Tag: واشنگٹن

  • ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صحت مند قرار

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صحت مند قرار

    واشنگٹن : امریکی ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے معالج نے ان کی جسمانی صحت کو زبردست قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صحت کے بارے میں حالیہ چیک اپ کے بعد اپنے معالج ڈاکٹر ہارولڈ این بورنسٹین کا خط جاری کیا ہے۔ جس میں ان کی جسمانی صحت کو زبردست قرار دیا ہے۔

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار 70 سالہ ٹرمپ کا قد چھ فٹ تین انچ ہے اور وزن 116 کلو ہے جو کہ ان کے قد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    ٹرمپ نے اپنی مخالف امیدوار ہیلری کلنٹن کی بیماری اور صدارتی مہم کینسل ہونے کے بعد کہا تھا کہ وہ اپنی صحت کی رپورٹ جاری کریں گے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہیلری کلنٹن کی ڈاکٹر نے بتایا کہ وہ امریکی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے لیے ’صحت مند اور فِٹ ہیں۔‘

    ان کی انتخابی مہم نے ان کی طبی معلومات نشر کی تھیں جن کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے امریکی صدارتی امیدوار کی صحت نمونیا کی تشخیص کے بعد بحال ہو رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نمونیا کا شکار ہوگئیں

    ہیلری کلنٹن کا کہنا ہے کہ وہ جمعرات سے دوبارہ اپنی مہم شروع کریں گی،وہ گذشتہ ہفتے اچانک بیمار پڑ گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں کا شمار معمر ترین امریکی صدارتی امیدواروں میں ہوتا ہے، اور ان پر خاصا دباؤ تھا کہ وہ اپنی صحت کے بارے میں عوام کو آگاہ کریں۔

    ٹرمپ مسلسل کہتے آئے ہیں کہ کلنٹن کے پاس صدر بننے کے لیے درکار جسمانی اور ذہنی قوت نہیں ہےتاہم کلنٹن کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کے مخالفین ان کی صحت کے بارے میں ایک ’پاگلانہ سازشی نظریہ‘ پھیلا رہے ہیں۔

  • جم یانگ کم دوسری بارورلڈ بینک کے صدر منتخب

    جم یانگ کم دوسری بارورلڈ بینک کے صدر منتخب

    واشنگٹن: جنوبی کوریا سے تعلق رکھنے والے جم یانگ کم دوسری مدت کے لیے بھی عالمی بینک کے صدر منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق جم یانگ کم کے مقابلے میں کسی اور امیدوار نے کاغذات نامزدگی جمع نہیں کرائے جس کے بعد یہ بات یقینی ہوگئی ہے کہ یانگ کم ہی آئندہ پانچ سال کے لیے ورلڈ بینک کے صدر رہیں گے۔

    جم یانگ کم کی موجودہ مدت ملازمت 30 جون 2017 کو ختم ہوگی اور انہیں باضابطہ طور پر ورلڈ بینک کے صدر کے عہدے پر دوبارہ فائز کرنے کا فیصلہ 7 سے 9 اکتوبر تک ہونے والے سالانہ اجلاس 2016 میں کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ 56 سالہ کم کورین نژاد امریکی شہری ہیں جنہوں نے بطور صدر ورلڈ بینک دنیا سے غربت کے خاتمے پر توجہ مرکوز رکھی اور انہیں عہدہ صدارت کے لیے امریکا، فرانس، جرمنی، چین اور دیگر بڑے ملکوں کی حمایت حاصل ہے۔

    جم یانگ کم 2012 میں پہلی بار ورلڈ بینک کے صدر بنے تھے تاہم ناقدین ورلڈ بینک کے صدر کے انتخاب کے طریقہ کار اور اس کی شفافیت پر سوالات اٹھاتے ہیں۔

    واضح رہے کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد عالمی معیشت کی بحالی کی غرض سے وجود میں آنے والے عالمی بینک کے غیر تحریر شدہ قانون کے مطابق اس کا سربراہ ہمیشہ ایک امریکی شہری ہوتا ہے جسے واشنگٹن کی جانب سے منتخب کیا جاتا ہے۔

  • فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

    فضائی آلودگی دماغی بیماریاں پیدا کرنے کا باعث

    واشنگٹن: ایک تحقیق کے مطابق فضائی آلودگی انسانی دماغ پر اثر انداز ہوتی ہے اور یہ مختلف دماغی بیماریوں جیسے الزائمر وغیرہ کا سبب بن سکتی ہے۔

