Tag: واشنگٹن

  • پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں ہڑتال

    پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں ہڑتال

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پناہ گزینوں کے لیے نفرت انگیز پالیسی کے خلاف واشنگٹن میں ’ہڑتال‘ کرتے ہوئے کئی ریستوران احتجاجاً بند کردیے گئے۔

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر بڑی بڑی فوڈ چینز سمیت متعدد ریستورانوں نے اپنی شاخیں ایک دن کے لیے بند کردیں۔ ریستورانوں نے اس دن کو ’ایک دن پناہ گزینوں کے بغیر‘ کے طور پر منایا۔

    ہڑتال کے موقع پر امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس کے قریب واقع ریستورانوں سمیت پورے واشنگٹن میں 70 کے قریب ریستوران بند کردیے گئے۔

    us-2

    ریستورانوں کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کا کم معاوضے لینے والا زیادہ تر اسٹاف پناہ گزینوں پر مشتمل ہے۔ اس ہڑتال کا مقصد یہ باور کروانا تھا کہ پناہ گزین امریکی معیشت کے لیے کس قدر ضروری ہیں۔

    واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس سے تھوڑے ہی فاصلے پر واقع ایک ریستوران سویٹ گرین کے مالکان نے کہا، ’ہم تینوں (ریستوران کو قائم کرنے والے) بھائی ایک پناہ گزین کی اولاد ہیں۔ ہم اپنے ریستوان میں کام کرنے والے ان افراد کا احترام کرتے ہیں جو امریکی نہیں ہیں‘۔

    یہ ہڑتال صرف ریستورانوں تک ہی محدود نہیں رہی۔

    us-3

    پورے امریکا میں نیویارک سے لاس اینجلس تک ہزاروں پناہ گزین اس دن اپنے گھروں تک محدود رہے، انہوں نے اپنے بچوں کو اسکول جانے سے روک دیا، علاوہ ازیں انہوں نے پیٹرول اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری سے گریز کر کے حکومت کو یہ پیغام دیا کہ وہ امریکی معیشت کا ایک لازمی جزو ہیں۔

    ریاست میسا چوسٹس میں بھی ایک میوزیم نے ان تمام یادگاروں کو اپنی گیلریوں سے ہٹا دیا جو پناہ گزینوں کی بنائی ہوئی یا ان کی جانب سے عطیہ کی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی، تاہم ایپلیٹ کورٹ نے اس فیصلے کو معطل کردیا تھا۔ عدالت اور صدر کے درمیان اس معاملے پر تاحال قانونی جنگ جاری ہے۔

  • دہشت گردی کےخلاف امریکہ پاکستان کے ساتھ کھڑاہے‘مارک ٹونر

    دہشت گردی کےخلاف امریکہ پاکستان کے ساتھ کھڑاہے‘مارک ٹونر

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ نے لاہود دھماکے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے دہشتگردی کا شکار ہونے والوں کے لواحقین سے تعزیت کی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی محکمہ خارجہ کےترجمان مارک ٹونر نے گزشتہ روز لاہور میں ہونےوالے خودکش حملے کی مذمت کی ہے جس میں دہشت گردوں نے مظاہرین اور پولیس کو نشانہ بنایا۔

    مارک ٹونر نےخودکش دھماکے میں جاں بحق ہونے والوں کے اہل خانہ سےاظہار افسوس کیا ہےاور کہا ہےکہ دہشت گردی کے خلاف امریکہ پاکستان کے ساتھ کھڑاہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان کا کہناہےکہ خطےکی سیکیورٹی کےلیےپرعزم ہیں،جبکہ دہشت گردی کےخلاف پاکستان کےساتھ تعاون جاری رکھیں گے۔

    مزید پڑھیں:لاہور دھماکا: ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 شہید،70 زخمی

    واضح رہےکہ گزشتہ روزپنجاب اسمبلی کے سامنے دھماکے کے سبب ڈی آئی جی ٹریفک اور ایس ایس پی سمیت 13 افراد شہید اور 70 سے زائد زخمی ہوگئےتھے،متعدد زخمیوں کی حالت نازک ہے جس کے باعث ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔

  • ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سےمتعلق نیاحکم نامہ جاری کرنےپرغور

    ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سےمتعلق نیاحکم نامہ جاری کرنےپرغور

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ وہ سفری پابندی سے متعلق ایک نئے حکم پرغور کررہےہیں،تاہم انہوں نےامید ظاہرکی ہےکہ وہ عدالتی جنگ میں کامیابی حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کےمطابق سرکاری طیارے ایئر فورس ون میں امریکی صدر نےصحافیوں سے بات کرتے ہوئےکہاکہ سفری پابندی سے متعلق ہم یہ لڑائی جیت جائیں گے۔ بدقمستی سے اس میں وقت لگے لگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اس مقدمے کو سپریم کورٹ میں لے جاسکتے ہیں تاہم امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ان کی ترجیح نہیں ہے۔

    اس سے قبل جاپانی صدر شنزو ابے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھی صدر ٹرمپ نے آئندہ ہفتے امریکہ میں ’اضافی سکیورٹی‘ کے اقدامات کا وعدہ کیاتھا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کردیے گئے تھے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی ریاست واشنگٹن کے ایک جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ آمد پر لگائی جانے والی پابندی کو ملک بھر میں عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔

    واضح رہےکہ دوروز قبل اپیل کورٹ نے سفری پابندی کے حکم نامے کی معطلی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دائر کے گئی اپیل کےخلاف فیصلہ سناتے ہوئے سفری پابندی کی معطلی کا فیصلہ برقرار رکھاتھا۔

  • امریکی اور چینی جنگی طیارے آمنے سامنےآگئے

    امریکی اور چینی جنگی طیارے آمنے سامنےآگئے

    واشنگٹن : امریکی بحریہ کا پی تھری طیارہ اور چینی فوجی طیارہ بحیرہ جنوبی چین میں ایک مرتبہ پھر آمنےسامنے آگیا، امریکی پیسفک کمانڈ کا کہناہےکہ ہم مناسب سفارتی اور فوجی چینلز میں مسئلے کوحل کریں گے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی حکام کےمطابق امریکی بحریہ اور چین کےجنگی طیارے بدھ کے روز جنوبی بحیرہ میں 305میٹر کی حدود میں غیردانستہ طور پرایک دوسرے کے قریب آگئے۔

    خیال رہےکہ اس سے قبل سال 2016میں صرف دو ایسے واقعات رونما ہوئےجس میں چینی اور امریکی طیارے ایک دوسرے کے انتہائی قریب آئے ہوں۔

    امریکی پیسیفک کمانڈ کے مطابق جنوبی بحیرہ چین میں امریکی طیارے بین الاقوامی قانون کےمطابق معمول کے مشن پر تھے۔

    امریکی حکام نےکہاکہ دفاع اور امریکی پیسیفک کمان کا شعبہ ہمیشہ چین کےفوجی دستوں کےساتھ غیر محفوظ بات چیت کے بارے میں فکر مند ہے۔امریکی پیسفک کمانڈ کا کہناہےکہ ہم مناسب سفارتی اور فوجی چینلزکے ذریعے اس مسئلے کوحل کریں گے۔

    دوسری جانب چین کی وزارت دفاع اور محکمہ خارجہ کی جانب سے بحیئرہ چین میں دونوں ممالک کےجنگی طیاروں کےقریب آنے کے حوالے کوئی بیان سامنے نہیں آیا۔

    مزید پڑھیں:بیجنگ : چین نے بین الاقوامی ثالثی عدالت کا فیصلہ مسترد کردیا

    یاد رہےکہ گزشتہ سال جولائی میں بین الاقوامی ثالثی عدالت نے جنوبی بحیرہ چین پر فلپائن کے حق کو تسلیم کرتے ہوئے چین کے خلاف فیصلہ سنایاتھا۔

    مزید پڑھیں:چین جنوبی بحیرہ کی سمندری حدود کا قبضہ چھوڑ دے،امریکا

    بعدازاں امریکہ نے چین کو خبردارکیاتھا کہ وہ عالمی عدالت کا فیصلہ تسلیم کرتے ہوئے جنوبی بحیرہ چین کی سمندری حدود کا قبضہ چھوڑ دے۔

