Tag: والد

  • اپنے حالات کی وجہ سے بچپن میں ہی ٹوٹ گئی تھی: فضہ علی

    اپنے حالات کی وجہ سے بچپن میں ہی ٹوٹ گئی تھی: فضہ علی

    معروف اداکارہ فضہ علی کا کہنا تھا کہ وہ بچپن سے ہی اپنے گھر کے حالات دیکھ کر ٹوٹ چکی تھیں اور اس کے بعد پھر ان کی شادی بھی ناکام رہی۔

    تفصیلات کے مطابق معروف اداکارہ فضہ علی نے اے آر وائی ڈیجیٹل کے مارننگ شو گڈ مارننگ پاکستان میں شرکت کی اور اپنی زندگی کی تلخیوں کے بارے میں بتایا۔

    اداکارہ نے بتایا کہ ان کے والد نے کبھی بھی ان کی اور والدہ کی ذمہ داری نہیں اٹھائی، ہماری والدہ نے ہی ہمیں پالا اور ہمارے تمام اخراجات پورے کیے۔

    انہوں نے بتایا کہ ان کی والدہ کبھی انہیں دادا دادی کے گھر چھوڑ جاتی تھیں تو وہاں وہ سب کے درمیان بہت عجیب سا محسوس کرتے تھے کیونکہ سب بچے اپنے والدین کے ساتھ ہوتے تھے جبکہ وہ اکیلا پن محسوس کرتے تھے۔

    اسکول میں بھی سب ان کے والد کے بارے میں دریافت کرتے تھے اور وہ مختلف جوابات دیا کرتی تھیں۔

    فضہ نے بتایا کہ اس کے بعد ان کی شادی ہوئی تو شوہر کو لوگوں میں گھلنا ملنا اور تقریبات میں جانا پسند تھا، انہیں فیملی لائف نہیں چاہیئے تھی۔

    اداکارہ کے مطابق وہ خود ہی اپنے اخراجات پورے کرتی تھیں اور پھر جلد ہی انہوں نے علیحدگی اختیار کرلی تھی۔

  • والد 7 سال سے لاپتہ ہیں: معروف ماڈل کا انکشاف

    والد 7 سال سے لاپتہ ہیں: معروف ماڈل کا انکشاف

    معروف پاکستانی ماڈل مشک کلیم نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو 2013 میں اغوا کرلیا گیا تھا اور وہ تاحال لاپتہ ہیں، مشک نے یہ انکشاف 2 سال قبل ایک انٹرویو میں کیا تھا۔

    معروف ماڈل مشک کلیم کا سنہ 2020 میں عفت عمر کو دیا گیا ایک انٹرویو وائرل ہورہا ہے جس میں انہوں نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے والد کو 2013 میں اغوا کیا گیا تھا اور 7 سال گزر جانے کے باوجود وہ تاحال لاپتہ ہیں، ان کا کوئی سراغ نہیں مل رہا۔

    ماڈل نے بتایا کہ ان کے والد کو افریقی ملک نائیجیریا سے 2013 میں اغوا کیا گیا تھا اور 2020 تک ان کا کوئی سراغ نہیں مل سکا تھا۔

    انہوں نے واضح نہیں کیا کہ ان کے والد کو کس نے اغوا کیا اور ان کے اہل خانہ وہاں کیا کرنے گئے تھے یا ان کا نائیجیریا سے کیا تعلق ہے؟

    تاہم انہوں نے بتایا کہ جب والد کو اغوا کیا گیا تو وہ 18 برس جبکہ ان کے بڑے بھائی 19 برس کے تھے اور ان کی والدہ نے تن تنہا 4 بچوں کی پرورش کی اور انہیں اچھی تعلیم دلوائی۔

    انہوں نے بتایا کہ 7 سال گزر جانے کے باوجود ان کے والد سے متعلق کوئی سراغ نہیں لگ سکا۔

    ماڈل نے مزید بتایا کہ انہوں نے ہی میلان فیشن شو میں کیٹ واک کر کے عالمی سطح پر پہلی بار پاکستان کی نمائندگی کی تھی۔

    مشک کلیم کے مطابق ان سے قبل کسی بھی پاکستانی ماڈل کو کسی بھی عالمی فیشن شو میں شرکت کے لیے نہیں بلایا گیا تھا اور انہوں نے میلان فیشن شو میں کیٹ واک کرکے پہلی پاکستانی ماڈل کے طور پر ڈیبیو کیا تھا۔

