادی وجہ یہ ہے کہ یہ شہر گرین بینک نیشنل ریڈیو کوئٹ زون (NRQZ) کے اندر واقع ہے جو کہ 1958 میں قائم کیا گیا تھا۔ یہ مخصوص علاقہ 33,000 مربع کلومیٹر پر محیط ہے۔ NRQZ ریڈیو فریکوئنسی مداخلت کو کم کرنے کیلیے بنایا گیا تھا۔

    گرین بینک آبزرویٹری میں اسٹیریبل ریڈیو دوربین موجود ہے جس کو بچانے کیلیے ایسی ٹیکنالوجیز کا استعمال ممنوع ہے جو برقی مقناطیسی لہروں کا اخراج کرتی ہیں۔

  • سعودی عرب: عازمین کیلئے وائی فائی کی سہولت

    سعودی عرب: عازمین کیلئے وائی فائی کی سہولت

    حج سیزن کے لیے سعودی ٹیلی کمیونیکشن اتھارٹی کی جانب سے آپریشنل پلان پر عمل درآمد شروع کردیا گیا ہے، اتھارٹی کی جانب سے اس سال فائیو جی کوریج میں 37 فیصد اضافہ کردیا گیا ہے۔

    سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کی رپورٹ کے مطابق اتھارٹی کے کمشنر ڈاکٹر محمد التمیمی کا کہنا تھا کہ مکہ مکرمہ اور مشاعر مقدسہ میں ٹیلی کمیونیکیشن سروسز فراہم کرنے والوں کی جانب سے فراہم کردہ خدمات کا جائزہ لیا گیا ہے۔

    ڈاکٹر محمد التمیمی نے کہا کہ مکہ مکرمہ میں متوسط ڈاؤن لوڈنگ اسپیڈ 255 میگا بائٹ فی سیکنڈ جبکہ مدینہ منورہ میں 292 میگا بائٹ ہے۔

    ’مکہ مکرمہ، مدینہ منورہ اور مشاعر مقدسہ میں عازمین حج کی سہولت کے لئے 10 ہزار 500 مقامات پر وائی فائی کی سہولت فراہم کی گئی ہے۔

    گزشتہ برس کے مقابلے میں اس سال ٹیلی کمیونیکیشن کے 6200 ٹاورز کا اضافہ کیا گیا ہے جبکہ فائیوجی ٹیکنالوجی کو سپورٹ کرنے کیلیے 4 ہزار ٹاورز کو نصب کیا گیا ہے۔

    دوسری جانب سعودی وزارت اسلامی امور نے خادم حرمین شریفین کے پروگرام کے تحت حج کے لیے آنے والے 9ممالک کے مزید 145 شاہی مہمانوں کو خوش آمدید کہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق اب تک 75 ملکوں کے ایک ہزار 75 شاہی مہمان مکہ مکرمہ پہنچ چکے ہیں۔

    شاہ سلمان بن عبدالعزیز کی خصوصی دعوت پر دنیا بھر کے 88 ممالک کے 3 ہزار 322 عازمین فریضہ حج ادا کریں گے۔

    خصوصی دعوت پر پہنچنے والوں میں دو ہزار عازمین فلسطین میں شہید ہونے اور زخمی ہونے والوں کے لواحقین میں سے ہوں گے جبکہ 22 عازمین سعودی عرب میں علیحدہ ہونے والے سیامی بچوں کے والدین ہوں گے۔

    خطبہ حج اردو سمیت 20 زبانوں میں نشر ہوگا

    سعودی وزیر اسلامی امور کے مطابق وزارت نے پروگرام کے جنرل سیکرٹریٹ کے ذریعے شاہی فرمان کے نفاذ کے تمام طریقہ کار کو سفارت خانوں اور بیرون ملک وزارت کے مذہبی اتاشیوں کے ساتھ ہم آہنگی کے ساتھ مکمل کر لیا ہے۔

