Tag: واشنگٹن

  • امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں کار میں دھماکا

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں کار میں دھماکا

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ایک کار میں دھماکا ہوا ہے، جس کے باعث شہریوں میں خوف و ہراس پھیل گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں ہونے والے کار میں دھماکے کی وجہ تاحال معلوم نہیں ہو سکی ہے۔

    برطانوی میڈیا رپورٹس کے مطابق عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ دھماکا کالے رنگ کی گاڑی میں ہوا ہے۔

    اس سے قبل امریکی ریاست ایڈاہو میں ایک نامعلوم شخص نے اسنائپر رائفل سے فائر فائٹرز اور پولیس اہلکاروں کو نشانہ بنایا، واقعے میں 2 افراد ہلاک ہو گئے۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ریاست ایڈاہو میں فائر فائٹرز اور پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کا واقعہ پیش آیا ہے، جس میں دو افراد ہلاک اور متعدد زخمی ہو گئے ہیں، کین فیلڈ ماؤنٹین کے قریب حملہ آور نے آگ بجھانے والے فائر فائٹرز پر فائرنگ کی۔

    کوٹینائی کاؤنٹی شیرف نے بتایا کہ نامعلوم حملہ آور نے اسنائپر رائفلز سے فائرنگ کی، فائر فائٹرز اور قانون نافذ کرنے والے اہلکار نشانہ بنے، واقعے کے بعد ایف بی آئی کی ٹیم بھی جائے وقوعہ پر پہنچ گئی، شیرف نے عوام سے اپیل کی کہ جب تک حملہ آور قانون کی گرفت میں نہیں آ جاتا وہ علاقے سے دور رہیں۔

    فی الحال ہلاک ہونے والوں کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی ہے اور اس سلسلے میں تحقیقات جاری ہیں، شیرف رابرٹ نورس نے شام کو پریس کانفرنس میں کہا ایسا لگتا ہے کہ شوٹر جدید دور کی کھیلوں کی طاقت ور رائفل استعمال کر رہا ہے اور پولیس جوابی فائرنگ میں اسے مارنے کی کوشش کر رہی ہے۔

    مسافر طیارہ دوران لینڈنگ اچانک ایک جانب جھک گیا، چیخ و پکار مچ گئی

    بعد ازاں رات کو کاؤنٹی شیرف کے دفتر نے کہا کہ سواٹ ٹیم نے پہاڑ پر ایک بندوق کے ساتھ مردہ شخص کو پایا، تاہم یہ ابھی تک معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ مرنے والے فائر فائٹرز تھے، حملہ آور، پولیس اہلکار یا شہری، حکام نے مشتبہ اسنائپر کے بارے میں بھی معلومات جاری نہیں کیں۔

  • ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    ٹرمپ ایک بار پھر کرپشن کیسز کا سامنے کرنے والے نیتن یاہو کے دفاع میں آگئے

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپشن اسکینڈل کا شکار اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی حمایت میں ایک بار پھر سامنے آگئے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر اپنے بیان میں کہا کہ اسرائیل میں جو نیتن یاہو کے ساتھ کیا جارہا ہے وہ خوف ناک ہے، انہیں جانے دیا جائے انہیں بڑے کام کرنا ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم یرغمالیوں کی بازیابی کے لیے حماس سے ڈیل کی کوشش میں ہیں، انہوں نے دعویٰ کیا کہ نیتن یاہو نے امریکا کے ساتھ مل کر ایران کے نیوکلیئر پروگرام کے خلاف بڑی کامیابیاں بھی حاصل کی ہیں۔

     ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ اسرائیلی وزیراعظم سارا دن عدالت کے کمرے میں گزارے اور وہ بھی ایک ایسی چیز پر جسکا وجود ہی نہیں۔

    امریکی صدر نے مزید کہنا تھا کہ نیتن یاہو کو اسی انداز سے انتقام کا نشانہ بنایا جا رہا ہے جس سے امریکا میں وہ خود گزرے ہیں، اسرائیلی وزیراعظم کے خلاف اس نوعیت کی عدالتی کارروائی ایران اور حماس سے ڈیل کرنے میں رکاوٹ بنے گی۔

    واضح رہے کہ خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق نیتن یاہو کے خلاف مقدمہ مئی 2020 میں شروع ہوا تھا مگر جنگِ غزہ اور بعد ازاں لبنان کے ساتھ کشیدگی کے باعث اس میں متعدد بار تاخیر ہوئی۔