    امریکا کے نیشنل اکیڈمی آف سائنس میں کی جانے والی ایک ریسرچ کے مطابق ایک دماغی اسکین میں دماغ کے ٹشوز میں آلودگی کے باعث پیدا ہونے والے ذرات پائے گئے۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ فضا میں موجود مضر صحت ذرات جیسے آئرن آکسائیڈ الزائمر کی نشونما اور اس میں اضافہ کا سبب بن سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں: بدترین فضائی آلودگی کا شکار 10 ممالک

    اس نئی تحقیق نے فضائی آلودگی کے باعث ہونے والے طبی خطرات میں اضافہ کردیا ہے۔

    اس سے قبل ماہرین نے فضائی آلودگی کے صرف پھیپھڑوں اور دل پر منفی اثرات کے حوالے سے تحقیق کی تھی۔ حالیہ تحقیق سے پتہ چلا کہ فضائی آلودگی کے باعث مضر صحت چھوٹے چھوٹے ذرات انسانی دماغ تک بھی پہنچتے ہیں اور اس پر منفی اثرات ڈالتے ہیں۔

    اس تحقیق کے لیے 37 افراد کے دماغی ٹشوز کا تجزیہ کیا گیا جن میں سے کچھ افراد آلودہ ترین شہروں کے رہائشی تھے اور انہی کے دماغ میں ایسے ذرات پائے گئے۔ ماہرین کے مطابق ایسے ہی ذرات ان افراد کے دماغ میں بھی دیکھے گئے جو کسی بجلی گھر کے قریب رہائش پذیر تھے۔

    مزید پڑھیں: محبت کی نشانی تاج محل آلودگی کے باعث خرابی کا شکار

    واضح رہے کہ عالمی ادارہ صحت ڈبلیو ایچ او کے مطابق فضائی آلودگی کے باعث ہر سال 30 لاکھ جبکہ ہر روز 18 ہزار افراد کی موت واقع ہوجاتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق یہ شرح ایڈز، ٹی بی اور سڑک پر ہونے والے حادثات کی مجموعی اموات سے بھی زیادہ ہے۔

  • ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے معافی مانگ لی

    ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ سے معافی مانگ لی

    واشنگٹن : امریکہ میں ریپبلکن پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے اپنے حریف ڈونلڈ ٹرمپ کے نصف حامیوں کو’گھٹیا‘ کہنے پر معافی مانگ لی۔

    تفصیلات کےمطابق امریکہ میں صدارتی مہم کے دوران مخالف امیدوار کے حامیوں کو ناپسندیدہ کہنے پر ہیلر ی کلنٹن نے معافی مانگ لی۔

    اس سے قبل ڈیمو کریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن نے گزشتہ روز انتخابی مہم کے دوران ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے حامیوں کو نسل پرست اور ناپسندیدہ قرار دیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ نے ایک ایسے شخص کو کمپین چلانے کا چارج دیا ہےجوسب سے زیادہ ناپسندیدہ ہے تاہم ہیلری کلنٹن کا کہنا ہے کہ وہ اپنے ان الفاظ پر شرمندہ ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ہلیری کلنٹن کے بیان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ ’ان کا بیان لاکھوں دلچسپ اور محنت کرنے والے لوگوں کے لیے توہین آمیز ہے‘۔

    واضح رہے کہ امریکی صدارتی انتخابات کی تاریخ جوں جوں قریب آرہی ہیں،عوام کی زیادہ سے زیادہ حمایت حاصل کرنے کےلیے امیدواروں کے درمیان الفاظ کی جنگ اور شعلہ بیانی بھی شدت اختیار کرتی جارہی ہے۔

  • امریکی صدررونالڈریگن پرقاتلانہ حملہ کرنے والا شخص 35سال بعد رہا

    امریکی صدررونالڈریگن پرقاتلانہ حملہ کرنے والا شخص 35سال بعد رہا

    واشنگٹن : امریکی صدررونالڈریگن پر قاتلانہ حملہ کرنے والے شخص جان ہنکلی جونیر کو 35سال بعد رہا کردیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ کے دارالحکومت واشنگٹن میں امریکی صدر رونالڈریگن پر قاتلانہ حملہ کرنے والے61 سالہ جان ہنکلی جونیر کو واشنگٹن کے نفسیاتی مرکزسے رہائی کے بعد ورجینیا میں والدہ کے گھر منتقل کردیاگیا۔
    POST-1-USA-

