Tag: والٹ ڈزنی

  • مکیش امبانی کی ڈزنی کے اثاثے خریدنے کی تیاری

    مکیش امبانی کی ڈزنی کے اثاثے خریدنے کی تیاری

    ایشیا کی سب سے امیر ترین بھارتی کاروباری شخصیت مکیش امبانی اب ڈزنی انڈیا کے اثاثے خریدنے کی تیاری کررہے ہیں جس کا سودا آخری مراحل میں ہے۔

    امریکہ میں قائم کثیر القومی کمپنی والٹ ڈزنی جسے عام طور پر ڈزنی کے نام سے جانا جاتا ہے، اپنے بھارت میں موجود اثاثوں کو فروخت کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ہندوستان کی سب سے امیر اور معروف شخصیت مکیش امبانی کی ریلائنس انڈسٹریز مذکورہ اثاثوں کی خریداری کے معاہدے کے قریب ہے۔

    بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق ملٹی بلین ڈالرز کے معاہدے کے حصے کے طور پر ریلائنس انڈسٹریز لمیٹڈ (آر آئی ایل) کے کچھ میڈیا یونٹس کو ڈزنی اسٹار میں ضم کیا جاسکتا ہے، جس کا اعلان خریداری کے بعد اگلے مہینے کے اوائل میں کیا جاسکتا ہے۔

    بلومبرگ کی رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈزنی اسٹار کے کاروبار میں کنٹرولنگ حصص فروخت کرنے کا امکان ہے، جس کی قیمت تقریباً 10 بلین ڈالر ہے۔ باخبر ذرائع نے بتایا کہ امبانی انڈسٹریز کا اثاثہ 7 سے 8 بلین ڈالر کے درمیان ہے۔

  • جادوئی دنیا کے سو برس اور ننھّی جل پری کی واپسی

    جادوئی دنیا کے سو برس اور ننھّی جل پری کی واپسی

    والٹ ڈزنی کا نام سنتے ہی ذہن میں مکی ماؤس، ڈونلڈ ڈک اور اسنو وائٹ جیسے کرداروں کے نام آتے ہیں جو بچّوں ہی نہیں بڑوں میں بھی بہت مقبول ہوئے اور آج بھی ان پر بنائی گئی کارٹون فلمیں بہت شوق سے دیکھی جاتی ہیں۔ یہ کردار والٹ ڈزنی کی تخلیق تھے جن سے موسوم والٹ ڈزنی کمپنی دنیا بھر میں‌ اپنی کارٹون فلموں اور انٹرٹینمنٹ کے لیے مشہور ہے۔ اس سال والٹ ڈزنی کمپنی کے قیام کو سو برس مکمل ہوجائیں گے۔ والٹ ڈزنی نے اس کا جشن بعنوان ”ڈزنی حیرت کے سو سال‘‘ منانے کا اعلان کیا ہے۔

    والٹ ڈزنی تو اس دنیا میں‌ نہیں رہے، لیکن کارٹون کرداروں‌ پر مشتمل ان کا بنایا ہوا پارک ڈزنی لینڈ کے نام سے دنیا بھر سے آنے والوں کی توجہ کا مرکز ہے جب کہ اس مصوّر اور تفریحی دنیا کے اختراع ساز کی زندگی کے ادوار کی جھلکیاں اور اس سے متعلق اشیاء اُس میوزیم میں دیکھی جاسکتی ہیں جسے والٹ ڈزنی میوزیم کہا جاتا ہے۔ والٹ ڈزنی نے اپنے کارٹوںوں اور فلمی کام پر 932 ایوارڈز حاصل کیے تھے جن میں سے 248 ایوارڈ اس میوزیم میں موجود ہیں۔ اسے متعدد بار آسکر جیسے معتبر ایوارڈز سے بھی نوازا گیا تھا۔ یہ میوزیم بالخصوص بچّوں کے لیے نہایت دل چسپ اور حیرت انگیز جگہ ہے۔

    ڈزنی ورلڈ کو ایک نہایت دل چسپ جادوئی دنیا کہا جاسکتا ہے، جس کے روحِ رواں والٹ ڈزنی 1966ء میں پھیپھڑوں کے کینسر کے باعث اس دنیا سے رخصت ہوگئے تھے۔

    اس ادارے کی بنیاد 16 اکتوبر 1923ء کو رکھی گئی تھی اور یہ وہ موقع تھا جب والٹ ڈزنی نے ”ایلس اِن ونڈر لینڈ‘‘ سمیت بارہ فلمیں نیویارک کی فلم رینٹل کمپنی کو فروخت کی تھیں۔ اس سال مئی میں‌ صد سالہ جشن پر ڈزنی کلاسک ”دی لٹل مرمیڈ‘‘ کا لائیو ایکشن ری میک سنیما پر ریلیز کیا جائے گا۔

