Tag: واشنگٹن

  • امریکی فوجی حکام کا ایرانی میزائل حملے سے متعلق بڑا اعتراف

    امریکی فوجی حکام کا ایرانی میزائل حملے سے متعلق بڑا اعتراف

    واشنگٹن: ایرانی میزائل حملے میں امریکی فوجیوں کے نشانہ بننے سے متعلق امریکا کا بڑا اعتراف سامنے آ گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی فوجی حکام نے اعتراف کر لیا ہے کہ ایرانی میزائل حملے میں 11 امریکی فوجی زخمی ہوئے تھے۔ فوجی حکام کا کہنا ہے کہ زخمی فوجیوں کو کویت اور جرمنی کے اسپتالوں میں منتقل کیا گیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکا نے اس سے قبل ایرانی حملوں میں کسی فوجی کے زخمی نہ ہونے کا بتایا تھا۔

    یاد رہے کہ امریکی ڈرون حملے میں ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی ہلاکت کے بعد مشرق وسطیٰ کی صورت حال انتہائی کشیدہ ہو گئی تھی، ایران نے بھی چند دن بعد بھرپور جوابی حملہ کرتے ہوئے بغداد میں واقع امریکی ایئر بیس پر درجنوں بیلسٹک میزائل داغ دیے تھے۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایرانی حکام نے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی فوجی اڈوں پر میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں تاہم امریکا نے اس دعوے کے برعکس بتایا کہ ایرانی حملوں میں کوئی امریکی ہلاک یا زخمی نہیں ہوا، البتہ امریکی بیس کے انفرا اسٹرکچر کو شدید نقصان پہنچا۔

    بعد ازاں، فوجی اڈے عین الاسد کے امریکی اہل کاروں نے بتایا کہ وہ حملے کے وقت پانچ گھنٹوں تک بنکروں میں چھپے رہے، اور ان کا ان خوف ناک حملوں میں محفوظ رہنا کسی معجزے سے کم نہیں تھا، امریکی فضائیہ کی افسر لیفٹیننٹ کرنل اسٹیکی کولیمین نے حملہ حیران کن قرار دیا اور کہا کہ حملے سے چند گھنٹے قبل ہی نوٹی فکیشن موصول ہوا تھا کہ بیس پر حملے کا خدشہ ہے اور تین گھنٹے بعد بم باری شروع ہو گئی۔

  • فوجی تربیتی پروگرام کی بحالی دفاعی تعلقات کی بحالی کی جانب پہلا قدم ہے: وزیر خارجہ

    فوجی تربیتی پروگرام کی بحالی دفاعی تعلقات کی بحالی کی جانب پہلا قدم ہے: وزیر خارجہ

    واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ فوجی تربیتی پروگرام کی بحالی پاک امریکا دفاعی تعلقات کی بحالی کی جانب پہلا قدم ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی سے آج امریکی نائب سیکریٹری دفاع جان روڈ نے ملاقات کی، جس میں پاک امریکا دفاعی تعلقات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا، ملاقات میں خطے کی سیکورٹی صورت حال اور چیلنجز پر گفتگو کی گئی۔

    امریکی انڈر سیکریٹری دفاع نے وزیر خارجہ کو پاک امریکہ دفاعی تعاون کی موجودہ نوعیت سے آگاہ کیا جب کہ وزیر خارجہ نے انھیں پاکستان کی جانب سے جنوبی ایشیائی خطے میں قیام امن کے لیے کی جانے والی مختلف کاوشوں سے آگاہ کیا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ پاکستان اور امریکا کے مابین دفاعی اور سیکورٹی تعاون، ہمارے دو طرفہ تعاون کی اہم کڑی ہے، امریکا کی جانب سے بین الاقوامی عسکری تعلیم و تربیت پروگرام (IMEP) کی بحالی کا فیصلہ ہمارے نزدیک بہت اہمیت کا حامل ہے، اس فیصلے سے دونوں ممالک کے مابین عسکری تعاون کی نئ راہیں کھلیں گی۔