    واضح رہےکہ گزشتہ سال جولائی میں چینی سفیر نے کہاتھا کہ امریکہ سمیت کچھ ممالک اس خطے میں چین کےگرد گھیرا ڈالنےکی کوششیں کر رہے ہیں لیکن ان کو منہ کی کھانا پڑےگی۔

  • امریکہ کی شام میں فضائی کارراوئی‘القاعدہ کے11افراد ہلاک

    امریکہ کی شام میں فضائی کارراوئی‘القاعدہ کے11افراد ہلاک

    واشنگٹن : امریکہ کی شام میں دو فضائی کارروائیوں میں دہشت گرد تنظیم القاعدہ کے 11ارکان ہلاک ہوگئے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی محکمہ دفاع کا کہنا ہےکہ شام کےشہرادلب کےقریب امریکہ کی دوفضائی کارروائیوں میں القاعدہ کے11 ارکان ہلاک ہوئےجن میں اسامہ بن لادن کا ایک سابق ساتھی بھی شامل ہے۔

    ابو ہانی المصری کے بارے میں کہا جاتا ہےاس نے1980 اور1990 کی دہائی میں افغانستان میں القاعدہ کےتربیتی کیمپس تعمیر کیے تھے۔

    پیٹاگون کےترجمان کیپٹن چیف ڈیوس کا کہنا ہےکہ تین فروری کو ہونے والی ایک کارروائی میں دس افراد ہلاک ہوئے۔جبکہ چار فروری کو ہونے والی دوسری فضائی کارروائی میں ابوہانی المصری ہلاک ہواجس کےاسامہ بن لادن کےساتھ قریبی تعلقات تھے۔

    خیال رہےکہ 2011 میں امریکی فوج کے ہاتھوں اسامہ بن لادن کی ہلاکت کےبعد القاعدہ کے نئے سربراہ ایمن الزواہری کے ساتھ بھی ان کے روابط تھے۔

    واضح رہےکہ گذشتہ ہفتےامریکہ نے یمن میں القاعدہ کے خلاف پہلی کارروائی کی تھی جس میں ایک نیوی سیل اور بچوں سمیت 16 شہریوں کی ہلاکت ہوئی تھی۔

  • امریکی اسٹور نےایوانکاٹرمپ کےملبوسات کی کلیکشن ہٹادی

    امریکی اسٹور نےایوانکاٹرمپ کےملبوسات کی کلیکشن ہٹادی

    واشنگٹن : امریکی اسٹور نےڈونلڈ ٹرمپ کی بیٹی ایوانکا کے ملبوسات اور جوتوں کی کلیکشن اپنےاسٹورسے ہٹادی۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی اسٹورنارڈسٹرم نے ایوانکا ٹرمپ کی ملبوسات اور جوتوں کی کلیکشن اپنے اسٹورز سے ہٹادیں،امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی متعصانہ پالیسیوں کی سزا اب ان کی بیٹی ایوانکا کو بھی بھگتنی پڑرہی ہے۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں امریکی اسٹور کو مخاطب کرکے کہاکہ ایوانکا محنتی ہیں یہ میری بیٹی کےساتھ نا انصافی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی ٹویٹ پر واچ ڈاگ کے سربراہ نے تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر اپنے عہدے کا ناجائر استعمال کررہے ہیں۔

    دوسری جانب وائٹ ہاوس کے ترجمان شان اسپائسر نےڈونلڈ ٹرمپ کا دفاع کرتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ بحیثیت والد اپنی بیٹی کا دفاع کرسکتےہیں۔

    مزید پڑھیں:عدالتیں بھی سیاسی ہوگئیں ہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    واضح رہےکہ اس سےقبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناتھا کہ عدالتیں بھی سیاسی ہو گئی ہیں اور انہوں نے ججوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہاکہ بہترہوتا کہ وہ بیانات پڑھتے اور وہ کرتے جو صحیح ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم ممالک پر پابندی بحال کرنے کا عزم

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم ممالک پر پابندی بحال کرنے کا عزم

