Tag: وال چاکنگ

  • داعش سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان وال چاکنگ کے الزام میں گرفتار

    داعش سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان وال چاکنگ کے الزام میں گرفتار

    لاہور: پولیس نے داعش سے تعلق رکھنے والے 2 ملزمان کو شہر میں وال چاکنگ اور اسٹکرز لگانے کے الزام میں گرفتار کر لیا ہے۔

    سی سی پی او لاہور کی ہدایت پر خصوصی ٹیم نے نواب ٹاؤن کے علاقے میں 2 ملزمان کو داعش کے اسٹکرز لگانے اور وال چاکنگ کرنے کے الزام میں گرفتار کر کے مقدمہ درج کر لیا ہے، پکڑے جانے والے دونوں ملزمان کو تفتیش کیلئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے جبکہ دیگر ساتھیوں کی گرفتاری کیلئے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔

  • کراچی میں داعش کے بعد القاعدہ برصغیر کی چاکنگ

    کراچی میں داعش کے بعد القاعدہ برصغیر کی چاکنگ

    کراچی:شہر قائد کے مختلف علاقوں میں داعش کے بعد القاعدہ برصغیر نے بھی وال چاکنگ کردی۔

    کراچی میں ایک اور دہشت گرد گروپ القاعدہ بر صغیرکے نام سے سامنےآگیا،داعش کے بعد کراچی کےمختلف علاقوں میں القاعدہ برصغیر نےبھی وال چاکنگ شروع کردی۔اس سلسلےکی وال چاکنگ گلشن اقبال اور عزیز آبادسمیت دیگرعلاقوں میں کی گئی ہے۔کراچی میں کالعدم تنظیموں کی جانب سےسیکورٹی کےباوجود وال چاکنگ کا سلسلہ جاری ہے۔ جس سےشہریوں میں خوف پایاجاتاہے۔

    اس سے قبل بھی کراچی، راولپنڈی، اسلام آبادسمیت ملک کےبڑے شہروں میں داعش نامی تنظیم کی تشہیری مہم شروع کی گئی تھی ۔ جس کے بعد وزارت داخلہ نےاسلام آباداورچاروں صوبوں میں پولیس اور قانون نافذ کرنے والے دیگر اداروں کو داعش نامی تنظیم کی اس مہم کے خلاف بھرپور کریک ڈاؤن کر کے بینرز اور پوسٹرز کو فوری طور پر اتارنے کا حکم دیا تھا۔حکومت کو ارسال کی گئی خفیہ اطلاعات میں کہاگیاہےکہ داعش کےکارکنان کی پاکستان میں موجودگی کےفی الحال شواہدنہیں ملے تاہم کچھ لوگ اپنے طور پر داعش نامی تنظیم کی اشتہار بازی کر رہے ہیں۔

  • ملتان کی اہم شاہراہ پر داعش کی وال چاکنگ

    ملتان کی اہم شاہراہ پر داعش کی وال چاکنگ

    ملتان: داعش نے پاکستان میں بھی قدم جمانا شروع کردیئے،ملتان کی اہم شاہراہ پر نامعلوم افراد نے داعش کی وال چاکنگ کر دی۔

    ملتان کی اہم اور مصروف شاہراہ پرداعش کے نعرے لکھ دیے گئے،ملتان میں داعش کے حق میں وال چاکنگ خطرے کی گھنٹی سے کم نہیں، پاکستانی کے قبائلی علاقوں اور بلوچستان کے سرحدی علاقوں میں داعش کا نام پہلے ہی سنا جارہا ہے، سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی نئی اطلاعات کے مطابق تحریک طالبان پاکستان سے وابستہ گروپ اب داعش میں شامل ہورہے ہیں۔

    کالعدم تحریک طالبان پاکستان کے سابق ترجمان شاہد اللہ شاہد سمیت ہنگو، اورکزئی، کرم اور خیبر ایجنسی کے رہنما بھی داعش میں بھی شامل ہوئے ہیں،اس کے ساتھ ہی بلوچستان کےسرحدی علاقوں میں داعش کی سرگرمیوں کی اطلاعات منظر عام پر آئی ہیں۔ حال ہی میں بلوچستان میں ذکریوں کی عبادت گاہوں پر حملے ہوئے ۔کہا جارہا تھا کہ ان حملوں میں بھی داعش ملوث ہے۔