  • کیا آپ کا وائی فائی کنکشن سُست ہو رہا ہے؟

    کیا آپ کا وائی فائی کنکشن سُست ہو رہا ہے؟

    وائی فائی کے صارفین کبھی کبھی شکایت کرتے ہیں کہ ان کا کنکشن سست ہو گیا ہے، اگر آپ کو بھی اس مسئلے کا سامنا ہے تو مندرجہ ذیل اہم باتوں کو مدنظر رکھیں۔

    اگر گھر میں لگا آپ کا وائی فائی کنکشن سست ہو رہا ہے یا ڈیٹا تیزی سے ختم ہو رہا ہے تو یہ ممکن ہے کہ کچھ نامعلوم لوگ آپ کا وائی فائی استعمال کر رہے ہوں۔

    کہیں ایسا تو نہیں کہ چوری ہو رہی ہے!

    آپ کے پاس گھر میں تیز رفتار کنکشن ہے، آپ زیادہ ڈیٹا کے لیے ادائیگی کر رہے ہیں، اور پھر بھی وائی فائی سست ہو رہا ہے، دراصل کئی بار ایسا ہوتا ہے کہ آپ کے گھر میں نصب وائی فائی کا کنکشن اتنا طاقت ور ہوتا ہے کہ آپ کے آس پاس کے گھروں میں رہنے والے بھی آپ کا اپنا وائی فائی استعمال کرنے لگتے ہیں۔

    پتا لگائیں!

    یہ جاننے کے لیے کہ آپ کا وائی فائی کون چوری کر رہا ہے، راؤٹر کی سیٹنگز میں جائیں، وائی فائی سے منسلک ہر ڈیوائس ایک مختلف IP اور MAC ایڈریس کے ساتھ آتی ہے، جسے مالک نے مختلف نام دیا ہوگا۔

    سیٹنگز میں اگر آپ وہاں کچھ ایسے نام دیکھتے ہیں جن سے آپ واقف نہیں ہیں تو آپ کو معلوم ہو جائے گا کہ آپ کا وائی فائی کون استعمال کر رہا ہے۔

    اب کیا کرنا ہے؟

    اب آپ نے وائی فائی کو پرائیویٹ اور محفوظ رکھنا ہے، سب سے پہلے، اپنے گھر کے وائی فائی کو سخت پاس ورڈ سے محفوظ کریں، یہ پاس ورڈ ایسا ہونا چاہیے جو آپ کو یاد ہو اور ساتھ ہی یہ مشکل بھی ہو۔

    راؤٹر کی لاگ اِن آئی ڈی اور پاس ورڈ تبدیل کر دیں، ’روٹ‘ اور ’ایڈمن‘ جیسے عام الفاظ وائی فائی راؤٹر بنانے والے فیڈ کرتے ہیں، لیکن یہ کافی سادہ اور عام ہیں، اس لیے وقتاً فوقتاً ان کو تبدیل کرتے رہیں۔

    راؤٹر کا SSID چھپائیں اور انٹرنیٹ مانیٹرنگ سافٹ ویئر استعمال کریں۔

  • گھروں میں لگے وائی فائی کی رفتار تیز کرنے کے طریقے

    گھروں میں لگے وائی فائی کی رفتار تیز کرنے کے طریقے

    آج کل گھروں میں وائی فائی کی موجودگی ایک عام بات ہے ، اکثر لوگوں کو اس مسئلہ کا سامنا ہوتا ہے کہ گھر میں وائی فائی کے سگنلز کہیں بہترین موصول ہورہے ہوتے ہیں اور کہیں بہت ہی کم؟ لیکن ان کو اِس مسئلہ کی اصل وجہ معلوم نہیں ہوتی۔

