Tag: والدین

  • ماں کے اسکول جانے کی تاکید کرنے پر بیٹے کا لرزہ خیز اقدام

    ماں کے اسکول جانے کی تاکید کرنے پر بیٹے کا لرزہ خیز اقدام

    ماسکو: روس میں ایک 17 سالہ نوجوان نے اسکول جانے کی تاکید کرنے پر والدین اور بہن کو کلہاڑی کے وار کر کے قتل کردیا، لڑکے نے والد کا چہرہ کچل کر انہیں اپنے کپڑے بھی پہنا دیے تاکہ پولیس کو یہ تاثر جائے کہ باپ قتل کرنے کے بعد فرار ہوچکا ہے۔

    روسی میڈیا کے مطابق اس لرزہ خیز واردات نے نہ صرف اہل علاقہ کو ہلا کر رکھ دیا ہے بلکہ پولیس کو بھی چکرا دیا، 17 سالہ وڈیم گوربونوف نے والدین کے بار بار اسکول جانے کی تاکید پر ہولناک قدم اٹھا لیا۔

    پولیس کے مطابق لڑکے نے کلہاڑی کے وار کر کے والدین اور بہن کو قتل کردیا اور گھر سے فرار ہوگیا۔ لڑکے نے والد کی لاش کچل کر ان کا چہرہ مسخ کردیا اور انہیں اپنے کپڑے پہنا دیے تاکہ پولیس کو لگے کہ وہ خود بھی قتل ہوچکا ہے۔

    ملزم کی یہ چال کامیاب رہی اور پولیس ابتدائی طور پر اس گمان میں رہی کہ کہ قتل والد نے کیا ہے جو اب فرار ہوچکا ہے۔

    بعد ازاں فرانزک رپورٹ سے انکشاف ہوا کہ لاش بچے کی نہیں بلکہ والد کی ہے۔

    2 دن بعد پولیس نے نوجوان کو جائے وقوع سے 362 کلومیٹر دور گرفتار کرلیا، لڑکے نے اعتراف جرم کرتے ہوئے بتایا کہ وہ اسکول نہیں جانا چاہتا تھا اور اس کی والدہ زبردستی اسے اسکول بھیجنے کی تیاری کر رہی تھیں۔

    لڑکے کے مطابق ماں بیٹے کے درمیان شدید لڑائی ہوئی جس کے بعد ملزم نے غصے میں کلہاڑی اٹھا کر پہلے والدہ پر وار کیا اور پھر والد پر حملہ کردیا۔ آخر میں لڑکے نے اپنی بہن کو بھی قتل کردیا۔

    پولیس نے ملزم کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔

  • کیا آپ کا بچہ ٹریننگ کپ میں کم دودھ پیتا ہے؟

    کیا آپ کا بچہ ٹریننگ کپ میں کم دودھ پیتا ہے؟

    کجھ والدین فکر مند ہو جاتے ہیں کہ جب سے انہوں نے اپنے بچہ کا فیڈنگ بوتل یا کپ چھڑوایا ہے تو ان کا بچہ کم دودھ یا پانی پی رہا ہے۔

    تاہم، یہ ایک عارضی تبدیلی ہے اور والدین کو اطمینان کرنا چاہیے ۔ چھوٹے بچوں کونئے پینے کے کپ کو جاننے اور استعمال کے لیے کچھ وقت کی ضرورت ہے۔ایک دفعہ وہ کپ کے عادی ہو جائیں گے ، تو وہ آسانی سے اور جتنا چاہیں کے پیئں گے۔

    ہمیں پینے کے کپ کو متعارف کروانے میں تاخیر اور بوتل کے استعمال کوطویل نہیں کرنا چاہیے ۔

