Tag: واشنگٹن

  • امریکیوں کو ایران میں حراست میں لیےجانےکا خطرہ ہے، امریکہ

    امریکیوں کو ایران میں حراست میں لیےجانےکا خطرہ ہے، امریکہ

    واشنگٹن: امریکا نے ایران کے سفرکیلئے اپنے شہریوں کو متنبہ کردیا، امریکی محکمہ خارجہ کا کہناہے کہ امریکی اورایرانی نژادامریکیوں کوایران میں گرفتار اورحراست میں لیےجانے کاخطرہ ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ کی جانب سے جاری کردہ ٹریول وارننگ میں امریکی شہریوں،خصوصی طور پرایرانی امریکیوں کو ایران کےسفرکے خطرات کےبارےمیں متنبہ کیاگیاہے۔سفری انتباہ میں کہاگیاہے کہ ایران میں مختلف عناصرامریکاکےخلاف مخاصمانہ جذبات رکھتے ہیں۔

    ایرانی حکام کی جانب سےامریکی شہریوں کو ہراساں،گرفتار اورحراست میں لینےکاعمل جاری ہے، امریکی محکمہ خارجہ نےایران میں موجود امریکی شہریوں پر زور دیا ہے کہ وہ اِس بات کو یقینی بنائیں کہ ہمیشہ اُن کی دستاویزات تازہ ترین ہوں اور ہنگامی صورت حال سے نبرد آزما ہونے کیلئے ہمہ وقت تیاررہیں۔

  • ہیلری کلنٹن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سےخفیہ معلومات بھیجےجانے کی تصدیق

    ہیلری کلنٹن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سےخفیہ معلومات بھیجےجانے کی تصدیق

    واشنگٹن: اوباما انتطامیہ نےسابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سےخفیہ معلومات بھیجے جانے کی تصدیق کردی۔ سات ای میل کو انتہائی خفیہ قرار دیتے ہوئے جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ صدرارتی امیدوار اورسابق امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن کے ذاتی ای میل اکاؤنٹ سے ملنے والی اہم دستاویزت کوجاری کرے گا۔ تاہم انٹیلی جنس اداروں کی جانب سے بتیس میں سے سات ای میلز کو انتہائی خفیہ قراردیئے جانے کے بعد جاری نہ کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    خفیہ ای میلز کے حوالے سے ہیلری کلنٹن کو مقدمے کا سامنا رہا جس میں ہیلری کلنٹن کی جانب سے بارہا ای میلز کے لیے ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرنے کی تردید کی گئی تھی۔

  • افغانستان میں شدید لڑائی دیکھ رہے ہیں، امریکی وزیر دفاع

    افغانستان میں شدید لڑائی دیکھ رہے ہیں، امریکی وزیر دفاع

    واشنگٹن: امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ آئندہ دنوں میں افغان سیکورٹی فورسزاورطالبان میں شدید لڑائی دیکھائی دے رہی ہے،طالبان افغانستان میں پھر قوت پکڑرہے ہیں۔

    واشنگٹن میں ایک نیوز بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے امریکی وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ طالبان سے افغان سیکورٹی فورسز بہتر انداز میں مقابلہ کر رہی ہیں جبکہ افغان فورسز کی صلاحیتوں میں گزشتہ دنوں کافی بہتری آئی ہے۔

    ایک سوال پر ایش کارٹر نے کہا کہ اتحادی افواج افغان فورسز کی فضائی صلاحیتوں میں بھی بہتری لا رہی ہیں۔ امریکی وزیر دفاع کے مطابق افغان فورسز کی فنڈنگ کیلئے آئندہ بجٹ میں تجاویز تیار کی جارہی ہیں جبکہ اس فنڈنگ میں اتحادی ممالک بھی اپنا حصہ ڈالیں گے۔