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نےسات مسلم ممالک کےشہریوں پر پابندی کو معطل کرنےکےعدالتی فیصلے کےبعد پابندی کوبحال کرنے کاعزم کااظہار کیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن کےجج جیمز رابرٹ نےامریکی صدر کی جانب سے سات مسلم ممالک پر پابندی کے حکم نامےکوغیر آئینی قرار دیا تھا اورعدالتی حکم کے ذریعے عارضی طور پرمعطل کر دیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں امریکی جج جیمز رابرٹ کو نام نہاد جج قرار دیااورکہاکہ ان کہ مضحکہ خیزرائےملک کو قانون کے نفاذ سے دور لے جائےگی۔

    امریکی صدر نے ٹویٹر پر اپنے ایک اور پیغام میں کہاکہ امریکی جج نے دہشت گردوں کے لیےدروازہ کھول دیاہےجو کہ امریکہ میں مفاد میں نہیں،انہوں نےکہاکہ برے لوگ بہت خوش ہیں۔

    امریکی جج کےاس فیصلے کے بعد بہت سی ائیرلائنز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان سات ملکوں سے مسافروں کو امریکہ لے جانے کے لیے پروازیں شروع کر دی ہیں۔

    مزید پڑھیں:امریکی وفاقی جج نےٹرمپ کاامیگریشن آرڈرمعطل کردیا

    یاد رہےکہ سیٹل کے ڈسٹرکٹ جج جیمز رابرٹ نے حکومتی وکلا کے اس موقف کے خلاف فیصلہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کر دیے گئے تھے۔

  • پنجاب میں‌ کالعدم جماعتیں اب بھی کام کررہی ہیں، بلاول

    پنجاب میں‌ کالعدم جماعتیں اب بھی کام کررہی ہیں، بلاول

    واشنگٹن: چئیرمین پاکستان پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت اور نیشنل ایکشن پلان مکمل ناکام ہوچکا، کالعدم تنظیمیں اب بھی پنجاب میں کام کررہی ہیں، دہشت گردی کا خاتمہ صرف پاکستان کی ذمہ داری نہیں، دہشت گردی کے خلاف جنگ میں عالمی قوتوں کو پاکستان کا ساتھ دینا ہوگا، پیپلز پارٹی آئندہ انتخابات میں عوام کو زبردست سرپرائز دے گی۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے واشنگٹن میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہو ئے کیا، بلا ول بھٹو زرداری نے کہا کہ دہشت گردی کے خاتمے کےلیے بنایا گیا، نیشنل ایکشن پلان ناکام ہوچکا ہے، انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمنٹ میں جا کراپنا کردارادا کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی نے اختیارات کی نچلی سطح تک منتقلی کے لیے بہت کام کیا ہے اور پاکستان پیپلز پارٹی کے دوبارہ اقتدار میں آنے کا امکان موجود ہے، آئندہ انتخابات میں عوام کو ایک بڑا سرپرائز دیں گے۔

    نو منتخب امریکی صدر ڈو نلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں کےخلاف اٹھائے جانے والے حالیہ اقدامات کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ یہ اقدامات خود امریکا کے لیے سود مند ثابت نہیں ہوں گے، مسلمان ممالک پر ٹرمپ انتظامیہ کی امریکا میں داخلے کی پابندیاں تشویش ہے چند انتہا پسند افراد کی وجہ سے سارے ممالک کو سزا دینا مناسب نہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امید ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ اپنے اس فیصلے پر نظر ثانی کرے گی ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس تمام ترصورت  حال کے پیش نظر مسلم ممالک کے حکمرانوں نے مسلمانوں کے لیے کیا کیا؟ بلاول بھٹو نے واضح کیا کہ معاشی ترقی کے لیے عوام کو اختیار دینا ضروری ہے محدود وسائل کے ساتھ مسائل حل کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔

  • امریکہ نے ایران پرمزید نئی پابندیاں عائد کردیں

    امریکہ نے ایران پرمزید نئی پابندیاں عائد کردیں

    واشنگٹن: امریکہ نے ایران کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربے کے بعد اس پر مزید پابندیاں عائد کر دی ہیں، ایران کی تیرہ شخصیات اور بارہ کمپنیاں بھی اس پابندی کی زد میں آ گئیں، ایران نے کہا ہے کہ وہ ایک ناتجربہ کار شخص کی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کی ٹرمپ انتظامیہ نے ایران کے حالیہ بیلسٹک میزائل تجربے کی پاداش میں اس کے خلاف اہم فیصلہ کرلیا۔ امریکہ کی جانب سے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردی گئیں ہیں۔