    ٹھوس غذا کی اشیاء کو متعارف کرانے اور مناسب وقت پر پینے کا کپ نہ صرف مناسب غذائیت بچوں کے لیے فراہم کرتے ہیں ، بلکہ ان کے اورو موٹر کی نشونما کے لیے بھی فائدہ مند ہے۔ چھوٹے بچوں کو پینے کا کپ 12 مہینے کی عمر سے شروع کروا دینا چاہیے، اور فیڈینگ بوتل کا استعمال 18 مہینے کی عمر کے بعد بند کر دینا چاہیے۔ تکمیلی کھانا کھلانے کے آغاز پر، شیر خوار بچے آہستہ آہستہ ٹھوس غذا زیادہ کثرت سے کھاتے ہیں، تاہم ان کے کُل دودھ کے استعمال میں بتدریج کمی ہوتی ہے۔ یہ دودھ چھوڑنے کی ایک اچھی علامت ہے۔ بار بار ، "صرف دودھ” کھانے کا پیٹرن 1 سال کی عمر کے لیے مناسب نہیں ہے۔ ان کے لیے آہستہ آہستہ دن میں 3 باقاعدہ کھانے اور اس کے درمیان 1-2 غذائیت سے بھر پور سنیکس کا نمونہ ہونا چاہیے۔

    چھوٹے بچے اب دودھ بطور غذا پر انحصارنہیں کرتے ہیں۔ دودھ غذائیت سے بھرپور کھانا کھانے کی اشیاء کا ایک حصہ بن جاتا ہے ۔ والدین بچوں کو دودھ باقاعدہ کھانےیا سنیکس کے ساتھ پینے کے لیے دے سکتے ہیں ۔ آپ دودھ کو مختلف پکوان میں استعمال کر سکتے ہیں ، جیسے کہ ناشتے کے لیے دلیہ ، دوپہر کو سنیک میں مِنی سینڈوچ کے ساتھ دودھ کا ایک گلاس ،یا کھیر۔یہ بچوں کو دودھ پلانے کا عملی طریقہ ہے لیکن ان کے ٹھوس غذاء کھانے کی ضرورت پر سمجھوتا کیے بغیر۔

    دودھ اور ڈیری مصنوعات کیلشیم کا اچھا ذریعہ ہیں، جو کہ ہڈیوں کی صحت اور نشونما کے لیے ضروری ہے۔ محکمہ صحت ایک سے پانچ برس کے بچوں کےلئے روزانہ 360- 480 ملی لٹر دودھ دینے کی تجویز کرتا ہے۔ دودھ کے علاوہ ڈیری مصنوعات (دہی ، خمیر)، کیلشیم ملی سویا مصنوعات (جیسا کہ ٹوفو، خشک سیم دہی)،اضافی کیلشیم سویملک اورہری سبزیاں کیلشیم سے بھرپور ہیں۔جیسے جیسے بچے بڑے ہوتے ہیں وہ کم دودھ پیتے ہیں ۔ والدین کو صحت مند کھانے کی ہدایات پر عمل کرنے اور ان کیلشیم سے بھرپور کھانے کی اشیاء کو روزانہ فراہم کرنے کے لئے مشورہ دیا جاتا ہے۔آپ کے لیے چند مندرجہ ذیل مشورے ہیں:

    ناشتہ
    دودھ کا دلیہ
    نرم پنیر سے بھرے سینڈوچ (مثال کے طور پر: ابلے انڈے اور نرم پنیر سینڈوچ ، ٹیونا پنیر سینڈوچ )
    دودھ یا اضافی کیلشیم سویمالک

    دوپہر / رات کا کھانا

    پھلیاں
    پتوں والی ہری سبزیاں (مثال کے طور پر،چوئے ثم، خشک سیم دہی اور بھنا ہوا قیمہ

    سنیک آپشن

    تازہ پھل سادہ دہی کے ساتھ
    کھیر
    پھلوں کا ملک شیک (بغیر چینی کے گھر میں تیار کردہ ملک شیک)
    میوے اور بیج کھائیں (مثال کے طور پر: کالے تلوں کا میٹھا سُوپ، بادام کا میٹھا سُوپ، ابلی مونگ پھلی )

  • والدین کے سامنے دیدہ دلیری سے بچہ اغوا کرنے کی کوشش ناکام

    والدین کے سامنے دیدہ دلیری سے بچہ اغوا کرنے کی کوشش ناکام

    امریکا میں نشے میں دھت ایک شخص نے نہایت دیدہ دلیری سے والدین کے سامنے ایک 2 سالہ بچے کو اغوا کرنے کی کوشش کی، ماں نے پھرتی دکھا کر ملزم کو پکڑ لیا۔