    جان ہنکلی جونیر اگلے 6ماہ تک ولیم برگ میں نفسیاتی ڈاکٹر سے معائنہ کرواتے رہے گا،فیڈرل جج نے جولائی میں ہنکلی کو رہاکرنےکاحکم دیاتھا۔
    POST-3-USA

     

    POST-2-USA-

    یاد رہے کہ 30 اپریل 1981 میں صدرریگن پرواشنگٹن کے ہلٹن ہوٹل کے سامنے قاتلانہ حملہ کیا گیا تھا،تاہم وہ محفوظ رہے،سیکورٹی پرمامور خفیہ اہلکاروں نے ہنگلی کوموقع پرہی گرفتارکیا تھا۔

    POST-5-USA

    واضح رہے کہ اس حملےمیں صدر رونالڈ ریگن کی جان بچانے والا خفیہ اہلکارجیری پارگزشتہ سال اکتوبرمیں 85 برس کی عمرمیں انتقال کرگیا۔

     

  • روسی صدر،براک اوباما سے بہتر لیڈر ہیں,ڈونلڈ ٹرمپ

    روسی صدر،براک اوباما سے بہتر لیڈر ہیں,ڈونلڈ ٹرمپ

    نیو یارک: ریپبلکن صدارتی امیدوار اور ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ روسی صدر ولادی میر پیوٹن،امریکی صدر براک اوباما کے مقابلے میں کئی گنا بہتر لیڈر ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایک ٹی وی انٹرویو کے دوران امریکی صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ولادی میر پیوٹن ایک لیڈر سے کہیں زیادہ ہیں۔

    اس بیان کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کی ولادی میر پیوٹن کی ستائش چھپی نہیں رہی،جنہوں نے گزشتہ سال امریکی تاجر کی ’انتہائی شاندار‘ الفاظ کہتے ہوئے تعریف کی تھی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مزید کہنا تھا کہ روسی صدر کا اپنے ملک پر سخت کنٹرول ہے،روس کا نظام بہت مختلف ہے جسے میں ذاتی طور پر پسند نہیں کرتا لیکن اس نظام میں وہ واضح طور پر امریکی صدر براک اوباما سے کئی گنا بہتر لیڈر ہیں۔

    مزید پڑھیں: صدربنا تو حجاب پہننے والی مسلمان خواتین کو نوکریوں سے نکال دوں گا،ڈونلڈ ٹرمپ

    یاد رہے کہ صدارتی انتخاب کے لیے اپنی انتخابی مہم کی خود ہی فنڈنگ کرنے والے ارب پتی تاجر ڈونلڈ ٹرمپ کو مسلمانوں کے داخلے پر پابندی کے حوالے سے بیان اور میکسیکو سے ہجرت کرکے امریکا آنے والوں کو ’مجرم‘ اور ’ریپسٹ‘ کہنے پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسلمانوں پر پابندی کی تجویز کی ناصرف حکومتی اراکین،بلکہ ان کی اپنی پارٹی کے ساتھیوں نے بھی مذمت کی تھی۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے صدارتی انتخاب کے لیے مئی 2016 میں پارٹی امیدوار کی نامزدگی حاصل کرنے کے بعد ہر کسی کو حیرت زدہ کردیا تھا۔

  • پاکستان پر پابندیاں لگانےکی کوئی تجویز زیر غور نہیں،امریکہ

    پاکستان پر پابندیاں لگانےکی کوئی تجویز زیر غور نہیں،امریکہ

    واشنگٹن: امریکہ نے پاکستان پر کسی بھی قسم کی پابندیوں پر غور کی سختی سے تردید کی اور دہشت گردوں کے تمام محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے پر بھی زور دیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن میں امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونرنے پریس بریفنگ کےدوران کہنا تھا کہ پاکستان کے خلاف پابندیاں لگانے پر غور نہیں ہو رہا۔

    انہوں نے کہا کہ حال ہی میں پاکستان نے پاک افغان سرحدی علاقے میں بعض کارروائیاں کی ہیں جو حوصلہ افزا ہیں اور پاکستا ن کو ایسی کارروائیاں بڑھانا ہوں گی۔

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے کہا کہ پڑوسی ملکوں کو نشانہ بنانے والے جنگجوؤں سمیت تمام دہشت گردوں کے خلاف بلا تفریق آپریشن کرنا ہو گا۔