    تفصیلات کے مطابق عام طور پر گھروں میں وائی فائی راؤٹر رکھتے ہوئے یہی کوشش کی جاتی ہے کہ اس کے سگنل گھر کے ہر حصے میں مساوی طور پر زیادہ سے زيادہ آئيں تاکہ انٹرنیٹ کے استعمال میں کوئی دشواری کا سامنا نہ کرنا پڑے۔

    بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ ہم وائی فائی ڈیوائس کو رکھتے ہوئے کچھ ایسی بنیادی غلطیاں کرجاتے ہیں، جس کی وجہ سے وائی فائی کے سگنل ڈراپ ہو جاتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق آپ کے گھر کی کچھ چیزیں وائی فائی کنکشن کو متاثر کردیتی ہیں، راﺅٹر کو چند چیزوں کے قریب یا ان پر ہی رکھنا سگنلز کو متاثر کرکے انٹرنیٹ کی رفتار کم کردیتا ہے۔

    کئی چیزیں ہیں، جو وائی فائی کی رفتار پر اثر انداز ہوتی ہیں مثلاً موٹی دیواریں، فرنیچر، پاور کیبلز اور دیگر الیکٹریکل ڈیوائسز وغیرہ

    وائی فائی کو گھر میں موجود دیواریں سے ہٹا کر کھلی جگہ پر لگائیں

    گھر میں ماربل، سیمنٹ، کنکریکٹ، پلاسٹر اور ایتٹیں اپنے اندر سے وائی وائی کے سگنل گزرنے نہیں دیتی، جس کی وجہ سے وائی فائی کے سگنل ایک منزل سے دوسری منزل تک نہیں پہنچ پاتے ، اگر آپ چاہتے ہیں کہ ایسا نہ ہو تو اپنی ڈیوائس کسی کھلی جگہ پر لگائیں۔

    ڈیوائس کو کمپیوٹر کے مانیٹر کے ساتھ نہ لگائیں

    عام طور پر لوگ وائی فائی کے بہتر سگنل کے لیے اس کو کمپیوٹر کے ساتھ ہی لگادیتے مگر مانیٹر کے اندر سے نکلنے والی شعاعیں وائی فائی کے سگنل کی رفتار کم کردیتی ہے، اس لیے وائی فائی ڈیوائس کو مانیٹر کے بہت قریب نہیں لگانا چاہیے-

    راﺅٹر کو کسی دھات پر نہ رکھیں

    اگر وائی فائی ڈیوائس کو کسی دھاتی ٹیبل پر فکس کی جائے تو اس کے سبب وائی فائی سے نکلنے والی الیکٹرومیگنٹک لہریں دھات کے موصل ہونے کی وجہ سے اس میں جذب ہونا شروع ہو جاتی ہیں، اگر آپ چاہتے ہیں کہ گھر کا انٹرنیٹ کنکشن مسائل سے پاک رہے تو یہ ضروری ہے کہ راﺅٹر کو میٹل کے قریب نہ رکھیں۔

    برقی آلات کے ساتھ راﺅٹر فٹ نہ کریں

    گھر میں موجود برقی آلات مثلاََ فریج یا واشنگ مشین کے ساتھ وائی فائی ڈیوائس فٹ نہ کریں کیونکہ ان آلات کی نالیوں میں موجود پانی وائی فائی کی لہروں کو کمزور کرنے کا سبب بن سکتے ہیں-

    وائی فائی ڈیوائس آئينے کے سامنے نہ لگائیں

    آئینے میں جو میٹریل استعمال ہوتا ہے وہ راﺅٹر سے خارج ہونے والی لہروں کو پلٹ کر ان کے اثر کو کمزور کر دیتا ہے اس لیے ڈیوائس کو کبھی بھی آئینے کے سامنے نہیں لگانا چاہیے۔