    مقدمے کے ایک حصے میں نیتن یاہو اور ان کی اہلیہ سارہ پر الزام ہے کہ انہوں نے ارب پتی افراد سے سیاسی فوائد کے بدلے سگار، جیولری اور شیمپین کی شکل میں 2 لاکھ 60 ہزار ڈالر سے زائد مالیت کے تحائف وصول کیے۔

    دو دیگر مقدمات میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے 2 اسرائیلی میڈیا ہاؤسز سے بہتر کوریج کے لیے سودے بازی کی کوشش کی، نیتن یاہو تمام الزامات کو مسترد کرچکے ہیں۔

  • پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ

    پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانی سفارتی وفد کی واشنگٹن آمد کے منتظر ہیں، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو جوائنٹ بیس اینڈریو پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اطلاع دی ہے کہ حکومت پاکستان کا ایک وفد آئندہ ہفتے واشنگٹن آ رہا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اس دورے میں پاکستان کی جانب سے ٹیرف پر معاہدہ کیا جائے گا، پاکستان کو امریکا کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے تجارتی سرپلس کی وجہ سے امریکا کو اپنی برآمدات پر ممکنہ 29 فی صد ٹیرف کا سامنا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان اور بھارت سے بات چیت کر رہے ہیں، حالات بہت خراب تھے، پاکستان اور بھارت جوہری قوتیں ہیں، دونوں ملک جنگ کریں گے تو میرے پاس ان کے لیے کچھ نہیں ہے۔


    کانگریس رہنما ششی تھرور نے ٹرمپ کے ثالثی کے کردار کو مسترد کردیا


    ٹرمپ نے کہا ہم ایٹمی جنگ کو تجارت کے بدلے میں روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں، فخر ہے کہ ہم جنگ بندی میں کامیاب ہوئے، عام طور پر وہاں گولیاں چلتی ہیں لیکن ہم نے تجارت پر بات کی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کوئی اس پر بات نہیں کر رہا لیکن پاکستان اور بھارت میں جنگ چل رہی تھی، دیکھا جائے تو دونوں ملک اب ٹھیک ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بار بار پاک بھارت جنگ رکوانے میں اپنی ثالثی کا ذکر کر رہے ہیں، جب کہ بھارت کی جانب سے مسلسل اس بات کا انکار کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے کانگریسی رہنما ششی تھرور نے بھی کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا۔

    انگوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں، امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا کیا، یہ ثالثی نہیں ہے، ہم نے امریکا کو کئی فون کالز تو ضرور کیں مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں۔

  • واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکار قتل

    واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکار قتل

    واشنگٹن: امریکا میں اسرائیلی سفارتخانے کے 2 اہلکاروں کو قتل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں اسرائیلی سفارتخانے کے اہلکار قتل ہو گئے، اہلکاروں پر یہودی میوزیم کے باہر اس وقت فائرنگ کی گئی جب وہ میوزیم سے باہر آ رہے تھے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ اسرائیلی سفارت کاروں کو قتل کرنے کے بعد قاتل نے ’’فری فلسطین‘‘ کے نعرے لگائے، پولیس نے حملہ آور کو گرفتار کر لیا ہے۔

    ڈی سی پولیس نے بتایا کہ مقتول سفارتی اہلکار ایک نوجوان جوڑا ہے، جو جیوش میوزیم میں ایک تقریب سے نکل رہے تھے، انھوں نے مزید کہا کہ واقعہ ٹارگٹڈ لگتا ہے۔ اہلکاروں پر فائرنگ ایک ایسے علاقے میں کی گئی ہے، جہاں متعدد سیاحتی مقامات، عجائب گھر اور سرکاری عمارتیں واقع ہیں، جن میں ایف بی آئی کا واشنگٹن فیلڈ آفس بھی شامل ہے۔

    پولیس نے حملہ آور کی شناخت جاری کر دی ہے، 30 سالہ حملہ آور ایلیاس روڈریگیز کا تعلق شکاگو سے ہے، میٹروپولیٹن پولیس ڈپارٹمنٹ کی سربراہ پامیلا اسمتھ نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ فائرنگ سے قبل روڈریگز کو میوزیم کے باہر گھومتے ہوئے دیکھا گیا تھا، فائرنگ کے بعد وہ میوزیم کے اندر گیا لیکن اسے سیکیورٹی نے روک دیا۔

