Tag: واشنگٹن ڈی سی

  • واشنگٹن ڈی سی میں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ

    واشنگٹن ڈی سی میں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ

    واشنگٹن: واشنگٹن ڈی سی کی میئر نے ریاست میں نہایت مہلک کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے، اس سے قبل نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے بھی کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی حالات نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں اب تک 10 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، میئر میوریل باؤزر نے ریاست میں پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔ ایمرجنسی کی حالت کے نفاذ کے بعد میئر کے پاس وسیع اختیارات آ گئے ہیں، اور وہ اب زیادہ قوت اور ذرایع کے ساتھ فوری طور پر وائرس کو روکنے والے اقدامات کر سکیں گی۔

    واشنگٹن ڈی سی میں چھ نئے کیسز سامنے آنے پر ریاست کی ہیلتھ ڈائریکٹر لکونڈرا نیسبٹ نے کہا کہ متاثرہ افراد کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ضلع کولمبیا میں وائرس کا پھیلاؤ ایک شخص سے دوسرے کو منتقلی سے ہوا ہے۔

    کرونا وائرس: نیویارک میں ایمرجنسی نافذ

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر واشنگٹن میں سینکڑوں تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں، جب کہ ایک ہزار سے زائد لوگوں کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی جا چکی ہے، میئر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری چھوٹے اجتماع بھی منعقد نہ کیے جائیں۔

    واشنگٹن ڈی سی کی میئر میوریل باؤزر نیوز کانفرنس میں ایمرجنسی کا اعلان کر رہی ہیں

    برطانیہ کا لاک ڈاؤن کرنے پر غور، ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی

    20 مارچ کو ہونے والا واشنگٹن کا سب سے بڑا اجتماع چیری بلاسم بھی ملتوی کر دیا گیا ہے، کیپٹل ون سمیت بڑے اسٹیڈیمز نے بھی 31 مارچ سے تمام تقریبات منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا، سینٹ پیٹرک ڈے پریڈ بھی ملتوی کر دی گئی۔

    واشنگٹن میں آیندہ پیر کو تمام اسکول بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیے گئے، متعدد یونی ورسٹیوں نے آن لائن کلاسوں کا آغاز کر دیا، طالب علموں کو یونی ورسٹی نہ آنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ امریکا میں نئے اور مہلک وائرس COVID 19 سے اب تک 38 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 1,336 افراد وائرس سے متاثر ہیں۔

    کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر دنیا بھر میں بڑے بڑے اقدامات کیے جا رہے ہیں، برطانیہ نے بھی ملک میں لاک ڈاؤن پر غور شروع کر دیا ہے، برطانیہ یورپ میں وائرس سے متاثرہ ممالک میں پانچویں نمبر پر آ چکا ہے۔

  • امریکی کمپنیاں بھی سی پیک سے استفادہ کر سکتی ہیں: علی جہانگیر صدیقی

    امریکی کمپنیاں بھی سی پیک سے استفادہ کر سکتی ہیں: علی جہانگیر صدیقی

    واشنگٹن: پاکستانی سفارتکار علی جہانگیر صدیقی کا کہنا ہے کہ دنیا کو، پاکستان کو افغانستان اور بھارت کے درمیان ایک تیسرا ملک سمجھنے کی سوچ ترک کرنا ہوگی۔ امریکی کمپنیاں بھی سی پیک سے استفادہ کر سکتی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق معروف امریکی تھنک ٹینک سینٹر فار اسٹریٹجک اینڈ انٹرنیشنل اسٹڈیز واشنگٹن ڈی سی میں امریکا اور پاکستان کے مابین مشترکہ سلامتی مفادات میں تعلقات کے موضوع پر تقریب منعقد ہوئی۔

    تقریب میں پاکستانی سفارتکار علی جہانگیر صدیقی بھی شریک ہوئے۔

    پروگرام میں توانائی اور زراعت جیسے شعبوں میں معاشی شراکت سمیت پاکستان میں سیاحت کے شعبہ میں ہونے والی پیشرفت اور ممکنہ امکانات کی نشاندہی کی گئی۔

