Tag: واشنگٹن پوسٹ

  • امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کشمیر میں مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی

    امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے کشمیر میں مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی

    واشنگٹن: امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کی جانب سے مظالم پر ایک اور رپورٹ شایع کر دی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے لکھا ہے کہ 5 اگست کے بعد 3 ہزار کے قریب افراد گرفتار کیے جا چکے ہیں، جن میں 13 سال کے بچے بھی شامل ہیں۔

    امریکی اخبار نے اپنی رپورٹ میں بچوں کی گرفتاریوں سے متعلق لکھا کہ 13 سال کے فرحان کے 3 دوستوں کو بھی گرفتار کیا گیا۔

    رپورٹ میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ کشمیر میں بھارتی فوج نے 5 چھوٹے بچوں کو بھی گرفتار کر رکھا ہے، دوسری طرف کشمیر کی انتظامیہ یہ بتانے کو تیار نہیں کہ کتنے بچوں کو گرفتار کیا گیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  مقبوضہ کشمیر سے متعلق امریکی اخبار کی درد ناک رپورٹ

    اخبار کا کہنا ہے کہ بچوں کی گرفتاری پر سوال پر بھارتی وزارت داخلہ نے کوئی جواب نہیں دیا، جب کہ مودی کے دعوے کے بر عکس مقبوضہ کشمیر ایک ماہ سے مکمل بلیک آؤٹ کا شکار ہے۔

    اخبار کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں سیاسی قیادت کو گرفتار کر لیا گیا ہے، بھارتی اقدامات سے مقبوضہ وادی میں خوف اور غصے کی فضا ہے، یو این انسانی حقوق کے نمایندوں نے صورت حال کو پریشان کن قرار دیا۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حراست میں لیے گئے کشمیریوں کو بھارت کی مختلف جیلوں میں قید رکھا گیا ہے۔

  • امریکی اخبار نے بھی مودی کے بھارت کا بھیانک چہرہ دکھا دیا

    امریکی اخبار نے بھی مودی کے بھارت کا بھیانک چہرہ دکھا دیا

    واشنگٹن: امریکی اخبار نے بھی مودی حکومت کا چہرہ آشکار دیا، اخبار کا کہنا ہے کہ نریندر مودی کے بھارت میں مسلمان عدم تحفظ کا شکار ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مودی کے بھارت میں مسلمانوں کی حالت زار پر امریکی اخبار بھی بول پڑا ہے، اخبار کا کہنا ہے کہ مسلمان بھارت میں عدم تحفظ کا شکار ہو چکے ہیں۔

    مسلمانوں کو پارکوں اور کھلی جگہوں پر نماز جمعہ کی اجازت نہیں، مسلمان گھروں سے نکلتے وقت روایتی لباس بھی نہیں پہن سکتے۔

    امریکی اخبار نے لکھا کہ مسلمان گھروں سے نکلتے وقت جینز اور ٹی شرٹ پہننے پر مجبور ہیں، 20 کروڑ مسلمان مودی کے دوبارہ منتخب ہونے پر خوف زدہ ہیں۔

    اخبار نے مزید لکھا کہ بھارت کی آبادی کا 14 فی صد 20 کروڑ مسلمانوں پر مشتمل ہے، جب کہ مودی کی بی جے پی میں کوئی مسلمان رکن پارلیمنٹ نہیں، دوسری طرف بی جے پی کے رہنما مسلمان دشمن سرگرمیوں اور بیانات میں پیش پیش ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارت خواتین کے لئے سب سے خطرناک ترین ملک قرار

    اخبار نے لکھا کہ مودی نے بھارت کو سیکولر کے بجائے ہندو اسٹیٹ میں بدل دیا ہے، گائے کے تحفظ کے نام پر ہجوم نے مسلمانوں کو تشدد کر کے قتل کیا۔

    خیال رہے کہ عالمی تنظیم تھامس رائٹرز فاؤنڈیشن کی جانب سے ایک سروے رپورٹ جاری کی گئی ہے جس کے مطابق مودی کا بھارت دنیا میں خواتین کے لیے سب سے زیادہ خطرناک ملک بن گیا ہے۔

  • وزیراعظم عمران خان کا غربت مٹاؤ پروگرام عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکزبن گیا

    وزیراعظم عمران خان کا غربت مٹاؤ پروگرام عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکزبن گیا