    وزیر خارجہ نے کہا کہ مشرق وسطیٰ میں کشیدگی پورے خطے کے لیے خطرات کا موجب بن سکتی ہے اسی لیے پاکستان نے کشیدگی کم کرنے اور امن کاوشیں بروئے کار لانے کا فیصلہ کیا۔

    وزیر خارجہ نے آج کیپیٹل ہل میں سینئر ریپبلکن امریکی سینیٹر لنزے گراہم سے ملاقات کی

    وزیر خارجہ نے امریکی انڈر سیکریٹری دفاع کو اپنے حالیہ دورۂ ایران و سعودی عرب کی تفصیلات بتاتے ہوئے ایران امریکا کشیدگی میں کمی لانے اور خطے میں قیام امن کے لیے پاکستان کی جانب سے متحرک اور مثبت کردار ادا کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

    قبل ازیں، وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی امریکی سینیٹر لنزے گراہم سے بھی ملاقات ہوئی، جس میں دو طرفہ تعلقات اورعلاقائی صورت حال پر گفتگو کی گئی، وزیر خارجہ نے تذویراتی شراکت داری کے لیے لنزے گراہم کے کردار کو سراہا۔

    شاہ محمود کی کیپیٹل ہل میں امریکی سینیٹ خارجہ تعلقات کمیٹی کی قیادت سے ملاقات

    اس سے قبل وزیر خارجہ کی امریکی سینیٹ خارجہ تعلقات کمیٹی کی قیادت سے بھی اہم ملاقات ہوئی، کمیٹی کے چیئرمین جم رسچ، سینئر رکن باب میننڈز نے وزیر خارجہ کا خیر مقدم کیا، خارجہ تعلقات ذیلی کمیٹی برائے ایشیا کے چیئرمین مٹ رامنی، اور سینئر رکن کرس مرفی بھی موجود تھے۔ ملاقات میں باہمی تعلقات، افغان امن عمل، خطے اور مشرق وسطیٰ کی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، شاہ محمود نے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کے خطے کی سلامتی پر اثرات سے آگاہ کیا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کے لیے مسئلہ کشمیر کا حل ضروری ہے، پاک امریکا تعلقات کی تاریخ دونوں ممالک کے مل کر کام کرنے کی قدر و اہمیت کی شاہد ہے، پاکستان تعلقات کے فروغ کے لیے ہر ممکن کردار ادا کرے گا۔

  • مشرق وسطیٰ میں سفارت کاری سے مسائل کا حل چاہتے ہیں: شاہ محمود قریشی

    مشرق وسطیٰ میں سفارت کاری سے مسائل کا حل چاہتے ہیں: شاہ محمود قریشی

    واشنگٹن: وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان مشرق وسطیٰ میں امن کا خواہاں ہے، ہم مشرق وسطیٰ میں سفارت کاری سے مسائل کا حل چاہتے ہیں۔

    ان خیالات کا اظہار وہ واشنگٹن میں سینٹر فار اسٹرٹیجک اسٹڈیز سے خطاب میں کر رہے تھے، شاہ محمود نے کہا کہ امریکا پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، امید ہے ٹرمپ جنوبی ایشیا میں امن کے لیے اپنا کردار ادا کریں گے۔

    وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ امریکا کے دورے سے قبل ایران اور سعودی عرب کے دورے کیے، پاکستان کے سعودی عرب کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، اور ایران پاکستان کا قریبی دوست اور ہم سایہ ہے، ہم مشرق وسطیٰ میں سفارت کاری سے مسائل کا حل چاہتے ہیں، پاکستان صرف امن کا شراکت دار ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ بین الاقوامی سطح پر پاکستان کا تشخص بہتر ہوا ہے، پاک امریکا تعلقات صرف افغانستان کے تناظر میں دیکھنا درست نہیں ہے، پاکستان کا عرصے سے مؤقف رہا ہے کہ افغان مسئلے کا فوجی حل نہیں، افغانستان میں امن مشترکہ ذمہ داری ہے، جس کے لیے پاکستان اپنے حصے کا کردار ادا کر رہا ہے، افغانستان میں امن کے بغیر خطے میں استحکام نہیں آ سکتا۔