    پولیس کے مطابق حملہ آور کی فائرنگ کے وقت وہاں چار افراد کا گروپ جا رہا تھا، جن میں سے دو نشانہ بن گئے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی سفارتکاروں کے قتل کی شدید مذمت کی ہے، اور کہا ہے کہ نفرت اور بنیاد پرستی کی امریکا میں کوئی جگہ نہیں ہے۔

  • امریکا کا پاک بھارت تنازع میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ

    امریکا کا پاک بھارت تنازع میں مداخلت نہ کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: نائب امریکی صدر جے دی وینس نے واضح کہا ہے کہ امریکا پاک بھارت تنازع میں مداخلت نہیں کرے گا۔

    امریکا کے نائب صدر جے ڈی وینس نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ  امریکا ایسی جنگ میں مداخلت نہیں کرے گا جس سے اس کا کوئی سروکار نہیں۔

    امریکی نائب صدر نے کہا کہ بھارت نے حملہ کیا، پاکستان نے جواب دیا، دونوں ممالک کو ٹھنڈے دماغ سے سوچنا چاہیے، پاک بھارت جنگ ایٹمی جنگ نہیں بننی چاہیے، اگر ایسا ہوا تو بہت نقصان ہوگا۔

    پاک بھارت کشیدگی سے متعلق تمام خبریں

    امریکی نائب صدر جے دی وینس نے کہا کہ ہم دونوں ممالک کی جنگ میں مداخلت نہیں کر سکتے لیکن ہاں امریکا سفارتکاری کا راستہ اختیار کر سکتا ہے۔

    اس سے قبل جمعرات کو وزیر اعظم پاکستان شہباز شریف سے امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے رابطہ کیا تھا، امریکی وزیر خارجہ نے پاکستان اور بھارت دونوں کو کشیدگی کم کرنے کے لیے مل کر کام کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔

  • وزیر خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں مصروفیات، کرسٹالینا جارجیوا کو دورہ پاکستان کی دعوت

    وزیر خزانہ کی واشنگٹن ڈی سی میں مصروفیات، کرسٹالینا جارجیوا کو دورہ پاکستان کی دعوت

    واشنگٹن: وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے واشنگٹن ڈی سی کے دورے کا آغاز آج آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک گروپ کی سالانہ اسپرنگ میٹنگز 2025 کے موقع پر متعدد اعلیٰ سطحی ملاقاتوں سے کیا۔

    دن کی پہلی ملاقات میں، وزیر خزانہ نے ڈیلوئٹ کے وفد سے ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی حالات، حکومتی شعبہ جاتی ترقی کے ایجنڈے اور برآمدات پر مبنی ترقیاتی ترجیحات سے آگاہ کیا۔ فریقین نے توانائی کے شعبے میں اصلاحات، اہم معدنیات کی تلاش و مارکیٹنگ، نجکاری، ٹیکنالوجی، کرپٹو پالیسی، اور کنٹری پارٹنرشپ فریم ورک (CPF) پر عمل درآمد کے امکانات پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیرِ خزانہ نے مئی 2025 میں ڈیلوئٹ کے پاکستان کے مجوزہ دورے کا خیر مقدم بھی کیا۔

    بعد ازاں، وزیرِ خزانہ نے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن (IFC) کی ریجنل وائس پریزیڈنٹ محترمہ ہیلا شیخ روحو سے ملاقات کی اور نجی شعبے کی اصلاحات، توانائی کی منتقلی، بلدیاتی مالیاتی نظام کی بہتری اور مکمل روزگار کے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔ انھوں نے Diversified Payment Rights (DPR) پر پیش رفت کا جائزہ لیا اور بلوچستان میں ریکوڈک کاپر اینڈ گولڈ مائن منصوبے کے لیے IFC کے ذریعے 2.5 ارب ڈالر کی قرض فنانسنگ کے اہم کردار کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے زور دیا کہ مقامی کمیونٹیز کو منصوبے کے معاشی فوائد سے مستفید ہونا چاہیے۔