    یہ واقعہ امریکی ریاست کیلی فورنیا کی سان ڈیاگو کاؤنٹی میں پیش آیا جس کی سی سی ٹی وی فوٹیج پولیس نے جاری کردی ہے۔

    فوٹیج میں دیکھا جاسکتا ہے کہ گاڑی میں بیٹھی خاتون گاڑی کو ریورس کر رہی ہیں، اسی دوران ایک شخص گاڑی کی طرف بڑھتا ہے اور بغیر کسی خوف کے پچھلا دروازہ کھول کر اندر موجود 2 سالہ بچے کو اٹھانے کی کوشش کرتا ہے۔

    دروازہ کھلتے ہی اگلی سیٹ سے ماں بھی اترتی ہے اور مذکورہ شخص کو دھکے دے کر شور کرنے لگتی ہے۔

    تھوڑی دیر بعد بچے کا باپ بھی گاڑی سے اترتا ہے اور ملزم کی طرف دوڑتا ہے، عینی شاہدین کے مطابق باپ نے مذکورہ شخص سے ہاتھا پائی بھی کی۔

    اس موقع پر ہجوم جمع ہوگیا جنہوں نے بچے کے باپ اور اغوا کار کو ایک دوسرے سے علیحدہ کیا اور پولیس کے آنے تک ملزم کو پکڑے رکھا۔

    پولیس نے موقع پر پہنچ کر 37 سالہ شخص کو حراست میں لے لیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مذکورہ شخص کسی نشہ آور شے کے زیر اثر لگ رہا تھا، اس پر اقدام اغوا کی دفعات عائد کی گئی ہیں۔

  • وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی والدین سے اپیل

    وزیر تعلیم سندھ سعید غنی کی والدین سے اپیل

    کراچی: صوبائی وزیر تعلیم سعید غنی نے والدین سے اپیل کی ہے کہ بچوں کو ماسک کی پابند کرائیں۔

    تفصیلات کے مطابق اے آروائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا کہ ڈسٹرکٹ کی سطح پر اسکولوں کی مانیٹرنگ کا انتظام کیاگیا ہے،ٹیمیں اسکولوں میں ایس اوپیز پر عملدرآمد کا جائزہ لیں گی۔

    سعید غنی کا کہنا تھا کہ والدین سے اپیل ہے بچوں کو ماسک کی پابندی کرائیں،وبا سے محفوظ رہنے کے لیے والدین کا تعاون ضروری ہے۔

    صوبائی وزیر نے کہا کہ حکومتی ٹیمیں تعلیمی اداروں کا وزٹ کریں گی،ٹیموں کو ہدایت کی گئی ہے وہ وزٹ میں اپنا رویہ نرم رکھیں، تعلیمی ادارے فاصلہ قائم رکھنے کے لیے اپنا نظام بناسکتے ہیں۔

    انہوں نے پروگرام باخبر سویرا میں کفتگو کے دوران مزید کہا کہ 2 ہفتے بعد صورتحال کا جائزہ لیں گے پھر پرائمری اسکول کھولنے کا فیصلہ ہوگا۔

    ملک بھر میں 6 ماہ بعد تعلیمی ادارے کھل گئے

    واضح رہے کہ ملک بھر میں کرونا وائرس کے باعث چھ ماہ سے بند تعلیمی ادارے آج سے کھل گئے ہیں۔پہلے مرحلے میں احتیاطی تدابیر کے ساتھ ثانوی واعلیٰ ثانوی اسکول،کالج اور یونیورسٹیاں کھولی گئی ہیں۔

    این سی او سی کے مطابق دوسرے مرحلے میں آٹھویں جماعت کے طلباء کو اسکول آنے کی اجازت ہوگی جبکہ تیسرے مرحلے میں پرائمری اسکول کے بچے اسکول جائیں گے۔