    ترجمان امریکی محکمہ خا رجہ مارک ٹونر نےصحافیوں کو بریفنگ کے دوران بتایا کہ پاکستان کے خلاف پابندیاں لگانے پر کسی قسم کا کوئی غور نہیں کیا جا رہا ہم پاکستان کے ساتھ مل کر کام کررہے ہیں۔

    مزید پڑھیں: پاکستان نے دہشت گردی سے بہت نقصان اٹھایا،جان کیری کا اعتراف

    یاد رہے کلہ گزشتہ ہفتے امریکی وزیرخارجہ نےاعتراف کیاتھاکہ پاکستان نے دہشت گردی سے بہت نقصان اٹھایا،پچاس ہزار پاکستانی دہشت گردی کا نشانہ بنے،ہم سب کو پاکستان کی حمایت کرنی چاہیے۔

    واضح رہے کہ امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ ہم نے پاکستان پر واضح کر دیاہے انہیں تمام دہشت گر گروپوں کے خلاف کاررروائی کرنے کی ضرورت ہے۔

  • امریکا میں اینٹی بیکٹریل صابن پر پابندی

    امریکا میں اینٹی بیکٹریل صابن پر پابندی

    واشنگٹن : امریکا میں جراثیم کش یا اینٹی بیکٹریل صابنوں پر پابندی لگا دی گئی ہے، امریکا کے فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن نامی سرکاری ادارے کی جانب سے جراثیم کش صابنوں میں انیس کیمیکلز کے استعمال پر پابندی عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کمپنیاں یہ ثابت کرنے میں ناکام ہوگئی ہیں کہ یہ کیمیکلز محفوظ اور جراثیم کو مارتے ہیں۔

    ایف ڈی اے کے بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمارے پاس ایسے سائنسی شواہد موجود نہیں کہ اینٹی بیکٹریل مصنوعات عام صابن اور پانی سے کسی بھی طرح بہتر ہیں، یہ کیمیکلز کافی عرصے سے اسکروٹنی کی زد میں تھے۔

    امریکا کی کلیننگ انڈسٹری کے ترجمان کے مطابق بیشتر کمپنیاں ممنوع قرار دیئے گئے 19 کیمیکلز کو اپنے صابنوں اور ہینڈ واشز سے نکال چکے ہیں۔

    ایف ڈی اے کا کہنا ہے کہ وہ کمپنیوں کو آج کل کے صابنوں میں استعمال ہونے والے تین دیگر کیمیکلز کے حوالے سے ڈیٹا فراہم کرنے کے لیے وقت فراہم کرے گا۔

    تاہم ادارے کے مطابق صارفین کا خیال ہے کہ جراثیم کش صابن جراثیموں کو پھیلنے سے روکنے کے لیے زیادہ موثر ہیں، درحقیقت ڈیٹا سے عندیہ ملتا ہے کہ طویل المعیاد نقصان پر یہ جراثیم کش اجزاء فائدے کی بجائے نقصان دہ بھی ثابت ہوسکتے ہیں۔

    خیال رہے کہ پاکستان میں بھی بیشتر کمپنیاں اس طرح کے جراثیم کش صابن تیار کرتی ہیں جن کے بارے میں دعویٰ کیا جاتا ہے کہ وہ جراثیموں کا مکمل خاتمے کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں جبکہ انکی قیمت بھی عام صابنوں کے مقابلے میں کچھ زیادہ ہوتی ہے۔

  • یوکرین تنازع: امریکا نے روس پر پابندیوں میں اضافہ کردیا

    یوکرین تنازع: امریکا نے روس پر پابندیوں میں اضافہ کردیا

    واشنگٹن: امریکا نے یوکرین میں حکومت مخالف باغیوں کی حمایت کرنے اور 2014 میں کرائمیا پر قبضہ کرنے کے خلاف روس پر عائد پابندیوں میں اضافے کا اعلان کردیا.

    تفصیلات کے مطابق امریکا کی جانب سے روس پر نئی پابندیوں میں روس کی ’روسیا بینک‘ اور چند بڑی تعمیراتی کمپنیوں پر پابندی شامل ہے.

    ان تعمیراتی کمپنیوں میں یوکرین سے علیحدگی اختیار کرنے والی 17 کمپنیاں شامل ہیں،جن میں سے 11 کمپنیاں روسی حکومت کے عہدیداروں نے کرائمیا پر غیر قانونی قبضے کے بعد قائم کی تھیں.