    شاہ محمود نے کہا کہ مسئلہ کشمیر اب تک سیکورٹی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے، نو لاکھ سے زائد بھارتی افواج مقبوضہ وادی میں مظالم ڈھا رہی ہے، ہزاروں نوجوان اس وقت قید میں ہیں، عمران خان نے بی جے پی، آر ایس ایس گٹھ جوڑ سے دنیا کو خبردار کیا تھا، پلوامہ واقعے میں بھارت نے دنیا کو گم راہ کیا، سیکولر کہلانے والے بھارت میں بابری مسجد شہید کی گئی، جب کہ پاکستان نے بھارت سمیت پوری دنیا کے لیے کرتارپور راہ داری کھولی۔

  • نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے

    نینسی پلوسی نے ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کے آرٹیکلز سینیٹ کو بھجوانے کی قرارداد کو کثرت رائے سے منظور کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر ایوان نمایندگان نینسی پلوسی نے صدارتی مواخذے کی قرارداد پر دستخط کر دیے، امریکی ایوان نمایندگان میں قرارداد کے حق میں 228 جب کہ مخالفت میں 193 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے پاس کردہ قرار داد پر دستخط کر کے اسے سینیٹ چیمبر بھجوا دیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی کارروائی آیندہ ہفتے متوقع ہے۔

    یاد رہے کہ صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد گزشتہ ماہ ایوان نمایندگان میں منظور کی گئی تھی، ان پر اختیارات سے تجاوز اور کانگریس کو روکنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں، اسپیکر نینسی پلوسی کا کہنا تھا کہ کوئی قانون سے بالا تر نہیں ہے، صدر ٹرمپ بھی جواب دہ ہیں۔

    نینسی پلوسی امریکی تاریخ کی بدترین اسپیکر ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    خیال رہے کہ ایوان نمایندگان میں منظور مواخذے کی قرارداد سینیٹ بھیج دی گئی ہے، امریکی سینیٹ میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی کارروائی منگل سے شروع ہوگی۔

    دوسری طرف امریکی صدر نے رد عمل میں اسپیکر نینسی پلوسی کو تاریخ کی بدترین اسپیکر قرار دیا، ان کا کہنا تھا کہ ڈیمو کریٹس نے ایوان میں امریکی تاریخ کا غیر شفاف ترین کام کیا ہے، مواخذے کی کوشش سے ڈیمو کریٹس کو کوئی فائدہ نہیں ملے گا۔

  • نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا

    نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا

    واشنگٹن: امریکی ایوان نمایندگان کی اسپیکر نینسی پلوسی نے ایران سے تشدد ترک کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر امریکی ایوان نمایندگان نے ٹویٹ کرتے ہوئے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ تشدد کا سلسلہ روک دے، امریکا اور دنیا جنگ کی متحمل نہیں ہو سکتی۔

    نینسی پلوسی نے ٹرمپ کی جنگ پر مبنی پالیسی پر بھی تنقید کی، انھوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی غیر ضروری اشتعال انگیزی کا خاتمہ یقینی بنانا ہوگا، ہمیں امریکی اہل کاروں کی حفاظت کو بھی یقینی بنانا ہے۔

    اسپیکر کا کہنا تھا کہ عراق میں امریکی فوجیوں کو ہدف بنا کر بم باری کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال کا باریک بینی سے جائزہ لیا جا رہا ہے، ایسے میں اپنے اہل کاروں کا تحفظ ضروری ہے۔ انھوں نے لکھا کہ ٹرمپ انتظامیہ بے مقصد اشتعال انگیزی کر رہی ہے، جسے روکنا بھی ضروری ہے۔

    یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی : جواد ظریف

    دوسری طرف ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے کہا ہے کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے تحت اپنے دفاع میں متناسب اقدام اٹھایا گیا ہے، ایران نے یو این چارٹر کے آرٹیکل 51 کے تحت اپنے دفاع میں کارروائی کی ہے، اس فوجی اڈے کو نشانہ بنایا گیا ہے جہاں سے ایران کے سینئر حکام پر حملہ کیا گیا۔

    خیال رہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا ہے، گزشتہ رات عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا کہ انھوں نے درجنوں بیلسٹک میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

  • ’سب اچھا ہے‘ صدر ٹرمپ کا ایرانی حملوں کے بعد عجیب بیان

    ’سب اچھا ہے‘ صدر ٹرمپ کا ایرانی حملوں کے بعد عجیب بیان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی حملوں کے بعد سب اچھا قرار دے دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق عراق کے شہر بغداد میں دو امریکی فوجی اڈوں پر ایرانی میزائلوں کے حملوں کے بعد امریکی صدر نے ردِ عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ اب تک سب ٹھیک ہے۔

    ٹرمپ نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ ایران سے عراق میں موجود 2 فوجی اڈوں پر میزائل داغے گئے ہیں، حملوں کے نتیجے میں ہونے والے جانی اور انفرااسٹرکچر نقصانات کا تخمینہ لگایا جا رہا ہے، فی الحال سب اچھا ہے۔

    تازہ ترین:  ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے، پینٹاگون کی تصدیق

    امریکی صدر ٹرمپ نے ایرانی میزائل حملوں پر کل بیان دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پاس دنیا کی سب سے زیادہ طاقت ور اور جدید فوج ہے۔

    خیال رہے کہ جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا ہے، گزشتہ رات عراق میں موجود دو فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو بڑے حملے کیے گئے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

  • ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، فوجی اڈوں پر دو بڑے حملوں میں 80 ہلاک

    بغداد: جنرل سلیمانی کے قتل پر ایران نے امریکا پر جوابی وار کر دیا، عراق میں موجود امریکی فوجی اڈوں پر دو بڑے حملے کر دیے گئے، واشنگٹن نے حملوں کی تصدیق کر دی، ایرانی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ میزائل حملوں میں 80 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ایران نے گزشتہ رات عراق میں فوجی اڈوں پر بیلسٹک میزائلوں سے دو حملے کیے ہیں، ایرانی پاسداران انقلاب نے جاری بیان میں کہا ہے کہ انھوں نے درجنوں میزائلوں سے امریکی اڈے کو نشانہ بنایا، اڈوں پر زمین سے زمین پر مار کرنے والے میزائل داغے گئے، امریکا کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا آغاز ہو چکا۔

    غیر ملکی خبر ایجنسی کا کہنا ہے کہ مغربی عراق میں عین الاسد میں واقع فوجی اڈے پر 9 راکٹ گرے، پینٹاگون نے تصدیق کی ہے کہ عراق میں 2 فوجی اڈے ایرانی حملوں کا نشانہ بنے، امریکی، اتحادی افواج پر درجن سے زائد بیلسٹک میزائل فائر کیے گئے، ایرانی میزائلوں کا ہدف الاسد اور اربیل میں واقع فوجی اڈے تھے، حملوں میں نقصانات کا ابتدائی تخمینہ لگا رہے ہیں، امریکیوں اور اتحادیوں کے تحفظ کے لیے تمام ضروری اقدامات اٹھائیں گے۔

