Tag: وارنٹ گرفتاری معطل

  • ایون فیلڈ ریفرنس : حسین نواز اور حسن نواز کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست دائر

    ایون فیلڈ ریفرنس : حسین نواز اور حسن نواز کے وارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست دائر

    اسلام آباد : ایون فیلڈ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد کے صاحبزادوں حسین نوازاورحسن نوازکےوارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں ایون فیلڈ ریفرنس میں مسلم لیگ ن کے قائد کے صاحبزادوں حسین نوازاورحسن نوازکےوارنٹ گرفتاری معطل کرنے کی درخواست دائر کردی گئی۔

    وکیل درخواست گزار نے بتایا کہ 12مارچ کو حسن اور حسین نواز نے پاکستان آنا ہے ،فلیگ شپ ریفرنس میں نیب نے اپیل واپس لے لی تھی اور العزیزیہ ریفرنس میں دیگر ملزمان بری ہوچکے ہیں۔

    جس پر جج ناصرجاویدرانا نے کہا اس درخواست پرنوٹس کردیتےہیں، جس پر وکیل درخواست گزار نے استدعا کی کہ کل کیلئےنوٹس کردیں لاہور سے آنا ہوتا ہے تو عدالت نے تفتیشی افسر کو کل کیلئے نوٹس جاری کردیئے۔

    خیال رہے ایون فیلڈ یفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف، مریم نواز، حسن اورحسین نوازکے علاوہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدرملزم نامزد تھے، تاہم عدالت نےعدم حاضری کی بنا پر نواز شریف کے صاحبزادے حسن اور حسین نواز کو اشتہاری قرار دیا تھا۔

  • توشہ خانہ کیس :  نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری معطل

    توشہ خانہ کیس : نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری معطل

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے دائمی وارنٹ 24 اکتوبر تک معطل کر دیئے اور کہا 24اکتوبر کوپیش نہ ہوئے تو وارنٹ بحال ہو جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کے دائمی وارنٹ معطلی کا محفوظ شدہ فیصلہ سنادیا۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے وارنٹ معطلی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنایا ، فیصلے میں عدالت نے نواز شریف کے دائمی وارنٹ 24اکتوبر تک معطل کر دیئے۔

    عدالت نے کہا کہ نوازشریف 24 اکتوبر کو پیش نہ ہوئے تو وارنٹ بحال ہو جائیں گے۔

    اس سے قبل احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نواز شریف کی وارنٹ گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت کی تھی ، نیب پراسیکوٹر نے وارنٹ معطل کرنے کی مخالف نہیں کی اور کہا کہ 24اکتوبر تک عدالت دائمی وارنٹ معطل کر دے ، دائمی وارنٹ ہوتے ہی اس لئےہیں کہ ملزم عدالت میں پیش ہو۔

    نواز شریف کے وکیل کا کہنا تھا کہ میڈیکل ٹریٹمنٹ رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرا دی ، ہم عدالت میں پیش ہوں گے ۔ وارنٹ کےبعدعام آدمی بھی کہے کہ اس تاریخ کو پیش ہو ں گا تو عدالت وارنٹ معطل کردیتی ہے ، نیب کی جانب سے گرفتاری کا وارنٹ نہیں اس لئےحفاظتی ضمانت کی ضرورت نہیں، عدالت وارنٹ معطل کر دے تاکہ عدالت آنے کا راستہ مل سکے۔

  • توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری معطل ہوں گے یا نہیں ؟  فیصلہ محفوظ

    توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری معطل ہوں گے یا نہیں ؟ فیصلہ محفوظ

    اسلام آباد : احتساب عدالت نے توشہ خانہ کیس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کے وارنٹ معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت میں توشہ خانہ گاڑیوں کے کیس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی وارنٹ گرفتاری کیخلاف درخواست پر سماعت ہوئی۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے درخواست پر سماعت کی، نیب پراسیکوٹر نے وارنٹ معطل کرنے کی مخالف نہیں کی اور کہا کہ 24اکتوبر تک عدالت دائمی وارنٹ معطل کر دے ، دائمی وارنٹ ہوتے ہی اس لئے ہیں کہ ملزم عدالت میں پیش ہو۔

    نواز شریف کے وکیل قاضی مصباح نے عدالت میں پیش ہوکر دلائل میں کہا کہ نواز شریف کو اشتہاری قرار دےکر دائمی وارنٹ جاری کئے گئے ، عدالت وارنٹ منسوخ کرے کیونکہ نواز شریف پیش ہونا چاہتے ہیں۔