  • 11 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد قتل: والد کا انصاف ملنے تک بیٹی کی تدفین نہ کرنے کا اعلان

    11 سالہ بچی کا زیادتی کے بعد قتل: والد کا انصاف ملنے تک بیٹی کی تدفین نہ کرنے کا اعلان

    کراچی : کورنگی زمان ٹاؤن میں زیادتی کے بعد قتل ہونے والی 10 سالہ بچی کے والد نے انصاف ملنے تک بیٹی کی تدفین نہ کرنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے کورنگی زمان ٹاؤن میں بچی سے زیادتی اورقتل کے واقعے پر والد نے انصاف ملنے تک بیٹی کی تدفین نہ کرنے کا فیصلہ کرلیا۔

    مقتولہ مہناز کے والد ابو طاہر نے اے آر وائی نیوز پر بیان میں کہا ہے کہ میری 2 بیٹاں اور2 بیٹے ہیں، صبح مزدوری پر گیا شام چار بجے واپس آیا تو دروازہ بند تھا۔

    ابو طاہر کا کہنا تھا کہ پتہ چلا بڑی بیٹی نے بھی دروازہ بجایا تھالیکن دروازہ نہیں کھلا، دوسرے کے گھر سے کود کر میں نے دروازہ کھولا تو میری بیٹی گھرمیں اوپرلٹکی ہوئی تھی۔

    بچی کے والد نے کہا کہ میرا مطالبہ صرف اتنا ہے کہ مجھے انصاف چاہیے،صبح جاتا ہوں شام میں آتا ہوں کس پر شک کروں گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس پڑوس میں آئی تحقیقات کی تصویریں لیں بس، مجھے انصاف ملے گا تو بیٹی کی تدفین کروں گا اور اگر انصاف نہ ملا تو ایسے ہی لاش رکھوں گا چاہے روڈ پر رکھنی پڑے۔

    گذشتہ روز کراچی کے علاقے کورنگی میں سفاک درندوں نے بارہ سالہ بچی کوزیادتی کانشانہ بناکرقتل کردیا تھا۔

    پولیس نے دو افراد کوحراست میں لے کر مقدمہ درج کرلیا، مقدمے میں قتل اورزیادتی کی دفعات شامل ہیں۔

  • سدھو موسے والا پر 8 بار حملہ کیا گیا: والد کا انکشاف

    سدھو موسے والا پر 8 بار حملہ کیا گیا: والد کا انکشاف

    آنجہانی بھارتی گلوکار سدھو موسے والا کے والد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کے بیٹے پر 8 بار قاتلانہ حملوں کی کوشش کی گئی جس میں موسے والا بال بال بچے۔

    بھارتی میڈیا کے مطابق سدھو موسے والا کے والد بلکور سنگھ نے انکشاف کیا ہے کہ سدھو پر اس سے قبل 8 بار حملے کی کوشش کی گئی ہے، جبکہ اپریل میں پنجاب اسمبلی کے الیکشن کے دوران بھی 60 سے 80 افراد کی جانب سے حملے کی کوشش کی گئی۔

    بلکور سنگھ نے عام آدمی پارٹی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت کی جانب سے ہر ممکن کوشش کی گئی کہ سدھو سے سیکیورٹی واپس لے لی جائے۔

    یاد رہے کہ سدھو کے قتل میں لارنس بشنوئی گینگ بھی شامل ہے جس نے اس حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔

    گلوکار سدھو موسے والا کو 29 مئی کی شام نامعلوم افراد نے ان کے آبائی علاقہ ضلع مانسہ میں فائرنگ کر کے قتل کردیا تھا، گلوکار کو 30 گولیاں ماری گئی تھی اور ان کے جسم سے 2 درجن سے زائد گولیاں نکالی گئیں۔

    جون میں پونے پولیس نے موسے والا قتل کیس میں نامزد شوٹر 23 سالہ سنتوش جادھو کو گرفتار کیا تھا۔

    2 روز قبل پولیس نے لارنس بشنوئی ۔ گولڈی برار گینگ سے تعلق رکھنے والے 2 انتہائی مطلوب ملزمان کو بھی گرفتار کرلیا ہے، جن کی شناخت انکت سرسا اور سچن بھیوانی کے نام سے ہوئی ہے۔

