Tag: وادی کیلاش

  • کیلاش میں شادی تہوار، اوجال کیسے منایا جاتا ہے؟

    کیلاش میں شادی تہوار، اوجال کیسے منایا جاتا ہے؟

    پاکستان کی حسین ترین وادی کیلاش میں صدیوں سے آباد قبیلہ کے افراد سالانہ تہوار ”چلم جوش“ کے بعد "اوجال” کو بھی بھرپور جوش و خروش سے مناتے ہیں۔

    کیلاش قبیلے کا تہوار "اوجال” شادیوں کا تہوار کہلاتا ہے جو چلم جوش کے تہوار کے بعد منایا جاتا ہے، اور اس موقع پر پسند کرنے والے جوڑے ایک دوسرے کے ساتھ شادی کا اعلان کرتے ہیں۔

    خیبر پختونخوا کے ضلع چترال میں بہار جوبن پر ہے جس کے ساتھ ہی یہاں صدیوں سے آباد قبیلہ کیلاش اپنا جشن چلم جوش جوش و خروش سے مناتا ہے جس کے بعد "اوجال” کو بھی بھرپور طریقے سے مناتے ہیں۔

    یہ تہوار پاکستان کے سب سے رنگا رنگ اور مشہور تہوار کی حیثیت سے سب سے زیادہ شہرت کا حامل ہے یہی وجہ ہے کہ اس تہوار کو دیکھنے ہر سال ہزاروں سیاح وادی کیلاش کا رخ کرتے ہیں۔

    کیلاش قبیلے کا تہوار "اوجال” شادیوں کا تہوار ہے جو چلم جوش کے تہوار کے بعد منایا جاتا ہے، اور اس میں پسند کرنے والے جوڑے ایک دوسرے کے ساتھ شادی کا اعلان کرتے ہیں۔

    یہ تہوار بہار کی آمد اور نئی فصلوں کی خوشی میں منایا جاتا ہے، اور اس میں رقص و موسیقی کی محافل منعقد ہوتی ہیں۔

    یہ تہوار نوجوان لڑکے لڑکیوں کے لیے جیون ساتھی چننے کا اچھا موقع ہوتا ہے اور اس تہوار میں چاہے لڑکا ہو یا لڑکی محبت کا ایک دوسرے سے کھل کر اظہار کرتے ہیں اور کیلاش ثقافت کے مطابق بھاگ جاتے ہیں۔

    مذہبی تہوار کے لیے کیلاش برادری خصوصی تیاری کرتی ہے۔ کیلاشی نئے لباس زیب تن کرتے ہیں، خواتین ثقافتی لباس پہنتی ہیں اور روایتی موسیقی پر رقص کرکے جشن کی جگہ پہنچ جاتی ہیں اور اس طرح جشن شروع ہو جاتا ہے۔ خواتین رقص کرتی ہیں اور نئے سال کے لیے گیت گاتی ہیں۔

  • وادئ کیلاش میں بڑی پابندی عائد

    وادئ کیلاش میں بڑی پابندی عائد

    چترال: وادئ کیلاش میں زمین کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق شمالی خیبر پختون خوا کے شہر چترال میں کیلاش قبیلے کی منفرد ثقافت کو محفوظ بنانے کے لیے ضلعی انتظامیہ نے وادی میں زمین کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کر دی ہے۔

    ضلعی انتظامیہ لوئر چترال نے انٹکیویٹی ایکٹ 2016 کے تحت کیلاش میں زمین کی خرید و فروخت پر دفعہ 144 نافذ کر کے پابندی لگائی ہے۔

    انتظامیہ نے اس حوالے سے مراسلہ جاری کیا ہے جس کے مطابق وادئ کیلاش میں نئی تعمیرات پر بھی پابندی ہوگی۔

    ڈپٹی کمشنر لوئر چترال کے مطابق غیر مقامی افراد کیلاش میں پراپرٹی خرید کر اس پر تجارتی سرگرمیاں کر رہے ہیں، جس سے وادی کی منفرد ثقافت کو خطرہ لاحق ہے۔

    صوبائی حکومت سیاحت کو فروغ دے رہی ہے اور کیلاش وادی کی ثقافت کو تحفظ فراہم کرنے میں سنجیدہ ہے، اس کے لیے کیلاش ویلی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی منظوری بھی دی گئی ہے۔

    انتظامیہ نے وادئ کیلاش میں جائیداد کی ہر قسم کی خرید و فروخت پر پابندی عائد کی ہے، انتظامیہ کے مطابق خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

