Tag: واشنگٹن

  • پاکستان اورافغانستان کوانتہاپسندی کےخلاف مل کرکام کرناچاہیے،امریکا

    پاکستان اورافغانستان کوانتہاپسندی کےخلاف مل کرکام کرناچاہیے،امریکا

    واشنگٹن : امریکا کا کہنا ہے کہ پر تشدد اور انتہاپسندی پر مبنی واقعات کی روک تھام کےلیے پاکستان اور افغانستان کو مل کر کام کرنا چاہیے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان الیزبتھ ٹروڈو کا پریس بریفنگ کا کہنا تھاکہ کابل میں امریکی یونیورسٹی پر حملے
    کے حوالے سے کہا تھا کہ اس بارے میں ابھی کچھ نہیں کہا جاسکتا تاہم امریکا اس بات کی حوصلہ افزائی کرتا ہے کہ پاکستان اور افغانستان دونوں مل کر کام کریں تاکہ مستقبل میں اس طرح پرتشدد واقعات رونما نہ ہوں.

    امریکا نے اس حوالے سے پاکستان کی اعلیٰ ترین قیادت کے ساتھ اپنی تشویش کا اظہار کیا ہے اور اس ضرورت پر زور دیا ہے کہ وہ انتہاپسندوں کو محفوظ پناہ گاہیں فراہم نہ کرے.

    امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان نے حکومت پاکستان پر یہ بھی زور دیا ہے کہ وہ اپنے وعدوں پر عمل کرتے ہوئے دہشت گردگروپوں میں امتیاز نہ برتے.

    ترجمان الیزبتھ ٹروڈوکا کہنا تھا کہ جنرل راحیل شریف پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ وہ اس سلسلے میں کوئی امتیاز نہیں کریں گے اور یہ حملہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ ہمیں اس سلسلے میں ابھی مزید اقدامات کرنے کی ضرورت ہے .

    *طالبان ہتھیار ڈال کر امن عمل میں شریک ہوں،امریکا

    واضح رہے کہ گزشتہ ہفتے امریکا کا کہنا تھا کہ طالبان کو ہتھیار پھینک کر آئین تسلیم کرتے ہوئے افغان عمل کا حصہ بننا چاہیے.

  • اے آر وائی نیوزپرحملہ : امریکی محکمہ خارجہ کا بھی اظہارمذمت

    اے آر وائی نیوزپرحملہ : امریکی محکمہ خارجہ کا بھی اظہارمذمت

    واشنگٹن : امریکا نے بھی پاکستان میں میڈیا ہاؤسز حملوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے، امریکی محکمہ خارجہ نے کہا ہے کہ حکومت آزادی اظہار رائے کی آزادی یقینی بنائے۔

    اےآر وائی نیوز کے نمائند ہ واشنگٹن کے مطابق امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ترجمان مارک سی ٹونر نے یومیہ بریفنگ میں کہا ہے کہ آزاد میڈیا کسی بھی ملک کی جمہوریت کے لیے ضروری ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے دفتر پر حملے پر اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے میڈیا ہاﺅسز پر حملے قابل مذمت ہیں، آزادی اظہار رائے کی حمایت جاری رکھیں گے۔ آزاد میڈیا کسی بھی جمہوریت کیلئے اہمیت کا حامل ہے، اس کی حمایت جاری رکھیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ اے آر وائی نیوزکے دفتر پرمتحدہ کارکنان کے حلمے سے آگاہ ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اطلاعات ملی ہیں کہ اس حملے کے حوالے سے ایم کیو ایم کے کچھ کارکنان کو گرفتار بھی  کیا گیا ہے اورمتحدہ کے مرکز نائن زیرو کو سیل بھی کر دیاگیا ہے۔ اور واقعے کے حوالے سے مزید تفصیلات اکھٹی کررہے ہیں۔

     

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے پھر انتخابی اسٹاف بدل دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے پھر انتخابی اسٹاف بدل دیا

    واشنگٹن : امریکی صدارتی الیکشن میں ریپبلکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک مرتبہ پھر اپنی انتخابی مہم کی ٹیم میں ردوبدل کردیا.