  • 2 سالہ بچے کا بندوق سے کھیل، والد کو گولی مار دی

    2 سالہ بچے کا بندوق سے کھیل، والد کو گولی مار دی

    امریکا میں ایک 2 سالہ بچے نے بندوق سے کھیلتے ہوئے اپنے والد کو گولی مار دی، پولیس نے والدہ کو گرفتار کرلیا۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ریاست فلوریڈا میں 2 سالہ بچے نے غلطی سے اپنے والد کو گولی مار کر ہلاک کر دیا، بچے کے والدین نے بندوق محفوظ جگہ پر رکھنے کے بجائے لاپرواہی سے گھر میں رکھی ہوئی تھی۔

    26 مئی کو جب پولیس حکام 911 پر کال موصول ہونے کے بعد آرلینڈو کے قریب واقع گھر میں داخل ہوئے تو انہوں نے دیکھا کہ بچے کی والدہ میری آیالا اپنے شوہر ریگی میبری کو سی پی آر دے رہی تھیں۔

    اورنج کاؤنٹی کے شیرف جان مینا نے نیوز کانفرنس میں بتایا کہ قانون نافذ کرنے والے اداروں کا ابتدائی طور پر خیال تھا کہ 26 سالہ نوجوان جو اسپتال پہنچتے ہی کچھ دیر بعد دم توڑ گیا، نے خود کو گولی مار لی تھی۔

    انہوں نے کہا کہ اس کے بڑے بیٹے نے تفتیش کاروں کو بعد میں بتایا کہ اس کے دو سالہ بھائی سے غلطی سے بندوق چل گئی تھی۔

    عدالتی دستاویزات میں کہا گیا کہ بندوق ایک بیگ میں تھی جسے ریگی میبری نے زمین پر چھوڑ دیا تھا، بچہ اس بیگ کے پاس آیا اور اس نے اپنے والد کو اس وقت پیٹھ میں گولی مار دی جب وہ کمپیوٹر پر ویڈیو گیم کھیل رہے تھے۔

    شیرف نے بتایا کہ دونوں والدین بچوں کو نظرانداز کرنے اور منشیات کے استعمال کے متعدد جرائم کے بعد پے رول پر تھے۔

    جان مینا کا کہنا ہے کہ بندوق کے مالک جو اپنے آتشیں اسلحے کو صحیح طریقے سے محفوظ نہیں رکھتے، وہ اپنے گھروں میں ہونے والے ان واقعات سے صرف ایک سیکنڈ کے فاصلے پر ہیں۔

    شیرف نے مزید کہا کہ اب ان چھوٹے بچوں نے اپنے والدین کو کھو دیا ہے، ان کے والد ہلاک ہو چکے ہیں، والدہ جیل میں ہیں۔ ایک چھوٹے بچے کو اپنی زندگی اس صدمے کے ساتھ
    گزارنی ہے کہ اس نے اپنے والد کو گولی ماری۔

    امریکا میں ایسے واقعات کوئی غیر معمولی بات نہیں، اگست 2021 میں ایک اور 2 سالہ بچے کو بیگ میں ایک بندوق ملی تھی اور اس نے اپنی والدہ کے سر میں اس وقت گولی ماری جب وہ ایک ویڈیو کانفرنس میں مصروف تھیں۔

  • دعا زہرا کے والد نے عدالت سے رجوع کرلیا

    دعا زہرا کے والد نے عدالت سے رجوع کرلیا

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کے والد نے عدالت سے رجوع کرلیا، ان کا کہنا ہے کہ دعا زہرا کو بازیاب کروا کے عدالت میں پیش کریں۔

    تفصیلات کے مطابق پسند کی شادی کرنے والی دعا زہرا کے والد مہدی علی کاظمی نے سندھ ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا، درخواست میں کہا گیا ہے کہ ایس ایس پی ایسٹ، ایس ایچ او الفلاح اور تفتیشی افسر کو حکم دیا جائے دعا زہرا کو بازیاب کروائیں۔

    درخواست گزار کا کہنا ہے کہ تفتیشی افسر کو حکم دیا جائے کہ دعا زہرا کو بازیاب کروا کے عدالت میں پیش کریں، دعا زہرا اور اس کی فیملی کو تحفظ فراہم کیا جائے۔

    درخواست میں کہا گیا ہے کہ نکاح کے وقت دعا زہرا کی عمر 14 سال تھی، نادرا ریکارڈ کے مطابق بھی دعا زہرا کی عمر 13 سال بنتی ہے، کم عمری کی شادی چائلڈ ریسٹرین میرج ایکٹ 2013 کے تحت جرم ہے۔

    خیال رہے کہ کراچی کے علاقے الفلاح گولڈن ٹاؤن سے دعا زہرا کے لاپتہ ہوجانے کے بعد اہل خانہ نے دعویٰ کیا تھا کہ دعا کو اغوا کیا گیا ہے۔

