Tag: وارنٹ گرفتاری کی تعمیل

  • اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر

    کراچی : اسرائیلی وزیر اعظم کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئےسندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں اسرائیلی وزیر اعظم کےوارنٹ گرفتاری کی تعمیل کیلئے درخواست دائر کردی گئی، درخواست سہیل حمیدایڈووکیٹ کی جانب سے دائر کی گئی۔

    درخواست میں وزارت خارجہ،سیکریٹری کابینہ اوراقوام متحدہ کوفریق بنایا گیا اورمؤقف میں کہا کہ نیتن یاہو نے غزہ میں 15ہزاربچوں سمیت41ہزارسے زائدفلسطینیوں کاقتل عام کیا۔

    درخواست میں کہنا ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم غزہ میں جارحیت بڑھاکرفلسطینی علاقوں پرقبضہ کررہاہے، انٹرنیشنل کورٹ آف جسٹس نےنیتن یاہوکےوارنٹ گرفتاری جاری کررکھےہیں۔

    درخواست گزار نے استدعا کی فریقین کویواین جنرل اسمبلی اورسیکیورٹی کونسل میں آوازاٹھانےکاحکم دیاجائے اور  نیتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کی جائے۔

  • نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق اہم دستاویزات سامنے آگئیں

    نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق اہم دستاویزات سامنے آگئیں

    اسلام آباد : وفاقی حکومت کو پاکستانی ہائی کمیشن لندن سے نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کی اہم دستاویزات موصول ہوگئی ہے ، دستاویز میں رائل میل کے ذریعے وارنٹس تعمیل کی آن لائن رسیدیں شامل ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق العزیزیہ ، ایون فیلڈ اور فلیگ شپ ریفرنس میں اپیلوں پر سابق وزیراعظم نوازشریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق دستاویزات سامنے آگئیں، فارن آفس کی جانب سے رپورٹ دستاویزات کے ساتھ جمع کرادی گئی ہے۔

    وفاقی حکومت کو پاکستانی ہائی کمیشن لندن سےاہم دستاویزات موصول ہوگئی ہے ، دستاویزات اسلام آباد ہائی کورٹ کے رجسٹرارآفس میں جمع کرادی گئی ہے، دستاویزمیں رائل میل کے ذریعے وارنٹس تعمیل کی آن لائن رسیدیں شامل ہیں ، برطانوی رائل میل کی رسیدوں کو تصدیق کے بعد رجسٹرار آفس میں جمع کرایا گیا ہے۔

    خیال رہے سماعت اسلام آبادہائیکورٹ کے جسٹس عامرفاروق اور جسٹس محسن اخترکیانی کل العزیزیہ ، ایون فیلڈ ریفرنسز میں نواز شریف اور نیب کی اپیلوں پر سماعت کریں گے۔

    یاد رہے گذشتہ سماعت میں وفاق کی جانب سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا تھا نواز شریف کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کرائی، جس پر عدالت نے استفسار کیا کہ عدالتی احکامات پر کچھ ہوا یا نہیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ نواز شریف کے وارنٹ کی تعمیل کی ہرممکن کوشش کی،ہائی کمیشن نےکامن ویلتھ آفس سے ٹیلیفونک رابطہ کیا ، کامن ویلتھ آفس نے بتایا ہائیکورٹ حکم پر عملدرآمد ہمارا اختیار نہیں۔

    سلام آباد ہائی کورٹ نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کے حوالے سے سخت ریمارکس دیتے ہوئے کہا تھا نواز شریف حکومت اور عوام کو دھوکہ دے کر لندن روانہ ہوا، نواز شریف لندن بیٹھ کر عوام اور حکومت پر ہنستا ہو گا، انتہائی شرمناک رویہ ہے یہ۔

  • نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق رپورٹ 30 ستمبر تک طلب

    نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق رپورٹ 30 ستمبر تک طلب

    اسلام آباد : اسلام آباد ہائی کورٹ نے وزیر اعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل سے متعلق رپورٹ 30 ستمبر تک طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں العزیزیہ،فلیگ شپ، ایون فیلڈریفرنسز سے متعلق سماعت ہوئی ، جسٹس عامر فاروق،جسٹس محسن اختر کیانی پرمشتمل بینچ نے نوازشریف اور نیب کی اپیلوں ہر سماعت کی۔

    عدالتی حکم کے باوجود خواجہ حارث آج پیش نہیں ہوئے ، خواجہ حارث کے معاون وکیل منور دگل عدالت میں پیش ہوئے جبکہ مریم نواز اور کیپٹن (ر)صفدر کےوکیل امجد پرویزعدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    نیب کی جانب سے ایڈیشنل پراسیکیوٹر جنرل جہانزیب بھروانہ، ڈپٹی پراسکیوٹر جنرل سردار مظفر جبکہ وفاقی کی طرف سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر بھی عدالت کے روبرو پیش ہوئے۔

    جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ احتساب عدالت کے اسی فیصلے کیخلاف نواز شریف کی اپیل بھی زیر سماعت ہے، نواز شریف کی حاضری کیلئے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے ہیں۔ پہلے اس معاملے کو دیکھ لیں پھر ایک ساتھ اپیلوں پر سماعت کر یں گے۔

    عدالت نے مرکزی اپیلوں پر سماعت 9 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    سابق وزیراعظم نواز شریف کے وارنٹ گرفتاری کی تعمیل کے حوالے سے ایڈیشنل اٹارنی جنرل طارق کھوکھر نے عدالت کو بتایا کہ ڈاک کے ذریعے بھجوائے گئے وارنٹس وصول ہو چکے ہیں، جس پر جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ کاؤنٹی کورٹ سے وارنٹ کی تعمیل کا کیا بنا؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے جواب دیا کہ کاؤنٹی کورٹ کے ذریعے تعمیل کی رپورٹ جمع کرانے کیلئے مہلت دی جائے۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کیا ان کی طرف سے تصدیق کا کوئی خط موصول ہوا ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے نفی میں جواب دیا اور کہا کہ ابھی ان کی طرف سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔

    عدالت نے استفسار کیا کہ کتنا وقت لگ سکتا ہے؟ جس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل بولے کم از کم پندرہ دن کا وقت لگے گا، جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیئے کہ اگر ایک مقررہ وقت پتہ چل جاتا کہ دس دن لگیں گے یا پندرہ دن، تو ہم اس حساب سے تاریخ مقرر کر دیتے ہیں۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے موقف اپنایا کہ آپ کیس غیر معینہ مدت تک ملتوی کریں، جیسے ہی جواب آتا ہے عدالت کو آگاہ کر دوں گا، عدالت نے ریمارکس دیئے کہ اس طرح طویل عرصہ کیلئے سماعت ملتوی نہیں کر سکتے، ہم ایک ہفتے کیلئے سماعت ملتوی کر دیتے ہیں۔

    عدالت نے کیس کی سماعت 30 ستمبر تک ملتوی کردی۔