  • وائی فائی ڈیوائسز سے مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ

    وائی فائی ڈیوائسز سے مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ

    دنیا بھر میں جہاں جنک فوڈ کے بڑھتے رجحان اور ڈپریشن کی بلند ہوتی سطح نے لوگوں کی تولیدی صلاحیت پر منفی اثر ڈالا ہے، وہیں حال ہی میں ہونے والی ایک تحقیق میں انکشاف ہوا ہے کہ وائی فائی بھی مردوں میں بانجھ پن کا خطرہ بڑھا دیتا ہے۔

    جاپان میں ہونے والی ایک تحقیق کے مطابق وائی فائی کی الیکٹرو میگنیٹک لہریں مردوں کی تولیدی صلاحیت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہیں اور اسپرمز کی خرابی کا سبب بن سکتی ہیں۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا بھر میں اس وقت 15 فیصد جوڑے حمل کے مسائل کا شکار ہیں۔ ان میں سے ایک تہائی مسائل مردوں سے متعلق ہوتے ہیں۔

    ماہرین کے مطابق مردوں کی زرخیزی ذہنی تناؤ، خراب غذائی عادات، یا جینیاتی مسائل کی وجہ سے متاثر ہوسکتی ہے تاہم اس کی وجہ موبائل فون بھی ہوسکتے ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے 52 مردوں کے گروپ کو 3 حصوں میں تقسیم کیا گیا۔ ایک گروپ وائی فائی سے بالکل دور رہا، دوسرے گروپ نے پروٹیکشن شیلڈ کے ذریعے وائی فائی استعمال کیا جبکہ تیسرے گروپ نے بغیر کسی حفاظتی اقدامات کے وائی فائی استعمال کیا۔

    تحقیق کے نتائج میں دیکھا گیا کہ 2 گھنٹے بعد لیے جانے والے نمونوں میں وائی فائی استعمال نہ کرنے والے گروپ کی تولیدی صلاحیت 53.3 فیصد رہ گئی تھی جبکہ شیلڈ کے ساتھ وائی فائی استعمال کرنے والوں میں یہ شرح 44.9 فیصد تھی۔

    اس کے برعکس بغیر کسی احتیاطی تدابیر کے وائی فائی استعمال کرنے والوں کی تولیدی صلاحیت صرف 26.4 رہ گئی تھی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ وائی فائی اور موبائل کے سگنلز تو یوں بھی صحت کے لیے نقصان دہ ہیں، تاہم مردوں کو بانجھ پن کے خطرے سے بچنے کے لیے اس کا استعمال کم کردینا چاہیئے اور وائی فائی کو بیٹھنے اور سونے کی جگہوں سے دور رکھنا چاہیئے۔

  • فری وائی فائی کے جھانسے میں مت آئیں

    فری وائی فائی کے جھانسے میں مت آئیں

    گھر سے دور کسی اجنبی جگہ پر اپنے پیاروں سے رابطے کا آسان ذریعہ اسمارٹ فون ہی ہوتا ہے جس میں مختلف میسجنگ ایپس کے ذریعے آپ ان سے رابطے میں رہ سکتے ہیں۔

    ایسے میں فری وائی فائی آپ کے رابطوں کو مزید آسان بنا سکتا ہے، لیکن ایک منٹ۔۔

    کیا آپ جانتے ہیں پبلک وائی فائی ہیکرز کا بچھایا ہوا ایک جال بھی ہوسکتا ہے؟

    پبلک وائی فائی سے کنیکٹ ہونے کا مطلب ہے اپنی تمام معلومات ہیکرز کے ہاتھ میں دے دینا۔ آئیں دیکھتے ہیں ہیکرز کس طرح آپ کا ڈیٹا چوری کرسکتے ہیں۔

    سب سے پہلے تو آپ کو یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ وائی فائی کا کوئی بھی نام رکھا جاسکتا ہے اور ضروری نہیں اصل دکھنے والا وائی فائی اصل ہی ہو۔

