Tag: واشنگٹن

  • ڈونلڈ ٹرمپ نےقائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کوبرطرف کردیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نےقائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کوبرطرف کردیا

    واشنگٹن : امریکی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس کومسلم ممالک پرپابندی کےحکم نامے کےدفاع سےانکارکرنے پر عہدے سے برطرف کردیاگیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکی قائم مقام اٹارنی جنرل کوامیگریشن آرڈر کی حمایت نہ کرنے پر عہدے سے فارغ کردیاگیا۔

    امریکی قائم مقام اٹارنی جنرل سیلی یٹس نے ملک کے محکمہ انصاف کو کہا تھا کہ وہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن آرڈر کی حمایت نہ کرے۔

    اٹارنی جنرل سیلی یٹس نےکہاتھاکہ وہ اس پر قائل نہیں کہ ایگزیکٹو آرڈر قانونی ہے،لیکن محکمہ انصاف صدارتی حکم نامے کے دفاع میں دلائل پیش نہیں کرے گا۔

    سیلی یٹس نے محکمہ انصاف کو مراسلہ لکھاتھاجس میں انہوں نےکہاتھاکہ میری یہ ذمہ داری ہے کہ میں اس بات کو واضح کروں کہ محکمہ انصاف کی پوزیشن قابلِ دفاع نہیں ہے بلکہ اس سے بھی آگاہ کروں کہ اس قانون کے بارے میں ہمارا کیا نقطہ نظر ہے۔

    قائم مقام اٹارنی جنرل کو سابق صدر براک اوباما نے اس عہدے پر تعینات کیا تھا۔اب ان کی جگہ صدر ٹرمپ کے نامزد کردہ اٹارنی جنرل مسٹر جیف سیشنز لیں گے۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    یاد رہےکہ تین روز قبل ڈونلڈ ٹرمپ نے تارکین وطن اور 7مسلم ممالک کے شہریوں کی امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط کیے تھے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا7مسلم ممالک پرپابندی کا حکم نامہ‘عدالت نے عملدرآمد روک دیا

    واضح رہےکہ دوروز قبل نیوریاک کی عدالت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سات مسلمان ممالک اور تارکین وطن کےحوالے سے پابندی کے حکم نامے پر عمل درآمد روک دیاتھا۔

  • خواتین کے بعد سائنس دان بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج

    خواتین کے بعد سائنس دان بھی ٹرمپ کے خلاف سراپا احتجاج

    واشنگٹن: امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف امریکیوں کی بڑی تعداد سراپا احتجاج ہے۔ یہ مظاہرین ٹرمپ کو اپنا صدر ماننے سے انکاری ہیں۔ اب امریکی سائنس دانوں نے اعلان کیا ہے کہ خواتین کی طرح وہ بھی ٹرمپ کے خلاف احتجاجی مارچ منعقد کریں گے۔

    صدر ٹرمپ کی حلف برادری کے اگلے ہی روز ہالی ووڈ اداکارؤں سمیت لاکھوں خواتین نے احتجاجی مارچ منعقد کیا تھا۔

    اس کے بعد سوشل میڈیا پر 2 سائنس دانوں نے تبادلہ خیال کیا کہ انہیں بھی اپنا احتجاجی مارچ منعقد کرنا چاہیئے۔

    دو سائنسدانوں کی جانب سے پیش کیے جانے والے اس خیال کے چند گھنٹوں بعد ہی ایک ویب سائٹ، ٹوئٹر اکاؤنٹ اور فیس بک گروپ وجود میں آگیا جس میں ٹرمپ کے خلاف سائنس مارچ کی تفصیلات پر غور کیا جانے لگا۔

    ہزاروں افراد نے انٹرنیٹ پر ان پلیٹ فارمز کو جوائن کرلیا۔

    سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ اس مارچ کی ضرورت اس لیے پیش آئی کیوں کہ ہر شعبہ کی طرح سائنس کے شعبہ کو بھی ٹرمپ سے شدید خطرہ لاحق ہے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کی ماحول دشمن پالیسی

    انہوں نے بتایا کہ ابھی ہم سوچ ہی رہے تھے کہ ٹرمپ کے خلاف اپنا احتجاج کس طرح ریکارڈ کروائیں، کہ ہم نے دیکھا کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ سے وہ صفحہ غائب ہوگیا جو ماحول دوست سائنسی اقدامات کے بارے میں تھا۔