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی انتخابی مہم کی ٹیم کی نگرانی اسٹیفن بینن کی سونپ دی. بینن ایک انتہائی معتبر نیوز ویب سائٹ برائٹ بارٹ کے ایگزیکٹیو چیئرمین ہیں.

    ڈونلڈ ٹرمپ کی مہم کے سابق چیئرمین پال منفورٹ بھی الیکشن کمپین میں اپنے فرائض انجام دیں گے،اسی طرح ریپبلکن امیدوار کی سینیئر مشیر کیلیئین کانوے کو انتخابی مہم چلانے والی ٹیم کا منیجر بنا دیا گیا ہے.

    *ڈونلڈ ٹرمپ نےغیرت کے نام پرقندیل بلوچ کے قتل کی مذمت کردی

    ریپبلکن امیدوار ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ اب اپنی مہم کو تقویت دینے کے لیے مختلف ٹیلی وڑن چینلز پر اشتہاری مہم بھی شروع کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں.

    *ڈونلڈ ٹرمپ کا تارکین وطن کی سخت جانچ پڑتال کا مطالبہ

     یاد رہےاس سے قبل ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ جدید انداز کی الیکشن کمپین کی جگہ روایتی انتخابی مہم کو آگے بڑھائیں گے.تجزیہ کاروں کے خیال میں ان کا اشارہ الیکٹرانک میڈیا کے جدید طریقوں سے پیدا کی جانے والی شعبدہ بازی کی جانب تھا.

    واضح رہے کہ مبصرین کے مطابق ٹرمپ کی انتخابی مہم ابھی تک مضبوط بنیادوں پر استوار نہیں ہو سکی ہے.سیاسی حریفوں کے خلاف متنازعہ بیان بازی سے مفت میں ہی میڈیا میں مقبولیت حاصل کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ پہلی بار اشتہار دیں گے.

  • گوانتاناموبے جیل سےمتحدہ عرب امارات قیدیوں کی سب سے بڑی منتقلی

    گوانتاناموبے جیل سےمتحدہ عرب امارات قیدیوں کی سب سے بڑی منتقلی

    واشنگٹن : امریکہ کا کہنا ہے کہ اس نے گوانتاناموبے جیل سے 15 قیدیوں کو متحدہ عرب امارات کے حوالے کردیاجو صدر براک اوباما کے دورِ اقتدار کے دوران سب سے بڑی منتقلی ہے.

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق متحدہ عرب امارات کے حوالے کیے جانے والے 15 قیدیوں میں سے 12 کا تعلق یمن سے،جبکہ تین کا تعلق افغانستان سے ہے.

    پینٹاگون کے مطابق گوانتاناموبے جیل سے ان 15 قیدیوں کی رہائی کے بعد اب وہاں قیدیوں کی تعداد کم ہو کر 61 رہ گئی ہے.

    گوانتاناموبے جیل کے قیدیوں میں سے متعدد کو ایک دہائی سے زائد عرصے تک بغیر کسی جرم یا مقدمے کے قید رکھا گیا.

    امریکی صدر براک اوباما سنہ 2002 میں قائم کی جانے والی گوانتاناموبے جیل کو اپنے عہدہ صدارت چھوڑنے سے قبل بند کرنا چاہتے ہیں.

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ حکومت گوانتاناموبے جیل میں باقی رہ جانے والے قیدیوں کو امریکہ منتقل کرنا چاہتی ہے تاہم کانگریس نے اس کی مخالفت کی ہے.

