Tag: واشنگٹن

  • لائیو رپورٹنگ کے دوران صحافی چلانے پر مجبور (ویڈیو دیکھیں)

    لائیو رپورٹنگ کے دوران صحافی چلانے پر مجبور (ویڈیو دیکھیں)

    واشنگٹن: امریکا میں ایک سینئر رپورٹر لائیو رپورٹنگ کے دوران ایک جانور پر چلانے پر مجبور ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق درختوں پر رہنے والا امریکا کا ایک ممالیہ جانور راکون اس وقت ایک سینئر صحافی کی لائیو براڈکاسٹ میں رکاوٹ بن گیا جب وہ وائٹ ہاؤس کے باہر ڈونلڈ ٹرمپ کی صحت سے متعلق تازہ خبر دے رہا تھا۔

    اس واقعے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وسیع پیمانے پر شیئر کی گئی، ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ سی این این کا سینئر صحافی جوئے جونز ایک راکون پر چلاتے ہوئے کہہ رہا ہے ’دفع ہو جاؤ‘۔

    سینئر صحافی منگل کے دن وائٹ ہاؤس کے باہر کھڑا تھا اور چند سیکنڈ بعد ہی ٹی وی پر لائیو جانے والا تھا کہ راکون نے پیچھے سے آ کر خلل ڈال دیا، کیمرے میں یہ منظر ریکارڈ ہو گیا جسے سوشل میڈیا پر بہت زیادہ شیئر کیا گیا۔

    خلل پڑتے ہی صحافی نے پیچھے مڑ کر چلا کر کہا ’گیٹ لاسٹ‘ اور اس کی طرف کوئی چیز پھینکی تاکہ وہ بھاگ جائے۔

    جوئے جونز دراصل وائٹ ہاؤس کے باہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صحت سے متعلق تازہ خبر دے رہا تھا جب اس نے اچانک راکون کو دیکھ لیا۔

    اس واقعے کے بعد جونز نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ یہ دوسری مرتبہ ہے جب ایک راکون نے لائیو براڈ کاسٹ میں رکاوٹ ڈالی ہے، میرا خیال ہے کہ یہ روشنی کے پیچھے آتے ہیں۔

    صحافی نے یہ بھی کہا کہ اس نے بس راکون کو ڈرا کر بھگانے کے لیے کچھ پھینکا تھا، جس سے کسی جانور کو کوئی نقصان نہیں پہنچا۔

  • واشنگٹن میں کشمیر پر ویبنار، امریکی افواج کے کرنل ویزلے مارٹن کی شرکت

    واشنگٹن میں کشمیر پر ویبنار، امریکی افواج کے کرنل ویزلے مارٹن کی شرکت

    واشنگٹن: امریکا میں ‘کشمیر پر بھارتی قبضہ انسانیت کے ضمیر پر بوجھ’ کے عنوان سے ایک اہم ویبنار (انٹرنیٹ کے ذریعے سیمینار) کا انعقاد کیا گیا جس میں امریکی افواج کے کرنل (ر) ویزلے مارٹن بھی شریک ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق یوم استحصال کشمیر کے حوالے سے امریکا میں پاکستانی سفارت خانے کی جانب سے ویبنار کا انعقاد کیا گیا، جس میں سیکریٹری جنرل ورلڈ کشمیر آگاہی فورم، ایم پی اے لیبر پارٹی یو کے اور انسانی حقوق کارکن ہیلینا سیجلٹ سمیت اہم افراد نے شرکت کی۔

    ویبنار سے خطاب کرتے ہوئے سفیر پاکستان اسد مجید نے کہا کہ بھارت کا 5 اگست کا اقدام کشمیریوں کو بنیادی حقوق سے محروم کرنے کی کوشش ہے، لیکن شہادتیں، گرفتاریاں، میڈیا کریک ڈاؤن کشمیریوں کی مزاحمت کو کم نہیں کر پائیں گے، انھوں نے کہا 5 اگست کے بھارتی اقدامات یو این قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔

