Tag: والدین کی ذمہ داری

  • بچے گرمیوں کی سالانہ چھٹیاں کیسے گزاریں؟

    بچے گرمیوں کی سالانہ چھٹیاں کیسے گزاریں؟

    گرمیوں کی سالانہ چھٹیاں شروع ہوچکی ہیں، ایسے میں بچوں کی خوشی دیدنی تو ہے ہی لیکن والدین کی اکثریت پریشان ہے کہ ان دو ماہ میں بچوں کو کون سی سرگرمیوں میں مشغول رکھا جائے۔

    کسی بھی انسان کی شخصت میں توازن لانے کے لیے آرام، گھر والوں کے ساتھ وقت گزارنا، سماجی تعلقات، دیر تک سونا اور دیگر مشغولیات نہایت ضروری ہیں، ان دو ماہ کی چھٹیوں میں والدین بچوں کی تربیت کیلئے خصوصی وقت بھی متعین کرسکتے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ایجوکیشنل کنسلٹنٹ سکینہ خانم  نے والدین کو مختلف مشوروں سے آگاہ کیا اور بچوں کی مصروفیات سے متعلق گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ بہت سے والدین بچوں کو سمر کیمپ کی سہولت فراہم کرتے ہیں لیکن وہ سب کیلئے ممکن نہیں اس لیے بہتر ہے کہ بچوں کو گھر میں ہی اس قسم کی سرگرمیوں میں مشغول رکھا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ والدین بچوں کے ساتھ زیادہ سے زیادہ وقت گزاریں اور بیٹا یا بیٹی کی تفریق کیے بغیر گھر کے تمام کاموں میں ان کو شامل کریں اور گھر کے سارے کام کرنے کی عادت ڈالیں۔

    سکینہ خانم نے بتایا کہ بچے والدین کو دیکھ کر سیکھتے ہیں والدین کو چاہیے کہ بچوں کو پینٹنگ ڈرافٹنگ رائٹنگ اور آرکیٹیکچر جیسے کورسز بھی کروائیں۔

  • والدین بچوں کو اسکول کے ساتھ ٹیوشن کیوں پڑھائیں؟

    والدین بچوں کو اسکول کے ساتھ ٹیوشن کیوں پڑھائیں؟

    اسکول میں پڑھنے والے لڑکے لڑکیوں کیلئے شام کے اوقات میں ٹیوشن لینا پہلے اتنا ضروری تصور نہیں کیا جاتا تھا تاہم گزشتہ 3دہائیوں سے یہ سلسلہ بہت عام ہوگیا ہے۔

    پہلے صرف بڑی جماعتوں کے طلباء و طالبات کو ٹیوشن کی ضرورت صرف اس لیے پیش آتی تھی کہ ان کے مضامین بہت مشکل اور انہیں ذہن نشین کرانے کیلئے ایک قابل استاد کی رہنمائی بھی بے حد ضروری تھی۔

    لیکن اب والدین چھوٹی کلاس کے بچوں کو بھی گھر پر پڑھانے کی زحمت گوارا نہیں کرتے بلکہ انہیں ٹوشن سینٹرز بھیج دیا جاتا ہے، وقت کے ساتھ ساتھ نجی اسکولوں کی مارکیٹ کی طرح ٹیوشن سینٹرز میں بھی یہ والدین کی آمدنی پر منحصر ہے کہ ان کا بچہ کتنی مہنگی اور کس معیار کی ٹیوشن لیتا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں ماہر تعلیم فجر رابعہ پاشا نے ٹیوشن کی اہمیت اور اس کے فوائد و نقصانات کے حوالے سے گفتگو کی۔

    ان کا کہنا تھا کہ تعلیم کی فراہمی کسی بھی ریاست کی اہم ذمہ داری ہوتی ہے یہ اسی کا کام ہے کہ سرکاری اور نجی اسکولوں میں پڑھائی کے معیار پر نظر رکھیں اور والدین کو بھی چاہیے کہ وہ ایسی کمیٹیاں تشکیل دیں جس سے وہ اسکول کے معیار تعلیم کے حوالے سے کوئی اقدام اٹھا سکیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ہونا تو یہ چاہیے کہ بچہ اسکول کا کام اسکول میں ہی ختم کرکے آئے اس پر ہوم ورک کا مزید بوجھ نہ ڈالا جائے جس کیلئے اسے ٹیوشن کا سہارا لینا پڑےن اس سے بچے کی صلاحیتیں متاثر ہوتی ہیں۔