    انہوں نے اس خبر کی تردید کی کہ جنرل کیمبل نے افغانستان میں مزید امریکی فوجی دستے بھیجنے کی درخواست کی ہے۔ پریس کانفرنس میں ایش کارٹر سے متعدد بار پوچھا گیا کہ طالبان کیخلاف کاروائیوں میں کیا امریکی فوج حصہ لے گی تاہم امریکی وزیر دفاع ان سوالوں کو ٹالتے رہے اور افغان فورسز کی صلاحیتوں پر ہی اپنی توجہ مرکوز رکھی۔

  • بدترین طوفان: امریکی ریاستوں میں زندگی مفلوج، آٹھ افراد ہلاک، لاکھوں متاثر

    بدترین طوفان: امریکی ریاستوں میں زندگی مفلوج، آٹھ افراد ہلاک، لاکھوں متاثر

    واشنگٹن : بدترین برفانی طوفان نے امریکا کی متعدد ریاستوں کو اپنی لیپٹ میں لے لیا۔ امریکی محکمہ موسمیات نے پیش گوئی کی ہے کہ مزید ایک دو روز میں آنے والی لہر گذشتہ ایک صدی کی سب سے زیادہ شدید لہر ہوسکتی ہے۔

    کئی امریکی ریاستوں میں نظام زندگی مفلوج ہوگیا آٹھ افراد ہلاک جبکہ لاکھوں متاثر ہوئے۔ تاریخ کے بدترین طوفان نے امریکا کی متعدد ریاستوں کو جکڑ لیا۔

    واشنگٹن نیویارک ،نیو جرسی سمیت متعدد ریاستو ں میں برفباری کا سلسلہ جاری ہے۔ شدید برفباری کے باعث معمولات زندگی مفلوج ہوگیا۔

    واشنگٹن میں شدید برفباری کے باعث درجہ حرارت منفی پانچ ڈگری تک گر گیا، کئی گھنٹو ں سے جاری برفباری سے سرکاری عمارتوں پر بھی سفیدی چھا گئی ۔

    ورجینیا میں برفانی طوفان کے باعث دس ہزار سے زیادہ افراد بجلی سے محروم ہو گئے۔ حکام نے بیشتر ریاستوں میں وارننگ جاری کرتے ہوئے تعلیمی ادارے اور دفاتر بند کرادیئے۔ جبکہ مختلف ریاستوں میں دس ہزار سے زائد پروازیں منسوخ ہوگئیں۔

    بدترین برفانی طوفان سے نمٹنے کیلئے بیس سے زیادہ ریاستوں میں وارننگ جاری کردی گئی۔ واشنگٹن کی میئر نے برفانی طوفان کو تاریخ کا بدترین طوفان قرار دے دیا۔

    محکمہ موسمیات کے مطابق واشنگٹن ، نیو جرسی ، پنسلوینیا ، فلیڈیلفیا ، آرکنساس ، ٹینیسی ، نیو یارک ،میری لینڈ سمیت تیس ریاستوں تیس انچ سے لے کر تین فٹ تک بر ف پڑنے کا امکان ہے۔ جس سے آٹھ کروڑ سے زائد افراد کے متاثر ہونے کا خطرہ ہے۔

  • آصف زرداری امریکہ میں اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے

    آصف زرداری امریکہ میں اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے

    واشنگٹن : سابق صدر آصف زرداری امریکہ پہنچ گئے۔ واشنگٹن میں بلاول بھٹو اور آصف زرداری اعلی امریکی عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق سابق صدر آصف علی زرداری جو ان دنوں نیو یارک میں ہیں، وہ آئندہ چند روز میں امریکہ میں اہم عہدیداروں سے ملاقاتیں کریں گے۔

    اس سلسلے میں امریکہ میں تیاریاں شروع کر دی گئی ہیں۔ جبکہ بلاول بھٹو زرداری اس وقت اسلام آباد میں ہیں جہاں سے وہ بھی امریکہ جا رہے ہیں۔

    بلاول بھٹو کے ساتھ امریکہ میں سابق سفیر شیریں رحمان بھی جائیں گی۔ ذرائع کے مطابق آصف زرداری بلاول بھٹو اور شیریں رحمان کے ہمراہ واشنگٹن جائیں گے۔