  • وادی کیلاش کے لیے خصوصی اتھارٹی قائم

    وادی کیلاش کے لیے خصوصی اتھارٹی قائم

    پشاور: خیبر پختونخواہ کی وادی کیلاش کے لیے خصوصی اتھارٹی قائم کردی گئی، اتھارٹی کیلاش میں تمام ترقیاتی اسکیموں کی نگرانی کرے گی جبکہ وادی کی سیاحت کو فروغ بھی دے گی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختونخواہ کی صوبائی حکومت نے کیلاش ویلیز ڈویلپمنٹ اتھارٹی کی منظوری دے دی، 4 ہزار آبادی والے علاقے کیلاش کے لیے اسپیشل اتھارٹی قائم کی گئی ہے۔

    جاری کردہ دستاویز کے مطابق اتھارٹی کیلاش میں نئی عمارت نہیں بننے دے گی اور کیلاش قبیلے میں تمام ترقیاتی اسکیموں کی نگرانی کرے گی، کیلاش قبیلے میں قائم عمارتوں کو نہیں گرایا جائے گا۔

    اتھارٹی کا مقصد کیلاش کی ثقافت کو محفوظ کرنا ہے جبکہ اس سے وادی کیلاش کی سیاحت کو فروغ بھی دیا جاسکے گا۔

    خیال رہے کہ صوبائی کابینہ نے کالام، کمراٹ اور کیلاش کے لیے الگ اتھارٹیز کے قیام کی منظوری دی تھی۔

    دستاویزات کے مطابق اتھارٹیز کے قیام سے ان علاقوں کی سیاحت کو مزید تقویت ملے گی جبکہ اتھارٹیز علاقوں کا قدرتی حسن برقرار رکھنے کے لیے کردار ادا کریں گی۔

  • زوئی وکاجی وادی کیلاش میں کیا کر رہی ہیں؟

    زوئی وکاجی وادی کیلاش میں کیا کر رہی ہیں؟

    پاپ گلوکارہ زوئی وکاجی آج کل اپنے نئے گانے کی شوٹنگ کے لیے وادی کیلاش میں ہیں جہاں سے انہوں نے خوبصورت تصاویر اپنے سوشل میڈیا اکاؤنٹس پر شیئر کی ہیں۔

    کوک اسٹوڈیو میں پس منظر میں شامل گلوکارہ کے طور پر اپنے فنی سفر کا آغاز کرنے والی زوئی بہت جلد شہرت کی بلندیوں کو چھو چکی ہیں اور نوجوانوں کی پسندیدہ گلوکارہ ہیں۔

    آج کل وہ اپنے نئے گانے کی شوٹنگ کے لیے وادی کیلاش میں موجود ہیں جو دنیا بھر میں اپنے سحر انگیز حسن کی وجہ سے مشہور ہے۔

    zoe-4

    زوئی وہاں مقامی افراد کے ساتھ گھل مل گئیں اور ان کے ساتھ بھرپور وقت گزارا۔

    zoe-2

    zoe-3

    زوئی نے ایک ویڈیو بھی شیئر کی جس میں وہ ایک کیلاشی خاتون کی مدد سے وادی کیلاش کا روایتی لباس زیب تن کر رہی ہیں۔

    زوئی کا کہنا ہے کہ میری خواہش ہے کہ ہر شخص کو اس کی زندگی میں ایک بار وادی کیلاش آنے کا موقع مل سکے۔ ’یہ ایک خواب جیسا ہے۔ یہاں کی ثقافت اور یہاں کے لوگ دنیا میں اور کہیں نہیں مل سکتے‘۔

    زوئی کے نئے گانے میں کیلاش کی مقامی موسیقی اور ساز بھی شامل ہیں جس کا اظہار ان کی تصاویر سے ہوتا ہے۔

    ان کا حال ہی میں ایک اور گانا ’ہوجاؤ آزاد‘ بھی ریلیز ہو چکا ہے جو پاکستان کے شمالی علاقوں میں شوٹ کیا گیا ہے۔

  • ہزاروں سال قدیم تہذیب‘ کیلاش قبائل کا ذریعہٗ معاش بن گئی

    ہزاروں سال قدیم تہذیب‘ کیلاش قبائل کا ذریعہٗ معاش بن گئی

    چترال: وادی کیلاش میں رہنے والی قدیم اور منفرد تہزیب کی حامل خواتین اپنے حالاتِ زندگی بہتر بنانے کے لیے گھریلودستکاری کو فروغ دینے میں کوشاں ہیں۔