    مثال کے طور پر اگر آپ کراچی کے جناح انٹرنیشل ایئرپورٹ پر بیٹھے ہوں، اور آپ کو اسمارٹ فون میں ’جناح انٹرنیشنل ایئرپورٹ‘ کے نام سے وائی فائی دکھائی دے، تو ضروری نہیں کہ وہ ایئرپورٹ کا آفیشل وائی فائی ہو۔

    ہوسکتا ہے وہ ہیکرز کا بنایا گیا وائی فائی ہو۔

    اب آپ جیسے ہی اس وائی فائی سے کنیکٹ ہوں گے آپ کے اسمارٹ فون پر ہونے والی تمام سرگرمیاں ہیکر کو دکھائی دیں گی۔

    آپ چاہے اپنے موبائل پر کوئی چیٹ کریں، ای میل بھیجیں، کوئی ڈاکیو منٹ پڑھیں، وہ سب ہیکرز کے پاس جارہا ہوگا۔

    ایک اور طریقہ فری وائی فائی ایپس بھی ہوتی ہیں۔ ان کو انسٹال کرنے کا مطلب اپنے آپ کو سیکیورٹی رسک میں ڈالنا ہے۔

    ہیک ہوجانے کے بعد ہیکرز آپ کی لاعلمی میں آپ کے موبائل میں کیمرہ اور وائس ریکارڈنگ کھول سکتے ہیں جس کے بعد آپ کی بالمشافہ ملاقاتوں کی تفصیل بھی ہیکرز کے پاس جاسکتی ہے۔

    ایسی صورت میں آپ چاہے کوئی خفیہ ملاقات کریں لیکن وہ آپ کے اپنے ہی موبائل میں ریکارڈ ہوتی رہے گی اور تمام معلومات ہیکرز کے پاس جاتی رہیں گی۔

    گویا فری وائی فائی آپ کے اسمارٹ فون کا تمام کنٹرول ہیکر کے ہاتھ میں دے سکتا ہے۔

    اس سے کیسے بچا جائے؟

    فری وائی فائی کے ممکنہ نقصان سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ تو اس وائی فائی کو استعمال نہ کرنا ہے تاہم یہ زیادہ قانل عمل نہیں۔

    دوسرا طریقہ یہ ہے کہ پبلک وائی فائی استعمال کرتے ہوئے اسمارٹ فون میں کسی بھی قسم کے پاسورڈز نہ ڈالیں۔

    اپنے اسمارٹ فون، ٹیبلیٹس، اور لیپ ٹاپ وغیرہ میں سیکیورٹی سلوشن انسٹال کریں جو آپ کو ہیکرز سے کسی حد تک تحفظ دے سکتی ہیں۔

  • دنیا بھر میں مفت وائی فائی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا اعلان

    دنیا بھر میں مفت وائی فائی انٹرنیٹ سروس فراہم کرنے کا اعلان

    بیجنگ: چین کی کمپنی لنک شیورنیٹ ورک نے سال 2026 تک دنیا بھر میں مفٹ انٹرنیٹ فراہم کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق چینی کمپنی نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ وہ 2026 تک ایک نہیں بلکہ دو سیٹلائٹ مدار میں بھیجے گی جس کی مدد سے پوری دنیا میں انٹرنیٹ کی مفت فراہمی کی جائے گی۔

    شیورنیٹ ورک کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ مفت انٹرنیٹ کی فراہمی وائی فائی کے ذریعے کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں: کراچی میں فری وائی فائی سروس فراہم کریں گے، وفاقی وزیر نے عندیہ دے دیا

    کمپنی نے اعلان کیا کہ اُن کا پہلا شیور ون نامی سیٹلائٹ 2020 اور دوسرا 6 سال بعد بھیجا جائے گا جو خلا میں 272 سیٹلائٹ پر کام شروع کرے گا۔