    بعد ازاں دعا زہرا منظر عام پر آگئی اور اس نے بتایا کہ وہ اپنی مرضی سے گھر سے نکلی ہے اور اس نے نکاح کرلیا ہے۔

  • وکیل بنتے ہی بیٹی نے باپ کے قاتل کو سزا دلوا دی

    وکیل بنتے ہی بیٹی نے باپ کے قاتل کو سزا دلوا دی

    ڈھاکہ: بنگلہ دیش میں اپنے والد کے قاتلوں کو سزا دلوانے کے لیے سرگرداں بیٹی کو 16 سال بعد انصاف مل گیا، عدالت نے ملزمان کو سزائے موت اور عمر قید سنا دی۔

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق بنگلہ دیشی شہر راج شاہی کے رہائشی پروفیسر طاہر احمد 17 فروری 2006 کو لاپتہ ہوگئے تھے، 2 دن بعد ان کی لاش ایک مین ہول سے برآمد ہوئی۔

    بعد ازاں پولیس نے مقتول کی یونیورسٹی کے 6 ساتھی اساتذہ کو ان کے قتل کے الزام میں گرفتار کیا لیکن مرکزی ملزم جلد ہی ضمانت پر رہا ہوگیا۔

    مقتول کی بیٹی شگفتہ اس وقت قانون کی تعلیم حاصل کر رہی تھیں۔

    ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک کرمنل کیس تھا چنانچہ حکومتی وکلا اس کی پیروی کر رہے تھے، ملزمان نے بھی 15 سے 16 وکلا کی خدمات حاصل کر رکھی تھیں۔

    سنہ 2013 میں ہائی کورٹ نے 2 ملزمان کو سزائے موت اور 2 کو عمر قید سنائی، تاہم ملزمان نے سزا کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کردی۔

    اب 9 سال بعد ایپلیٹ بینچ نے ملزمان کی اپیل خارج کر کے سزا پر عملدر آمد کا حکم دیا ہے۔

    شگفتہ کا کہنا ہے 16 سال کے دوران وہ ایک تھکا دینے والی جدوجہد اور اذیت سے گزری ہیں، لیکن وہ خوش ہیں کہ بالآخر ان کے والد کو انصاف مل گیا۔

  • سونیا حسین کا والدین کے لیے شاندار تحفہ، والد کے گلے لگ کر رو پڑیں

    سونیا حسین کا والدین کے لیے شاندار تحفہ، والد کے گلے لگ کر رو پڑیں

    معروف پاکستانی اداکارہ سونیا حسین نے اپنا دیرینہ خواب پورا کرتے ہوئے اپنے والدین کے لیے گھر خرید لیا، گھر والوں کو سرپرائز دیتے ہوئے وہ جذباتی ہو کر آبدیدہ ہوگئیں۔

    سونیا حسین نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ انسٹاگرام پر ایک ویڈیو شیئر کی، ویڈیو میں وہ مٹھائی کے ڈبے لیے گھر میں داخل ہوتی دکھائی دے رہی ہیں۔

    ان کے والد پوچھتے ہیں کہ کس چیز کی مٹھائی ہے پہلے بتاؤ پھر کھاؤں گا، جس پر وہ بتاتی ہیں کہ انہوں نے گھر خرید لیا۔

    تمام گھر والے نہایت خوش ہوتے ہیں، اس موقع پر سونیا اور ان کے والد آبدیدہ بھی ہوجاتے ہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Sonya Hussyn Bukharee (@sonyahussyn)

    ویڈیو کے کیپشن میں انہوں نے لکھا کہ ہر اولاد کی خواہش ہوتی ہے کہ وہ ماں باپ کے لیے کچھ اور نہ سہی مگر ایک چھوٹا سا گھر ضرور بنائیں، وہ گھر جسے دل سے وہ اپنا کہہ سکیں۔

    اداکارہ نے لکھا کہ آج میری زندگی کا سب سے بڑا خواب حقیقت بن گیا، میرے امی ابو کا گھر آشیانہ تسنیم۔

    سونیا نے اسے اپنی زندگی کا سب سے خوبصورت لمحہ قرار دیتے ہوئے لکھا کہ یہ ایسا یادگار لمحہ ہے جسے میں زندگی کی آخری سانس تک یاد رکھوں گی۔