    امریکی کانگریس مین کا اپنے حلقے کے کشمیری ووٹرز سے متعلق اہم بیان

    ڈاکٹر غلام نبی فائی نے ویبنار سے خطاب میں کہا کہ بھارت کشمیریوں کو اکثریت سے اقلیت میں تبدیل کرنا چاہتا ہے۔ انسانی حقوق کارکن ہیلینا سیجلٹ نے کہا کہ 5 اگست یوم سوگ ہے، یہ دن بھارتی افواج کی کشمیریوں پر ظلم و تشدد کی یاد دلاتا ہے، 5 اگست بھارتی مظالم سے منسلک عالمی میڈیا کی خاموشی کی بھی یاد دلاتا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال 5 اگست کے یک طرفہ ظالمانہ اور غیر قانونی بھارتی اقدام کو ایک سال مکمل ہونے پر مقبوضہ کشمیر، آزاد کشمیر اور پاکستان میں آج ”یوم استحصال“ منایا جا رہا ہے، اس سلسلے میں آج پورے پاکستان میں ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی جائے گی، اور دنیا بھر میں مودی سرکار کی طرف سے مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کی مذمت اور مظلوم کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کیا جائے گا۔

  • نیویارک کے بعد واشنگٹن کورونا کا گڑھ بن سکتاہے، امریکی ماہرین

    نیویارک کے بعد واشنگٹن کورونا کا گڑھ بن سکتاہے، امریکی ماہرین

    واشنگٹن : امریکی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ نیویارک کے بعدواشنگٹن کوروناکاگڑھ بن سکتاہے، واشنگٹن کےرہائشی احتیاطی تدابیر،سماجی دوری پرعمل نہیں کررہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دارالحکومت میں بھی کوروناوائرس نےخطرےکی گھنٹی بجادی ، امریکی ماہرین نے انکشاف کیا ہے کہ نیویارک کے بعدواشنگٹن کوروناکاگڑھ بن سکتاہے، امریکی دارالحکومت کوروناکادوسرابڑانشانہ بننےوالاہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ آنےوالےمہینوں میں واشنگٹن میں کورونابدترین شکل اختیارکرسکتا، واشنگٹن کےرہائشی احتیاطی تدابیر،سماجی دوری پرعمل نہیں کررہے۔

    دوسری جانب میئرواشنگٹن میریل بائوزر نے کہا ہے کہ واشنگٹن کی صورتحال پرسخت تشویش ہے، آنےوالےمہینوں میں واشنگٹن میں کوروناوائرس عروج پرہوگا، احتیاطی تدابیرپرعمل نہ کرنےوالوں کوسزائیں دی جائیں گی۔

    امریکی میڈیا کے مطابق واشنگٹن کی میئرسخت قانون متعارف کراسکتی ہیں، بلاضرورت گھرسےنکلنےوالوں کو90دن قیدکی سزاکاقانون زیرغور ہے جبکہ بلاضرورت گھرسےباہرنکلنےوالوں کوقیدکےساتھ5ہزارڈالرزجرمانےپربھی غور کیا جا رہا ہے۔

    کورونا وائرس کے پیش نظر میئرنےواشنگٹن میں کرفیوعائدکرنےپربھی غورشروع کردیا ہے۔

  • کرونا وائرس: امریکا میں 1 لاکھ افراد متاثر، 2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل کی منظوری

    کرونا وائرس: امریکا میں 1 لاکھ افراد متاثر، 2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل کی منظوری

    واشنگٹن: امریکا میں کرونا وائرس سے ہونے والی ہلاکتیں 15 سو سے زائد ہوگئیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے 2.2 کھرب ڈالرز کے ریلیف بل پر دستخط کردیے۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کرونا ٹاسک فورس کے ہمراہ پریس کانفرنس کی۔ صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملک بھر میں طبی و حفاظتی سامان کی فراہمی کے لیے فیصلے کر رہا ہوں، ڈیفنس پروڈکشن آرڈر کے تحت وینٹی لیٹرز بنانے کی ہدایت کی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بحران کے خاتمےکے لیے تمام اختیارات استعمال کروں گا۔