    واشنگٹن محمد اورنگزیب

    آئی ایم ایف کی مینیجنگ ڈائریکٹر محترمہ کرسٹالینا جارجیوا سے ملاقات میں وزیر خزانہ نے اسٹاف لیول معاہدہ طے پانے اور Resilience and Sustainability Facility (RSF) کے تحت نئی سہولت کے آغاز پر آئی ایم ایف ٹیم کا شکریہ ادا کیا۔ انھوں نے پاکستان میں اصلاحاتی تسلسل برقرار رکھنے کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا اور محترمہ جارجیوا کو وزیرِ اعظم پاکستان کی جانب سے دورہ پاکستان کی دعوت بھی دی۔

    وزیرِ خزانہ نے امریکی محکمہ خزانہ کے اسسٹنٹ سیکریٹری مسٹر رابرٹ کیپروتھ سے بھی ملاقات کی اور پاکستان کے معاشی اشاریوں میں بہتری سے آگاہ کیا۔ انھوں نے ٹیکس نظام، توانائی، نجکاری، سرکاری اداروں (SOEs)، پنشن اور قرضوں کے انتظام سے متعلق جاری اصلاحات کو اجاگر کیا۔ وزیر خزانہ نے پاکستان کو درپیش آبادی میں اضافے اور موسمیاتی چیلنجز سے نمٹنے میں ورلڈ بینک کے CPF کے کردار کو اہم قرار دیا۔

    واشنگٹن محمد اورنگزیب

    ورلڈ بینک گروپ کے صدر جناب اجے بانگا سے ملاقات کے دوران، وزیرِ خزانہ نے پاکستان کے لیے ورلڈ بینک کی تاریخی معاونت پر اظہارِ تشکر کیا اور CPF کے تحت ایک دہائی پر محیط جامع حکمتِ عملی تیار کرنے میں ادارے کی قیادت کو سراہا۔ وزیر خزانہ نے CPF کے نفاذ کے لیے جامع حکمتِ عملی اور عملی منصوبہ تیار کرنے میں ورلڈ بینک کی مسلسل معاونت کو سراہا، اور معیشت میں استحکام کے حکومتی عزم کا اعادہ کیا۔

    اسی روز، وزیرِ خزانہ نے یو ایس پاکستان بزنس کونسل کی جانب سے امریکی چیمبر آف کامرس میں دیے گئے ظہرانے میں امریکی کاروباری رہنماؤں سے بھی ملاقات کی۔ انھوں نے ٹیکس اصلاحات، توانائی، SOEs اور نجکاری کے شعبوں میں پیش رفت سے آگاہ کیا اور علاقائی تجارت، مارکیٹ تنوع، اور شعبہ جاتی وسعت کی اہمیت پر زور دیا۔ انھوں نے پاکستان منرل انویسٹمنٹ فورم 2025 میں شرکت پر امریکی وفد کا شکریہ ادا کیا اور معدنیات کے شعبے میں تعاون جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

    وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب نے دن کا اختتام کلائمیٹ وَلنریبل فورم اور وی 20 کے سیکریٹری جنرل محترم محمد نشید سے ملاقات کے ساتھ کیا۔ وزیرِ خزانہ نے پاکستان میں CVF سیکریٹریٹ کی حالیہ دورے اور Climate Prosperity Plan (CPP) کی تیاری میں مشترکہ کوششوں کو سراہا، جو موسمیاتی تبدیلی سے ہم آہنگ منصوبوں کے لیے مالیاتی ذرائع کی نشان دہی کرتا ہے۔

    انھوں نے CPF کے 6 میں سے 4 اہم نتائج کو پاکستان کے موسمیاتی اور آبادیاتی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے فیصلہ کن قرار دیا۔ وزیرِ خزانہ نے RSF کے تحت پیش رفت سے بھی آگاہ کیا اور مرحلہ وار مالی معاونت کے ذریعے CPP منصوبوں کو مکمل کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

  • امریکا اور یوکرین میں معدنیات معاہدے کی یادداشت پر دستخط

    امریکا اور یوکرین میں معدنیات معاہدے کی یادداشت پر دستخط

    واشنگٹن: امریکا اور یوکرین نے معدنیات سے متعلق معاہدے کی ایک یادداشت پر دستخط کردیے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یوکرین کی نائب وزیر اعظم یولیا سویریڈینکو نے کہا ہے کہ یوکرین اور امریکا نے یوکرین میں معدنی وسائل کی ترقی کے معاہدے پر دستخط کرنے کی جانب ابتدائی قدم کے طور پر ایک یادداشت پر دستخط کئے ہیں۔