    بغداد ایئر پورٹ پر امریکی فضائی حملہ، ایرانی جنرل سمیت 9 افراد ہلاک

    پینٹاگون حکام کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ امریکی بیس پر حملے کی رپورٹس کا بغور جائزہ لے رہے ہیں، صدر ٹرمپ کی قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے بھی مشاورت جاری ہے، امریکی وزیر خارجہ اور وزیر دفاع بھی وائٹ ہاؤس پہنچ چکے ہیں۔ ایرانی ٹی وی نے خبر دی ہے کہ ایران نے عراق میں امریکی اہداف پر ایک کے بعد دوسرا حملہ کیا، بغداد کے شمال میں واقع التاجی امریکی فوجی اڈے پر 5 راکٹ گرے۔ خیال رہے کہ عین الاسد ایئر بیس عراق میں امریکا کا سب سے بڑا فوجی اڈا ہے۔

    نئے ایرانی کمانڈر نے امریکا کے 13 مقامات کو نشانہ بنانے کا اعلان کر دیا

    پاسداران انقلاب نے بیان میں تنبیہہ کی ہے کہ امریکا خطے سے اپنی افواج نکالے، ورنہ اسرائیل اور امریکی اتحادیوں کو بھی نشانہ بنائیں گے، امریکی اتحادی ممالک سے حملہ ہوا تو بھرپور جواب دیں گے، آیندہ کسی امریکی حملے کی صورت میں مزید سخت جواب دیں گے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایرانی میزائل حملے کے بعد بغداد پر جیٹ طیاروں کی پروازیں شروع ہو گئی ہیں، امریکی حکام نے امریکی ایئر لائنز پر خلیجی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی لگا دی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ کو حملوں کے بعد آج قوم سے خطاب کرنا تھا، اوول آفس میں تیاریاں بھی کی گئیں تاہم، یہ خطاب ملتوی کر دیا گیا ہے، وائٹ ہاؤس حکام نے صدر ٹرمپ کو ایرانی حملوں سے متعلق بریفنگ دی، اور قومی سلامتی کی اپنی ٹیم سے مشاورت کی ہے۔

  • چور اندر موجود طبی عملے سمیت ایمبولینس لے اڑا

    چور اندر موجود طبی عملے سمیت ایمبولینس لے اڑا

    واشنگٹن: امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں چوری کا انوکھا واقعہ پیش آیا جب چور نے اندر موجود طبی عملے اور مریضہ سمیت ایمبولینس چرانے کی کوشش کی۔

    امریکی ویب سائٹ کے مطابق واشنگٹن کے علاقے لزگنٹن میں ایک خاتون نے ایمبولینس طلب کی، اسے سانس لینے میں تکلیف کی شکایت تھی۔

    ایمبولینس کا پیرا میڈکس خاتون کو ایمبولینس کے اندر لے گیا، خاتون کی ٹریٹمنٹ کے دوران ہی گھر کے ایک فرد نے ایمبولینس میں بیٹھ کر ایمرجنسی لائٹس اور سائرن کھولے اور ایمبولینس دوڑا دی۔

    اندر موجود طبی عملے نے پولیس کو اطلاع دی اور ساتھ ہی خاتون کی ٹریٹمنٹ بھی جاری رکھی۔ بعد ازاں پولیس نے متعدد مقامات پر 80 میل فی گھنٹہ کی رفتار سے جاتی ایمولینس کو روکا لیکن چور نے اسے نہیں روکا۔

    اس دوران ایمبولینس کے تمام ٹائر پھٹ گئے، پولیس نے بالآخر بڑی مشکل سے ملزم کو قابو کیا اور اسے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔ مذکورہ شخص کو گرفتار کر کے پولیس نے اس پر متعدد الزمات عائد کیے ہیں۔

  • مودی سرکار امریکی کانگریس کمیٹی کے سامنے شرمندہ ہو گئی

    مودی سرکار امریکی کانگریس کمیٹی کے سامنے شرمندہ ہو گئی

    واشنگٹن: مقبوضہ کشمیر پر امریکی کانگریس کے لیڈرز کی تنقید کے بعد مودی سرکار بوکھلاہٹ کا شکار ہو گئی ہے، جس کے باعث اسے امریکی کانگریس کمیٹی کے سلسلے میں شرمندگی اٹھانی پڑ گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن پوسٹ نے خبر دی ہے کہ مودی سرکار نے کشمیر کی صورت حال پر تنقید کرنے والے رکن کانگریس کو نکالنے کا مطالبہ کیا تھا، تاہم امریکی کانگریس کے اراکین نے کسی رکن کو کانگریس کمیٹی سے نکالنے سے انکار کر دیا۔