  • والدین فیس نہیں دیں گے تو اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں کیسے ادا ہوں گی

    والدین فیس نہیں دیں گے تو اساتذہ اور ملازمین کی تنخواہیں کیسے ادا ہوں گی

    کراچی: وزیر تعلیم سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ والدین فیس نہیں دیں گے تو اسکولز ملازمین کو تنخواہ کیسے دیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر تعلیم سندھ نے سندھ اسمبلی کے اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ والدین کی ایک بہت بڑی تعداد ہے جن کا کہنا ہے کہ اسکولز بند ہیں تو فیس دیں کیوں تو یہ ایک ایسا سوال ہے کہ میں سمجھتا ہوں جس پر غورا کرنا چاہیے۔

    سعید غنی نے اسکولز اور والدین سے گزارش کرتے ہوئے کہا کہ جب ہم یہ کہہ رہے ہیں کہ اسکولز اپنے ملازمین کو تنخواہیں دیں تو اس کے لیے جو ان کے پاس ذریعہ ہے وہ فیس ہے، اگر والدین فیس نہیں دیں گے تو اسکولز بند ہو جائیں گے اور اگر اسکولز بند ہوجائیں گے کہ تو جب حالات ٹھیک ہو جائیں گے تو سارے اسکولز دوبارہ نہیں کھلیں گے اور اگر اسکولز نہیں کھلے گے تو جو بچوں کا نقصان ہوگا وہ ان کے والدین کا بھی نقصان ہوگا۔

    وزیر تعلیم سندھ کا کہنا تھا کہ ہم جب کہتے ہیں کہ والدین کو فیس دیں تو یہ ایک مشکل کام ہے، ہم اسکولز کو کہتے ہیں کہ آپ تنخواہیں دیں اپنے ملازمین کو یہ بھی مشکل کام ہے۔انہوں نے گزارش کی کہ اس مشکل میں ہم اپنے حصے کا جتنہ بوجھ ہوسکتا ہے اٹھائیں۔

  • کتنے فیصد والدین اپنے بچے کی پہلی سالگرہ دھوم دھام سے کرتے ہیں؟ حیران کن نتائج

    کتنے فیصد والدین اپنے بچے کی پہلی سالگرہ دھوم دھام سے کرتے ہیں؟ حیران کن نتائج

    بچے کی پہلی سالگرہ کو یادگار بنانے کے لیے اُس روز تقریب کا اہتمام کیا جاتا ہے مگر کیا آپ جانتے ہیں کہ کتنے فیصد والدین اپنے بچے کی پہلی سالگرہ شایان شان طریقے سے مناتے ہیں۔

    برطانوی نشریاتی ادارے نے اس حوالے سے ایک سروے کا انعقاد کیا جس میں والدین سے پوچھا گیا کہ کیا انہوں نے اپنے بچے کی پہلی سالگرہ منائی یا نہیں اور کتنے اخراجات آئے۔

    علاوہ ازیں غیر شادی شدہ لوگوں سے بھی پوچھا گیا کہ کیا وہ کسی ایسے شخص کو جانتے ہیں جس نے اپنے بچے کی پہلی سالگر ہ پر تقریب کا انعقاد کیا یا پھر اُس روز کو خاموشی سے ہی گزار دیا۔

    سروے میں یہ بات سامنے آئی کہ لڑکے کی پہلی سالگرہ کا باقاعدگی سے اہتمام کیا جاتا ہے جبکہ اس معاملے میں لڑکیاں خوش قسمت نہیں ہوتیں۔

    سروے میں دو ہزار سے زائد ایسے والدین نے حصہ لیا جن کے بچوں کی عمریں ایک سے 18 سال کے درمیان ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق سروے کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ 16 فیصد والدین ایسے ہیں جو اُسی دن سالگرہ کا انعقاد کرتے ہیں جبکہ 32 فیصد والدین وہ ہیں جو اپنی آسانی کے لیے سالگرہ کی تقریب پیدائش کے دن کے بجائے چھٹی والے دن کرتے ہیں۔