    یوکرین کی پہلی نائب وزیر اعظم اور وزیر اقتصادیات نے یولیا سویریڈینکو نے ایکس پر جاری پوسٹ میں کہا کہ ہم اپنے امریکی شراکت داروں کے ساتھ ایک میمورنڈم آف انٹینٹ ( ممکنہ معاہدے کی شرائط سے اتفاق اور معاہدہ کرنے کے عزم پر مبنی دستاویز) پر دستخط کرنے کا اعلان کرتے ہیں۔

    یوکرین کی نائب وزیر اعظم نے کہا کہ یہ قدم اقتصادی شراکت داری کے معاہدے اور یوکرین کی تعمیر نو کے لئے سرمایہ کاری فنڈ کے قیام کی راہ ہموار کرے گا۔

    امریکا اور یوکرین کے درمیان ریاض میں مذاکرات کا دور مکمل

    انہوں نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ یہ فنڈ ہمارے ملک کی تعمیر نو، بنیادی ڈھانچے کی جدید کاری، کاروبار کے لئے تعاون اور نئے اقتصادی مواقع کی تخلیق میں سرمایہ کاری کو راغب کرنے کے لئے ایک موثر ذریعہ بنے گا۔

    یوکرین کی نائب وزیر اعظم نے امریکا کی سرمایہ کاری کی اہمیت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ بہت اہم ہے کہ دستاویز میں امریکی عوام کی یوکرینی عوام کے ساتھ مل کر ایک آزاد، خودمختار اور محفوظ یوکرین میں سرمایہ کاری کرنے کی خواہش کو نوٹ کیا جائے۔

    واضح رہے کہ 28فروری کا دن وائٹ ہاؤس میں امریکا اور یوکرین کے بیچ تعلقات کیلئے انتہائی اہم تھا، مگر دونوں ملکوں کے صدور کی ملاقات دیکھتے ہی دیکھتے تکرار میں بدل گئی تھی۔

    گزشتہ ماہ امریکی صدر نے کہا تھا اگر یوکرین روس کیخلاف امریکا کی حمایت برقرار رکھنا چاہتا ہے تو اسے چاہیے کہ اپنے معدنی ذخائر امریکا کو دے۔

  • امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں: وزیرِ خزانہ

    امریکی ٹیرف پر پریشان ہیں مگر جوابی اقدام کا ارادہ نہیں: وزیرِ خزانہ

    وزیرخزانہ محمد اورنگزیب کا کہنا ہے پاکستان امریکا میں ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے عائد کردہ ٹیرف پر کسی بھی قسم کا جواب دینے کا ارادہ نہیں رکھتا ہے۔

    بی بی سی سے انٹرویو میں وزیرخزانہ کا کہنا تھا پاکستان ٹرمپ ٹیرف سے پریشان ضرورہے کیونکہ یہ غیریقینی صورتحال ہے، ہم سب کو سوچنا ہوگا کہ اس نیو ورلڈ آرڈرکے ساتھ کیسے آگے بڑھیں۔ میرے خیال میں اس معاملے پر ہمیں بات کرنے کی ضرورت ہے۔

    ایک سوال پر محمد اورنگزیب نے کہا اگر آپ کا سوال یہ ہے کہ ہم بدلے میں کوئی جواب دینے جارہے ہیں تو اس کا جواب نہیں میں ہے۔

    پاکستان کا امریکا کے ساتھ نئے ٹیرف پر مذاکرات کیلئے وفد بھیجنے کا فیصلہ

    امریکا چین رسہ کشی میں پاکستان کے نقصان سے متعلق سوال پر وزیرخزانہ نے کہا امریکا ایک طویل عرصے سے تجارت اور دیگر شعبوں میں پاکستان کا اسٹریٹجک پارٹنر ہے لیکن چین سے تعلقات بھی ہمارے لیے اہم ہیں۔

    خیال رہے گذشتہ ہفتے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کے بیشتر ممالک پر نئے ٹیرف کے نفاذ کا اعلان کیا تھا، لیکن گذشتہ روز امریکا نے اضافی ٹیرف کے اطلاق کو 90 روز کے لیے روک دیا ہے تاہم سب ہی ممالک کو کم از کم 10 فیصد ٹیرف کا سامنا کرنا ہوگا۔