    تقریب میں سکھ یاتریوں کے لیے کرتار پور راہداری کھولنے کے بارے میں حکومت پاکستان کی کوششوں کو بھی سراہا گیا۔

    تقریب سے خطاب کرتے ہوئے علی جہانگیر صدیقی کا کہنا تھا کہ متعدد امریکی کمپنیاں یورپ اور ایشیا میں اپنی مسابقتی کمپنیوں کے خلاف پاکستان میں موجود مواقع سے محروم ہیں۔ جنرل الیکٹرک کی طرح دیگر امریکی کمپنیاں بھی سی پیک سے استفادہ کر سکتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان کو افغانستان اور بھارت کے درمیان ایک تیسرا ملک سمجھنے کی سوچ ترک کرنا ہوگی۔ وزیر اعظم عمران خان اور امریکی صدر ٹرمپ کے مابین حالیہ مہینوں میں ہونے والی ملاقات میں مثبت پیش رفت ہوئی۔

  • پاک امریکا تعلقات خوش حالی کی ضمانت ہے: عمران خان، پومپیو ملاقات کا اعلامیہ

    پاک امریکا تعلقات خوش حالی کی ضمانت ہے: عمران خان، پومپیو ملاقات کا اعلامیہ

    واشنگٹن: وزیر اعظم عمران خان اور امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو کی پاکستان ہاؤس، واشنگٹن ڈی سی میں ہونے والی ملاقات کا اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپیو سے ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے کہا کہ افغانستان کے سیاسی حل کی امید سے خطے میں امن کی راہ ہم وار ہو رہی ہے، پُر امن اور مستحکم افغانستان پاکستان کے لیے ناگزیر ہے.

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ افغان امن عمل میں پاکستان، امریکا کے درمیان گہرے روابط کی ضرورت ہے۔

    ملاقات سے متعلق جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ وزیر اعظم نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ساتھ ملاقات پر اظہار اطمینان کیا اور کہا کہ مشترکہ مفادات کے لیے پاکستان اور امریکا کے مضبوط تعلقات ضروری ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات میں نہ تو امداد مانگی، نہ ہی ہم امداد چاہتے ہیں، عمران خان

    عمران خان کا کہنا تھا کہ پاک امریکا مضبوط تعلقات خطے میں امن، استحکام اور خوش حالی کی ضمانت ہے، نیز ہم امریکا سے تعلقات میں مختلف شعبوں میں توسیع چاہتے ہیں۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور امریکا کے درمیان قریبی تعاون کی اہمیت پر زور دیا، دریں اثنا، وزیر اعظم نے امریکی وزیر خارجہ کو حکومتی کام یابیوں کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔

    اعلامیے کے مطابق ملاقات میں دہشت گردی کے خاتمے اور خطے میں امن کی کوششوں کا بھی خصوصی ذکر کیا گیا، کہا گیا کہ تمام پڑوسی ممالک کے ساتھ پر امن تعلقات پاکستان کی خواہش ہے، نیز پاکستان نے مدارس کو قومی دھارے میں لانے کے لیے بھی اقدامات کیے ہیں۔

    ملاقات میں وزیر اعظم نے بھارت سے تعلقات کی بہتری کے لیے اقدامات پر بھی بات کی، کہا گیا کہ پر امن ہمسائیگی سے جنوبی ایشیا میں امن ،ترقی اور خوش حالی ہوگی۔

  • واشنگٹن میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال، معمولات زندگی متاثر

    واشنگٹن میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال، معمولات زندگی متاثر

    واشنگٹن: امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلاب آگیا، سیلاب سے معمولات زندگی شدید متاثر ہوگئے، وائٹ ہاؤس کے تہہ خانے میں بھی پانی بھر گیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن ڈی سی میں طوفانی بارشوں کے بعد سیلابی صورتحال پیدا ہوگئی۔ سڑکوں میں پانی بھرنے سے کئی گاڑیاں پھنس گئیں۔

    اس دوران 15 گاڑیاں سیلابی پانی میں بہہ گئیں جن میں سوار افراد کو امدادی کارکنوں نے بچا لیا۔ مسلسل بارشوں کی وجہ سے فلڈ ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے۔ صدارتی محل وائٹ ہاؤس کے تہہ خانے میں بھی پانی بھر گیا ہے۔