    زرداری اور بلاول کی امریکہ آمد کسی نئی سیاسی محاذ آرائی کا پیش خیمہ ہے کیونکہ حالیہ دنوں میں حکومتی کارروائیوں سے پیپلز پارٹی کافی ناخوش ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آصف زرداری پاکستانی اسٹیلشمنٹ اور سندھ میں اپنی حکومت کیخلاف سلوک کے حوالے سے شکایات لے کر پہنچے ہیں۔

  • صدر اوباما کا گن سیفٹی کنٹرول پر نئی حکمت عملی کا اعلان

    صدر اوباما کا گن سیفٹی کنٹرول پر نئی حکمت عملی کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر براک اوباما نے کانگریس کی مخالفت کے باوجود خصوصی اختیارات کے تحت اسلحے کی فروخت کے حوالے سے نئے قوانین کا اعلان کر دیا ہے۔

    امریکا میں معصوم بچوں کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے صدر اوباما کی آنکھوں میں آنسو آگئے۔ امریکا میں بڑھتے ہوئے شدت پسندی کے واقعات کے سد باب کیلئے امریکی صدر براک اوباما نے اسلحے کے غیر قانونی استعمال کو روکنے کے سلسلے میں صدارتی حکم نامے کی منظوری دے دی ہے جس کے تحت اسلحہ خریدنے والوں کی زیادہ جانچ پڑتال کی جاسکے گی۔

    صدر اوباما کے مطابق اسلحہ فروخت کرنے والوں کے پاس لائسنس ہونا چاہئیے جبکہ خریداروں کی مکمل جانچ پڑتال کی جائے گی جس کیلئے ایف بی آئی میں اضافی اہلکار بھرتی کئے جائیں گے۔

    نئے قوانین کے تحت وزارت دفاع، انصاف اور ہوم لینڈ سیکورٹی سمارٹ گن ٹیکنالوجی میں اسلحے کی سیفٹی میں اضافے کے طریقے تلاش کریں گے تاکہ بچے اسلحے کا استعمال نہ کر سکیں۔

    اپنے خطاب کے دوران امریکا میں بچوں کی ہلاکت کا ذکر کرتے ہوئے صدر اوباما کی آنکھیں بھی بھر آئیں جبکہ دہشت گردی کے دیگر واقعات کا ذکر کرتے ہوئے انہوں نے تمام مذاہب کو امریکا میں آزادی اورحفاظت کے ساتھ عبادت کی اجازت کا حق بھی یاد دلایا۔

    صدر اوباما کے مطابق نئے قوانین میں کانگریس سے ذہنی صحت کی دیکھ بھال کیلئے پچاس کروڑ امریکی ڈالر کی منظوری کا بھی کہا جائے گا ۔

    دوسری جانب ری پبلکن پارٹی کے صدارتی امیدواروں کی دوڑ میں شامل ٹیڈ کروز اور مارکو روبیو نے صدر اوباما کی اقدامات کی شدید مخالفت کی ہے۔

    اسلحے کے خریدو فروخت کے حوالے سے صدر اوباما کے نئے اعلانات پر امریکا بھر کے اسلحہ ڈیلر شدید غم و غصے کا شکار ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ اسلحہ رکھنا ہر امریکی کا قانونی حق ہے۔

  • آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی امریکی سینیٹرز سے ملاقات

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف کی امریکی سینیٹرز سے ملاقات

    واشنگٹن: آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے امریکی سینیٹ کے چیئرمین سمیت سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کے اراکین سے ملاقات کی۔ امریکی سینیٹرز نے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پاک فوج کی کامیابیوں کا اعتراف اور پاک فوج کے عزم کی تعریف کی۔

    آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے کیپٹل ہل کا دورہ کیا، جہاں انہوں نے امریکی سینٹ کمیٹی برائے انٹیلی جنس اور سینیٹ آرمڈ سروسز کمیٹی کے چیئرمین اور سینیئر ارکان سے ملاقاتیں کیں۔