    والٹ ڈزنی کے کرداروں کی مقبولیت اور اس کی کمپنی کی دنیا میں شہرت کا سفر آسان تو نہیں تھا کیوں کہ وہ کبھی امریکا کا ایک غریب اور بدحال آدمی تھا جس کے فن اور کام کو کوئی سمجھنے یا اہمیت دینے کو تیّار نہیں‌ تھا۔ والٹ ڈزنی ان دنوں امریکا کے شہر کنساس میں مقیم تھا۔ اسے بچپن سے ہی آرٹسٹ بننے کا بہت شوق تھا لیکن بمشکل وہ اس شوق کو پورا کرنے کے لیے وقت نکال پاتا تھا۔ کیوں کہ وہ چھوٹے موٹے کام کرتے ہوئے تعلیم بھی حاصل کررہا تھا۔ بالآخر بڑی دوڑ دھوپ کرنے کے بعد اسے گرجا گھروں کے لیے ڈرائنگ اور تصاویر بنانے کی ایک معمولی سی نوکری مل گئی۔ بعد میں اس نے آگے بڑھنے کے لیے مزید کوشش کی اور اپنے شوق کو کام یابی کا زینہ بناتے ہوئے بالآخر ہالی وڈ تک پہنچ گیا۔

    ایک دن والٹ ڈزنی کوئی نیا کارٹون کریکٹر تخلیق کرنے کے بارے میں سوچ رہا تھا کہ ایک خیال اس کے ذہن کے پردے پر بجلی کی طرح کوندا۔ اس نے چوہیا کا اسکیچ بنانا شروع کر دیا۔ یہ دراصل مکی ماؤس کا ابتدائی خاکہ تھا جسے والٹ ڈزنی نے ابتدائی طور پر مورٹی مر ماؤس کا نام دیا جو بعد میں مکی ماؤس ہو گیا۔ بعد کے برسوں میں اس نے متعدد یادگار کارٹون کردار تخلیق کیے اور اپنے ننھے ناظرین سمیت بڑوں کو بھی محظوظ ہونے کا موقع دیا۔

    ڈزنی ورلڈ نے اپنے موجد کی وفات کے بعد ترقی کا سفر جاری رکھا اور جدید ٹیکنالوجی پر مبنی کارٹون فلمیں بنائیں جن میں ہنس کرسچن اینڈرسن کی 1837ء میں لکھی گئی پریوں کی کہانی ”دی لٹل مرمیڈ‘‘ پر مبنی ایک اینی میٹڈ فلم 1989ء میں ریلیز ہوئی تو ڈزنی اسٹوڈیو کو زبردست شہرت اور نفع حاصل ہوا۔ اس فلم کا ایک گیت گولڈن گلوبز، ایک گریمی اور دو آسکر لے اڑا۔ ڈزنی کو اس دور میں حقیقی عروج نصیب ہوا۔ اسٹوڈیو نے مزید کام یاب اینی میٹڈ فلمیں ”بیوٹی اینڈ دی بیسٹ‘‘ (1991)، ”الہٰ دین‘‘ (1992)، ”دی لائن کنگ‘‘ (1994) اور ”پوکوہانٹس‘‘ (1995) دے کر شائقین کے دل جیت لیے۔

    پچھلے 100 برسوں میں ڈزنی ورلڈ نے ترقی کے کئی مدارج طے کیے ہیں اور دورِ جدید میں‌ یہ ادارہ اپنے اسٹریمنگ پلیٹ فارم اور متعدد ذیلی کمپنیوں کے ساتھ ایک مضبوط فلم پروڈکشن کمپنی بن چکی ہے۔ حالیہ برسوں‌ میں ڈزنی کی شان دار کام یابی کا تذکرہ کرتے ہوئے فروزن کا نام نہ لیا جائے، یہ ممکن نہیں ہے۔ یہ ڈزنی کی ایک ایسی امریکی فلم تھی جسے والٹ ڈزنی اینیمیشن اسٹوڈیو نے بنایا اور والٹ ڈزنی پکچرز نے شائقین کے لیے پیش کیا۔

    دیکھنا یہ ہے کہ صد سالہ تقریب کے دوران والٹ ڈزنی کمپنی دہائیوں پرانی اور مقبول ترین ”دی لٹل مرمیڈ‘‘ کو کس طرح نئے انداز سے شائقین کے سامنے پیش کرتا ہے۔ یہ سوال اس لیے بھی اہم ہے کہ آج بچّوں اور بڑوں کے لیے تفریح کے بے شمار مواقع موجود ہیں، اور کیا ایسے میں غیر معمولی اور حیرت انگیز صلاحیتوں کی مالک اس ننھی جل پری کا جادو چل سکے گا؟ اس کے لیے چند ماہ انتظار کرنا ہو گا۔

  • مشہورزمانہ کارٹون ’ڈونلڈ ڈک‘ 84 سال کا ہوگیا

    مشہورزمانہ کارٹون ’ڈونلڈ ڈک‘ 84 سال کا ہوگیا

    دنیا بھر کے بچوں اور بڑوں کا پسندیدہ کارٹون کریکٹر ڈونلڈ ڈک آج اپنی 84 ویں سالگرہ منا رہا ہے، ڈونلڈ ڈک اپنی مخصوص آواز کے سبب منفرد کردار ہے۔