    پینٹاگون کی جانب سے پیر کو جاری ہونے والے بیان کے مطابق ’امریکی حکومت انسانی بنیادوں پر گوانتانامو بے کے حراستی مرکز کو بند کرنے کی حالیہ امریکی کوششوں کی حمایت کرنے پر متحدہ عرب امارات کی حکومت کی شکر گزار ہے۔‘

    یاد رہے کہ اپریل میں نو یمنی قیدیوں کو گوانتاناموبے جیل سے سعودی عرب منتقل کیا گیا تھا.

    واضح رہے کہ گوانتاناموبے جیل پر سالانہ چار کروڑ 45 لاکھ ڈالر کی لاگت آتی ہے اور ایک موقعے پر یہاں 700 قیدیوں کو رکھا گیا تھا.

  • امریکااور اقوام متحدہ کی کوئٹہ خود کش حملے کی شدید مذمت

    امریکااور اقوام متحدہ کی کوئٹہ خود کش حملے کی شدید مذمت

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ اور اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نےکوئٹہ میں ہونے والےخودکش حملے اور سینئر وکیل ایڈوکیٹ بلال انور کاسی کے قتل کی شدید مذمت کی.

    تفصیلات کے مطابق محکمہ خارجہ کی ترجمان الیزبتھ ٹروڈو کا کہنا تھا کہ اس ہولناک واقعے کی تحقیقات کےلیے نواز حکومت کو اپنے بھرپور تعاون کا یقین دلاتے ہیں.

    انہوں نے مزید کہا کہ کوئٹہ خودکش حملے میں عدلیہ اور میڈیا کو بھی نشانہ بنایا گیا جو کسی بھی جمہوریت کے دو اہم ستون ہیں.

    دوسری جانب اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل بان کی مون نے کوئٹہ خودکش حملے کی شدید مذمت کی اور پاکستانی عوام سے یکجہتی کا اظہار کیا۔

    *کوئٹہ: سول اسپتال میں دھماکا، 70افراد جاں بحق، 112 زخمی

    امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان نے اس موقع پر پاکستان کی فوجی امداد روکے جانے پر تبصرہ کرنے سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ یہ موقع امداد پر بات کرنے کےلیے مناسب نہیں ہے،دہشت گردی کے اس واقعے کو سیاسی رنگ نہیں دینا چاہتی.

    *اسلام آباد سےامریکی شہری گرفتار

    پاکستان میں امریکی شہری میتھیو بیرٹ کی گرفتاری کے حوالے سے ترجمان کا کہنا تھا کہ امریکا اپنے شہری کی پاکستان میں گرفتاری کے حوالے سے مکمل طور پر آگاہ ہے تاہم شہریوں کی پرائیویسی ایکٹ کے تحت اس معاملے پر کوئی بات نہیں کر سکتے.

    واضح رہے کہ گزشتہ روز کوئٹہ خودکش حملے میں 70افراد جان کی بازی ہار گئے تھے۔

  • پاکستان کو فوجی امداد نہ دینے کا فیصلہ امریکی وزیرخارجہ کی مشاورت کے بعد کیا،مارک ٹونر

    پاکستان کو فوجی امداد نہ دینے کا فیصلہ امریکی وزیرخارجہ کی مشاورت کے بعد کیا،مارک ٹونر

    واشنگٹن : امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان کا کہنا ہے کہ پیٹاگون نے پاکستان کو فوجی امداد جاری نہ کرنے کا فیصلہ امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے مشاورت کے بعد کیا.

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں پریس بریفنگ کے دوران مارک ٹونر کا کہنا تھاکہ پاکستان کو فوجی امداد جاری نہ کرنے کے فیصلے پر ان کے پاس مزید کہنے کو کچھ نہیں،ایک سوال پر ترجمان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دہشت گردوں کےخلاف کامیابیاں حاصل کیں اور کئی دہشت زدہ علاقوں میں حکومت کی رٹ بحال کی ہے.