    اس صورت حال کا سامنا نہ کر سکنے والے بھارتی وزیر خارجہ سبرا منیم جے شنکر نے گھبراہٹ میں سینئر کانگریس ارکان سے ملاقات ہی منسوخ کر دی۔

    واشنگٹن پوسٹ کا کہنا ہے کہ بھارت نے کانگریس رکن پرامیلا جیا پال کو دورہ مقبوضہ کشمیر سے بھی روک دیا تھا۔ بھارت نے کشمیر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروسز معطل کر رکھی ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  بھارتی خاتون نے امریکی ایوان میں مقبوضہ کشمیر پر بل پیش کر دیا

    کانگریس رکن پرامیلا جیا پال نے رد عمل میں کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیر پر قرارداد جلد پیش کروں گی، ثابت ہو گیا ہے کہ مودی سرکار مخالف آواز سننے کا حوصلہ نہیں رکھتی۔

    یاد رہے کہ 8 دسمبر کو امریکی ایوان نمایندگان میں بھارتی نژاد خاتون رکن پرامیلا جیا پال نے ایوان میں مقبوضہ کشمیر میں جاری بھارتی مظالم پر ایک بل پیش کیا تھا، جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں مواصلات کی بندش اور نظر بندیاں فوری طور پر ختم کرے۔

  • امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد منظور

    امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد منظور

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف ایوان نمائندگان میں مواخذے کی قرارداد منظور کر لی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایوان نمائندگان میں صدر ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد منظور ہو گئی ہے، امریکی صدر کے خلاف مواخذے کا معاملہ اب سینیٹ میں جائے گا جہاں قرارداد پر رائے شماری ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ پر اختیارات سے تجاوز اور کانگریس کی تفتیش میں رکاوٹ ڈالنے کے الزامات ہیں، ایوان نمائندگان میں دونوں الزامات پر مواخذے کی قرارداد پیش کی گئی تھی، ڈیموکریٹس نے ووٹنگ میں دونوں الزامات پر موخذے کے لیے درکار ووٹ حاصل کر لیے۔

    مواخذے کا معاملہ سینیٹ میں چلا گیا ہے، امریکی سینیٹ میں حکمراں جماعت ری پبلکن پارٹی کو اکثریت حاصل ہے، ڈونلڈ ٹرمپ امریکی تاریخ کے تیسرے صدر ہیں جن کا مواخذہ کیا جا رہا ہے، پہلے آرٹیکل پر مواخذے کے حق میں 230 اور مخالفت میں 197 ووٹ ڈالے گئے، جب کہ دوسرے آرٹیکل پر مواخذے کے حق میں 229، مخالفت میں 198 ووٹ ڈالے گئے۔

    ووٹنگ کی کارروائی کے بعد ہاؤس کا اجلاس کل صبح 9 بجے تک ملتوی کر دیا گیا۔

    ادھر امریکی صدر ٹرمپ نے مواخذے کی کارروائی کو وقت کا ضیاع قرار دے دیا ہے، انھوں نے کہا کہ ڈیموکریٹس کو مواخذے کی کارروائی سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔

    خیال رہے کہ امریکی عدالتی کمیٹی نے ان قرار دادوں کو ایوان میں پیش کرنے کی منظوری دی تھی، صدر ٹرمپ نے ایوان کی اسپیکر نیسنسی پلوسی کو لکھے گئے اپنے خط میں تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے مواخذے کی تحریک کو امریکی جمہوریت کے خلاف جنگ قرار دیا تھا۔