    پابندی کے حوالے سے نئی فہرست میں کرائمیا میں آپریٹ کرنے والی کئی روسی کمپنیوں کو بلیک لسٹ کیا گیا ہے،جن میں اہم سمندری اور دفاعی کاروبار سے وابستہ کمپنیاں بھی شامل ہیں.

    ان کمپنیوں کو بلیک لسٹ کرنے کا مقصد دیگر ممالک میں ان کے کاروبار کرنے کی صلاحیت کو محدود کرنا اور عالمی کمپنیوں کو ان سے کاروباری وابستگی سے روکنا ہے.

    تاہم ان پابندیوں سے ناصرف امریکی بینکوں کے کاروبار پر اثرات مرتب ہوں گے بلکہ امریکا میں موجود غیر ملکی بینکوں کی شاخیں بھی پابندی کی زد میں آنے والی روسی کمپنیوں کو خدمات فراہم نہیں کرسکیں گی۔

    امریکی محکمہ خزانہ کے مطابق ان پابندیوں کا ایک اور مقصد روسی اداروں کی طرف سے، موجودہ پابندیوں سے بچنے کی کوششوں کا مقابلہ کرنا ہے.

    امریکی محکمہ خزانہ کے قائم مقام ڈائریکٹر جون اسمتھ کا کہنا تھا کہ روس ’مِنسک معاہدے‘ کے باوجود مشرقی یوکرین میں اشتعال انگیزی جاری رکھے ہوئے ہے،جبکہ امریکا،یوکرین کے امن،سیکیورٹی اور خود مختاری کو نقصان پہنچانے والوں کے خلاف پابندیاں جاری رکھے گا.

  • مریخ پر ایک سال گزارنے کے بعد کیا ہوگا؟

    مریخ پر ایک سال گزارنے کے بعد کیا ہوگا؟

    واشنگٹن: اگر سیارہ مریخ پر کچھ عرصہ گزارا جائے تو کیا ہوگا؟

    اسی سوال کا جواب ڈھونڈنے کے لیے ’مصنوعی مریخ‘ پر بھیجی گئی ٹیم صحیح سلامت لوٹ آئی ہے۔ 6 افراد پر مشتمل یہ ٹیم گذشتہ برس 28 اگست کو وہاں بھیجی گئی تھی۔

    یہ ’مصنوعی مریخ‘ دراصل مریخ کی طرز پر بنائی گئی ایک سفید گنبد کی عمارت تھی جو ہوائی میں ایک دور دراز علاقہ میں ناسا کی جانب سے بنائی گئی تھی۔ 20 فٹ بلند یہ دو منزلہ عمارت مکمل طور پر بند تھی اور اس کے اندر مریخ جیسا مصنوعی ماحول بنایا گیا تھا۔

    mars-2

    تین خواتین اور 3 مردوں پر مشتمل 6 افراد کی ٹیم نے یہاں ایک سال کا عرصہ گزارا۔

    اس تجربہ کا مقصد اس بات کا مشاہدہ کرنا تھا کہ مریخ پر رہنے سے انسانی جسم و ذہن پر کیا اثرات مرتب ہوں گے۔

    عمارت کے اندر رہنے والی ٹیم نے ایک سال یکساں موسم میں گزارا۔ ان کا باہر کی دنیا سے کوئی رابطہ نہیں تھا اور وہ تمام وقت خلائی لباس میں ملبوس رہے۔ ان کے پاس کھانے پینے کی اشیا محدود تھیں جس میں پاؤڈر کی شکل میں پنیر اور ڈبہ بند ٹونا مچھلی شامل تھی۔ ٹیم نے پانی کو بھی ری سائیکل کر کے استعمال کیا۔

    ٹیم کے ایک رکن کے مطابق ان کے لیے سب سے پریشان کن چیز یکسانیت تھی۔ تجربہ سے واپس آنے کے بعد 200 طبی و سائنسی ماہرین اب ٹیم کا جائزہ لے رہے ہیں کہ ان کے اندر کیا کیا تبدیلیاں رونما ہوئی ہیں۔

    واضح رہے کہ ناسا مریخ کی جانب ایک روبوٹک مشن بھیجنے کا ارادہ رکھتی ہے جبکہ اس تجربے کی کامیابی کے بعد انسانوں کو بھی مریخ پر بھیجا جائے گا۔