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان میں اب بھی دہشت گردوں کی خفیہ پناہ گاہیں موجود ہیں جنہیں ختم کرنے کےلیے پاکستان کو مزید اقدامات کے ساتھ تمام دہشت گرد گروہوں کےخلاف بلا تفریق کاروائی کرنا ہوگی،تاہم افغان سرحد پر اب بھی کئی دہشت گرد گروہ سرگرم ہیں جو افغانستان میں پر تشدد کاروائیوں کے ذمہ دار ہیں.

    مارک ٹونر کا کہنا تھا کہ امریکا انسداد دہشت گردی کےخلاف کاروائیوں میں پاکستان اور بھارت میں تعاون دیکھنا چاہتا ہے،دہشت گردی پاکستان اور بھارت کےلیے مشترکہ چیلنج ہے.

    ترکی کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے نائب ترجمان کا کہنا تھا کہ ترکی نے فتح اللہ گولن کی باضابطہ حوالگی کامطالبہ کیا ہے تاہم اس حوالے سے ترکی کی جانب سے دی گئی دستاویزات کو تفصیلی جائزہ لیا جارہا ہے،دستاویزات اور الزامات کی مکمل جانچ کے بعد گولن کی ترکی کو حوالگی کے حوالے سے کوئی فیصلہ کیا جائے گا.

    *امریکا نے پاکستان کی 30کروڑ ڈالرکی امداد روک دی

    یاد رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے پاکستان کی تیس کروڑ ڈالرکی امداد روک دی،پینٹاگون نے امداد کے لئے سرٹیفیکیٹ جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا تھا.

    واضح رہے کہ سال 2015 میں کانگریس نے پاکستان کو امداد جاری کرنے سے پہلے ایک شرط رکھی تھی کہ جب امریکی سیکریٹری دفاع حقانی نیٹ ورک کے خلاف پاکستان کی کارروائی سے مطمئن ہوں اور اس کا سرٹیفیکیٹ دیں گے،صرف اسی صورت میں پاکستان کو امداد دی جائے گئی.

  • ایران کو چار سو ملین ڈالر بھجوانے پر صدر اوباما پر شدید تنقید

    ایران کو چار سو ملین ڈالر بھجوانے پر صدر اوباما پر شدید تنقید

    واشنگٹن : امریکی صدر باراک اوباما کی منظوری سے ایران کو چار سو ملین ڈالرز تقد بھجوانے پر ری پبلکن رہنماؤں کی جانب سے شدید تنقید کا سلسلہ جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے جس دن چار امریکی قیدیوں کو رہا کیا اسی دن امریکا کی جانب سے چار سو ملین ڈالرز کی تقدی سے بھرا کارگو جہاز ایران بھجوایا گیا تھا۔

    امریکی امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین ایڈ رائس نے ایک بیان میں صدر اوباما کے اس اقدام کو امریکی قوانین کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ قیدیوں کے بدلے تاوان کی ادائیگی سے امریکی شہریوں کی سیکورٹی کو مزید خطرات لاحق ہوں گے۔

    ایران کو خوش کرنے کیلئے صدر اوباما نے کانگریس اور امریکی عوام سے حقائق چھپائے جبکہ ایران سے ڈیل بھی صدر اوباما کی ایک تاریخی غلطی ہے۔

    دوسری جانب نے وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش ایرنسٹ نے تصدیق کی ہے کہ یہ رقم ایران کو بھجوائی گئی تھی تاہم یہ امریکی قیدیوں کے بدلے تاوان نہیں بلکہ 1.7 ارب ڈالرز جو کہ امریکا نے ایران کو ادا کرنے ہیں اس کی پہلی قسط تھی۔

    امور خارجہ کمیٹی کے چیئرمین نے سیکریٹری کیری کو ایک خط میں مطالبہ کیا ہے کہ ایران کو 1.7 ارب ڈالرز کی ادائیگی کی تفصیلات سے امور خارجہ کی کمیٹی کو فوری طور ہر آگاہ کیا جائے۔

     

  • واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے لیےاہل نہیں،براک اوباما

    واشنگٹن : ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے لیےاہل نہیں،براک اوباما

    واشنگٹن : امریکی صدر براک اوباما کا کہنا ہے کہ ریپبلیکن پارٹی کے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ آئندہ صدر کے لیےصدر بننے کے لیے نا اہل ہیں،انہوں نےریپبلکن اراکین سے درخواست کی ہے کہ وہ صدارتی انتخاب کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کو مسترد کریں.