    امریکی صدر نے ڈیفنس پروڈکشن ایکٹ پر عمل درآمد کے لیے پیٹر نوارو کو مشیر مقرر کردیا۔ انہوں نے کہا کہ وینٹی لیٹرز بنانے والی تمام بڑی کمپنیوں کو متحرک کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ریلیف بل کے 2.2 کھرب ڈالرز برابری کی بنیاد پر تقسیم کیے جائیں گے، تاریخی بل منظور کرنے پر تمام اراکین کا شکر گزار ہوں۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایپل، ٹاسک فورس کے تعاون سے نئی ایپ تیار کر رہا ہے، ایپ کرونا ٹیسٹنگ میں مددگار ثابت ہوگی۔ روزانہ کی بنیاد پر ایک ہزار لوگوں کے کرونا کے ٹیسٹ کر رہے ہیں، امریکاا س وبا کا بہادری سے مقابلہ کر رہا ہے، کرونا کے خلاف جنگ جیتنے کے لیے تمام وسائل استعمال کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ برطانوی وزیر اعظم بورس جانسن نے مجھ سے وینٹی لیٹرز مانگے ہیں۔ جاپان، اٹلی، اسپین سمیت دیگر ممالک بھی مدد مانگ رہے ہیں۔ ہماری پہلی ترجیح امریکیوں کی مدد کرنا ہے۔ چاہتا ہوں کہ پورے ملک کو جلد از جلد کھولا جائے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تمام ریاستیں وفاق کی تعریف کریں، شکایتیں نہیں۔ سیاسی بنیادوں پر ریاستیں اداروں پر تنقید نہ کریں۔ میڈیا اور ریاستی گورنرز تنقید سے باز رہیں۔ چین کے صدر کے ساتھ ویکسین کی تیاری پر بات ہوئی، کرونا کی ویکسین تیار کرنے کے بہت قریب پہنچ چکے ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا کہ شہری اندرون ملک سفر سے گریز کریں، لوگوں کی نقل و حرکت پر پابندی سے نئے مسائل جنم لے سکتے ہیں۔ پریس کانفرنس کے دوران صدر ٹرمپ نے ایک اور غلط دعویٰ کردیا، انہوں نے کہا کہ امریکا دنیا میں سب سے زیادہ کرونا ٹیسٹنگ کر رہا ہے۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ملیریا کی دوائی پر تجربات جاری ہیں، اگر کوئی دوا کام کرتی ہے تو زبردست ورنہ کچھ اور آزمائیں گے، ٹیسٹنگ ہو رہی ہے لیکن تجربات پر زیادہ وقت ضائع نہیں کرنا چاہتا۔

    خیال رہے کہ امریکا میں کرونا وائرس کے متاثرین کی تعداد 1 لاکھ سے تجاوز کر گئی، امریکا میں کرونا سے ہلاکتیں 15 سو سے زائد ہوگئی ہیں۔

  • واشنگٹن ڈی سی میں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ

    واشنگٹن ڈی سی میں بھی کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی نافذ

    واشنگٹن: واشنگٹن ڈی سی کی میئر نے ریاست میں نہایت مہلک کرونا وائرس کی وجہ سے ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا ہے، اس سے قبل نیویارک کے گورنر اینڈریو کومو نے بھی کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے ہنگامی حالات نافذ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں اب تک 10 افراد میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے، میئر میوریل باؤزر نے ریاست میں پبلک ہیلتھ ایمرجنسی کے نفاذ کا اعلان کر دیا۔ ایمرجنسی کی حالت کے نفاذ کے بعد میئر کے پاس وسیع اختیارات آ گئے ہیں، اور وہ اب زیادہ قوت اور ذرایع کے ساتھ فوری طور پر وائرس کو روکنے والے اقدامات کر سکیں گی۔