    ترجمان شیورنیٹ کا کہنا تھا کہ ’ایک سیٹلائٹ کے سے دوسرے سیٹلائٹ تک انٹرنیٹ کے رابطے کو یقینی بنایا جائے گا، اس ضمن میں اسپیس ایکس راکٹ کے ذریعے کامیاب تجربہ کیا جاچکا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ’سروس کے آغاز کے بعد موبائل فونز ، کمپیوٹر اور دیگر اسمارٹ ڈیوائسز میں سیٹلائٹ کا خاکہ نمودار ہوگا جس کا مطلب ہوگا کہ آپ آن لائن ہوگئے‘۔

    یہ بھی پڑھیں: وائی فائی خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے

    یاد رہے کہ نیٹ ورکنگ کمپنی اس سے قبل وائی فائی ماسٹر کی سہولیات پیش کر کے دنیا بھر میں شہرت کما چکی ہے۔

    شیورنیٹ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ہم نے چینی اکیڈمی آف اسپیس کے تعاون سے سیٹلائٹ نظاموں پر کام شروع کردیا، خلا میں انٹرنیٹ کا جال بچھ جانے کے بعد دنیا کے اربوں صارفین انٹرنیٹ سے استفادہ کرسکیں گے’۔

    چینی میڈیا کے مطابق کمپنی کے اس منصوبے پر اربوں ڈالر کی لاگت آئے گی، اس پروجیکٹ میں دنیا کے دیگر ادارے اور سرمایہ کار بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔

    کمپنی نے یہ بھی اعلان کیا کہ مفت انٹرنیٹ کی سہولت استعمال کرنے کے لیے صارفین کو اشتہارات دیکھنا ہوں گے، اس سے حاصل ہونے والی آمدنی سے دیگر اخراجات پورے کیے جائیں گے۔

  • وائی فائی کا پاس ورڈ‌ لینے کے لیے نوجوان کی انوکھی حرکت، چوری کا مقدمہ درج

    وائی فائی کا پاس ورڈ‌ لینے کے لیے نوجوان کی انوکھی حرکت، چوری کا مقدمہ درج

    نیویارک: انٹرنیٹ استعمال کرنے کی عادت نے نوجوان کو حوالات تک پہنچا دیا، کیلی فورنیا کا رہائشی نوجوان رات گئے پڑوسیوں کے گھر میں داخل ہوا اور اُن کو نیند سے جگا کر وائی فائی کا پاس ورڈ طلب کیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ریاست کیلی فورنیا میں چوری کی انوکھی واردات پیش آئی کہ جب نوجوان نے رات گئے گھر میں داخل ہوا اور جوڑے کو نیند سے اٹھا کر انٹرنیٹ استعمال کرنے کے لیے  وائی فائی کا پاس ورڈ دینے کا مطالبہ کیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق کیلی فورنیا پولیس کو شہریوں نے شکایت درج کرائی کہ 4 اگست ہفتے کی رات کے آخری پہر اُنکے گھر میں ایک نوجوان داخل ہوا جس نے کمرے میں داخل ہوکر سوتے ہوئے جوڑے کو نیند سے جگایا۔

    ناکج پالاو آلٹو نے پولیس کو بتایا کہ جب میرے آنکھ کھلی تو اپنے سامنے ایک نوجوان کو کھڑا دیکھا جس کی عمر تقریباً 17 سال کے قریب تھی، اُس نے صرف وائی فائی کا پاس ورڈ کا مطالبہ کیا کیونکہ وہ انٹرنیٹ استعمال کرنا چاہتا تھا۔

    مالک کا کہنا ہے کہ جب میں بستر سے کھڑا ہوا اور اُس کی شناخت پوچھنے کی کوشش کی تو وہ فرار ہوگیا جس کے بعد میں نے پولیس ہیلپ لائن 911 پر کال کر کے شکایت درج کرائی۔

    پولیس نے مالک کی شکایت پر کارروائی کرتے ہوئے پڑوس کے رہائشی لڑکے کو گرفتار کرلیا جس نے تفتیش کے دوران بتایا کہ ’رات کو گھر میں داخل ہونے کا مقصد صرف وائی فائی کا پاس ورڈ لینا تھا‘۔