    امریکی موسمیاتی ادارے کے مطابق ریاست ورجینیا کے علاقے آرلنگٹن میں صبح 9 سے 10 بجے تک تقریباً 5 انچ تک بارش ریکارڈ کی گئی۔

    حکام کے مطابق واشنگٹن کے میٹرو اسٹیشنز میں بھی سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے جس کی وجہ سے میٹرو سروس عارضی طور پر معطل کردی گئی ہے۔ بارش کے باعث کئی عجائب گھر اور دیگر عمارتیں بھی بند کر دی گئی ہیں۔

    محکمہ موسمیات نے مزید بارشوں کی پیش گوئی کی ہے۔

  • متحدہ قومی موومنٹ کا وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

    متحدہ قومی موومنٹ کا وہائٹ ہاؤس کے سامنے احتجاجی مظاہرہ

    واشنگٹن : متحدہ قومی موومنٹ امریکہ کے زیرا ہتمام واشنگٹن ڈی سی میں پنسلوانیا اسٹریٹ، وہائٹ ہاؤس کے سامنے مظاہرہ کیا گیا۔

    مظاہرے کے شرکاء نے کراچی میں جاری آپریشن کے دوران غیر قانونی چھاپوں، گرفتاریوں، سرکاری عقوبت خانوں میں وحشیانہ تشدد، سیاسی وفاداریوں کی تبدیلی کے لئے دباؤ اورایم کیو ایم کے خلاف جاری مجرمانہ متعصبانہ آپریشن کے خلاف اپناپرامن اور شدید احتجاج ریکارڈ کرایا ۔

    MQM1

    مظاہرے میں ایم کیو ایم کے کنوینر ندیم نصرت، ایم کیو ایم امریکہ کے سینٹرل آرگنائزر متین یوسف، اراکین سینٹرل آرگنائزنگ کمیٹی شمیم صدیقی، عارف صدیقی، کامران حیدر محفوط حیدری، جنید فہمی، گل محمد، عدنان نقوی اور فرحین رضوی، کمیونیکیشن اینڈ میڈیا سیل سمیت امریکہ کی بیس سے زائدریاستوں کے مختلف شہروں سے کارکنان وذمہ داران سمیت واشنگٹن کے قرب وجوار کی ریاستوں سے ہمدردوں بشمول بزرگ، خواتین اور بچوں نے بہت بڑی تعداد میں شرکت کی۔ٓ

    MQM4

    مظاہرین نے اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور بینرز تھامے ہوئے تھے جس پر ماورائے عدالت ہلاکتوں، مہاجر کارکنان کی جبری گمشدگیوں، ایم کیو ایم کے قائد کی تقریر و بیانات پر پابندی کے خلاف نعرے درج تھے۔

    MQM3

    مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے ندیم نصرت نے کہا کہ جب جب ایم کیو ایم پر برا وقت آیا کارکنان نے ہی تحریکی جدوجہد کو جاری رکھا ہے اور اپنی جانیں بھی قربان کردیں ہیں۔

    انہوں نے کہاکہ وائٹ ہاؤس کے سامنے عظیم الشان مظاہرے نے ثابت کردیا ہے کہ قوم نے اپنا واضح فیصلہ کرلیا ہے اور وہ حق پرستانہ جدوجہد کی راہ میں آنے والی ہر مشکل سے نمٹنے کیلئے تیار ہے۔

    MQM5

    مظاہرے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے سینٹرل آرگنائزر متین یوسف نے کہا کہ پاکستان اور اسکے وسائل پر قابض قوتوں نے اپنی ذاتی منفعت کیلئے پاکستان کے مفاد کو بالائے طاق رکھتے ہوئے اپنی مخصوص پالیسیوں سے پاکستان کو تباہ و برباد کردیا ہے۔

    MQM6

    انہوں نے کہا کہ ہم ایک بار پھر یہ واضح کردینا چاہتے ہیں کہ متحدہ قومی موومنٹ پاکستان کی واحد حقیقی سیکولر، لبرل اور ترقی پسند جماعت ہے جو پاکستان کو قائد اعظم محمد علی جناح کا حقیقی پاکستان بنانا چاہتی ہے۔