    واشنگٹن ڈی سی میں چھ نئے کیسز سامنے آنے پر ریاست کی ہیلتھ ڈائریکٹر لکونڈرا نیسبٹ نے کہا کہ متاثرہ افراد کا جائزہ لینے کے بعد یہ بات سامنے آئی ہے کہ ضلع کولمبیا میں وائرس کا پھیلاؤ ایک شخص سے دوسرے کو منتقلی سے ہوا ہے۔

    کرونا وائرس: نیویارک میں ایمرجنسی نافذ

    کرونا وائرس کے پھیلاؤ کے پیش نظر واشنگٹن میں سینکڑوں تقریبات منسوخ کر دی گئی ہیں، جب کہ ایک ہزار سے زائد لوگوں کے اجتماعات پر بھی پابندی عائد کی جا چکی ہے، میئر نے نیوز کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ غیر ضروری چھوٹے اجتماع بھی منعقد نہ کیے جائیں۔

    واشنگٹن ڈی سی کی میئر میوریل باؤزر نیوز کانفرنس میں ایمرجنسی کا اعلان کر رہی ہیں

    برطانیہ کا لاک ڈاؤن کرنے پر غور، ایک اور وزیر نے آئسولیشن اختیار کر لی

    20 مارچ کو ہونے والا واشنگٹن کا سب سے بڑا اجتماع چیری بلاسم بھی ملتوی کر دیا گیا ہے، کیپٹل ون سمیت بڑے اسٹیڈیمز نے بھی 31 مارچ سے تمام تقریبات منسوخ کرنے کا اعلان کر دیا، سینٹ پیٹرک ڈے پریڈ بھی ملتوی کر دی گئی۔

    واشنگٹن میں آیندہ پیر کو تمام اسکول بند رکھنے کے احکامات جاری کر دیے گئے، متعدد یونی ورسٹیوں نے آن لائن کلاسوں کا آغاز کر دیا، طالب علموں کو یونی ورسٹی نہ آنے کی ہدایات جاری کی گئی ہے۔ خیال رہے کہ امریکا میں نئے اور مہلک وائرس COVID 19 سے اب تک 38 افراد ہلاک ہو چکے ہیں، جب کہ 1,336 افراد وائرس سے متاثر ہیں۔

    کرونا وائرس پھیلنے کے خدشے کے پیش نظر دنیا بھر میں بڑے بڑے اقدامات کیے جا رہے ہیں، برطانیہ نے بھی ملک میں لاک ڈاؤن پر غور شروع کر دیا ہے، برطانیہ یورپ میں وائرس سے متاثرہ ممالک میں پانچویں نمبر پر آ چکا ہے۔

  • امریکی محکمہ انصاف کی ٹرمپ کے دوست کو کم سزا کی سفارش پر ججز کو تشویش

    امریکی محکمہ انصاف کی ٹرمپ کے دوست کو کم سزا کی سفارش پر ججز کو تشویش

    واشنگٹن: امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی کے خلاف مقدمے میں محکمہ انصاف کی جانب سے مبینہ مداخلت پر ججز نے اظہار تشویش کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی محکمہ انصاف نے گزشتہ ہفتے ٹرمپ کے دوست راجر اسٹون کو کم سزا دینے کی سفارش کی تھی، محکمہ انصاف کی مبینہ مداخلت پر ججوں نے آج قومی ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔

    انڈیپینڈنٹ فیڈرل ججز ایسوسی ایشن کے سربراہ ڈسٹرکٹ جج سنتھیا روف نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکی ججوں کو اس صورت حال پر تشویش ہے، ججوں پر انفرادی حملے ہو رہے ہیں، جیوری معمول کی میٹنگ تک انتظار نہیں کر سکتی۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ محکمہ انصاف نے ٹرمپ کے ٹویٹ کے بعد کم سزا کی سفارش کی تھی، راجر اسٹون پر کانگریس سے جھوٹ بولنے سمیت متعدد الزامات ثابت ہو چکے ہیں۔ خیال رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کے قریبی ساتھی راجر اسٹون کی سزا کا فیصلہ کل سنایا جائے گا۔

    راجر اسٹون نے ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف روس کے سلسلے میں ہونے والی تحقیقات میں بھی رکاوٹ پیدا کرنے کی کوشش کی تھی، جب کہ ٹرمپ نے راجر اسٹون کے خلاف تحقیقات کو جعلی قرار دیا تھا.

    راجر اسٹون صدر ٹرمپ کے پرانے قریبی دوست ہیں، ان پر 15 نومبر کو کانگریس کی تحقیقات کے دوران رکاوٹ ڈالنے کا الزام ثابت ہو چکا ہے، یہ تحقیقات 2016 کے امریکی صدارتی انتخابات سے متعلق تھیں۔ اسٹون کے خلاف 7 الزامات ثابت ہوئے۔ جنوری 2019 میں اسپیشل کاؤنسل رابرٹ میولر نے ان پر رکاوٹ کے ایک، جھوٹے بیانات کے پانچ اور گواہ کو گمراہ کرنے کے ایک الزام کے تحت فرد جرم عائد کی تھی۔

  • کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    کرونا وائرس کے لیے برطانوی فوج کی خدمات، امریکا کا چین کے لیے نیا سفری انتباہ

    لندن/واشنگٹن: برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے سلسلے میں برطانوی فوج کی خدمات لی جا رہی ہیں، دوسری طرف امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکا میں ایک سے دوسرے شخص میں کرونا وائرس منتقلی کا پہلا کیس رپورٹ ہو گیا ہے، الینوئے میں ایک شخص میں کرونا وائرس کی تصدیق ہو گئی، خبر ایجنسی کے مطابق متاثرہ شخص کی اہلیہ ووہان سے واپسی پر وائرس کا شکار ہوئی تھی۔

    تیزی سے پھیلتے وائرس کی صورت حال کے پیش نظر امریکا نے چین کے لیے ہنگامی طور پر نیا سفری انتباہ جاری کر دیا، امریکی محکمہ خارجہ نے اعلامیہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی شہری چین کا سفر بالکل نہ کریں۔ امریکی کمرشل پروازیں چین کے لیے آپریشنز معطل کر رہی ہیں، چین میں سفارتی آپریشنز اور مصروفیات میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پر چین اور دیگر ممالک کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں، 5 متاثرہ افراد کا علاج بھی جاری ہے۔ صدر ٹرمپ نے کرونا وائرس ٹاسک فورس بھی تشکیل دے دی۔

    عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس پرعالمی ہیلتھ ایمرجنسی کا اعلان کر دیا

    ادھر برطانیہ میں کرونا وائرس کی روک تھام کے لیے برطانوی فوج کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں، چین سے آنے والے 100 برطانوی شہریوں کو 14 روز کے لیے فوجی کیمپ میں رکھا جائے گا، چین سے برطانوی شہریوں کو لانے والی فلائٹ کل صبح رائل ایئر فورس کے بیس پر لینڈ کرے گی، مسافروں کو پرواز سے براہ راست فوجی کیمپ میں قائم اسپتال لے جایا جائے گا، برطانوی فوج کے ڈاکٹرز بھی پرواز میں موجود ہوں گے، 14 روز کے بعد مسافروں کو برطانوی محکمہ صحت کے حوالے کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت نے کرونا وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد بڑھنے پر صحت سے متعلق عالمی ایمرجنسی نافذ کر دی ہے، ادارے نے کہا ہے کہ کم زور صحت کے نظام والے ممالک میں وائرس کے پھیلاؤ کا خدشہ ہے، وائرس کو مزید پھیلنے سے روکنے کی لیے مل کر کام کرنا ہوگا۔ چین کے ہیلتھ کمیشن نے آج رپورٹ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ کرونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 9692 ہو گئی ہے جب کہ کم از کم 213 افراد اس کا شکار ہو کر ہلاک ہو چکے ہیں۔

  • ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے راز افشا کر دیا

    ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے راز افشا کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن نے مواخذے کے دوران اہم راز افشا کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق مواخذے کا سامنا کرنے والے امریکی صدر ٹرمپ کی مشکلات میں مزید اضافہ ہو گیا، ٹرمپ کے سابق سیکورٹی ایڈوائزر نے مواخذے سے متعلق بیان دیتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ نے یوکرین کی امداد جوبائڈن کے خلاف تحقیقات سے مشروط کی تھیں۔

    امریکی میڈیا کے مطابق سابق سیکورٹی ایڈوائزر جان بولٹن کی گواہی صدر ٹرمپ کے لیے مشکلات کھڑی کر سکتی ہے، ڈیموکریٹک پارٹی کی جانب سے مواخذے کی کارروائی میں جان بولٹن کو طلب کیے جانے کا امکان ہے۔

    ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے جواب میں ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جان بولٹن سے یوکرینی امداد ڈیموکریٹس کے خلاف تحقیقات سے مشروط کرنے کی کوئی بات نہیں کی، جان بولٹن اپنی کتاب بیچنے کی کوشش کر رہا ہے، میری یوکرین کے ہم منصب سے گفتگو تحریری شکل میں موجود ہے۔

    ٹرمپ امریکہ کی تاریخ کے سب سے خطرناک صدر قرار

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یوکرینی صدر اور وزیر خارجہ کہہ چکے ہیں کہ تحقیقات کے لیے ان پر کوئی دباؤ نہیں تھا، میں نے یوکرین کے لیے امداد بغیر کسی شرط کے جاری کی، یوکرین کو ٹینک شکن میزائل خریدنے کی بھی اجازت دی تھی۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کے سلسلے میں ایوان نمایندگان کی عدلیہ کمیٹی نے ٹرمپ پر 2 الزامات عائد کیے تھے، ایک یہ کہ ٹرمپ نے سیاسی مخالف کی تفتیش کے لیے یوکرین پر دباﺅ ڈال کر اختیارات کا غلط استعمال کیا، جو ملک سے دھوکا دہی کے مترادف ہے، دوسرا یہ کہ اسکینڈل کے حوالے سے ہونے والی کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ امریکی ایوان نمایندگان میں صدرٹرمپ کے خلاف مواخذے کی تحریک منظور کی جا چکی ہے۔

  • 50 سال قبل جنگل میں پڑی لاش کس کی تھی؟

    50 سال قبل جنگل میں پڑی لاش کس کی تھی؟

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن سے تعلق رکھنے والی ایک خاتون کو اچانک 5 دہائیوں بعد یاد آیا کہ انہوں نے اپنے بچپن میں جنگل میں ایک چھوٹی بچی کی لاش دیکھی تھی۔

    الزبتھ بریو مین نامی ان خاتون نے پولیس سے رابطہ کیا ہے اور انہیں بتایا ہے کہ انہوں نے تقریباً 5 دہائی قبل جنگل میں ایک بچی کو دیکھا تھا اور اب انہیں احساس ہوتا ہے کہ وہ مردہ حالت میں تھی۔

    الزبتھ نے مذکورہ مقام اسٹونی پوائنٹ پر اپنا بچپن گزارا تھا، اب وہ مین ہٹن میں رہتی ہیں لیکن کبھی کبھار گرمیوں میں اپنے پرانے گھر واپس آتی ہیں۔

    انہوں نے پولیس کو بتایا کہ وہ اس وقت اپنے گھر کے قریب جنگل میں چہل قدمی کر رہی تھیں جب انہوں نے پتوں میں آدھی چھپی ایک بچی کو وہاں لیٹے ہوئے دیکھا۔