    مشہور زمانہ کارٹون ’ڈانلڈ ڈک‘ کارٹون بنانے والی پہلی کمپنی والٹ ڈزنی کا کردار ہے اور اس کمپنی عالمی شہرت یافتہ کارٹون کریکٹرز گوفی، مکی ماؤس، منی ماؤس اور پلوٹو کی طرح دنیا بھر کے بچے اور بڑے ڈونلڈ ڈک کے دیوانے ہیں۔

    ڈونلڈ ڈک ایک ملاح ہے جو ہر وقت غصے میں رہتا ہے ، سر پر ملاحوں کی مخصوص کیپ لگائے اپنے دوست مکی ماؤس کے ساتھ ہمہ وقت پر مزاح حرکات میں مشغول رہتا ہے۔ مکی ماؤس کی فلموں میں سب سے زیادہ آنے والا دوسرا کردار ڈونلڈ ڈک ہی ہے۔

    والٹ ڈزنی کے اس مشہور کا رٹون کی پہلی فلم’وائز لٹل ہین‘ آج سے 84 سال قبل 1934 میں پیش کی گئی تھی۔ اُس وقت سے لے کر آ ج تک ڈو نلڈ ڈک اپنےمداحوں میں مشہور ہے جبکہ مکی ماؤس اس کے اچھے دو ستوں میں شامل ہے۔

    اپنی پہلی ریلیز سے آج تک ڈونلڈ ٹرمپ انتہائی مقبول ترین کارٹون کردار ہے ، اوراپنی مقبو لیت کے با عث ڈونلڈ ڈک کا شمار ہردور کے 50 عظیم ترین کا رٹون کرداروں میں بھی کیا جا تاہے۔

    خاص بات یہ ہے کہ ڈونلڈ ڈک کی سالگرہ تو آج منائی جارہی ہے لیکن ڈونلڈ ڈک اس سے پہلے بھی ایک اسٹوری بک ’دی ایڈونچر آف مکی ماؤس‘ میں جلوہ گر ہوچکا ہے ، لیکن اس وقت اس کی ہیت موجودہ ڈونلڈ ڈک والی نہیں تھی اور نہ ہی وہ ملاح تھا بلکہ ایک عام بطخ تھا، لہذا 1934 میں فلم ریلیز کو ہی ڈونلڈ ڈک کی تاریخ رونمائی یا سالگرہ سمجھا جاتا ہے۔

    یہاں آپ کو یہ بھی بتادیں کہ ڈونلڈ کا کردار کس طرح تراشا گیا۔ والٹ ڈزنی ہی اس کردار کے خالق ہیں اور انہوں نے کلیئرنس ناش نامی ایک وائس آرٹسٹ کو انتہائی منفرد آواز میں ’ میری ہیڈ اے لٹل لیمب‘ گاتے سنا، ناش کا خیال تھا کہ وہ ایک بھیڑ کی آواز نکال رہے ہیں لیکن ڈزنی نے زور دیا کہ یہ آواز کسی بطخ کے کردار کے ساتھ زیادہ لوگوں کو اپنی جانب متوجہ کرے گی۔

    کلیئرنس ناش کو اسی وقت ملازمت پر رکھ لیا گیااور اس کے بعد ڈزنی نے اپنے ذور تخیل سے ڈونلڈ کے کردار کو تراشا، سجایا ، سنوارا اور دنیا کے سامنے پیش کردیا۔

    ڈونلڈ کے کردار کی شناخت اس کے دو رویے ہیں ، ایک تنک مزاج ہونا اور بات بات پر سیخ پا ہوجانا اور دوسری جانب ڈونلڈ کا زندگی کے لیے انتہائی عمومی رویہ اختیار کیے رکھنا، اسے ایک منفرد کردار میں ڈھالتا ہے۔

  • ہالی ووڈ کی نئی فلم ”دی موسٹ وانٹِڈ”کا ٹریلرریلیزکردیا گیا

    ہالی ووڈ کی نئی فلم ”دی موسٹ وانٹِڈ”کا ٹریلرریلیزکردیا گیا

    بچوں بڑوں کے لیے خوشخبری والٹ ڈزنی فلمز کی نئی انیمیٹڈ فلم”مپٹس ۔دی موسٹ وانٹِڈ“کا ٹریلر شائقین کیلئے ریلیزکر دیا گیا، بچوں اور بڑوں کیلئے رنگا رنگ تفریحی سے بھرپور انیمیٹد فلم”مپٹس۔دی موسٹ وانٹِڈ کا ٹریلر منظر عام پر آگیا ۔

    تھری ڈی اینی میٹڈ فلم”مپٹس۔دی موسٹ وانٹِڈ“میں ریلیز ہونے والی کامیاب فلم "دی مپٹس"کا سیکوئل ہے۔فلم کی کہانی پْتلی نما ایسے مینڈک کے گِرد گھومتی ہے جو مجرموں کے خاتمے کیلیے اپنے ساتھیوں سمیت دنیا کے دورے پر نکل جاتاہے۔

    جیمز بوبن کی ہدایات میں بننے والی ایڈونچر اور میوزیکل کامیڈی فلم”مپٹس ۔دی موسٹ وانٹِڈ“اکیس مارچ کوسینما گھروں میں ریلیز کی جائیگی۔