    یاد رہے کہ وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ کا صفحہ انرجی پالیسی سابق صدر اوباما کے ماحول دوست منصوبوں کے بارے میں تھا جو انہوں نے ملک کے مختلف حصوں میں شروع کروائے تھے۔

    ٹرمپ اپنے انتخاب سے قبل ہی اس منصوبے کو ختم کرنے کا اعلان کر چکے تھے، اور جیسے ہی انہوں نے وائٹ ہاؤس میں قدم رکھا، امریکی صدارتی پالیسی سے اس کا نام و نشان بھی مٹ گیا۔

    سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ اس صفحہ کا وائٹ ہاؤس کی ویب سائٹ سے غائب ہونا ظاہر کرتا ہے کہ ٹرمپ اپنے ماحول دشمن خیالات میں نہایت سنجیدہ ہیں اور یہ نہ صرف امریکا بلکہ پوری دنیا کے لیے نہایت خطرناک بات ہے۔

    انہوں نے اس بات کی طرف بھی اشارہ کیا کہ صدر ٹرمپ موسمیاتی تغیر یعنی کلائمٹ چینج کو ایک وہم سمجھتے ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ پوری دنیا کے درجہ حرارت میں اس وقت شدید اضافہ ہوچکا ہے اور ہم تباہی کی طرف جارہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ کا غلط ٹوئٹ کلائمٹ چینج کی طرف توجہ دلانے کا سبب

    مارچ کے منصوبے میں شامل ان سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ باخبر ذرائع کے مطابق ٹرمپ سائنس کے شعبہ کے لیے فنڈز میں کٹوتی کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔

    سائنس مارچ کے ٹوئٹر اکاؤنٹ کے مطابق مارچ کی تاریخ کا اعلان بہت جلد کردیا جائے گا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارتی وزیراعظم کو امریکہ کے دورے کی دعوت

    ڈونلڈ ٹرمپ کی بھارتی وزیراعظم کو امریکہ کے دورے کی دعوت

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو امریکہ دورے کی دعوت دے دی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےبھارتی وزیراعظم نریندر مودی سے ٹیلی فون پر بات کرتے ہوئے کہا کہ میں بھارت کوایک حقیقی دوست اور دنیا بھر میں درپش چینلجز سے نمٹنے کےلیےشراکت دارکے طور پر دیکھتاہوں۔

    امریکی صدر اور بھارتی وزیراعظم کے درمیان ٹیلی فون پر ہونے والی بات چیت میں بھارت اور امریکہ کے درمیان شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے علاوہ معیشت اور دفاع کے شعبے میں تعاون کو مزید بڑھانے پر بات چیت ہوئی۔

    وائٹ ہاؤس کےمطابق رواں برس کے آخر میں وزیراعظم مودی امریکہ کا دورہ کریں گے۔ترجمان وائٹ ہاؤس کاکہناہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ اور وزیراعظم مودی نے دہشت گردی کے خلاف عالمی جنگ میں ایک دوسرے کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے پر اتفاق کیا۔

    خیال رہےکہ صدر ٹرمپ نے انتخابی مہم کے دوران بھارت کے ساتھ تعلقات کو مضبوط بنانے کی بات کرتے ہوئے وزیراعظم مودی کی اقتصادی اصلاحات کی تعریف کی تھی۔

    مزید پڑھیں:اسرائیلی وزیراعظم کی یہودی بستی تعمیر کرنے کی منظوری

    یاد رہےکہ اس سے قبل 22 جنوری کوامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے درمیان پہلی بار فون کے ذریعے بات چیت ہوئی تھی۔

    واضح رہےکہ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے بات کرنے کے بعد کہاتھا کہ امریکی صدر نے انہیں آئندہ ماہ ملاقات کے لیے امریکہ آنے کی دعوت دی ہے۔

  • ٹرمپ نے ٹی پی پی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کا حکم جاری کردیا

    ٹرمپ نے ٹی پی پی معاہدے سے امریکا کی علیحدگی کا حکم جاری کردیا

    واشنگٹن : امریکہ کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنا عہدہ سنبھالتے ہی بحرالکاہل کے تجارتی معاہدے کی رکنیت چھوڑنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیئے۔ ٹرمپ نے ملک میں ملازمتوں کے مواقع برقرار رکھنے والی کمپنیوں کو ٹیکس اور قوانین میں دیگر رعایتیں دینے کا وعدہ بھی کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی بڑا قدم اٹھا لیا، آسٹریلیا، ملائیشیا، جاپان، نیوزی لینڈ، کینیڈا اور میکسیکو سمیت 12ممالک کے ٹی پی پی معاہدے کی رکنیت چھوڑنے کے صدارتی حکم نامے پر دستخط کر دیئے۔ یہ ممالک دنیا کی 40 فیصد تجارت کو کنٹرول کرتے ہیں۔

    اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ امریکی ورکروں کے لیے یہ بہت بڑی چیز ہے۔ یاد رہے کہ اوباما انتظامیہ نے فروری 2016 میں 12 ملکی ٹرانس پیسیفک پارٹنر شپ معاہدہ طے کیا تھا۔

    علاوہ ازیں صدر ٹرمپ نے ملک میں ملازمتوں کے مواقع برقرار رکھنے والی کمپنیوں کو ٹیکس اور قوانین میں بڑی رعایات دینے کا وعدہ کیا ہے۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق کاروباری شخصیات سے ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے متنبہ بھی کیا کہ وہ ایسی کمپنیوں پر ‘بہت زیادہ سرحدی ٹیکس’ بھی عائد کر دیں گے جو اپنا پیداواری عمل امریکہ سے باہر منتقل کریں گی۔

    صدر ٹرمپ نے کہا کہ قوانین میں بڑی تبدیلی آنے والی ہے لیکن یہ قوانین بدستور عوام کے محافظ رہیں گے۔ انہوں نے عزم ظاہر کیا کہ وہ کارپوریٹ ٹیکس کی موجودہ 35 فیصد شرح کو کم کر کے 15 سے 20 فیصد تک لائیں گے۔

  • انتہاپسندی دنیاکے امن کے لیے خطرہ ہے،ڈونلڈ ٹرمپ

    انتہاپسندی دنیاکے امن کے لیے خطرہ ہے،ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےکہا ہے انتہاپسندی دنیا کے امن کے لیےخطرہ ہے جسے جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نے سی آئی اے ہیڈکوارٹر کا دورہ کیا،اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ ایجنسیوں کےاہلکار بہترین کام کررہے ہیں،انٹیلی جنس اداروں اور سی آئی اے کی اہمیت کے بارے میں مجھ سے زیادہ کوئی نہیں جانتا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھاکہ ان کا کہنا تھا کہ اسلامی انتہاپسندی کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں گے،یہ ایک بدی کی طرح ہے،کل بھی کہاتھاآج بھی کہہ رہاہوں،مذہب کےنام پردہشت گردی کوختم کرناہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مجھے معلوم ہے بعض اوقات سی آئی اے کو مکمل حمایت نہیں ملتی، تاہم میں اس کی حمایت کروں گا،بڑے مقصدکے لیے ہمارے اہلکار جانیں دے رے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ سی آئی اے کے نامزد سربراہ مائیک پومپیو اس عہدے کے لیے نہایت موزوں ہیں،انہوں نےکہاکہ امریکہ کو محفوظ بنانے میں سی آئی اے کا کردار سب سے اہم ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ میری میڈیا سےجنگ ہے،میڈیاوالے زمین پر سب سے زیادہ بددیانت لوگ ہیں،میڈیا نےایسا تاثر دیاکہ جیسے میری میڈیا سے جنگ ہو،دیانتداری اور دیانتدار لوگ پسند ہیں۔

  • ٹرمپ کیخلاف امریکہ بھرمیں خواتین سراپا احتجاج

    ٹرمپ کیخلاف امریکہ بھرمیں خواتین سراپا احتجاج

    واشنگٹن : امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، بیس سے زائد ریاستوں میں ہزاروں مظاہرین احتجاجی بینرز اور پلےکارڈ اٹھائے سڑکوں پر موجود ہیں، مظاہرین میں زیادہ ترتعداد خواتین کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف واشنگٹن میں خواتین مارچ کے نام سے ریلی نکالی گئی، مذکورہ ریلی دنیا بھر میں ان 600 ریلیوں میں سے ایک ہے جو ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت پر فائز ہونے کے پہلے دن نکالی گئی ہے۔