    امریکہ کے محکمہ خزانہ کے اعلان کیا ہے کہ یہ اقدامات 13 افراد اوربارہ کمپنیوں کے خلاف کیے گئے ہیں، نئی پابندیاں جن کمپنیوں پر عائد کی گئی ہیں ان میں سے کچھ متحدہ عرب امارات، لبنان اور چین میں قائم ہیں، پابندی کے شکار افراد میں پاسداران انقلاب کے رکن بھی شامل ہیں۔

    دوسری جانب امریکی اعلان کے بعد اپنے ردعمل میں ایران نے کہا ہے کہ وہ ایک ناتجربہ کار شخص کی دھمکیوں کے سامنے نہیں جھکیں گے۔

    علاوہ ازیں ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ امریکا کےمفاد میں نہیں، ایٹمی معاہدے کے تحت ایران کو فائدہ دیا گیا۔

    واشنگٹن کی ایران کی سرگرمیوں پرسخت نظرہے، ترجمان وائٹ ہاؤس کا مزید کہنا تھا کہ مقبوضہ فلسطینی زمین پریہودی آباد کاری ناقابل قبول ہے، امریکا آنے والے مسافروں کی چیکنگ سخت کی جائے گی۔

    اپنے بیان میں ترجمان نے بتایا کہ سابق صدرکی کیوبا پالیسی پرنظرثانی کی جائے گی، روس کےخلاف پابندیاں نرم کرنامحکمہ خزانہ کاکام ہے۔

  • سال 2025 تک پاکستان کے دریا خشک ہوسکتے ہیں، عالمی ادارہ

    سال 2025 تک پاکستان کے دریا خشک ہوسکتے ہیں، عالمی ادارہ

    واشنگٹن : عالمی رپورٹ کے مطابق 2025 تک پاکستان کے دریا خشک ہوسکتے ہیں، امریکہ میں پاکستان کے سفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہے کہ آئندہ سالوں میں پاکستان میں پانی کے ممکنہ بحران سے نمٹنے کیلئے موجودہ حکومت ہنگامی اقدامات کر رہی ہے۔ 

    ان خیالات کا اظہارجلیل عباس جیلانی پاکستان میں ممکنہ پانی کے بحران کے حوالے سے منعقدہ سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ واشنگٹن سے جہاں زیب علی کی رپورٹ کے مطابق عالمی اداروں کا کہنا ہے کہ آئندہ دس سالوں میں پاکستان کو پانی کو شدید کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے جبکہ بھارت کی جانب سے بھی پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکیاں اس بحران کو شدید کرسکتی ہیں۔

    اس حوالے سے پاکستانی سفارت خانے میں ایک سیمینار کا انعقاد کیا گیا جہاں ماہرین نے اس بحران سے نمٹنے کیلئے اپنے خیالات کا اظہارکیا۔ پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی نے اپنے خطاب میں کہ موجودہ حکومت اس چیلنج سے نمٹنے کیلئے تیاری کر رہی ہے۔

    جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ دیامربھا شاڈیم پانی کی ضروریات پوری کرنے کیلئےاہم ثابت ہوگا، دیامر بھاشا ڈیم 2025 سے پہلےمکمل ہو جائے گا، اس کے علاوہ پاکستان میں 200 نئے چھوٹے ڈیم بھی بنائے جارہے ہیں، پاکستانی سفیر کا کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ پر بھارتی دھمکیوں پرعالمی بینک سےرجوع کیا ہے۔

    اس موقع پرموجود دیگرماہرین کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پانی کے مسئلہ سے نمٹنا قومی ترجیح ہونی چاہئیے۔ عالمی ادارے کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان نے پانی کی کمی کے مسئلے کو سنجیدگی سے نہ لیا تو 2025 میں پاکستان کے دریا خشک ہونے کا خدشہ ہے۔

    بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی خلاف ورزیاں اور پاکستان کا پانی بند کرنے کی دھمکیوں پر پاکستان اب بھی عالمی بینک کے جواب کا منتظر ہے۔