    سروے کے نتائج میں یہ بات سامنے آئی کہ 19 فیصد برطانوی والدین ایسے ہیں جو سالگرہ کی تقریب کو پیسے کا ضیاع سمجھتے ہیں، اس لیے وہ اپنے بچوں کی پیدائش کے دن کو گھر پر ہی سادگی سے مناتے ہیں۔

    رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ 18 فیصد والدین روایات کو زندہ رکھنے اور خاندان والوں کو دکھانے کے لیے  تقریب کا انعقاد ضرور کرتے ہیں جبکہ 30 فیصد والدین اپنے بچوں کی سالگرہ جیسے بھی منائیں پر سوشل میڈیا پر تصاویر ضرور شیئر کرتے ہیں۔

  • والدین نے لڑائی کے دوران شیر خوار کے سر میں اسکرو ڈرائیور گھونپ دیا

    والدین نے لڑائی کے دوران شیر خوار کے سر میں اسکرو ڈرائیور گھونپ دیا

    امریکا میں ایک شیر خوار بچہ کھوپڑی میں فریکچر کے بعد اسپتال میں داخل کرلیا گیا جسے والدین نے اپنی لڑائی کے دوران اسکرو ڈرائیور (پیچ کس) سے زخمی کر ڈالا تھا۔

    یہ دلدوز واقعہ امریکی ریاست شمالی کیرولینا میں پیش آیا جہاں والدین نے اپنی لڑائی کے دوران شیر خوار کو نادانستہ طور پر شدید زخمی کردیا۔

    دونوں والدین کی عمریں 21 سال ہیں جن کے درمیان کسی بات پر بحث و تکرار ہوئی، اس دوران والد نے 2 ماہ کے شیر خوار کو اپنی گود میں اٹھا رکھا تھا۔

    جب بحث زیادہ بڑھی تو ماں اسکرو ڈرائیور لے کر خطرناک ارادے سے شوہر کی طرف بڑھی اور پیچ کس اسے گھونپنا چاہا تاہم نشانہ خطا ہونے سے وہ شیر خوار کے سر میں جا گھسا۔

    پولیس کی فوراً آمد کے بعد بچے کو اسپتال منتقل کیا گیا جس کے سر سے خون بہہ رہا تھا، ڈاکٹرز کے مطابق اس کی کھوپڑی میں فریکچر ہوا ہے اور اسے انتہائی نگہداشت کے وارڈ یعنی آئی سی یو میں رکھا گیا ہے۔

    والدین پر جان لیوا ہتھیار کے ساتھ حملے اور چائلڈ ابیوز کے الزامات عائد کیے گئے تاہم جلد ہی دونوں کو ضمانت پر رہا کردیا گیا۔

  • لاک ڈاؤن: اولاد کی خاطر والدین نے گھر کو ریستوران بنا دیا

    لاک ڈاؤن: اولاد کی خاطر والدین نے گھر کو ریستوران بنا دیا

    ایڈنبرگ: لاک ڈاؤن کے باعث اسکاٹ لینڈ میں والدین نے بچوں کی خاطر گھر میں ہی ریستوران کھول لیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق دنیا بھر کی طرح اسکاٹ لینڈ میں بھی کروناوائرس کے باعث لاک ڈاؤن ہے۔ تفریحی مراکز، بچوں کے پلے ایریاز اور ریستوران بند ہونے کے باعث اسکاٹش والدین نے انوکھا طریقہ اپنا لیا۔

    والدین نے اپنے بچوں کو باہر جیسا ریستوران کا ماحول پیش کرنے کے لیے گھر میں ہی ریستوران جیسا انتظام کیا۔ کھانے کے میز کو مینو کارڈ، گلاس، پلیٹ اور ٹیشو کے ذریعے اس طرح سجایا گیا کہ ہوبہو ریستوران کا منظر پیش کرنے لگا۔

    دریں اثنا ماں نے ویٹرس کے خدمات انجام دیے، بچوں کے من پسند کھانوں کا آرڈر لے کر باپ کو دیا۔ خیال رہے کہ پاب نے اس دوران شیف کے فرائض انجام دیے۔ بچوں نے والدین کے ساتھ خوب سیر ہوکر کھانا کھایا۔