    ‘Dump Trump’: Thousands join global march by arynews

    ان مظاہروں میں معروف خواتین فنکاروں نے بھی شرکت کی۔ امریکہ میں نیویارک سے لے کر سیاٹل تک متعدد شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں،اس کے علاوہ ٹرمپ مخالف مظاہرے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور بنکاک سمیت ایشیائی اور یورپی شہروں میں بھی منعقد کیے گئے۔

    protest1

    protest2

    protest3

    یاد رہے کہ گزشتہ روزامریکہ کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج کیا گیا جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔

    protest4

    protest5

    protest6

    پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ مظاہرین نے کھڑی گاڑیوں اور وہاں موجود دکانوں کے شیشے بھی توڑے اور سخت الفاظ میں نعرے بازی کی۔ جس کے بعد سیکڑوں افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔

    protest7

     

  • اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر امریکا کے 45 ویں صدر کے عہدے پر فائز ہوگئے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہمارے لیے سب سے پہلے امریکا ہوگا، اسلامی انتہا پسندی کےخلاف نئے اتحاد بنائیں گے۔

    تقریب حلف برداری کیپیٹل ہل واشنگٹن میں ہوئی جہاں چیف جسٹس امریکا جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔ قبل ازیں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    حلف اٹھانے کے بعد خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نئی تاریخ رقم کریں گے، ہمارا نعرہ سب سے پہلے امریکا ہوگا،امریکی اور دنیا بھر کے عوام کا شکر گزار ہوں،ہم ایک ساتھ امریکا کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے،ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔
    post-1
    انہوں نے کہا کہ واشنگٹن خوشحال ہوا لیکن عوام نہیں،امریکی حکومت کی جیت عوام کی جیت نہ بن سکی،آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہماری حکومت صحیح معنوں میں عوامی حکومت ہوگی۔
    انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے دوسروں پر کھربوں ڈالر خرچ کرکے امریکا کا بنیادی ڈھانچہ کمزور کیا، امریکا نے دوسرے ممالک کو سبسڈی دے کر مضبوط کیا لیکن ہماری پہلی ترجیح امریکی صنعتوں کو تحفظ دینےکی ہوگی، ہم اپنے کھوئے ہوئے خواب واپس لائیں گے۔
    post-2

    ٹرمپ نے کہا کہ بہت عرصے سے ایک چھوٹا طبقہ ملک پر حکومت کرتا رہا، ایک طبقہ جشن مناتا رہا لیکن عوام کو جشن منانے نہیں دیا گیا،ہم  ایک ایسی قوم بنیں گے جو عوام کی خدمت کرے گی۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہمارا نظام تعلیم نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کررہا ہے، امریکی عوام اپنے بچوں کے لیے اچھے اسکول اور سیکیورٹی چاہتے ہیں ہم امریکا میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے، دنیا کے تمام ممالک سے باہمی تعلقات کے خواہاں ہیں، ہرکام میں امریکا کا مفاد پہلے ہوگا۔

    post-3

    انہوں نے کہا کہ اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نئے اتحاد بنائیں گے، دنیا بھر سے اسلامی انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں اختلافات پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اتفاق پر پہلے بات ہوگی امریکا متحد ہوگا تو کوئی اسےآگے بڑھنے سے نہیں روک سکے گا۔

    انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سیاست دانوں کی طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے، باتوں کا وقت ختم ہوچکا، اب کام کا وقت آچکا ہے، تجارت سے لے کردفاع تک تمام فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے۔

    post-4

    انہوں نے یقین دلایا کہ ملک سے نسلی منافرت سمیت تمام اختلافات ختم کریں گے، مذہبی انتہا پسندی کو دنیا سے ختم کر دیں گے، کسی ملک پر کوئی حل مسلط نہیں کریں گے، فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کا تحفظ کریں گے۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کے بجائے دوسروں کی سرحدوں کی حفاظت کی لیکن اب ہمیں  اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنی ہوگی دنیا میں جدوجہد اور محنت کرنے والی قومیں زندہ رہتی ہی۔

    واشنگٹن میں بارش کے باعث تقریب حلف برداری کی تقریب ایک گھنٹہ پہلے یعنی نو بجے شروع ہوئی، تقریب میں دنیا بھر سے اہم شخصیات سمیت متعد سابق امریکی صدور نے شرکت کی،  پاکستان سے سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی سمیت دیگر شریک ہوئے۔

    قبل ازیں ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ نے ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کا استقبال کیا اور انہیں گل دستہ پیش کیا۔ میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر مشل اوباما کو تحفہ پیش کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل چرچ بھی پہنچے جہاں انہوں نے اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے دعا کی۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ آج 45ویں امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے

    دوسری جانب حلف برداری کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں ںے ہنگامہ آرائی کی، انہیں روکنے کے لیے وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل کے اطراف ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔
  • حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے باہر ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے، مظاہرین میں شامل بعض لوگوں نے توڑ پھوڑ بھی کی۔ ریپبلکن رہنما نےاحتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے کچھ دیر قبل امریکا میں مشتعل عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سڑکوں پر موجود گاڑیوں کی شیشے تو ڑ دیئے۔

    trump-protest-post-1

    مشتعل مظاہرین ٹولیوں کی شکل میں کیپٹل ہل اور وائٹ ہاؤس کے باہر موجود رہے، اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے واشنگٹن ڈی سی میں پولیس کے7ہزاراہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ سیاہ لباس میں ملبوس افراد نے کھڑی گاڑیوں میں توڑپھوڑ کی۔

    پولیس نےمظاہرین کو روکنے کیلئے رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ ریپبلکن پارٹی کے مسلم رہنما ساجد تارڑ نے مذکورہ احتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج باراک اوباما کی بدانتظامی کا نتیجہ ہے۔

    ساجد تارڑ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے مظاہرین سے سختی سے نمٹے گی، امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کل بھی ٹرمپ کیخلاف ملین مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • عوام کی خدمت زندگی کا سب سے بڑا اعزاز تھا، اوباما

    عوام کی خدمت زندگی کا سب سے بڑا اعزاز تھا، اوباما

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوباما نے کہا ہے کہ امریکی عوام کی خدمت زندگی کا سب سے بڑا اعزاز تھا، امریکی عوام نے مجھے بہترلیڈراورایک بہتر انسان بھی بنایا۔

    یہ بات انہوں نے نو منتخب صدرڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے قبل میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔

    باراک اوباما نے کہا کہ اب بھی امریکی عوام سے کہتا ہوں کہ یقین رکھیں، تبدیلی لانے کیلئے میری نہیں اپنی صلاحیتوں پر اعتماد کریں، تبدیلی پر اور اس کے لیے آپ پر یقین رکھتا ہوں۔

    ان کا کہنا تھا کہ انصاف، سچائی اورمحبت کیلئے امریکی عوام نے پرعزم رکھا، میں رکوں گا نہیں، ایک شہری کے طورپرآپ کے ساتھ رہوں گا۔

  • روس سے تعلقات امریکی مفاد میں ہیں، اوبامہ کی آخری پریس کانفرنس

    روس سے تعلقات امریکی مفاد میں ہیں، اوبامہ کی آخری پریس کانفرنس

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوبامہ نے کہا ہے کہ امریکا کو روس کے ساتھ تعمیری تعلقات کی ضرورت ہے، پیوٹن کے دور میں امریکا مخالف جذبات میں اضافہ ہوا، فلسطین اوراسرائیل میں زبردستی امن قائم نہیں کیا جاسکتا۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے امریکی صدر کی حیثیت سے اپنی آخری پریس کانفرس سے خطاب کرتے ہوئے کیا،
    بارک اوباما نے کہا کہ روس کے ساتھ تعلقات بہتر رکھنا امریکا کے مفاد میں ہے۔

    ایٹمی ہتھیاروں میں کمی سے متعلق روس تعاون نہیں کررہا تھا،روس کی منفی سوچ نے مسائل اور کشیدگی کو جنم دیا ہے، انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ سے بات چیت دوستانہ رہی، میں نے نو منتخب امریکی صدرکو مفید مشورےدیئے ہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ میڈیا کو میرے احتساب کا پورا حق حاصل ہے، آزاد میڈیا ملک چلانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ امن کیلئے فلسطین اوراسرائیل میں بات چیت ہونی چاہئیے۔

    فلسطین اوراسرائیل میں زبردستی امن قائم نہیں کیا جاسکتا اور نہ ہی کسی بھی قسم کا حل مسلط کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دو طرفہ مذاکرات بہت ضروری ہیں۔

    کئی عشروں کے بعد اسرائیل کیلیے انتباہ لازمی تھا، یہودی آباد کاری 2 ریاستی حل میں رکاوٹ ہے، ریاستی حل سے ہی اسرائیل جمہوری یہودی ریاست رہ سکتا ہے۔