    ملزم نے پولیس کو بتایا کہ میرے گھر کے انٹرنیٹ کی سروس بند تھی جس کے بعد اُس نے سوچا کہ وہ پڑوسیوں کے وائی فائی سے کنیکٹ ہوجائے تاہم  اس کام کے لیے اُسے وائی فائی کی ضرورت تھی۔

    نوجوان کا کہنا ہے کہ جب میں تھک ہار گیا تو  کھڑی کے راستے پڑوسیوں گھر میں داخل ہوا اور پھر لوگوں کو تلاش کرنے لگا تاکہ اپنے مقصد میں کامیاب ہوسکوں۔

    پولیس کے مطابق مالک نے مؤقف اختیار کیا ہے کہ باورچی خانے سے مذکورہ نوجوان نے دو چھریاں چوری کیں۔

     

  • وائی فائی خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے

    وائی فائی خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے

    آج کل گھروں میں وائی فائی کی موجودگی ایک عام بات ہے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ وائی فائی ہمارے لیے ایک خاموش قاتل ثابت ہوسکتا ہے جو ہمیں سنگین طبی مسائل میں مبتلا کرسکتا ہے۔

    آئیں دیکھتے ہیں ہمارے گھروں میں موجود وائی فائی ہم پر کیا اثرات مرتب کر رہا ہے۔

    وائی فائی کی نان تھرمل ریڈیو فریکوئنسی ریڈی ایشن خلیوں کی افزائش پر برا اثر ڈالتی ہے۔ اس سے بچے اور وہ نوجوان متاثر ہوتے ہیں جن کا جسم افزائش کے مرحلے میں ہوتا ہے۔

    ماہرین کے مطابق وائی فائی کی تابکاری بڑھتے ہوئے بچوں کی جسمانی و دماغی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتی ہے۔

    وائی فائی سے خارج ہونے والے فریکوئنسی نیند پر برا اثر ڈالتی ہیں۔ ہم میں سے اکثر افراد نیند نہ آنے، بے آرام نیند آنے اور نیند پوری نہ ہونے کی شکایت کرتے ہیں۔ اس کا ذمہ دار  ہمارے گھر میں لگا وائی فائی ہی ہے۔

    وائی فائی کی تابکاری مردوں میں بانجھ پن جبکہ خواتین میں ابنارمل حمل کا خطرہ بڑھا سکتی ہے۔

    وائی فائی اور موبائل سے خارج ہونے والی تابکاری کا سب سے خطرناک اثر دماغ پر پڑتا ہے۔ یہ تابکار شعاعیں سب سے پہلے دماغ کی کارکردگی کو کم کر کے مختلف دماغی مسائل پیدا کرتی ہیں۔

    آہستہ آہستہ یہ دماغ کو کینسر کا آسان ہدف بنا دیتی ہیں جس کے بعد دماغی کینسر کی راہ ہموار ہوجاتی ہے۔


    خطرے کو کم کیا جاسکتا ہے

    وائی فائی سے مکمل طور پر گریز تو ممکن نہیں البتہ کچھ اقدامات کر کے ان سے ہونے والے خطرات میں کمی کی جاسکتی ہے۔

    وائی فائی کے راؤٹر کو ایسی جگہ رکھنے سے گریز کریں جہاں آپ کے دن کا بیشتر حصہ گزرتا ہو جیسے کچن یا بیڈ روم۔

    موبائل اور ٹی وی کے استعمال کی طرح وائی فائی کا بھی ایک وقت مقرر کریں اور ضرورت کے وقت ہی راؤٹر کو آن کریں۔ اس کے علاوہ اپنا وائی فائی بند رکھیں۔

    رات سونے سے قبل تمام وائی فائی ڈیوائسز کو ڈس کنیکٹ کردیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