    وادی کیلاش کی خواتین نہایت محنتی اور جفاکش ہیں، یہ خواتین بغیرکسی حکومتی امداد کے گھر بیٹھے دستکاری کی کام کرتی ہیں اور گھر کا چولہا جلاتی ہیں۔ وادی کیلاش انیش، بمبوریت، کڑاکار وغیرہ کے دیہات میں کیلاش خواتین کی چھوٹے چھوٹے دستکاری مراکز ہیں جہاں وہ سلائی کڑھائی ، گلکاری اور محتلف قسم کے نقش و نگاری کرکے اپنے لئے رزق حلال کماتی ہیں۔

    KALASH 1
    گھریلو دستکاری کے مرکز کی ایک تصویر

    انیش گاؤں سے متصل شاہی گل بی بی جو کیلاش قبیلے کے نہایت مقبول خاتون ہیں جنہوں نے اپنے گھرکے ایک کمرے میں ایک چھوٹا سا دستکاری مرکز کھولا ہوا ہے جہاں کیلاش قبیلے کے روایتی پوشاک، قمیص، کیلاش ٹوپی، کپوسی، کرتہ، ناڑے اور پٹی وغیرہ فرخت کیا جاتا ہے۔

    KALASH 9
    شاہی گل بی بی کے ڈسپلے سنٹر کا ایک منظر

    شاہی گل نے اپنے گاؤں کے خواتین کو یہ ہنر سکھانے کی بھی ٹھان رکھی ہے اور اس نے مصمم ارادہ کیا ہے کہ وہ اپنے گاؤں کی ہر لڑکی، ہرعورت کو ہنرمند بناکرانہیں اس قابل بنائے گی کہ وہ کسی کی محتاج نہ ہو۔ اس مقصد کے لئے انہوں نے اپنے گھرکے قریب ہی پڑوسی کی گھر کا ایک کمرہ کرایہ پرلیا ہوا ہے جہاں اس نے کئی سلائی مشینیں رکھی ہیں۔

    مزید پڑھیں: کالاش کی نومسلم لڑکی نے جبری اسلام قبول کرنے کی تردید کردی

    اس مرکز میں علاقے کی خواتین آکر مفت سلائی کڑھائی کا کام سیکھتی ہیں، ہمارے نمائندے سے باتیں کرتے ہوئے شاہی گل نے کہا کہ وہ کسی سے کوئی فیس نہیں لیتیں اور خواتین کو مفت یہ ہنر سکھاتی ہے تاہم ان کی بیٹیاں اس فن میں زیادہ دلچسپی لیتی دکھائی نہیں دیتی۔

    KALASH 7
    شاہی گل بی بی اپنی تیار کردہ کیلاشی مصنوعات دکھاتے ہوئے

    ان سے جب پوچھا گیا کہ اس کام کیلئے کسی نے ان کے ساتھ کوئی تعاون کیا ہےتو جواب نفی میں ملا۔ اگر مجھے کسی ادارے کی جانب سے کم از کم سلائی مشین بھی مل جائے تو میں پورے علاقے کے خواتین کو ہنر مند بناسکتی ہیں شاہی گل نے اپنے مخصوص انداز میں بات کرتے ہوئی کہی۔

    اس دستکاری مرکز میں کام سیکھنے کی عرض سے آئی ہوئی ایک اور کیلاش خاتون نے کہا کہ میں یہاں کافی عرصے سے کام کررہی ہوں اور ہم لوگ کام سیکھنے کے بعد روایتی پوشاک، لباس اور دستکاری چیزیں بنا کر انہیں شو روم میں بیچتےہیں جس کی آمدنی سے ہم اپنے بچوں کی تعلیم اور گھر کی اخراجات پورے کرتے ہیں۔

    KALASH 3
    گھریلو دستکاری مرکز کا ایک اورمنظر

    کیلاش ثقافت سے متعلقہ دستکاری چیزیں نہ صرف پاکستان میں بلکہ اپنی مخصوص ثقافت اور نرالی انداز کی وجہ سے دنیا بھر میں مشہور ہیں اور جب بھی کوئی ملکی یا غیر ملکی سیاح وادی کیلاش آتا ہے تو وہ ضرور کیلاش دستکاری مراکزسے کیلاش ثقافت سے وابستہ کچھ نہ کچھ خرید لیتے ہیں۔

    اگر حکومتی سطح پر کیلاش ثقافت کو ترویج دی جائے اوران دستکاری مراکز میں کام کرنے والی خواتین کے ساتھ تیکنیکی اور مالی طور پر معاونت کرے تویقینی طور پراس وادی سے غربت کا حاتمہ ہوگا اور یہ لوگ پھر کسی کی امداد
    کی منتظر نہیں ہوں گے۔