    ابتدائی طور پر امریکا کی جانب سے پاکستان پر بھی 29 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کیا گیا تھا لیکن گذشتہ روز کے اعلان کے بعد یہ معاملہ 90 روز کے لیے رُک گیا ہے۔

    دوسری جانب وزیرِ اعظم شہباز شریف گذشتہ دنوں کہہ چکے ہیں کہ پاکستان ٹیرف اور تجارتی معاملات پر گفتگو کرنے کے لیے اپنا ایک اعلیٰ سطحی وفد واشنگٹن بھیجے گا۔

    مزید پڑھیں : پاکستان ٹرمپ انتظامیہ کے ساتھ مل کر کام کرنے کا خواہشمند

  • امریکی صدر غزہ کو خریدنے کے بیان پر قائم

    امریکی صدر غزہ کو خریدنے کے بیان پر قائم

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے بیان پر قائم ہیں۔

    صحافیوں سے گفتگو مین امریکی صدر ڈونؒڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کا خیال رکھیں گے ان کا قتل نہیں ہونے دیں گے، مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جاسکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا تک سفر کرنا فلسطینیوں کے لیے بہت طویل سفر ہوگا، مصر، اردن اور سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسائیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

    ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی کی مخالفت کی تھی اور دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/appeals-court-judge-refuses-to-halt-trump-sentencing/

  • واشنگٹن : مسافر طیارے کے راستے میں فوجی ہیلی کاپٹر کیسے آیا؟ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

    واشنگٹن : مسافر طیارے کے راستے میں فوجی ہیلی کاپٹر کیسے آیا؟ ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی

    واشنگٹن : امریکی مسافر طیارے اور ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی مسافر طیارے اور ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کے واقعے پر فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی ابتدائی تحقیقاتی رپورٹ سامنےآگئی۔

    فیڈرل ایوی ایشن ایڈمنسٹریشن کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ حادثے کے وقت ایئرٹریفک کنٹرولردو پوزیشنز پر کام کر رہا تھا، معمول کے طور پر ایک ٹریفک کنٹرولرایک پوزیشن پر کام کرتا ہے۔

    ایئرٹریفک کے لحاظ سے حادثے کے وقت معمول کا عملہ موجود نہیں تھا، 2023 سے اب تک ریگن ایئرپورٹ پر 19 تصدیق شدہ کنٹرولرکام کر رہے ہیں، فیڈرل ایوی ایشن اور کنٹرولریونین نے 30 ٹریفک کنٹرولر رکھنے کا ٹارگٹ دیا ہوا تھا.

    گذشتہ روز امریکی مسافر طیارہ اور ہیلی کاپٹرایک دوسرے سے ٹکراکردریا میں گر گئے تھے، حادثے میں دریا سے چالیس لاشیں نکال لی گئی، طیارے اور ہیلی کاپٹرمیں سڑسٹھ مسافر تھے۔

    مزید پڑھیں : واشنگٹن میں فضائی حادثہ ایک المیہ ہے کوئی زندہ نہیں بچ سکا، امریکی صدر ٹرمپ

    کنٹرول ٹاور سے مبینہ طور پر دونوں پائلٹوں کو غلط ہدایت دیئے جانے کا انکشاف ہوا ، پہلے مسافر طیارےکورن وے تھری تھری پر لینڈنگ کی کلیئرنس دی اور پھر ہیلی کاپٹرکوطیارے کے پیچھے سے گزرنے کا کہا، جس کے بعد ائیر کنٹرول ٹاورکی آڈیو نے کئی سوالوں کو جنم دے دیا ہے۔

    امریکی جیٹ مسافر طیارہ رونلڈ ریگن ایئرپورٹ پر معمول کی لینڈنگ کیلیے اتررہا تھا کہ ایک فوجی ہیلی کاپٹر سیدھا آکرٹکراگیا۔

    دھماکے ساتھ آگ کا گولہ نمودار ہوا ، جس کے بعد طیارہ اور ہیلی کاپٹر ملبہ بن کر دریائے پوٹو میک میں بکھرگئے اور ریسکیوکارروائی میں صرف لاشیں ہی ملیں۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےحادثے پرغم وغصے کا اظہار کرتے ہوئے پوری تحقیقات کا حکم دے دیا جبکہ سیکرٹری ٹرانسپورٹ کا بھی کہنا تھا کہ حادثے سے بچا جا سکتا تھا، سی لیے تحقیقات کا
    حکم دے دیا گیا ہے۔