    الزبتھ کا کہنا ہے کہ انہیں اس وقت بھی احساس تھا کہ انہوں نے کچھ غلط دیکھا ہے اور وہ کافی عرصے تک شعوری طور پر اس منظر کو اپنے ذہن سے نکالنے کی کوشش کرتی رہیں۔

    تاہم 90 کی دہائی میں انہوں نے ایک خاندان سے رابطہ کرنے کی کوشش کی۔ اس خاندان کی ایک بچی جون مردہ حالت میں جنگل سے برآمد ہوئی تھی اور یہ سنہ 1973 کی بات ہے۔

    جیسا کہ بعد میں الزبتھ کو علم ہوا، وہ بچی ایسٹر کے موقع پر اپنے پڑوسی کے گھر کوکیز کا تحفہ لے کر گئی تھی لیکن پھر وہاں سے واپس نہیں آئی، 3دن بعد اس کی لاش جنگل سے برآمد ہوئی۔

    بچی کی ماں کے مطابق مذکورہ پڑوسی ایک ہائی اسکول میں ٹیچر تھا لہٰذا انہیں اس کے گھر اپنی بچی کو بھیجتے ہوئے کسی قسم کی ہچکچاہٹ نہیں ہوئی، تاہم بعد ازاں وہی پڑوسی بچی کے قتل میں ملوث نکلا۔

    اس نے بچی کو قتل کرنے سے قبل اس کے ساتھ زیادتی بھی کی اور بعد ازاں خوف کی وجہ سے بچی کو قتل کردیا۔

    گو کہ الزبتھ کو لگتا ہے کہ انہوں نے جس بچی کی لاش دیکھی تھی وہ جون ہی تھی، تاہم بچی کی ماں اسے ماننے سے انکاری ہے۔

    الزبتھ حتمی طور پر یاد کرنے سے قاصر ہے کہ اس نے کس سنہ میں وہ لاش دیکھی تھی، تاہم اسے یقین ہے کہ وہ 70 کی دہائی کا اوائل تھا۔ دوسری جانب جون کی ماں کا کہنا ہے کہ الزبتھ نے کسی اور بچی کی لاش دیکھی ان کی اپنی بچی کا قتل اس کے کچھ عرصے بعد ہوا۔

    پولیس نے الزبتھ کی رپورٹ کو سنجیدگی سے لیتے ہوئے پرانی فائلیں کھنگالنی شروع کردی ہیں۔

  • امریکا کو متنازعہ بھارتی قانون نظر نہیں آ رہا، امریکا عینک کا نمبر بدلے: شاہ محمود

    امریکا کو متنازعہ بھارتی قانون نظر نہیں آ رہا، امریکا عینک کا نمبر بدلے: شاہ محمود

    واشنگٹن: پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی امریکا کا دورہ مکمل کر کے وطن واپس روانہ ہو گئے ہیں۔ قبل ازیں انھوں نے کہا کہ کیا امریکا کو متنازعہ بھارتی قانون نظر نہیں آ رہا، امریکا اپنا عینک کا نمبر بدلے۔

    تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی دورہ امریکا مکمل کر کے وطن کے لیے واپس روانہ ہو گئے ہیں، واشنگٹن میں انھیں ایئرپورٹ پر پاکستانی سفیر اور سینئر حکام نے الوداع کیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا دورہ امریکا 3 روز پر مشتمل تھا، دورے کے پہلے مرحلے میں اقوام متحدہ کے اعلیٰ حکام سے ملاقاتیں ہوئیں، شاہ محمود نے کشمیر کی صورت حال اور پاکستان کے خدشات سے آگاہ کیا۔