    وکیل کا کہنا تھا کہ 24اکتوبر کو یہ کیس سماعت کیلئےمقرر ہے، 21اکتوبر کونواز شریف واپس آرہے ہیں، وارنٹ گرفتاری منسوخ کرنا عدالت کا اختیار ہے، جس پر احتساب عدالت جج محمد بشیر نے کہا کہ پہلے کیس کا ریکارڈ دیکھ لیتے ہیں۔

    وکیل قاضی مصباح نے کہا کہ میڈیکل ٹریٹمنٹ رپورٹ بھی عدالت میں جمع کرا دی ، ہم عدالت میں پیش ہوں گے ۔ وارنٹ کےبعدعام آدمی بھی کہے کہ اس تاریخ کو پیش ہو ں گا تو عدالت وارنٹ معطل کردیتی ہے ، نیب کی جانب سے گرفتاری کا وارنٹ نہیں اس لئےحفاظتی ضمانت کی ضرورت نہیں، عدالت وارنٹ معطل کر دے تاکہ عدالت آنے کا راستہ مل سکے۔

    وکیل نے دلائل میں مزید کہا کہ نوازشریف نے کیوں پاکستان چھوڑا؟ دستاویزات میں تحریرکردیا، انڈرٹیکنگ شہبازشریف نے دی ہوئی ہے، جس پر جج محمد بشیر نے استفسار کیا کیا اس کیس میں ہائی کورٹ میں حفاظتی ضمانت دائرکی؟

    وکیل صفائی نے بتایا کہ توشہ خانہ کیس میں ہائیکورٹ میں حفاظتی ضمانت دائرنہیں کی، توشہ خانہ کیس میں وارنٹ ہوئے ہیں، فیصلہ نہیں ہواتھا، اسحاق ڈار کےاسی نوعیت کے کیس میں وارنٹ معطل تھے، 9 ستمبر2020 کو احتساب عدالت نے نوازشریف کو اشتہاری قرار دیاتھا۔

    جج محمد بشیر نے سوال کیا کہ نوازشریف کے نہ آنے کی کیا وجہ تھی؟ وکیل نے جواب میں کہا کہ جب نوازشریف نے پاکستان چھوڑا توطبیعت ناساز تھی،طبی رپورٹ لگی ہوئی ہے۔

    احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے دلائل مکمل ہونے پر نوازشریف کے توشہ خانہ کیس میں وارنٹ معطلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کرلیا۔

  • غازی عبدالرشید قتل کیس : پرویزمشرف کے وارنٹ گرفتاری معطل

    غازی عبدالرشید قتل کیس : پرویزمشرف کے وارنٹ گرفتاری معطل

    اسلام آباد: سابق صدر پرویز مشرف کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری اسلام آباد ہائی کورٹ نے مشروط طور پر کالعدم قراردے دئیے اور آئندہ سماعت پر پیش ہونے کا حکم دیا، عدالتی حکم میں کہا گیا ہے کہ عدم پیشی پر دوبارہ وارنٹ جاری ہوں گے۔

    سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے ان کے وکیل ملک طاہر محمود عدالت میں پیش ہوئے، سابق صدر پرویز مشرف کی میڈیکل رپورٹس ان کے وکیل نے عدالت میں پیش کر دی ہیں ۔

    مشرف کے وکیل کا کہنا تھا کہ سابق صدر پرویز مشرف صحت کی خرابی کی وجہ سے عدالت میں پیش نہیں ہوسکے تھے، جسٹس نورالحق قریشی نے مشرف کے وکیل سے استفسار کیا کہ مشرف مسلسل پیشیوں میں عدالت کے بلانے پر پیش نہیں ہوئے ۔

    عدالت نے سابق صدر کی لال مسجد آپریشن کیس میں ناقابل ضمانت ورانٹ گرفتاری مشروط طور پر کالعدم قرار دے دی ہے اور ماتحت عدالت کے حکم پر ضمانتی مچلکے جو ضبط ہوئے تھے، عدالت نے بحال کر دئیے اور حکم جاری کیا کہ 27 اپریل کو مشرف ماتحت عدالت میں پیش ہوں ورنہ گرفتاری ورانٹ بحال کر دیئے جائیں گے۔

     

    ۔