    تفصیلات کےمطابق وائٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کے دوران امریکی صدر کا کہنا تھاکہ ریپبلیکن پارٹی کے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صدر بننے کے لیے نا اہل ہیں، براک اوباما کا کہنا تھا کہ ’ملک کے ایسے حالات نہیں ہیں جن میں آپ مسلسل بے تکی حرکتیں کریں.

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ’ریپبلیکن پارٹی کے امیدوار صدر کے عہدے کے لیے نا اہل ہیں اور وہ مسلسل یہ ثابت کر رہے ہیں۔‘

    انہوں نے کہا کہ انھیں کئی سابق ریپبلیکن صدور اور امیدواروں سے پالیسی اختلافات رہے ہیں لیکن انھوں نے کبھی کسی کے بارے میں یہ نہیں سوچا تھا کے وہ بطور صدر کام نہیں کر سکتے.

    ان کا کہنا تھا ’ایک گولڈ اسٹار خاندان جس نے غیر معمولی قربانی دی ہو اس پر حملے کی حرکت نے ثابت کیا ہے کہ وہ اس کام کے لیے قطعی قابل نہیں ہیں۔‘

    امریکی صدر کا یہ بیان ایسے موقع پر سامنے آیا جب ڈونلڈ ٹرمپ اور عراق میں ہلاک ہونے والے پاکستانی نژاد امریکی فوجی کے والد کے درمیان لفظی جنگ جاری ہے.

    یاد رہے کہ گذشتہ دنوں امریکی ریاست فلاڈیلفیا میں ہونے والے ڈیموکریٹک پارٹی کے کنونشن میں ہمایوں خان کے والد خضر خان نے ایک جذباتی تقریر کی تھی اور اس میں ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا تھا کہ ٹرمپ نے ملک کے لیے کوئی قربانی نہیں دی.

    انہوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے لیے بے پناہ قربانی دینے والوں پر حملہ کیا، جبکہ انہیں اہم عالمی مسائل کے حوالے سے بنیادی معلومات بھی نہیں ہے.

    واضح رہے کہ منگل کو نیویاک سے تعلق رکھنے والے پہلی بار کسی ریپلیکن رہنما رچرڈ ہانا نے سرعام کہا ہے کہ وہ ہلیری کلنٹن کو ووٹ دیں گے،انہوں نے کہا کہ خان فیملی کے بارے میں ٹرمپ کے بیان نے ان کے لیے فیصلہ ساز ثابت ہوا.

  • سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد میں اضافے کا سبب

    واشنگٹن: ایک امریکی ادارے کی جانب سے کی جانے والی ایک تحقیق کے مطابق سبزہ زار بچوں کی ذہنی استعداد اور صلاحیتوں میں اضافہ کر سکتے ہیں۔

    یہ تحقیق امریکی جنرل پناس میں شائع ہوئی۔ تحقیق میں دیکھا گیا کہ وہ اسکول جن میں سبزہ زار موجود تھے اور وہاں بچوں نے اپنا زیادہ وقت گزارا ان کی یادداشت میں بہتری اور ذہنی صلاحیت میں اضافہ دیکھا گیا۔

    green-2

    اس سے قبل کئی بار یہ بات ثابت کی جاچکی ہے کہ سبزہ زار جسمانی اور ذہنی صحت پر مثبت اثر ڈالتے ہیں۔

    مذکورہ تحقیق کے لیے ایک سال کے دوران ڈھائی ہزار سے زائد بچوں کا تجزیہ کیا گیا۔ ماہرین نے دیکھا کہ وہ بچے جنہیں گھر اور اسکول دنوں میں سبز جگہ میسر تھی ان کی یادداشت دیگر بچوں کی نسبت بہتر پائی گئی۔