  • نومولود بچے نے تڑپ کر جان دے دی، والدین 12 گھنٹے تک بے خبر

    نومولود بچے نے تڑپ کر جان دے دی، والدین 12 گھنٹے تک بے خبر

    امریکا میں ایک جوڑے نے اپنے 6 ماہ کے بچے کو بند کار میں چھوڑ دیا، 12 گھنٹے بعد بچے کی لاش برآمد ہونے پر پولیس نے جوڑے کو گرفتار کرلیا۔

    مذکورہ واقعہ دو روز قبل امریکی ریاست کینٹکی کے شہر کوونگٹن میں پیش آیا۔ پولیس کے مطابق 21 سالہ سٹلین اور 22 سالہ الیگزنڈر رات ساڑھے 11 بجے اپنے گھر پہنچے، کار پارک کی اور اپنے 6 ماہ کے بچے کو کار کے اندر ہی چھوڑ دیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ گھر کے اندر جا کر جوڑا حشیش پینے لگا۔ 12 گھنٹے بعد یعنی اگلی صبح جوڑے نے کار میں جا کر دیکھا تو بچہ بے حس و حرکت پڑا تھا۔

    بچے کو اسپتال لے جایا گیا تاہم اس میں زندگی کی کوئی رمق باقی نہیں تھی، واقعے کے بعد پولیس نے جوڑے کو گرفتار کرلیا۔ پولیس نے جوڑے پر غفلت برتنے، عمداً قتل اور منشیات رکھنے کا مقدمہ درج کرلیا ہے۔

    اس سے قبل ریاست الباما میں بھی والدین نے اپنے 3 سالہ بیٹے کو بھوکا رکھ کر اسے موت کے منہ میں پہنچا دیا تھا۔

    بچے کا وزن صرف 13 پونڈز تھا جبکہ اس کا گھر میں موجود 4 سالہ بھائی بھی صرف 15 پونڈز کا تھا۔ پوسٹ مارٹم سے علم ہوا کہ بچہ بھوک سے جاں بحق ہوا۔

    والدین کی اس بدترین غفلت کے بعد اب جوڑے کو عمر قید کی سزا ہوسکتی ہے۔

  • شہریار آفریدی کی والدین سے اپیل

    شہریار آفریدی کی والدین سے اپیل

    اسلام آباد: وزیرمملکت برائے سیفران و انسداد منشیات شہریار خان آفریدی کا کہنا ہے کہ خدارا اپنے بچوں کی حفاظت کی خاطر ان پر نظر رکھیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرمملکت برائے سیفران و انسداد منشیات شہریار خان آفریدی نے والدین سے اپیل کی ہے کہ خدارا اپنے بچوں کی حفاظت کی خاطر ان پر نظر رکھیں۔

    شہریار آفریدی نے کہا کہ بچوں کوچوکیدار، مالی، ڈرائیور کسی کے ساتھ تنہا مت چھوڑیں، یہ بچے ہمارے ملک کا روشن مستقبل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ معصوم فرشتوں کو منشیات سے محفوظ رکھنا اولین ترجیح ہے۔

    وزیرمملکت برائے سیفران و انسداد منشیات کا کہنا تھا کہ والدین کو موبائل میں زندگی ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے رکھنی چاہیے، والدین کومعلوم ہوسکے ان کا بچا منشیات کا استعمال تون ہیں کر رہا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ دو چیریں ہماری نئی نسل کو بری طرح تباہ کر رہی ہیں، منشیات اب یونیورسٹیوں کے بعد اسکولوں تک پہنچ چکی ہیں، بچوں سے زیادتی کے واقعات بھی ہمیں بری طرح تباہ کر رہے ہیں۔

    عمران خان کا کہنا تھا کہ زندگی ایپ کے ذریعے ہم ان دونوں چیزوں کے بارے میں آگاہی فراہم کریں گے، یہ معاملہ صرف اے این ایف یا پولیس پر نہیں چھوڑا جاسکتا، اس میں پوری قوم کو شامل ہونا ہوگا۔