    ویڈیو میں ان کے نئے گھر کے مناظر بھی موجود ہیں جس میں ان کے والدین ربن کاٹ کر گھر میں داخل ہوتے ہیں۔

  • 10 سالہ بچے کو رسیوں سے باندھنے والا باپ گرفتار

    10 سالہ بچے کو رسیوں سے باندھنے والا باپ گرفتار

    لاہور: صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں 10 سالہ بچے کو رسیوں سے باندھنے اور تشدد کا نشانہ بنانے والے والد کو گرفتار کرلیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ٹھوکر نیاز بیگ میں تھانہ ہنجر وال پولیس نے کارروائی کر کے ایک گھر سے رسیوں سے بندھا ہوا 10 سالہ بچہ بازیاب کروا لیا۔

    پولیس کے مطابق بچے کو گھر میں باندھ کر رکھنے والے والد کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔ متاثرہ بچے کا کہنا ہے کہ والد مجھے تشدد کا نشانہ بناتے تھے۔

    زیر حراست والد کا دعویٰ ہے کہ بچہ چوریاں کرتا تھا اس لیے تشدد کیا اور باندھ کر رکھا۔

    بچے کی ویڈیو گزشتہ روز سامنے آئی تھیں جس میں رسیوں سے بندھا ہوا بچہ کھانا مانگ رہا تھا، ساتھ ہی وہ اپنے والد کو نہ بتانے کی منت سماجت بھی کر رہا تھا۔

    عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ سلیم نامی شخص بچے عبداللہ کو تشدد کا نشانہ بناتا تھا، گزشتہ رات بھی سلیم نے بچے کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا تھا۔

    پولیس کی جانب سے درج کی گئی ابتدائی رپورٹ (ایف آئی آر) کے مطابق بچے کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی ہیں، بچے کو کمرے میں رسیوں سے باندھ کر رکھا گیا تھا اور وہ صرف محدود جگہ میں حرکت کرسکتا تھا۔

  • بھارت: بیٹیوں کو قتل کرنے کے بعد ماں لاشوں کے گرد رقص کرنے لگی

    بھارت: بیٹیوں کو قتل کرنے کے بعد ماں لاشوں کے گرد رقص کرنے لگی

    نئی دہلی: بھارت میں ایک جوڑے نے ایک پراسرار واردات میں اپنی بیٹیوں کو قتل کردیا، پولیس گھر میں داخل ہوئی تو ماں، بیٹیوں کی لاشوں کے گرد رقص کر رہی تھی۔

    یہ خوفناک واقعہ بھارتی ریاست آندھرا پردیش میں پیش آیا جہاں والدین نے  عجیب وغریب حالات میں اپنی بیٹیوں کو قتل کردیا، قتل سے قبل ماں زور سے چلائی کہ کرونا وائرس چین سے شروع نہیں ہوا بے بلکہ مجھ سے شروع ہواہے۔

    بعد ازاں پولیس کی حراست میں بھی وہ بار بار کہتی رہی کہ کرونا وائرس میری  طرف سے آیا ہے ، یہ وبا مارچ تک ختم ہوجائے گی۔

    پولیس کے مطابق والدین نے کسی رسم کی ادائیگی کرتے ہوئے بیٹیوں کو قتل کیا، جب وہ گھر میں داخل ہوئے تو ماں بیٹیوں کی لاشوں کے گرد رقص کر رہی تھی۔

    ماں نے بعد ازاں کہا کہ انہیں اس اقدام کا اشارہ  موصول ہوا تھا، اور اس رسم کی ادائیگی کے بعد ایک معجزہ رونما ہونا تھا جو پولیس نے گھر میں داخل ہو کر خراب کردیا۔

    پولیس کو ایک بیٹی کی لاش اس حالت میں ملی کہ اس کا سر ورزش کرنے والے ڈمبل سے کچل دیا گیا تھا جبکہ دوسری بیٹی کو ترشول مار کر قتل کیا گیا تھا۔ والدین کا کہنا تھا کہ وہ کچھ پڑھنے کے بعد اپنی بیٹیوں کو پھر سے زندہ کرسکیں گے۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ دونوں میاں بیوی اور مقتول بیٹیاں عجیب و غریب عقیدوں پر یقین رکھتے تھے-

    پولیس کے مطابق باپ ایک گورنمنٹ کالج میں ایسوسی ایٹ پروفیسر جبکہ ماں ایک اسکول ٹیچر تھی، قتل ہونے والی دونوں لڑکیاں مختلف تعلیمی اداروں میں زیر تعلیم تھیں۔