    اسلام آباد : امریکی روزنامہ دی واشنگٹن پوسٹ نے وزیر اعظم عمران خان کے غربت مٹاؤ پروگرام مرغیاں پالنے کے منصوبے کو قابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس سے غریب گھرانوں کو فائدہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان کا غربت مٹاؤ پروگرام عالمی میڈیا کی توجہ کا مرکزبن گیا، بل گیٹس کے بعد عمران خان کے مرغیاں پالنے کے منصوبے کی عالمی میڈیا میں پذیرائی مل گئی۔

    مرغیاں پالنے کے منصوبے پر واشنگٹن پوسٹ نے آرٹیکل شائع کردیا، واشنگٹن پوسٹ میں مرغیاں پالنے کے منصوبے کی تعریف کی گئی ہے۔

    اخبار کے آرٹیکل میں بتایا گیا ہے کہ غریب اور ورکنگ کلاس نے عمران خان کے منصوبے پرخوشی کا اظہار کیا ہے، مرغیاں فراہم کرنے کا مقصد غریب گھرانوں کو آمدنی فراہم کرنا ہے اور غریب لوگ اس منصوبے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔

    واشنگٹن پوسٹ کے مضمون کے مطابق غریب اور ورکنگ کلاس کے بعد خوشحال خاندانوں نے بھی وزیراعظم کی جانب سے غریبوں کی حالت بہتر بنانے کے اقدام کو ترجیح دینا قابل تعریف اقدام قرار دیا ہے۔

    مرغیاں فراہم کرنے کے منصوبے کا مقصد غریب خاندانوں کوآمدنی کا ذریعہ مہیا کرنا ہے، واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ بہت سے غریب گھرانے اس منصوبے سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اس کے علاوہ شہری گھرانے بھی اس منصوبے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے انتیس نومبر کو ایک تقریب میں غربت مٹاؤ پروگرام کا اعلان کیا تھا، اس پروگرام کے تحت خصوصاً دیہی خواتین کو بارہ سو روپے کی عوض پانچ مرغیاں اورایک مرغا فراہم کیا جائے گا۔

    مذکورہ منصوبے سے دیہی خواتین مرغیوں سے حاصل ہونے والے انڈوں کی فروخت سے گھربیٹھے اپنی آمدنی میں اضافہ کرسکیں گی۔

  • امریکا اب مزید پاکستان کے کندھوں پر رکھ کر بندوق نہ چلائے: وزیر اعظم

    امریکا اب مزید پاکستان کے کندھوں پر رکھ کر بندوق نہ چلائے: وزیر اعظم

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ امریکا اب مزید پاکستان کے کندھوں پر رکھ کر بندوق نہ چلائے، پاکستان امریکا کی جنگ بہت لڑ چکا۔ اب ہم وہ کریں گے جو ہمارے عوام اور ملک کے مفاد میں ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن پاکستان کے مفاد میں ہے، افغانستان میں امن کے لیے کردار ادا کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی کچھ شرائط عوام کے لیے مشکلات پیدا کر سکتی ہیں۔ پاکستان کے عام عوام کے لیے فکر مند ہوں۔ پاکستان کو فلاحی ملک اور انصاف پر مبنی معاشرہ بنانا چاہتا ہوں۔

    اپنے انٹرویو میں عمران خان کا کہنا تھا کہ امریکا اب پاکستان کے کندھوں پر رکھ کر بندوق نہ چلائے، ٹرمپ سے ٹویٹر پیغامات ٹویٹر وار نہیں تھا۔ یہ صرف ریکارڈ کی درستگی کے لیے تھا۔ ’صدر ٹرمپ کو تاریخی حقائق سے آگاہ کرنے کی ضرورت تھی‘۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان امریکا کی جنگ بہت لڑ چکا۔ اب ہم وہ کریں گے جو ہمارے عوام اور ملک کے مفاد میں ہوگا۔ پاکستان میں طالبان کے ٹھکانے نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا پاکستان کو بطور ہتھیار استعمال کرے، ایسے تعلقات نہیں چاہتے۔ ڈرون حملوں کے کون خلاف نہیں ہوگا۔ ایک دہشت گرد کے ساتھ 10 دوست اور پڑوسی مارے جاتے ہیں۔ ایسے میں کون اپنے ملک میں ڈرون حملوں کی اجازت دے گا۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ چین جیسے تعلقات امریکا سے بھی چاہتے ہیں۔ اسامہ بن لادن کے قتل کے معاملے میں امریکا نے اپنے اتحادی پر اعتماد نہیں کیا، امریکا کو پاکستان کو مطلع کرنا چاہیئے تھا، ’ہمیں پتہ نہیں چلا ہم دوست تھے کہ دشمن۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں زرمبادلہ ذخائر بڑھانے کے لیے مدد کی ضرورت ہے۔ سعودی عرب، چین اور متحدہ عرب امارات سے کچھ مدد ملی ہے۔ رقم کی تفصیلات حکومتیں راز رکھنا چاہتی ہیں۔

    وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ گزشتہ 30 برس میں ہم نے آئی ایم ایف کے 16 پروگرام لیے، اگر آئی ایم ایف کے پاس گئے تو یقینی بنائیں گے یہ آخری بار ہو۔

    وزیر اعظم نے اپنے انٹرویو میں مزید کہا کہ ممبئی حملوں کا کیس جلد ہونا پاکستان کے مفاد میں ہے۔ ممبئی حملہ دہشت گردی تھی۔ ہم نے سکھوں کے لیے کرتار پور میں ویزا فری امن راہداری کھولی۔ ’توقع ہے بھارت الیکشن کے بعد مذاکرات کا دوبارہ آغاز کرے گا‘۔

  • سرکاری پالیسیاں ٹویٹر پر نہیں سرکاری دستاویزات پر دی جاتی ہیں: وزیر اعظم

    سرکاری پالیسیاں ٹویٹر پر نہیں سرکاری دستاویزات پر دی جاتی ہیں: وزیر اعظم

    ڈیووس: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کے ٹوئٹ کو امریکا کی سرکاری پالیسی نہیں سمجھا جا سکتا۔ سرکاری پالیسیاں ٹویٹر پر نہیں سرکاری دستاویزات پر دی جاتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو دیا۔

    اپنے انٹرویو میں وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ٹرمپ کے ٹویٹ کو امریکا کی سرکاری پالیسی نہیں سمجھا جا سکتا۔ سرکاری پالیسیاں ٹوئٹر پر نہیں سرکاری دستاویزات پر دی جاتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ زمینی حقائق صدر ٹرمپ کے بیان کو سپورٹ نہیں کر رہے۔ گزشتہ 15 سالوں میں پاک امریکا تعلقات تنزلی کا شکار ہوئے۔ پاکستان دہشت گردی کے خلاف سب سے بڑی جنگ لڑ رہا ہے۔

    وزیر اعظم نے کہا کہ مغربی سرحد پر 2 لاکھ فوجی دہشت گردی کے خلاف جنگ میں مصروف ہیں۔ دنیا افغانستان میں دشمن کو شکست دینے میں ناکام رہی۔ ہم نے اس دشمن کو اسی سرزمین پر اپنے وسائل سے شکست دی۔

    وزیر اعظم نے مزید کہا کہ پاکستان میں دہشت گردوں کے محفوظ ٹھکانے نہیں ہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • اسلام آباد دھرنوں کی بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں کوریج

    اسلام آباد دھرنوں کی بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں کوریج

    تحریک انصاف اور پاکستان عوامی تحریک کے دھرنوں کو بین الاقوامی میڈیا میں نمایاں کوریج دی جارہی ہے۔ تجزیہ نگاروں نے پاکستان کی سیاسی صورتحال کو خطے کے لئے اہم قراردیا ہے۔پی ٹی آئی اورپاکستان عوامی تحریک کے آزادی اورانقلاب مارچ دنیابھر کی توجہ کا مرکزہیں۔بین الاقوامی میڈیادھرنوں اوراحتجاج کی خبروں کو لیڈنگ اسٹوری کے طورپرکورکرہا ہے۔

    امریکی اخبارنیویارک ٹائمز نے عمران خان کے پارلیمنٹ ہاؤس کے باہردھرنے کواہم سیاسی موڑ قراردیا۔ واشنگٹن پوسٹ کا تجزیہ ہے کہ پاکستان کی سیاسی ہلچل کے خطے کی صورتحال پرگہرے اثرات پڑیں گے۔ برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق عوامی احتجاج نے حکومت کو دفاعی پوزیشن لینے پرمجبورکردیا۔

    ٹیلی گراف کا کہنا ہے پاکستان میں سیاسی بحران گہرا ہوتا دکھائی دے رہا ہے۔ گارڈین نے کہا ہے کہ دھرنوں نے وزیراعظم نوازشریف کے لئے مشکلات کھڑی کردی ہیں۔