    دوسرے مرحلے میں امریکی وزیر خارجہ، سینیٹرز اور دیگر شخصیات سے ملاقاتیں ہوئیں، شاہ محمود نے ان ملاقاتوں میں دورہ ایران اور سعودی عرب سے آگاہ کیا، خطے اور افغان امن عمل کے لیے پاکستان کی کاوشوں پر بریفنگ دی۔

    وزیرخارجہ کی مائیک پومپیو سے ملاقات، امریکا ایران کشیدگی پر گفتگو

    روانگی سے قبل وزیرِ خارجہ نے واشنگٹن میں بین الاقوامی میڈیا کے نمایندگان سے بات چیت کی، انھوں نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں کرفیو چھٹے ماہ میں داخل ہو چکا ہے، بھارت نے دنیا کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کی کوشش کی، چند سفارت کاروں کو سرینگر لے گیا اور کہا حالات نارمل ہیں، ہم سلامتی کونسل کو حالات کی سنگینی سے آگاہ کرنا چاہتے تھے، یو این مبصرین نے اعتراف کیا 5 اگست کے اقدام سے کشیدگی بڑھی، سیز فائر کی خلاف ورزیاں ہو رہی ہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اجلاس اس کا ثبوت ہے کہ کشمیر عالمی تنازع ہے، اجلاس سے واضح ہو گیا کشمیر بھارت کا داخلی مسئلہ نہیں، سلامتی کونسل کو بتایا کہ بھارت مذاکرات سے راہ فرار اختیار کیے ہوئے ہے، امریکی وزیر خارجہ کو بھی حقیقت سے آگاہ کر دیا ہے، مائیک پومپیو کو بتا دیا بھارت فالس فلیگ آپریشن کر سکتا ہے، اگر ایسا ہواتو پاکستان جواب دے گا۔

    انھوں نے کہا مائیک پومپیو کو ایران اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر بھی پاکستان کے مؤقف سے آگاہ کیا، پاکستان مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر ثالث نہیں بننا چاہتا، پاکستان کے کردار کا مقصد تناؤ میں کمی لانا تھا، پاکستان مشرق وسطیٰ میں کسی تنازع میں نہیں پڑے گا، پاکستان کا مشرق وسطیٰ ممالک کے ساتھ اعتماد کا رشتہ ہے، ہم عراق، شام، لبنان، یمن تنازعات کا حل چاہتے ہیں، دنیا معترف ہے۔

    انھوں نے کہا پاکستان نے افغان مسئلے کو سلجھانے کی کوشش کی، ہم امریکی درخواست پر طالبان کو قائل کر کے میز پر لائے، امریکی نمایندہ خصوصی نے پاکستان کے مثبت کردار کا اعتراف کیا، طالبان جنگ بندی کی امریکی شرط پر عمل کے لیے تیار ہیں۔

    شاہ محمود کا کہنا تھا امریکا سے سرمایہ کاری اور تجارت پر بات کی گئی ہے، وعدے کے مطابق امریکی سیکریٹری کامرس پاکستان نہیں آئے، امریکا کو سرمایہ کاری اور تجارت کے وعدے یاد کرائے، امریکا پاکستان سے متعلق سفری انتباہ پر نظرثانی کرے، ہم تو امریکا کی توقعات پر پورا اترے ہماری توقعات کا کیا ہوا۔ مشکلات کے باوجود امریکا کے لیے افغانستان میں راستہ نکالا، امریکا کو یاد دلایا تجارت اور سرمایہ کاری پر واشنگٹن خاموش ہے۔

    وزیر خارجہ نے مزید کہا 50 سال سے کھٹائی میں پڑے مسئلے کو 5 ماہ میں دو بار عالمی فورم پر اٹھایا، کیا امریکا کو متنازعہ بھارتی قانون نظر نہیں آ رہا، امریکا عینک کا نمبر بدلے، ہمارے ہاں مندروں، گرجا گروں میں کوئی رکاوٹ نہیں، امریکا خطے میں چین کے برعکس بھارت کو اپنا حلیف سمجھتا ہے۔