     داعش کے لیئے کہا جاتا ہے کہ اس کے مالی وسائل بے پناہ ہیں۔ اس کے ساتھ ہی ان کے پاس جدید ترین اسلحہ موجود ہے، داعش کے پاکستان میں متحرک ہونے سے دہشتگردی کے خلاف جنگ نیا رخ اختیار کرے گی۔

  • کراچی کے حساس علاقوں میں داعش کی وال چاکنگ

    کراچی کے حساس علاقوں میں داعش کی وال چاکنگ

    کراچی : شہر قائد کے مختلف علاقوں میں داعش کی چاکنگ نے ثابت کردیا ہے کہ ان علاقوں میں پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رٹ نہیں۔

    کراچی کے حساس علاقوں سہراب گوٹھ، منگھو پیراورگلشن معمارمیں مختلف مقامات پر نامعلوم افراد کی جانب سے داعش کی وال چاکنگ کی گئی ہے، ضلع ملیر کے تھانے سہراب گوٹھ احسن آباد کی ایک چوکی پر بھی داعش کی چاکنگ دیکھی گئی، سپرہائی وے پر جگہ جگہ دیواروں پر داعش کی تشہیر کی گئی ہے، اسی طرح منگھو پیر اور گلشن معمار میں بھی مختلف عوامی مقامات پر جنگجو تنظیم کے نام کے مخف ( آئی ایس آئی ایس) کی وال چاکنگ کی گئی جس کے باعث شہریوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔ داعش رہنماوٴں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنا نیٹ ورک ایشیائی ممالک تک بڑھائیں گے۔

  • کراچی کے مختلف علاقوں میں داعش کی وال چاکنگ

    کراچی کے مختلف علاقوں میں داعش کی وال چاکنگ

    کراچی : شہر کے وہ علاقے جو طالبان کے ٹھکانے سمجھے جاتے ہیں وہاں داعش کی وال چاکنگ نے ثابت کردیا ہے کہ ان علاقوں میں پولیس سمیت قانون نافذ کرنے والے اداروں کی رٹ نہیں ہے۔

    کراچی کے حساس علاقوں سہراب گوٹھ، منگھو پیراورگلشن معمارمیں مختلف مقامات پر نامعلوم افراد کی جانب سے داعش کی وال چاکنگ کی گئی ہے۔ ضلع ملیر کے تھانہ سہراب گوٹھ احسن آباد کی ایک چوکی پر بھی داعش کی وال چاکنگ دیکھی گئی جبکہ سپرہائی وے پر جگہ جگہ دیواروں پر داعش کی تشہیر کی گئی ہے۔

    اسی طرح منگھو پیر اور گلشن معمار میں بھی مختلف عوامی مقامات پر جنگجو تنظیم کے نام کے مخف ( آئی ایس آئی ایس) کی وال چاکنگ کی گئی جس کے باعث شہریوں میں بے چینی پائی جاتی ہے۔

    دوسری جانب کاوٴنٹرٹیررازم اتھارٹی نے سندھ حکومت کو حال ہی میں ایک خط لکھا تھا جس میں متنبہ کیا گیا تھا کہ ملک میں 200 سے زائد چھوٹی بڑی مذہبی جماعتوں نے ایک دوسرے کے ساتھ رابطے بڑھا دیئے ہیں۔

    خدشہ ہے کہ بعض کالعدم تنظیموں کے عسکری ونگز مل کر تخریبی کارروائیوں کی کوشش کریں گی۔واضح رہے کہ جنگجو تنظیم داعش کی جانب سے عراق اور شام میں حکومت مخالف تخریبی کارروائیاں کی جارہی ہیں جبکہ داعش رہنماوٴں نے اعلان کیا تھا کہ وہ اپنا نیٹ ورک ایشیائی ممالک تک بڑھائیں گے۔