    یہی نہیں ان بچوں میں پڑھائی سے بے رغبتی میں بھی کمی دیکھی گئی اور کلاس کے دوران انہوں نے بہتر کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔

    تحقیق کے شریک سربراہ ڈاکٹر پیئم ڈیڈوانڈ کا کہنا ہے، ’فطرت سے تعلق ہماری دماغی صحت کو بہتر کرتا ہے‘۔

    تحقیق میں واضح کیا گیا کہ ان بچوں میں مستقل مزاجی، مشکلات کا سامنا کرنا، تخلیقی مزاج، قائدانہ صلاحیتیں اور شخصیت کی مضبوطی جیسی صلاحیتیں بھی پیدا ہوجاتی ہیں جن کے لیے لوگ برسوں محنت کرتے ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازعہ بیان پر تنقید کی زد میں

    ڈونلڈ ٹرمپ اپنے متنازعہ بیان پر تنقید کی زد میں

    واشنگٹن : رپبلکن پارٹی کے لیے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر اپنے متنازعہ بیان کے باعث تنقید کی زد میں ہیں،ان پر عراق میں ہلاک ہونے والے مسلمان امریکی فوجی کی ماں کا مذاق اڑانے کا الزام ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے ایک انٹرویو کے دوران کہا تھا کہ ڈیموکریٹک کے کنونشن میں عراق میں ہلاک ہونے والے ہمایوں خان کی والدہ غزالہ خان کو بولنے نہیں دیا گيا،وہ شاید دباؤ میں تھیں۔

    اس حوالے سے ایک سوال پوچھے کے جواب میں امریکی صدر کے لیے نامزد امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا تھا کہ کنونشن میں خطاب کرنے والے خضر خان کی اہلیہ کو دیکھیں تو وہ وہاں خاموش کھڑی نظر آتی ہیں کیوں کہ انھیں کچھ نہیں کہنا تھا بلکہ شاید انھیں کچھ کہنے کی اجازت ہی نہیں۔

    یاد رہے شہید امریکی نژاد پاکستانی فوجی کے والد خضر خان نے جمعرات کو منعقد ہونے والی ڈیمو کریٹک کنونشن میں ایک تقریر کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے کہا ’میں آپ سے پوچھتا ہوں، کیا آپ نے کبھی امریکہ کا آئین پڑھا ہے؟ میں خوشی سے آپ کو اپنی کاپی دیتا ہوں،اس تقریر کے دوران ہمایوں خان کی والدہ ساتھ ہی کھڑی تھیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے اس نفرت آمیز بیان کے بعد امریکہ بھر میں مزمت کا سلسلہ جا ری ہے،ڈیموکریٹ پارٹی کے نائب صدر کے لیے نامزد امیدوار ٹم کین نے ٹرمپ کے بیان کو نامناسب قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مضحکہ خیز بیان تھا جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ٹرمپ ذہنی طور پر فٹ نہیں ہیں۔

    اوہائیو کے گورنر جان کیسچ نے سماجی رابطے کی ویب سائیٹ پر اپنے ایک پیغام میں کہا کہ ہمایوں خان امریکہ کے سنہرہ ستارہ تھے اُن کے والدین کے ساتھ عزت و وقار کے ساتھ پیش آنا چاہیے۔

    دوسری جانب سابق صدر بل کلنٹن نے کہا میری یہ فہم سے باہر ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ  ایک قومی ہیرو کی ماں کے بارے میں ایسی ذبان کیسے استعمال کر سکتے ہیں۔

    ہمایوں خان کی والدہ نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ وہ اپنے شوہر کی تقریر کے درمیان اس لیے نہیں بول سکیں کیونکہ وہ اپنے بیٹے کی تصویر کو بغیر روئے دیکھ نہیں سکتیں تھیں۔