    امریکی سینیٹرز سے ملاقات میں آرمی چیف جنرل راحیل شریف نے زور دیا کہ دہشتگردی ایک عالمی خطرہ ہے جس سے نبرد آزاما ہونے کے لیے مربوط عالمی حکمت عملی اپنانے کی ضرورت ہے۔

    سینیٹر جان مکین نے پاک افغان بارڈرکے دونوں جانب دہشتگردوں کے نیٹ ورک کے خاتمے کے لیے آرمی چیف کے اقدامات کی تعریف کی۔ سینیٹ کمیٹی نے پاک فوج کی کارکردگی اور قربانیوں کو تسلیم کیا۔

  • وزیراعظم نوازشریف کی امریکی صدر بارک اوباما کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات

    وزیراعظم نوازشریف کی امریکی صدر بارک اوباما کی وائٹ ہاؤس میں ملاقات

    واشنگٹن: وزیراعظم نوازشریف اور امریکی صدر باراک اوباما کے درمیان ہونے والی ملاقات کا مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ملاقات میں امریکی صدر نے وزیراعظم نوازشریف کووائٹ ہاؤس میں خوش آمدید کہا، جس پر وزیراعظم نواز شریف نے دورہ امریکا کے لیے مدعو کرنے پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا۔

    اس موقع پر وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعلقات 70 سال پر محیط ہیں جنہیں اور مضبوط بنایا جائے گا اور امریکا کے ساتھ تمام شعبوں میں فروغ اور تعاون چاہتے ہیں جب کہ صدر اوباما نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات صرف سیکیورٹی پر محدود نہیں، پاکستان کے ساتھ بہت مضبوط اور وسیع البنیادی تعلقات ہیں جسے مزید مضبوط بنانا چاہتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مقیم ہے جو بہت متحرک ہے جب کہ پاکستانی امریکا کی تعمیرو ترقی میں اہم کردار ادا کررہے ہیں۔

    وزیراعظم نوازشریف اور امریکی صدر کی ملاقات کے بعد جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات میں وسیع تر امور پر بات چیت کی گئی جب کہ اس دوران پاک امریکا پائیدار شراکت داری کے عزم اور خطے کے سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کا اعادہ کیا گیا ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی صدر اوباما کے درمیان ہونے والی ملاقات کا اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاک امریکا پارٹنرشپ خطے میں امن کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔

     

    اعلامیے کے مطابق پاکستان اور امریکا نے دو طرفہ تعاون کو مزید وسعت دینے اور عوامی سطح پر تعلقات کو فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے جب کہ وزیراعظم نوازشریف اور صدر اوباما نے پائیدار شراکت داری کے عزم کا بھی اعادہ کیا۔

    امریکی صدر بارک اوباما کا کہنا تھا کہ نوازشریف کے دورے سے پاک امریکا تعلقات میں مزیدوسعت آئے گی،پاک امریکاتعلقات صرف سیکورٹی تک محدود نہیں،امریکہ پاکستان سےسائنس وٹیکنالوجی میں تعلقات کاخواہشمند ہیں۔

    باراک اوبامانے کہا نوازشریف کی قیادت میں جمہوریت مضبوط ہورہی ہے پاکستان عالمی امن کےلئےکردار ادا کرے، امریکی صدر باراک اوباما نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے تعلقات کثیر البنیادی ہیں،وزیر اعظم نواز شریف نے پاک امریکا تعلقات کو دیرینہ قرار دیا۔

    وزیراعظم نوازشریف کی امریکی نائب صدر جوبائیڈن سے ملاقات

    اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف نے امریکی نائب صدر جوبائیڈن سے ملاقات کی جس میں دوطرفہ تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیراعظم نے حکومتی معاشی اصلاحات کے حوالے سے جوبائیڈن کو آگاہ کیا۔

     وزیراعظم نے جوبائیڈن کو حکومت کی پالیسیوں اور ترجیحات سے بھی آگاہ کیا، امریکی نائب صدر نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔

     جوبائیڈن کا کہنا تھا کہ پاک امریکا تعاون کو مزید مضبوط کرنا ہوگا، وزیردفاع خواجہ آصف، مشیرخارجہ سرتاج عزیز اور طارق فاطمی بھی ملاقات میں شریک تھے، ملاقات میں مختلف شعبوں میں پاکستان امریکا تعاون بھی زیرغور آیا۔

  • وزیر اعظم نواز شریف کی امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات

    وزیر اعظم نواز شریف کی امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات

    واشنگٹن: وزیراعظم میاں محمد نواز شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری کے درمیان ملاقات ہوئی ہے۔ملاقات میں افغانستان کی صورت حال،مسئلہ کشمیر سمیت دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔

    واشنگٹن میں وزیر اعظم نواز شریف اور امریکی وزیر خارجہ جان کیری سے ملاقات ہوئی، امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا اس موقع پر کہنا تھا امریکہ پاکستان کی دہشت گردی کے خلاف جنگ کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے، پاکستان افغانستان کے مصالحتی عمل میں اپنا مثبت کردار ادا کرے۔

    جان کیری کا کہنا تھا افغانستان اور پاکستان سے دہشتگردوں کی محفوظ پناہ گاہیں ختم کرنے کی ضرورت ہے ،امریکہ پاک افغان خطے میں امن دیکھنا چاہتا ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف اور جان کیری کے درمیان پاک بھارت تعلقات پربھی تفصیلی بات ہوئی،وزیر اعظم نواز شریف کا کہنا تھا پاکستان بھارت کے ساتھ امن چاہتا ہے مگربھارت مذاکرات سے پیچھے ہٹ رہا ہے، بھارت پاکستان میں تخریبی کاروائیوں میں بھی ملوث ہے۔

    وزیر اعظم نواز شریف کا جان کیری سے گفتگومیں کہنا تھا پاک بھارت امن کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل انتہائی ضروری ہے۔

  • نواز اوبامہ ملاقات میں ایٹمی معاہدے سے متعلق بات چیت ہوگی، وائٹ ہاؤس

    نواز اوبامہ ملاقات میں ایٹمی معاہدے سے متعلق بات چیت ہوگی، وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش آرنسٹ نے کہا ہے کہ آئندہ ہفتے وزیر اعظم نواز شریف کی واشنگٹن کے دورے کے موقع پر باراک اوبامہ اور نواز شریف کے درمیان ہونے والی ملاقات میں ایٹمی معاہدے سے متعلق بات چیت ہوگی، اور اس موقع پر ایٹمی ہتھیاروں کی سیکیورٹی کے حوالے سے بھی گفتگو کی جائے گی۔

    یہ بات وائٹ ہاؤس کے ترجمان جوش آرنسٹ نے پریس بریفنگ میں کہی، انہوں نے کہا کہ پاکستان اور امریکا جوہری ہتھیاروں کی سکیورٹی کے سلسلے میں مذاکرات کرتے رہتے ہیں اور ان کے خیال میں دونوں ملکوں کے رہنماؤں کی ملاقات کے دوران اس معاملے پر بات چیت ہو گی۔

    وزیر اعظم نواز شریف 20 اکتوبر کو 3 روزہ دورے پر امریکہ پہنچیں گے اور22 اکتوبر کو وزیر اعظم نوازشریف امریکی صدر باراک اوباما سے باضابطہ ملاقات کریں گے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی میڈیا کی رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نواز شریف کے دورے کے دوران امریکا، بھارت کی طرح پاکستان کو بھی جوہری معاہدے کی پیشکش کرسکتا ہے جس کے بعد پاکستان کے لیے بھی نیوکلیئر سپلائرز گروپ میں شامل ہونے کی راہ ہموار ہوجائے گی۔

    ایک سوال کے جواب میں جوش ارنسٹ کا کہنا تھا کہ پاکستانی حکومت اپنے جوہری اثاثوں کو درپیش خطرات سے بخوبی واقف ہےاور پاکستان کی سکیورٹی فورسز پروفیشنل ہیں جو جوہری تنصیبات کی سلامتی کی اہمیت کو بخوبی سمجھتی ہیں۔